مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

مطالعے کا مضمون نمبر 30

اپنے دل میں یہوواہ اور دوسروں کے لیے محبت بڑھاتے جائیں

اپنے دل میں یہوواہ اور دوسروں کے لیے محبت بڑھاتے جائیں

‏”‏محبت میں ‏.‏ ‏.‏ ‏.‏ ہر طرح سے بڑھتے جائیں۔“‏‏—‏اِفس 4:‏15‏، کیتھولک ترجمہ۔‏

گیت نمبر 2‏:‏ یہوواہ تیرا نام ہے

مضمون پر ایک نظر a

1.‏ جب آپ نے بائبل کورس کر‌نا شروع کِیا تھا تو آپ نے کون سی باتیں سیکھی تھیں؟‏

 کیا آپ کو یاد ہے کہ جب آپ نے بائبل کورس کر‌نا شروع کِیا تھا تو آپ نے کون کون سی باتیں سیکھی تھیں؟ شاید آپ یہ جان کر حیران رہ گئے ہوں کہ خدا کا ایک نام ہے۔ شاید یہ جان کر آپ کو تسلی ملی ہو کہ خدا لوگو‌ں کو دوزخ کی آگ میں نہیں تڑپاتا۔ اور ہو سکتا ہے کہ یہ جان کر آپ کی خوشی کی کوئی اِنتہا نہ رہی ہو کہ آپ اپنے اُن عزیزوں سے دوبارہ مل سکتے ہیں جو فوت ہو گئے ہیں اور اُن کے ساتھ زمین پر فردوس میں ہمیشہ تک زند‌ہ رہ سکتے ہیں۔‏

2.‏ بائبل سے سچائیاں سیکھنے کے ساتھ ساتھ آپ نے اَور کیا کِیا؟ (‏اِفسیوں 5:‏1، 2‏)‏

2 آپ نے جتنی زیادہ پاک کلام سے تعلیم حاصل کی، آپ کے دل میں اُتنی زیادہ یہوواہ کے لیے محبت بڑھی۔ اِس محبت کی وجہ سے آپ نے اُن باتوں پر عمل کِیا جو آپ نے سیکھی تھیں۔ آپ نے بائبل کے اصولوں کے مطابق فیصلے کیے۔ آپ یہوواہ کو خوش کر‌نا چاہتے تھے اِس لیے آپ نے صحیح سوچ اپنائی اور صحیح کام کیے۔ جس طرح ایک بچہ اپنے ماں باپ کی مثال پر عمل کر‌تا ہے اُسی طرح آپ اپنے آسمانی باپ کی مثال پر عمل کر رہے تھے۔‏‏—‏اِفسیوں 5:‏1، 2 کو پڑھیں۔‏

3.‏ ہم خود سے کون سے سوال پوچھ سکتے ہیں؟‏

3 ہم خود سے یہ سوال پوچھ سکتے ہیں:‏ ”‏جب مَیں یہوواہ کا گو‌اہ بنا تھا تو اُس وقت میرے دل میں یہوواہ کے لیے جتنی محبت تھی، کیا اب میرے دل میں اُس سے زیادہ محبت ہے؟ کیا بپتسمے کے بعد سے مَیں نے یہوواہ کی سوچ کو اَور زیادہ اپنا لیا ہے اور اُس کی مثال پر اَور زیادہ عمل کر رہا ہوں، خاص طور پر اپنے بہن بھائیوں کے لیے محبت دِکھانے کے حوالے سے؟“‏ اگر آپ کی محبت ویسی نہیں رہی جیسی شروع میں تھی تو بےحوصلہ نہ ہوں۔ پہلی صدی کے مسیحیوں کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہوا تھا۔ لیکن یسوع نے اُن سے مُنہ نہیں پھیر لیا اور وہ آپ سے بھی مُنہ نہیں پھیریں گے۔ (‏مکا 2:‏4،‏ 7‏)‏ وہ جانتے ہیں کہ ہم اپنے دل میں پھر سے ویسی محبت پیدا کر سکتے ہیں جیسی ہمارے دل میں اُس وقت تھی جب ہم نے بائبل کی تعلیم حاصل کر‌نا شروع کی تھی۔‏

