سموئیل کی دوسری کتاب 23‏:1‏-‏39

  • داؤد کے آخری الفاظ ‏(‏1-‏7‏)‏

  • داؤد کے طاقت‌ور جنگجوؤں کے کارنامے ‏(‏8-‏39‏)‏

23  یہ داؤد کے آخری الفاظ ہیں:‏ ‏”‏یسی کے بیٹے داؤد کی باتیں،‏ہاں، اُس آدمی کی باتیں جسے سربلند کِیا گیاجو یعقوب کے خدا کا مسح‌شُدہ*‏ بندہ ہےجو اِسرائیل کے گیتوں کا سُریلا گلوکار ہے۔‏*  2  یہوواہ کی روح نے میرے ذریعے بات کی؛‏اُس کا کلام میری زبان پر تھا۔‏  3  اِسرائیل کے خدا نے فرمایا ہے،‏ہاں، اِسرائیل کی چٹان نے مجھ سے کہا ہے:‏ ‏”‏جب اِنسانوں پر حکمرانی کرنے والا نیک ہوتا ہےاور خدا کا خوف رکھ کر حکمرانی کرتا ہے  4  تو اُس کی حکمرانی صبح کی اُس روشنی کی طرح ہوتی ہے جب سورج چمکتا ہے؛‏ایسی صبح کی طرح جس میں بادل نہیں ہوتے؛‏ ایسی روشنی کی طرح جو بارش کے بعد آتی ہےجس سے زمین پر گھاس اُگتی ہے۔“‏  5  میرا گھرانہ بھی خدا کے حضور ایسا ہی ہے کیونکہ اُس نے میرے ساتھ ابدی عہد باندھا ہےجو پائیدار ہے اور بڑے قاعدے سے ترتیب دیا گیا ہے۔‏ اِس عہد کے ذریعے مجھے مکمل نجات اور ساری خوشیاں ملتی ہیں۔‏اِسی وجہ سے وہ میرے گھرانے کو خوش‌حالی بخشتا ہے۔‏  6  لیکن سب فضول آدمیوں کو کانٹے‌دار جھاڑیوں کی طرح پھینک دیا جاتا ہےکیونکہ اُنہیں ہاتھوں میں نہیں پکڑا جا سکتا۔‏  7  اُنہیں ہاتھ لگانے کے لیے ایک شخص کے پاسلوہے کا اوزار اور نیزے کا دستہ ہونا چاہیےاور اُنہیں اُن کی جگہ پر آگ سے بھسم کر دینا چاہیے۔“‏ 8  داؤد کے طاقت‌ور جنگجوؤں کے نام یہ ہیں:‏ یوشیب‌بشیبت جو ایک تحکمونی تھے اور تین جنگجوؤں میں سربراہ تھے۔ ایک بار اُنہوں نے اپنے نیزے سے 800 لوگوں کو مار گِرایا تھا۔ 9  اُن کے بعد اِلیعزر تھے جو ایک اخوحی کے بیٹے دودو کے بیٹے تھے۔ وہ اُن تین طاقت‌ور جنگجوؤں میں سے ایک تھے جو داؤد کے ساتھ تھے اور جنہوں نے اُس وقت فِلسطینیوں کو للکارا تھا جب وہ اِسرائیلیوں سے جنگ کرنے کے لیے اِکٹھے ہوئے تھے۔ اُس وقت اِسرائیل کے آدمی اُلٹے پاؤں بھاگ گئے۔ 10  لیکن اِلیعزر نے قدم جمائے رکھے اور تب تک فِلسطینیوں کو مارتے رہے جب تک اُن کا بازو نہیں تھک گیا اور اُن کا ہاتھ تلوار پکڑے رہنے کی وجہ سے اکڑ نہیں گیا۔ اُس دن یہوواہ نے اِسرائیلیوں کو ایک زبردست جیت*‏ دِلائی اور لوگ لاشوں کا سامان لُوٹنے کے لیے اِلیعزر کے پیچھے واپس آئے۔‏ 11  اُن کے بعد اجی ہراری کے بیٹے سمّہ تھے۔ جب فِلسطینی لحی میں اِکٹھے ہوئے جہاں دال کی فصل سے بھرا ایک کھیت تھا تو لوگ فِلسطینیوں کی وجہ سے وہاں سے بھاگ گئے۔ 12  لیکن سمّہ کھیت کی حفاظت کے لیے اِس کے بیچ میں کھڑے ہو گئے اور فِلسطینیوں کو مار گِراتے رہے۔ اِس طرح یہوواہ نے اِسرائیلیوں کو زبردست جیت*‏ دِلائی۔‏ 13  کٹائی کے دوران 30 میں سے 3 سربراہ عدُلّام کے غار میں داؤد کے پاس گئے۔ اور فِلسطینیوں کے ایک فوجی دستے*‏ نے وادیِ‌رِفائیم میں پڑاؤ ڈالا ہوا تھا۔ 14  داؤد اُس وقت ایک محفوظ جگہ میں تھے اور فِلسطینیوں کی ایک چوکی بیت‌لحم میں تھی۔ 15  تب داؤد نے یہ خواہش ظاہر کی:‏ ”‏کاش مَیں اُس حوض کا پانی پی سکتا جو بیت‌لحم کے دروازے کے پاس ہے!‏“‏ 16  اِس پر اُن کے تین طاقت‌ور جنگجو فِلسطینیوں کی خیمہ‌گاہ کو چیرتے ہوئے بیت‌لحم کے دروازے کے پاس موجود حوض تک پہنچے اور اُس میں سے پانی نکال کر داؤد کے پاس لائے۔ لیکن داؤد نے وہ پانی پینے سے اِنکار کر دیا اور اُسے یہوواہ کے حضور اُنڈیل دیا۔ 17  داؤد نے کہا:‏ ”‏اَے یہوواہ!‏ مَیں ایسا کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا!‏ کیا مَیں اُن آدمیوں کا خون پیوں جنہوں نے اپنی جان خطرے میں ڈالی؟“‏ اِس لیے اُنہوں نے وہ پانی پینے سے اِنکار کر دیا۔ یہ وہ کام ہیں جو اُن کے تین طاقت‌ور جنگجوؤں نے کیے تھے۔‏ 18  ضِرُویاہ کے بیٹے یوآب کے بھائی ابیشے بھی تین جنگجوؤں میں سربراہ تھے۔ اُنہوں نے اپنے نیزے سے 300 آدمیوں کو قتل کِیا تھا اور پہلے تین جنگجوؤں کی طرح اُن کا بھی بڑا نام تھا۔ 19  حالانکہ وہ تین جنگجوؤں میں سب سے زیادہ مُعزز تھے اور سربراہ تھے لیکن اُنہیں پہلے تینوں جتنا رُتبہ حاصل نہیں ہوا۔‏ 20  یہویدع کے بیٹے بِنایاہ ایک دلیر آدمی*‏ تھے جنہوں نے قبضی‌ایل میں بڑے بڑے کارنامے انجام دیے۔ اُنہوں نے موآب سے تعلق رکھنے والے اَری‌ایل کے دو بیٹوں کو مار گِرایا تھا اور ایک دن جب برف پڑ رہی تھی تو اُنہوں نے پانی کے گڑھے میں اُتر کر ایک شیر کو مار ڈالا تھا۔ 21  اُنہوں نے ایک لمبے چوڑے مصری آدمی کو بھی مار گِرایا تھا۔ اُس مصری کے ہاتھ میں نیزہ تھا جبکہ بِنایاہ کے ہاتھ میں ایک لاٹھی تھی۔ اُنہوں نے مصری کے ہاتھ سے نیزہ چھین لیا اور اُسے اُسی کے نیزے سے مار ڈالا۔ 22  یہ وہ کام ہیں جو یہویدع کے بیٹے بِنایاہ نے کیے اور اُن کا اُتنا ہی نام تھا جتنا پہلے تین طاقت‌ور جنگجوؤں کا تھا۔ 23  حالانکہ وہ 30 جنگجوؤں میں سب سے مُعزز تھے لیکن اُنہیں پہلے تینوں جتنا رُتبہ حاصل نہیں ہوا۔ مگر داؤد نے اُنہیں اپنے ذاتی محافظوں کا سربراہ مقرر کِیا۔‏ 24  یوآب کے بھائی عساہیل اِن 30 جنگجوؤں میں شامل تھے:‏ بیت‌لحم سے تعلق رکھنے والے دودو کے بیٹے اِلحنان، 25  سمّہ حرودی، اِلقہ حرودی، 26  خِلِص فَلطی، عِقّیس تقوعی کے بیٹے عیرا، 27  ابی‌عزر عنتوتی، مبونی حُوساتی، 28  ضلمون اخوحی، مَہری نطوفاتی، 29  بعناہ نطوفاتی کے بیٹے حِلِب، بِنیامینیوں کے شہر جِبعہ سے تعلق رکھنے والے رِیبی کے بیٹے اِتّی، 30  بِنایاہ فِرعاتونی، جعس کی وادیوں*‏ سے تعلق رکھنے والے ہِدّی، 31  ابی‌علبون عرباتی، عزماوِت برحومی، 32  اِلیحبا سعلبونی، یسین کے بیٹے، یونتن، 33  سمّہ ہراری، سرار ہراری کے بیٹے اخیام، 34  ایک معکاتی کے بیٹے احسبی کے بیٹے اِلیفالط، اخی‌تُفل جِلونی کے بیٹے اِلعام، 35  حصرو کرمِلی، فعری اَربی، 36  ضوباہ سے تعلق رکھنے والے ناتن کے بیٹے اِجال، بانی جدی، 37  صِلَق عمونی، ضِرُویاہ کے بیٹے یوآب کے ہتھیار اُٹھانے والے نحری بِیروتی، 38  عیرا اِتری، جریب اِتری 39  اور اُوریاہ حِتّی۔ اِن سب کی کُل تعداد 37 تھی۔‏

فٹ‌ نوٹس

‏”‏الفاظ کی وضاحت‏“‏ میں ”‏مسح کرنا“‏ کو دیکھیں۔‏
یا ”‏کا دل‌پسند شخص ہے۔“‏
یا ”‏نجات“‏
یا ”‏نجات“‏
یا ”‏کی ایک خیمہ‌بستی“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏ایک بہادر آدمی کے بیٹے“‏
‏”‏الفاظ کی وضاحت“‏ میں ”‏وادی“‏ کو دیکھیں۔‏