سلاطین کی دوسری کتاب 14‏:1‏-‏29

  • یہوداہ کے بادشاہ اَمصیاہ ‏(‏1-‏6‏)‏

  • ادوم اور اِسرائیل سے جنگ ‏(‏7-‏14‏)‏

  • اِسرائیل کے بادشاہ یہوآس کی موت ‏(‏15، 16‏)‏

  • اَمصیاہ کی وفات ‏(‏17-‏22‏)‏

  • اِسرائیل کا بادشاہ یرُبعام دوم ‏(‏23-‏29‏)‏

14  اِسرائیل کے بادشاہ یہوآخز کے بیٹے یہوآس کی حکمرانی کے دوسرے سال میں یہوداہ کے بادشاہ یہوآس کے بیٹے اَمصیاہ بادشاہ بنے۔ 2  جب اَمصیاہ بادشاہ بنے تو وہ 25 سال کے تھے اور اُنہوں نے یروشلم میں 29 سال حکمرانی کی۔ اُن کی والدہ کا نام یہوعدین تھا جو یروشلم سے تھیں۔ 3  وہ ایسے کام کرتے رہے جو یہوواہ کی نظر میں صحیح تھے لیکن اپنے بڑے بزرگ داؤد کی طرح نہیں۔ اُنہوں نے وہی سب کِیا جو اُن کے والد یہوآس نے کِیا تھا۔ 4  لیکن اُونچی جگہیں نہیں ڈھائی گئیں اور لوگ ابھی تک اُونچی جگہوں پر قربانیاں پیش کر رہے تھے تاکہ اِن کا دُھواں اُٹھے۔ 5  جیسے ہی بادشاہت پر اَمصیاہ کی پکڑ مضبوط ہوئی، اُنہوں نے اپنے اُن خادموں کو مار ڈالا جنہوں نے اُن کے والد یعنی بادشاہ کو قتل کِیا تھا۔ 6  لیکن اُنہوں نے قاتلوں کے بیٹوں کو نہیں مروایا کیونکہ موسیٰ کی شریعت کی کتاب میں یہوواہ کا یہ حکم لکھا تھا:‏ ”‏بیٹوں کی وجہ سے اُن کے والد نہ مارے جائیں اور والدوں کی وجہ سے اُن کے بیٹے نہ مارے جائیں بلکہ ہر شخص اپنے گُناہ کی وجہ سے مارا جائے۔“‏ 7  اُنہوں نے وادیِ‌شور میں 10 ہزار ادومیوں کو مار ڈالا اور جنگ میں سِلع پر قبضہ کر لیا اور اُس کا نام یُقتی‌ایل رکھا گیا اور آج تک اُس کا یہی نام ہے۔‏ 8  پھر اَمصیاہ نے یہوآس کو جو یہوآخز کے بیٹے اور اِسرائیل کے بادشاہ یاہُو کے پوتے تھے، قاصدوں کے ہاتھ یہ پیغام بھجوایا:‏ ”‏آؤ، جنگ میں ایک دوسرے کا مقابلہ کریں۔“‏ 9  اِسرائیل کے بادشاہ یہوآس نے یہوداہ کے بادشاہ اَمصیاہ کو یہ پیغام بھجوایا:‏ ”‏لبنان کے کانٹے‌دار جنگلی پودے نے لبنان کے دیودار کو یہ پیغام بھیجا:‏ ”‏اپنی بیٹی کی شادی میرے بیٹے سے کرا دو۔“‏ لیکن لبنان کا ایک جنگلی جانور گزرا اور اُس نے کانٹے‌دار جنگلی پودے کو روند ڈالا۔ 10  سچ ہے کہ تُم نے ادوم کو مار گِرایا ہے۔ اِس لیے تمہارا دل غرور سے پھول گیا ہے۔ اپنی شان‌وشوکت کا مزہ لو لیکن اپنے گھر میں۔ تُم کیوں مصیبت اور تباہی کو دعوت دے رہے ہو اور اپنے ساتھ ساتھ یہوداہ کو بھی ڈبونا چاہتے ہو؟“‏ 11  لیکن اَمصیاہ نے اِسرائیل کے بادشاہ کی بات نہیں مانی۔‏ اِس لیے اِسرائیل کا بادشاہ یہوآس نکلا اور اُس نے اور یہوداہ کے بادشاہ اَمصیاہ نے یہوداہ کے علاقے بیت‌شمس میں ایک دوسرے سے جنگ کی۔ 12  اِسرائیل نے یہوداہ کو شکست دی اور یہوداہ کے سارے سپاہی اپنے اپنے گھر*‏ بھاگ گئے۔ 13  اِسرائیل کے بادشاہ یہوآس نے بیت‌شمس میں یہوداہ کے بادشاہ اَمصیاہ کو پکڑ لیا جو یہوآس کے بیٹے تھے جو اخزیاہ کے بیٹے تھے۔ پھر وہ لوگ یروشلم آئے اور یہوآس نے یروشلم کی دیوار میں اِفرائیمی دروازے سے لے کر کونا دروازے تک 400 ہاتھ*‏ لمبا شگاف ڈال دیا۔ 14  یہوآس وہ سارا سونا، چاندی اور باقی سب چیزیں لے گیا جو یہوواہ کے گھر میں اور بادشاہ کے محل کے خزانوں میں تھیں۔ اِس کے علاوہ وہ کچھ قیدیوں کو بھی لے کر سامریہ لوٹ گیا۔‏ 15  یہوآس کی باقی کہانی اور اُس کے کاموں اور کارناموں*‏ اور یہوداہ کے بادشاہ اَمصیاہ سے اُس کی جنگ کے بارے میں تفصیل اِسرائیل کے بادشاہوں کے زمانے کی تاریخ کی کتاب میں لکھی ہے۔ 