مطالعے کا مضمون نمبر 3
گیت نمبر 124: وفادار ہوں
یہوواہ مشکل وقت میں آپ کی مدد کرے گا
”[یہوواہ]آپ کو قائم کرے گا۔“—1-پطر 5:10۔
غور کریں:
اِس مضمون میں ہم دیکھیں گے کہ ہم یہوواہ کی طرف سے ملنے والی اُس مدد سے فائدہ کیسے حاصل کر سکتے ہیں جو وہ مشکل وقت میں ہمیں دیتا ہے۔
1-2. یہوواہ کے کچھ بندوں کو شاید کن مشکلوں کا سامنا کرنا پڑے؟
جب ہمارے ساتھ کچھ بُرا ہوتا ہے تو ہماری زندگی راتوں رات بدل جاتی ہے۔ مثال کے طور پر لُوک a نام کے ایک بھائی کو پتہ چلا کہ اُنہیں ایک بہت خطرناک قسم کا کینسر ہے۔ ڈاکٹر نے اُنہیں بتایا کہ اُن کے پاس زندہ رہنے کے لیے کچھ ہی مہینے ہیں۔ بہن مونیکا اور اُن کا شوہر یہوواہ کی خدمت کرنے میں بہت مصروف تھے۔ لیکن پھر ایک دن بہن مونیکا کو پتہ چلا کہ اُن کا شوہر کئی سال سے اُنہیں اور یہوواہ کو دھوکا دے رہا ہے۔اولیویا نام کی ایک غیرشادیشُدہ بہن کو ایک بہت ہی خطرناک طوفان کی وجہ سے اپنا گھربار چھوڑ کر بھاگنا پڑا۔ جب وہ واپس آئیں تو اُنہیں پتہ چلا کہ اُن کا گھر بالکل تہس نہس ہو گیا ہے۔ ایک ہی لمحے میں اِن بہن بھائیوں کی زندگی بالکل بدل گئی۔ کیا آپ کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہوا ہے جس کی وجہ سے آپ کی زندگی پوری طرح بدل گئی ہے؟
2 بھلے ہی ہم یہوواہ کے بندے ہیں لیکن ہمیں ایسی مشکلوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جن کا سامنا سب لوگوں کو ہوتا ہے۔ شاید ہمیں اُن لوگوں کی طرف سے مخالفت اور اذیت کا سامنا بھی کرنا پڑے جو یہوواہ کے بندوں سے نفرت کرتے ہیں۔سچ ہے کہ یہوواہ ہر مشکل میں ہماری ڈھال نہیں بن جاتا لیکن اُس نے وعدہ کِیا ہے کہ وہ ہماری مدد کرے گا۔ (یسع 41:10) اُس کی مدد سے ہم مشکل وقت میں بھی اپنی خوشی برقرار رکھ سکتے ہیں، اچھے فیصلے کر سکتے ہیں اور اُس کے وفادار رہ سکتے ہیں۔ اِس مضمون میں ہم چار ایسے طریقوں پر غور کریں گے جن کے ذریعے یہوواہ ہماری مدد کرتا ہے۔ ہم یہ بھی دیکھیں گے کہ ہم یہوواہ کی طرف سے ملنے والی مدد سے فائدہ حاصل کرنے کے لیے کیا کر سکتے ہیں۔
یہوواہ آپ کی حفاظت کرے گا
3. جب ہم کسی مصیبت سے گزر رہے ہوتے ہیں تو ہمیں کیا کرنا مشکل لگ سکتا ہے؟
