مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

مطالعے کا مضمون نمبر 46

گیت نمبر 49‏:‏ یہوواہ کا دل شاد کریں

بھائیو!‏ کیا آپ خادم بننے کے لیے محنت کر رہے ہیں؟‏

بھائیو!‏ کیا آپ خادم بننے کے لیے محنت کر رہے ہیں؟‏

‏”‏لینے کی نسبت دینے میں زیادہ خوشی ہے۔“‏‏—‏اعما 20:‏35‏۔‏

غور کریں کہ ‏.‏ ‏.‏ ‏.‏

بپتسمہ‌یافتہ بھائی اپنے دل میں خادم بننے کی خواہش کیسے پیدا کر سکتے ہیں اور خود کو اِس خدمت کے لائق کیسے بنا سکتے ہیں۔‏

1.‏ پولُس رسول کلیسیا کے خادموں کے بارے میں کیسا محسوس کرتے تھے؟‏

 خادم کلیسیاؤں میں بہت ہی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ پولُس رسول یہوواہ کے اِن وفادار بندوں کی بہت قدر کرتے تھے۔ مثال کے طور پر پولُس نے فِلپّی میں رہنے والے مسیحیوں کے نام خط لکھتے وقت بزرگوں کو سلام بھیجنے کے ساتھ ساتھ خادموں کو بھی سلام بھیجا۔—‏فِل 1:‏1‏۔‏

2.‏ بھائی لوئس کلیسیا میں ایک خادم کے طور پر اپنی ذمے‌داری کو نبھانے کے حوالے سے کیسا محسوس کرتے ہیں؟‏

2 بہت سے بپتسمہ‌یافتہ بھائیوں کو کلیسیا میں خادموں کے طور پر خدمت کرنے سے بہت خوشی ملتی ہے پھر چاہے وہ کسی بھی عمر کے ہوں۔ مثال کے طور پر جب ڈیوڈ a نام کے بھائی کو کلیسیا میں خادم کے طور پر مقرر کِیا گیا تو اُس وقت اُن کی عمر 18 سال تھی۔ لیکن لوئس نام کے بھائی کی عمر اُس وقت تقریباً 50 سال تھی جب وہ خادم بنے۔ بھائی لوئس نے خادم کے طور پر خدمت کرنے کے حوالے سے ایک ایسی بات کہی جس سے یقیناً کلیسیا کے بہت سے خادم متفق ہوں گے۔ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏یہ میرے لیے بہت بڑے اعزاز کی بات ہے کہ مَیں ایک خادم کے طور پر کلیسیا کے بہن بھائیوں کے کام آ سکتا ہوں۔ بہن بھائیوں نے میرے لیے بہت زیادہ محبت دِکھائی ہے اور اب میری باری ہے کہ مَیں اُن کے لیے محبت دِکھا سکوں۔“‏

3.‏ ہم کن سوالوں پر غور کریں گے؟‏

3 اگر آپ ایک بپتسمہ‌یافتہ بھائی ہیں اور ابھی تک کلیسیا میں خادم کے طور پر خدمت نہیں کر رہے تو کیا آپ ایسا کرنے کا منصوبہ بنا سکتے ہیں؟ کیا چیز آپ کے دل میں ایسا کرنے کی خواہش پیدا کر سکتی ہے؟ اور بائبل میں ایسی کون سی خوبیاں بتائی گئی ہیں جو ایک خادم بننے کے لیے ضروری ہیں؟ اِس مضمون میں ہم اِن سوالوں کے جواب حاصل کریں گے۔ لیکن آئیے سب سے پہلے یہ دیکھتے ہیں کہ خادم کلیسیا میں کس طرح کے کام کرتے ہیں۔‏

