مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

مطالعے کا مضمون نمبر 50

گیت نمبر 135‏:‏ نوجوانوں سے یہوواہ کی گزارش

والدین!‏ اپنے بچوں کے ایمان کو مضبوط کرنے میں اُن کی مدد کریں

والدین!‏ اپنے بچوں کے ایمان کو مضبوط کرنے میں اُن کی مدد کریں

‏”‏جان جائیں کہ خدا کی اچھی اور پسندیدہ اور کامل مرضی کیا ہے۔“‏ —‏روم 12:‏2‏۔‏

غور کریں کہ ‏.‏ ‏.‏ ‏.‏

ماں باپ اپنے بچوں کے ساتھ بائبل اور خدا کے بارے میں بات‌چیت کیسے کر سکتے ہیں اور اُن کی مدد کیسے کر سکتے ہیں تاکہ وہ اپنے ایمان کو مضبوط کر سکیں۔‏

1-‏2.‏ ماں باپ کو اُس وقت کیا کرنا چاہیے جب اُن کا بچہ اُن سے بائبل اور خدا کے بارے میں کوئی سوال پوچھتا ہے؟‏

 بہت سے لوگ مانتے ہیں کہ بچوں کی پرورش کرنا بہت محنت والا کام ہے۔ اگر آپ ماں باپ ہیں اور ابھی آپ کے بچے چھوٹے ہیں تو یقیناً آپ خدا اور بائبل پر اُن کا ایمان مضبوط کرنے کے لیے بہت محنت کر رہے ہیں اور اِس کے لیے آپ واقعی تعریف کے لائق ہیں۔ (‏اِست 6:‏6، 7‏)‏ لیکن جیسے جیسے آپ کا بچہ بڑا ہوتا ہے، شاید وہ آپ سے ہمارے عقیدوں اور یہوواہ کے معیاروں کے بارے میں سوال کرنے لگے۔‏

2 شاید شروع شروع میں آپ اپنے بچے کے سوال سُن کر پریشان ہو جائیں۔ آپ تو شاید یہ بھی سوچنے لگیں کہ آپ کے بچے کا ایمان کمزور ہو رہا ہے۔ مگر سچ تو یہ ہے کہ جیسے جیسے بچے بڑے ہوتے ہیں، یہ اچھی بات ہے کہ وہ اپنے ایمان کو مضبوط کرنے کے لیے سوال پوچھیں۔ (‏1-‏کُر 13:‏11‏)‏ اِس لیے پریشان نہ ہوں بلکہ جب وہ آپ سے سوال کرتے ہیں تو اِس موقعے کا بھرپور فائدہ اُٹھائیں اور اُن کی مدد کریں کہ وہ اپنی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کو اِستعمال کریں اور اپنے ایمان کو مضبوط کریں۔‏

3.‏ اِس مضمون میں ہم کس بارے میں بات کریں گے؟‏

3 اِس مضمون میں ہم دیکھیں گے کہ ماں باپ اپنے بچوں کی مدد کیسے کر سکتے ہیں تاکہ وہ (‏1)‏یہوواہ اور اُس کے کلام پر اپنے ایمان کو مضبوط کر سکیں، (‏2)‏اپنے دل میں یہوواہ کے معیاروں کے لیے قدر بڑھا سکیں اور (‏3)‏دوسروں کے سامنے اپنے عقیدوں کا دِفاع کر سکیں۔ ہم اِس بات پر بھی غور کریں گے کہ جب بچے اپنے ماں باپ سے کوئی سوال پوچھتے ہیں تو یہ اچھی بات کیوں ہوتی ہے اور ماں باپ کیا کر سکتے ہیں تاکہ اُنہیں اپنے بچوں کے ساتھ اپنے عقیدوں پر بات کرنے کا موقع ملے۔‏