16  پھر یہوآس اپنے باپ‌دادا کی طرح فوت ہو گیا*‏ اور اُسے سامریہ میں اِسرائیل کے بادشاہوں کے ساتھ دفنایا گیا اور اُس کا بیٹا یرُبعام*‏ اُس کی جگہ بادشاہ بنا۔‏ 17  اِسرائیل کے بادشاہ یہوآخز کے بیٹے یہوآس کی موت کے بعد یہوداہ کے بادشاہ یہوآس کے بیٹے اَمصیاہ 15 سال اَور زندہ رہے۔ 18  اَمصیاہ کی باقی کہانی یہوداہ کے بادشاہوں کے زمانے کی تاریخ کی کتاب میں لکھی ہے۔ 19  بعد میں یروشلم میں اَمصیاہ کے خلاف سازش گھڑی گئی اور وہ لکیس بھاگ گئے۔ لیکن سازش کرنے والوں نے اپنے آدمیوں کو اُن کے پیچھے لکیس بھیجا اور وہاں اُنہیں مروا ڈالا۔ 20  وہ اُن کی لاش کو گھوڑوں پر واپس یروشلم لائے اور اُنہیں داؤد کے شہر میں اُن کے باپ‌دادا کے ساتھ دفنایا گیا۔ 21  پھر یہوداہ کے سب لوگوں نے عزریاہ*‏ کو اُن کے والد اَمصیاہ کی جگہ بادشاہ بنایا۔ اُس وقت عزریاہ کی عمر 16 سال تھی۔ 22  جب بادشاہ*‏ اپنے باپ‌دادا کی طرح فوت ہو گیا*‏ تو عزریاہ نے اِیلات کو دوبارہ تعمیر کِیا اور اِسے پھر سے یہوداہ کا حصہ بنا لیا۔‏ 23  یہوداہ کے بادشاہ یہوآس کے بیٹے اَمصیاہ کی حکمرانی کے 15ویں سال میں اِسرائیل کے بادشاہ یہوآس کا بیٹا یرُبعام سامریہ میں بادشاہ بنا اور اُس نے 41 سال حکمرانی کی۔ 24  وہ ایسے کام کرتا رہا جو یہوواہ کی نظر میں بُرے تھے۔ وہ اُن سب گُناہوں سے باز نہیں آیا جو نِباط کے بیٹے یرُبعام نے اِسرائیل سے کرائے تھے۔ 25  اُس نے لبوحمات*‏ سے لے کر بحیرۂ‌اراباہ*‏ تک کے سارے علاقے کو پھر سے اِسرائیل کی سرحد میں شامل کر دیا۔ اِس طرح اِسرائیل کے خدا یہوواہ کی وہ بات پوری ہوئی جو اُس نے اپنے بندے یُوناہ کے ذریعے فرمائی تھی۔ یُوناہ جات‌حفر سے تعلق رکھنے والے ایک نبی تھے اور اُن کے والد کا نام اَمتی تھا۔ 26  اصل میں یہوواہ نے دیکھا تھا کہ اِسرائیل کو سخت مصیبت اُٹھانی پڑ رہی ہے۔ اِسرائیل کی مدد کرنے والا کوئی نہیں تھا یہاں تک کہ بے‌سہارا اور کمزور لوگ بھی نہیں بچے تھے۔ 27  لیکن یہوواہ نے وعدہ کِیا تھا کہ وہ آسمان کے نیچے سے اِسرائیل کا نام‌ونشان نہیں مٹنے دے گا۔ اِس لیے اُس نے اِسرائیلیوں کو یہوآس کے بیٹے یرُبعام کے ذریعے بچا لیا۔‏ 28  یرُبعام کی باقی کہانی اور اُس کے سارے کاموں، کارناموں،‏*‏ اُس کی جنگوں اور اِس بارے میں تفصیل کہ اُس نے دمشق اور حمات کو اِسرائیل اور یہوداہ کا دوبارہ حصہ کیسے بنایا، اِسرائیل کے بادشاہوں کے زمانے کی تاریخ کی کتاب میں لکھی ہے۔ 29  پھر یرُبعام اپنے باپ‌دادا یعنی اِسرائیل کے بادشاہوں کی طرح فوت ہو گیا*‏ اور اُس کا بیٹا زکریاہ اُس کی جگہ بادشاہ بنا۔‏

فٹ‌ نوٹس

لفظی ترجمہ:‏ ”‏خیمے کو“‏
تقریباً 178 میٹر (‏584 فٹ)‏۔ ”‏اِضافی مواد“‏ میں حصہ 14.‏2 کو دیکھیں۔‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏طاقت“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏کے ساتھ لیٹ گیا“‏
یعنی یرُبعام دوم
معنی:‏ ”‏یہوواہ نے مدد کی ہے۔“‏ 2سل 15:‏13؛ 2تو 26:‏1-‏23؛ یس 6:‏1 اور زِک 14:‏5 میں عزریاہ کو عُزّیاہ کہا گیا ہے۔‏
یعنی عزریاہ کے والد اَمصیاہ
لفظی ترجمہ:‏ ”‏کے ساتھ لیٹ گیا“‏
یا ”‏حمات میں داخل ہونے کے مقام“‏
یعنی بحیرۂ‌شور (‏بحیرۂ‌مُردار)‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏طاقت،“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏کے ساتھ لیٹ گیا“‏