مطالعے کا مضمون نمبر 16
گیت نمبر 64: فصل کی کٹائی
ہم مُنادی کے لیے اپنی خوشی کو کیسے بڑھا سکتے ہیں؟
”خوشی خوشی یہوواہ کی خدمت کرو۔“—زبور 100:2۔
غور کریں کہ . . .
کچھ ایسے طریقے کیا ہیں جن سے ہم مُنادی کے دوران اپنی خوشی کو اَور زیادہ بڑھا سکتے ہیں۔
1. کچھ بہن بھائیوں کو مُنادی کے دوران دوسروں سے بات کرنا کیسا لگتا ہے؟ (تصویر کو بھی دیکھیں۔)
یہوواہ کے بندوں کے طور پر ہم اِس لیے لوگوں کو مُنادی کرتے ہیں کیونکہ ہمیں اپنے آسمانی باپ سے بہت محبت ہے اور ہم اپنے پڑوسیوں یعنی لوگوں کی مدد کرنا چاہتے ہیں تاکہ وہ یہوواہ کو جان سکیں۔ بہت سے مبشروں کو مُنادی کرنے میں بہت مزہ آتا ہے جبکہ کچھ کو ایسا کرنا بہت مشکل لگتا ہے۔ کیوں؟ شاید کچھ بہن بھائی بہت شرمیلے ہوتے ہیں یا اُنہیں لگتا ہے کہ وہ اِتنے اچھے اُستاد نہیں ہیں۔ کچھ بہن بھائیوں کو اجنبیوں کا دروازہ کھٹکھٹانے سے بڑی گھبراہٹ ہوتی ہے جبکہ کچھ اِس بات سے ڈرتے ہیں کہ لوگ اُن پر غصہ کریں گے۔ کچھ بہن بھائی اِس بات سے بھی ڈرتے ہیں کہ کہیں لوگ اُن سے بحث کرنا نہ شروع کر دیں۔ حالانکہ ہمارے یہ بہن بھائی یہوواہ سے بہت پیار کرتے ہیں لیکن پھر بھی اُنہیں اجنبیوں کو خوشخبری سنانا بہت مشکل لگتا ہے۔ مگر یہ بہن بھائی جانتے ہیں کہ مُنادی کرنا بہت ہی اہم ہے۔ اِسی لیے وہ اِس میں باقاعدگی سے حصہ لیتے ہیں۔ ذرا سوچیں کہ یہوواہ اِن بہن بھائیوں کی کوششوں کو دیکھ کر کتنا خوش ہوتا ہوگا!
2. اگر کبھی کبھار آپ کو مُنادی کرنے میں مزہ نہیں آتا تو آپ کو بےحوصلہ کیوں نہیں ہونا چاہیے؟
2 کیا کبھی کبھار آپ کو بھی اُن باتوں کی وجہ سے مُنادی کرنے میں مزہ نہیں آتا جن کا ہم نے پہلے پیراگراف میں ذکر کِیا ہے؟ اگر ایسا ہے تو بےحوصلہ نہ ہوں۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ اِتنے اچھے اُستاد نہیں ہیں تو اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آپ ایک خاکسار شخص ہیں اور یہ نہیں چاہتے کہ لوگ آپ پر حد سے زیادہ توجہ دیں۔ اِس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ آپ ایک صلحپسند شخص ہیں اور لوگوں سے بحث نہیں کرنا چاہتے۔ سچ ہے کہ کوئی بھی شخص نہیں چاہتا کہ دوسرے اُس پر غصہ ہو جائیں، خاص طور پر اُس وقت جب وہ اُن کا بھلا چاہ رہا ہو۔ یقین مانیں کہ آپ کا آسمانی باپ اچھی طرح سے جانتا ہے کہ آپ کن مشکلوں کا سامنا کر رہے ہیں اور وہ آپ کی مدد کرنا چاہتا ہے۔ (یسع 41:13) اِس مضمون میں ہم پانچ ایسے مشوروں پر غور کریں گے جن سے ہم اِس طرح کے احساسات سے نمٹ سکتے ہیں اور مُنادی کے دوران اپنی خوشی کو اَور زیادہ بڑھا سکتے ہیں۔
