تواریخ کی دوسری کتاب 30:1-27
-
حِزقیاہ عیدِفسح مناتے ہیں (1-27)
30 حِزقیاہ نے سارے اِسرائیل اور یہوداہ کو پیغام بھجوایا اور اِفرائیم اور منسّی کو بھی خط بھجوائے کہ وہ یروشلم میں یہوواہ کے گھر آئیں اور اِسرائیل کے خدا یہوواہ کے لیے عیدِفسح منائیں۔
2 لیکن بادشاہ، اُس کے عہدےداروں اور یروشلم کی ساری جماعت نے فیصلہ کِیا کہ عیدِفسح دوسرے مہینے میں منائی جائے گی
3 کیونکہ وہ اِسے مقررہ وقت پر نہیں منا پائے تھے۔ اِس کی وجہ یہ تھی کہ جن کاہنوں نے خود کو پاک کِیا تھا، وہ کافی نہیں تھے اور لوگ بھی یروشلم میں جمع نہیں ہوئے تھے۔
4 بادشاہ اور پوری جماعت کو یہ فیصلہ پسند آیا۔
5 اِس لیے اُنہوں نے طے کِیا کہ پورے اِسرائیل میں بِیرسبع سے دان تک یہ اِعلان کرایا جائے کہ لوگ یروشلم میں آ کر اِسرائیل کے خدا یہوواہ کے لیے عیدِفسح منائیں کیونکہ اِس سے پہلے اُنہوں نے اِسے شریعت کے مطابق جماعت کے طور پر نہیں منایا تھا۔
6 پھر قاصد* پورے اِسرائیل اور یہوداہ میں بادشاہ اور اُس کے عہدےداروں کی طرف سے خط لے کر گئے جن میں بادشاہ نے حکم دیا تھا: ”اِسرائیل کے لوگو! اَبراہام، اِضحاق اور اِسرائیل کے خدا یہوواہ کے پاس لوٹ آئیں تاکہ وہ آپ کے بچے ہوئے حصے کے پاس لوٹ آئے جو اسور کے بادشاہوں کے ہاتھ سے بچ گیا ہے۔
7 اپنے باپدادا اور اپنے بھائیوں کی طرح نہ بنیں جنہوں نے اپنے باپدادا کے خدا یہوواہ سے بےوفائی کی۔ اِس وجہ سے خدا نے اُنہیں خوف کی علامت بنا دیا جیسا کہ آپ اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں۔
8 اپنے باپدادا کی طرح ڈھیٹھ نہ بنیں۔ یہوواہ کے تابع ہو جائیں اور اُس کے مُقدس مقام میں آئیں جسے اُس نے ہمیشہ کے لیے پاک کِیا ہے اور اپنے خدا یہوواہ کی خدمت کریں تاکہ اُس کا وہ غصہ ٹھنڈا ہو جائے جو آپ کے خلاف بھڑک رہا ہے۔
9 جب آپ یہوواہ کے پاس لوٹ آئیں گے تو آپ کے بھائیوں اور بیٹوں کو قیدی بنانے والے اُن پر رحم کریں گے اور اُنہیں اِس ملک میں واپس آنے دیں گے کیونکہ آپ کا خدا یہوواہ مہربان* اور رحیم ہے۔ اگر آپ اُس کے پاس لوٹ آئیں گے تو وہ آپ سے مُنہ نہیں موڑے گا۔“
10 قاصد* اِفرائیم اور منسّی کے پورے علاقے کے سب شہروں میں، یہاں تک کہ زِبُولون کے علاقے میں بھی گئے۔ لیکن لوگ اُن کا مذاق اُڑانے اور اُن پر ہنسنے لگے۔
11 مگر آشر، منسّی اور زِبُولون کے کچھ لوگوں نے خود کو خاکسار بنایا اور یروشلم آئے۔
12 سچے خدا کا ہاتھ یہوداہ پر بھی تھا تاکہ اُسے اُس حکم پر عمل کرنے کے لیے متحد* کرے جو بادشاہ اور حاکموں نے یہوواہ کے کہنے پر دیا تھا۔
13 دوسرے مہینے میں لوگوں کا ایک ہجوم یروشلم میں بےخمیری روٹی کی عید منانے کے لیے جمع ہوا۔ یہ ہجوم بہت ہی بڑا تھا۔
14 وہ لوگ اُٹھے اور یروشلم میں موجود قربانگاہوں اور بخور کی سب قربانگاہوں کو نکال کر اُنہیں وادیِقِدرون میں پھینک دیا۔
