تواریخ کی دوسری کتاب 32:1-33
32 جب حِزقیاہ نے وفاداری سے یہ سارے کام کر لیے تو اِس کے بعد اسور کا بادشاہ سِنّحیرِب آیا اور یہوداہ میں گُھس گیا۔ اُس نے فصیلدار شہروں کو گھیر لیا کیونکہ اُس نے اِن میں گُھس کر اِن پر قبضہ کرنے کی ٹھانی ہوئی تھی۔
2 جب حِزقیاہ نے دیکھا کہ سِنّحیرِب وہاں آ گیا ہے اور اُس نے یروشلم سے جنگ کرنے کی ٹھانی ہوئی ہے
3 تو اُنہوں نے اپنے حاکموں اور اپنے جنگجوؤں سے مشورہ کرنے کے بعد یہ فیصلہ کِیا کہ شہر سے باہر چشموں کا پانی بند کر دیا جائے اور اُنہوں نے حِزقیاہ کا ساتھ دیا۔
4 بہت سے لوگ جمع ہو گئے اور اُنہوں نے اُن سب چشموں اور ندیوں کا پانی بند کر دیا جو ملک میں بہہ رہی تھیں اور کہا: ”اسور کے بادشاہوں کو یہاں آ کر اِتنا سارا پانی کیوں ملے؟“
5 اِس کے علاوہ حِزقیاہ نے مضبوط اِرادے کے ساتھ ٹوٹی ہوئی ساری دیوار کو دوبارہ بنایا اور اِس پر بُرج کھڑے کیے اور باہر ایک اَور دیوار بنائی۔ اُنہوں نے داؤد کے شہر کے ٹیلے* کی بھی مرمت کی اور بڑی تعداد میں ہتھیار اور ڈھالیں بنوائیں۔
6 پھر اُنہوں نے لوگوں پر فوجی سربراہ مقرر کیے اور اُنہیں شہر کے دروازے کے چوک میں جمع کِیا اور اُن کا حوصلہ بڑھاتے ہوئے کہا:
7 ”دلیر اور مضبوط بنیں۔ اسور کے بادشاہ اور اُس کے ساتھ آئی بڑی فوج کی وجہ سے ڈریں نہیں اور خوفزدہ نہیں ہوں کیونکہ جو ہمارے ساتھ ہیں، وہ اُن سے زیادہ ہیں جو اُس کے ساتھ ہیں۔
8 اُس کے ساتھ اِنسانی طاقت* ہے مگر ہمارے ساتھ ہمارا خدا یہوواہ ہے جو ہماری مدد کرتا ہے اور ہماری جنگیں لڑتا ہے۔“ لوگوں کو یہوداہ کے بادشاہ حِزقیاہ کی باتوں سے ہمت ملی۔
9 پھر جب اسور کا بادشاہ سِنّحیرِب اپنی ساری شاہی طاقت* کے ساتھ لکیس میں تھا تو اُس نے اپنے خادموں کو یروشلم بھیجا اور اُن کے ہاتھ یہوداہ کے بادشاہ حِزقیاہ اور یروشلم میں رہنے والے سب یہودیوں کے پاس یہ پیغام بھجوایا:
10 ”اسور کے بادشاہ سِنّحیرِب نے کہا ہے: ”تُم کس چیز پر بھروسا کر کے یروشلم میں ٹکے ہوئے ہو جبکہ اِسے گھیر لیا گیا ہے؟“
11 حِزقیاہ تُم سے کہہ رہا ہے: ”ہمارا خدا یہوواہ ہمیں اسور کے بادشاہ کے ہاتھ سے بچا لے گا۔“ اِس طرح وہ تمہیں گمراہ کر رہا ہے اور تمہیں بھوک اور پیاس کے ہاتھوں مار ڈالنا چاہتا ہے۔