خدا کے کلام سے ہمت پائیں
3. کس چیز نے یرمیاہ نبی کی مُنادی کرنے میں مدد کی؟
3 پُرانے زمانے میں خدا کے بندوں کو اُس وقت خدا کے پیغام سے بہت حوصلہ ملا جب اُنہیں ایک مشکل ذمےداری نبھانی تھی۔ یرمیاہ نبی کی مثال لیں۔ جب یہوواہ نے اُنہیں مُنادی کرنے کو کہا تو وہ ایسا کرنے سے گھبرا رہے تھے۔ یرمیاہ نے کہا: ”مَیں بول نہیں سکتا کیونکہ مَیں تو بچہ ہوں۔“ (یرم 1:6) یرمیاہ نے اپنے ڈر پر قابو کیسے پایا؟ اُنہیں خدا کے کلام سے ہمت ملی۔ اُنہوں نے کہا: ”[تیرا]کلام میرے دل میں جلتی آگ کی مانند ہے جو میری ہڈیوں میں پوشیدہ ہے اور مَیں ضبط کرتے کرتے تھک گیا۔“ (یرم 20:8، 9) حالانکہ یرمیاہ جن لوگوں کو مُنادی کر رہے تھے، وہ اُن کی شدید مخالفت کر رہے تھے لیکن یہوواہ نے اُنہیں جو پیغام سنانے کے لیے دیا، اُس سے اُنہیں مُنادی کرتے رہنے کا حوصلہ ملا۔
4. جب آپ خدا کے کلام کو پڑھتے اور اِس پر سوچ بچار کرتے ہیں تو کیا ہوتا ہے؟ (کُلسّیوں 1:9، 10)
4 مسیحیوں کو خدا کے کلام میں لکھی باتوں سے بہت حوصلہ ملتا ہے۔ کُلسّے کی کلیسیا کے نام خط میں پولُس نے کہا کہ صحیح علم حاصل کرنے سے اُن کے بہن بھائیوں کا حوصلہ بڑھے گا کہ وہ ”ہر اچھے کام میں پھل لاتے رہیں“ اور اِس طرح اپنا ”چالچلن یہوواہ کے لائق“ بنائیں۔ (کُلسّیوں 1:9، 10 کو پڑھیں۔) اِن اچھے کاموں میں خوشخبری کی مُنادی کرنا بھی شامل ہے۔ تو جب ہم خدا کے کلام کو پڑھتے اور اِس پر سوچ بچار کرتے ہیں تو یہوواہ پر ہمارا ایمان اَور مضبوط ہو جاتا ہے اور ہمارے دلوں میں بادشاہت کی خوشخبری کی اہمیت اَور زیادہ بڑھ جاتی ہے۔
5. ہم کیا کر سکتے ہیں تاکہ ہمیں بائبل کو پڑھنے اور اِس کا مطالعہ کرنے سے زیادہ فائدہ ہو؟
5 اگر ہم خدا کے کلام سے زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں اِسے جلدی جلدی نہیں پڑھنا چاہیے اور نہ ہی جلدی جلدی اِس کا مطالعہ کرنا چاہیے۔ اگر آپ کو کسی آیت کو سمجھنا مشکل لگ رہا ہے تو اِسے نظرانداز کر کے آگے نہ بڑھ جائیں۔ اِس کی بجائے کتاب ”یہوواہ کے گواہوں کے لئے مطالعے کے حوالے“ میں یا پھر تحقیق کے لیے دی گئی کسی اَور سہولت کے ذریعے اُس آیت کی وضاحت کو دیکھیں۔ اگر آپ آرام آرام سے مطالعہ کریں گے تو آپ کا یقین اِس بات پر اَور زیادہ بڑھ جائے گا کہ بائبل میں لکھی ہر بات سچ ہے۔ (1-تھس 5:21) اور جتنا زیادہ آپ کا یقین بڑھے گا، اُتنا ہی زیادہ دوسروں کو اِن باتوں کے بارے میں بتا کر آپ کو مزہ آئے گا۔
اچھی تیاری کریں
6. ہمیں مُنادی کرنے کے لیے اچھی تیاری کیوں کرنی چاہیے؟