3 مشکل۔ جب ہم کسی مصیبت میں ہوتے ہیں تو شاید ہمیں صحیح طرح سوچنا اور اچھے فیصلے لینا مشکل لگے۔ لیکن کیوں؟ شاید ہمارا دل بہت تکلیف میں ہو اور ہمارے ذہن پر پریشانیوں کا بوجھ ہو۔ ہو سکتا ہے کہ ہمیں ایسا لگ رہا ہو جیسے ہم ایک ایسی سڑک پر چل رہے ہیں جس پر صرف دُھند ہے اور ہمیں نظر نہیں آ رہا ہے کہ ہمیں کہاں جانا ہے۔ ذرا غور کریں کہ اُن دو بہنوں نے اپنی پریشانیوں کے بارے میں کیسا محسوس کِیا جن کا ذکر پیراگراف نمبر 1 میں کِیا گیا ہے۔ بہن اولیویا نے کہا: ”جب طوفان کی وجہ سے میرا گھر تباہ ہو گیا تو مَیں شدید پریشانی میں ڈوب گئی۔“ بہن مونیکا نے اپنے شوہر کے دھوکے کے بارے میں کہا: ”مَیں صرف دُکھی ہی نہیں تھی، مجھے ایسا لگ رہا تھا جیسے میرا دل بالکل ٹوٹ گیا ہو۔ میرے لیے روزمرہ کے کام کرنے بھی مشکل ہو گئے تھے۔ مَیں نے سوچا بھی نہیں تھا کہ میرے ساتھ یہ سب کچھ ہو جائے گا۔“ پریشانیوں سے نکلنے میں ہماری مدد کرنے کے لیے یہوواہ نے ہم سے کیا وعدہ کِیا ہے؟
4. فِلپّیوں 4:7،6 میں یہوواہ نے ہم سے کیا وعدہ کِیا ہے؟
4 یہوواہ کیا کرتا ہے؟ بائبل میں یہوواہ نے ہم سے وعدہ کِیا ہے کہ وہ ہمیں ”اِطمینان دے گا۔“ (فِلپّیوں 4:6، 7 کو پڑھیں۔) یہ اِطمینان ہمارے دل اور ذہن کو ایک ایسا سکون دیتا ہے جو صرف ہمیں اُسی وقت مل سکتا ہے جب یہوواہ کے ساتھ ہماری قریبی دوستی ہوتی ہے۔ یہ اِطمینان ”سمجھ سے باہر ہے“ اور یہ ہمارے تصور سے بھی بڑھ کر ہے۔ کیا کبھی آپ کو یہوواہ سے دُعا کرنے کے فوراً بعد ایک سکون محسوس ہوا ہے؟ یہ احساس اُس ”اِطمینان“ کا نتیجہ ہے جو یہوواہ کی طرف سے ملتا ہے۔
5. خدا کی طرف سے ملنے والا اِطمینان ہمارے ذہن اور دل کو کیسے محفوظ رکھتا ہے؟
5 فِلپّیوں 4:7،6 میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ خدا کی طرف سے ملنے والا اِطمینان ہمارے ”دل اور سوچ کو محفوظ رکھے گا۔“جس یونانی لفظ کا ترجمہ ”محفوظ“ کِیا گیا ہے، وہ لفظ ایسے فوجیوں کی طرف اِشارہ کرتا ہے جو ایک شہر کی حفاظت کرتے ہیں اور اُسے دُشمن کے حملوں سے محفوظ رکھتے ہیں۔ شہر میں رہنے والے لوگ پُرسکون ہو کر سو جاتے ہیں کیونکہ اُنہیں پتہ ہوتا ہے کہ فوجی شہر کی حفاظت کر رہے ہیں۔ اِسی طرح خدا کی طرف سے ملنے والا اِطمینان ہمارے دل اور ذہن کو محفوظ رکھتا ہے۔ ہم پُرسکون رہتے ہیں کیونکہ ہمیں پتہ ہوتا ہے کہ ہم محفوظ ہیں۔ (زبور 4:8) اگر حنّہ کی طرح ہماری صورتحال بھی فوراً نہیں بدلتی تو بھی ہم کسی حد تک پُرسکون ہوتے ہیں۔ (1-سمو 1:16-18) اور جب ہم پُرسکون ہوتے ہیں تو ہمارے لیے صحیح طرح سوچنا اور اچھے فیصلے لینا آسان ہو تا ہے۔
6. خدا کی طرف سے ملنے والے اِطمینان سے فائدہ حاصل کرنے کے لیے ہم کیا کر سکتے ہیں؟ (تصویر کو بھی دیکھیں۔)
6 ہم کیا کر سکتے ہیں؟ جب آپ پریشانیوں میں گِھرے ہوتے ہیں تو یہوواہ سے مدد مانگیں۔ لیکن کیسے؟ اُس وقت تک یہوواہ سے دُعا کرتے رہیں جب تک کہ آپ کو اُس کی طرف سے اِطمینان نہ مل جائے۔ (لُو 11:9؛ 1-تھس 5:17) بھائی لُوک نے بتایا کہ جب اُنہیں اور اُن کی بیوی کو پتہ چلا کہ بھائی لُوک کے پاس اب زندہ رہنے کے لیے کچھ ہی مہینے بچے ہیں تو وہ اِس صورتحال سے کیسے نمٹے۔ بھائی نے کہا: ”ایسی صورتحال میں صحت اور دوسرے معاملوں کے حوالے سے اچھے فیصلے کرنا بہت مشکل ہو جاتا ہے۔لیکن یہوواہ سے دُعا کرنے کی وجہ سے اِس مشکل میں بھی ہم پُرسکون رہ پائے۔“ بھائی لُوک اور اُن کی بیوی نے بتایا کہ وہ شدت سے اور بار بار یہوواہ سے دُعا کرتے تھے اور اُس سے کہتے تھے کہ وہ اُنہیں ذہنی سکون، دلی اِطمینان اور اچھے فیصلے کرنے کے لیے دانشمندی دے اور یہوواہ نے اُن کی دُعا کا جواب دیا۔ اگر آپ بھی کسی بہت بڑی مشکل سے گزر رہے ہیں تو یہوواہ سے دُعا کرتے رہیں۔ پھر یہوواہ آپ کو ایسا اِطمینان دے گا جو آپ کے دل اور ذہن کو محفوظ رکھے گا۔—روم 12:12۔
یہوواہ آپ کو قائم رکھے گا
7. جب ہم پر کوئی مشکل آتی ہے تو ہمیں کیسا لگ سکتا ہے؟
7 مشکل۔ جب ہم کسی بہت بڑی مشکل سے گزر رہے ہوتے ہیں تو شاید ہمارے احساسات، سوچ اور کام ویسے نہ ہوں جیسے عام طور پر ہوتے ہیں۔ شاید ہمیں لگنے لگے کہ ہم ایک شدید احساس سے فوراً دوسرے احساس کی طرف چلے جاتے ہیں۔ بہن اینا نے بتایا کہ جب بھائی لُوک فوت ہو گئے تو اُنہیں کس طرح کے احساسات سے لڑنا پڑا۔ بہن نے کہا: ”مَیں بہت پریشان ہو گئی تھی۔ مجھے خود پر ترس آتا تھا۔ مجھے اِس بات پر غصہ آتا تھا کہ وہ مجھے اکیلا کیوں چھوڑ گئے ہیں۔“ اِس کے علاوہ بہن اینا خود کو اکیلا محسوس کرنے لگی اور اُنہیں اِس بات پر چڑ ہوتی تھی کہ اب اُنہیں اُن معاملوں کے حوالے سے فیصلے لینے ہیں جن کے حوالے سے لُوک فیصلے لیتے تھے۔ کبھی کبھار اُنہیں ایسا لگتا تھا جیسے وہ کسی طوفان میں پھنس گئی ہیں۔ جب ایسے احساسات ہم پر حاوی ہونے لگتے ہیں تو یہوواہ ہماری مدد کیسے کرتا ہے؟
8. 1-پطرس 5:10 میں یہوواہ نے ہمیں کس بات کا یقین دِلایا ہے؟
