سلاطین کی دوسری کتاب 11:1-21
11 جب اخزیاہ کی ماں عتلیاہ نے دیکھا کہ اُس کا بیٹا مر گیا ہے تو اُس نے ساری شاہی نسل* کو مٹانے کی کوشش کی۔
2 لیکن بادشاہ یہورام کی بیٹی یہوسبع جو اخزیاہ کی بہن تھیں، اخزیاہ کے بیٹے یہوآس کو چپکے سے بادشاہ کے اُن بیٹوں میں سے لے گئیں جنہیں قتل کِیا جانا تھا۔ اُنہوں نے یہوآس اور اُن کی آیا کو اندر والے ایک کمرے میں چھپا دیا۔ اُن لوگوں نے کسی نہ کسی طرح یہوآس کو عتلیاہ سے چھپائے رکھا اِس لیے وہ مارے نہیں گئے۔
3 یہوآس چھ سال تک اپنی آیا* کے ساتھ رہے۔ اُنہیں یہوواہ کے گھر میں چھپا کر رکھا گیا اور اِس دوران عتلیاہ ملک پر حکمرانی کرتی رہی۔
4 ساتویں سال میں یہویدع نے سو سو شاہی* محافظوں کے دستوں کے سربراہوں اور محل کے سو سو محافظوں* کے دستوں کے سربراہوں کو بُلوایا اور اُنہیں یہوواہ کے گھر میں اپنے پاس آنے کو کہا۔ اُنہوں نے اُن کے ساتھ ایک معاہدہ* کِیا اور یہوواہ کے گھر میں اُن سے اِسے پورا کرنے کی قسم لی اور پھر اُنہیں بادشاہ کا بیٹا دِکھایا۔
5 یہویدع نے اُنہیں حکم دیا: ”آپ کو یہ کرنا ہوگا: آپ میں سے ایک تہائی سبت کے دن کام پر آ کر بادشاہ کے محل کی کڑی نگرانی کریں گے؛
6 ایک تہائی بنیاد دروازے پر ہوں گے اور باقی ایک تہائی محل کے محافظوں کے پیچھے والے دروازے پر ہوں گے۔ آپ باری باری گھر کی نگرانی کریں گے۔
7 جو دو دستے سبت کے دن کام پر نہیں ہوں گے، اُنہیں بادشاہ کی حفاظت کرنے کے لیے یہوواہ کے گھر کی کڑی نگرانی کرنی ہوگی۔
8 آپ کو اپنے ہاتھوں میں ہتھیار لیے ہر طرف سے بادشاہ کے گِرد گھیرا بنانا ہوگا۔ جو بھی اِس گھیرے کے اندر آنے کی کوشش کرے گا، اُسے مار ڈالا جائے گا۔ بادشاہ جہاں بھی جائے،* آپ کو اُس کے ساتھ ساتھ رہنا ہوگا۔“
9 سو سو محافظوں کے سربراہوں نے بالکل ویسا ہی کِیا جیسا کاہن یہویدع نے کہا تھا۔ اُن میں سے ہر ایک اپنے اُن آدمیوں کو جو سبت کے دن کام پر تھے اور اُن آدمیوں کو جو سبت کے دن کام پر نہیں تھے، لے کر کاہن یہویدع کے پاس آیا۔
10 یہویدع نے سو سو محافظوں کے سربراہوں کو وہ نیزے اور گول ڈھالیں دیں جو بادشاہ داؤد کی تھیں اور یہوواہ کے گھر میں پڑی تھیں۔
11 محل کے محافظ اپنے ہتھیار ہاتھوں میں لیے اپنی اپنی جگہ پر کھڑے ہو گئے۔ وہ گھر کی دائیں طرف سے لے کر گھر کی بائیں طرف تک قربانگاہ کے پاس اور گھر کے پاس بادشاہ کی چاروں طرف کھڑے ہو گئے۔
