مطالعے کا مضمون نمبر 52
جوان بہنو! پُختہ مسیحی بننے کی کوشش کریں
”اِسی طرح عورتوں کو . . . اچھی عادتوں کا مالک ہونا چاہیے اور ہر معاملے میں وفادار ہونا چاہیے۔“—1-تیم 3:11۔
گیت نمبر 133: جوانی میں یہوواہ کی خدمت کریں
مضمون پر ایک نظر a
1. ایک پُختہ مسیحی بننے کے لیے کیا کرنا ضروری ہے؟
ہمیں یہ دیکھ کر بڑی حیرت ہوتی ہے کہ کیسے ایک بچہ خود بخود جلدی جلدی بڑا ہوتا جاتا ہے۔ لیکن اگر ہم ایک پُختہ مسیحی بننا چاہتے ہیں تو یہ خودبخود نہیں ہو سکتا۔ پُختہ مسیحی بننے کے لیے ہمیں خود کچھ کرنا ہوگا۔ b (1-کُر 13:11؛ عبر 6:1) ہمیں یہوواہ کے ساتھ اپنی دوستی مضبوط کرنی ہوگی۔ ہمیں یہوواہ کی پاک روح کی ضرورت بھی ہے تاکہ ہم اپنے اندر کچھ خاص خوبیاں پیدا کر سکیں، کوئی مہارت یا ہنر سیکھ سکیں اور اُن ذمےداریوں کے لیے خود کو تیار کر سکیں جو شاید ہمیں مستقبل میں اُٹھانی ہوں۔—اَمثا 1:5۔
2. پیدایش 1:27 سے ہم کیا سیکھتے ہیں اور اِس مضمون میں ہم کس بارے میں بات کریں گے؟
2 یہوواہ نے اِنسانوں کو مرد اور عورت بنایا۔ (پیدایش 1:27 کو پڑھیں۔) بےشک مرد اور عورتیں جسمانی لحاظ سے ایک دوسرے سے فرق ہیں۔ لیکن وہ اَور معاملوں میں بھی ایک دوسرے سے فرق ہیں۔ مثال کے طور پر یہوواہ نے مردوں اور عورتوں کو فرق فرق ذمےداریاں دی ہیں۔ اِس لیے اُنہیں اپنے اندر ایسی خوبیاں پیدا کرنے اور ایسی مہارتیں اور ہنر سیکھنے کی ضرورت ہے جن کی مدد سے وہ اپنی ذمےداریوں کو پورا کر سکیں۔ (پید 2:18) اِس مضمون میں ہم دیکھیں گے کہ ایک جوان بہن کیا کر سکتی ہے تاکہ وہ پُختہ مسیحی بن سکے۔ اِس سے اگلے مضمون میں ہم دیکھیں گے کہ جوان بھائی پُختہ مسیحی بننے کے لیے کیا کر سکتے ہیں۔
اپنے اندر ایسی خوبیاں پیدا کریں جو خدا کو پسند ہیں
3-4. جوان بہنیں پُختہ مسیحی بننے کے لیے کن کی مثال پر غور کر سکتی ہیں؟ (تصویر کو بھی دیکھیں۔)
3 بائبل میں ایسی بہت سی عورتوں کے بارے میں بتایا گیا ہے جو یہوواہ سے محبت اور اُس کی عبادت کرتی تھیں۔ (jw.org پر مضمون ”بائبل میں ذکرکردہ عورتیں—ہم اُن سے کیا سیکھ سکتے ہیں؟“ کو دیکھیں۔) اُن میں وہی خوبیاں تھیں جو ہماری مرکزی آیت میں بتائی گئی ہیں۔ وہ اچھی عادتوں کی مالک تھیں اور ہر معاملے میں یہوواہ کی وفادار تھیں۔ اِس کے علاوہ جوان بہنوں کو اپنی کلیسیا میں بھی بہت سی ایسی پُختہ مسیحی بہنیں مل سکتی ہیں جن سے وہ بہت کچھ سیکھ سکتی ہیں۔