6 اگر آپ مُنادی کرنے کے لیے اچھی تیاری کریں گے تو آپ پُرسکون ہو کر دوسروں سے بات کر پائیں گے۔ یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں کو مُنادی کے لیے بھیجنے سے پہلے اُنہیں تیار کِیا۔ (لُو 10:) اور چونکہ شاگردوں نے یسوع کی بتائی ہر بات پر عمل کِیا اِس لیے اُنہیں اِس کام کو کرنے سے بہت زیادہ خوشی ملی۔— 1-11لُو 10:17۔
7. ہم مُنادی کے لیے تیاری کیسے کر سکتے ہیں؟ (تصویر کو بھی دیکھیں۔)
7 ہم مُنادی کے لیے تیاری کیسے کر سکتے ہیں؟ ہم پہلے سے سوچ سکتے ہیں کہ ہم اپنے لفظوں میں دوسروں کو پاک کلام کی سچائیاں کیسے بتائیں گے۔ یہ بھی اچھا ہوگا کہ ہم پہلے سے دو یا تین ایسی باتوں کے بارے میں سوچیں جو لوگ ہمارا پیغام سننے پر کہہ سکتے ہیں۔ اِس کے بعد اِس بارے میں بھی سوچیں کہ آپ جواب میں اُن سے کیا کہیں گے۔ پھر لوگوں سے بات کرتے وقت ہم پُر سکون ہو کر، مسکرا کر اور دوستانہ انداز میں اُن سے بات کر سکتے ہیں۔
8. پولُس رسول نے جو مثال بتائی، اُس میں مسیحی کس لحاظ سے مٹی کے برتنوں کی طرح ہیں؟
8 پولُس رسول نے ایک مثال کے ذریعے اپنے ہمایمانوں کو بتایا کہ مُنادی کرنے میں اُن کا کیا کردار ہے۔ اُنہوں نے کہا: ”ہمارے پاس مٹی کے برتنوں میں یہ خزانہ ہے۔“ (2-کُر 4:7) یہ خزانہ کیا ہے؟ یہ خزانہ بادشاہت کا پیغام ہے جس سے لوگوں کی زندگی بچ سکتی ہے۔ (2-کُر 4:1) اور مٹی کے برتن کیا ہیں؟ یہ خدا کے بندوں کی طرف اِشارہ کرتے ہیں جو دوسروں کو خوشخبری سناتے ہیں۔ پولُس رسول کے زمانے میں کاروبار کرنے والے لوگ مٹی کے برتنوں میں بیشقیمت چیزیں لے جاتے تھے جیسے کہ پیسہ، مے اور کھانے پینے کی چیزیں۔ اِسی طرح یہوواہ نے اپنے بندوں کو خوشخبری سنانے کا کام سونپا ہے جو بہت ہی بیشقیمت ہے۔ اِس کام میں یہوواہ ہمارے ساتھ ہے اور اُس کی مدد سے ہمیں اِس پیغام کو دوسروں تک پہنچانے کی طاقت مل سکتی ہے۔
دلیری کے لیے دُعا کریں
9. ہم اِنسانوں کے ڈر پر کیسے قابو پا سکتے ہیں؟ (تصویر کو بھی دیکھیں۔)
9 کبھی کبھار شاید ہمارے دل میں اِنسانوں کا ڈر پیدا ہو جائے۔ ہم اِس ڈر پر کیسے قابو پا سکتے ہیں؟ اِس سلسلے میں ذرا اُس دُعا پر غور کریں جو یسوع کے رسولوں نے اُس وقت کی جب اُنہیں مُنادی کرنے سے منع کِیا گیا۔ اُنہوں نے لوگوں سے ڈر جانے کی بجائے یہوواہ سے دُعا کی کہ وہ اُن کی مدد کرے تاکہ وہ ”دلیری سے[اُس کا]کلام سناتے رہیں۔“ (اعما 4:18، 29، 31) یہوواہ نے فوراً اُن کی اِس دُعا کا جواب دیا۔ اگر اِنسانوں کے ڈر کی وجہ سے کبھی کبھار ہمیں مُنادی کرنے سے گھبراہٹ ہوتی ہے تو ہمیں بھی یہوواہ سے دُعا کرنی چاہیے۔ یہوواہ سے مدد مانگیں تاکہ لوگوں کے لیے آپ کی محبت اِنسانوں کے ڈر پر غالب آ جائے۔
