تواریخ کی دوسری کتاب 26:1-23
26 پھر یہوداہ کے سب لوگوں نے عُزّیاہ کو اُن کے والد اَمصیاہ کی جگہ بادشاہ بنایا۔ اُس وقت عُزّیاہ کی عمر 16 سال تھی۔
2 جب بادشاہ* اپنے باپدادا کی طرح فوت ہو گیا* تو عُزّیاہ نے اِیلوت کو دوبارہ تعمیر کِیا اور اِسے پھر سے یہوداہ کا حصہ بنا لیا۔
3 جب عُزّیاہ بادشاہ بنے تو وہ 16 سال کے تھے اور اُنہوں نے 52 سال تک یروشلم میں حکمرانی کی۔ اُن کی والدہ کا نام یکولیاہ تھا جو یروشلم سے تھیں۔
4 وہ اپنے والد اَمصیاہ کی طرح ایسے کام کرتے رہے جو یہوواہ کی نظر میں صحیح تھے۔
5 وہ زکریاہ کے جیتے جی خدا کی تلاش کرتے رہے جنہوں نے اُنہیں سچے خدا کا خوف رکھنا سکھایا تھا۔ جس دوران وہ یہوواہ کی تلاش کرتے رہے، سچا خدا اُنہیں برکتیں دیتا رہا۔
6 عُزّیاہ فِلسطینیوں سے جنگ لڑنے گئے اور جات، یبنہ اور اشدود کی دیواروں میں شگاف ڈال کر اُن شہروں میں گُھس گئے۔ پھر اُنہوں نے اشدود کے علاقے اور فِلسطینیوں کے علاقے میں شہر بنائے۔
7 سچا خدا فِلسطینیوں، معونیمیوں اور جُوربعل میں رہنے والے عربیوں سے جنگ لڑنے میں اُن کی مدد کرتا رہا۔
8 عمونی عُزّیاہ کو خراج دینے لگے۔ کرتے کرتے عُزّیاہ کی شہرت مصر تک پھیل گئی کیونکہ وہ اِنتہائی طاقتور ہو گئے تھے۔
9 عُزّیاہ نے یروشلم میں کونا دروازے، وادی دروازے اور پُشتے کے پاس مضبوط بُرج بنوائے۔
10 اُنہوں نے ویرانے میں بھی بُرج بنوائے اور بہت سے حوض کھدوائے* (کیونکہ اُن کے پاس بےشمار مویشی تھے)۔ اُنہوں نے شِفیلہ اور میدان* میں بھی ایسا ہی کِیا۔ اُن کے پاس پہاڑوں اور کرمِل میں کسان اور انگور کے باغوں کے مالی تھے کیونکہ وہ کھیتیباڑی کے شوقین تھے۔
11 اِس کے علاوہ عُزّیاہ کے پاس ایک فوج تھی جو جنگ کے لیے ہتھیاروں سے لیس رہتی تھی۔ اُسے فرق فرق گروہوں میں تقسیم کِیا گیا تھا جنہیں جنگوں میں بھیجا جاتا تھا۔ مُنشی یعیایل اور عہدےدار معسیاہ نے بادشاہ کے ایک حاکم حنانیاہ کی نگرانی میں سپاہیوں کو گنا اور اُن کے نام لکھے۔
12 یہ طاقتور جنگجو آبائی خاندانوں کے جن سربراہوں کی نگرانی میں تھے، اُن کی کُل تعداد 2600 تھی۔
13 اُن سربراہوں کی زیرِنگرانی ہتھیاروں سے لیس 3 لاکھ 7 ہزار 500 سپاہی تھے جو جنگ کے لیے تیار رہتے تھے۔ یہ ایک طاقتور فوج تھی جو بادشاہ کی طرف سے دُشمن سے لڑتی تھی۔
14 عُزّیاہ نے پوری فوج کو ڈھالوں، نیزوں، ہیلمٹوں، بکتروں، کمانوں اور فلاخن کے پتھروں سے لیس کِیا۔
