تواریخ کی دوسری کتاب 7‏:1‏-‏22

  • ہیکل یہوواہ کی شان سے بھر جاتی ہے ‏(‏1-‏3‏)‏

  • ہیکل کا اِفتتاح ‏(‏4-‏10‏)‏

  • یہوواہ سلیمان پر ظاہر ہوتا ہے ‏(‏11-‏22‏)‏

7  جیسے ہی سلیمان نے دُعا ختم کی، آسمان سے آگ نازل ہوئی جس نے بھسم ہونے والی قربانی اور دوسری قربانیوں کو جلا دیا اور وہ گھر یہوواہ کی شان سے بھر گیا۔  کاہن یہوواہ کے گھر میں داخل نہیں ہو سکے کیونکہ یہوواہ کا گھر یہوواہ کی شان سے بھر گیا تھا۔  جب آسمان سے آگ نازل ہوئی اور اُس گھر پر یہوواہ کی شان چھا گئی تو سب اِسرائیلی دیکھ رہے تھے۔ وہ زمین پر مُنہ کے بل جھک گئے اور فرش پر لیٹ گئے اور اُنہوں نے یہوواہ کا شکر ادا کِیا ”‏کیونکہ وہ اچھا ہے؛ اُس کی اٹوٹ محبت ہمیشہ قائم رہتی ہے۔“‏  پھر بادشاہ اور سب لوگوں نے یہوواہ کے حضور قربانیاں پیش کیں۔  بادشاہ سلیمان نے 22 ہزار گائے بیلوں اور 1 لاکھ 20 ہزار بھیڑوں کی قربانی پیش کی۔ اِس طرح بادشاہ اور سب لوگوں نے سچے خدا کے گھر کا اِفتتاح کِیا۔  کاہن اپنی ذمے‌داریاں انجام دینے کے لیے اپنی اپنی جگہ کھڑے تھے اور لاوی بھی اپنی جگہ کھڑے تھے جن کے پاس یہوواہ کے لیے گائے جانے والے گیت کے ساتھ بجائے جانے والے ساز تھے۔ (‏بادشاہ داؤد نے یہ ساز بنائے تھے تاکہ یہ اُس وقت بجائے جائیں جب وہ اُن*‏ کے ساتھ مل کر یہوواہ کی بڑائی کریں اور اُس کا شکر ادا کریں ”‏کیونکہ اُس کی اٹوٹ محبت ہمیشہ قائم رہتی ہے۔“‏)‏ کاہن اُن کے سامنے اُونچی آواز میں نرسنگے بجا رہے تھے اور سب اِسرائیلی کھڑے تھے۔‏  تانبے کی وہ قربان‌گاہ جو سلیمان نے بنائی تھی، بھسم ہونے والی قربانیوں، اناج کے نذرانوں اور چربی والے حصوں کے لیے چھوٹی پڑ گئی۔ اِس لیے سلیمان نے یہوواہ کے گھر کے سامنے والے صحن کا درمیانی حصہ مخصوص کِیا تاکہ وہاں بھسم ہونے والی قربانیاں اور صلح*‏ والی قربانیوں کے چربی والے حصے پیش کیے جا سکیں۔  اُس وقت سلیمان نے سارے اِسرائیل کے ساتھ مل کر سات دن تک عید منائی۔ اُس عید میں لبوحمات*‏ سے لے کر نیچے مصر کی وادی*‏ تک لوگوں کا ایک بہت بڑا مجمع تھا۔  آٹھویں دن*‏ اُنہوں نے ایک خاص اِجتماع رکھا کیونکہ اُنہوں نے سات دن تک قربان‌گاہ کا اِفتتاح کِیا تھا اور سات دن تک عید منائی تھی۔ 10  پھر ساتویں مہینے کے 23ویں دن سلیمان نے لوگوں کو اُن کے گھروں کو روانہ کِیا۔ لوگ جشن مناتے ہوئے اور اُس ساری اچھائی پر دل میں خوش ہوتے ہوئے لوٹ گئے جو یہوواہ نے داؤد، سلیمان اور اپنی قوم اِسرائیل سے کی تھی۔‏ 11  اِس طرح سلیمان نے یہوواہ کا گھر، اپنا محل اور وہ سب کچھ بنا لیا جو یہوواہ کے گھر اور اپنے محل کے حوالے سے اُن کے دل میں آیا۔ اُنہوں نے کامیابی سے یہ سارا کام مکمل کِیا۔ 12  پھر رات میں یہوواہ سلیمان پر ظاہر ہوا اور اُن سے کہا:‏ ”‏مَیں نے تمہاری دُعا سنی ہے اور اِس گھر کو اپنے لیے چُنا ہے تاکہ یہاں قربانیاں پیش کی جائیں۔ 13  اگر مَیں آسمان کو بند کر دوں اور کوئی بارش نہ ہو اور اگر مَیں ٹڈوں کو حکم دوں کہ وہ ملک کو اُجاڑ دیں اور اگر مَیں اپنے بندوں پر وبا بھیجوں 14  اور میرے بندے جو میرے نام سے کہلاتے ہیں، خاکسار بنیں اور دُعا کریں اور میری خوشنودی حاصل کرنے کی کوشش کریں اور اپنی بُری راہوں پر چلنا چھوڑ دیں تو مَیں آسمان سے اُن کی سنوں گا اور اُن کا گُناہ معاف کر دوں گا اور اُن کے ملک کو پھر سے زرخیز بنا دوں گا۔ 15  میری آنکھیں اور میرے کان اُس دُعا پر لگے رہیں گے جو اِس جگہ کی جائے گی۔ 16  مَیں نے اِس گھر کو چُنا اور پاک*‏ ٹھہرایا ہے تاکہ میرا نام سدا اِس میں رہے۔ میری نظریں اور میرا دل ہمیشہ اِس کی طرف لگا رہے گا۔‏ 17  اگر تُم میرے ہر حکم پر عمل کرو گے اور اپنے باپ داؤد کی طرح میری راہوں پر چلو گے اور میرے معیاروں اور فیصلوں کو مانو گے 18  تو مَیں تمہاری بادشاہت کا تخت ہمیشہ کے لیے قائم کروں گا جیسے مَیں نے تمہارے باپ داؤد سے عہد باندھا تھا کہ ”‏تمہاری نسل میں ہمیشہ کوئی ایسا شخص رہے گا جو اِسرائیل پر حکمرانی کرے گا۔“‏ 19  لیکن اگر تُم مجھ سے مُنہ موڑ لو گے اور میرے قوانین اور میرے حکموں پر عمل کرنا چھوڑ دو گے جو مَیں نے تمہیں دیے ہیں اور جا کر دوسرے خداؤں کی پرستش کرو گے اور اُن کے سامنے جھکو گے 20  تو مَیں اِسرائیل کو اپنے ملک سے اُکھاڑ دوں گا جو مَیں نے اُسے دیا ہے اور اُس گھر کو جسے مَیں نے اپنے نام کے لیے پاک*‏ ٹھہرایا ہے، اپنی نظروں سے دُور کر دوں گا اور مَیں اُسے سب قوموں کے لیے مذاق*‏ بنا دوں گا اور وہ اُس کا تمسخر اُڑائیں گی۔ 21  یہ گھر کھنڈر بن جائے گا اور جو بھی اِس کے پاس سے گزرے گا، وہ حیرت سے اِسے دیکھے گا اور کہے گا:‏ ”‏یہوواہ نے اِس ملک اور اِس گھر کے ساتھ ایسا کیوں کِیا؟“‏ 22  پھر وہ کہیں گے:‏ ”‏ایسا اِس لیے ہوا کیونکہ اُنہوں نے اپنے باپ‌دادا کے خدا یہوواہ کو چھوڑ دیا جو اُنہیں مصر سے نکال کر لایا تھا اور اُنہوں نے دوسرے خداؤں کو اپنا لیا اور اُن کے سامنے جھکے اور اُن کی پرستش کی۔ اِسی لیے وہ اُن پر یہ ساری تباہی لایا۔“‏“‏

فٹ‌ نوٹس

غالباً یہاں لاویوں کی بات ہو رہی ہے۔‏
یا ”‏شراکت“‏
یا ”‏حمات میں داخل ہونے کے مقام“‏
‏”‏الفاظ کی وضاحت“‏ کو دیکھیں۔‏
یعنی عید کے بعد والے دن یا 15ویں دن
یا ”‏خاص“‏
یا ”‏خاص“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏کہاوت“‏