مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

مطالعے کا مضمون نمبر 36

بس ضروری بوجھ اُٹھائیں اور غیرضروری بوجھ سے جان چھڑائیں

بس ضروری بوجھ اُٹھائیں اور غیرضروری بوجھ سے جان چھڑائیں

‏”‏آئیں،‏ ہر طرح کے بوجھ ‏.‏ ‏.‏ ‏.‏ کو اُتار پھینکیں ‏.‏ ‏.‏ ‏.‏ اور ثابت قدمی سے اُس دوڑ میں دوڑتے رہیں جو ہمیں دوڑنی ہے۔“‏‏—‏عبر 12:‏1‏۔‏

گیت نمبر 33‏:‏ اپنا بوجھ یہوواہ پر ڈال دو!‏

مضمون پر ایک نظر a

1.‏ زندگی کی دوڑ کو مکمل کرنے کے لیے ہمیں عبرانیوں 12:‏1 کے مطابق کیا کرنا چاہیے؟‏

 بائبل میں مسیحیوں کے طور پر ہماری زندگی کا موازنہ ایک دوڑ سے کِیا گیا ہے۔ جو کھلاڑی اِس دوڑ کو مکمل کر لیں گے، اُنہیں اِنعام کے طور پر ہمیشہ کی زندگی ملے گی۔ (‏2-‏تیم 4:‏7، 8‏)‏ ہمیں ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے کہ ہم اِس دوڑ میں دوڑتے رہیں کیونکہ یہ دوڑ بہت جلد مکمل ہونے والی ہے۔ پولُس رسول زندگی کی دوڑ کو مکمل کرنے میں کامیاب ہوئے تھے اور اُنہوں نے بتایا تھا کہ کیا چیز ہماری مدد کرے گی تاکہ ہم اِس دوڑ میں جیت جائیں۔ اُنہوں نے کہا تھا:‏ ”‏ہر طرح کے بوجھ .‏ .‏ .‏ کو اُتار پھینکیں .‏ .‏ .‏ اور ثابت قدمی سے اُس دوڑ میں دوڑتے رہیں جو ہمیں دوڑنی ہے۔“‏‏—‏عبرانیوں 12:‏1 کو پڑھیں۔‏

2.‏ ’‏ہر طرح کے بوجھ کو اُتار پھینکنے‘‏ کا کیا مطلب ہے؟‏

2 جب پولُس نے کہا کہ ہمیں ‏’‏ہر طرح کے بوجھ کو اُتار پھینکنا‘‏ ہے تو کیا اُن کا مطلب یہ تھا کہ مسیحیوں کو کسی بھی طرح کا بوجھ نہیں اُٹھانا چاہیے؟ ایسا نہیں ہے۔ اصل میں وہ یہ کہنا چاہ رہے تھے کہ ہمیں ہر طرح کے غیرضروری بوجھ کو اُتار پھینکنا ہے۔ اِس طرح کے بوجھ کی وجہ سے ہماری رفتار کم ہو سکتی ہے اور ہم تھک سکتے ہیں۔ ثابت‌قدم رہنے کے لیے یہ بہت ضروری ہے کہ ہم دیکھیں کہ کون سی چیزیں غیرضروری بوجھ ہیں اور ہمیں اِن سے جان چھڑانی چاہیے۔ لیکن ساتھ ہی ساتھ ہمیں ایسے بوجھ یا ذمے‌داری سے پیچھا نہیں چھڑانا چاہیے جسے اُٹھانا ہمارے لیے ضروری ہے۔ اگر ہم ایسا کریں گے تو ہم دوڑ سے باہر ہو جائیں گے۔ (‏2-‏تیم 2:‏5‏)‏ لیکن ایسے کون سے بوجھ یا ذمے‌داریاں ہیں جنہیں اُٹھانا ہمارے لیے لازمی ہے؟‏

3.‏ (‏الف)‏ گلتیوں 6:‏5 کے مطابق ہمارے لیے کون سا بوجھ اُٹھانا لازمی ہے؟ (‏ب)‏ اِس مضمون میں ہم کس بارے میں بات کریں گے اور کیوں؟‏

3 گلتیوں 6:‏5 کو پڑھیں۔‏ پولُس نے ایک ایسے بوجھ کی بات کی جسے اُٹھانا ہمارے لیے لازمی ہے۔ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏ہر کوئی اپنی ذمے‌داری کا بوجھ اُٹھائے گا۔“‏ یہاں پولُس اُس ذمے‌داری کی بات کر رہے تھے جو ہر مسیحی پر آتی ہے یعنی وہ کام کرنے کی ذمے‌داری جو خدا اپنے بندوں سے چاہتا ہے۔ یہ ایک ایسا کام ہے جو ہمارے لیے کوئی اَور نہیں کر سکتا۔ اِس مضمون میں ہم دیکھیں گے کہ ”‏اپنی ذمے‌داری“‏ کے بوجھ میں کیا کچھ شامل ہے اور ہم اِسے کیسے اُٹھا سکتے ہیں۔ ہم کچھ ایسے غیرضروری بوجھوں پر بھی بات کریں گے جو شاید ہم ابھی اُٹھا رہے ہیں اور دیکھیں گے کہ ہم اِنہیں کیسے اُتار پھینک سکتے ہیں۔ اپنی ذمے‌داری کا بوجھ اُٹھانے اور غیرضروری بوجھ اُتار پھینکنے سے ہم زندگی کی دوڑ میں کامیابی سے دوڑتے رہیں گے۔‏

ایسے بوجھ جنہیں اُٹھانا ضروری ہے

اپنی ذمے‌داری کا بوجھ اُٹھانے میں یہ شامل ہے کہ ہم یہوواہ سے کیے وعدے کو نبھائیں، گھرانے میں اپنی ذمے‌داری پوری کریں اور اپنے فیصلوں کے نتیجوں کو قبول کریں۔ (‏پیراگراف نمبر 4-‏9 کو دیکھیں۔)‏

4.‏ ہمیشہ تک یہوواہ کی عبادت کرنے کا وعدہ ایک بوجھ کیوں نہیں ہے؟ (‏تصویر کو بھی دیکھیں۔)‏

4 ہمیشہ تک یہوواہ کی عبادت کرنے کا وعدہ۔‏ جب ہم نے اپنی زندگی یہوواہ کے نام کی تھی تو ہم نے وعدہ کِیا تھا کہ ہم ہمیشہ تک اُس کی عبادت کریں اور اُس کی مرضی پوری کریں گے۔ اِس وعدے کو نبھانا بہت ضروری ہے۔ اِس وعدے کے مطابق زندگی گزارنا ایک بہت بڑی ذمے‌داری ہے۔ لیکن یہ بوجھ نہیں ہے۔ اصل میں یہوواہ نے ہمیں اِس طرح بنایا ہے کہ ہم اُس کی مرضی پر چل سکیں۔ (‏مکا 4:‏11‏)‏ اُس نے ہمارے دل میں اُسے جاننے اور اُس کی عبادت کرنے کی خواہش ڈالی ہے اور اُس نے ہمیں اپنی صورت پر بنایا ہے۔ اِس وجہ سے ہم اُس کے قریب ہو پاتے ہیں اور اُس کی مرضی پر چلنے سے خوشی حاصل کر پاتے ہیں۔ (‏زبور 40:‏8‏)‏ اِس کے علاوہ جب ہم اُس کی مرضی پر چلتے ہیں اور اُس کے بیٹے کی پیروی کرتے ہیں تو ہم”‏تازہ‌دم“‏ ہو جاتے ہیں۔—‏متی 11:‏28-‏30‏۔‏

‏(‏پیراگراف نمبر 4-‏5 کو دیکھیں۔)‏

5.‏ آپ یہوواہ سے کیے اپنے اِس وعدے کو کیسے نبھا سکتے ہیں کہ آپ کی زندگی اب اُس کے نام ہے؟ (‏1-‏یوحنا 5:‏3‏)‏