اپنے بچے کی مدد کریں کہ وہ یہوواہ اور بائبل پر اپنا ایمان مضبوط کرے

4.‏ ایک بچے کے ذہن میں کس طرح کے سوال آ سکتے ہیں اور کیوں؟‏

4 یہوواہ سے محبت کرنے والے ماں باپ یہ سمجھتے ہیں کہ اگر وہ یہوواہ پر ایمان رکھتے ہیں تو اِس کا یہ مطلب نہیں کہ یہ ایمان اُن کے بچوں کو ورثے میں مل جائے گا۔ والدین!‏ آپ بھی پیدائشی طور پر یہوواہ پر ایمان نہیں رکھتے تھے۔ تو جیسے جیسے آپ کا بچہ بڑا ہوگا، شاید اُس کے ذہن میں اِس طرح کے سوال آئیں:‏ ”‏کیا خدا واقعی موجود ہے؟ کیا مَیں بائبل میں لکھی باتوں پر سچ میں بھروسا کر سکتا ہوں؟“‏ اگر آپ کے بچے کے ذہن میں ایسے سوال آتے ہیں تو یہ اچھی بات ہے۔ دراصل بائبل میں ہماری حوصلہ‌افزائی کی گئی ہے کہ ہم ”‏اپنی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کو اِستعمال میں“‏ لائیں اور ”‏سب باتوں کا جائزہ لیں۔“‏ (‏روم 12:‏1؛‏ 1-‏تھس 5:‏21‏)‏ آپ اپنے بچے کی مدد کیسے کر سکتے ہیں تاکہ وہ اپنا ایمان مضبوط کرے؟‏

5.‏ ماں باپ اپنے بچوں کی مدد کیسے کر سکتے ہیں تاکہ وہ بائبل پر اپنے ایمان کو مضبوط کر سکیں؟ (‏رومیوں 12:‏2‏)‏

5 اپنے بچے کا حوصلہ بڑھائیں کہ وہ ایسے ثبوت ڈھونڈے جن سے ثابت ہوتا ہے کہ بائبل میں لکھی باتیں درست ہیں۔‏ (‏رومیوں 12:‏2 کو پڑھیں۔)‏ جب آپ کا بچہ کوئی سوال پوچھتا ہے تو اُسے دِکھائیں کہ وہ اپنے سوالوں کے جواب ڈھونڈنے کے لیے ہماری تنظیم کی دی گئی سہولتوں کو کیسے اِستعمال کر سکتا ہے جیسے کہ کتاب ‏”‏یہوواہ کے گواہوں کے لئے مطالعے کے حوالے۔“‏ وہ اِس کتاب میں موضوع ”‏بائبل‏“‏ کے تحت حصہ ”‏خدا کے اِلہام سے“‏ میں ایسے ثبوت تلاش کر سکتا ہے جن سے ثابت ہوتا ہے کہ بائبل اِنسانوں کی لکھی کتاب نہیں بلکہ ”‏واقعی خدا کا کلام ہے۔“‏ (‏1-‏تھس 2:‏13‏)‏ مثال کے طور پر وہ پُرانے زمانے کے اسور کے شہر نِینوہ کے بارے میں تحقیق کر سکتا ہے۔ ماضی میں بائبل کے کچھ عالموں نے یہ دعویٰ کِیا تھا کہ نِینوہ نام کا شہر کبھی موجود تھا ہی نہیں۔ لیکن پھر 1850ء کے دہے میں ماہرِآثارِقدیمہ نے شہر نِینوہ کے کھنڈرات کی کھدائی کرنا شروع کی۔ وہاں اُنہیں جو دریافتیں ملیں، اُن سے ثابت ہوا کہ بائبل میں شہر نِینوہ کے بارے میں جو کچھ بتایا گیا ہے، وہ بالکل درست ہے۔ (‏صِفَن 2:‏13-‏15‏)‏ آپ اپنے بچے کو کہہ سکتے ہیں کہ وہ نومبر 2021ء کے ‏”‏مینارِنگہبانی“‏ میں مضمون ”‏کیا آپ کو معلوم ہے؟‏‏“‏ کو پڑھ سکتا ہے جس میں شہر نِینوہ کے تباہ ہونے کے حوالے سے بائبل کی پیش‌گوئی کا ذکر ہوا ہے۔ جب آپ کا بچہ ہماری تنظیم کی کتابوں کا موازنہ اِنسائیکلوپیڈیا اور دوسری قابلِ‌بھروسا کتابوں سے کرے گا تو اُس کا ایمان بائبل پر اَور زیادہ بڑھ جائے گا۔‏

6.‏ ماں باپ اپنے بچوں کی مدد کیسے کر سکتے ہیں تاکہ وہ اپنی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کو بڑھا سکیں؟ ایک مثال دیں۔ (‏تصویر کو بھی دیکھیں۔)‏

