کیا آپ کو یاد ہے؟
بےشک آپ نے ”مینارِنگہبانی“ کے پچھلے شماروں کو دھیان سے پڑھا ہوگا۔ کیا آپ اِن سوالوں کے جواب دے سکتے ہیں؟
یہوواہ نے عورتوں کے ساتھ پیش آنے کے حوالے سے کون سی مثال قائم کی ہے؟
یہوواہ عورتوں کو کمتر خیال نہیں کرتا اور نہ ہی مردوں کو عورتوں سے زیادہ اہمیت دیتا ہے۔ وہ عورتوں کی بات سنتا ہے، اُن کے احساسات کو سمجھتا ہے اور اُن کی فکر کرتا ہے۔ وہ اُن پر بھروسا کرتا ہے اور اُس نے اُنہیں بہت سا کام دیا ہے۔—م24.01 ص. 15-16۔
ہم اِفِسیوں 5:7 میں لکھی اِس بات پر کیسے عمل کر سکتے ہیں: ”اُن کے ساتھی نہ بنیں“؟
پولُس رسول نے ہمیں آگاہ کِیا کہ ہم ایسے لوگوں کے ساتھ وقت نہ گزاریں جو ہمارے لیے یہوواہ کے معیاروں پر چلنا مشکل بنا سکتے ہیں۔ ہمارے ساتھی صرف وہ لوگ نہیں ہوتے جن کے ساتھ ہم آمنے سامنے وقت گزارتے ہیں بلکہ وہ لوگ بھی ہوتے ہیں جن سے ہم سوشل میڈیا پر بات کرتے ہیں۔—م24.03 ص. 22-23۔
ہمیں کس طرح کی جھوٹی خبروں کو سننے سے خبردار رہنا چاہیے؟
ایسی خبروں سے جو شاید ہمارے ہمایمان بِنا تصدیق کیے ہمیں بتاتے ہیں، ایسی ایمیلز سے جن میں گواہوں کے بارے میں کوئی دلچسپ بات بتائی جاتی ہے اور برگشتہ لوگوں کی پھیلائی خبروں سے۔—م24.04 ص. 12۔
جب یہوواہ بادشاہ سلیمان، سدوم اور عمورہ اور طوفانِنوح میں ہلاک ہونے والے لوگوں کی عدالت کرے گا تو اِس حوالے سے ہم کیا جانتے ہیں اور کیا نہیں جانتے؟
ہم یہ یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ یہوواہ نے اِن میں سے ہر شخص کو ہمیشہ کے لیے ہلاک کرنے کا فیصلہ کر لیا تھا لیکن ہم یہ جانتے ہیں کہ یہوواہ کے پاس تمام حقائق موجود ہیں اور وہ رحم سے لوگوں کی عدالت کرے گا۔—م24.05 ص. 3-4۔
بائبل میں یہوواہ کو ”چٹان“ کہا گیا ہے۔ اِس سے ہمیں کس بات کا یقین ہو جاتا ہے؟ (اِست 32:4)
ہم یہوواہ میں پناہ لے سکتے ہیں۔ وہ قابلِبھروسا ہے اور ہمیشہ اپنے وعدوں کو پورا کرتا ہے۔ وہ قائمودائم ہے۔ وہ خود کو اور اپنے مقصد کو کبھی نہیں بدلتا۔—م24.06 ص. 26-28۔
کیا چیز نئی کلیسیا کے مطابق ڈھلنے میں آپ کے کام آ سکتی ہے؟
یہوواہ پر بھروسا کریں۔ وہ آپ کی بھی اُسی طرح سے مدد کرے گا جس طرح اُس نے ماضی میں اپنے بندوں کی تھی۔ نئی کلیسیا کا موازنہ پُرانی کلیسیا سے نہ کریں۔ نئی کلیسیا کے ساتھ مل کر یہوواہ کی خدمت کریں اور نئے دوست بنانے کی کوشش کریں۔—م24.07 ص. 26-28۔
یسوع مسیح نے متی 25 باب میں جو تین مثالیں دیں، اُن میں کون سے اہم سبق ہیں؟
بھیڑوں اور بکریوں کی مثال میں یہوواہ کا وفادار رہنے پر زور دیا گیا ہے۔ سمجھدار اور بےوقوف کنواریوں کی مثال میں چوکس اور تیار رہنے اور چاندی کی مثال میں محنتی ہونے کی اہمیت واضح کی گئی ہے۔—م24.09 ص. 20-24۔
سلیمان کی ہیکل میں ڈیوڑھی کتنی اُونچی تھی؟
کچھ قدیم نسخوں میں 2-تواریخ 3:4 میں لکھا ہے کہ یہ ڈیوڑھی ”120 ہاتھ“ اُونچی تھی جس کا مطلب ہے کہ یہ 53 میٹر (175 فٹ) اُونچا مینار تھا۔ لیکن کچھ دوسری قابلِبھروسا تحریروں میں بتایا گیا ہے کہ اِس آیت میں ”20“ ہاتھ لکھا ہے یعنی تقریباً 9 میٹر (30 فٹ)۔ یہ ناپ ہیکل کی دیواروں کی موٹائی سے بالکل میل کھاتا ہے۔—م24.10 ص. 31۔
اِس بات کا کیا مطلب ہے کہ ”کلیسیا کے خادموں کو ایک بیوی کا شوہر ہونا چاہیے“؟ (1-تیم 3:12)
اِس کا مطلب ہے کہ ایک خادم کو صرف ایک عورت سے شادی کرنی چاہیے۔ اُسے حرامکاری اور دوسری عورتوں سے دللگی نہیں کرنی چاہیے۔—م24.11 ص. 19۔
ہم یہ کیوں کہہ سکتے ہیں کہ یوحنا 6:53 میں لکھی بات کا مالک کی موت کی یادگاری تقریب سے کوئی لینا دینا نہیں ہے؟
یوحنا 6:53 میں یسوع کا گوشت کھانے اور اُن کا خون پینے کی بات کی گئی ہے۔ یسوع نے یہ بات 32ء میں گلیل میں اُن یہودیوں سے کہی تھی جنہیں اُن پر ایمان لانے کی ضرورت تھی۔ لیکن مالک کی یادگاری تقریب اِس کے ایک سال بعد یروشلم میں قائم ہوئی تھی۔ اِس موقعے پر یسوع اُن لوگوں سے بات کر رہے تھے جنہوں نے اُن کے ساتھ آسمان سے حکمرانی کرنی تھی۔—م24.12 ص. 10-11۔