4.‏ اِس مضمون میں ہم کن باتوں پر غور کر‌یں گے؟‏

4 اِس مضمون میں ہم اِس بارے میں بات کر‌یں گے کہ ہم کیا کر سکتے ہیں تاکہ ہمارے دل میں یہوواہ اور دوسروں کے لیے محبت بڑھتی رہے۔ اِس کے بعد ہم دیکھیں گے کہ جب ہم یہوواہ اور دوسروں سے اَور زیادہ محبت کر‌تے ہیں تو اِس کے کون سے فائدے ہوتے ہیں۔‏

اپنے دل میں یہوواہ کے لیے محبت بڑھائیں

5-‏6.‏ یہوواہ کی خدمت کر‌تے ہوئے پولُس رسول کو کن مشکلوں کا سامنا کر‌نا پڑا لیکن کس چیز نے اُن کی مدد کی کہ وہ یہوواہ کی خدمت جاری رکھیں؟‏

5 پولُس رسول بہت خوشی سے یہوواہ کی خدمت کر رہے تھے۔ لیکن اُنہیں بہت سی مشکلوں کا سامنا بھی تھا۔ وہ اکثر دُور دُور کے علاقوں کا سفر کر‌تے تھے اور اُس زمانے میں سفر کر‌نا اِتنا آسان نہیں تھا۔ سفر کے دوران کبھی کبھار اُنہیں ”‏دریاؤں“‏ اور ”‏ڈاکوؤں سے .‏ .‏ .‏ خطروں کا سامنا ہوا۔“‏ کچھ موقعوں پر تو اُن کے مخالفوں نے اُنہیں مارا پیٹا۔ (‏2-‏کُر 11:‏23-‏27‏)‏ اور پولُس کے اپنے کچھ ہمایمانوں نے اِس بات کی قدر نہیں کی کہ وہ اُن کی مدد کر‌نے کے لیے کتنی محنت کر رہے ہیں۔—‏2-‏کُر 10:‏10؛‏ فل 4:‏15‏۔‏

6 لیکن کس چیز نے پولُس کی مدد کی کہ وہ یہوواہ کی خدمت جاری رکھیں؟ پولُس نے صحیفوں اور اپنی زند‌گی کے تجربات سے یہوواہ کے بارے میں بہت کچھ سیکھا تھا۔ اُنہیں اِس بات پر پکا یقین ہو گیا تھا کہ یہوواہ اُن سے بہت پیار کر‌تا ہے۔ (‏روم 8:‏38، 39؛‏ اِفس 2:‏4، 5‏)‏ اور اُن کے دل میں بھی یہوواہ کے لیے بہت محبت تھی۔ پولُس نے ”‏مُقدسوں کی خدمت“‏ کر‌تے رہنے سے یہوواہ کے لیے اپنی محبت دِکھائی۔—‏عبر 6:‏10‏۔‏

7.‏ اپنے دل میں یہوواہ کے لیے محبت بڑھانے کا ایک طریقہ کیا ہے؟‏

7 جب ہم دل لگا کر خدا کے کلام کو پڑھتے ہیں تو ہمارے دل میں اُس کے لیے محبت بڑھتی ہے۔ جب آپ بائبل پڑھ رہے ہوتے ہیں تو یہ دیکھنے کی کوشش کر‌یں کہ ہر واقعے سے یہوواہ کے بارے میں کیا پتہ چلتا ہے۔ خود سے پوچھیں:‏ ”‏اِس واقعے سے کیسے پتہ چلتا ہے کہ یہوواہ مجھ سے محبت کر‌تا ہے؟ اِس میں یہوواہ سے محبت کر‌نے کی کون سی وجوہات پتہ چلتی ہیں؟“‏