خادم کلیسیا میں کون سے کام کرتے ہیں؟‏

4.‏ خادم کلیسیا میں کون سے کام کرتے ہیں؟ (‏تصویر کو بھی دیکھیں۔)‏

4 ایک خادم بپتسمہ‌یافتہ بھائی ہوتا ہے جسے یہوواہ کی پاک روح سے مقرر کِیا جاتا ہے تاکہ وہ کلیسیا کے ضروری کاموں کو کرنے میں بزرگوں کا ہاتھ بٹا سکے۔ مثال کے طور پر کچھ خادم اِس بات کا خیال رکھتے ہیں کہ مبشروں کے پاس مُنادی کرنے کے لیے علاقہ اور کتابیں وغیرہ ہوں۔ اور کچھ خادم عبادت‌گاہ کو صاف ستھرا رکھنے اور اِس کی مرمت کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ کلیسیا کے خادم عبادت کے دوران حاضرباشوں کے طور پر بھی کام کرتے ہیں اور ساؤنڈ سسٹم اور ویڈیوز بھی چلاتے ہیں۔ بے‌شک خادم کئی ضروری کاموں کو کرنے میں بہت مدد کرتے ہیں۔ لیکن خادم کے طور پر خدمت کرنے والا بھائی ایسا آدمی ہوتا ہے جو یہوواہ سے بہت زیادہ محبت کرتا ہے اور اُس کے نیک معیاروں کے مطابق زندگی گزارتا ہے۔ وہ اپنے بہن بھائیوں سے بھی گہری محبت کرتا ہے۔ (‏متی 22:‏37-‏39‏)‏ ایک بپتسمہ‌یافتہ بھائی خادم بننے کے لیے کیا کر سکتا ہے؟‏

کلیسیا کے خادم خوشی سے دوسروں کی خدمت کرنے سے یسوع مسیح کی مثال پر عمل کرتے ہیں۔ (‏پیراگراف نمبر 4 کو دیکھیں۔)‏


5.‏ اگر ایک بھائی نے خادم بننے کا منصوبہ بنایا ہے تو وہ اِسے پورا کرنے کے لیے کیا کر سکتا ہے؟‏

5 بائبل میں بتایا گیا ہے کہ اگر ایک بھائی کلیسیا میں خادم بننا چاہتا ہے تو اُس میں کون سی خوبیاں ہونی چاہئیں۔ (‏1-‏تیم 3:‏8-‏10،‏ 12، 13‏)‏ تو بھائیو!‏اِس اعزاز کو حاصل کرنے کے لیے پاک کلام سے اِن خوبیوں کے بارے میں زیادہ سے زیادہ سیکھیں اور پھر اِنہیں خود میں پیدا کرنے کے لیے سخت محنت کریں۔ مگر سب سے پہلے تو اِس بات پر سوچ بچار کریں کہ آپ خادم بننا کیوں چاہتے ہیں۔‏

آپ خادم کیوں بننا چاہتے ہیں؟‏

6.‏ آپ کو کس وجہ سے اپنے بہن بھائیوں کی خدمت کرنی چاہیے؟ (‏متی 20:‏28‏؛ سرِورق کی تصویر کو بھی دیکھیں۔)‏

6 ذرا یسوع مسیح کی مثال پر غور کریں جنہوں نے یہوواہ اور لوگوں سے محبت کرنے کے حوالے سے بہترین مثال قائم کی۔ اِس محبت کی وجہ سے ہی وہ سخت محنت کرتے تھے اور دوسروں کے لیے معمولی سے معمولی کام کرنے کو بھی تیار ہوتے تھے۔ ‏(‏متی 20:‏28 کو پڑھیں؛‏ یوح 13:‏5،‏ 14، 15‏)‏ اگر آپ بھی یہوواہ اور دوسروں سے محبت کرنے کی وجہ سے خادم کے طور پر خدمت کرنا چاہتے ہیں تو یہوواہ آپ کو برکت دے گا اور آپ کی مدد کرے گا تاکہ آپ خادم بننے کے اپنے منصوبے کو پورا کر سکیں۔—‏1-‏کُر 16:‏14؛‏ 1-‏پطر 5:‏5‏۔‏

یسوع مسیح نے اپنی مثال سے اپنے رسولوں کو سکھایا کہ وہ خاکساری سے دوسروں کی خدمت کریں اور خود کو دوسروں سے زیادہ اہم نہ سمجھیں۔ (‏پیراگراف نمبر 6 کو دیکھیں۔)‏