6 اپنے بچے کی مدد کریں کہ وہ اپنی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کو اِستعمال کرے۔‏ والدین!‏ آپ مختلف موقعوں پر اپنے بچوں کے ساتھ خدا اور بائبل کے موضوع پر بات‌چیت کر سکتے ہیں جیسے کہ اُس وقت جب آپ اُن کے ساتھ کسی باغ میں جاتے ہیں یا یہوواہ کے گواہوں کی کسی برانچ میں نمائش کو دیکھنے کے لیے جاتے ہیں۔ آپ اپنے بچوں کو ایک کتاب یا ویڈیو کے ذریعے بھی کوئی ایسی تاریخی تصویر یا چیز دِکھا سکتے ہیں جس کا تعلق بائبل سے ہے۔ اِس سے بچے یہ دیکھ پائیں گے کہ بائبل میں لکھی باتیں سچی ہیں۔ مثال کے طور پر آپ اپنے بچوں کو 3000 سال پُرانے ایک موآبی پتھر کے بارے میں بتا سکتے ہیں جس پر خدا کا نام یہوواہ لکھا ہے۔ یہ موآبی پتھر شہر پیرس کے ایک میوزیم میں رکھا گیا ہے۔ یا پھر آپ اُنہیں اِنٹرنیٹ پر یا ہماری کتابوں میں اِس پتھر کی یا کچھ اَور قدیم چیزوں کی تصویر دِکھا سکتے ہیں۔ موآبی پتھر کی ایک نقل واروِک میں ہمارے مرکزی دفتر کی ایک نمائش میں بھی رکھی ہوئی ہے۔ اِس پتھر پر لکھا ہوا ہے کہ موآب کے بادشاہ میسا نے اِسرائیل کے خلاف بغاوت کی۔ یہ بات بالکل بائبل میں لکھی بات کے مطابق ہے۔ (‏2-‏سلا 3:‏4، 5‏)‏ جب آپ کے بچے اپنی آنکھوں سے دیکھیں گے کہ بائبل میں لکھی باتیں سچی ہیں تو اُن کا ایمان اَور مضبوط ہو جائے گا۔—‏2-‏تواریخ 9:‏6 پر غور کریں۔‏

اپنے بچے کے ایمان کو مضبوط کرنے کے لیے اُس کی توجہ ماضی کی کچھ ایسی چیزوں پر دِلائیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ بائبل میں لکھی باتیں سچی ہیں۔ (‏پیراگراف نمبر 6 کو دیکھیں۔)‏


7-‏8.‏ (‏الف)‏ہمیں کائنات میں پائے جانے والے خوب‌صورت ڈیزائنوں سے کس بات کا پتہ چلتا ہے؟ ایک مثال دیں۔ (‏تصویر کو بھی دیکھیں۔)‏ (‏ب)‏کون سے سوال خالق پر اپنے ایمان کو مضبوط کرنے میں آپ کے بچے کی مدد کر سکتے ہیں؟‏

7 اپنے بچے کی مدد کریں کہ وہ یہوواہ کی بنائی ہوئی شان‌دار چیزوں پر سوچ بچار کرے۔‏ جب آپ اپنے بچوں کے ساتھ کسی باغ میں جاتے ہیں یا اُن کے ساتھ مل کر اپنے پودوں کی دیکھ‌بھال کرتے ہیں تو اُن کا دھیان اِس بات پر دِلائیں کہ یہوواہ نے کتنے زبردست ڈیزائن والی چیزیں بنائی ہیں۔ اِس طرح وہ دیکھ پائیں گے کہ اِن شان‌دار ڈیزائنوں کو ایک سمجھ‌دار ہستی نے بنایا ہے۔ مثال کے طور پر کائنات میں ایسی بہت سی چیزیں ہیں جن کی بناوٹ ایک جیسی ہے جیسے کہ کچھ کہکشائیں، سمندری سیپیاں، پتے اور سورج مُکھی کے پھول کے بیچ کا حصہ۔ اِس حوالے سے ایک سائنس‌دان نے بتایا کہ اگر آپ اِن چیزوں کے ڈیزائن میں گول دائروں کو گنیں تو آپ کو پتہ چلے گا کہ اِن دائروں کی ایک خاص تعداد ہے اور یہ ایک خاص ترتیب سے بنے ہوئے ہیں۔‏

