تواریخ کی دوسری کتاب 29‏:1‏-‏36

  • یہوداہ کے بادشاہ حِزقیاہ ‏(‏1، 2‏)‏

  • حالات کو سدھارنے کے لیے حِزقیاہ کی کوششیں ‏(‏3-‏11‏)‏

  • ہیکل کو پاک کِیا جاتا ہے ‏(‏12-‏19‏)‏

  • ہیکل میں دوبارہ عبادت کا آغاز ‏(‏20-‏36‏)‏

29  حِزقیاہ 25 سال کی عمر میں بادشاہ بنے اور اُنہوں نے 29 سال یروشلم میں حکمرانی کی۔ اُن کی والدہ کا نام ابی‌یاہ تھا جو زکریاہ کی بیٹی تھیں۔  وہ اپنے بڑے بزرگ داؤد کی طرح ایسے کام کرتے رہے جو یہوواہ کی نظر میں صحیح تھے۔  اپنی حکمرانی کے پہلے سال کے پہلے مہینے میں حِزقیاہ نے یہوواہ کے گھر کے دروازے کھلوائے اور اُن کی مرمت کروائی۔  پھر اُنہوں نے کاہنوں اور لاویوں کو مشرقی چوک میں اِکٹھا کِیا۔  حِزقیاہ نے اُن سے کہا:‏ ”‏لاویو!‏ میری بات سنیں۔ خود کو اور اپنے باپ‌دادا کے خدا یہوواہ کے گھر کو پاک کریں اور پاک جگہ سے ہر ناپاک چیز کو نکال دیں۔  ہمارے والدوں نے خدا سے بے‌وفائی کی اور ایسے کام کیے جو ہمارے خدا یہوواہ کی نظر میں بُرے تھے۔ اُنہوں نے اُسے چھوڑ دیا، اُس کی طرف پیٹھ کر لی اور یہوواہ کے مُقدس خیمے سے مُنہ موڑ لیا۔  اُنہوں نے ہیکل کی ڈیوڑھی کے دروازے بھی بند کر دیے اور چراغ بجھا دیے۔ اُنہوں نے بخور جلانا اور مُقدس جگہ میں اِسرائیل کے خدا کے لیے بھسم ہونے والی قربانیاں پیش کرنی چھوڑ دیں۔  اِس لیے یہوداہ اور یروشلم کے خلاف یہوواہ کا غصہ بھڑک اُٹھا۔ اُس نے اُنہیں خوف کی علامت بنا دیا اور اُن کا ایسا حال کر دیا کہ دیکھنے والے حیران رہ گئے اور اُن کا مذاق اُڑانے*‏ لگے۔ آپ یہ سب اپنی آنکھوں سے دیکھ سکتے ہیں۔  ہمارے باپ‌دادا تلوار سے مارے گئے اور ہمارے بیٹے بیٹیوں اور ہماری بیویوں کو قیدی بنا کر لے جایا گیا۔ 10  اب میری دلی خواہش ہے کہ اِسرائیل کے خدا یہوواہ سے عہد باندھا جائے تاکہ اُس کا وہ غصہ ٹھنڈا ہو جائے جو ہمارے خلاف بھڑک رہا ہے۔ 11  میرے بیٹو!‏ یہ لاپروائی برتنے*‏ کا وقت نہیں ہے کیونکہ یہوواہ نے آپ کو چُنا ہے تاکہ آپ اُس کے سامنے کھڑے ہو کر اُس کے خادموں کے طور پر اُس کی خدمت کریں اور اُس کے حضور قربانیاں پیش کریں تاکہ اِن کا دُھواں اُٹھے۔“‏ 12  تب یہ لاوی خدمت کے لیے اُٹھے:‏ قہاتیوں میں سے عماسی کے بیٹے محت اور عزریاہ کے بیٹے یُوایل؛ مِراریوں میں سے عبدی کے بیٹے قِیس اور یہلل‌ایل کے بیٹے عزریاہ؛ جیرسونیوں میں سے زِمّہ کے بیٹے یوآخ اور یوآخ کے بیٹے عدن؛ 13  اِلی‌صفن کے بیٹوں میں سے سِمری اور یعوایل؛ آسَف کے بیٹوں میں سے زکریاہ اور متنیاہ؛ 14  ہیمان کے بیٹوں میں سے یحی‌ایل اور سِمعی اور یدوتون کے بیٹوں میں سے سِمعیاہ اور عُزّی‌ایل۔ 