8 یہوواہ کیا کرتا ہے؟ یہوواہ نے ہمیں یقین دِلایا ہے کہ وہ ہمیں قائم رکھے گا۔ (1-پطرس 5:10 کو پڑھیں۔) جب ایک جہاز طوفان میں پھنس جاتا ہے تو شاید وہ بڑے خطرناک طریقے سے ہچکولے کھانے لگے۔ جہاز کو ہچکولے کھانے سے روکنے کے لیے پانی کے اندر اِس کے دونوں طرف پَروں جیسے دو حصے ہوتے ہیں۔اِن کی وجہ سے جہاز زیادہ ہچکولے نہیں کھاتا۔ اِس طرح جہاز پر سوار لوگ محفوظ رہتے ہیں اور اُن کا سفر آرامدہ رہتا ہے۔ لیکن زیادہتر صورتوں میں پَروں جیسے یہ حصے اُسی وقت کام کرتے ہیں جب جہاز آگے بڑھ رہا ہوتا ہے۔ اِسی طرح یہوواہ بھی ہمیں اُسی وقت قائم رکھ پاتا ہے جب ہم مشکلوں کے باوجود بھی اُس کی خدمت میں آگے بڑھتے رہتے ہیں۔
9. یہوواہ نے ہمیں تحقیق کرنے کے لیے جو سہولتیں دی ہیں، وہ مشکلوں میں بھی قائم رہنے میں ہماری مدد کیسے کر سکتی ہیں؟ (تصویر کو بھی دیکھیں۔)
9 ہم کیا کر سکتے ہیں؟ جب آپ اپنے احساسات اور جذبات کے طوفان میں گِھرے ہوں تو یہوواہ سے دُعا کرنے، اِجلاسوں میں جانے اور مُنادی کرنے کی پوری کوشش کریں۔ سچ ہے کہ آپ اُتنا تو نہیں کر پائیں گے جتنا آپ پہلے کر تے تھے۔ لیکن یاد رکھیں کہ یہوواہ آپ کی صورتحال کو سمجھتا ہے اور وہ آپ سے حد سے زیادہ کی توقع نہیں کرے گا۔ (لُوقا 21:1-4 پر غور کریں۔) اِس کے علاوہ ذاتی طور پر بائبل کا مطالعہ کرنے اور سوچ بچار کرنے کے لیے بھی وقت نکالیں۔ ایسا کرنے کا کیا فائدہ ہوگا؟ یہوواہ اپنی تنظیم کے ذریعے ہمیں بائبل سے ایسی معلومات دیتا ہے جو مشکلوں میں قائم رہنے میں ہماری مدد کرتی ہے۔ اپنی ضرورت کے مطابق معلومات تلاش کرنے کے لیے تحقیق کرنے کی اُن سہولتوں کا اِستعمال کریں جو آپ کی زبان میں دستیاب ہیں جیسے کہ ”جے ڈبلیو لائبریری“ ایپ اور ”یہوواہ کے گواہوں کے لیے مطالعے کے حوالے۔“ بہن مونیکا نے بتایا کہ جب وہ اپنے احساسات کے طوفانوں میں گِھری ہوتی تھیں تو وہ تحقیق کرنے کی سہولتوں کو اِستعمال کرتی تھیں۔ مثال کے طور پر وہ تلاش کے خانے میں لفظ ”غصہ،“ ”دھوکا“ یا ”وفاداری“ لکھ کر تلاش کرتی تھیں۔اور اُنہیں جو معلومات ملتی تھی، وہ اُسے تب تک پڑھتی رہتی تھیں جب تک کہ وہ بہتر محسوس نہ کرنے لگیں۔ بہن نے کہا:”جب مَیں نے تحقیق کرنی شروع کی تو مَیں بہت پریشان تھی۔ لیکن جیسے جیسے مَیں معلومات پڑھتی گئی، مجھے ایسا لگا جیسے یہوواہ مجھے گلے لگا رہا ہو۔ مَیں یہ جان گئی کہ یہوواہ میرے سب احساسات کو سمجھتا ہے اور وہ میری مدد کر رہا ہے۔“ اِسی طرح یہوواہ اُس وقت تک آپ کی بھی مدد کر سکتا ہے جب تک کہ آپ پُرسکون نہ ہو جائیں۔—زبور 119:143، 144۔