8 شاید آپ کے بچے سکول میں کچھ اَور قدرتی ڈیزائنوں کے بارے میں بھی سیکھیں جیسے کہ درختوں کے بارے میں۔ اِن میں ایک ترتیب سے ڈیزائن پایا جاتا ہے جیسے کہ تنے سے شاخ نکلتی ہے، شاخ سے اَور ڈالیاں اور ڈالیوں سے کونپلیں۔ لیکن سوال یہ ہے کہ کس نے اِتنے خوب‌صورت ڈیزائنوں کو اِتنی ترتیب سے بنایا ہے؟ جتنا زیادہ آپ کے بچے ایسے سوالوں پر سوچ بچار کریں گے اُتنا ہی زیادہ اُن کا یہ یقین مضبوط ہوگا کہ اِن سب چیزوں کو خدا نے بنایا ہے۔ (‏عبر 3:‏4‏)‏ جیسے جیسے آپ کے بچے بڑے ہوتے ہیں، اُن کی یہ سمجھنے میں بھی مدد کریں کہ خدا کے حکموں کو ماننا اہم کیوں ہے۔ آپ اُن سے یہ سوال پوچھ سکتے ہیں:‏ ”‏اگر خدا نے ہمیں بنایا ہے تو کیا وہ یہ اچھی طرح سے نہیں جانتا ہوگا کہ ہم خوش کیسے رہ سکتے ہیں؟“‏ پھر آپ اُن کی توجہ خدا کے کلام پر دِلا سکتے ہیں جس میں بتایا گیا ہے کہ ہم خوش کیسے رہ سکتے ہیں۔‏

NASA, ESA, and the Hubble Heritage )‎STScl/AURA‎(-ESA/Hubble Collaboration

کائنات میں پائی جانے والی خوب‌صورت چیزوں کے ڈیزائن کس نے بنائے ہیں؟ (‏پیراگراف نمبر 7-‏8 کو دیکھیں۔)‏


اپنے بچے کی مدد کریں کہ وہ یہوواہ کے معیاروں کی قدر کرے

9.‏ آپ کا بچہ کس وجہ سے یہوواہ کے معیاروں کے بارے میں سوال پوچھ سکتا ہے؟‏

9 کبھی کبھار شاید آپ کا بچہ کچھ ایسی باتوں کے بارے میں سوال کرے جن سے بائبل میں منع کِیا گیا ہے۔ سب سے پہلے تو یہ جاننے کی کوشش کریں کہ وہ کس وجہ سے سوال پوچھ رہا ہے۔ کیا وہ اِس لیے سوال پوچھ رہا ہے کیونکہ وہ بائبل کے اصولوں سے اِتفاق نہیں کرتا یا کیا وہ صرف یہ جاننے کے لیے سوال پوچھ رہا ہے کہ وہ دوسروں کے سامنے اپنے عقیدوں کا دِفاع کیسے کر سکتا ہے؟ اُس کے سوال پوچھنے کی وجہ چاہے کچھ بھی ہو، آپ اُس کی مدد کر سکتے ہیں کہ وہ کتاب ‏”‏اب او ر ہمیشہ تک خوشیوں بھری زندگی!‏“‏ a کو پڑھے تاکہ وہ اپنے دل میں یہوواہ کے معیاروں کے لیے قدر بڑھا سکے۔‏

10.‏ آپ اپنے بچے کی مدد کیسے کر سکتے ہیں تاکہ وہ یہوواہ کے ساتھ اپنی دوستی کی قدر کرے؟‏

