مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

اگر آپ کا جیون ساتھی گندی تصویریں اور فلمیں دیکھتا ہے تو آپ کیا کر سکتے ہیں؟‏

اگر آپ کا جیون ساتھی گندی تصویریں اور فلمیں دیکھتا ہے تو آپ کیا کر سکتے ہیں؟‏
  • ‏”‏مجھے ایسا لگ رہا تھا جیسے میرے شوہر بار بار حرام‌کاری کر رہے ہوں۔“‏

  • ‏”‏مجھے لگتا تھا کہ میری کوئی عزت نہیں ہے؛‏ مَیں خوب‌صورت نہیں اور بالکل بے‌کار ہوں۔“‏

  • ‏”‏مَیں کسی سے اِس بارے میں بات نہیں کر سکتی تھی۔‏ مَیں اکیلے ہی سب کچھ سہہ رہی تھی۔“‏

  • ‏”‏مجھے لگ رہا تھا کہ یہوواہ کو میری کوئی فکر نہیں ہے۔“‏

اِن باتوں سے پتہ چلتا ہے کہ جب ایک شوہر گندی تصویریں اور فلمیں دیکھتا ہے تو اِس سے ایک بیوی پر کیا بیتتی ہے۔ اور اگر وہ کئی مہینوں یا سالوں سے چھپ کر ایسا کر رہا ہے تو شاید اُس کی بیوی کا اُس پر سے بھروسا اُٹھ جائے۔ ایک عورت نے کہا:‏ ”‏مجھے لگ رہا تھا کہ مَیں اپنے شوہر کو جانتی ہی نہیں ہوں۔ مَیں سوچتی تھی کہ کیا وہ مجھ سے کچھ اَور بھی چھپا رہے ہیں۔“‏

یہ مضمون ایسی بیویوں کے لیے لکھا گیا ہے جن کے شوہروں کو گندی تصویریں اور فلمیں دیکھنے کی لت لگ گئی ہے۔‏ a اِس میں بائبل کے کچھ ایسے اصولوں پر بات کی گئی ہے جن سے بیویوں کو تسلی ملے گی، اُنہیں اِس بات کا یقین ہو جائے گا کہ یہوواہ اُن کے ساتھ ہے اور اُنہیں اپنے جذباتی گھاؤ بھرنے اور یہوواہ کے قریب رہنے میں مدد ملے گی۔‏ b

اگر آپ کا جیون ساتھی اِس عادت میں پڑ گیا ہے تو آپ کیا کر سکتے ہیں؟‏

سچ ہے کہ اپنے شوہر کے ہر کام کو پوری طرح روکنا آپ کے بس میں نہیں ہے۔ لیکن آپ کچھ ایسے کام ضرور کر سکتی ہیں جن سے آپ کو ذہنی سکون ملے۔ ذرا اِن باتوں پر غور کریں:‏

خود کو قصوروار نہ ٹھہرائیں۔‏ شاید ایک بیوی کو یہ لگنے لگے کہ اگر اُس کا شوہر گندی تصویریں اور فلمیں دیکھ رہا ہے تو اِس میں کہیں نہ کہیں اُس کی غلطی ہے۔ بہن ایلس c کو لگنے لگا کہ شاید اُن میں ہی کچھ کمی ہے۔ وہ سوچنے لگیں:‏ ”‏میرے شوہر میری بجائے دوسری عورتوں کو کیوں دیکھتے ہیں؟“‏ کچھ بیویوں کو لگتا ہے کہ اُن کی وجہ سے صورتحال بگڑ رہی ہے۔ ڈیزی نام کی بہن نے کہا:‏ ”‏مجھے لگ رہا تھا کہ میرے غصے کی وجہ سے ہماری شادی‌شُدہ زندگی اَور خراب ہو رہی ہے۔“‏

اگر آپ کو بھی ایسا لگتا ہے تو یاد رکھیں کہ یہوواہ آپ کے شوہر کے کاموں کے لیے آپ کو ذمے‌دار نہیں ٹھہراتا۔ یعقوب 1:‏14 میں لکھا ہے:‏ ”‏ہر شخص اپنی ہی خواہشوں کی وجہ سے آزمایا اور اُکسایا جاتا ہے۔“‏ (‏یعقو 1:‏14؛‏ روم 14:‏12؛‏ فل 2:‏12‏)‏ یہوواہ آپ کو قصوروار نہیں ٹھہراتا بلکہ وہ اِس بات کی بہت قدر کرتا ہے کہ آپ اُس کی وفادار ہیں۔—‏2-‏توا 16:‏9‏۔‏