4 جوان بہنو! کیا آپ کچھ ایسی پُختہ مسیحی بہنوں کو جانتی ہیں جن سے آپ بہت کچھ سیکھ سکتی ہیں؟ اُن کی خوبیوں پر غور کریں اور دیکھیں کہ آپ یہ خوبیاں کیسے دِکھا سکتی ہیں۔ اگلے کچھ پیراگرافوں میں ہم دو ایسی خاص خوبیوں پر بات کریں گے جو مسیحی عورتوں میں ہونی چاہئیں۔
5. ایک پُختہ مسیحی بہن میں خاکساری کی خوبی ہونا کیوں ضروری ہے؟
5 ایک اچھا مسیحی بننے کے لیے خاکساری کی خوبی ہونا بہت ضروری ہے۔ اگر ایک عورت خاکسار ہے تو اُس کی یہوواہ اور دوسروں کے ساتھ اچھی دوستی ہوگی۔ (یعقو 4:6) مثال کے طور پر جو عورت یہوواہ سے محبت کرتی ہے، وہ خاکساری سے سربراہی کے حوالے سے اُس کے اِنتظام کی حمایت کرتی ہے۔ 1-کُرنتھیوں 11:3 میں یہوواہ نے بتایا ہے کہ کلیسیا میں پیشوائی اور گھر میں سربراہی کرنے کی ذمےداری کس کی ہے۔ c
6. جوان بہنیں خاکساری کے حوالے سے رِبقہ سے کیا سیکھ سکتی ہیں؟
6 ذرا رِبقہ کی مثال پر غور کریں۔ وہ بہت سمجھدار تھیں۔ اُنہوں نے پوری زندگی بہت اچھے فیصلے لیے اور اُنہیں پتہ تھا کہ اُنہیں کب اور کیا کرنا ہے۔ (پید 24:58؛ 27:5-17) لیکن وہ دوسروں کا احترام بھی کرتی تھیں اور اُن ہدایتوں کو ماننے کے لیے تیار رہتی تھیں جو اُنہیں دی جاتی تھیں۔ (پید 24:17، 18، 65) اگر رِبقہ کی طرح آپ بھی خاکساری سے یہوواہ کے بنائے بندوبست کی حمایت کریں گی تو آپ اپنے گھر والوں اور کلیسیا کے بہن بھائیوں کے لیے اچھی مثال قائم کر رہی ہوں گی۔
7. جوان بہنیں خاکساری کے حوالے سے آستر سے کیا سیکھ سکتی ہیں؟
7 سبھی مسیحیوں میں خاکساری کی خوبی ہونی چاہیے۔ بائبل میں لکھا ہے: ”خاکساروں کے ساتھ حکمت ہے۔“ (اَمثا 11:2) آستر بہت خاکسار تھیں اور وہ خدا کی وفادار تھیں۔ جب اُنہیں ملکہ بنا دیا گیا تو وہ غرور میں نہیں آ گئیں بلکہ خاکسار رہیں۔ اُنہوں نے اپنے تایازاد بھائی مردکی کے مشوروں کو سنا اور اِن کے مطابق کام کِیا۔ (آستر 2:10، 20، 22) جب آپ بھی دوسروں سے مدد مانگتی ہیں اور اچھے مشوروں کے مطابق کام کرتی ہیں تو آپ بھی آستر جیسی خاکساری دِکھا رہی ہوتی ہیں۔—طِط 2:3-5۔
8. پہلا تیمُتھیُس 2:9، 10 ایک جوان بہن کی لباس اور بناؤسنگھار کے حوالے سے اچھے فیصلے کرنے میں کیسے مدد کر سکتی ہیں؟