5 آپ ضروری بوجھ یا ذمے‌داری کو کیسے اُٹھا سکتے ہیں؟‏ اِس حوالے سے دو چیزیں آپ کی مدد کر سکتی ہیں۔ پہلی چیز یہ کہ اپنے دل میں یہوواہ کے لیے محبت کو بڑھائیں۔ ایسا کرنے کے لیے آپ اُن اچھے کاموں کے بارے میں سوچ سکتے ہیں جو یہوواہ نے آپ کے لیے کیے ہیں۔ اور اُن برکتوں کے بارے میں بھی جو وہ آپ کو مستقبل میں دے گا۔ جتنی زیادہ آپ کے دل میں یہوواہ کے لیے محبت بڑھے گی اُتنا زیادہ آپ کے لیے اُس کی بات ماننا آسان ہوگا۔ ‏(‏1-‏یوحنا 5:‏3 کو پڑھیں۔)‏ دوسری چیز یہ کہ یسوع کی مثال پر عمل کریں۔ وہ یہوواہ کی مرضی پر اِس لیے چل پائے تھے کیونکہ اُنہوں نے اُس سے مدد کے لیے دُعا کی تھی اور اُس اجر پر اپنا پورا دھیان رکھا تھا جو اُنہیں ملنا تھا۔ (‏عبر 5:‏7؛‏ 12:‏2‏)‏ یسوع کی طرح ہم بھی یہوواہ سے ہمت مانگ سکتے ہیں اور ہمیشہ کی زندگی کی اُمید کو اپنے ذہن میں رکھ سکتے ہیں۔ جب ہم یہوواہ کے لیے اپنی محبت کو بڑھاتے ہیں اور اُس کے بیٹے کی مثال پر عمل کرتے ہیں تو ہم یہوواہ سے کیے اپنے اِس وعدے کو نبھا پاتے ہیں کہ ہماری زندگی اب اُس کے نام ہے۔‏

6.‏ ہمیں اپنے گھرانے میں اپنی ذمے‌داری کو کیوں نبھانا چاہیے؟ (‏تصویر کو بھی دیکھیں۔)‏

6 گھرانے میں ہماری ذمے‌داری۔‏ زندگی کی دوڑ میں دوڑنے کے لیے ہمیں یہوواہ اور یسوع سے اپنے رشتے‌داروں اور گھر والوں سے بھی زیادہ محبت کرنی چاہیے۔ (‏متی 10:‏37‏)‏ لیکن اِس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم یہ سوچ کر اپنے گھرانے میں اپنی ذمے‌داری کو نظرانداز کرنے لگیں کہ اگر ہم اِن ذمے‌داریوں کو پورا کرنے میں لگ جائیں گے تو ہم یہوواہ اور یسوع کو خوش نہیں کر پائیں گے۔ اصل میں یہوواہ اور یسوع کو خوش کرنے کے لیے ہمیں گھرانے میں اپنی ذمے‌داریوں کو نبھانا چاہیے۔ (‏1-‏تیم 5:‏4،‏ 8‏)‏ جب ہم ایسا کریں گے تو ہم خوش رہ پائیں گے۔ یہوواہ جانتا ہے کہ ایک گھرانہ اُسی وقت خوش رہ پائے گا جب میاں بیوی ایک دوسرے کے لیے عزت اور پیار دِکھائیں گے؛ والدین پیار سے اپنے بچوں کی تربیت کریں گے اور بچے اپنے ماں باپ کی بات مانیں گے۔—‏اِفس 5:‏33؛‏ 6:‏1،‏ 4‏۔‏