ایک بیوی کو شاید یہ لگنے لگے کہ اُس کے اندر کوئی کمی ہے جس کی وجہ سے اُس کا شوہر گندی تصویریں اور فلمیں دیکھتا ہے۔ لیکن یہ سچ نہیں ہے۔ اِس حوالے سے کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ گندی تصویریں اور فلمیں ایک شخص میں ایسی جنسی خواہشیں پیدا کرتی ہیں جنہیں کوئی بھی عورت پورا نہیں کر سکتی۔‏

حد سے زیادہ پریشان نہ ہوں۔‏ کیتھرین نام کی بہن نے بتایا کہ وہ ہر وقت یہی سوچتی رہتی تھیں کہ کہیں اُن کا شوہر گندی تصویریں اور فلمیں تو نہیں دیکھ رہا۔ بہن ٹریسی نے کہا:‏ ”‏اگر مجھے پتہ نہیں ہوتا تھا کہ میرے شوہر کہاں ہیں تو مَیں بہت پریشان ہو جاتی ہوں۔ میرا پورا دن پریشانی میں ہی گزر جاتا ہے۔“‏ کچھ بیویوں نے بتایا ہے کہ اُنہیں اُس وقت بہت شرمندگی محسوس ہوتی ہے جب وہ ایسے ہم‌ایمانوں کے ساتھ ہوتی ہیں جنہیں اُن کے شوہر کے اِس مسئلے کا پتہ ہوتا ہے۔ کچھ تو خود کو بہت اکیلا محسوس کرتی ہیں کیونکہ اُنہیں لگتا ہے کہ کوئی بھی اُن کی صورتحال نہیں سمجھ سکتا۔‏

ایسے احساسات پیدا ہو سکتے ہیں۔ لیکن اگر آپ ہر وقت اِنہی باتوں کے بارے میں سوچتی رہیں گی تو آپ اپنی ہی پریشانی بڑھا رہی ہوں گی۔ اِن سب باتوں کے بارے میں سوچنے کی بجائے یہوواہ کے ساتھ اپنی دوستی پر دھیان دینے کی کوشش کریں۔ ایسا کرنے سے آپ کو ہمت ملے گی۔—‏زبور 62:‏2؛‏ اِفس 6:‏10‏۔‏

شاید آپ کو بائبل سے ایسی عورتوں کے بارے میں پڑھنے اور اُن کی مثال پر سوچ بچار کرنے سے بہت فائدہ ہو جنہیں پریشانیوں میں یہوواہ سے دُعا کرنے سے تسلی ملی۔ یہوواہ نے اُن کی مشکلوں کو ختم تو نہیں کر دیا لیکن اُس نے اُنہیں ذہنی سکون دیا۔ مثال کے طور پر حنّہ اپنی صورتحال کی وجہ سے ”‏نہایت دلگیر“‏ تھیں۔ لیکن جب اُنہوں نے بہت دیر تک ”‏[‏یہوواہ]‏ کے حضور دُعا“‏ کی تو اُنہیں ذہنی سکون ملا حالانکہ وہ نہیں جانتی تھیں کہ آگے کیا ہوگا۔—‏1-‏سمو 1:‏10،‏ 12،‏ 18؛‏ 2-‏کُر 1:‏3، 4‏۔‏

شاید میاں بیوی کو بزرگوں سے مدد لینی پڑے۔‏

اپنی کلیسیا کے بزرگوں سے مدد لیں۔ وہ ”‏آندھی سے پناہ‌گاہ کی مانند .‏ .‏ .‏ اور طوفان سے چھپنے کی جگہ“‏ ثابت ہو سکتے ہیں۔ (‏یسع 32:‏2‏)‏ شاید وہ آپ کو کسی ایسی بہن کے بارے میں بتائیں جس سے آپ بات کر سکتی ہیں اور تسلی حاصل کر سکتی ہیں۔—‏امثا 17:‏17‏۔‏