8 آستر نے ایک اَور معاملے میں بھی خاکساری دِکھائی۔ وہ ”بہت خوبصورت اور پُر کشش تھیں۔“ لیکن اُنہوں نے دوسروں کی توجہ خود پر نہیں دِلائی۔ (آستر 2:7، 15) ایک مسیحی عورت کو آستر کی مثال پر غور کرنے سے کیا فائدہ ہو سکتا ہے؟ ایک بات کے بارے میں 1-تیمُتھیُس 2:9، 10 میں بتایا گیا ہے۔ (اِن آیتوں کو پڑھیں۔) پولُس نے مسیحی عورتوں سے کہا کہ وہ حیاداری اور سمجھداری سے خود کو سنواریں۔ اِن آیتوں میں جن یونانی لفظوں کا ترجمہ حیاداری اور سمجھداری کِیا گیا ہے، اُن سے پتہ چلتا ہے کہ ایک مسیحی عورت کو حیادار لباس پہننا چاہیے اور اُسے اِس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ دوسرے اُس کے لباس کے بارے میں کیا سوچتے ہیں۔ ہم اپنی مسیحی بہنوں کی بہت قدر کرتے ہیں کیونکہ وہ لباس اور بناؤ سنگھار کے حوالے سے پولُس رسول کی اِس ہدایت پر عمل کر رہی ہیں۔
9. ہم ابیجیل سے کیا سیکھتے ہیں؟
9 پُختہ مسیحی بہنوں کو سمجھدار بھی ہونا چاہیے۔ سمجھداری کیا ہے؟ ایک سمجھدار شخص کو پتہ ہوتا ہے کہ صحیح اور غلط میں کیا فرق ہے اور وہ صحیح فیصلے لیتا ہے۔ ذرا ابیجیل کی مثال پر غور کریں۔ اُن کے شوہر کے بُرے فیصلے کی وجہ سے اُن کے پورے گھرانے پر مصیبت آنے والی تھی۔ لیکن ابیجیل نے فوراً قدم اُٹھایا۔ اُن کی سمجھداری کی وجہ سے کئی جانیں بچ گئیں۔ (1-سمو 25:14-23، 32-35) سمجھداری کی وجہ سے ہمیں پتہ ہوتا ہے کہ ہمیں کب بولنا ہے اور کب چپ رہنا ہے۔ یہ خوبی ہماری مدد کرتی ہے کہ ہم دوسروں کے لیے فکر دِکھانے کے ساتھ ساتھ اِس بات کا خیال رکھیں کہ ہم اُن کے معاملوں میں حد سے زیادہ دخل نہ دیں۔—1-تھس 4:11۔
ایسی مہارتیں اور ہنر سیکھیں جو روزمرہ زندگی میں آپ کے کام آئیں
10-11. جب آپ اچھی طرح پڑھنا لکھنا سیکھتی ہیں تو اِس سے آپ کو اور دوسروں کو کیا فائدہ ہوتا ہے؟ (تصویر کو بھی دیکھیں۔)
10 ایک مسیحی عورت کو ایسی مہارتیں اور ہنر سیکھنے چاہئیں جو روزمرہ زندگی میں اُس کے کام آئیں۔ کچھ مہارتیں اور ہنر ایسے ہوتے ہیں جو ایک لڑکی بچپن میں سیکھتی ہے اور یہ پوری زندگی اُس کے کام آتے ہیں۔ ذرا اِس کی کچھ مثالوں پر غور کریں۔
11 اچھی طرح پڑھنا لکھنا سیکھیں۔ کچھ ثقافتوں میں اِس بات کو اہمیت نہیں دی جاتی کہ عورتیں پڑھنا لکھنا سیکھیں۔ لیکن یہ بہت اچھا ہوگا کہ سب مسیحی پڑھنا لکھنا سیکھیں۔ (1-تیم 4:13) کسی بھی بات کو یہ اِجازت نہ دیں کہ وہ آپ کو اپنے اندر یہ مہارت پیدا کرنے سے روکے۔ اگر آپ اپنے اندر یہ مہارت پیدا کریں گی تو آپ کو کیا فائدہ ہوگا؟ آپ کو ایک فائدہ یہ ہوگا کہ آپ کوئی نوکری کر پائیں گی۔ آپ خدا کے کلام کا خود بھی اچھی طرح مطالعہ کر پائیں گی اور دوسروں کو بھی اچھی طرح سکھا پائیں گی۔ آپ کو سب سے بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ آپ بائبل پڑھنے اور اِس پر سوچ بچار کرنے سے یہوواہ کے قریب ہوتی جائیں گی۔—یشو 1:8؛ 1-تیم 4:15۔