15  پھر اُنہوں نے اپنے بھائیوں کو جمع کِیا، خود کو پاک کِیا اور یہوواہ کے گھر کو پاک کرنے آئے جیسے بادشاہ نے یہوواہ کے کہنے پر حکم دیا تھا۔ 16  اِس کے بعد کاہن یہوواہ کے گھر کو پاک کرنے کے لیے اِس کے اندر گئے۔ اُنہوں نے یہوواہ کی ہیکل میں سے وہ ساری ناپاک چیزیں باہر نکالیں جو اُنہیں ملیں اور اُنہیں یہوواہ کے گھر کے صحن میں لائے۔ پھر لاوی اُن چیزوں کو باہر وادیِ‌قِدرون میں لے گئے۔ 17  اِس طرح اُنہوں نے پہلے مہینے کے پہلے دن ہیکل کو پاک کرنا شروع کِیا اور اُسی مہینے کے آٹھویں دن یہوواہ کی ہیکل کی ڈیوڑھی تک پہنچ گئے۔ اُنہوں نے مزید آٹھ دن یہوواہ کے گھر کو پاک کِیا اور پہلے مہینے کے 16ویں دن یہ کام ختم کر لیا۔‏ 18  اِس کے بعد وہ بادشاہ حِزقیاہ کے پاس گئے اور اُن سے کہا:‏ ”‏ہم نے یہوواہ کے پورے گھر، بھسم ہونے والی قربانیوں کی قربان‌گاہ اور اِس کی ساری چیزوں اور تہہ‌درتہہ رکھی جانے والی روٹیوں*‏ کی میز اور اِس کی ساری چیزوں کو پاک کر دیا ہے۔ 19  ہم نے اُن ساری چیزوں کو بھی تیار اور پاک کر دیا ہے جنہیں خدا سے بے‌وفائی کرنے والے بادشاہ آخز نے اپنی حکمرانی کے دوران نکال دیا تھا۔ یہ چیزیں اب یہوواہ کی قربان‌گاہ کے سامنے پڑی ہیں۔“‏ 20  بادشاہ حِزقیاہ صبح سویرے اُٹھے اور شہر کے حاکموں کو اِکٹھا کِیا۔ پھر وہ سب یہوواہ کے گھر میں گئے۔ 21  وہ سات بیل، سات مینڈھے، سات میمنے اور سات بکرے لائے تاکہ اُنہیں سلطنت، مُقدس مقام اور یہوداہ کی خاطر گُناہ کی قربانی کے طور پر پیش کریں۔ بادشاہ نے کاہنوں یعنی ہارون کی اولاد سے کہا کہ وہ یہ جانور یہوواہ کی قربان‌گاہ پر قربان کریں۔ 22  پھر اُنہوں نے بیل ذبح کیے اور کاہنوں نے اُن کا خون لے جا کر قربان‌گاہ پر چھڑکا۔ اِس کے بعد اُنہوں نے مینڈھے ذبح کیے اور اُن کا خون قربان‌گاہ پر چھڑکا اور پھر میمنے ذبح کیے اور اُن کا خون قربان‌گاہ پر چھڑکا۔ 23  پھر وہ اُن بکروں کو بادشاہ اور جماعت کے سامنے لائے جنہیں گُناہ کی قربانی کے طور پر پیش کِیا جانا تھا اور اُن پر ہاتھ رکھے۔ 24  کاہنوں نے اُنہیں ذبح کِیا اور اُن کے خون کو قربان‌گاہ پر چھڑک کر گُناہ کی قربانی پیش کی تاکہ سارے اِسرائیل کے لیے کفارہ ادا ہو کیونکہ بادشاہ نے کہا تھا کہ بھسم ہونے والی قربانی اور گُناہ کی قربانی سارے اِسرائیل کے لیے ہوگی۔‏ 25  اِس دوران بادشاہ نے لاویوں سے کہا کہ جھانجھیں، تاردار ساز اور بربط*‏ لے کر یہوواہ کے گھر میں کھڑے ہوں جیسے داؤد نے، جد نے جو بادشاہ کے لیے رُویات دیکھتے تھے اور ناتن نبی نے حکم دیا تھا۔ یہ حکم یہوواہ نے اپنے نبیوں کے ذریعے دیا تھا۔ 