12 پھر یہویدع بادشاہ کے بیٹے کو باہر لائے اور اُس کے سر پر تاج اور گواہینامہ* رکھا اور اُن لوگوں نے اُسے بادشاہ بنایا اور مسح* کِیا۔ پھر لوگ تالیاں بجانے اور کہنے لگے: ”بادشاہ زندہباد!“
13 جب عتلیاہ نے لوگوں کے بھاگنے کی آواز سنی تو وہ فوراً یہوواہ کے گھر میں لوگوں کے پاس آئی۔
14 پھر اُس نے بادشاہ کو رواج کے مطابق ستون کے پاس کھڑے دیکھا۔ فوج کے سربراہ اور نرسنگے بجانے والے بادشاہ کے ساتھ کھڑے تھے اور ملک کے سب لوگ خوشی منا رہے تھے اور نرسنگے بجا رہے تھے۔ یہ دیکھ کر عتلیاہ نے اپنے کپڑے پھاڑے اور چلّانے لگی: ”یہ سازش ہے! سازش!“
15 لیکن کاہن یہویدع نے سو سو محافظوں کے سربراہوں کو جو فوج کے نگران تھے، کہا: ”اِسے سپاہیوں کے بیچ سے باہر لے جاؤ اور اگر کوئی اِس کے پیچھے جائے تو اُسے تلوار سے مار ڈالو!“ اصل میں کاہن یہویدع نے کہا تھا: ”اِسے یہوواہ کے گھر میں موت کے گھاٹ نہ اُتارا جائے۔“
16 اِس لیے اُنہوں نے اُسے پکڑ لیا اور جب وہ اُس جگہ پہنچی جہاں سے گھوڑے بادشاہ کے محل میں داخل ہوتے ہیں تو اُسے مار ڈالا گیا۔
17 پھر یہویدع نے یہوواہ اور بادشاہ اور لوگوں کے بیچ یہ عہد بندھوایا کہ وہ یہوواہ کی قوم رہیں گے۔ اُنہوں نے بادشاہ اور لوگوں کے بیچ بھی ایک عہد بندھوایا۔
18 اِس کے بعد ملک کے سب لوگ بعل کے مندر* میں گئے اور اُس کی قربانگاہوں کو ڈھا دیا، اُس کے بُتوں کو بالکل چکناچُور کر دیا اور بعل کے پجاری متان کو قربانگاہوں کے سامنے مار ڈالا۔
پھر کاہن یہویدع نے یہوواہ کے گھر میں نگران مقرر کیے۔
19 اِس کے ساتھ ساتھ اُنہوں نے بادشاہ کو یہوواہ کے گھر سے لے جانے کے لیے سو سو محافظوں کے سربراہوں، شاہی* محافظوں، محل کے محافظوں اور ملک کے سب لوگوں کو ساتھ لیا اور وہ سب محل کے محافظوں کے دروازے کے راستے سے بادشاہ کے محل میں داخل ہوئے۔ پھر یہوآس بادشاہوں کے تخت پر بیٹھ گئے۔
20 اِس لیے ملک کے سب لوگوں نے خوشی منائی اور شہر میں سکون تھا کیونکہ عتلیاہ کو بادشاہ کے محل میں تلوار سے مار ڈالا گیا تھا۔
21 جب یہوآس بادشاہ بنے تو وہ سات سال کے تھے۔
فٹ نوٹس
^ لفظی ترجمہ: ”بادشاہت کے سارے بیج“
^ یا شاید ”یہوسبع“
^ لفظی ترجمہ: ”کاری“
^ لفظی ترجمہ: ”دوڑنے والوں“
^ یا ”عہد“
^ لفظی ترجمہ: ”جب بادشاہ باہر جائے اور اندر آئے،“
^ شاید یہاں ایک طُومار کی بات ہو رہی ہے جس پر خدا کی شریعت لکھی تھی۔
^ ”الفاظ کی وضاحت“ میں ”مسح کرنا“ کو دیکھیں۔
^ لفظی ترجمہ: ”گھر“
^ لفظی ترجمہ: ”کاری“