7.‏ ایک بھائی کو دوسروں سے واہ واہ چاہنے کی نیت سے کلیسیا میں خادم کیوں نہیں بننا چاہیے؟‏

7 اکثر دُنیا میں لوگ رُتبہ اور شہرت حاصل کرنا چاہتے ہیں تاکہ دوسرے اُنہیں سر آنکھوں پر بٹھائیں۔ لیکن یہوواہ کے بندے ایسے نہیں ہیں۔ جو بھائی یسوع مسیح کی طرح دوسروں سے محبت کرتا ہے، وہ اِختیار کا بھوکا نہیں ہوتا اور خود کو دوسروں سے اہم نہیں سمجھتا۔ ذرا سوچیں کہ اگر ایک ایسا شخص کلیسیا میں خادم بن جائے جو خود کو بہت اہم سمجھتا ہے تو شاید وہ ایسے معمولی کام کرنے سے اِنکار کر دے جو یہوواہ کی بیش‌قیمت بھیڑوں کا خیال رکھنے کے لیے بہت ضروری ہیں۔ شاید اُسے لگے کہ اِن کاموں کو کرنے سے اُس کی توہین ہوگی۔ (‏یوح 10:‏12‏)‏ یہوواہ کبھی بھی کسی ایسے شخص کے کاموں کو برکت نہیں دے گا جو مغرور اور خودغرض ہو۔—‏1-‏کُر 10:‏24،‏ 33؛‏ 13:‏4، 5‏۔‏

8.‏ یسوع مسیح نے اپنے رسولوں کو کیا نصیحت کی؟‏

8 یسوع مسیح کے قریبی دوست بھی یہوواہ کی خدمت کے حوالے سے کچھ خاص اعزاز حاصل کرنا چاہتے تھے۔ لیکن کبھی کبھار اِن اعزاز کو پانے کے پیچھے اُن کی سوچ صحیح نہیں تھی۔ اِس سلسلے میں ذرا اُس واقعے پر غور کریں جب یسوع مسیح کے دو رسول یعنی یعقوب اور یوحنا اُن کے پاس آئے۔ اُنہوں نے یسوع مسیح سے یہ درخواست کی کہ وہ اپنی بادشاہت میں اُن دونوں کو ایک خاص رُتبہ دیں۔ یسوع مسیح نے اِس بات کے لیے اُن کی تعریف نہیں کی بلکہ اُنہوں نے اپنے تمام 12 رسولوں کو یہ نصیحت کی کہ ”‏جو آپ میں بڑا بننا چاہتا ہے، وہ آپ کا خادم بنے اور جو آپ میں اوّل ہونا چاہتا ہے، وہ سب کا غلام بنے۔“‏ (‏مر 10:‏35-‏37،‏ 43، 44‏)‏ تو جو بھائی اچھے اِرادے سے خادم بننا چاہتے ہیں یعنی اِس اِرادے سے کہ وہ اپنے بہن بھائیوں کی خدمت کر سکیں، وہ کلیسیا کے لیے بہت بڑی برکت ثابت ہوتے ہیں۔—‏1-‏تھس 2:‏8‏۔‏

کیا چیز آپ کے دل میں خادم بننے کی خواہش بڑھا سکتی ہے؟‏

9.‏ آپ اپنے دل میں خادم بننے کی خواہش کو کیسے بڑھا سکتے ہیں؟‏

9 بے‌شک آپ یہوواہ سے بہت پیار کرتے ہیں اور دوسروں کی خدمت کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن ہو سکتا ہے کہ آپ کے دل میں اُن اِضافی کاموں کو کرنے کی خواہش نہ ہو جو کلیسیا میں خادم کرتے ہیں۔ اگر ایسا ہے تو آپ اپنے دل میں خادم کے طور پر خدمت کرنے کی خواہش کو کیسے بڑھا سکتے ہیں؟ کیوں نہ اُس خوشی کے بارے میں سوچیں جو آپ کو اپنے بہن بھائیوں کی خدمت کرنے سے مل سکتی ہے؟ یسوع مسیح نے کہا تھا:‏ ”‏لینے کی نسبت دینے میں زیادہ خوشی ہے۔“‏ (‏اعما 20:‏35‏)‏ یسوع مسیح نے اپنی اِس بات پر خود بھی عمل کِیا۔ اُنہیں دوسروں کی خدمت کرنے سے بہت زیادہ خوشی ملی اور آپ کو بھی یہ خوشی مل سکتی ہے۔‏

10.‏ یسوع مسیح نے کیسے ثابت کِیا کہ وہ خوشی سے دوسروں کی خدمت کرنا چاہتے تھے؟ (‏مرقس 6:‏31-‏34‏)‏

10 آئیے ایک مثال پر غور کرتے ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ یسوع مسیح کو دوسروں کی خدمت کرنے سے کتنی خوشی ملتی تھی۔ ‏(‏مرقس 6:‏31-‏34 کو پڑھیں۔)‏ ایک دفعہ یسوع مسیح اور اُن کے رسول بہت زیادہ تھکے ہوئے تھے۔ وہ ایک سنسان جگہ جا رہے تھے تاکہ وہاں تھوڑی دیر کے لیے آرام کر سکیں۔ لیکن لوگوں کی بِھیڑ یسوع کی تعلیمات سننے کے لیے اُن سے پہلے اُس جگہ پہنچ گئی۔ یسوع چاہتے تو اُن سے ملنے سے صاف اِنکار کر سکتے تھے۔ دیکھا جائے تو اُن کے اور اُن کے ساتھیوں کے پاس ”‏کھانا کھانے کی بھی فرصت نہیں تھی۔“‏ یا پھر یسوع لوگوں کو پاک کلام کی ایک یا دو سچائیاں سکھا کر ہی اُنہیں اُن کے گھر واپس بھیج سکتے تھے۔ مگر یسوع نے ایسا نہیں کِیا۔ وہ لوگوں سے پیار کرتے تھے اِس لیے وہ اُنہیں ‏”‏بہت سی باتوں کی تعلیم دینے لگے۔“‏ وہ تو اُنہیں کافی دیر تک تعلیم دیتے رہے۔ (‏مر 6:‏35‏)‏ اُنہوں نے ایسا اِس لیے نہیں کِیا کیونکہ یہ اُن پر فرض تھا بلکہ ’‏اُنہیں لوگوں پر بڑا ترس‘‏ آ رہا تھا۔ وہ دل سے لوگوں کو یہوواہ کے بارے میں سکھانا چاہتے تھے کیونکہ وہ اُن سے بہت پیار کرتے تھے۔ دوسروں کی خدمت کرنے سے یسوع مسیح کو بہت زیادہ خوشی ملی۔‏

11.‏ یسوع مسیح نے لوگوں کی اُن طریقوں سے مدد کیسے کی جن کی اُنہیں ضرورت تھی؟ (‏تصویر کو بھی دیکھیں۔)‏

11 یسوع مسیح نے لوگوں کو صرف یہوواہ کے بارے میں تعلیم دینے سے ہی اُن کی مدد نہیں کی بلکہ اُنہوں نے لوگوں کی کچھ اَور طریقوں سے بھی مدد کی۔ یسوع نے معجزہ کر کے لوگوں کے لیے کھانا فراہم کِیا اور اپنے شاگردوں سے کہا کہ وہ اِسے لوگوں میں تقسیم کریں۔ (‏مر 6:‏41‏)‏ ایسا کرنے سے اُنہوں نے سکھایا کہ اُن کے شاگرد دوسروں کی خدمت کیسے کر سکتے ہیں۔ اِس طرح اُنہوں نے یہ بھی ظاہر کِیا کہ وہ کام کتنے اہم ہوتے ہیں جن سے دوسروں کو فائدہ ہو۔ ایسے ہی کام کلیسیاؤں میں خادم کرتے ہیں۔ اب ذرا سوچیں کہ شاگردوں کو اِس بات سے کتنی زیادہ خوشی ملی ہوگی کہ اُنہوں نے یہوواہ کی طاقت سے ملنے والے کھانے کو اُس وقت تک یسوع کے ساتھ مل کر بانٹا جب تک ”‏سب لوگوں نے پیٹ بھر کر“‏ نہیں کھا لیا!‏ (‏مر 6:‏42‏)‏ بے‌شک یہ پہلی اور آخری بار نہیں تھا جب یسوع نے اپنے فائدے سے زیادہ دوسروں کی بھلائی کا سوچا۔ اُنہوں نے زمین پر اپنی پوری زندگی لوگوں کی خدمت کی۔ (‏متی 4:‏23؛‏ 8:‏16‏)‏ یسوع کو دوسروں کو یہوواہ کے بارے میں سکھا کر اور خاکساری سے اُن کی ضرورتوں کو پورا کر کے بہت خوشی اور سکون ملتا تھا۔ اگر آپ بھی بغیر کسی غرض سے ایک خادم کے طور پر اپنے ہم‌ایمانوں کی خدمت کریں گے تو یقیناً آپ کو بھی بہت زیادہ خوشی ملے گی۔‏

جب آپ کے دل میں یہوواہ کے لیے محبت اور دوسروں کی خدمت کرنے کی خواہش ہوگی تو آپ اپنے بہن بھائیوں کی مدد کرنے کے لیے وہ سب کریں گے جو آپ کے بس میں ہوگا۔ (‏پیراگراف نمبر 11 کو دیکھیں۔)‏ b


12.‏ یہوواہ کے کسی بھی بندے کو یہ کیوں نہیں سوچنا چاہیے کہ اُس کے پاس کوئی ایسی نعمت یا صلاحیت نہیں ہے جس کے ذریعے وہ کلیسیا کے کام آ سکے؟‏

12 اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ میں کوئی خاص صلاحیت نہیں ہے تو بے‌حوصلہ نہ ہوں۔ بے‌شک آپ میں ایسی خوبیاں ضرور ہیں جن کے ذریعے آپ کلیسیا کے بہت کام آ سکتے ہیں۔ اُن الفاظ پر سوچ بچار کریں جو پولُس رسول نے 1-‏کُرنتھیوں 12:‏12-‏30 میں کہے۔ پھر یہوواہ سے دُعا کریں کہ وہ آپ کی یہ سمجھنے میں مدد کرے کہ اِن آیتوں میں لکھی باتیں آپ پر کیسے پوری اُترتی ہیں۔ پولُس رسول کے اِن الفاظ سے پتہ چلتا ہے کہ یہوواہ کے باقی بندوں کی طرح ہم بھی کلیسیا میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ تو بھائیو!‏ اگر آپ ابھی اِس وجہ سے کلیسیا میں ایک خادم کے طور پر خدمت نہیں کر رہے کیونکہ آپ کچھ شرائط پر پورا نہیں اُتر پا رہے تو ہمت نہ ہاریں۔ اِس کی بجائے کیوں نہ اپنی طرف سے وہ سب کرنے کی کوشش کریں جس سے آپ یہوواہ اور اپنے بہن بھائیوں کے کام آ سکیں؟ اِس بات کا پکا یقین رکھیں کہ آپ کی صلاحیتیں بزرگوں کی نظر سے چھپی نہیں ہیں اور وہ اِن کے مطابق آپ کو کلیسیا میں ذمے‌داری دے سکتے ہیں۔—‏روم 12:‏4-‏8‏۔‏

13.‏ خادموں میں جو خوبیاں ہونی چاہئیں، اُن میں سے زیادہ‌تر خوبیوں کے حوالے سے ہم کیا کہہ سکتے ہیں؟‏

13 ذرا اِس بارے میں بھی سوچیں:‏ بائبل کے مطابق خادموں میں جو خوبیاں ہونی چاہئیں، دراصل اُن سے میں زیادہ‌تر خوبیاں سبھی مسیحیوں میں ہونی چاہئیں۔ سبھی مسیحیوں کو یہوواہ کے قریب ہونا چاہیے، دوسروں کی مدد کرنی چاہیے اور اِس طرح سے زندگی گزارنی چاہیے جس سے یہوواہ خوش ہو۔ تو بھائیو!‏ آپ میں پہلے سے ہی بہت سی ایسی خوبیاں ہیں جو ایک خادم بننے کے لیے ضروری ہیں۔‏

