قارئین کے سوال
پہلا تیمُتھیُس 5:21 میں جن ”چُنے ہوئے فرشتوں“ کا ذکر ہوا ہے، وہ کون ہیں؟
پولُس رسول نے تیمُتھیُس کو جو اُنہی کی طرح ایک بزرگ تھے، یہ لکھا: ”مَیں خدا اور مسیح یسوع اور چُنے ہوئے فرشتوں کے سامنے آپ کو سنجیدگی سے حکم دیتا ہوں کہ اِن ہدایتوں پر طرفداری اور تعصب کیے بغیر عمل کریں۔“—1-تیم 5:21۔
یہ جاننے کے لیے کہ اِس آیت میں ’چُنے ہوئے فرشتے‘ کن کی طرف اِشارہ کرتے ہیں، آئیے پہلے یہ دیکھتے ہیں کہ یہ فرشتے کن کی طرف اِشارہ نہیں کرتے۔ ظاہری بات ہے کہ یہ ’چُنے ہوئے فرشتے‘ 1 لاکھ 44 ہزار لوگ نہیں ہو سکتے۔ جب پولُس رسول نے تیمُتھیُس کو خط لکھا تھا تو اُس وقت تک آسمان پر مسحشُدہ مسیحیوں کو زندہ کرنے کا سلسلہ شروع نہیں ہوا تھا۔ اُس وقت تک رسول اور دوسرے مسحشُدہ مسیحی روحانی ہستیاں نہیں بنے تھے۔ تو چُنے ہوئے فرشتے اُن کی طرف اِشارہ نہیں کر سکتے۔—1-کُر 15:50-54؛1-تھس 4:13-17؛ 1-یوح 3:2۔
اِس کے علاوہ ”چُنے ہوئے فرشتوں“ کا اِشارہ اُن فرشتوں کی طرف بھی نہیں ہو سکتا جنہوں نے طوفانِنوح کے آنے سے پہلے یہوواہ کے خلاف بغاوت کی تھی۔ اِن باغی فرشتوں نے شیطان کا ساتھ دیا تھا اور یہ یسوع مسیح کے مخالف تھے۔ (پید 6:2؛ لُو 8:30، 31؛ 2-پطر 2:4) مستقبل میں اِنہیں 1000 سال کے لیے اتھاہ گڑھے میں بند کر دیا جائے گا اور اِس کے بعد اُنہیں اور شیطان کو ہلاک کر دیا جائے گا۔—یہوداہ 6؛ مُکا 20:1-3، 10۔
تو پولُس نے جن ”چُنے ہوئے فرشتوں“ کا ذکر کِیا، یہ یقیناً وہ فرشتے ہوں گے جو آسمان پر ”خدا اور مسیح یسوع“ کے وفادار ہیں اور اُن کی حمایت کرتے ہیں جیسا کہ آیت میں بتایا گیا ہے۔
آسمان پر یہوواہ کے ہزاروں وفادار فرشتے ہیں۔ (عبر 12:22، 23) ہمیں یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ یہوواہ خدا نے ہر فرشتے کو ایک ہی جیسا کام دیا ہے۔ (مُکا 14:17، 18) یاد کریں کہ ایک موقعے پر صرف ایک ہی فرشتے کو 1 لاکھ 85 ہزار اسوری فوجیوں کو ہلاک کرنے کی ذمےداری دی گئی تھی۔ (2-سلا 19:35) اور شاید کئی فرشتوں کو یہ ذمےداری دی گئی ہے کہ وہ ’یسوع کی بادشاہت میں اُن سب لوگوں کو جمع کریں جو بُرے کام کرتے ہیں اور دوسروں کو گمراہ کرتے ہیں۔‘ (متی 13:39-41) دیگر فرشتے شاید ”چُنے ہوئے لوگوں“ کو آسمان پر جمع کرتے ہیں۔ (متی 24:31) اِس کے علاوہ یہوواہ نے کچھ فرشتوں کو یہ حکم دیا ہے کہ ’وہ قدم قدم پر ہماری حفاظت کریں۔‘—زبور 91:11؛ متی 18:10؛ متی 4:11 اور لُوقا 22:43 پر غور کریں۔
پہلا تیمُتھیُس 5:21 میں جن ”چُنے ہوئے فرشتوں“ کا ذکر ملتا ہے، یہ غالباً وہ فرشتے ہیں جنہیں خدا کے بندوں کے حوالے سے خاص ذمےداریاں ملی ہوئی ہیں۔ اِس آیت کے سیاقوسباق میں پولُس نے کلیسیا کے بزرگوں کو یہ ہدایت دی کہ اُنہیں اپنی ذمےداریوں کو کیسے نبھانا چاہیے اور کلیسیا کے بہن بھائیوں کو یہ ہدایت دی کہ اُنہیں بزرگوں کے لیے احترام کیسے دِکھانا چاہیے۔ پولُس نے بزرگوں سے کہا کہ اُنہیں ”ہدایتوں پر طرفداری اور تعصب کیے بغیر عمل“ کرنا چاہیے اور کوئی بھی فیصلہ لینے سے پہلے خوب سوچ بچار کرنی چاہیے۔ بزرگوں کے لیے پولُس کی اِس ہدایت پر عمل کرنا اِس لیے ضروری تھا کیونکہ وہ ”خدا اور مسیح یسوع اور چُنے ہوئے فرشتوں کے سامنے“ اپنے بھائیوں کی خدمت کرتے ہیں۔ اِس کا مطلب ہے کہ یہوواہ، یسوع اور ’چُنے ہوئے فرشتے‘ یہ دیکھتے ہیں کہ بزرگ کلیسیا کی کس طرح سے دیکھبھال کرتے ہیں۔ اِس سے واضح ہوتا ہے کہ کچھ فرشتوں کو کلیسیا سے تعلق رکھنے والے کاموں کے حوالے سے ذمےداریاں دی گئی ہیں۔ اِن میں سے کچھ کام یہ ہیں: کلیسیا میں یہوواہ کے بندوں کا خیال رکھنا، مُنادی میں اُن کا ساتھ دینا اور یہوواہ کو مختلف کاموں کی رپورٹ دینا۔—متی 18:10؛ مُکا 14:6۔