کیا آپ اپنے جیون ساتھی کی مدد کر سکتی ہیں؟‏

کیا آپ اپنے شوہر کی مدد کر سکتی ہیں تاکہ وہ گندی تصویریں اور فلمیں دیکھنے کی لت پر قابو پا سکے؟ شاید آپ ایسا کر سکتی ہیں۔ بائبل میں بتایا گیا ہے کہ کسی معاملے کو حل کرنے یا کسی طاقت‌ور دُشمن سے لڑنے کے لیے ”‏ایک سے دو بہتر ہیں۔“‏ (‏واعظ 4:‏9-‏12‏)‏ ماہرین کا کہنا ہے کہ جب اِس لت پر قابو پانے کے لیے میاں بیوی مل کر کام کرتے ہیں تو گندی تصویریں اور فلمیں دیکھنے والے جیون ساتھی کے لیے اِس لت پر قابو پانا آسان ہو جاتا ہے اور اُس کے جیون ساتھی کا اُس پر بھروسا بڑھنے لگتا ہے۔‏

لیکن زیادہ فرق اِس بات سے پڑتا ہے کہ کیا آپ کے جیون ساتھی کے دل میں اِس عادت کو چھوڑنے کی خواہش ہے اور کیا وہ ایسا کرنے کے لیے قدم اُٹھا رہا ہے۔ کیا اُس نے یہوواہ سے مدد کی اِلتجا کی ہے اور بزرگوں سے مدد لی ہے؟ (‏2-‏کُر 4:‏7؛‏ یعقو 5:‏14، 15‏)‏ کیا اُس نے سوچا ہوا ہے کہ وہ کیا کرے گا تاکہ وہ گندی تصویریں اور فلمیں دیکھنے سے بچ سکے؟ مثال کے طور پر کیا اُس نے سوچا ہوا ہے کہ وہ اپنے فون یا ٹیبلٹ وغیرہ کو کتنی دیر اِستعمال کرے گا؟ اور کیا وہ ایسی صورتحال سے بچ رہا ہے جس میں وہ گندی تصویریں اور فلمیں دیکھنے کے خطرے میں پڑ سکتا ہے؟ (‏امثا 27:‏12‏)‏ کیا وہ آپ کی مدد کو قبول کر رہا ہے اور آپ کو سب سچ سچ بتا رہا ہے؟ اگر ایسا ہے تو شاید آپ کے لیے اپنے شوہر کی مدد کرنا ممکن ہو۔‏

آپ اپنے شوہر کی مدد کیسے کر سکتی ہیں؟ ذرا ایک مثال پر غور کریں۔ فیونا نے اِتھن نام کے ایک شخص سے شادی کی جسے چھوٹی عمر سے گندی تصویریں اور فلمیں دیکھنے کی لت لگی ہوئی تھی۔ فیونا کے رویے کی وجہ سے اِتھن کے لیے اُس وقت اُن سے بات کرنا آسان تھا جب اُن کا گندی تصویریں اور فلمیں دیکھنے کا دل کرتا تھا۔ اِتھن نے کہا:‏ ”‏مَیں اپنی بیوی کو سب کچھ کُھل کر بتاتا ہوں۔ وہ بڑے پیار سے میری مدد کرتی ہیں تاکہ مَیں اپنی اِس خواہش پر قابو پا سکوں۔ وہ مجھ سے پوچھتی رہتی ہیں کہ سب کچھ کیسا چل رہا ہے۔ اور وہ میری مدد کرتی ہیں تاکہ مَیں حد سے زیادہ اِنٹرنیٹ اِستعمال نہ کروں۔“‏ سچ ہے کہ فیونا کو اُس وقت بہت دُکھ ہوتا ہوگا جب اُن کے شوہر کا گندی تصویریں اور فلمیں دیکھنے کا دل کرتا ہوگا۔ فیونا نے کہا:‏ ”‏میرے دُکھ اور غصے کی وجہ سے صورتحال بہتر نہیں ہو رہی تھی۔ مسئلوں پر بات کرنے کے بعد اِتھن تکلیف سے نکلنے میں میری بھی مدد کرتے ہیں۔“‏