10. یہوواہ ہماری مدد کیسے کرتا ہے تاکہ ہم دوسروں کو اُس کے بارے میں گواہی دے سکیں؟ (یسعیاہ 43:10-12)
10 یہوواہ خدا نے ہمیں اپنے گواہوں کے طور پر چُنا ہے اور اُس نے یہ وعدہ کِیا تھا کہ وہ ہماری مدد کرے گا تاکہ ہم اُس کے بارے میں گواہی دے سکیں۔ (یسعیاہ 43:10-12 کو پڑھیں۔) ذرا چار ایسی باتوں پر غور کریں جس سے وہ ہم میں ایسا کرنے کی دلیری پیدا کرتا ہے۔ سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ ہم جب بھی خوشخبری کی مُنادی کرتے ہیں تو یہوواہ کے بیٹے یسوع ہمارے ساتھ ہوتے ہیں۔ (متی 28:18-20) دوسری بات یہ ہے کہ یہوواہ نے اِس کام میں ہماری مدد کرنے کے لیے اپنے فرشتوں کو مقرر کِیا ہے۔ (مُکا 14:6) تیسری بات یہ ہے کہ یہوواہ ہمیں اپنی پاک روح دیتا ہے جو ایک مدد گار کی طرح ہمیں وہ باتیں یاد دِلاتی ہے جو ہم نے پہلے سے سیکھی ہوئی ہیں۔ (یوح 14:25، 26) اور چوتھی بات یہ ہے کہ یہوواہ نے ہمیں ایسے بہن بھائی دیے ہیں جو ہمارے ساتھ مل کر اِس کام کو کرتے ہیں۔ یہوواہ کی مدد اور اپنے بہن بھائیوں کے ساتھ کی وجہ سے ہمیں مُنادی کرتے رہنے کی دلیری ملتی ہے۔
ضرورت کے مطابق اپنے پیغام کو ڈھالیں اور اچھا سوچیں
11. مُنادی کے دوران آپ زیادہ سے زیادہ لوگوں سے کیسے مل سکتے ہیں؟ (تصویر کو بھی دیکھیں۔)
11 کیا آپ اُس وقت بےحوصلہ ہو جاتے ہیں جب مُنادی کے دوران زیادہتر لوگ آپ کو گھر پر نہیں ملتے؟ کیوں نہ اِس بارے میں سوچیں کہ ہمارے علاقے میں اِس وقت لوگ کہاں ہوں گے؟ (اعما 16:13) کیا وہ کام پر ہوں گے یا بازار گئے ہوں گے؟ اگر ایسا ہے تو کیوں نہ عوامی جگہوں پر گواہی دینے کی کوشش کریں جہاں آپ کی ملاقات زیادہ لوگوں سے ہو سکتی ہے؟ اِس حوالے سے جوشوا نام کے ایک بھائی نے کہا: ”مجھے شاپنگ مالز میں اور پارکنگ کی جگہ پر لوگوں کو گواہی دینے کے کئی موقعے ملے ہیں۔“ اُنہیں اور اُن کی بیوی بریجٹ کو اُس وقت بھی بہت سے لوگ گھروں پر ملتے ہیں جب وہ شام کو اور اِتوار کی دوپہر کو لوگوں کو گواہی دینے کے لیے جاتے ہیں۔—اِفِس 5:15، 16۔
12. ہم یہ کیسے جان سکتے ہیں کہ لوگ کن باتوں کو مانتے ہیں اور کن باتوں کی وجہ سے فکرمند ہیں؟
12 اگر شروع شروع میں کوئی شخص ہمارے پیغام میں دلچسپی نہیں لیتا تو یہ جاننے کی کوشش کریں کہ وہ کن باتوں پر یقین رکھتا ہے اور کن باتوں کو لے کر فکرمند ہے۔ بھائی جوشوا اور اُن کی بیوی لوگوں سے اُن سوالوں پر بات کرنے کی کوشش کرتے ہیں جو ہمارے پرچوں کے شروع میں دیے گئے ہیں۔ مثال کے طور پر وہ اِس پرچے کو اِستعمال کرتے ہیں: ”بائبل کے بارے میں آپ کا نظریہ کیا ہے؟“ اور پھر لوگوں سے پوچھتے ہیں: ”کچھ لوگ سوچتے ہیں کہ بائبل خدا کی طرف سے ہے جبکہ کچھ اِس بات کو نہیں مانتے۔ آپ کا اِس بارے میں کیا خیال ہے؟“ اکثر اِس طرح اُن کی دوسروں سے بہت اچھی باتچیت شروع ہو جاتی ہے۔
