سلاطین کی دوسری کتاب 8‏:1‏-‏29

  • شُونیمی عورت کی زمین واپس مل جاتی ہے ‏(‏1-‏6‏)‏

  • اِلیشع، بِن‌ہدد اور حزائیل ‏(‏7-‏15‏)‏

  • یہوداہ کا بادشاہ یہورام ‏(‏16-‏24‏)‏

  • یہوداہ کا بادشاہ اخزیاہ ‏(‏25-‏29‏)‏

8  جس عورت کے بیٹے کو اِلیشع نے زندہ کِیا تھا، اُس سے اُنہوں نے کہا:‏ ”‏اُٹھیں اور اپنے گھرانے سمیت یہاں سے چلی جائیں اور جہاں بھی ہو سکے، وہاں پردیسی کے طور پر رہیں کیونکہ یہوواہ نے قحط کا اِعلان کِیا ہے اور یہ قحط ملک میں سات سال تک رہے گا۔“‏ 2  اِس لیے وہ عورت اُٹھی اور سچے خدا کے بندے کی بات پر عمل کِیا۔ وہ اپنے گھرانے سمیت فِلسطینیوں کے ملک میں چلی گئی اور سات سال تک وہاں رہی۔‏ 3  سات سال بعد وہ عورت فِلسطینیوں کے ملک سے واپس آئی اور اپنے گھر اور کھیت کے حوالے سے بادشاہ سے فریاد کرنے گئی۔ 4  اُس وقت بادشاہ سچے خدا کے بندے کے خادم جیحازی سے بات کر رہا تھا اور اُس سے کہہ رہا تھا:‏ ”‏مہربانی سے مجھے اُن سب بڑے بڑے کاموں کے بارے میں بتاؤ جو اِلیشع نے کیے ہیں۔“‏ 5  جب جیحازی بادشاہ کو بتا رہے تھے کہ اِلیشع نے کیسے ایک مُردے کو زندہ کِیا تھا تو وہ عورت جس کے بیٹے کو اِلیشع نے زندہ کِیا تھا، بادشاہ کے پاس آئی اور اُس سے اپنے گھر اور کھیت کے حوالے سے فریاد کرنے لگی۔ جیحازی نے فوراً کہا:‏ ”‏میرے مالک بادشاہ سلامت!‏ یہی وہ عورت ہے اور یہ اُس کا بیٹا ہے جسے اِلیشع نے زندہ کِیا تھا۔“‏ 6  اِس پر بادشاہ نے اُس عورت سے پوچھا اور اُس نے بادشاہ کو ساری کہانی بتائی۔ پھر بادشاہ نے ایک درباری کو بُلایا اور اُس سے کہا:‏ ”‏اِسے اِس کی ساری چیزیں واپس ملنی چاہئیں اور جس دن سے یہ اِس ملک سے گئی ہے، اُس دن سے اب تک اِس کے کھیت میں جتنی بھی پیداوار ہوئی ہے، اُس کی قیمت اِسے دِلواؤ۔“‏ 7  جب سُوریہ کا بادشاہ بِن‌ہدد بیمار تھا تو اِلیشع دمشق آئے۔ بادشاہ کو یہ خبر دی گئی:‏ ”‏سچے خدا کا بندہ یہاں آیا ہے۔“‏ 8  اِس پر بادشاہ نے حزائیل سے کہا:‏ ”‏سچے خدا کے بندے سے ملنے جاؤ اور اُس کے لیے ایک تحفہ لے کر جاؤ۔ اُس سے کہو کہ یہوواہ سے پوچھے کہ ”‏میری یہ بیماری دُور ہوگی یا نہیں؟“‏“‏ 9  حزائیل اِلیشع سے ملنے گیا اور اُن کے لیے ایک تحفہ لے کر گیا۔ اُس تحفے میں دمشق کی ساری اچھی چیزیں شامل تھیں جو 40 اُونٹوں پر لدی ہوئی تھیں۔ حزائیل اِلیشع کے سامنے آ کر کھڑا ہو گیا اور کہنے لگا:‏ ”‏آپ کے بیٹے یعنی سُوریہ کے بادشاہ بِن‌ہدد نے مجھے آپ کے پاس یہ پوچھنے کے لیے بھیجا ہے:‏ ”‏میری یہ بیماری دُور ہوگی یا نہیں؟“‏“‏ 10  اِلیشع نے اُس سے کہا:‏ ”‏جاؤ اور بادشاہ سے کہو:‏ ”‏تُم ضرور ٹھیک ہو جاؤ گے“‏ لیکن یہوواہ نے مجھ پر ظاہر کِیا ہے کہ وہ ضرور مر جائے گا۔“‏ 11  پھر وہ حزائیل کو تب تک گھورتے رہے جب تک وہ شرمندہ نہیں ہو گیا۔ پھر سچے خدا کا بندہ رونے لگا۔ 12  حزائیل نے پوچھا:‏ ”‏میرے مالک!‏ آپ رو کیوں رہے ہیں؟“‏ اِلیشع نے جواب دیا:‏ ”‏کیونکہ مَیں جانتا ہوں کہ تُم اِسرائیل کے لوگوں کے ساتھ کتنا بُرا کرو گے۔ تُم اُن کے فصیل‌دار شہروں کو آگ سے جلا دو گے، اُن کے بہترین آدمیوں کو تلوار سے قتل کر دو گے، اُن کے بچوں کو پٹخ پٹخ کر ہلاک کر دو گے اور اُن کی حاملہ عورتوں کے پیٹ چیر دو گے۔“‏ 13  حزائیل نے کہا:‏ ”‏آپ کا خادم ایسا کیسے کر سکتا ہے؟ مَیں تو محض ایک کُتا ہوں۔“‏ مگر اِلیشع نے کہا:‏ ”‏یہوواہ نے مجھ پر ظاہر کِیا ہے کہ تُم سُوریہ کے بادشاہ ہو گے۔“‏ 14  پھر وہ اِلیشع کے پاس سے چلا گیا اور اپنے مالک کے پاس لوٹ گیا۔ بادشاہ نے اُس سے پوچھا:‏ ”‏اِلیشع نے تُم سے کیا کہا؟“‏ اُس نے جواب دیا:‏ ”‏اُنہوں نے مجھے بتایا ہے کہ آپ ضرور ٹھیک ہو جائیں گے۔“‏ 15  لیکن اگلے دن حزائیل نے ایک چادر لے کر اِسے پانی میں بھگویا اور تب تک بادشاہ کے مُنہ پر رکھا جب تک اُس کا دم نہیں گُھٹ گیا اور وہ مر نہیں گیا۔ پھر حزائیل اُس کی جگہ بادشاہ بن گیا۔‏ 16  اِسرائیل کے بادشاہ اخی‌اب کے بیٹے یہورام کی حکمرانی کے پانچویں سال میں جب یہوسفط یہوداہ کے بادشاہ تھے تو یہوداہ کے بادشاہ یہوسفط کا بیٹا یہورام بادشاہ بنا۔ 17  جب وہ بادشاہ بنا تو وہ 32 سال کا تھا اور اُس نے آٹھ سال یروشلم میں حکمرانی کی۔ 18  وہ اخی‌اب کے گھرانے کی طرح اُسی راہ پر چلا جس پر اِسرائیل کے بادشاہ چلے تھے کیونکہ اخی‌اب کی بیٹی اُس کی بیوی تھی اور وہ ایسے کام کرتا رہا جو یہوواہ کی نظر میں بُرے تھے۔ 19  لیکن یہوواہ اپنے بندے داؤد کی خاطر یہوداہ کو تباہ نہیں کرنا چاہتا تھا کیونکہ اُس نے داؤد سے وعدہ کِیا تھا کہ اُن کا اور اُن کے بیٹوں کا چراغ ہمیشہ جلتا رہے گا۔‏ 20  یہورام کے زمانے میں ادوم نے یہوداہ کے خلاف بغاوت کر دی اور اپنا ایک بادشاہ بنا لیا۔ 21  اِس لیے یہورام اپنے سب رتھوں کے ساتھ اُس پار صعیر گیا۔ اُس نے رات کے وقت جا کر ادومیوں کو شکست دی جنہوں نے اُسے اور رتھوں کے سپہ‌سالاروں کو گھیرا ہوا تھا۔ تب سپاہی اپنے اپنے خیموں کو بھاگ گئے۔ 22  لیکن ادوم نے یہوداہ کے خلاف بغاوت جاری رکھی اور آج تک ایسا ہی ہے۔ لِبناہ نے بھی اُس وقت یہوداہ کے خلاف بغاوت کی تھی۔‏ 23  یہورام کی باقی کہانی اور اُس کے سارے کاموں کے بارے میں تفصیل یہوداہ کے بادشاہوں کے زمانے کی تاریخ کی کتاب میں لکھی ہے۔ 24  پھر یہورام اپنے باپ‌دادا کی طرح فوت ہو گیا*‏ اور اُسے اُس کے باپ‌دادا کے ساتھ داؤد کے شہر میں دفنایا گیا اور اُس کا بیٹا اخزیاہ اُس کی جگہ بادشاہ بنا۔‏ 25  اِسرائیل کے بادشاہ اخی‌اب کے بیٹے یہورام کی حکمرانی کے 12ویں سال میں یہوداہ کے بادشاہ یہورام کا بیٹا اخزیاہ بادشاہ بنا۔ 26  جب اخزیاہ بادشاہ بنا تو وہ 22 سال کا تھا اور اُس نے ایک سال یروشلم میں حکمرانی کی۔ اُس کی ماں کا نام عتلیاہ تھا جو اِسرائیل کے بادشاہ عمری کی پوتی*‏ تھی۔ 27  وہ اُس راہ پر چلا جس پر اخی‌اب کا گھرانہ چلا تھا اور اخی‌اب کے گھرانے کی طرح ایسے کام کرتا رہا جو یہوواہ کی نظر میں بُرے تھے کیونکہ وہ اخی‌اب کے گھرانے کا رشتے‌دار تھا۔ 28  وہ اخی‌اب کے بیٹے یہورام کے ساتھ سُوریہ کے بادشاہ حزائیل سے جنگ لڑنے رامات‌جِلعاد گیا۔ لیکن سُوریانیوں نے یہورام کو زخمی کر دیا۔ 29  اِس لیے بادشاہ یہورام واپس یزرعیل گیا تاکہ اُس کے وہ زخم بھر جائیں جو سُوریانیوں نے اُس وقت اُسے لگائے تھے جب وہ رامہ میں سُوریہ کے بادشاہ حزائیل سے جنگ لڑ رہا تھا۔ یہوداہ کے بادشاہ یہورام کا بیٹا اخزیاہ اخی‌اب کے بیٹے یہورام کو دیکھنے نیچے یزرعیل گیا کیونکہ وہ زخمی*‏ تھا۔‏

فٹ‌ نوٹس

لفظی ترجمہ:‏ ”‏کے ساتھ لیٹ گیا“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏بیٹی“‏
یا ”‏بیمار“‏