10 اپنے بچے کی مدد کریں کہ وہ یہوواہ کے ساتھ اپنی دوستی کی قدر کرے۔‏ جب آپ اپنے بچے کو کتاب ‏”‏اب اور ہمیشہ تک خوشیوں بھری زندگی!‏“‏ سے بائبل کورس کراتے ہیں تو کتاب میں دیے گئے سوالوں اور مثالوں کے ذریعے یہ جاننے کی کوشش کریں کہ آپ کا بچہ اُن باتوں کے بارے میں کیا سوچتا ہے جو وہ سیکھ رہا ہے۔ (‏اَمثا 20:‏5‏)‏ مثال کے طور پر سبق نمبر 8 میں بتایا گیا ہے کہ یہوواہ ایک اچھے دوست کی طرح ہے جو ہمیں ایسے مشورے دیتا ہے جن سے ہم نقصان اُٹھانے سے بچ سکتے ہیں۔ پھر آپ اُس کے ساتھ 1-‏یوحنا 5:‏3 پر بات کر سکتے ہیں اور اُس سے پوچھ سکتے ہیں:‏ ”‏اگر ہمیں پتہ ہے کہ یہوواہ ہمارا اچھا دوست ہے تو پھر ہمیں اُس کے حکموں کے بارے میں کیسی سوچ رکھنی چاہیے؟“‏ شاید دِکھنے میں یہ بہت سادہ سا سوال لگے لیکن اِس سوال پر غور کرنے سے آپ کا بچہ سمجھ پائے گا کہ یہوواہ نے ہمیں حکم اِس لیے دیے ہیں کیونکہ وہ ہم سے پیار کرتا ہے۔—‏یسع 48:‏17، 18‏۔‏

11.‏ آپ اپنے بچے کی مدد کیسے کر سکتے ہیں تاکہ وہ بائبل کے اصولوں کی قدر کرے؟ (‏اَمثال 2:‏10، 11‏)‏

11 اپنے بچے کی یہ سمجھنے میں مدد کریں کہ بائبل کے اصولوں پر عمل کرنے سے اُسے فائدہ ہوگا۔‏ جب آپ اپنے بچے کے ساتھ مل کر بائبل یا روزانہ کی آیت پڑھتے ہیں تو اُسے بتائیں کہ بائبل کے اصولوں پر عمل کرنے سے آپ کے گھرانے کو کتنا فائدہ ہوا ہے۔ مثال کے طور پر کیا آپ کے بچے نے دیکھا ہے کہ محنتی اور ایمان‌دار ہونے کے کتنے فائدے ہیں؟ (‏عبر 13:‏18‏)‏ اِس کے علاوہ آپ اپنے بچے کو اِس بات کی اہمیت بھی بتا سکتے ہیں کہ بائبل کے اصولوں پر عمل کرنے سے ہماری صحت زیادہ اچھی رہتی ہے اور ہم زیادہ خوش رہتے ہیں۔ (‏اَمثا 14:‏29، 30‏)‏ جب آپ اپنے بچے کے ساتھ بائبل کے اصولوں پر بات‌چیت کریں گے تو اُس کے دل میں اِن کے لیے قدر بڑھے گی اور وہ اِن پر اَور زیادہ عمل کرنے کی کوشش کرے گا۔‏‏—‏اَمثال 2:‏10، 11 کو پڑھیں۔‏

12.‏ ایک باپ نے اپنے بیٹے کی یہ سمجھنے میں مدد کیسے کی کہ بائبل کے اصولوں پر عمل کرنے کا فائدہ ہوتا ہے؟‏

12 ذرا بھائی سٹیو اور اُن کی بیوی کی مثال پر غور کریں جو فرانس میں رہتے ہیں۔ اُن کا ایک 16 سال کا بیٹا ہے جس کا نام اِتھن ہے۔ بھائی سٹیو نے بتایا کہ اُنہوں نے اور اُن کی بیوی نے اپنے بیٹے کی یہ سمجھنے میں مدد کی کہ یہوواہ ہمیں جو بھی حکم دیتا ہے، اُس سے اُس کی محبت نظر آتی ہے۔ بھائی سٹیو نے بتایا کہ ہم یہوواہ کے حکموں کے حوالے سے اپنے بیٹے سے اِس طرح کے سوال پوچھتے ہیں:‏ ”‏یہوواہ کیوں چاہتا ہے کہ ہم اِس حکم پر عمل کریں؟ اِس حکم سے یہ کیسے ثابت ہوتا ہے کہ وہ ہم سے محبت کرتا ہے؟ اگر آپ اِس حکم پر عمل نہیں کرو گے تو کیا ہوگا؟“‏ اِس طرح کی بات‌چیت کی وجہ سے اِتھن یہوواہ کے نیک معیاروں کو اپنے دل میں بٹھا چُکا ہے۔ بھائی سٹیو نے یہ بھی کہا:‏ ”‏ہمارا مقصد ہے کہ اِتھن یہ بات سمجھ جائے کہ بائبل میں پائی جانے والی دانش‌مندی اِنسانوں کی دانش‌مندی سے کہیں بڑھ کر ہے۔“‏