13. اگر لوگ ہمارا پیغام نہیں سنتے تو ہمیں یہ کیوں نہیں سوچ لینا چاہیے کہ ہم مُنادی کرنے میں ناکام ہو گئے ہیں؟ (اَمثال 27:11)
13 مُنادی کے حوالے سے ہماری کامیابی اِس بات پر نہیں ٹکی ہوئی کہ ہمیں اِس کے کتنے اچھے نتیجے مل رہے ہیں۔ ہم ایسا کیوں کہہ سکتے ہیں؟ کیونکہ ہم وہی کرتے ہیں جو یہوواہ اور اُس کا بیٹا ہم سے چاہتے ہیں یعنی ہم دوسروں کو گواہی دیتے ہیں۔ (اعما 10:42) اِس لیے اگر مُنادی کے دوران ہماری کسی بھی شخص سے بات نہیں ہو پاتی یا کوئی بھی شخص ہماری بات نہیں سنتا تو ہم تب بھی خوش ہو سکتے ہیں کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ ہمارا آسمانی باپ ہم سے خوش ہے۔—اَمثال 27:11 کو پڑھیں۔
14. ہمیں اُس وقت خوش کیوں ہونا چاہیے جب مُنادی کے دوران کسی اَور مبشر کی کسی شخص سے بہت اچھی باتچیت ہوتی ہے؟
14 ہم اُس وقت بھی خوش ہو سکتے ہیں جب کسی اَور مبشر کو مُنادی کے دوران کوئی ایسا شخص ملتا ہے جس کے ساتھ اُس کی بڑی اچھی باتچیت رہی۔ ہمارے ایک ”مینارِنگہبانی“ میں بتایا گیا تھا کہ مُنادی کرنا ایک کھوئے ہوئے بچے کو ڈھونڈنے کی طرح ہے۔ جب ایک بچہ کھو جاتا ہے تو بہت سے لوگ مل کر اُسے جگہ جگہ ڈھونڈتے ہیں۔ اور پھر جب بچہ مل جاتا ہے تو صرف وہی شخص خوش نہیں ہوتا جس نے اُسے ڈھونڈ لیا ہوتا ہے بلکہ سب خوش ہوتے ہیں۔ اِسی طرح شاگرد بنانے کے کام میں پوری ہی کلیسیا کا ہاتھ ہوتا ہے۔ لوگوں میں مُنادی کرنے کے لیے کلیسیا میں سب ہی مبشروں کی ضرورت ہوتی ہے۔ اور سبھی مبشر اُس وقت بہت خوش ہوتے ہیں جب کوئی شخص ہماری عبادتوں پر آنے لگتا ہے۔
اپنا دھیان یہوواہ اور اپنے پڑوسی کے لیے محبت پر رکھیں
15. متی 22:37-39 پر عمل کرنے سے مُنادی کے لیے ہمارا جوش کیسے بڑھ سکتا ہے؟ (سرِورق کی تصویر کو بھی دیکھیں۔)
15 اگر ہم اپنا دھیان اِس بات پر رکھیں گے کہ ہم یہوواہ خدا اور اپنے پڑوسی سے کتنی محبت کرتے ہیں تو مُنادی کے لیے ہمارا جوش بڑھ جائے گا۔ (متی 22:37-39 کو پڑھیں۔) ذرا اُس خوشی کا تصور کریں جو یہوواہ کو اُس وقت ہوتی ہے جب وہ ہمیں مُنادی کرتے ہوئے دیکھتا ہے۔ اور ذرا لوگوں کی خوشی کا بھی تصور کریں جب وہ یہوواہ کے بارے میں سیکھنے لگتے ہیں۔ یہ بھی یاد رکھیں کہ جب لوگ ہمارے پیغام کو سنتے ہیں اور یہوواہ کی عبادت کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو اُنہیں ہمیشہ کی زندگی مل سکتی ہے۔—یوح 6:40؛ 1-تیم 4:16۔