12 یہ وہی حِزقیاہ ہے نا جس نے تمہارے خدا* کی اُونچی جگہوں اور اُس کی قربانگاہوں کو ڈھا دیا تھا اور پھر یہوداہ اور یروشلم سے کہا تھا: ”آپ کو صرف ایک قربانگاہ کے سامنے جھکنا چاہیے اور صرف اِسی پر قربانیاں پیش کرنی چاہئیں تاکہ اِن کا دُھواں اُٹھے“؟
13 کیا تمہیں نہیں پتہ کہ مَیں نے اور میرے باپدادا نے دوسری قوموں کے سب لوگوں کے ساتھ کیا کِیا تھا؟ کیا اُن قوموں کے خدا اپنے ملکوں کو میرے ہاتھ سے بچا سکے تھے؟
14 اُن قوموں کے سب خداؤں میں سے جنہیں میرے باپدادا نے تباہ کر دیا، کون سا خدا اپنے لوگوں کو میرے ہاتھ سے بچا پایا جو تمہارا خدا تمہیں میرے ہاتھ سے بچا پائے گا؟
15 حِزقیاہ کے دھوکے میں نہ آؤ، وہ تمہیں گمراہ کر رہا ہے! اُس پر بھروسا نہ کرو کیونکہ کسی بھی قوم یا سلطنت کا کوئی بھی خدا اپنے لوگوں کو میرے اور میرے باپدادا کے ہاتھ سے نہیں بچا سکا۔ تو پھر یہ کیسے ممکن ہے کہ تمہارا خدا تمہیں میرے ہاتھ سے بچا لے؟““
16 اُس کے خادموں نے سچے خدا یہوواہ اور اُس کے بندے حِزقیاہ کے خلاف اَور بھی بہت کچھ کہا۔
17 اُس نے اِسرائیل کے خدا یہوواہ کی توہین کرنے کے لیے خط بھی لکھے اور اُن میں اُس کے خلاف یہ باتیں کہیں: ”جیسے دوسری قوموں کے خدا اپنے لوگوں کو میرے ہاتھ سے نہیں بچا سکے ویسے ہی حِزقیاہ کا خدا اپنے لوگوں کو میرے ہاتھ سے نہیں بچا سکے گا۔“
18 وہ یروشلم کے لوگوں کے سامنے جو دیوار پر کھڑے تھے، اُونچی آواز میں یہودیوں کی زبان میں بولتے رہے تاکہ اُنہیں ڈرا کر اور اُن کے اندر خوف پیدا کر کے شہر پر قبضہ کر لیں۔
19 اُنہوں نے یروشلم کے خدا کے خلاف اُسی طرح سے باتیں کیں جس طرح سے وہ زمین کی دوسری قوموں کے خداؤں کے خلاف کرتے تھے جو اِنسان کے ہاتھ کا کام ہیں۔
20 لیکن بادشاہ حِزقیاہ اور آموص کے بیٹے یسعیاہ نبی اِس بارے میں دُعا کرتے رہے اور آسمان کی طرف مدد کے لیے پکارتے رہے۔
21 پھر یہوواہ نے ایک فرشتہ بھیجا اور اسور کے بادشاہ کی خیمہگاہ میں ہر طاقتور جنگجو، رہنما اور سربراہ کو مار ڈالا۔ اِس طرح سِنّحیرِب بےعزت ہو کر اپنے ملک لوٹ گیا۔ بعد میں وہ اپنے خدا کے مندر* میں گیا اور وہاں اُس کے اپنے کچھ بیٹوں نے اُسے تلوار سے مار ڈالا۔
22 یوں یہوواہ نے حِزقیاہ اور یروشلم کے رہنے والوں کو اسور کے بادشاہ سِنّحیرِب کے ہاتھ سے اور باقی سب کے ہاتھ سے بچایا اور اُنہیں ہر طرف سے سکون بخشا۔
23 اور بہت سے لوگ یروشلم میں یہوواہ کے لیے نذرانے اور یہوداہ کے بادشاہ حِزقیاہ کے لیے عمدہ عمدہ چیزیں لائے۔ اِس کے بعد سے ساری قومیں حِزقیاہ کی بڑی عزت کرنے لگیں۔