15 اِس کے علاوہ اُنہوں نے یروشلم میں ماہر کاریگروں سے جنگی آلات بنوائے جنہیں بُرجوں اور دیواروں کے کونوں پر رکھا گیا۔اِن آلات سے تیر اور بڑے بڑے پتھر پھینکے جا سکتے تھے۔ عُزّیاہ کی شہرت دُور دُور تک پھیل گئی کیونکہ اُنہیں زبردست مدد حاصل تھی اور وہ بہت طاقتور ہو گئے۔
16 لیکن جیسے ہی اُن کی طاقت بڑھی، اُن کے دل میں غرور سما گیا جو اُن کی بربادی کی وجہ بنا۔ وہ بخور کی قربانگاہ پر بخور جلانے کے لیے یہوواہ کی ہیکل میں گئے اور اِس طرح اپنے خدا یہوواہ سے بےوفائی کی۔
17 کاہن عزریاہ اور یہوواہ کے 80 دوسرے دلیر کاہن فوراً عُزّیاہ کے پیچھے گئے۔
18 اُنہوں نے بادشاہ عُزّیاہ کو روکتے ہوئے کہا: ”عُزّیاہ! یہ مناسب نہیں ہے کہ آپ یہوواہ کے لیے بخور جلائیں! صرف کاہن ہی بخور جلا سکتے ہیں کیونکہ وہ ہارون کی اولاد ہیں اور اُنہیں پاک کِیا گیا ہے۔ مُقدس مقام سے باہر چلے جائیں کیونکہ آپ نے خدا سے بےوفائی کی ہے اور آپ کو اِس کام کی وجہ سے یہوواہ خدا سے عزت نہیں ملے گی۔“
19 لیکن عُزّیاہ جن کے ہاتھ میں بخور جلانے کے لیے بخوردان تھا، طیش میں آ گئے۔ اور جب وہ کاہنوں پر بھڑکے ہوئے تھے تو اُن کے ماتھے پر کوڑھ ہو گیا۔ ایسا یہوواہ کے گھر میں بخور کی قربانگاہ کے پاس کاہنوں کی موجودگی میں ہوا۔
20 جب کاہنِاعظم عزریاہ اور باقی سب کاہن عُزّیاہ کی طرف مُڑے تو اُنہوں نے دیکھا کہ اُن کے ماتھے پر کوڑھ ہو گیا ہے۔ اِس لیے وہ فوراً عُزّیاہ کو وہاں سے باہر نکالنے لگے بلکہ عُزّیاہ خود بھی جلدی جلدی وہاں سے نکلنے لگے کیونکہ یہوواہ نے اُنہیں سزا دی تھی۔
21 بادشاہ عُزّیاہ اپنی موت کے دن تک کوڑھی رہے۔ وہ ایک الگ گھر میں رہتے تھے کیونکہ وہ کوڑھی تھے اور اُنہیں یہوواہ کے گھر سے نکال دیا گیا تھا۔ اُن کے بیٹے یوتام اُن کی جگہ محل کا اِنتظام سنبھالتے تھے اور ملک کے لوگوں کا اِنصاف کرتے تھے۔
22 شروع سے لے کر آخر تک عُزّیاہ کی باقی کہانی آموص کے بیٹے یسعیاہ نبی نے لکھی۔
23 پھر عُزّیاہ اپنے باپدادا کی طرح فوت ہو گئے* اور اُنہیں اُن کے باپدادا کے ساتھ دفنایا گیا۔ لیکن لوگوں نے اُنہیں قبرستان والی اُس زمین میں دفنایا جو بادشاہوں کی تھی کیونکہ اُنہوں نے کہا: ”وہ کوڑھی ہیں۔“ پھر اُن کے بیٹے یوتام اُن کی جگہ بادشاہ بنے۔
فٹ نوٹس
^ یعنی عُزّیاہ کے والد اَمصیاہ
^ لفظی ترجمہ: ”کے ساتھ لیٹ گیا“
^ شاید یہ حوض چٹان کو کاٹ کر بنائے گئے تھے۔
^ یا ”سطحمُرتفع“
^ لفظی ترجمہ: ”کے ساتھ لیٹ گئے“