8.‏ دُعا کے ذریعے ہمارے دل میں یہوواہ کے لیے محبت کیسے بڑھتی ہے؟‏

8 اپنے دل میں یہوواہ کے لیے محبت بڑھانے کا ایک اَور طریقہ یہ ہے کہ ہم باقاعدگی سے اور دل کھول کر اُس سے دُعا کر‌یں۔ (‏زبور 25:‏4، 5‏)‏ یہوواہ ہماری دُعاؤں کا جواب دے گا۔ (‏1-‏یوح 3:‏21، 22‏)‏ ایشیا میں رہنی والی کین نام کی ایک بہن نے کہا:‏ ”‏شروع میں مَیں یہوواہ سے اُن باتوں کی وجہ سے محبت کر‌تی تھی جو مَیں نے اُس کے بارے میں سیکھی تھیں۔ لیکن جب مَیں نے دیکھا کہ وہ میری دُعاؤں کا جواب دے رہا ہے تو میرے دل میں اُس کے لیے محبت اَور زیادہ بڑھ گئی۔ اِس وجہ سے میرے دل میں ایسے کام کر‌نے کی خواہش پیدا ہوئی جن سے یہوواہ خوش ہو۔“‏ b

دوسروں کے لیے اپنے دل میں محبت بڑھائیں

9.‏ تیمُتھیُس نے کیسے ثابت کِیا کہ اُنہوں نے اپنے دل میں بہن بھائیوں کے لیے محبت بڑھائی ہے؟‏

9 جب پولُس مسیحی بن گئے تو اِس کے کچھ سالوں بعد وہ ایک نوجوان شخص سے ملے جس کا نام تیمُتھیُس تھا۔ تیمُتھیُس یہوواہ اور اُس کے بندوں سے بہت محبت کر‌تے تھے۔ پولُس نے فِلپّی میں رہنے والے مسیحیوں سے کہا:‏ ”‏میرے پاس [‏تیمُتھیُس]‏ جیسا کوئی اَور نہیں جو سچے دل سے آپ کی فکر رکھتا ہو۔“‏ (‏فل 2:‏20‏)‏ پولُس نے یہ بات اِس لیے نہیں کہی تھی کیونکہ تیمُتھیُس چیزوں کو اچھے سے منظم کر سکتے تھے اور بہت اچھی تقریریں کر‌تے تھے۔ اِس کی بجائے اُنہوں نے یہ بات اِس لیے کہی تھی کیونکہ وہ دیکھ سکتے تھے کہ تیمُتھیُس کو بہن بھائیوں سے کتنی زیادہ محبت ہے۔ بےشک کلیسیائیں تیمُتھیُس کے آنے کا شدت سے اِنتظار کر رہی تھیں۔—‏1-‏کُر 4:‏17‏۔‏

10.‏ بہن اینا اور اُن کے شوہر نے بہن بھائیوں کے لیے اپنی محبت کا اِظہار کیسے کِیا؟‏

10 ہم بھی اپنے بہن بھائیوں کی مدد کر‌نے کے موقعوں کی تلاش میں رہتے ہیں۔ (‏عبر 13:‏16‏)‏ ذرا اِس سلسلے میں بہن اینا کی مثال پر غور کر‌یں جن کا ہم نے پچھلے مضمون میں ذکر کِیا تھا۔ ایک شدید طوفان کے بعد وہ اور اُن کے شوہر ایک بھائی اور اُن کے گھر والوں سے ملنے گئے۔ اور وہاں جا کر اُنہوں نے دیکھا کہ طوفان کی وجہ سے اُن کے گھر کی چھت ٹوٹ گئی ہے اور اُن کے پاس پہننے کے لیے صاف کپڑے نہیں ہیں۔ بہن اینا نے کہا:‏ ”‏ہم نے اُن سے اُن کے گندے کپڑے لے کر اُنہیں دھویا، اِستری کر کے اُنہیں طے کِیا اور اُنہیں واپس کر دیا۔ ہمارے لیے یہ کوئی بڑا کام نہیں تھا لیکن اِس وجہ سے اُس گھرانے کے ساتھ ہماری بہت اچھی دوستی ہو گئی ہے۔“‏ بہن اینا اور اُن کے شوہر بہن بھائیوں سے بہت محبت کر‌تے تھے اور اِسی وجہ سے وہ اُن کی مدد کر‌نے کے لیے قدم اُٹھا پائے۔—‏1-‏یوح 3:‏17، 18‏۔‏