12. اَمثال 31:26 دوسروں کی بات دھیان سے سننے اور اُن سے شفقت سے بات کرنے میں ہماری مدد کیسے کر سکتی ہے؟
12 دوسروں کی بات دھیان سے سننا اور اُن کے ساتھ شفقت سے بات کرنا سیکھیں۔ سب مسیحیوں کو دوسروں کی بات دھیان سے سننی چاہیے اور اُن کے ساتھ شفقت سے بات کرنی چاہیے۔ اِس حوالے سے یعقوب نے بہت اچھا مشورہ دیا۔ اُنہوں نے کہا:”ہر ایک سننے میں جلدی کرے لیکن بولنے میں جلدی نہ کرے۔“ (یعقو 1:19) جب آپ دوسروں کی بات دھیان سے سنتی ہیں تو آپ اُن کے لیے ہمدردی دِکھا رہی ہوتی ہیں اور اُن کے ”دُکھ سُکھ میں شریک“ ہو رہی ہوتی ہیں۔ (1-پطر 3:8) اگر آپ کو سمجھ نہیں آ رہا ہوتا کہ سامنے والا شخص کیا کہہ رہا ہے یا کیسا محسوس کر رہا ہے تو سمجھداری سے اُس سے سوال پوچھیں۔ پھر کچھ بھی کہنے سے پہلے سوچیں۔ (اَمثا 15:28) خود سے پوچھیں: ”مَیں ابھی جو بات بولنے والی ہوں، کیا وہ سچی ہے اور کیا اِس سے دوسروں کا حوصلہ بڑھے گا؟ کیا مَیں اُس شخص کے لیے احترام دِکھا رہی ہوں اور اُس کے ساتھ شفقت سے پیش آ رہی ہوں؟“ آپ اُن پُختہ مسیحی بہنوں سے سیکھ سکتی ہیں جو دوسروں کی بات دھیان سے سنتی ہیں اور اُن کے ساتھ شفقت سے بات کرتی ہیں۔ اُن کی باتچیت کرنے کے طریقے پر غور کریں۔ (اَمثال 31:26 کو پڑھیں۔) آپ اِس مہارت کو اپنے اندر جتنی اچھی طرح پیدا کریں گی، دوسروں کے ساتھ آپ کے تعلقات اُتنے ہی اچھے ہوں گے۔
13. آپ گھر بار سنبھالنا کیسے سیکھ سکتی ہیں؟ (تصویر کو بھی دیکھیں۔)
13 گھر بار سنبھالنا سیکھیں۔ بہت سی جگہوں پر گھر کے زیادہتر کام عورتیں ہی کرتی ہیں۔ شاید آپ کی امی یا آپ کی بہن اِس مہارت کو نکھارنے میں آپ کی مدد کر سکیں۔ سینڈی نام کی ایک بہن نے کہا: ”میری امی نے مجھے جو سب سے اچھی بات سکھائی، وہ یہ تھی کہ محنت کرنے سے بہت خوشی ملتی ہے۔ مَیں نے کھانا بنانا، صاف صفائی کرنا، کپڑے سینا اور سمجھداری سے خریداری کرنا سیکھا۔ اِس طرح مَیں اپنا خیال رکھ پائی اور یہوواہ کے لیے بھی بہت کچھ کر پائی۔ میری امی نے مجھے یہ بھی سکھایا کہ مَیں مہماننواز بنوں۔ اور اِس وجہ سے مَیں ایسے بہت سے بہن بھائیوں سے مل پائی جن سے مَیں بہت کچھ سیکھ سکتی تھی۔“ (اَمثا 31:15، 21، 22) ایک محنتی اور مہماننواز عورت اپنے گھر والوں اور کلیسیا کے لیے برکت ہوتی ہے۔—اَمثا 31:13، 17، 27؛ اعمال 16:15۔
