سلاطین کی دوسری کتاب 25:1-30
25 صِدقیاہ کی حکمرانی کے نویں سال کے دسویں مہینے کے دسویں دن بابل کا بادشاہ نبوکدنضر اپنی ساری فوج کے ساتھ یروشلم پر حملہ کرنے آیا۔ اُس نے شہر کے باہر پڑاؤ ڈالا اور اِسے گھیرنے کے لیے اِس کے گِرد ایک دیوار کھڑی کر دی۔
2 اُس نے بادشاہ صِدقیاہ کی حکمرانی کے 11ویں سال تک شہر کے گِرد گھیرا ڈالے رکھا۔
3 چوتھے مہینے کے نویں دن تک شہر میں قحط شدت اِختیار کر چُکا تھا اور ملک کے لوگوں کے پاس کھانے کے لیے کچھ بھی نہیں تھا۔
4 تب کسدیوں نے شہر کی دیوار میں شگاف ڈال دیا اور جب اُنہوں نے شہر کو گھیرا ہوا تھا تو بادشاہ صِدقیاہ کے سب سپاہی راتوں رات دوہری دیوار کے دروازے سے بھاگ گئے جو بادشاہ کے باغ کے پاس تھا اور بادشاہ اراباہ کے راستے سے نکل گیا۔
5 لیکن کسدی فوج نے بادشاہ کا پیچھا کِیا اور یریحو کے بنجر میدانوں میں اُسے گھیر لیا اور اُس کے سارے فوجی اُسے چھوڑ کر اِدھر اُدھر بھاگ گئے۔
6 پھر اُنہوں نے بادشاہ صِدقیاہ کو پکڑ لیا اور اُسے رِبلہ میں بابل کے بادشاہ کے پاس لائے۔ وہاں اُسے سزا سنائی گئی۔
7 اُنہوں نے صِدقیاہ کے بیٹوں کو اُس کی آنکھوں کے سامنے ذبح کر دیا۔ پھر نبوکدنضر نے صِدقیاہ کو اندھا کر دیا اور اُسے تانبے کی بیڑیوں میں جکڑ کر بابل لے گیا۔
8 پانچویں مہینے کے ساتویں دن یعنی بابل کے بادشاہ نبوکدنضر کی حکمرانی کے 19ویں سال میں بابل کے بادشاہ کا خادم یعنی شاہی محافظوں کا سربراہ نبوزرادان یروشلم آیا۔
9 اُس نے یہوواہ کے گھر، بادشاہ کے محل اور یروشلم کے سب گھروں کو جلا دیا۔ اُس نے ہر مُعزز شخص کے گھر کو بھی جلا دیا۔
10 شاہی محافظوں کے سربراہ کے ساتھ آئی پوری کسدی فوج نے یروشلم کے گِرد موجود دیواریں گِرا دیں۔
11 شاہی محافظوں کا سربراہ نبوزرادان شہر میں باقی بچے لوگوں، بابل کے بادشاہ کے ساتھ مل جانے والے لوگوں اور باقی لوگوں کو قیدی بنا کر لے گیا۔
12 لیکن شاہی محافظوں کے سربراہ نے ملک کے غریبترین لوگوں کو چھوڑ دیا تاکہ وہ انگور کے باغوں میں کام کریں اور اُن سے جبری مشقت کرائی جائے۔
13 کسدیوں نے یہوواہ کے گھر میں موجود تانبے کے ستونوں اور یہوواہ کے گھر میں موجود ہتھگاڑیوں اور بڑے حوض کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا اور تانبا بابل لے گئے۔
14 وہ راکھدان، بیلچے، بتی کاٹنے والی قینچیاں، پیالے اور تانبے کی وہ ساری چیزیں لے گئے جو ہیکل میں خدمت کے لیے اِستعمال کی جاتی تھیں۔
15 شاہی محافظوں کا سربراہ وہ کوئلےدان اور کٹورے بھی لے گیا جو خالص سونے اور چاندی سے بنے تھے۔
16 سلیمان نے یہوواہ کے گھر کے لیے جو دو ستون، بڑا حوض اور ہتھگاڑیاں بنوائی تھیں، اُن سب کے تانبے کا وزن اِتنا زیادہ تھا کہ اُسے تولا نہیں جا سکتا تھا۔