11.‏ (‏الف)‏ جب ہم بہن بھائیوں کے لیے محبت دِکھاتے ہیں تو اُنہیں کیسا لگتا ہے؟ (‏ب)‏ امثال 19:‏17 کے مطابق جب ہم اپنے بہن بھائیوں کے لیے محبت دِکھاتے ہیں تو یہوواہ اِسے کیسا خیال کر‌تا ہے؟‏

11 جب ہم اپنے بہن بھائیوں کے لیے محبت دِکھاتے اور اُن کی مدد کر‌نے کے لیے کوئی کام کر‌تے ہیں تو وہ دیکھتے ہیں کہ ہم یہوواہ کی مثال پر عمل کر رہے ہیں اور وہ اِس کی بہت قدر کر‌تے ہیں۔ اِس مضمون کے شروع میں بہن کین کا ذکر کِیا گیا تھا۔ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏مَیں اُن بہنوں کی بہت شکرگزار ہوں جو مُنادی کر‌نے کے لیے مجھے اپنے ساتھ لے کر جاتی تھیں۔ وہ مجھے میرے گھر لینے آتی تھیں؛ پھر ہم مل کر دوپہر کا کھانا کھاتے تھے اور پھر وہ مجھے واپس گھر چھوڑ کر بھی جاتی تھیں۔ اب مجھے اند‌ازہ ہوتا ہے کہ وہ میری مدد کر‌نے کے لیے کتنی محنت کر‌تی تھیں۔ اور وہ یہ سب مجھ سے محبت کی وجہ سے کر‌تی تھیں۔“‏ یقیناً ہر شخص ہمارے اُن کاموں کے لیے ہمارا شکریہ ادا نہیں کر‌ے گا جو ہم اُس کے لیے کر‌تے ہیں۔ جن بہنوں نے بہن کین کی مدد کی، اُن کے بارے میں بہن کین نے کہا:‏ ”‏اُن بہنوں نے میرے لیے جو کچھ کِیا، کاش اُس کے بدلے مَیں اُن کے لیے کچھ کر سکتی۔ لیکن مَیں نہیں جانتی کہ وہ سب کہاں رہتی ہیں پر یہوواہ ضرور جانتا ہے۔ میری دُعا ہے کہ اُن بہنوں نے میرے لیے جو کچھ کِیا، یہوواہ اُنہیں اُس کا اجر دے۔“‏ بہن کین نے بالکل صحیح کہا۔ جب ہم اپنے بہن بھائیوں کے لیے چھوٹے سے چھوٹا کام بھی کر‌تے ہیں تو یہوواہ اِسے یاد رکھتا ہے۔ وہ اِسے ایک بہت قیمتی قربانی خیال کر‌تا ہے۔ اُس کی نظر میں یہ ایک قرض کی طرح ہوتا ہے جِسے وہ وقت آنے پر لوٹا دیتا ہے۔‏‏—‏امثال 19:‏17 کو پڑھیں۔‏

جب ایک شخص یہوواہ کی خدمت کے لیے آگے بڑھتا ہے تو وہ سوچتا ہے کہ وہ کس کس طرح سے دوسروں کی مدد کر سکتا ہے۔ (‏پیراگراف نمبر 12 کو دیکھیں۔)‏