16. ہم اُس وقت بھی مُنادی کے لیے اپنی خوشی کیسے برقرار رکھ سکتے ہیں جب ہم گھر سے باہر نہیں نکل سکتے؟ مثالیں دیں۔
16 کیا آپ کسی وجہ سے اپنے گھر سے باہر نہیں نکل سکتے؟ اگر ایسا ہے تو اِس بات پر دھیان رکھیں کہ آپ ایسی صورتحال میں بھی یہوواہ اور پڑوسی کے لیے محبت کیسے دِکھا سکتے ہیں۔ کورونا کی وبا کے دوران بھائی سموئیل اور بہن دانیہ گھر کے ہو کر رہ گئے۔ اِس مشکل وقت میں بھی وہ لوگوں کو باقاعدگی سے فون کے ذریعے گواہی دیتے رہے؛ اُنہیں خط لکھتے رہے اور زوم کے ذریعے لوگوں کو بائبل کورس کراتے رہے۔ بھائی سموئیل جس کلینک میں کینسر کے علاج کے لیے جا رہے تھے، اُنہوں نے وہاں بھی لوگوں کو گواہی دی۔ اُنہوں نے کہا: ”جب بھی ہم مشکلوں سے گزر رہے ہوتے ہیں تو ہم پریشان ہو سکتے ہیں، تھک سکتے ہیں اور ہمارے ایمان کا اِمتحان ہو سکتا ہے۔ لیکن ایسے وقت میں بھی ہمیں یہ دیکھنا چاہیے کہ ہم کن کن طریقوں سے یہوواہ کی خدمت کر کے خوشی حاصل کر سکتے ہیں۔“ اِسی دوران بہن دانیہ گِر گئیں اور تین مہینے تک بستر سے اُٹھ نہ سکیں۔ اِس کے بعد وہ چھ مہینے تک ویلچیئر پر رہیں۔ اُنہوں نے کہا: ”اِن حالات میں مجھ سے جو ہو سکتا تھا، مَیں نے کرنے کی پوری کوشش کی۔ جو نرس میری دیکھبھال کرنے آتی تھی، مَیں اُسے گواہی دیتی تھی۔ مَیں اُن لوگوں سے بھی باتچیت کِیا کرتی تھی جو ہمارے گھر پر ڈاک اور دوسری چیزیں پہنچانے آتے تھے۔ اِس کے علاوہ میری اُس عورت سے بھی فون پر بہت اچھی باتچیت رہی جو ایک میڈیکل کمپنی میں کام کرتی تھی۔“ حالانکہ بھائی سموئیل اور بہن دانیہ اُتنا نہیں کر پا رہے تھے جتنا وہ پہلے کِیا کرتے تھے لیکن اُنہوں نے مشکل صورتحال میں وہ سب کِیا جو وہ کر سکتے تھے۔ اور اِس سے اُنہیں بہت زیادہ خوشی ملی۔
17. آپ اِس مضمون میں بتائے گئے مشوروں سے فائدہ حاصل کرنے کے لیے کیا کر سکتے ہیں؟
17 اِس مضمون میں ہم نے پانچ مشوروں پر غور کِیا۔ یہ مشورے ہمارے تبھی کام آئیں گے جب ہم اِن پانچوں پر ہی عمل کریں گے۔ ہر مشورہ کھانے میں ڈالے جانے والے مصالحے کی طرح ہے۔ جس طرح ہر مصالحہ ڈالنے سے ہی کھانا مزےدار بنے گا اِسی طرح ہر مشورے پر عمل کرنے سے ہی ہم غلط سوچ سے نمٹنے کے قابل ہوں گے اور مُنادی کے لیے اپنی خوشی کو بڑھا پائیں گے۔
یہ باتیں مُنادی کے لیے آپ کی خوشی کو کیسے بڑھا سکتی ہیں؟
-
اچھی تیاری کرنا
-
دلیری کے لیے دُعا کرنا
-
اپنا دھیان یہوواہ اور پڑوسی سے محبت پر رکھنا
گیت نمبر 80: آزما کر دیکھو کہ یہوواہ کتنا مہربان ہے