‏(‏پیراگراف نمبر 6-‏7 کو دیکھیں۔)‏

7.‏ ہم سب کو گھرانے میں اپنی ذمے‌داری کیسے نبھانی چاہیے؟‏

7 آپ ضروری بوجھ یا ذمے‌داری کو کیسے اُٹھا سکتے ہیں؟‏ چاہے آپ شوہر ہیں، بیوی ہیں یا بچے؛ اپنے دل کی، آس‌پاس کے لوگوں کی یا ماہرین کی بات سننے کی بجائے بائبل میں لکھے مشوروں پر بھروسا کریں۔ (‏امثا 24:‏3، 4‏)‏ بائبل سے تیار کی گئی کتابوں اور ویڈیوز سے پورا فائدہ حاصل کریں۔ اِن میں بتایا جاتا ہے کہ آپ بائبل میں لکھے اصولوں پر کیسے عمل کر سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر سلسلہ‌وار مضامین ”‏گھریلو زندگی کو خوش‌گوار بنائیں“‏ میں کچھ ایسی مشکلوں پر بات کی گئی ہے جن کا میاں بیوی، والدین اور نوجوانوں کو سامنا کرنا پڑتا ہے۔‏ b اِس بات کا پورا عزم کریں کہ آپ اُس وقت بھی بائبل میں لکھی باتوں پر عمل کریں گے جب آپ کے گھر کے دوسرے لوگ ایسا نہیں کریں گے۔ اگر آپ ایسا کریں گے تو سب گھر والوں کو فائدہ ہوگا اور یہوواہ آپ کو برکتیں دے گا۔—‏1-‏پطر 3:‏1، 2‏۔‏

8.‏ ہمارے فیصلوں کا ہم پر کیا اثر ہوتا ہے؟‏

8 ہمارے فیصلوں کے نتیجے۔‏ یہوواہ نے ہمیں اپنی مرضی سے فیصلے لینے کی آزادی دی ہے اور وہ چاہتا ہے کہ ہم اچھے فیصلے کریں۔ لیکن وہ ہمیں ہمارے بُرے فیصلوں کے نتیجوں سے بچاتا نہیں ہے۔ (‏گل 6:‏7، 8‏)‏ اِس لیے ہمیں اپنے غلط فیصلوں،بغیر سوچے سمجھے کی گئی باتوں اور جلدبازی میں کیے گئے کاموں کے نتیجے بھگتنے پڑتے ہیں۔ اگر ہم نے کوئی غلط کام کِیا ہے تو شاید ہمارا ضمیر ہمیں کوسنے لگے۔ لیکن جب ہمیں پتہ ہوگا کہ اپنے غلط کاموں کے ذمے‌دار ہم خود ہیں تو ہم اپنے گُناہوں کا اِقرار کریں گے، اپنی غلطیوں کو سدھاریں گے اور پھر سے وہ غلطیاں کرنے سے بچیں گے۔ یہ کام ہماری مدد کریں گے کہ ہم زندگی کی دوڑ میں دوڑتے رہیں۔‏

‏(‏پیراگراف نمبر 8-‏9 کو دیکھیں۔)‏

9.‏ اگر آپ نے کوئی غلط فیصلہ کر لیا ہے تو آپ کیا کر سکتے ہیں؟ (‏تصویر کو بھی دیکھیں۔)‏

9 آپ ضروری بوجھ یا ذمے‌داری کو کیسے اُٹھا سکتے ہیں؟‏ اِس بات کو سمجھنے کی کوشش کریں کہ جو کچھ ہو گیا ہے، آپ اُسے بدل نہیں سکتے۔ اپنا وقت اور طاقت یہ ثابت کرنے میں برباد نہ کریں کہ آپ کیوں صحیح تھے یا اپنے غلط فیصلوں کا اِلزام دوسروں پر نہ لگائیں۔ اِس کی بجائے اپنی غلطیوں کو تسلیم کریں اور صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے آپ جو کچھ کر سکتے ہیں، کریں۔ اگر کسی غلط کام کی وجہ سے آپ شرمندہ ہیں تو خاکساری سے یہوواہ سے دُعا کریں، اپنی غلطی کو تسلیم کریں اور اُس سے معافی کی اِلتجا کریں۔ (‏زبور 25:‏11؛‏ 51:‏3، 4‏)‏ اُن لوگوں سے بھی معافی مانگیں جنہیں آپ کے غلط کام کی وجہ سے تکلیف پہنچی ہے اور اگر ضروری ہو تو بزرگوں سے بھی مدد لیں۔ (‏یعقو 5:‏14، 15‏)‏ اپنی غلطیوں سے سیکھیں اور اِنہیں نہ دُہرائیں۔ ایسا کرنے سے آپ اِس بات کا یقین رکھ سکتے ہیں کہ یہوواہ آپ پر رحم کرے گا اور آپ کو وہ مدد دے گا جس کی آپ کو ضرورت ہے۔—‏زبور 103:‏8-‏13‏۔‏

