سلاطین کی دوسری کتاب 12‏:1‏-‏21

  • یہوداہ کے بادشاہ یہوآس ‏(‏1-‏3‏)‏

  • یہوآس ہیکل کی مرمت کراتے ہیں ‏(‏4-‏16‏)‏

  • سُوریہ کا حملہ ‏(‏17، 18‏)‏

  • یہوآس کا قتل ‏(‏19-‏21‏)‏

12  یاہُو کی حکمرانی کے ساتویں سال میں یہوآس بادشاہ بنے اور اُنہوں نے 40 سال یروشلم میں حکمرانی کی۔ اُن کی والدہ کا نام ضِبیاہ تھا جو بِیرسبع سے تھیں۔ 2  جب تک کاہن یہویدع یہوآس کی تربیت کرتے رہے، یہوآس وہی کام کرتے رہے جو یہوواہ کی نظر میں صحیح تھے۔ 3  لیکن اُونچی جگہیں نہیں ڈھائی گئیں اور لوگ ابھی تک اُونچی جگہوں پر قربانیاں پیش کر رہے تھے تاکہ اِن کا دُھواں اُٹھے۔‏ 4  یہوآس نے کاہنوں سے کہا:‏ ”‏وہ سارا پیسہ لیں جو یہوواہ کے گھر میں مُقدس نذرانوں کے طور پر لایا جاتا ہے یعنی وہ پیسہ جو ہر شخص کو لازمی دینا ہوتا ہے؛ وہ پیسہ جو کسی شخص*‏ کے لیے طے کِیا جاتا ہے اور وہ سارا پیسہ جو ہر شخص دل کی خوشی سے یہوواہ کے گھر میں لاتا ہے۔ 5  کاہن خود جا کر نذرانہ دینے والوں*‏ سے یہ پیسہ اِکٹھا کریں گے اور خدا کے گھر میں جہاں کہیں ضرورت ہوگی،‏*‏ مرمت کے لیے اِستعمال کریں گے۔“‏ 6  بادشاہ یہوآس کی حکمرانی کا 23واں سال تھا لیکن کاہنوں نے اب تک خدا کے گھر کی مرمت نہیں کی تھی۔ 7  اِس لیے بادشاہ یہوآس نے کاہن یہویدع اور دوسرے کاہنوں کو بُلایا اور اُن سے کہا:‏ ”‏آپ لوگ خدا کے گھر کی مرمت کیوں نہیں کر رہے؟ اب سے نذرانہ دینے والوں سے تب تک پیسے نہ لیں جب تک آپ اِسے خدا کے گھر کی مرمت کے لیے اِستعمال نہ کریں۔“‏ 8  کاہن اِس بات پر متفق ہو گئے کہ وہ لوگوں سے اَور پیسے نہیں لیں گے اور خدا کے گھر کی مرمت کی ذمے‌داری نہیں اُٹھائیں گے۔‏ 9  پھر کاہن یہویدع نے ایک صندوق لیا اور اُس کے ڈھکن میں ایک سوراخ کر دیا اور اِسے یہوواہ کے گھر میں داخل ہونے والوں کی دائیں طرف قربان‌گاہ کے پاس رکھ دیا۔ دربانوں کے طور پر کام کرنے والے کاہن وہ سارا پیسہ اِس صندوق میں ڈال دیتے تھے جو یہوواہ کے گھر میں لایا جاتا تھا۔ 10  جب بھی وہ دیکھتے تھے کہ اُس صندوق میں کافی پیسہ جمع ہو گیا ہے تو بادشاہ کا مُنشی اور کاہنِ‌اعظم آ کر وہ پیسہ اِکٹھا کرتے*‏ اور گنتے تھے جو یہوواہ کے گھر میں لایا گیا ہوتا تھا۔ 11  وہ گنا ہوا پیسہ اُن لوگوں کو دیتے تھے جنہیں یہوواہ کے گھر میں کام کی نگرانی کے لیے مقرر کِیا گیا ہوتا تھا۔ اور نگران یہ پیسہ یہوواہ کے گھر میں کام کرنے والے بڑھیوں اور مزدوروں کو دیتے تھے 12  اور مستریوں اور پتھر کاٹنے والوں کو بھی۔ وہ یہوواہ کے گھر کی مرمت کے لیے لکڑی اور تراشے ہوئے پتھر بھی خریدتے تھے اور گھر کی مرمت پر ہونے والے باقی سب خرچوں کے لیے بھی پیسہ اِستعمال کرتے تھے۔‏ 13  لیکن یہوواہ کے گھر میں لائے گئے کسی بھی پیسے سے یہوواہ کے گھر کے لیے چاندی کے حوض، بتی کاٹنے والی قینچیاں، کٹورے، نرسنگے یا سونے یا چاندی کی کسی قسم کی کوئی چیز نہیں بنائی گئی۔ 14  وہ یہ پیسہ صرف کام کرنے والوں کو دیتے تھے اور وہ اِس سے یہوواہ کے گھر کی مرمت کرتے تھے۔ 15  وہ اُن آدمیوں سے حساب کتاب نہیں مانگتے تھے جنہیں وہ مزدوروں کو دینے کے لیے پیسہ دیتے تھے کیونکہ وہ آدمی بھروسے‌مند تھے۔ 16  لیکن جو پیسہ خطا کی قربانی اور گُناہ کی قربانی کے لیے دیا جاتا تھا، اُسے یہوواہ کے گھر کی مرمت کے لیے نہیں دیا جاتا تھا۔ وہ کاہنوں کا ہوتا تھا۔‏ 17  اُس وقت سُوریہ کا بادشاہ حزائیل جات سے لڑنے گیا اور اُس پر قبضہ کر لیا۔ اِس کے بعد اُس نے یروشلم پر حملہ کرنے کا فیصلہ کِیا۔ 18  اِس پر یہوداہ کے بادشاہ یہوآس نے وہ سارے پاک نذرانے لیے جو اُن کے باپ‌دادا یعنی یہوداہ کے بادشاہوں یہوسفط، یہورام اور اخزیاہ نے پاک کیے تھے۔ اِس کے ساتھ ساتھ اُنہوں نے اپنے پاک نذرانے اور یہوواہ کے گھر اور بادشاہ کے محل کے خزانوں میں موجود سارا سونا بھی لیا اور یہ سب سُوریہ کے بادشاہ حزائیل کو بھجوایا۔ اِس لیے حزائیل نے یروشلم پر حملہ نہیں کِیا اور وہاں سے چلا گیا۔‏ 19  یہوآس کی باقی کہانی اور اُن کے سارے کاموں کے بارے میں تفصیل یہوداہ کے بادشاہوں کے زمانے کی تاریخ کی کتاب میں لکھی ہے۔ 20  لیکن اُن کے خادموں نے اُن کے خلاف سازش گھڑی اور اُنہیں ٹیلے کے گھر میں*‏ مار ڈالا جو سِلّا جانے والے راستے کی ڈھلان پر ہے۔ 21  اُن کے جن خادموں نے اُن پر وار کر کے اُنہیں قتل کِیا، وہ یہ تھے:‏ سِمعات کا بیٹا یوسکار اور شومیر کا بیٹا یہوزبد۔ یہوآس کو اُن کے باپ‌دادا کے ساتھ داؤد کے شہر میں دفنایا گیا اور اُن کے بیٹے اَمصیاہ اُن کی جگہ بادشاہ بنے۔‏

فٹ‌ نوٹس

عبرانی میں:‏ ”‏جان“‏
یا ”‏اپنے واقف‌کاروں“‏
یا ”‏دراڑیں ہوں گی،“‏
یا ”‏تھیلیوں میں ڈالتے۔“‏ لفظی ترجمہ:‏ ”‏باندھتے“‏
یا ”‏بیت‌مِلّو میں“‏