اِس طرح کُھل کر بات‌چیت کرنے سے نہ صرف ایک شوہر کو اِس لت پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے بلکہ بیوی پھر سے اپنے شوہر پر بھروسا کر پاتی ہے۔ جب ایک شوہر کُھل کر اپنی بیوی کو اپنی خامیوں کے بارے میں بتاتا ہے اور اُسے یہ بھی بتاتا ہے کہ وہ کہاں جا رہا ہے اور کیا کر رہا ہے تو ایک بیوی کے لیے اُس پر بھروسا کرنا آسان ہو جاتا ہے کیونکہ اُس کا شوہر اُس سے کچھ نہیں چھپا رہا ہوتا۔‏

کیا آپ کو لگتا ہے کہ آپ بھی اِسی طرح اپنے شوہر کی مدد کر سکتی ہیں؟ اگر ایسا ہے تو آپ اپنے شوہر کے ساتھ مل کر یہ مضمون پڑھ سکتی ہیں اور اِس پر بات کر سکتی ہیں۔ آپ کے شوہر کا مقصد یہ ہونا چاہیے کہ وہ گندی تصویریں اور فلمیں دیکھنا چھوڑ دے اور آپ کا بھروسا جیتے۔ اِس بات پر غصہ کرنے کی بجائے کہ آپ اُس سے اِس مسئلے پر بات کرنا چاہتی ہیں، آپ کے شوہر کو سمجھنا چاہیے کہ اِس چیز کا آپ پر کیا اثر پڑ رہا ہے۔ آپ کا مقصد یہ ہونا چاہیے کہ آپ اِس گندی عادت کو چھوڑنے میں اپنے شوہر کا ساتھ دیں اور اُسے یہ موقع دیں کہ وہ آپ کا بھروسا جیت سکے۔ آپ دونوں کو ہی یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ لوگ گندی تصویریں اور فلمیں دیکھنے کی عادت میں کیوں پڑ جاتے ہیں اور اِس عادت پر کیسے قابو پایا جا سکتا ہے۔‏ d

اگر آپ کو ڈر ہے کہ اِس بات‌چیت کی وجہ سے آپ کے بیچ کوئی جھگڑا ہو سکتا ہے تو کسی ایسے بزرگ کے ساتھ مل کر بات کریں جس کے سامنے آپ کے لیے بات کرنا آسان ہے۔ یہ بات یاد رکھیں کہ اگر آپ کا جیون ساتھی اِس عادت پر قابو پا بھی لیتا ہے تو بھی آپ کو اُس پر بھروسا کرنے میں وقت لگے گا۔ لیکن ہمت نہ ہاریں۔ یہ دیکھنے کی کوشش کریں کہ آپ کے رشتے میں کہاں پر بہتری آ رہی ہے۔ اِس بات کی اُمید رکھیں کہ تھوڑا وقت دینے اور صبر سے کام لینے سے آپ کی شادی‌شُدہ زندگی پھر سے بہتر ہو جائے گی۔—‏واعظ 7:‏8؛‏ 1-‏کُر 13:‏4‏۔‏

اگر آپ کا جیون ساتھی پھر سے گندی تصویریں اور فلمیں دیکھنا شروع کر دیتا ہے تو آپ کیا کر سکتے ہیں؟‏

اگر آپ کا شوہر پھر سے گندی تصویریں اور فلمیں دیکھنے کی عادت میں پڑ جاتا ہے تو کیا اِس کا مطلب یہ ہے کہ یہ صورتحال کبھی بہتر نہیں ہو سکتی؟ ایسا نہیں ہے۔ اگر آپ کے شوہر کو گندی تصویریں اور فلمیں دیکھنے کی لت لگی ہوئی ہے تو شاید اُسے اِس لت پر قابو پانے میں ساری زندگی لگ جائے۔ اگر اُسے اِس عادت کو چھوڑے کئی سال ہو گئے ہیں تو بھی شاید وہ پھر سے اِس عادت میں پڑ جائے۔ اِس سے بچنے کے لیے اُسے اپنے لیے کچھ حدیں مقرر کرنی ہوں گی۔ اُسے اُس وقت بھی خود پر قابو رکھنا ہوگا جب اُسے لگتا ہے کہ اُس نے پوری طرح اِس لت پر قابو پا لیا ہے۔ (‏امثا 28:‏14؛‏ متی 5:‏29؛‏ 1-‏کُر 10:‏12‏)‏ اُسے ”‏اپنی سوچ کو نیا بناتے“‏ جانا ہوگا اور ”‏بدی سے نفرت“‏ کرنی ہوگی جس میں گندی تصویریں اور فلمیں دیکھنا اور دوسرے ناپاک کام شامل ہیں جیسے کہ مشت‌زنی یا خودلذتی۔ (‏اِفس 4:‏23؛‏ زبور 97:‏10؛‏ روم 12:‏9‏)‏ کیا وہ اِس عادت کو چھوڑنے کے لیے یہ سب کام کر رہا ہے؟ اگر ایسا ہے تو ہو سکتا ہے کہ وہ آہستہ آہستہ اِس لت پر قابو پا لے۔‏ e