آپ خادم بننے کے منصوبے کو کیسے پورا کر سکتے ہیں؟‏

14.‏ ”‏سنجیدہ“‏ ہونے کا کیا مطلب ہے؟ (‏1-‏تیمُتھیُس 3:‏8-‏10،‏ 12‏)‏

14 آئیے اب کچھ ایسی خوبیوں پر غور کرتے ہیں جن کا ذکر 1-‏تیمُتھیُس 3:‏8-‏10،‏ 12 میں ہوا ہے۔ ‏(‏اِن آیتوں کو پڑھیں۔)‏ ایک خادم کو ‏”‏سنجیدہ“‏ ہونا چاہیے۔ لفظ ”‏سنجیدہ“‏ کا ترجمہ اِس طرح سے بھی کِیا جا سکتا ہے:‏ ”‏اپنی ذمے‌داریوں کا احساس ہونا“‏ یا ”‏اِس طرح سے دوسروں کے ساتھ پیش آنا کہ وہ آپ کی عزت کرنے لگیں۔“‏ سنجیدہ ہونے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ آپ کے لیے ہنسنا منع ہے اور آپ کو کبھی کسی سے کوئی مذاق نہیں کرنا چاہیے۔ (‏واعظ 3:‏1،‏ 4‏)‏ اِس کی بجائے سنجیدہ ہونے کا یہ مطلب ہے کہ آپ اپنی ہر ذمے‌داری کو پوری لگن اور محنت سے نبھائیں۔ اگر آپ ہمیشہ ہر اُس کام کو اچھی طرح سے پورا کریں گے جو آپ کو دیا جاتا ہے تو آپ بہن بھائیوں کا بھروسا جیتیں گے اور اُن کی نظر میں عزت کمائیں گے۔‏

15.‏ اِن باتوں کا کیا مطلب ہے کہ ایک خادم کو ”‏دو زبان نہیں ہونا چاہیے“‏ اور ”‏اپنا فائدہ حاصل کرنے کا لالچ نہیں رکھنا چاہیے“‏؟‏

15 خادموں کو ‏”‏دو زبان نہیں ہونا چاہیے۔[‏فٹ‌نوٹ]‏“‏ دو زبان نہ ہونے کا مطلب یہ ہے کہ آپ کا دل صاف ہو، آپ ایمان‌دار اور قابلِ‌بھروسا ہوں، اپنی بات کے پکے ہوں اور دوسروں کو دھوکا نہ دیں۔ (‏اَمثا 3:‏32‏)‏ ‏”‏اپنا فائدہ حاصل کرنے کا لالچ“‏ نہ رکھنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ دوسروں کے ساتھ کاروبار کرتے وقت اور بہن بھائیوں کی طرف سے ملنے والے عطیات کی دیکھ‌بھال کرتے وقت ایمان‌داری سے کام لیں۔ اِس کے علاوہ آپ لالچ میں آ کر پیسہ کمانے کے لیے کلیسیا میں اپنے کسی دوست کا فائدہ نہ اُٹھائیں۔‏

16.‏ (‏الف)‏’‏بہت زیادہ مے نہ پینے‘‏ کا کیا مطلب ہے؟ (‏ب)‏”‏صاف ضمیر“‏ رکھنے کا کیا مطلب ہے؟‏

16 ‏’‏بہت زیادہ مے نہ پینے‘‏ کا یہ مطلب ہے کہ آپ حد سے زیادہ شراب نہ پئیں یا آپ اِس بات سے نہ جانے جائیں کہ آپ بہت زیادہ شراب پیتے ہیں۔ ‏”‏صاف ضمیر“‏ رکھنے کا یہ مطلب ہے کہ آپ یہوواہ کے معیاروں کے مطابق زندگی گزاریں۔ بھلے ہی آپ عیب‌دار ہیں لیکن آپ اُس اِطمینان کو محسوس کر سکتے ہیں جو یہوواہ کے ساتھ دوستی کرنے کی وجہ سے آپ کو ملا ہے۔‏