12.‏ بھائی کلیسیا کے لیے محبت کیسے دِکھا سکتے ہیں؟ (‏تصویروں کو بھی دیکھیں۔)‏

12 اگر آپ ایک بھائی ہیں تو آپ کس طرح دوسروں کے لیے محبت دِکھا سکتے اور اُن کی مدد کر سکتے ہیں؟ جورڈن نام کے ایک نوجوان بھائی نے ایک بزرگ سے پوچھا کہ وہ کلیسیا کی مدد کر‌نے کے لیے اَور کیا کر سکتا ہے۔ جورڈن کلیسیا کی مدد کر‌نے کے لیے ابھی تک جو کچھ کر رہے تھے، اُس بزرگ نے اُس کے لیے اُنہیں شاباش دی اور اُنہیں کچھ مشورے دیے کہ وہ اَور کیا کر سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر اُس بزرگ نے بھائی جورڈن کو بتایا کہ وہ عبادت‌گاہ میں عبادت شروع ہونے سے پہلے آ سکتے ہیں اور آنے والوں کا خیرمقدم کر سکتے ہیں؛ وہ عبادت کے دوران جواب دے سکتے ہیں؛ اپنے گروپ کے ساتھ مل کر باقاعدگی سے مُنادی کر سکتے ہیں اور سوچ سکتے ہیں کہ وہ دوسروں کی کس کس طرح سے مدد کر سکتے ہیں۔ جب بھائی جورڈن نے اُس بزرگ کے مشورے پر عمل کِیا تو اُنہوں نے نہ صرف نئی مہارتیں سیکھیں بلکہ اُنہوں نے یہ بھی سیکھا کہ وہ اپنے بہن بھائیوں کے لیے اَور زیادہ محبت کیسے دِکھا سکتے ہیں۔ بھائی جورڈن نے یہ بھی سیکھا کہ جب ایک بھائی خادم بنتا ہے تو وہ بہن بھائیوں کی مدد کر‌نا شروع نہیں کر‌تا بلکہ وہ اُن کی مدد کر‌نا جاری رکھتا ہے۔—‏1-‏تیم 3:‏8-‏10،‏ 13‏۔‏

13.‏ محبت کی وجہ سے بھائی کرِ‌س کے دل میں یہ خواہش کیسے پیدا ہوئی کہ وہ کلیسیا میں دوبارہ بزرگ بنیں؟‏

13 اگر آپ پہلے کبھی خادم یا بزرگ رہ چُکے ہیں تو آپ کیا کر سکتے ہیں؟ یاد رکھیں کہ آپ نے یہوواہ اور اپنے بہن بھائیوں کے لیے ماضی میں جو محنت کی ہے، یہوواہ اُسے اور اُس محبت کو نہیں بھولا جس کی وجہ سے آپ نے یہ محنت کی تھی۔ (‏1-‏کُر 15:‏58‏)‏ یہوواہ اُس محبت کو بھی دیکھ رہا ہے جو آپ ابھی بھی اُس کے لیے اور اپنے بہن بھائیوں کے لیے دِکھا رہے ہیں۔ جب کرِ‌س نام کے ایک بھائی سے کلیسیا میں بزرگ رہنے کا اعزاز لے لیا گیا تو وہ بہت مایوس ہو گئے۔ لیکن پھر بھی اُنہوں نے کہا:‏ ”‏مَیں نے فیصلہ کِیا کہ مَیں یہوواہ کے لیے جو کچھ بھی کر سکتا ہوں، وہ ضرور کر‌وں گا پھر چاہے مَیں بزرگ ہوں یا نہ ہوں۔“‏ کچھ عرصے بعد بھائی کرِ‌س کو دوبارہ سے کلیسیا میں بزرگ بنا دیا گیا۔ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏مَیں دوبارہ سے بزرگ کے طور پر خدمت کر‌نے سے تھوڑا ڈرا ہوا تھا۔ مَیں نے سوچا کہ اگر یہوواہ چاہتا ہے کہ مَیں دوبارہ بزرگ بنوں تو مَیں بزرگ ضرور بنوں گا کیونکہ مَیں اُس سے اور اپنے بہن بھائیوں سے بہت محبت کر‌تا ہوں۔“‏