24 اُن دنوں میں حِزقیاہ بیمار پڑ گئے۔ اُن کی حالت اِتنی خراب ہو گئی کہ وہ مرنے والے تھے۔ اِس لیے اُنہوں نے یہوواہ سے دُعا کی اور اُس نے اُنہیں جواب دیا اور ایک نشانی دی۔
25 لیکن حِزقیاہ نے اُس اچھائی کی قدر نہیں کی جو اُن کے ساتھ کی گئی تھی کیونکہ اُن کے دل میں غرور سما گیا جس کی وجہ سے اُن پر اور یہوداہ اور یروشلم پر خدا کا غصہ بھڑکا۔
26 مگر حِزقیاہ نے اپنے دل سے غرور نکالا اور اُنہوں نے اور یروشلم میں رہنے والوں نے خود کو خاکسار بنایا۔ اِس لیے حِزقیاہ کے زمانے میں اُن لوگوں پر یہوواہ کا غضب نازل نہیں ہوا۔
27 حِزقیاہ نے بےشمار دولت اور شانوشوکت حاصل کی۔ اُنہوں نے چاندی، سونے، قیمتی پتھروں، بلسان کے تیل، ڈھالوں اور سب دلپسند چیزوں کے لیے گودام بنوائے۔
28 اُنہوں نے اناج، نئی مے اور تیل ذخیرہ کرنے کے لیے بھی گودام بنوائے اور ہر طرح کے مویشیوں اور گلّوں کے لیے باڑے بنوائے۔
29 اُنہوں نے اپنے لیے شہر بھی بنوائے اور بڑی تعداد میں مویشی، گلّے اور ریوڑ حاصل کیے کیونکہ خدا نے اُنہیں بہت زیادہ مالودولت عطا کِیا تھا۔
30 حِزقیاہ نے جیحون کے پانیوں کے اُوپر والے چشمے بند کر دیے اور اُن کا رُخ مغرب میں داؤد کے شہر کی طرف موڑ دیا۔ حِزقیاہ کو اپنے ہر کام میں کامیابی ملی۔
31 لیکن جب بابل کے حاکموں کے نمائندوں کو اُس نشانی کے بارے میں پوچھنے کے لیے حِزقیاہ کے پاس بھیجا گیا جو ملک میں نظر آئی تھی تو سچے خدا نے حِزقیاہ کا اِمتحان لینے کے لیے اُنہیں اکیلا چھوڑ دیا تاکہ دیکھے کہ اُن کے دل میں کیا ہے۔
32 حِزقیاہ کی باقی کہانی اور اُن کے اُن کاموں کے بارے میں تفصیل جو اُنہوں نے اٹوٹ محبت کی بِنا پر کیے، آموص کے بیٹے یسعیاہ نبی کی رُویا اور یہوداہ اور اِسرائیل کے بادشاہوں کی کتاب میں لکھی ہے۔
33 پھر حِزقیاہ اپنے باپدادا کی طرح فوت ہو گئے* اور اُنہیں اُس چڑھائی پر دفنایا گیا جو داؤد کے بیٹوں کی قبروں کی طرف جاتی تھی۔ سارے یہوداہ اور یروشلم کے باشندوں نے اُنہیں بڑی عزت کے ساتھ دفنایا۔ پھر اُن کا بیٹا منسّی اُن کی جگہ بادشاہ بنا۔
فٹ نوٹس
^ یا ”مِلّو۔“ یہ ایک عبرانی لفظ ہے جس کا معنی ”بھرنا“ ہے۔
^ لفظی ترجمہ: ”گوشت پوست کا بازو“
^ یا ”ساری فوجی طاقت اور شانوشوکت“
^ لفظی ترجمہ: ”اُس“
^ لفظی ترجمہ: ”گھر“
^ لفظی ترجمہ: ”کے ساتھ لیٹ گئے“