17.‏ اِس اِصطلا‌ح کا مطلب کیا ہے:‏ ”‏اُنہیں پرکھا جائے اور اگر وہ لائق ثابت ہوں“‏؟ (‏1-‏تیمُتھیُس 3:‏10‏؛ تصویر کو بھی دیکھیں۔)‏

17 اِصطلا‌ح ‏”‏اُنہیں پرکھا جائے اور اگر وہ لائق ثابت ہوں“‏ کا مطلب یہ ہے کہ آپ پہلے سے ہی یہ ثابت کر چُکے ہیں کہ آپ پر بھروسا کِیا جا سکتا ہے اور آپ اچھے سے کسی ذمے‌داری کو نبھا سکتے ہیں۔ تو جب کلیسیا کے بزرگ آپ کو کوئی کام کرنے کی ذمے‌داری دیتے ہیں تو اچھی طرح سے اُن ہدایتوں کو مانیں جو یہوواہ کی تنظیم اور بزرگ آپ کو دیتے ہیں۔ اِس بات کا خاص دھیان رکھیں کہ آپ سے کیا کرنے کے لیے کہا گیا ہے اور آپ کو اِسے کب تک پورا کرنا ہے۔ اگر آپ ہر ذمے‌داری کو لگن سے نبھائیں گے تو یہ بات کلیسیا کے بہن بھائیوں کو صاف نظر آئے گی اور وہ اِس بات کی قدر کریں گے کہ آپ ایک لائق اور ذمے‌دار شخص بن رہے ہیں۔ بزرگو!‏ بپتسمہ‌یافتہ بھائیوں کو ٹریننگ دینے پر خاص دھیان دیں۔ ‏(‏1-‏تیمُتھیُس 3:‏10 کو پڑھیں۔)‏ کیا آپ کی کلیسیا میں 10 سے 14 سال یا اِس سے کم عمر کے بپتسمہ‌یافتہ بھائی ہیں؟ کیا اُنہوں نے باقاعدگی سے بائبل کا مطالعہ کرنے کی عادت اپنائی ہوئی ہے اور وہ عبادتوں پر اچھی تیاری کر کے آتے ہیں؟ کیا وہ باقاعدگی سے مُنادی کرتے اور اِجلاس کے دوران جواب دیتے ہیں؟ اگر ایسا ہے تو اُنہیں اُن کی عمر اور صورتحال کے مطابق کوئی کام کرنے کی ذمے‌داری دیں۔ اِس طرح اِن بھائیوں کو”‏پرکھا“‏جا سکتا ہے اور ”‏اگر وہ لائق ثابت“‏ ہوں گے تو 17 سے 19 سال کی عمر کے لگ بھگ وہ کلیسیا میں خادم بننے کے لائق بن جائیں گے۔‏

کلیسیا کے بزرگ بپتسمہ‌یافتہ بھائیوں کو ذمے‌داریاں دینے سے اُنہیں ’‏پرکھ‘‏ سکتے ہیں۔ (‏پیراگراف نمبر 17 کو دیکھیں۔)‏


18.‏ ”‏بے‌اِلزام“‏ ہونے کا کیا مطلب ہے؟‏

18 ‏”‏بے‌اِلزام“‏ ہونے کا مطلب یہ ہے کہ کسی کے پاس بھی آپ پر یہ اِلزام لگانے کی جائز وجہ نہ ہو کہ آپ نے کوئی سنگین غلطی کی ہے۔ بے‌شک مسیحیوں پر جھوٹے اِلزام لگائے جاتے ہیں۔ یسوع مسیح پر بھی جھوٹے اِلزام لگائے گئے اور اُنہوں نے یہ پیش‌گوئی کی تھی کہ اُن کے پیروکاروں کے ساتھ بھی ایسا ہوگا۔ (‏یوح 15:‏20‏)‏ لیکن اگر آپ یسوع مسیح کی طرح اپنا چال‌چلن پاک رکھیں گے تو آپ کلیسیا میں نیک نامی کمائیں گے۔—‏متی 11:‏19‏۔‏

19.‏ بائبل میں لکھی اِس بات کا کیا مطلب ہے کہ شادی‌شُدہ بھائیوں کو ”‏ایک بیوی کا شوہر ہونا چاہیے“‏؟‏