ایسے بوجھ جنہیں اُتار پھینکنا ضروری ہے

10.‏ حد سے زیادہ توقعات ایک بھاری بوجھ کی طرح کیوں ہیں؟ (‏گلتیوں 6:‏4‏)‏

10 حد سے زیادہ توقعات۔‏ جب ہم اپنا موازنہ دوسروں سے کرتے ہیں تو ہم خود کو حد سے زیادہ توقعات کے بوجھ تلے دبا رہے ہوتے ہیں۔ ‏(‏گلتیوں 6:‏4 کو پڑھیں۔)‏ اگر ہم بار بار اپنا موازنہ دوسروں سے کرتے ہیں تو ہم میں حسد اور مقابلہ‌بازی پیدا ہو سکتی ہے۔ (‏گل 5:‏26‏)‏ اگر ہم دوسروں کے دیکھا دیکھی وہ کام کرنے کی کوشش بھی کرتے ہیں جنہیں کرنا ہمارے بس میں نہیں ہے تو ہم خود کو نقصان پہنچا رہے ہوتے ہیں۔ بائبل میں بتایا گیا ہے کہ ”‏جو اُمید وقت پر پوری نہ ہو جائے وہ دل کو بیمار کر دیتی ہے“‏ یعنی اِس سے ہم بہت بے‌حوصلہ ہو سکتے ہیں۔ اب ذرا سوچیں کہ ہمیں اُس وقت کتنی تکلیف ہوگی جب ہم خود سے کوئی ایسا کام کرنے کی اُمید لگا لیں گے جسے کرنا ہمارے بس میں ہی نہیں ہے۔ (‏امثا 13:‏12‏، اُردو جیو ورشن‏)‏ ایسا کرنے سے ہماری طاقت ختم ہو جائے گی اور زندگی کی دوڑ میں ہماری رفتار کم ہو جائے گی۔—‏امثا 24:‏10‏۔‏

11.‏ کیا چیز آپ کی مدد کر سکتی ہے تاکہ آپ خود سے حد سے زیادہ توقعات نہ رکھیں؟‏

11 آپ غیرضروری بوجھ کو کیسے اُتار پھینک سکتے ہیں؟‏ خود سے اُتنی توقعات رکھیں جتنی یہوواہ آپ سے رکھتا ہے۔ وہ کبھی بھی آپ سے کسی ایسے کام کی توقع نہیں کرتا جسے کرنا آپ کے بس میں نہ ہو۔ (‏2-‏کُر 8:‏12‏)‏ اِس بات کا یقین رکھیں کہ یہوواہ آپ کا موازنہ دوسروں سے نہیں کرتا۔ (‏متی 25:‏20-‏23‏)‏ آپ لگن سے اُس کی خدمت میں جو کچھ کرتے ہیں، وہ اُس کی، آپ کی وفاداری اور آپ کی ثابت‌قدمی کی قدر کرتا ہے۔ خاکساری سے اِس بات کو تسلیم کریں کہ اپنی عمر، صحت اور اپنے حالات کی وجہ سے آپ ابھی وہ سب کچھ نہیں کر سکتے جو آپ کرنا چاہتے ہیں۔ برزلی کی طرح اگر آپ کی عمر اور صحت آپ کو کوئی کام کرنے کی اِجازت نہیں دیتی تو اِسے قبول نہ کریں۔ (‏2-‏سمو 19:‏35، 36‏)‏ موسیٰ کی طرح دوسروں کی مدد کو قبول کریں اور جب صحیح وقت ہو تو اُنہیں ذمے‌داریاں دیں۔ (‏خر 18:‏21، 22‏)‏ اگر آپ خاکسار ہوں گے تو آپ خود سے کسی ایسے کام کی توقع نہیں کریں گے جو زندگی کی دوڑ میں آپ کو تھکا سکتا ہے۔‏