14.‏ جارجیا میں رہنے والی ایک بہن نے جو بات کہی، آپ نے اُس سے کیا سیکھا ہے؟‏

14 یہوواہ کے بندے اپنے پڑوسیوں کے لیے بھی محبت دِکھاتے ہیں۔ (‏متی 22:‏37-‏39‏)‏ مثال کے طور پر ملک جارجیا میں رہنے والی ایلنا نام کی ایک بہن نے کہا:‏ ”‏شروع میں مَیں صرف یہوواہ سے محبت کی وجہ سے مُنادی کر‌تی تھی۔ لیکن جیسے جیسے میرے دل میں اپنے آسمانی باپ کے لیے محبت بڑھی ویسے ویسے میرے دل میں لوگو‌ں کے لیے بھی محبت بڑھتی گئی۔ مَیں نے تصور کر‌نے کی کوشش کی کہ لوگ کس طرح کی مشکلوں سے گزر رہے ہیں اور وہ کس بارے میں بات کر‌نا چاہیں گے۔ جتنا زیادہ مَیں نے اُن کے بارے میں اِس طرح سے سوچنا شروع کِیا اُتنا زیادہ میرے دل میں اُن کی مدد کر‌نے کی خواہش بڑھی۔“‏—‏روم 10:‏13-‏15‏۔‏

دوسروں کے لیے محبت دِکھانے کے فائدے

جب ہم محبت کی وجہ سے کسی کی مدد کر‌تے ہیں تو اِس سے بہت سے لوگو‌ں کو فائدہ ہو سکتا ہے۔ (‏پیراگراف نمبر 15-‏16 کو دیکھیں۔)‏

15-‏16.‏ جیسے کہ تصویروں میں دِکھایا گیا ہے، دوسروں کے لیے محبت دِکھانے سے کون سے فائدے ہوتے ہیں؟‏

15 جب ہم اپنے بہن بھائیوں کی مدد کر‌تے ہیں تو اِس سے صرف اُنہیں ہی فائدہ نہیں ہوتا۔ کورونا کی وبا شروع ہونے کے بعد بھائی پاؤلو اور اُن کی بیوی نے بہت سی بوڑھی بہنوں کی مدد کی تاکہ وہ اپنے فون یا ٹیبلٹ کے ذریعے لوگو‌ں کو گو‌اہی دے سکیں۔ شروع شروع میں ایک بہن کو اپنے ٹیبلٹ کے ذریعے لوگو‌ں کو گو‌اہی دینا مشکل لگ رہا تھا۔ لیکن پھر اُنہوں نے ایسا کر‌نا سیکھ لیا۔ اُنہوں نے اپنے رشتےداروں کو یادگاری تقریب میں شامل ہونے کی دعوت دی۔ اُن میں سے 60 لوگ ویڈیو کال کے ذریعے یادگاری تقریب میں آئے۔ بھائی پاؤلو اور اُن کی بیوی نے جو محنت کی، اُس سے اُس بہن اور اُس کے رشتےداروں کو بہت فائدہ ہوا۔ بعد میں اُس بہن نے بھائی پاؤلو کو میسج کر کے یہ کہا:‏ ”‏ہم بوڑھے لوگو‌ں کی مدد کر‌نے کے لیے بہت شکریہ۔ مَیں اِس بات کو کبھی نہیں بھولوں گی کہ یہوواہ کو ہم سب کی بہت فکر ہے۔ اور آپ نے ہم سب کی مدد کر‌نے کے لیے کتنی محنت کی ہے۔“‏

16 اِس طرح کے واقعات سے بھائی پاؤلو ایک بہت خاص بات سیکھ پائے ہیں۔ وہ یہ سمجھ گئے ہیں کہ علم اور مہارت سے زیادہ ضروری محبت ہے۔ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏مَیں کسی وقت حلقے کا نگہبان ہوا کر‌تا تھا۔ مجھے لگتا ہے کہ مبشروں کو شاید میری تقریریں تو یاد نہ ہوں لیکن اُنہیں یہ اچھی طرح سے یاد ہے کہ مَیں نے کس کس طرح سے اُن کی مدد کی تھی۔“‏