یہوواہ کے ساتھ اپنی دوستی پر اپنا دھیان رکھیں۔‏

اگر آپ کا جیون ساتھی اِس عادت پر قابو نہیں پانا چاہتا تو آپ کیا کر سکتے ہیں؟ ظاہر سی بات ہے کہ آپ مایوس ہو جائیں گے، آپ کو غصہ آئے گا اور آپ کو لگے گا کہ آپ کے ساتھ دھوکا ہوا ہے۔ ذہنی سکون حاصل کرنے کے لیے اِس معاملے کو یہوواہ کے ہاتھ میں چھوڑ دیں۔ (‏1-‏پطر 5:‏7‏)‏ ذاتی مطالعہ کرنے، دُعا کرنے اور سوچ بچار کرنے سے یہوواہ کے قریب ہوتے جائیں۔ اگر آپ ایسا کریں گے تو یقین رکھیں کہ یہوواہ بھی آپ کے قریب آئے گا۔ جیسا کہ یسعیاہ 57:‏15 میں بتایا گیا ہے، یہوواہ اُن کے ساتھ رہتا ہے جو ”‏شکستہ‌دل اور فروتن“‏ ہیں اور وہ اُن کی مد دکرتا ہے تاکہ وہ پھر سے خوشی پا سکیں۔ اچھے مسیحی بننے کی پوری کوشش کریں۔ کلیسیا کے بزرگوں سے مدد لیں۔ اِس بات کا یقین رکھیں کہ ایک نہ ایک دن آپ کا شوہر خود کو بدل لے گا۔—‏روم 2:‏4؛‏ 2-‏پطر 3:‏9‏۔‏

a مضمون کو تھوڑا آسان رکھنے کے لیے اِس میں اُن شوہروں کی بات کی گئی ہے جو گندی تصویریں اور فلمیں دیکھتے ہیں۔ لیکن اِس میں دیے گئے اصول اُن شوہروں کے بھی بہت کام آ سکتے ہیں جن کی بیویوں کو گندی تصویریں اور فلمیں دیکھنے کی عادت ہے۔‏

b پاک کلام کے اصول کے مطابق گندی تصویریں اور فلمیں دیکھنا طلاق لینے کی وجہ نہیں ہے۔—‏متی 19:‏9‏۔‏

c کچھ نام فرضی ہیں۔‏

d اِس سلسلے میں آپ کو فائدہ‌مند معلومات jw.org اور ہماری کتابوں اور ویڈیوز سے مل سکتی ہے۔ مثال کے طور jw.org پر مضمون ”‏گندی تصویریں اور فلمیں دیکھنے کی عادت آپ کی شادی کو تباہ کر سکتی ہے‏“‏ کو دیکھیں۔ ‏”‏مینارِنگہبانی،“‏ 1 جولائی 2014ء، ص.‏ 9-‏11 میں مضمون ”‏آپ غلط خواہشات پر قابو پا سکتے ہیں!‏‏“‏ اور ‏”‏مینارِنگہبانی،“‏ 1 اکتوبر 2013ء، ص.‏ 3-‏7 میں مضمون ”‏فحاشی کا زہر‏“‏ کو دیکھیں۔‏

e گندی تصویریں اور فلمیں دیکھنے کی لت بہت شدید ہوتی ہے۔ اِس لیے کچھ میاں بیوی نے کلیسیا کے بزرگوں سے مدد لینے کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر سے مدد لینے کا فیصلہ بھی کِیا۔‏