15 پھر اُنہوں نے دوسرے مہینے کے 14ویں دن عیدِفسح کے جانور ذبح کیے۔ اِس پر کاہنوں اور لاویوں کو شرمندگی محسوس ہوئی۔ اِس لیے اُنہوں نے خود کو پاک کِیا اور یہوواہ کے گھر میں بھسم ہونے والی قربانیاں لائے۔
16 وہ سچے خدا کے بندے موسیٰ کی شریعت کے مطابق اپنی مقررہ جگہوں پر کھڑے ہو گئے۔ پھر کاہنوں نے لاویوں کے ہاتھ سے خون لے کر قربانگاہ پر چھڑکا۔
17 جماعت میں ایسے بہت سے لوگ تھے جنہوں نے خود کو پاک نہیں کِیا تھا۔ اِس لیے لاویوں کو یہ ذمےداری دی گئی کہ وہ اُن سب لوگوں کی طرف سے جو پاک نہیں تھے، عیدِفسح کے جانور ذبح کریں تاکہ اُن لوگوں کو یہوواہ کے لیے پاک کِیا جا سکے۔
18 لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے، خاص طور پر اِفرائیم، منسّی، اِشّکار اور زِبُولون کے لوگوں نے خود کو پاک نہیں کِیا تھا پھر بھی اُنہوں نے شریعت کے خلاف جا کر عیدِفسح کا کھانا کھایا۔ لیکن حِزقیاہ نے اُن لوگوں کی خاطر یہ دُعا کی: ”اَے یہوواہ! تُو اچھا ہے، تُو ہر ایسے شخص کو معاف کر دے
19 جس نے اپنے دل کو سچے خدا یعنی اپنے باپدادا کے خدا یہوواہ کی تلاش کرنے کے لیے تیار کِیا ہے پھر چاہے اُس نے پاکیزگی کے معیار کے مطابق خود کو پاک نہ کِیا ہو۔“
20 یہوواہ نے حِزقیاہ کی دُعا سنی اور لوگوں کو معاف کر دیا۔*
21 یروشلم میں موجود اِسرائیلیوں نے سات دن تک بڑی خوشی سے بےخمیری روٹی کی عید منائی اور لاوی اور کاہن ہر روز اُونچی آواز میں یہوواہ کے لیے اپنے ساز بجا کر یہوواہ کی تعریف کرتے رہے۔
22 حِزقیاہ نے اُن سب لاویوں سے بات کی اور اُن کا حوصلہ بڑھایا جو سمجھداری سے یہوواہ کی خدمت کر رہے تھے۔ وہ عید کے سات دنوں کے دوران کھاتے پیتے رہے اور صلح* والی قربانیاں پیش کرتے رہے اور اپنے باپدادا کے خدا یہوواہ کا شکر ادا کرتے رہے۔
23 پھر ساری جماعت نے فیصلہ کِیا کہ وہ سات اَور دن عید منائیں گے۔ اِس لیے اُنہوں نے خوشی سے سات اَور دن عید منائی۔
24 یہوداہ کے بادشاہ حِزقیاہ نے جماعت کے لیے 1000 بیل اور 7000 بھیڑیں عطیہ کیں اور حاکموں نے جماعت کے لیے 1000 بیل اور 10ہزار بھیڑیں عطیہ کیں۔ اور کاہنوں کی ایک بڑی تعداد نے خود کو پاک کِیا۔
25 یہوداہ کی ساری جماعت، کاہن، لاوی، اِسرائیل سے آنے والی ساری جماعت، اِسرائیل کے علاقے سے آنے والے پردیسی اور یہوداہ میں رہنے والے پردیسی خوشی مناتے رہے۔
26 یروشلم میں بڑا جشن منایا گیا کیونکہ داؤد کے بیٹے یعنی اِسرائیل کے بادشاہ سلیمان کے زمانے سے یروشلم میں ایسا کچھ نہیں ہوا تھا۔
27 پھر لاوی کاہن اُٹھے اور اُنہوں نے لوگوں کو دُعا دی۔ خدا نے اُن کی دُعا سنی اور اُن کی دُعا خدا کی مُقدس رہائشگاہ یعنی آسمان تک پہنچی۔
فٹ نوٹس
^ لفظی ترجمہ: ”دوڑنے والے“
^ یا ”ہمدرد“
^ لفظی ترجمہ: ”دوڑنے والے“
^ لفظی ترجمہ: ”یکدل“
^ لفظی ترجمہ: ”شفا دی۔“
^ یا ”شراکت“