12.‏ کیا دوسروں کے غلط فیصلوں کے ذمے‌دار ہم ہوتے ہیں؟ وضاحت کریں۔‏

12 دوسروں کے غلط فیصلوں کا ذمے‌دار خود کو ٹھہرانا۔‏ ہم دوسروں کے لیے فیصلے نہیں لے سکتے اور نہ ہی ہم اُنہیں اُن کے غلط فیصلوں کے نتیجوں سے بچا سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر شاید کسی کا بیٹا یا بیٹی یہوواہ کی عبادت کرنا چھوڑ دے۔ اُس کے اِس فیصلے کی وجہ سے اُس کے ماں باپ کو بہت گہرا صدمہ پہنچے گا۔ لیکن جو ماں باپ اپنے بچوں کے غلط فیصلوں کا ذمے‌دار خود کو ٹھہراتے ہیں، وہ خود کو ایک بھاری بوجھ کے نیچے دبا رہے ہوتے ہیں۔ یہوواہ نہیں چاہتا کہ ماں باپ اِس بوجھ کو اُٹھائیں۔—‏روم 14:‏12‏۔‏

13.‏ اگر ایک بچے نے کوئی غلط فیصلہ لے لیا ہے تو والدین کیا کر سکتے ہیں؟‏

13 آپ غیرضروری بوجھ کو کیسے اُتار پھینک سکتے ہیں؟‏ اِس بات کو سمجھیں کہ یہوواہ نے ہم سب کو اپنی مرضی سے فیصلہ لینے کی آزادی دی ہے۔ اِس میں یہ فیصلہ بھی شامل ہے کہ کیا ہم یہوواہ کی عبادت کریں گے یا نہیں۔ یہوواہ جانتا ہے کہ ماں باپ بے‌عیب نہیں ہیں۔ لیکن وہ اُن سے بس یہ چاہتا ہے کہ وہ اپنے بچوں کی اچھی تربیت کرنے کی پوری کوشش کریں۔ آپ کا بچہ جو بھی فیصلہ لے گا؛ وہ اُس کی ذمے‌داری ہوگی، آپ کی نہیں۔ (‏امثا 20:‏11‏)‏ لیکن ہو سکتا ہے کہ ماں یا باپ کے طور پر آپ سے کچھ غلطیاں ہو گئی ہوں اور آپ اِس وجہ سے بہت پریشان رہیں۔ اگر ایسا ہے تو یہوواہ کو بتائیں کہ آپ کیسا محسوس کر رہے ہیں اور اُس سے معافی مانگیں۔ وہ جانتا ہے کہ جو کچھ ہو گیا ہے، آپ اُسے بدل نہیں سکتے۔ وہ آپ سے یہ توقع نہیں کرتا کہ آپ اپنے بچے کو اُس کے غلط فیصلوں کے نتیجوں سے بچا لیں۔ اِس بات کو یاد رکھیں کہ اگر آپ کا بچہ یہوواہ کی طرف لوٹنے کی کوشش کرتا ہے تو یہوواہ خوشی سے اُسے قبول کرے گا۔—‏لُو 15:‏18-‏20‏۔‏

