کیا آپ کو معلوم ہے؟
قدیم اِسرائیل میں موسیقی کی کیا اہمیت تھی؟
موسیقی قدیم اِسرائیلی ثقافت کا ایک بہت اہم حصہ تھی۔ بائبل میں کئی بار سازوں اور گیتوں کا ذکر کِیا گیا ہے۔ صحیفوں کا تقریباً 10 فیصد حصہ گیت ہیں جن میں سے سب سے بڑا حصہ زبور کی کتاب، غزلُالغزلات اور نوحہ ہیں۔ نبیوں کے زمانے کی زندگی کے حوالے سے لکھی گئی ایک کتاب میں بتایا گیا ہے کہ بائبل سے صاف پتہ چلتا ہے کہ ”موسیقی لوگوں کی روزمرہ زندگی کا ایک بہت اہم حصہ ہوا کرتی تھی۔“—میوزک اِن ببلیکل لائف۔
روزمرہ زندگی میں موسیقی۔ بنیاِسرائیل اپنے جذبات کا اِظہار کرنے کے لیے ساز بجاتے تھے۔ (یسع 30:29) جب بنیاِسرائیل میں کوئی بادشاہ بنتا تھا، کوئی تہوار آتا تھا یا جب وہ جنگ میں فتح حاصل کرتے تھے تو عورتیں دف بجاتی تھیں اور ساتھ خوشی سے ناچتی گاتی تھیں۔ (قُضا 11:34؛ 1-سمو 18:6، 7؛ 1-سلا 1:39، 40) جب کوئی فوت ہو جاتا تھا تو بنیاِسرائیل اپنے دُکھ کا اِظہار کرنے کے لیے ماتمی گیت گاتے تھے۔ (2-توا 35:25) ”اِس بات میں کوئی شک نہیں کہ عبرانی لوگوں کا موسیقی سے بہت گہرا تعلق تھا۔“—میکلنٹاک اور سٹرانگ کا سائیکلوپیڈیا۔
شاہی دربار میں موسیقی۔ بنیاِسرائیل کے بادشاہوں کو موسیقی سے بہت لگاؤ تھا۔ بادشاہ ساؤل نے داؤد کو بُلایا تاکہ وہ اُن کے شاہی دربار میں موسیقار کے طور پر خدمت کریں۔ (1-سمو 16:18، 23) بعد میں جب داؤد خود بادشاہ بنے تو اُنہوں نے موسیقی کے ساز ایجاد کیے، خوبصورت گیت لکھے اور موسیقاروں کے ایک گروہ کو منظم کِیا تاکہ وہ یہوواہ کی ہیکل میں ساز بجائیں۔ (2-توا 7:6؛ عامو 6:5) بادشاہ سلیمان کے دربار میں بھی گلوکار اور گلوکارائیں تھیں۔—واعظ 2:8۔
عبادت میں موسیقی۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ بنیاِسرائیل یہوواہ کی عبادت کرنے کے لیے موسیقی کا اِستعمال کرتے تھے۔ (1-توا 23:5) یروشلم میں ہیکل کے اندر 4000 موسیقار ساز بجاتے تھے۔ وہ جھانجھیں، تاردار ساز، بربط اور نرسنگے بجاتے تھے۔ (2-توا 5:12) لیکن صرف یہ پیشہور موسیقار ہی گیتوں اور سازوں کے ذریعے یہوواہ کی عبادت نہیں کرتے تھے۔ بہت سے بنیاِسرائیل جب ہر سال عیدیں منانے کے لیے یروشلم جاتے تھے تو وہ سفر کے دوران ”چڑھائی کے گیت“ گاتے تھے۔ (زبور 120–134) کچھ یہودی تحریروں کے مطابق بنیاِسرائیل عیدِفسح کے کھانے کے دوران کچھ خاص زبور گاتے تھے۔ a
آج بھی موسیقی یہوواہ کے بندوں کے لیے بہت اہمیت رکھتی ہے۔ (یعقو 5:13) ہم عبادت کے دوران گیت گاتے ہیں۔ (اِفِس 5:19) موسیقی ہمیں ہمارے ہمایمانوں کے ساتھ متحد کرتی ہے۔ (کُل 3:16) اور جب ہم مشکلوں کا سامنا کرتے ہیں تو اِس سے ہمیں ہمت ملتی ہے۔ (اعما 16:25) موسیقی یہوواہ پر اپنے ایمان کا اِظہار کرنے اور اُس کے لیے اپنی محبت دِکھانے کا بڑا ہی اچھا طریقہ ہے۔
a یہودی 113 سے 118 زبوروں کو یہوواہ کی بڑائی کرنے کے لیے گاتے تھے۔