17.‏ جب ہم دوسروں کے لیے محبت دِکھائیں گے تو اِس سے اَور کس کو فائدہ ہوگا؟‏

17 جب ہم دوسروں کے لیے محبت دِکھاتے ہیں تو اِس سے ہمیں ایسے ایسے فائدے ہوتے ہیں جن کے بارے میں ہم نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوتا۔ یہ بات نیو زی‌لینڈ میں رہنے والے بھائی جوناتھن کی مثال سے صاف پتہ چلتی ہے۔ ایک بار ہفتے کے دن دوپہر کو سخت گرمی پڑ رہی تھی۔ بھائی جوناتھن نے دیکھا کہ ایک پہل‌کار سڑک پر اکیلے مُنادی کر رہا ہے۔ اُنہوں نے فیصلہ کِیا کہ وہ ہر ہفتے دوپہر کو اُس پہل‌کار کے ساتھ مل کر مُنادی کر‌یں گے۔ بھائی جوناتھن کو اُس وقت اند‌ازہ نہیں تھا کہ اِس طرح سے اُس بھائی کی مدد کر‌نے سے اُنہیں خود کتنے زیادہ فائدے ہوں گے۔ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏مَیں اُس وقت کی بات بتا رہا ہوں جب مجھے مُنادی کر‌نے کا اِتنا مزہ نہیں آتا تھا۔ لیکن جب مَیں نے دیکھا کہ وہ بھائی کتنی اچھی طرح سے دوسروں کو تعلیم دے رہا ہے اور اِس کے کتنے اچھے نتیجے نکل رہے ہیں تو میرے دل میں بھی اَور زیادہ مُنادی کر‌نے کا شوق پیدا ہوا۔ اُس بھائی کے ساتھ میری بہت پکی دوستی ہو گئی۔ اُس کی مدد سے مجھے مُنادی کر‌نے میں مزہ آنے لگا اور مَیں یہوواہ کے اَور قریب ہو گیا۔“‏

18.‏ یہوواہ ہم سے کیا چاہتا ہے؟‏

18 یہوواہ چاہتا ہے کہ ہم اُس کے لیے اور دوسروں کے لیے اپنے دل میں محبت کو بڑھائیں۔ ہم نے سیکھا ہے کہ ہم یہوواہ کے کلام کو پڑھنے، اِس پر سوچ بچار کر‌نے اور باقاعدگی سے دُعا میں یہوواہ سے بات کر‌نے سے اُس کے لیے اپنے دل میں محبت بڑھا سکتے ہیں۔ اور بہن بھائیوں کی مدد کر‌نے سے ہم اُن کے لیے اپنے دل میں محبت بڑھا سکتے ہیں۔ جتنی زیادہ ہمارے دل میں یہوواہ اور اپنے بہن بھائیوں کے لیے محبت بڑھے گی اُتنا زیادہ ہم اُن کے قریب ہوتے جائیں گے۔ اور اُن کے ساتھ ہماری دوستی ہمیشہ تک رہے گی!‏

گیت نمبر 109‏:‏ دل کی گہرائی سے محبت کر‌یں

a چاہے ہم نئے نئے یہوواہ کے گو‌اہ بنے ہوں یا کئی سالوں سے یہوواہ کی عبادت کر رہے ہوں، ہم سب کو چاہیے کہ ہم مسیحیوں کے طور پر پُختہ بنتے جائیں۔ اِس مضمون میں ہم ایسا کر‌نے کے ایک خاص طریقے پر غور کر‌یں گے۔ اور وہ طریقہ یہ ہے کہ ہم اپنے دل میں یہوواہ اور دوسروں کے لیے محبت کو بڑھائیں۔ جب آپ اِس مضمون پر سوچ بچار کر‌یں گے تو دیکھیں کہ آپ اِس حوالے سے اپنے اند‌ر کہاں تک بہتری لے آئیں ہیں اور آپ اَور زیادہ بہتری لانے کے لیے کیا کر سکتے ہیں۔‏

b کچھ نام فرضی ہیں۔‏