تواریخ کی دوسری کتاب 9:1-31
9 سبا کی ملکہ نے سلیمان کے بارے میں سنا۔ اِس لیے وہ اُن کے پاس یروشلم آئی تاکہ مشکل سوال* پوچھ کر اُن کا اِمتحان لے۔ وہ ایک بہت بڑے قافلے کے ساتھ آئی جس میں اُونٹوں پر بلسان کا تیل اور بہت زیادہ سونا اور قیمتی پتھر لدے ہوئے تھے۔ وہ سلیمان کے پاس گئی اور اُن سے وہ سارے سوال پوچھے جو اُس کے دل میں تھے۔
2 سلیمان نے اُسے اُس کے سارے سوالوں کے جواب دیے۔ اُن کے لیے کوئی بھی بات اِتنی مشکل نہیں تھی* کہ وہ اُس کی وضاحت نہ کر سکیں۔
3 سبا کی ملکہ نے سلیمان کی دانشمندی اور اُن کا بنایا ہوا گھر دیکھا۔
4 اُس نے اُن کی میز پر رکھا جانے والا کھانا، اُن کے خادموں کے بیٹھنے کا اِنتظام، کھانا پیش کرنے والے خادموں کی خدمات اور اُن کا لباس، اُن کے ساقی اور اُن کا لباس اور بھسم ہونے والی وہ قربانیاں بھی دیکھیں جو وہ باقاعدگی سے یہوواہ کے گھر میں پیش کرتے تھے۔ یہ سب دیکھ کر اُس کے ہوش اُڑ گئے۔*
5 اِس لیے اُس نے بادشاہ سے کہا: ”مَیں نے اپنے ملک میں آپ کی کامیابیوں* اور آپ کی دانشمندی کے بارے میں جو کچھ سنا تھا، وہ سچ تھا۔
6 لیکن مجھے اِن باتوں پر تب تک یقین نہیں آیا جب تک مَیں نے یہاں آ کر سب کچھ اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھ لیا۔ سچ کہوں تو مجھے آپ کی زبردست دانشمندی کے بارے میں آدھا بھی نہیں بتایا گیا تھا۔ مَیں نے جتنا سنا تھا، آپ اُس سے کہیں زیادہ عظیم ہیں۔
7 آپ کے آدمی اور آپ کے خادم کتنے بابرکت ہیں جو ہمیشہ آپ کے حضور کھڑے رہتے ہیں اور آپ کی دانشبھری باتیں سنتے ہیں!
8 آپ کے خدا یہوواہ کی بڑائی ہو جس نے آپ سے خوش ہو کر آپ کو اپنے تخت پر بٹھایا ہے تاکہ آپ اپنے خدا یہوواہ کی طرف سے بادشاہ ہوں۔ آپ کا خدا اِسرائیل سے محبت کرتا ہے اور اُسے ہمیشہ قائم رکھنا چاہتا ہے۔ اِسی لیے اُس نے آپ کو اُس پر بادشاہ مقرر کِیا ہے تاکہ آپ اِنصاف اور نیکی سے کام لیں۔“
9 پھر اُس نے بادشاہ کو 120 قِنطار* سونا اور بڑی مقدار میں بلسان کا تیل اور قیمتی پتھر دیے۔ سبا کی ملکہ نے بادشاہ سلیمان کو بلسان کا جو تیل دیا، ویسا پھر کبھی کسی نے نہیں دیا۔
10 اِس کے علاوہ حِیرام کے خادم اور سلیمان کے خادم اوفیر سے سونے کے ساتھ ساتھ صندل کی لکڑی اور قیمتی پتھر بھی لائے۔
11 بادشاہ نے صندل کی لکڑی سے یہوواہ کے گھر اور اپنے محل کے لیے سیڑھیاں بنوائیں اور گلوکاروں کے لیے بربط* اور تاردار ساز بھی بنوائے۔ اِس سے پہلے یہوداہ میں کسی نے ایسی چیزیں نہیں دیکھی تھیں۔
12 سبا کی ملکہ بادشاہ سلیمان کے لیے جو کچھ لائی تھی، اُنہوں نے اُسے اُس سب سے کہیں زیادہ دیا۔* سلیمان نے اُسے وہ سب دیا جو وہ چاہتی تھی یا جو اُس نے مانگا۔ پھر ملکہ اپنے خادموں کے ساتھ اپنے ملک لوٹ گئی۔
13 سلیمان کے پاس ایک سال میں جتنا سونا آتا تھا، اُس کا وزن 666 قِنطار ہوتا تھا۔
14 اِس کے علاوہ سوداگر، تاجر، عرب کے سب بادشاہ اور ملک کے ناظم بھی سلیمان کے لیے سونا اور چاندی لاتے تھے۔
15 بادشاہ سلیمان نے سونے میں اَور دھاتیں ملا کر اِن سے 200 بڑی ڈھالیں بنوائیں ( ہر ڈھال پر دوسری دھاتوں سے ملا 600 مِثقال* سونا لگا)۔
16 اُنہوں نے سونے میں اَور دھاتیں ملا کر 300 چھوٹی ڈھالیں* بھی بنوائیں (ہر چھوٹی ڈھال پر تین مینا* سونا لگا)۔ پھر بادشاہ نے اُنہیں اُس گھر میں رکھوا دیا جو لبنان کے جنگل کا گھر کہلاتا ہے۔
