میاں بیوی کے لیے
4. ایک دوسرے کو معاف کریں
اِس کا کیا مطلب ہے؟
معاف کرنے کا مطلب ہے کہ کسی کی غلطی کو درگزر کر دیا جائے اور اپنے دل سے رنجش اور غصے کو بالکل نکال دیا جائے۔ لیکن اِس کا یہ مطلب نہیں کہ غلطی کرنے والے شخص کو یہ تاثر دیا جائے کہ اُس کی غلطی اِتنی سنگین نہیں ہے یا پھر کچھ ہوا ہی نہیں ہے۔
پاک کلام کا اصول: ”اگر آپ کو ایک دوسرے سے شکایت بھی ہو تو ایک دوسرے کی برداشت کریں اور دل سے ایک دوسرے کو معاف کریں۔“—کُلسّیوں 3:13۔
”جب آپ کسی سے پیار کرتے ہیں تو آپ اُس کی خامیوں پر دھیان دینے کی بجائے اِس بات پر دھیان دیتے ہیں کہ وہ اپنے اندر کون سی تبدیلیاں لانے کی کوشش کر رہا ہے۔“—ایرن۔
یہ کیوں اہم ہے؟
رنجش کو اپنے دل میں پالتے رہنے سے نہ صرف آپ کو جسمانی اور جذباتی طور پر نقصان پہنچ سکتا ہے بلکہ اِس سے آپ کے ازدواجی بندھن میں دراڑ بھی آ سکتی ہے۔
”ایک دفعہ میرے شوہر نے مجھ سے ایک ایسی بات کے لیے معافی مانگی جس سے مجھے بہت ٹھیس پہنچی تھی۔ میرے لیے اُنہیں معاف کرنا بہت مشکل تھا۔ آخرکار مَیں نے اُنہیں معاف کر دیا لیکن مجھے افسوس ہے کہ مَیں نے اُنہیں جلدی معاف کیوں نہیں کِیا۔ اِس وجہ سے ہمارے رشتے میں خواہمخواہ کا تناؤ پیدا ہو گیا تھا۔“—جولیا۔
آپ کیا کر سکتے ہیں؟
اپنا جائزہ لیں
اگلی بار جب آپ کو اپنے جیون ساتھی کی کسی بات یا کام کی وجہ سے ٹھیس پہنچے تو خود سے پوچھیں:
-
”کیا مَیں حد سے زیادہ حساس ہوں؟“
-
”کیا اُس کی غلطی اِتنی بڑی ہے کہ اُسے مجھ سے معافی مانگنی چاہیے یا کیا مَیں اُس کی غلطی کو درگزر کر سکتا ہوں؟“
آپس میں اِن سوالوں پر باتچیت کریں:
-
ہم ایک دوسرے کو معاف کرنے میں عام طور پر کتنی دیر لگاتے ہیں؟
-
ہم ایک دوسرے کو جلدی معاف کرنے کے لیے کیا کر سکتے ہیں؟
کچھ مشورے
-
جب آپ کو اپنے شریکِحیات کی وجہ سے ٹھیس پہنچتی ہے تو اُس کے بارے میں غلط سوچ نہ اپنائیں۔
-
یہ یاد رکھتے ہوئے کہ ”ہم سب بار بار غلطی کرتے ہیں،“ اپنے جیون ساتھی کی غلطی کو درگزر کرنے کی کوشش کریں۔—یعقوب 3:2۔
”جب میاں اور بیوی دونوں کی غلطی ہو تو معاف کرنا آسان ہوتا ہے۔ لیکن اگر صرف ایک کی غلطی ہو تو معاف کرنا زیادہ مشکل ہوتا ہے۔ دوسروں کو معاف کرنے کے لیے خاکساری بےحد ضروری ہے۔“—کمبرلی۔
پاک کلام کا اصول: ’جلد صلح کر لیں۔‘—متی 5:25، اُردو ریوائزڈ ورشن۔
رنجش کو اپنے دل میں پالتے رہنے سے نہ صرف آپ کو جسمانی اور جذباتی طور پر نقصان پہنچ سکتا ہے بلکہ اِس سے آپ کے ازدواجی بندھن میں دراڑ بھی آ سکتی ہے۔