13.‏ ماں باپ اپنے بچوں کو بائبل کے اصولوں پر عمل کرنا کیسے سکھا سکتے ہیں؟ ایک مثال دیں۔‏

13 اپنے بچے کو بائبل کے اصولوں پر عمل کرنا سکھائیں۔‏ ایسا کرنے کا ایک موقع آپ کو تب مل سکتا ہے جب آپ کے بچے کو سکول میں کوئی ایسا پراجیکٹ دیا جاتا ہے جس میں اُسے ایک خاص کتاب پڑھنے کو کہا جاتا ہے۔ شاید اِس میں ایسے لوگوں کی طرح بننے کی حوصلہ‌افزائی کی گئی ہو جو بہت غصیلے، ماردھاڑ کرنے والے اور بدکار تھے۔ آپ اپنے بچے سے پوچھ سکتے ہیں:‏ ”‏ذرا سوچو کہ یہوواہ اِن لوگوں کے کاموں کو کیسا خیال کرتا ہوگا؟“‏ (‏اَمثا 22:‏24، 25؛‏ 1-‏کُر 15:‏33؛‏ فِل 4:‏8‏)‏ اِس طرح آپ کا بچہ دیکھ پائے گا کہ یہوواہ کے حکموں پر عمل کرنا سمجھ‌داری کی بات ہے۔ اور پھر اگر اُس کا ٹیچر اور کلاس کے بچے اُس کتاب کے بارے میں اُس کی رائے پوچھیں گے تو وہ اُنہیں اچھی طرح سے اپنے عقیدوں کے بارے میں بتا پائے گا۔‏

اپنے بچے کی مدد کریں کہ وہ اپنے عقیدوں کا دِفاع کرے

14.‏ کچھ مسیحی نوجوانوں کو کس موضوع پر بات کرنے سے ڈر لگ سکتا ہے اور کیوں؟‏

14 کبھی کبھار شاید نوجوانوں کو دوسروں کو اپنے عقیدوں کے بارے میں بتانے سے ڈر لگے۔ مثال کے طور پر اگر اُن کی کلاس میں اِس موضوع پر بات کی جاتی ہے کہ ہر چیز خود بخود وجود میں آئی ہے تو شاید اُنہیں یہ بتانے میں گھبراہٹ محسوس ہو کہ وہ اِس نظریے کو نہیں مانتے۔ اِس کی کیا وجہ ہے؟ ہو سکتا ہے کہ اُن کا ٹیچر اِس نظریے کو اِس طرح سے بیان کرے جس سے لگے کہ یہی سچ ہے۔ والدین!‏ آپ اپنے بچوں کی مدد کیسے کر سکتے ہیں تاکہ وہ پورے اِعتماد سے اپنے عقیدوں کا دِفاع کر سکیں؟‏

15.‏ ایک مسیحی نوجوان اِس بات پر اپنے اِعتماد کو کیسے بڑھا سکتا ہے کہ جو کچھ وہ مانتا ہے، وہ بالکل صحیح ہے؟‏

15 اپنے بچے کی مدد کریں کہ وہ اِس بات پر اپنے اِعتماد کو بڑھائے کہ جو کچھ وہ مانتا ہے،‏ وہ بالکل صحیح ہے۔‏ آپ کا بچہ خالق کے بارے میں جو سچائی جانتا ہے، اُس کے لیے اُسے بالکل بھی شرمندہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ (‏2-‏تیم 1:‏8‏)‏ دراصل بہت سے سائنس‌دان بھی اِس بات کو نہیں مانتے کہ زندگی اچانک سے یا خودبخود وجود میں آئی ہے۔ اِن سائنس‌دانوں نے اپنی آنکھوں سے اِس بات کے ثبوت دیکھے ہیں کہ جان‌دار کتنے پیچیدہ ہیں۔ وہ مانتے ہیں کہ اِنہیں ایک ذہین ہستی ہی بنا سکتی ہے۔ اِس لیے وہ اُس نظریے کو نہیں مانتے جو پوری دُنیا میں بہت سے سکولوں میں پڑھایا جاتا ہے۔ جب آپ کا بچہ اِس بات پر سوچ بچار کرے گا کہ دوسرے بہن بھائیوں کو کس وجہ سے یہ یقین ہوا کہ سب جان‌داروں کو یہوواہ نے بنایا ہے تو اُس کا ایمان اَور مضبوط ہو جائے گا۔‏ b