یہوواہ آپ کو سنبھالے گا
10. کسی مشکل صورتحال کے بعد شاید ہم کیسا محسوس کریں؟
10 مشکل۔ جب ہمارے ساتھ کچھ بہت بُرا ہو جاتا ہے تو شاید اِس کے بعد ہم جسمانی اور جذباتی لحاظ سے خود کو کمزور محسوس کرنے لگیں۔ شاید ہمیں لگنے لگے کہ ہم ایک ایسے زخمی کھلاڑی کی طرح ہیں جو پہلے تو بہت تیز دوڑ تا تھا لیکن اب لنگڑا کر چلتا ہے۔ شاید ہمارے لیے وہ کام کرنے بھی بہت مشکل ہو جائیں جنہیں ہم پہلے بہت آسانی سے کر لیتے تھے۔ یا ہم میں وہ کام کرنے کی ہمت ہی نہ ہو جنہیں ہم پہلے بہت خوشی خوشی کِیا کرتے تھے۔ایلیاہ کی طرح شاید ہمیں لگے کہ ہمارے لیے بستر سے اُٹھنا ہی بہت مشکل ہے اور ہم بس سونا چاہتے ہیں۔ (1-سلا 19:5-7) جب ہم ایسا محسوس کر رہے ہوتے ہیں تو یہوواہ اپنے وعدے کے مطابق کیا کرتا ہے؟
11. یہوواہ اَور کس طریقے سے ہماری مدد کرتا ہے؟ (زبور 94:18)
11 یہوواہ کیا کرتا ہے؟ یہوواہ نے وعدہ کِیا ہے کہ وہ ہمیں سہارا دے گا۔ (زبور 94:18 کو پڑھیں۔) جس طرح ایک زخمی کھلاڑی کو کہیں آنے جانے کے لیے کسی کے سہارے کی ضرورت ہوتی ہے اُسی طرح شاید ہمیں بھی یہوواہ کی خدمت میں آگے بڑھنے کے لیے اُس کے سہارے کی ضرورت ہو۔ ایسی صورتحال میں یہوواہ ہمیں یہ یقین دِلاتا ہے: ”مَیں[یہوواہ]تیرا خدا تیرا دہنا ہاتھ پکڑ کر کہوں گا مت ڈر۔ مَیں تیری مدد کروں گا۔“ (یسع 41:13) بادشاہ داؤد کو بھی یہوواہ کی طرف سے ایسی ہی مدد ملی۔ جب وہ مشکلوں اور دُشمنوں کا سامنا کر رہے تھے تو اُنہوں نے یہوواہ سے کہا: ”تیرے دہنے ہاتھ نے مجھے سنبھالا۔“ (زبور 18:35) لیکن یہوواہ یہ سہارا کیسے دیتا ہے؟
12. جب ہم کمزور ہوتے ہیں تو یہوواہ کس کے ذریعے ہماری مدد کرتا ہے؟
12 یہوواہ اکثر دوسروں کے ذریعے ہماری مدد کرتا ہے۔ مثال کے طور پر جب داؤد خود کو کمزور محسوس کر رہے تھے تو اُن کے دوست یونتن اُن سے ملنے گئے اور اُن کا حوصلہ بڑھایا۔ (1-سمو 23:16، 17) اِسی طرح یہوواہ نے اِلیشع کے ذریعے ایلیاہ کی مدد کی۔ (1-سلا 19:16، 21؛ 2-سلا 2:2) آج یہوواہ شاید ہمارے گھر والوں، دوستوں یا کلیسیا کے بزرگوں کے ذریعے ہماری مدد کرے۔ لیکن ہو سکتا ہے کہ جب ہم بہت دُکھی ہوں تو ہم دوسروں سے دُور رہنے لگیں؛ ہم بس اکیلے رہنا چاہتے ہوں۔ ایسا محسوس کرنا عام بات ہے۔ لیکن ہم کیا کر سکتے ہیں تاکہ ہمیں یہوواہ کی طرف سے مدد ملتی رہے؟
