سلاطین کی دوسری کتاب 24‏:1‏-‏20

  • یہویقیم کی بغاوت اور موت ‏(‏1-‏7‏)‏

  • یہوداہ کا بادشاہ یہویاکین ‏(‏8، 9‏)‏

  • بابل کی قید میں جانے والا پہلا گروہ ‏(‏10-‏17‏)‏

  • یہوداہ کا بادشاہ صِدقیاہ اور اُس کی بغاوت ‏(‏18-‏20‏)‏

24  یہویقیم کے زمانے میں بابل کا بادشاہ نبوکدنضر اُس سے لڑنے آیا اور یہویقیم تین سال کے لیے اُس کا خادم بن گیا۔ لیکن پھر وہ نبوکدنضر کے خلاف ہو گیا اور اُس سے بغاوت کر دی۔ 2  پھر یہوواہ کسدیوں، سُوریانیوں، موآبیوں اور عمونیوں کے لُٹیروں کے گروہوں کو یہویقیم کے خلاف بھیجنے لگا۔ وہ اُنہیں یہوداہ کو تباہ کرنے کے لیے اِس کے خلاف بھیجتا رہا۔ اِس طرح یہوواہ کی وہ بات پوری ہوئی جو اُس نے اپنے بندوں یعنی نبیوں کے ذریعے فرمائی تھی۔ 3  بے‌شک یہوواہ کے حکم سے ہی یہوداہ کے ساتھ ایسا ہوا تاکہ وہ اُسے اپنی نظروں سے دُور کر دے۔ اُس نے اُن سب گُناہوں کی وجہ سے ایسا کِیا جو منسّی نے کیے تھے 4  اور بے‌قصوروں کے اُس خون کی وجہ سے بھی جو اُس نے بہایا تھا کیونکہ اُس نے یروشلم کو بے‌قصوروں کے خون سے بھر دیا تھا اور یہوواہ یہ سب معاف کرنے کو تیار نہیں تھا۔‏ 5  یہویقیم کی باقی کہانی اور اُس کے سارے کاموں کے بارے میں تفصیل یہوداہ کے بادشاہوں کے زمانے کی تاریخ کی کتاب میں لکھی ہے۔ 6  پھر یہویقیم اپنے باپ‌دادا کی طرح فوت ہو گیا*‏ اور اُس کا بیٹا یہویاکین اُس کی جگہ بادشاہ بنا۔‏ 7  مصر کا بادشاہ پھر کبھی جنگ کرنے کے لیے اپنے ملک سے باہر نہیں نکلا کیونکہ بابل کے بادشاہ نے مصر کی وادی*‏ سے دریائے‌فرات تک مصر کے بادشاہ کا سب کچھ لے لیا تھا۔‏ 8  جب یہویاکین بادشاہ بنا تو وہ 18 سال کا تھا اور اُس نے تین مہینے یروشلم میں حکمرانی کی۔ اُس کی والدہ کا نام نحُشتا تھا جو یروشلم سے تعلق رکھنے والے اِلناتن کی بیٹی تھیں۔ 9  وہ اپنے باپ کی طرح وہ سارے کام کرتا رہا جو یہوواہ کی نظر میں بُرے تھے۔ 10  اُس دوران بابل کے بادشاہ نبوکدنضر کے خادم یروشلم پر حملہ کرنے آئے اور اُنہوں نے شہر کو گھیر لیا۔ 11  جب بابل کے بادشاہ نبوکدنضر کے خادموں نے شہر کو گھیرا ہوا تھا تو نبوکدنضر شہر میں آیا۔‏ 12  یہوداہ کا بادشاہ یہویاکین اپنی والدہ، خادموں، حاکموں*‏ اور درباریوں کے ساتھ بابل کے بادشاہ کے پاس باہر گیا اور بابل کے بادشاہ نے اُس کی حکمرانی کے آٹھویں سال میں اُسے قیدی بنا لیا۔ 13  پھر نبوکدنضر نے یہوواہ کے گھر کے سارے خزانے اور بادشاہ کے محل کے خزانے لے لیے۔ اُس نے سونے کی اُن سب چیزوں کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا جو اِسرائیل کے بادشاہ سلیمان نے یہوواہ کی ہیکل میں بنوائی تھیں۔ اِس طرح یہوواہ کی وہ بات پوری ہوئی جو اُس نے فرمائی تھی۔ 14  وہ یروشلم کے سارے لوگوں، سارے حاکموں،‏*‏ سارے طاقت‌ور جنگجوؤں اور سارے کاریگروں اور دھات‌گروں*‏ کو یعنی کُل 10 ہزار لوگوں کو قیدی بنا کر لے گیا۔ ملک میں غریب‌ترین لوگوں کے سوا کوئی نہیں بچا۔ 15  اِس طرح نبوکدنضر یہویاکین کو قیدی بنا کر بابل لے گیا۔ وہ بادشاہ کی والدہ، اُس کی بیویوں، اُس کے درباریوں اور ملک کے مُعزز لوگوں کو بھی قیدی بنا کر یروشلم سے بابل لے گیا۔ 16  بابل کا بادشاہ 7000 جنگجوؤں اور 1000 کاریگروں اور دھات‌گروں*‏ کو بھی قیدی بنا کر بابل لے گیا۔ یہ سبھی زورآور آدمی تھے اور جنگ کرنے میں ماہر تھے۔ 17  بابل کے بادشاہ نے یہویاکین کے چچا متنیاہ کو اُس کی جگہ بادشاہ بنا دیا اور اُس کا نام بدل کر صِدقیاہ رکھ دیا۔‏ 18  جب صِدقیاہ بادشاہ بنا تو وہ 21 سال کا تھا اور اُس نے 11 سال یروشلم میں حکمرانی کی۔ اُس کی والدہ کا نام حموطل تھا جو لِبناہ سے تعلق رکھنے والے یرمیاہ کی بیٹی تھیں۔ 19  وہ یہویقیم کی طرح وہ سارے کام کرتا رہا جو یہوواہ کی نظر میں بُرے تھے۔ 20  یروشلم اور یہوداہ میں یہ سب کچھ یہوواہ کے قہر کی وجہ سے ہوتا رہا اور آخرکار اُس نے اُنہیں اپنی نظروں سے دُور کر دیا۔ پھر صِدقیاہ نے بابل کے بادشاہ کے خلاف بغاوت کر دی۔‏

فٹ‌ نوٹس

لفظی ترجمہ:‏ ”‏کے ساتھ لیٹ گیا“‏
‏”‏الفاظ کی وضاحت“‏ کو دیکھیں۔‏
یا ”‏شہزادوں“‏
یا ”‏شہزادوں،“‏
یا شاید ”‏حفاظتی دیوار بنانے والوں“‏
یا شاید ”‏حفاظتی دیوار بنانے والوں“‏