14. آپ نے بہن کرِسٹل سے کیا سیکھا ہے اور آپ کا دھیان کس بات پر ہونا چاہیے؟
14 اپنے کام خود کرنا سیکھیں۔ سب مسیحیوں کو اپنے کام خود کرنے آنے چاہئیں۔ (فلِ 4:11) کرِسٹل نام کی بہن نے کہا: ”میرے امی ابو نے مجھ سے کہا کہ مَیں کالج میں ایسی مہارتیں اور ہنر سیکھوں جو آگے چل کر میرے کام آئیں۔ ابو نے مجھ سے کہا کہ مَیں اکاؤنٹنگ سیکھوں۔ اور واقعی یہ آگے چل کر میرے بہت کام آئی۔“ صرف وہ مہارتیں یا ہنر سیکھنا کافی نہیں ہے جو پیسے کمانے میں آپ کے کام آئیں بلکہ آپ کو یہ بھی سیکھنا چاہیے کہ آپ کمائے ہوئے پیسوں کو کہاں کہاں لگائیں گی تاکہ آپ حد سے زیادہ خرچہ نہ کریں اور بچت بھی کریں۔ (اَمثا 31:16، 18) اپنا دھیان یہوواہ کی خدمت کے حوالے سے اپنے منصوبوں پر رکھیں۔ ایسا کرنے کے لیے غیرضروری قرضہ اُٹھانے سے بچیں اور آپ کے پاس گزر بسر کے لیے جو کچھ ہے، اُس میں خوش رہنا سیکھیں۔—1-تیم 6:8۔
مستقبل کی ذمےداریوں کے لیے خود کو تیار کریں
15-16. غیرشادیشُدہ بہنیں کلیسیا کے لیے ایک نعمت کیوں ہیں؟ (مرقس 10:29، 30)
15 جب آپ اپنے اندر یہوواہ کو خوش کرنے والی خوبیاں پیدا کرتی ہیں اور کچھ مہارتیں اور ہنر سیکھتی ہیں تو یہ آپ کو مستقبل کی ذمےداریوں کے لیے تیار کر دیتی ہیں۔ آئیے کچھ مثالوں پر غور کر کے دیکھتے ہیں کہ آپ کیا کچھ کر سکتی ہیں۔
16 آپ کچھ عرصے تک شادی نہ کرنے کا فیصلہ کر سکتی ہیں۔ جیسا کہ یسوع نے کہا تھا،بہت سی بہنوں نے یہ فیصلہ کِیا ہے کہ وہ شادی نہیں کریں گی حالانکہ اُن کی ثقافت میں اِس بات کو بہت غلط سمجھا جاتا ہے۔ (متی 19:10-12) کچھ بہنیں اپنے حالات کی وجہ سے شادی نہیں کرتیں۔ اِس بات کا یقین رکھیں کہ یہوواہ اور یسوع مسیح غیرشادیشُدہ بہنوں کو کمتر خیال نہیں کرتے۔ پوری دُنیا میں غیرشادیشُدہ بہنیں اپنی کلیسیا کے لیے بہت اچھی مثال قائم کر رہی ہیں۔ وہ دوسروں سے محبت اور اُن کی فکر کرتی ہیں۔ اِس وجہ سے وہ کلیسیا میں بہت سی بہنوں، بھائیوں اور بچوں کی بہنوں اور ماؤں کی طرح ہیں۔—مرقس 10:29، 30 کو پڑھیں؛ 1-تیم 5:2۔
17. ایک بہن خود کو کُلوقتی طور پر یہوواہ کی خدمت کرنے کے لیے کیسے تیار کر سکتی ہے؟