13. اگر ہم یہوواہ کی طرف سے ملنے والی مدد سے فائدہ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں کیا کرنا چاہیے؟ (تصویر کو بھی دیکھیں۔)
13 ہم کیا کر سکتے ہیں؟ خود کو دوسروں سے الگ تھلگ نہ کرنے کی پوری کوشش کریں۔ جب ہم خود کو دوسروں سے الگ تھلگ کر لیتے ہیں تو ہم صرف خود کے بارے میں اور اپنی مشکلوں کے بارے میں سوچنے لگتے ہیں۔ ایسی سوچ کا ہمارے فیصلوں پر بہت اثر پڑتا ہے۔ (اَمثا 18:1) سچ ہے کہ کبھی کبھار ہمارے لیے اکیلے وقت گزارنا ضروری ہوتا ہے، خاص طور پر اُس وقت جب ہم کسی بہت بڑی مشکل سے گزر رہے ہوں۔ لیکن اگر ہم لمبے عرصے تک خود کو دوسروں سے الگ تھلگ کر لیں گے تو ہم خود کو اُن لوگوں سے دُور کر رہے ہوں گے جن کے ذریعے یہوواہ ہماری مدد کرنا چاہتا ہے۔ اِس لیے مشکل وقت کے دوران اپنے گھر والوں اور کلیسیا کے بزرگوں کی طرف سے ملنے والی مدد کو قبول کریں پھر چاہے یہ کتنا ہی مشکل کیوں نہ ہو۔ یہ دیکھنے کی کوشش کریں کہ اصل میں اِن لوگوں کے ذریعے یہوواہ آپ کی مدد کرنا چاہتا ہے۔—اَمثا 17:17؛ یسع 32:1، 2۔
یہوواہ آپ کو تسلی دے گا
14. ہمیں کون سی ایسی صورتحال کا سامنا ہو سکتا ہے جس میں شاید ہم بہت ڈر جائیں؟
14 مشکل۔ شاید ہمیں کچھ ایسی صورتحال کا سامنا ہو جن کی وجہ سے ہم بہت ڈر جائیں۔ بائبل میں اکثر خدا کے بندوں نے ایسے موقعوں کا ذکر کِیا ہے جب وہ اپنے دُشمنوں یا دوسری باتوں کی وجہ سے بہت پریشانی میں تھے اور ڈرے ہوئے تھے۔ (زبور 18:4؛ 55:1، 5) اِسی طرح ہمیں شاید سکول میں، کام کی جگہ پر، اپنے گھر والوں کی طرف سے یا حکومت کی طرف سے مخالفت کا سامنا ہو رہا ہو۔ شاید ہم کسی بہت بڑی بیماری کا شکار ہو گئے ہوں اور ہمیں ڈر ہو کہ ہماری جان چلی جائے گی۔ شاید ہم خود کو ایک ایسے بچے کی طرح محسوس کر رہے ہوں جو خود سے کچھ نہیں کر سکتا۔ ایسی صورتحال میں یہوواہ ہماری مدد کیسے کرتا ہے؟
15. زبور 94:19 میں یہوواہ نے ہمیں کس بات کا یقین دِلایا ہے؟
15 یہوواہ کیا کرتا ہے؟ یہوواہ ہمیں تسلی دیتا ہے اور ہمیں تازہدم کرتا ہے۔ (زبور 94:19 کو پڑھیں۔) شاید یہ زبور پڑھ کر ہمارے ذہن میں ایک ایسی چھوٹی بچی آئے جو کسی بہت بڑے طوفان کی وجہ سے ڈری ہوئی ہے اور سو نہیں پا رہی۔ ذرا تصور کریں کہ اُس کا باپ اُس کے پاس آتا ہے، اُسے گود میں اُٹھاتا ہے اور تب تک اُسے گلے لگا کر رکھتا ہے جب تک وہ سو نہ جائے۔ سچ ہے کہ طوفان ابھی بھی چل رہا ہے لیکن اپنے ابو کی بانہوں میں وہ بچی خود کو محفوظ محسوس کرتی ہے۔ جب ہم ایسی مشکلوں کا سامنا کر رہے ہوتے ہیں جن کی وجہ ہم بہت ڈر جاتے ہیں تو تب شاید ہم بھی یہی چاہ رہے ہوں کہ یہوواہ ہمیں اپنی بانہوں میں لے لے اور ہمیں تب تک پکڑ کر رکھے جب تک ہم پُرسکون نہ ہو جائیں۔ لیکن ہمیں یہوواہ کی طرف سے اِس طرح کی تسلی کیسے مل سکتی ہے؟
16. ہم یہوواہ کی طرف سے ملنے والی تسلی حاصل کرنے کے لیے کیا کر سکتے ہیں؟ (تصویر کو بھی دیکھیں۔)
16 ہم کیا کر سکتے ہیں؟ باقاعدگی سے یہوواہ کے ساتھ وقت گزاریں یعنی اُس سے دُعا کریں اور اُس کے کلام کو پڑھیں۔ (زبور 77:1، 12-14) جب آپ اِس چیز کی عادت ڈال لیں گے تو جب بھی آپ مشکل میں ہوں گے، آپ مدد کے لیے یہوواہ کی طرف جائیں گے۔ یہوواہ کو بتائیں کہ آپ کن باتوں کی وجہ سے پریشان یا ڈرے ہوئے ہیں۔ اُس کے کلام کو پڑھنے سے اُس کی بات سنیں اور دیکھیں کہ یہوواہ کس طرح آپ کو تسلی دے رہا ہے۔ (زبور 119:28) شاید بائبل کے کچھ خاص حصے یا کتابیں پڑھنے سے آپ کو اُس وقت بہت تسلی ملے جب آپ بہت ڈرے ہوئے ہوں۔ مثال کے طور پر جب آپ ایوب، زبور، اَمثال اور متی 6 باب میں یسوع کی کہی باتیں پڑھتے ہیں تو آپ کو بہت حوصلہ مل سکتا ہے۔ جب آپ یہوواہ سے دُعا کرتے ہیں اور اُس کے کلام کو پڑھتے ہیں تو آپ یہ دیکھ پاتے ہیں کہ یہوواہ کس طرح آپ کو تسلی دے رہا ہے۔
17. ہم کس بات کا یقین رکھ سکتے ہیں؟
17 ہم اِس بات کا یقین رکھ سکتے ہیں کہ یہوواہ مشکل گھڑی میں ہمارے ساتھ کھڑا رہے گا؛ ہم کبھی بھی اکیلے نہیں ہوں گے۔ (زبور 23:4؛ 94:14) یہوواہ نے وعدہ کِیا ہے کہ وہ ہماری حفاظت کرے گا، ہمیں قائم رکھے گا اور ہمیں سہارا اور تسلی دے گا۔ یہوواہ کے بارے میں یسعیاہ 26:3 میں لکھا ہے: ”جس کا دل قائم ہے تُو اُسے سلامت رکھے گا کیونکہ اُس کا توکل تجھ پر ہے۔“ اِس لیے یہوواہ پر بھروسا کرتے رہیں اور اُس کی طرف سے ملنے والی مدد سے پورا فائدہ حاصل کریں۔ ایسا کرنے سے مشکل وقت میں آپ کی ہمت واپس لوٹ آئے گی۔
آپ اِن سوالوں کے کیا جواب دیں گے؟
-
ہمیں خاص طور پر کس وقت یہوواہ کی مدد کی ضرورت ہوتی ہے؟
-
یہوواہ مشکل وقت میں کن چار طریقوں سے ہماری مدد کرتا ہے؟
-
ہم یہوواہ کی طرف سے ملنے والی مدد حاصل کرنے کے لیے کیا کر سکتے ہیں؟
گیت نمبر 12: یہوواہ حمد کا حقدار ہے
a کچھ نام فرضی ہیں۔