19 اِصطلا‌ح ‏”‏ایک بیوی کا شوہر“‏ ہونے کا کیا مطلب ہے؟ اگر آپ شادی‌شُدہ ہیں تو آپ کو شادی کے حوالے سے یہوواہ کے معیار پر قائم رہنا چاہیے اور وہ معیار یہ ہے کہ شادی کا بندھن ایک مرد اور ایک عورت کے بیچ ہو۔ (‏متی 19:‏3-‏9‏)‏ خدا سے محبت کرنے والے آدمی کو کبھی بھی حرام‌کاری نہیں کرنی چاہیے۔ (‏عبر 13:‏4‏)‏ لیکن اُس کے لیے صرف حرام‌کاری سے دُور بھاگنا ہی کافی نہیں ہے۔ اُسے اپنی بیوی کا وفادار بھی ہونا چاہیے۔ اُسے کبھی بھی کسی دوسری عورت سے دل‌لگی نہیں کرنی چاہیے۔—‏ایو 31:‏1‏۔‏

20.‏ ایک بھائی اپنے گھرانے کی ”‏اچھی طرح پیشوائی“‏ کیسے کرتا ہے؟‏

20 کلیسیا کے خادموں کو ‏”‏اپنے بچوں اور گھر والوں کی اچھی طرح پیشوائی“‏ کرنی چاہیے۔ اگر آپ گھر کے سربراہ ہیں تو آپ کو اپنی ذمے‌داریوں کو اچھی طرح سے نبھانے کی کوشش کرنی چاہیے۔ باقاعدگی سے اپنے گھرانے کے ساتھ خاندانی عبادت کریں۔ اپنی بیوی اور اپنے بچوں کے ساتھ اکثر مل کر مُنادی کریں۔ اپنے بچوں کی مدد کریں تاکہ وہ یہوواہ کے ساتھ گہری دوستی کریں۔ (‏اِفِس 6:‏4‏)‏ جو آدمی اچھے سے اپنے گھر والوں کا خیال رکھتا ہے، وہ یہ ثابت کرتا ہے کہ وہ کلیسیا کا بھی اچھے سے خیال رکھ سکتا ہے۔—‏1-‏تیمُتھیُس 3:‏5 پر غور کریں۔‏

21.‏ اگر ابھی تک آپ کلیسیا میں خادم نہیں بنے تو آپ کیا کر سکتے ہیں؟‏

21 بھائیو!‏ اگر ابھی تک آپ کلیسیا میں خادم نہیں بنے تو ہماری آپ سے اِلتجا ہے کہ آپ اِس مضمون کو دھیان سے پڑھیں اور اِس معاملے کے بارے میں یہوواہ سے دُعا کریں۔ بائبل میں خادموں سے جن باتوں کی توقع کی جاتی ہے، اُن کا مطالعہ کریں اور خود میں وہ خوبیاں پیدا کرنے کی پوری کوشش کریں جو خادموں میں ہونی چاہئیں۔ اِس بارے میں سوچیں کہ آپ یہوواہ اور اپنے بہن بھائیوں سے کتنی محبت کرتے ہیں۔ اپنے دل میں اُن کی خدمت کرنے کی خواہش بڑھائیں۔ (‏1-‏پطر 4:‏8،‏ 10‏)‏ اُس خوشی کا تجربہ کریں جو آپ کو اپنی کلیسیا کے بہن بھائیوں کی خدمت کرنے سے مل سکتی ہے۔ دُعا ہے کہ یہوواہ آپ کی اُن کوششوں پر برکت ڈالے جو آپ خادم بننے کے لیے کرتے ہیں!‏—‏فِل 2:‏13‏۔‏

گیت نمبر 17‏:‏ مدد کرنے کو تیار

a کچھ نام فرضی ہیں۔‏

b تصویروں کی وضاحت‏:‏ دائیں تصویر میں یسوع مسیح خاکساری سے دوسروں کی مدد کر رہے ہیں؛ بائیں تصویر میں ایک خادم کلیسیا کے ایک بوڑھے بھائی کی مدد کر رہا ہے۔‏