26  اِس لیے لاوی داؤد کے ساز لے کر اور کاہن نرسنگے لے کر کھڑے تھے۔‏ 27  پھر حِزقیاہ نے حکم دیا کہ قربان‌گاہ پر بھسم ہونے والی قربانی پیش کی جائے۔ جب بھسم ہونے والی قربانی پیش کرنی شروع کی گئی تو یہوواہ کے بارے میں گیت گانا اور اِسرائیل کے بادشاہ داؤد کے سازوں کی دُھن پر نرسنگے بجانا بھی شروع کِیا گیا۔ 28  جب گیت گایا جا رہا تھا اور نرسنگے بجائے جا رہے تھے تو ساری جماعت مُنہ کے بل جھک گئی۔ یہ سب تب تک چلتا رہا جب تک بھسم ہونے والی قربانی ختم نہیں ہوئی۔ 29  جیسے ہی اُنہوں نے قربانی پیش کی، بادشاہ اور اُن کے ساتھ موجود سب لوگ جھکے اور مُنہ کے بل لیٹ گئے۔ 30  پھر بادشاہ حِزقیاہ اور حاکموں نے لاویوں سے کہا کہ وہ داؤد اور رُویات دیکھنے والے آسَف کے گیت گا کر یہوواہ کی بڑائی کریں۔ اُنہوں نے بے‌حد خوشی سے خدا کی بڑائی کی اور وہ جھکے اور مُنہ کے بل لیٹ گئے۔‏ 31  اِس کے بعد حِزقیاہ نے کہا:‏ ”‏اب آپ کو یہوواہ کے لیے مخصوص کِیا گیا ہے۔‏*‏ اِس لیے آئیں اور یہوواہ کے گھر قربانی کے جانور اور شکرگزاری کے نذرانے لائیں۔“‏ اِس پر جماعت قربانی کے جانور اور شکرگزاری کے نذرانے لانے لگی اور کچھ لوگ دل کی خوشی سے بھسم ہونے والی قربانی کے لیے جانور لائے۔ 32  جماعت بھسم ہونے والی قربانی کے لیے 70 بیل، 100 مینڈھے اور 200 میمنے لائی۔ یہ سب جانور یہوواہ کے لیے بھسم ہونے والی قربانی کے طور پر پیش کرنے کے لیے لائے گئے۔ 33  اور پاک قربانیوں کے لیے 600 بیل اور 3000 بھیڑیں لائی گئیں۔ 34  بھسم ہونے والی قربانی کے جانوروں کی کھال اُتارنے کے لیے کاہن کم تھے اِس لیے اُن کے لاوی بھائیوں نے اُن کی مدد کی۔ اُنہوں نے تب تک ایسا کِیا جب تک کام ختم نہیں ہو گیا اور کاہنوں نے خود کو پاک نہیں کر لیا۔ اصل میں کاہنوں سے زیادہ لاویوں کو اِس بات کی پروا تھی کہ وہ خود کو پاک کریں۔‏* 35  اِس کے علاوہ وہاں بھسم ہونے والی بہت سی قربانیاں، صلح*‏ والی قربانیوں کے چربی والے حصے اور بھسم ہونے والی قربانیوں کے ساتھ دیے جانے والے مے کے نذرانے پیش کیے گئے۔ اِس طرح یہوواہ کے گھر میں پھر سے خدمات انجام دی جانے لگیں۔‏* 36  حِزقیاہ اور تمام لوگوں نے اِس بات پر خوشی منائی کہ سچے خدا نے اُن کے لیے اِتنا کچھ کِیا تھا اور یہ سب اِتنی جلدی جلدی ہو گیا تھا۔‏

فٹ‌ نوٹس

لفظی ترجمہ:‏ ”‏پر سیٹی بجانے“‏
یا ”‏آرام کرنے“‏
یعنی نذرانے کی روٹیوں
ایک قسم کا تاردار ساز
لفظی ترجمہ:‏ ”‏آپ نے یہوواہ کے لیے اپنے ہاتھ بھر لیے ہیں۔“‏
یا ”‏لاویوں نے کاہنوں سے زیادہ نیک‌دلی سے خود کو پاک کِیا تھا۔“‏
یا ”‏شراکت“‏
یا ”‏خدمات انجام دینے کی تیاری کی گئی۔“‏