14.‏ حد سے زیادہ شرمندگی ایک ایسا بوجھ کیوں ہے جسے ہمیں اُتار پھینکنا چاہیے؟‏

14 حد سے زیادہ شرمندگی۔‏ جب ہم سے کوئی گُناہ ہو جاتا ہے تو ظاہر سی بات ہے کہ ہمیں شرمندگی محسوس ہوتی ہے۔ لیکن یہوواہ نہیں چاہتا کہ ہم ہر وقت شرمندگی کا بوجھ اُٹھائے رکھیں۔ یہ ایک ایسا بوجھ ہے جسے ہمیں اُتار پھینکنا چاہیے۔ ہم کیسے پتہ لگا سکتے ہیں کہ ہم نے حد سے زیادہ شرمندگی کا بوجھ اُٹھایا ہوا ہے؟ اگر ہم نے اپنے گُناہ کا اِقرار کر لیا ہے، توبہ کر لی ہے اور پوری کوشش کر رہے ہیں کہ ہم اپنے گُناہ کو نہ دُہرائیں تو ہم اِس بات کا بھروسا رکھ سکتے ہیں کہ یہوواہ نے ہمیں معاف کر دیا ہے۔ (‏اعما 3:‏19‏)‏ اگر ہم نے یہ سب کام کر لیے ہیں تو یہوواہ نہیں چاہتا کہ ہم شرمندگی محسوس کرتے رہیں۔ وہ جانتا ہے کہ حد سے زیادہ شرمندگی کا بوجھ ہمیں ہی نقصان پہنچاتا ہے۔ (‏زبور 31:‏10‏)‏ اگر ہم بہت زیادہ مایوس ہو جائیں گے تو شاید ہم زندگی کی دوڑ میں دوڑنا چھوڑ دیں۔—‏2-‏کُر 2:‏7‏۔‏

جب آپ دل سے توبہ کر لیتے ہیں تو یہوواہ آپ کے گُناہوں کے بارے میں سوچتا نہیں رہتا اور آپ کو بھی ایسا نہیں کرنا چاہیے۔ (‏پیراگراف نمبر 15کو دیکھیں۔)‏

15.‏ اگر آپ حد سے زیادہ شرمندگی کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں تو کیا چیز اِس سے نکلنے میں آپ کی مدد کر سکتی ہے؟ (‏1-‏یوحنا 3:‏19، 20‏)‏ (‏تصویر کو بھی دیکھیں۔)‏

15 آپ غیرضروری بوجھ کو کیسے اُتار پھینک سکتے ہیں؟‏ اگر آپ حد سے زیادہ شرمندگی کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں تو اُس ”‏معافی“‏ پر دھیان دیں جو یہوواہ دیتا ہے۔ (‏زبور 130:‏4‏)‏ جب وہ کسی ایسے شخص کو معاف کر دیتا ہے جس نے دل سے توبہ کی ہے تو وہ وعدہ کرتا ہے کہ وہ ’‏اُس کے گُناہ کو یاد نہ کرے گا۔‘‏ (‏یرم 31:‏34‏)‏ اِس کا مطلب ہے کہ یہوواہ دوبارہ آپ کی غلطیوں کے بارے میں نہیں سوچتا۔ اِس لیے اگر آپ کو اپنی غلطیوں کی وجہ سے مشکلیں اُٹھانی پڑ رہی ہیں تو اِس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ یہوواہ نے آپ کو معاف نہیں کِیا۔ اگر اپنی غلطیوں کی وجہ سے اب آپ کلیسیا میں کچھ ذمے‌داریاں نہیں اُٹھا سکتے تو خود پر غصہ نہ ہوں۔ یہوواہ آپ کے گُناہوں کے بارے میں سوچتا نہیں رہتا اور آپ کو بھی ایسا نہیں کرنا چاہیے۔‏‏—‏1-‏یوحنا 3:‏19، 20 کو پڑھیں۔‏