16.‏ ماں باپ اپنے بچے کی مدد کیسے کر سکتے ہیں تاکہ وہ دوسروں کے سامنے خالق کے بارے میں اپنے عقیدوں کا دِفاع کر سکے؟ (‏1-‏پطرس 3:‏15‏)‏ (‏تصویر کو بھی دیکھیں۔)‏

16 اپنے بچے کی مدد کریں کہ وہ دوسروں کو بتا سکے کہ وہ خالق پر ایمان کیوں رکھتا ہے۔‏ (‏1-‏پطرس 3:‏15 کو پڑھیں۔)‏ اپنے بچے کے ساتھ ویب‌سائٹ jw.org پر وہ مضامین پڑھیں جو حصہ ”‏پاک کلام کی تعلیمات“‏ کے تحت موضوع ”‏سائنس اور بائبل“‏ میں ”‏اِرتقا اور تخلیق کا موازنہ‏“‏ میں دیے گئے ہیں۔ پھر اپنے بچے کو خالق کے بارے میں کوئی ایسا مضمون چُننے کے لیے کہیں جس کے بارے میں اُسے لگتا ہے کہ دوسرے اِسے آسانی سے سمجھ پائیں گے۔ پھر اُس کے ساتھ مل کر پریکٹس کریں کہ وہ اِس مضمون پر دوسروں کے ساتھ کیسے بات کرے گا۔ اُسے یہ بھی یاد رکھنے کو کہیں کہ وہ اپنے سکول کے بچوں کے ساتھ بحث نہ کرے۔ اُس کی حوصلہ‌افزائی کریں کہ اگر کوئی اِرتقا اور تخلیق کے موضوع پر اُس سے بات کرنا چاہتا ہے تو وہ اُسے سادہ مثالوں کے ذریعے اپنی بات سمجھائے۔ مثال کے طور پر اگر اُس کے سکول کا کوئی بچہ اُس سے کہتا ہے:‏ ”‏مَیں صرف اُنہی چیزوں پر یقین رکھتا ہوں جنہیں مَیں دیکھ سکتا ہوں“‏ تو آپ کا بچہ اُسے جواب میں یہ مثال دے سکتا ہے:‏ ”‏فرض کرو کہ تُم شہر سے دُور کسی جنگل سے گزر رہے ہو اور وہاں تمہیں پانی کا ایک کنواں نظر آتا ہے۔ اِس کنوئیں کو دیکھ کر تُم کیا سوچو گے؟ تُم یہی سوچو گے نا کہ اِسے کسی اِنسان نے بنایا ہے؟ تو کیا کائنات میں اِتنی زبردست چیزیں دیکھ کر تمہارے ذہن میں یہ نہیں آتا کہ اِسے کسی ذہین ہستی نے بنایا ہے؟“‏

اپنے سکول کے بچوں کے ساتھ بات کرتے وقت سادہ اور آسان مثالیں دیں۔ (‏پیراگراف نمبر 16-‏17 کو دیکھیں۔)‏ c


17.‏ ماں باپ اپنے بچے کی مدد کیسے کر سکتے ہیں تاکہ وہ دوسروں کو پاک کلام کی سچائیاں بتانے کے موقعے تلاش کرے؟ مثال دیں۔‏