17 ہر ستون کی لمبائی 18 ہاتھ* تھی۔ ایک ستون کے اُوپر تانبے کا تاج بنا تھا جس کی اُونچائی تین ہاتھ تھی اور تاج کے گِرد بنی جالی اور انار بھی تانبے کے تھے۔ دوسرا ستون اور اُس کی جالی بھی ایسی ہی تھی۔
18 شاہی محافظوں کا سربراہ کاہنِاعظم سِرایاہ، اُن کے مددگار کاہن صِفَنیاہ اور تین دربانوں کو بھی لے گیا۔
19 وہ شہر سے ایک درباری کو جو سپاہیوں کا سربراہ تھا، شہر میں ملنے والے بادشاہ کے پانچ قریبی ساتھیوں کو، فوج کے سربراہ کے مُنشی کو جو ملک کے لوگوں کو فوج میں بھرتی کرتا تھا اور شہر میں ملنے والے ملک کے 60 عام آدمیوں کو لے گیا۔
20 شاہی محافظوں کا سربراہ نبوزرادان اُنہیں رِبلہ میں بابل کے بادشاہ کے پاس لایا۔
21 بابل کے بادشاہ نے حمات کے علاقے رِبلہ میں اُن سب لوگوں کو مار ڈالا۔ اِس طرح یہوداہ بابل کی غلامی میں چلا گیا۔
22 بابل کے بادشاہ نبوکدنضر نے جدلیاہ کو جو سافن کے بیٹے اخیقام کا بیٹا تھا، اُن لوگوں کا نگران مقرر کِیا جنہیں اُس نے یہوداہ میں چھوڑ دیا تھا۔
23 جب فوج کے سب سربراہوں اور اُن کے آدمیوں نے سنا کہ بابل کے بادشاہ نے جدلیاہ کو مقرر کِیا ہے تو وہ فوراً مِصفاہ میں جدلیاہ کے پاس آئے۔ اُن میں نِتنیاہ کے بیٹے اِسماعیل، قریح کے بیٹے یوحنان، تنحومت نطوفاتی کے بیٹے سِرایاہ اور ایک معکاتی کے بیٹے یازنیاہ اور اُن سب کے آدمی شامل تھے۔
24 جدلیاہ نے اُن سے اور اُن کے آدمیوں سے قسم کھاتے ہوئے کہا: ”کسدیوں کے خادم بننے سے نہ ڈرو۔ ملک میں رہو اور بابل کے بادشاہ کی خدمت کرو۔ اِس میں آپ کی بھلائی ہے۔“
25 ساتویں مہینے میں اِسماعیل نے جو اِلیسمع کے بیٹے نِتنیاہ کا بیٹا تھا اور شاہی نسل سے تھا، دس آدمیوں کے ساتھ آ کر جدلیاہ پر وار کِیا اور اُسے اور اُن یہودیوں اور کسدیوں کو مار ڈالا جو اُس کے ساتھ مِصفاہ میں تھے۔
26 اِس کے بعد چھوٹے سے لے کر بڑے تک سب لوگ جن میں فوج کے سربراہ بھی شامل تھے، مصر چلے گئے کیونکہ وہ کسدیوں سے ڈر گئے تھے۔
27 یہوداہ کے بادشاہ یہویاکین کی قید کے 37ویں سال کے 12ویں مہینے کے 27ویں دن بابل کے بادشاہ اِویلمرودک نے یہوداہ کے بادشاہ یہویاکین کو قید سے رِہا کر دیا۔* یہ وہی سال تھا جس میں اِویلمرودک بادشاہ بنا تھا۔
28 اِویلمرودک نے یہویاکین سے نرمی سے بات کی اور اُسے اُن بادشاہوں سے اُونچا رُتبہ دیا جو اُس کے ساتھ بابل میں تھے۔
29 یہویاکین نے قیدیوں والے کپڑے بدل لیے اور وہ عمر بھر بادشاہ کی میز پر کھانا کھاتا رہا۔
30 اُسے ساری زندگی ہر روز بادشاہ کی طرف سے کھانا ملتا رہا۔
فٹ نوٹس
^ ایک ہاتھ 5.44 سینٹی میٹر (5.17 اِنچ) کے برابر تھا۔ ”اِضافی مواد“ میں حصہ 14.2 کو دیکھیں۔
^ لفظی ترجمہ: ”کا سر اُونچا کِیا۔“