زندگی کی دوڑ میں جیتنے کے لیے دوڑیں

16.‏ زندگی کی دوڑ میں دوڑنے والے کھلاڑیوں کے طور پر ہمیں کیا بات سمجھنی چاہیے؟‏

16 ہمیں زندگی کی دوڑ میں اِس طرح دوڑنا چاہیے کہ ہم ”‏اِنعام جیت لیں۔“‏ (‏1-‏کُر 9:‏24‏)‏ ایسا کرنے کے لیے ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ کچھ بوجھ ایسے ہیں جنہیں اُٹھانا ضروری ہے اور کچھ ایسے جنہیں پھینک دینا ضروری ہے۔ اِس مضمون میں ہم نے کچھ ایسی چیزوں پر غور کِیا ہے جن کا بوجھ اُٹھانا ضروری ہے اور کچھ ایسی چیزوں پر بھی جن کا بوجھ پھینک دینا ضروری ہے۔ لیکن اِس میں کچھ اَور چیزیں بھی شامل ہیں۔ یسوع نے کہا تھا کہ ہم ”‏حد سے زیادہ کھانا کھانے اور بے‌تحاشا شراب پینے اور زندگی کی فکروں کی وجہ سے دب“‏ سکتے ہیں۔ (‏لُو 21:‏34‏)‏ اِس آیت اور بائبل کی دوسری آیتوں سے آپ یہ دیکھ سکتے ہیں کہ زندگی کی دوڑ میں دوڑتے ہوئے آپ کو خود میں کہاں بہتری لانی ہے۔‏

17.‏ ہم اِس بات کا یقین کیوں رکھ سکتے ہیں کہ ہم زندگی کی دوڑ میں جیت سکتے ہیں؟‏

17 ہم اِس بات کا یقین رکھ سکتے ہیں کہ ہم زندگی کی دوڑ میں جیت سکتے ہیں کیونکہ اِس کے لیے یہوواہ ہمیں وہ طاقت دے گا جس کی ہمیں ضرورت ہے۔ (‏یسع 40:‏29-‏31‏)‏ اِس لیے اپنی رفتار کم نہ ہونے دیں۔ پولُس رسول کی مثال پر عمل کریں۔ اُنہوں نے زندگی کا اِنعام پانے کے لیے جی جان لگا دی۔ (‏فل 3:‏13، 14‏)‏ اِس دوڑ میں آپ کی جگہ کوئی اَور نہیں دوڑ سکتا۔ لیکن یہوواہ کی مدد سے آپ کامیابی سے اِسے مکمل کر سکتے ہیں۔ یہوواہ آپ کی مدد کر سکتا ہے تاکہ آپ ضروری بوجھ اُٹھا سکیں اور غیرضروری بوجھ پھینک سکیں۔ (‏زبور 68:‏19‏)‏ اُس کی مدد سے آپ ثابت‌قدمی سے اِس دوڑ میں دوڑ سکتے ہیں اور جیت سکتے ہیں۔‏

گیت نمبر 65‏:‏ آگے بڑھتے رہیں!‏

a یہ مضمون ہماری مدد کرے گا تاکہ ہم زندگی کی دوڑ میں دوڑتے رہیں۔ دوڑ میں دوڑنے والے کھلاڑیوں کے طور پر ہمیں کچھ بوجھ اُٹھانے ہوں گے۔ اِس میں بپتسمے سے پہلے یہوواہ سے کِیا گیا وعدہ، گھرانے میں ہماری ذمے‌داری اور ہمارے فیصلوں کے نتیجے شامل ہیں۔ لیکن ہمیں ہر طرح کے ایسے غیرضروری بوجھ کو اُتار پھینکنا چاہیے جو ہماری رفتار کم کر سکتا ہے۔ اِس میں کیا شامل ہے؟ اِس مضمون میں اِس سوال کا جواب دیا جائے گا۔‏

b آپ jw.org پر سلسلہ‌وار مضامین ”‏گھریلو زندگی کو خوش‌گوار بنائیں‏“‏ کو دیکھ سکتے ہیں۔ اِن میں میاں بیوی کے لیے کچھ مضامین یہ ہیں:‏ ”‏اپنے جیون ساتھی کا احترام کریں‏“‏ اور ”‏اپنے جیون ساتھی کی قدر کرتے رہیں‏“‏؛ والدین کے لیے:‏ ”‏بچوں کو اِنٹرنیٹ پر احتیاط برتنا کیسے سکھائیں؟‏‏“‏ اور ”‏آپ اپنے نوجوان بچے سے کیسے بات کر سکتے ہیں؟‏‏“‏؛ نوجوانوں کے لیے:‏ ”‏فون پر میسج کرنے کے آداب‏“‏ اور ”‏زندگی میں آنے والی تبدیلیوں کا سامنا کیسے کِیا جا سکتا ہے؟‏‏“‏