17 اپنے بچے کی حوصلہ‌افزائی کریں کہ وہ دوسروں کو پاک کلام کی سچائیاں بتانے کے موقعے ڈھونڈے۔‏ (‏روم 10:‏10‏)‏ آپ اُسے بتا سکتے ہیں کہ دوسروں کو بائبل کی تعلیم دینا ساز بجانے کی طرح ہے۔ جب ایک شخص ساز بجانا سیکھتا ہے تو شروع شروع میں وہ آسان اور سادہ دُھنیں سیکھتا ہے۔ لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ وہ مشکل دُھنیں بھی سیکھتا ہے۔ اِسی طرح ایک نوجوان شروع شروع میں دوسروں کو گواہی دینے کے لیے سادہ سی بات‌چیت کر سکتا ہے۔ مثال کے طور پر وہ اپنی کلاس کے کسی بچے سے پوچھ سکتا ہے:‏ ”‏کیا تمہیں پتہ ہے کہ سائنس‌دان فرق فرق چیزیں بنانے کے لیے قدرت میں پائے جانے والے ڈیزائنوں کی نقل کرتے ہیں؟ مَیں تمہیں ایک بڑی اچھی ویڈیو دِکھانا چاہتا ہوں۔“‏ پھر وہ اُسے ہماری ویب‌سائٹ پر سلسلہ‌وار ویڈیو ‏”‏کیا یہ خالق کی کاریگری ہے؟‏‏“‏ میں سے کوئی ویڈیو دِکھا سکتا ہے۔ اِس کے بعد وہ کہہ سکتا ہے:‏ ”‏جب سائنس‌دان کوئی چیز بناتے ہیں تو اِس کے لیے اُن کی تعریف کی جاتی ہے لیکن جس ہستی کے ڈیزائنوں کی نقل کر کے یہ سائنس‌دان چیزیں بناتے ہیں، کیا اُس ہستی کی تعریف نہیں کی جانی چاہیے؟“‏ اِس سادہ سی بات‌چیت سے اُس کی کلاس کے بچے کی دلچسپی بڑھ سکتی ہے اور شاید وہ اِس بارے میں اَور بھی سیکھنا چاہے۔‏

اپنے بچے کے ایمان کو مضبوط کرنے کے لیے اُس کی مدد کرتے رہیں

18.‏ ماں باپ اپنے بچوں کے ایمان کو مضبوط کرتے رہنے کے لیے کیا کچھ کر سکتے ہیں؟‏

18 ہم ایک ایسی دُنیا میں رہ رہے ہیں جس میں زیادہ‌تر لوگ یہوواہ پر ایمان نہیں رکھتے۔ (‏2-‏پطر 3:‏3‏)‏ اِس لیے والدین!‏ اپنے بچوں کے ساتھ بائبل کا مطالعہ کرتے وقت اُن کی حوصلہ‌افزائی کریں کہ وہ ایسے موضوعات پر تحقیق کریں جن سے اُن کے دل میں خدا کے کلام اور اِس میں پائے جانے والے اصولوں کے لیے قدر بڑھے۔ اُن کا دھیان یہوواہ کی بنائی ہوئی شان‌دار چیزوں پر دِلانے سے اُن کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کو تیز کریں۔ پاک کلام کی اُن حیرت‌انگیز پیش‌گوئیوں کو سمجھنے میں بھی اُن کی مدد کریں جو پوری ہو چُکی ہیں۔ اور سب سے بڑھ کر اپنے بچوں کے ساتھ مل کر اُن کے لیے دُعا کریں۔ اگر آپ ایسا کریں گے تو آپ اِس بات کا پکا یقین رکھ سکتے ہیں کہ آپ اپنے بچوں کے ایمان کو مضبوط کرنے کے لیے جو بھی کوششیں کر رہے ہیں، یہوواہ اُن کے لیے آپ کو برکت ضرور دے گا۔—‏2-‏توا 15:‏7۔

گیت نمبر 133‏:‏ جوانی میں یہوواہ کی خدمت کریں

a اگر آپ کا بچہ کتاب ‏”‏اب اور ہمیشہ تک خوشیوں بھری زندگی!‏“‏ سے بائبل کورس ختم کر چُکا ہے تو آپ اُس کے ساتھ حصہ 3 اور 4 میں دیے گئے کچھ اسباق پر غور کر سکتے ہیں۔ اِن میں یہوواہ کے معیاروں کے بارے میں بات کی گئی ہے۔‏

b اِس حوالے سے اَور زیادہ مثالوں پر غور کرنے کے لیے ویب‌سائٹ jw.org پر سلسلہ‌وار ویڈیو ‏”‏زندگی کی اِبتدا کے متعلق نظریات‏“‏ کو دیکھیں۔‏

c تصویر کی وضاحت‏:‏ایک نوجوان یہوواہ کا گواہ اپنے سکول کے ایک بچے کو سلسلہ‌وار ویڈیو ‏”‏کیا یہ خالق کی کاریگری ہے؟“‏ میں سے ایک ویڈیو دِکھا رہا ہے۔ اُس بچے کو ڈرون میں بہت دلچسپی ہے اور وہ نوجوان اُسے وہی ویڈیو دِکھا رہا ہے جس میں ڈرون کے بارے میں بات کی گئی ہے۔‏