17 آپ کُلوقتی طور پر یہوواہ کی خدمت شروع کر سکتی ہیں۔ پوری دُنیا میں ہماری بہنیں بڑی لگن سے مُنادی کرتی ہیں۔ (زبور 68:11) کیا آپ کُلوقتی طور پر یہوواہ کی خدمت شروع کر سکتی ہیں؟ شاید آپ پہلکار بننے، تعمیراتی کام میں ہاتھ بٹانے یا بیتایل جانے کے بارے میں سوچ سکتی ہیں۔ اپنے منصوبے کے بارے میں یہوواہ سے دُعا کریں۔ اُن بہن بھائیوں سے بات کریں جو کُلوقتی طور پر یہوواہ کی خدمت کر رہے ہیں اور دیکھیں کہ آپ کو اپنے منصوبے کو پورا کرنے کے لیے کیا کرنا ہوگا۔ پھر سوچیں کہ اپنا منصوبہ پورا کرنے کے لیے آپ کیا کریں گی اور اِسے کیسے کریں گی۔ اگر آپ کُلوقتی طور پر یہوواہ کی خدمت شروع کریں گی تو یہوواہ کی خدمت میں آپ کے پاس کرنے کو بہت کچھ ہوگا۔
18. ایک بہن کو اپنا شوہر چُننے کے حوالے سے سوچ سمجھ کر فیصلہ کیوں کرنا چاہیے؟ (تصویر کو بھی دیکھیں۔)
18 آپ شادی کرنے کا فیصلہ کر سکتی ہیں۔ اِس مضمون میں ہم نے جن خوبیوں اور مہارتوں کے بارے میں بات کی ہے، وہ اچھی بیوی بننے میں آپ کی بہت مدد کر سکتی ہیں۔ اگر آپ شادی کرنے کے بارے میں سوچ رہی ہیں تو آپ کو اپنا جیون ساتھی بہت سوچ سمجھ کر چُننا چاہیے۔ یہ آپ کی زندگی کا سب سے بڑا فیصلہ ہے۔ یاد رکھیں کہ جس شخص سے آپ شادی کریں گی، وہ آپ کا سربراہ ہوگا۔ (روم 7:2؛ اِفِس 5:23، 33) اِس لیے خود سے پوچھیں: ”کیا وہ ایک پُختہ مسیحی ہے؟ کیا وہ یہوواہ کو اپنی زندگی میں سب سے زیادہ اہمیت دیتا ہے؟ کیا وہ سوچ سمجھ کر فیصلے لیتا ہے؟ کیا وہ اپنی غلطیاں مانتا ہے؟ کیا وہ عورتوں کی عزت کرتا ہے؟ کیا وہ یہوواہ کے قریب رہنے میں میری مدد کر سکتا ہے؟ کیا وہ میری ضرورتوں کو پورا کر سکتا ہے اور میرا اچھا دوست بن سکتا ہے؟ کیا وہ اپنی ذمےداریوں کو اچھی طرح نبھاتا ہے؟ مثال کے طور پر کلیسیا میں اُس کے پاس جو ذمےداریاں ہیں، وہ اُنہیں کیسے نبھاتا ہے؟“ (لُو 16:10؛ 1-تیم 5:8) بےشک اگر آپ ایک اچھا شوہر ڈھونڈنا چاہتی ہیں تو آپ کو ایک اچھی بیوی بننے کے لیے خود کو تیار کرنا ہوگا۔
19. ایک بیوی اپنے شوہر کی ”مددگار“ کہلانے سے خوش کیوں ہو سکتی ہے؟
19 بائبل میں بتایا گیا ہے کہ ایک اچھی بیوی اپنے شوہر کی ”مددگار“ اور ”مناسب ساتھی“ ہوتی ہے۔ (پید 2:18) کیا اِس کا مطلب یہ ہے کہ بیوی شوہر سے کمتر ہے؟ جی نہیں۔ یہ تو بیوی کے لیے ایک اعزاز کی بات ہے۔ بائبل میں اکثر یہوواہ کو ”مددگار“ کہا گیا ہے۔ (زبور 54:4؛ عبر 13:6) جب ایک بیوی اپنے شوہر کے اُن فیصلوں میں اُس کا ساتھ دیتی ہے جو وہ گھر کے حوالے سے کرتا ہے اور اِن فیصلوں کے مطابق چلنے میں اُس کی مدد کرتی ہے تو وہ اپنے شوہر کی سچی مددگار ثابت ہوتی ہے۔ چونکہ وہ یہوواہ سے محبت کرتی ہے اِس لیے وہ دوسروں کے سامنے اپنے شوہر کی عزت بڑھاتی ہے۔ (اَمثا 31:11، 12؛ 1-تیم 3:11) آپ ایک اچھی بیوی بننے کی تیاری کرنے کے لیے اپنے دل میں یہوواہ کے لیے محبت کو بڑھا سکتی ہیں اور گھر اور کلیسیا میں دوسروں کی مدد کر سکتی ہیں۔
20. ایک ماں اپنے گھر والوں کے لیے کیا کچھ کر سکتی ہے؟
20 آپ ایک اچھی ماں بن سکتی ہیں۔ جب آپ کی شادی ہو جاتی ہے تو شاید آپ اور آپ کا شوہر بچے پیدا کرنے کا فیصلہ کریں۔ (زبور 127:3) لیکن یہ بہت ضروری ہے کہ آپ پہلے سے اِس بارے میں سوچیں کہ ایک اچھی ماں بننے کے لیے کیا کچھ ضروری ہے۔ اِس مضمون میں ہم نے جن خوبیوں اور مہارتوں پر بات کی ہے، وہ اچھی بیوی اور اچھی ماں بننے میں آپ کے بہت کام آ سکتی ہیں۔ آپ کی محبت، شفقت اور صبر کی وجہ سے آپ کے گھر کا ماحول ایسا ہو سکتا ہے جہاں آپ کے بچے یہ محسوس کریں گے کہ وہ محفوظ ہیں اور اُن سے محبت کی جاتی ہے۔—اَمثا 24:3۔
21. ہم اپنی بہنوں کے بارے میں کیسا محسوس کرتے ہیں اور کیوں؟ (سرِورق کی تصویر کو دیکھیں۔)
21 آپ بہنیں یہوواہ اور اُس کے بندوں کے لیے جو کچھ کر رہی ہیں، ہم اُس کی بہت قدر کرتے ہیں۔ (عبر 6:10) آپ بہت محنت کرتی ہیں تاکہ آپ ایسی مہارتیں اور ہنر سیکھ سکیں جس سے آپ کو اور دوسروں کو بہت فائدہ ہو، اپنے اندر ایسی خوبیاں پیدا کر سکیں جو یہوواہ کو پسند ہیں اور مستقبل کی ذمےداریوں کے لیے تیار ہو سکیں۔ آپ یہوواہ کی تنظیم کے لیے بہت قیمتی ہیں!
گیت نمبر 137: خداپرست عورتوں کی عمدہ مثال
a آپ جوان بہنیں کلیسیا کے لیے بہت خاص ہیں۔ پُختہ مسیحی بننے کے لیے آپ اپنے اندر وہ خوبیاں پیدا کر سکتی ہیں جو یہوواہ کو پسند ہیں، کچھ مہارتیں سیکھ سکتی ہیں اور مستقبل میں ملنے والی ذمےداریوں کو اُٹھانے کے لیے تیار ہو سکتی ہیں۔ جب آپ ایسا کریں گی تو آپ کو یہوواہ کی خدمت کرتے ہوئے ڈھیروں برکتیں ملیں گی۔
b اِصطلاح کی وضاحت: ایک پُختہ مسیحی یہوواہ کی پاک روح کے مطابق چلتا ہے نہ کہ دُنیا کی سوچ کے مطابق۔ وہ یسوع کی مثال پر عمل کرتا ہے، یہوواہ کے ساتھ اپنی دوستی مضبوط کرنے کی سخت کوشش کرتا ہے اور دوسروں کے لیے سچی محبت دِکھاتا ہے۔
c ”مینارِنگہبانی،“ فروری 2021، صفحہ نمبر 14-19 کو دیکھیں۔