17 بادشاہ نے ہاتھیدانت کا ایک بڑا تخت بھی بنوایا اور اُس پر خالص سونے کی پرت لگوائی۔
18 تخت تک جانے کے لیے چھ سیڑھیاں تھیں اور اُس کے ساتھ سونے کی ایک چوکی جُڑی ہوئی تھی۔ تخت کی دونوں طرف بازو تھے اور بازوؤں کے پاس شیروں کے دو مجسّمے تھے۔
19 چھ سیڑھیوں پر شیروں کے 12 مجسّمے تھے یعنی ہر سیڑھی کے دونوں سِروں پر شیر کا ایک ایک مجسّمہ تھا۔ کسی اَور سلطنت میں ایسا کچھ نہیں بنایا گیا تھا۔
20 بادشاہ سلیمان کے سب پیالے سونے کے تھے اور اُس گھر کے سب برتن خالص سونے کے تھے جو لبنان کے جنگل کا گھر کہلاتا ہے۔ کوئی بھی چیز چاندی کی نہیں تھی کیونکہ بادشاہ سلیمان کے زمانے میں چاندی کی کوئی اہمیت نہیں تھی۔
21 بادشاہ کے جہاز حِیرام کے خادموں کے ساتھ ترسیس جاتے تھے۔ ہر تیسرے سال ترسیس کے جہاز سونے، چاندی، ہاتھیدانت، بندروں اور موروں سے لدے ہوئے آتے تھے۔
22 بادشاہ سلیمان کے پاس زمین کے سب بادشاہوں سے زیادہ دولت اور دانشمندی تھی۔
23 دُنیا بھر کے بادشاہ سلیمان سے ملنے کی کوشش میں رہتے تھے تاکہ اُن کی دانشبھری باتیں سُن سکیں جو سچے خدا نے اُن کے دل میں ڈالی تھیں۔
24 وہ سب سلیمان کے لیے کوئی نہ کوئی تحفہ لاتے تھے جیسے کہ چاندی کی چیزیں، سونے کی چیزیں، کپڑے، ہتھیار، بلسان کا تیل، گھوڑے اور خچر۔ یہ سلسلہ سالدرسال چلتا رہا۔
25 سلیمان کے پاس اپنے گھوڑوں اور رتھوں کے لیے 4000 اِصطبل تھے اور 12 ہزار گھوڑے* تھے جنہیں وہ رتھوں والے شہروں میں اور یروشلم میں اپنے پاس رکھتے تھے۔
26 سلیمان بڑے دریا* سے لے کر فِلسطینیوں کے علاقے اور مصر کی سرحد تک سب بادشاہوں پر حکمرانی کرتے تھے۔
27 بادشاہ نے یروشلم میں اِتنی بڑی تعداد میں چاندی اِکٹھی کی جیسے پتھر ہوں اور اِتنی زیادہ دیودار کی لکڑی اِکٹھی کی جیسے شِفیلہ میں گُولر* کے درخت ہوں۔
28 سلیمان کے لیے مصر اور باقی سب ملکوں سے گھوڑے لائے جاتے تھے۔
29 شروع سے لے کر آخر تک سلیمان کی باقی کہانی ناتن نبی کی تحریروں، اخیاہ سیلانی کی نبوّت کی تحریروں اور اِدّو کی رُویات کی تحریروں میں لکھی ہے جو نِباط کے بیٹے یرُبعام کے حوالے سے رُویات دیکھتے تھے۔
30 سلیمان نے یروشلم میں 40 سال تک سارے اِسرائیل پر حکمرانی کی۔
31 پھر سلیمان اپنے باپدادا کی طرح فوت ہو گئے* اور اُنہیں اُن کے والد داؤد کے شہر میں دفنایا گیا اور اُن کا بیٹا رحبُعام اُن کی جگہ بادشاہ بنا۔
فٹ نوٹس
^ یا ”پہلیاں“
^ لفظی ترجمہ: ”اُن سے کوئی بھی بات چھپی نہیں تھی“
^ لفظی ترجمہ: ”اُس میں روح باقی نہ رہی۔“
^ یا ”باتوں“
^ ایک قِنطار 2.34 کلوگرام (1101 اونس) کے برابر تھا۔ ”اِضافی مواد“ میں حصہ 14.2 کو دیکھیں۔
^ ایک قسم کا تاردار ساز
^ یا شاید ”اُسے اُس سب کی قیمت کے تحفوں کے علاوہ بھی تحفے دیے۔“
^ ایک مِثقال 4.11 گرام (367.0 اونس) کے برابر تھا۔ ”اِضافی مواد“ میں حصہ 14.2 کو دیکھیں۔
^ یہ ایسی ڈھالیں تھیں جو اکثر تیرانداز اُٹھاتے تھے۔
^ عبرانی صحیفوں میں ذکرکردہ ایک مینا 570 گرام (35.18 اونس) کے برابر تھا۔ ”اِضافی مواد“ میں حصہ 14.2 کو دیکھیں۔
^ یا ”گُھڑسوار“
^ یعنی دریائےفرات
^ اِنجیر کی طرح کا ایک پھل
^ لفظی ترجمہ: ”کے ساتھ لیٹ گئے“