دلکش و رنگین مکاؤ طوطے
جونہی جنگل سے خوبصورت پرندوں کا ایک جھنڈ گزرا تو یوں لگا جیسے آسمان پر رنگ ہی رنگ بکھر گئے ہوں۔ یہ حسین منظر پندرہویں صدی کے آخر میں کچھ یورپی سیاحوں نے وسطی اور جنوبی امریکہ میں دیکھا۔ یہ علاقہ دراصل اِنہی سیاحوں نے دریافت کِیا تھا اور جو پرندے اُنہوں نے دیکھے، وہ مکاؤ طوطے تھے۔ رنگین اور لمبی دُم والے یہ طوطے وسطی اور جنوبی امریکہ کے گرم مرطوب علاقوں میں پائے جاتے ہیں۔ جلد ہی اِس علاقے کے نقشوں پر مکاؤ طوطوں کی تصویریں آنے لگیں کیونکہ یہ طوطے اِس علاقے کی پہچان بن گئے تھے۔
نر اور مادہ مکاؤ طوطوں کے رنگ دوسرے پرندوں کی نسبت زیادہ شوخ اور منفرد ہوتے ہیں۔ یہ بہت ذہین ہوتے ہیں اور جھنڈ کی شکل میں رہتے ہیں۔ اِن کی آواز بہت تیز اور اُونچی ہوتی ہے۔ ایک جھنڈ میں تقریباً 30 طوطے ہوتے ہیں جو صبح سویرے بیج اور پھل وغیرہ کی تلاش میں اپنے گھونسلوں سے نکل جاتے ہیں۔ باقی طوطوں کی طرح مکاؤ بھی اپنے پنجوں سے کھانا اُٹھاتے ہیں اور اِسے اپنی لمبی اور خمدار چونچ سے کھاتے ہیں۔ اِن کی چونچ اِتنی مضبوط ہوتی ہے کہ وہ اِس سے مختلف میووں کے سخت خول تک توڑ سکتے ہیں۔ کھانا کھانے کے بعد وہ اکثر اُونچی چٹانوں یا دریاؤں کے کناروں پر بیٹھ کر مٹی چاٹتے ہیں جس سے شاید اُن کے کھانے میں موجود زہریلی چیزوں کا اثر ختم ہو جاتا ہے اور جسم کے لیے ضروری کیمیائی اجزا بھی مل جاتے ہیں۔
”[خدا] نے ہر ایک چیز کو اُس کے وقت میں خوب بنایا۔“ —واعظ 3:11۔
عام طور پر مکاؤ طوطے ساری عمر اپنے ساتھی کے ساتھ ہی رہتے ہیں اور وہ اپنے بچوں کی دیکھبھال مل کر کرتے ہیں۔ اِن کی بہت سی اقسام کھوکھلے درختوں، چٹانوں کے شگافوں اور دریاؤں کے کنارے مٹی کی پہاڑیوں میں اپنا گھونسلا بناتی ہیں۔ اکثر وہ اپنی چونچ سے اپنے ساتھی کے پَر صاف کرتے ہیں۔ اگرچہ 6 ماہ میں ایک مکاؤ طوطے کی نشوونما مکمل ہو جاتی ہے پھر بھی وہ تقریباً 3 سال تک اپنے ماں باپ کے ساتھ رہتا ہے۔ جنگلوں میں مکاؤ طوطے 30 سے 40 سال تک زندہ رہتے ہیں۔ لیکن کچھ مکاؤ طوطے جنہیں پنجرے میں رکھا گیا، وہ 60 سال سے زیادہ عرصے تک زندہ رہے۔ مکاؤ طوطوں کی تقریباً 18 قسمیں ہیں جن میں سے کچھ یہ ہیں: