مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

نوجوانو!‏ آپ نے زندگی میں کون سے منصوبے بنائے ہیں؟‏

نوجوانو!‏ آپ نے زندگی میں کون سے منصوبے بنائے ہیں؟‏

‏”‏اپنے سب کام [‏یہوواہ]‏ پر چھوڑ دے تو تیرے اِرادے قائم رہیں گے۔‏“‏‏—‏امثال 16:‏3‏۔‏

گیت:‏ 41،‏  24

1-‏3.‏ ‏(‏الف)‏ نوجوان کس وجہ سے کشمکش کا شکار ہو سکتے ہیں اور اُن کی صورتحال کو بیان کرنے کے لیے کون سی مثال دی جا سکتی ہے؟‏ (‏اِس مضمون کی پہلی تصویر کو دیکھیں۔‏)‏ (‏ب)‏ مسیحی نوجوان اِس کشمکش سے بچنے کے لیے کیا کر سکتے ہیں؟‏

فرض کریں کہ آپ ایک کام کے سلسلے میں کسی دوسرے شہر جانے کا منصوبہ بناتے ہیں۔‏ وہاں پہنچنے کے لیے آپ کو بس میں سفر کرنا ہے۔‏ لہٰذا آپ بس اڈے پر پہنچتے ہیں۔‏ وہاں کافی رش ہے اور بہت سی بسیں کھڑی ہیں۔‏ یہ سب دیکھ کر آپ آسانی سے کشمکش کا شکار ہو سکتے ہیں۔‏ لیکن اچھی بات یہ ہے کہ آپ جانتے ہیں کہ آپ کو کہاں جانا ہے اور اِس کے لیے کون سی بس لینی ہے۔‏ بِلاشُبہ آپ کسی اَور بس میں نہیں چڑھیں گے کیونکہ وہ آپ کو غلط جگہ پر لے جائے گی۔‏

2 زندگی بھی ایک سفر کی طرح ہے اور نوجوان اُن لوگوں کی طرح ہیں جو بس اڈے پر موجود ہوتے ہیں۔‏ اِس سفر میں آپ کو بہت سے فیصلے کرنے پڑتے ہیں اور کبھی کبھار آپ کشمکش کا شکار ہو سکتے ہیں۔‏ لیکن اگر آپ جانتے ہیں کہ زندگی کے سفر میں آپ کی منزل کیا ہے تو آپ کے لیے صحیح فیصلے کرنا آسان ہو جائے گا۔‏ مگر سوال یہ ہے کہ آپ کی منزل کیا ہونی چاہیے؟‏

3 اِس مضمون میں اِس سوال کا جواب دیا جائے گا اور آپ کی حوصلہ‌افزائی کی جائے گی کہ آپ نوجوانی میں یہوواہ کو خوش کرنے کو سب سے زیادہ اہمیت دیں۔‏ اِس کا مطلب ہے کہ آپ اپنی زندگی کے تمام معاملات میں فیصلے کرتے وقت یہوواہ کی رہنمائی پر چلیں،‏ مثلاً تعلیم حاصل کرنے،‏ ملازمت کا اِنتخاب کرنے اور شادی کرنے اور اولاد پیدا کرنے کے حوالے سے فیصلے کرتے وقت۔‏ اِس میں یہ بھی شامل ہے کہ آپ خدا کی خدمت کے حوالے سے منصوبے بنائیں اور اِنہیں پورا کرنے کی کوشش کریں۔‏ اگر آپ اپنا مکمل دھیان یہوواہ کی خدمت کرنے پر رکھیں گے تو بِلاشُبہ وہ آپ کو برکت دے گا اور کامیابی عطا کرے گا۔‏‏—‏امثال 16:‏3 کو پڑھیں۔‏

خدا کی خدمت کے حوالے سے منصوبے بنانے کی اہمیت

4.‏ اِس مضمون میں ہم کن باتوں پر غور کریں گے؟‏

4 آپ کو خدا کی خدمت کے حوالے سے منصوبے کیوں بنانے چاہئیں؟‏ ہم اِس کی تین وجوہات پر غور کریں گے۔‏ پہلی اور دوسری وجہ اِس بات کو سمجھنے میں آپ کی مدد کرے گی کہ جب آپ خدا کی خدمت کے حوالے سے اپنے منصوبوں کو پورا کرنے کے لیے قدم اُٹھاتے ہیں تو آپ یہوواہ کے اَور بھی اچھے دوست بن جاتے ہیں۔‏ اور تیسری وجہ پر غور کرنے سے آپ یہ سمجھ جائیں گے کہ چھوٹی عمر میں ایسے منصوبے بنانا کیوں فائدہ‌مند ہے۔‏

5.‏ خدا کی خدمت کے حوالے سے منصوبے بنانے کی سب سے اہم وجہ کیا ہے؟‏

5 خدا کی خدمت کے حوالے سے منصوبے بنانے کی سب سے اہم وجہ یہ ہے کہ ہم یہوواہ کی محبت اور اُن سب کاموں کے لیے اُس کا شکر ادا کریں جو اُس نے ہمارے لیے کیے ہیں۔‏ زبورنویس نے لکھا:‏ ”‏کیا ہی بھلا ہے [‏یہوواہ]‏ کا شکر کرنا!‏“‏ (‏زبور 92:‏1‏)‏ ایک اَور زبور میں لکھا ہے:‏ ”‏[‏یہوواہ]‏ نے ہمارے لئے بڑے بڑے کام کئے ہیں اور ہم شادمان ہیں۔‏“‏ (‏زبور 126:‏3‏)‏ ذرا اُن تمام نعمتوں کے بارے میں سوچیں جو یہوواہ نے آپ کو دی ہیں۔‏ اُس نے آپ کو زندگی دی ہے،‏ بائبل کی بیش‌قیمت تعلیمات سکھائی ہیں،‏ کلیسیا کا حصہ بنایا ہے اور فردوس میں ہمیشہ تک زندہ رہنے کی اُمید بخشی ہے۔‏ جب آپ خدا کی خدمت کے حوالے سے منصوبے بناتے ہیں تو آپ اِن تمام چیزوں کے لیے شکرگزاری ظاہر کرتے ہیں اور یوں خدا کے اَور قریب ہو جاتے ہیں۔‏

6.‏ ‏(‏الف)‏ خدا کی خدمت کے حوالے سے منصوبے بنانے سے اُس کے ساتھ آپ کی دوستی پر کیا اثر پڑتا ہے؟‏ (‏ب)‏ آپ چھوٹی عمر میں کون سے منصوبے بنا سکتے ہیں؟‏

6 خدا کی خدمت کے حوالے سے منصوبے بنانے کی دوسری وجہ کیا ہے؟‏ دراصل جب آپ اِن منصوبوں کو پورا کرنے کے لیے قدم اُٹھاتے ہیں تو آپ یہوواہ کی نظر میں نیک نام ٹھہرتے ہیں۔‏ ایسا کرنے سے خدا کے ساتھ آپ کی قربت اَور بڑھ جاتی ہے۔‏ پولُس رسول نے کہا:‏ ”‏خدا بےاِنصاف نہیں ہے۔‏ وہ اُس محنت اور محبت کو نہیں بھولے گا جو آپ نے .‏ .‏ .‏ اُس کے نام کے لیے ظاہر کی ہے۔‏“‏ (‏عبرانیوں 6:‏10‏)‏ یہ نہ سوچیں کہ ”‏مَیں ابھی چھوٹا ہوں اِس لیے مَیں منصوبے نہیں بنا سکتا۔‏“‏ اِس سلسلے میں ذرا اِن مثالوں پر غور کریں۔‏ کرسٹین دس سال کی تھیں جب اُنہوں نے یہ منصوبہ بنایا کہ وہ باقاعدگی سے خدا کے وفادار بندوں کی آپ‌بیتیاں پڑھیں گی جو ہماری مطبوعات میں شائع ہوتی ہیں۔‏ ٹوبی کی عمر اُس وقت 12 سال تھی جب اُنہوں نے بپتسمے سے پہلے پوری بائبل کو پڑھنے کا منصوبہ بنایا۔‏ میکسم نے 11 اور اُن کی بہن نعومی نے 10 سال کی عمر میں بپتسمہ لیا۔‏ اُن دونوں نے بیت‌ایل میں خدمت کرنے کا منصوبہ بنایا۔‏ وہ نہیں چاہتے تھے کہ اُن کا دھیان اِس منصوبے سے ہٹ جائے اِس لیے اُنہوں نے بیت‌ایل کا فارم اپنے گھر کی ایک دیوار پر لگا لیا۔‏ ذرا سوچیں کہ آپ خدا کی خدمت کے حوالے سے کون سے منصوبے بنا سکتے ہیں۔‏ پھر اِن منصوبوں کو پورا کرنے کے لیے قدم اُٹھائیں۔‏‏—‏فِلپّیوں 1:‏10،‏ 11 کو پڑھیں۔‏

7،‏ 8.‏ ‏(‏الف)‏ ہم یہ کیوں کہہ سکتے ہیں کہ منصوبے بنانے سے فیصلے کرنا آسان ہو جاتا ہے؟‏ (‏ب)‏ ایک نوجوان بہن نے یونیورسٹی میں تعلیم حاصل نہ کرنے کا فیصلہ کیوں کِیا؟‏

7 آئیں،‏ اب اِس بات پر غور کریں کہ چھوٹی عمر میں خدا کی خدمت کے حوالے سے منصوبے بنانے کا کیا فائدہ ہے۔‏ نوجوانی میں آپ کو بہت سے فیصلے کرنے ہوتے ہیں،‏ مثلاً آپ کو یہ طے کرنا ہوتا ہے کہ آپ کتنی تعلیم حاصل کریں گے اور کون سی ملازمت کریں گے وغیرہ۔‏ یہ بالکل ایسے ہی ہے جیسے سفر کے دوران آپ کے راستے میں موڑ آتے ہیں۔‏ اگر آپ کو اپنی منزل معلوم ہے تو آپ کے لیے صحیح راستے کا اِنتخاب کرنا مشکل نہیں ہوگا۔‏ اِسی طرح اگر آپ نے پہلے سے زندگی میں اچھے منصوبے بنائے ہوئے ہیں تو آپ کے لیے صحیح فیصلے کرنا مشکل نہیں ہوگا۔‏ امثال 21:‏5 میں لکھا ہے:‏ ”‏محنتی شخص کے منصوبے منافع‌بخش ہوتے ہیں۔‏“‏ ‏(‏نیو اُردو بائبل ورشن)‏ جتنی جلدی آپ اچھے منصوبے بنائیں گے اُتنی ہی جلدی آپ کو حقیقی کامیابی ملے گی۔‏ آئیں،‏ اِس سلسلے میں ڈامرس نامی بہن کے تجربے پر غور کریں جنہیں نوجوانی میں ایک اہم فیصلہ کرنا تھا۔‏

8 ڈامرس نے ہائی سکول کا اِمتحان بڑے اچھے نمبروں سے پاس کِیا۔‏ اُن کے پاس موقع تھا کہ وہ بغیر فیس دیے یونیورسٹی میں وکالت کی تعلیم حاصل کر سکتی تھیں۔‏ لیکن اُنہوں نے پارٹ ٹائم ملازمت کرنے کا فیصلہ کِیا۔‏ اُنہوں نے ایسا کیوں کِیا؟‏ جب وہ چھوٹی تھیں تو اُنہوں نے پہل‌کار بننے کا منصوبہ بنایا تھا۔‏ وہ کہتی ہیں:‏ ”‏پہل‌کار کے طور پر خدمت کرنے کے لیے مجھے پارٹ ٹائم ملازمت کرنی تھی۔‏ اگر مَیں یونیورسٹی سے وکالت کی ڈگری حاصل کر لیتی تو مَیں بہت سا پیسہ تو کما سکتی تھی لیکن مجھے پارٹ ٹائم ملازمت ملنا مشکل ہو جاتا۔‏“‏ ڈامرس کو پہل‌کار کے طور پر خدمت کرتے ہوئے 20 سال ہو چُکے ہیں۔‏ کیا ڈامرس کو کبھی ایسا لگا کہ اُنہوں نے چھوٹی عمر میں جو منصوبہ بنایا تھا اور نوجوانی میں جو فیصلہ کِیا تھا،‏ وہ غلط تھا؟‏ جی نہیں۔‏ وہ جس جگہ ملازمت کرتی ہیں،‏ وہاں اُن کی ملاقات وکیلوں سے ہوتی رہتی ہے۔‏ اگر اُنہوں نے بھی وکالت کی تعلیم حاصل کی ہوتی تو وہ بھی وہی کام کر رہی ہوتیں جو یہ وکیل کرتے ہیں۔‏ وہ کہتی ہیں کہ اِن میں سے بہت سے وکیل اپنی ملازمت سے خوش نہیں ہیں۔‏ وہ یہ بھی کہتی ہیں کہ پہل‌کار کے طور پر خدمت کرنے کی وجہ سے وہ خوش اور مطمئن ہیں اور اُس ٹینشن سے بچ گئی ہیں جس کا اُن وکیلوں کو سامنا ہوتا ہے۔‏

9.‏ ہمیں اپنے نوجوانوں پر ناز کیوں ہے؟‏

9 دُنیا بھر میں ہمارے ہزاروں نوجوان قابلِ‌تعریف ہیں۔‏ وہ اپنی زندگی میں یہوواہ کے ساتھ اپنی دوستی کو سب سے زیادہ اہمیت دیتے ہیں اور اپنا پورا دھیان اُن منصوبوں پر رکھتے ہیں جو اُنہوں نے خدا کی خدمت کے حوالے سے بنائے ہیں۔‏ یہ نوجوان اپنی زندگی سے پورا لطف اُٹھا رہے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ وہ زندگی کے سب حلقوں میں،‏ مثلاً تعلیم،‏ ملازمت اور گھریلو زندگی کے حوالے سے یہوواہ کی رہنمائی پر عمل کر رہے ہیں۔‏ ایک مرتبہ بادشاہ سلیمان نے کہا:‏ ”‏سارے دل سے [‏یہوواہ]‏ پر توکل کر .‏ .‏ .‏ اپنی سب راہوں میں اُس کو پہچان اور وہ تیری راہنمائی کرے گا۔‏“‏ (‏امثال 3:‏5،‏ 6‏)‏ نوجوانو!‏ یہوواہ خدا آپ سے بہت پیار کرتا ہے اور آپ کو بیش‌قیمت خیال کرتا ہے۔‏ وہ آپ کی حفاظت اور رہنمائی کرے گا اور آپ کو برکت دے گا۔‏

دوسروں کو گواہی دینے کے لیے اچھی تیاری کریں

10.‏ ‏(‏الف)‏ ہمیں مُنادی کے کام کو اہم کیوں خیال کرنا چاہیے؟‏ (‏ب)‏ آپ دوسروں کو زیادہ اچھے طریقے سے گواہی دینے کے قابل کیسے ہو سکتے ہیں؟‏

10 جب آپ اپنی زندگی میں یہوواہ کو خوش کرنے کو سب سے زیادہ اہمیت دیں گے تو آپ کے دل میں دوسروں کو اُس کے بارے میں بتانے کی خواہش پیدا ہوگی۔‏ یسوع مسیح نے کہا تھا کہ ”‏دُنیا کے خاتمے سے پہلے .‏ .‏ .‏ خوش‌خبری کی مُنادی کی جائے گی۔‏“‏ (‏مرقس 13:‏10‏)‏ لہٰذا مُنادی کا کام کرنا بہت ضروری ہے اور ہمیں بھی اِسے بہت اہم خیال کرنا چاہیے۔‏ کیا آپ مُنادی کے کام میں زیادہ حصہ لینے کا منصوبہ بنا سکتے ہیں؟‏ کیا آپ پہل‌کار کے طور پر خدمت کر سکتے ہیں؟‏ لیکن اگر آپ کو مُنادی کے کام میں مزہ نہیں آتا تو آپ کیا کر سکتے ہیں؟‏ اور آپ دوسروں کو زیادہ اچھے طریقے سے گواہی کیسے دے سکتے ہیں؟‏ اِس سلسلے میں آپ دو کام کر سکتے ہیں:‏ اچھی تیاری کریں اور اُس وقت ہمت نہ ہاریں جب لوگ مُنادی کے کام کے لیے اچھا ردِعمل نہیں دِکھاتے۔‏ جب آپ ایسا کریں گے تو آپ دیکھیں گے کہ آپ کو مُنادی کے کام میں بہت مزہ آئے گا۔‏

آپ دوسروں کو گواہی دینے کے لیے تیاری کیسے کرتے ہیں؟‏ (‏پیراگراف 11،‏ 12 کو دیکھیں۔‏)‏

11،‏ 12.‏ ‏(‏الف)‏ آپ دوسروں کو یہوواہ خدا کے بارے میں بتانے کے لیے تیاری کیسے کر سکتے ہیں؟‏ (‏ب)‏ ایک نوجوان بھائی نے سکول میں گواہی دینے کے موقعے سے کیسے فائدہ اُٹھایا؟‏

11 شروع میں آپ ایسے سوالوں کے جوابوں کی تیاری کر سکتے ہیں جو آپ کے ساتھ سکول میں پڑھنے والے بچے پوچھ سکتے ہیں،‏ مثلاً ”‏آپ سالگرہ کیوں نہیں مناتے؟‏“‏ ہماری ویب‌سائٹ jw.org پر اور دیگر مطبوعات میں ایسے مضامین دیے گئے ہیں جن کی مدد سے آپ اِس سوال کا جواب دینا سیکھ سکتے ہیں۔‏ اِس سلسلے میں ہماری ویب‌سائٹ پر حصہ ”‏ہمارے بارے میں“‏ کے تحت ”‏اکثر پوچھے جانے والے سوال‏“‏ پر جائیں۔‏ حصہ ”‏تہوار اور تقریبات“‏ کے تحت آپ کو مضمون ”‏یہوواہ کے گواہ سالگرہ کیوں نہیں مناتے؟‏‏“‏ ملے گا۔‏ اِس مضمون کی مدد سے آپ اِس سوال کا جواب تیار کر پائیں گے۔‏ اِس میں کچھ آیتیں دی گئی ہیں جنہیں آپ اپنے عقیدے کی وضاحت کرنے کے لیے اِستعمال کر سکتے ہیں جیسے کہ پیدایش 40:‏20-‏22؛‏ مرقس 6:‏21-‏29 اور گلتیوں 5:‏19-‏21‏۔‏ ہماری ویب‌سائٹ پر دیگر مضامین بھی دیے گئے ہیں جن کے ذریعے آپ اَور بھی کئی سوالوں کے جواب دینے کے لیے تیاری کر سکتے ہیں۔‏‏—‏1-‏پطرس 3:‏15 کو پڑھیں۔‏

12 اپنے سکول کے بچوں کو بتائیں کہ وہ خود jw.org پر جا سکتے ہیں۔‏ لُوقا نامی نوجوان بھائی نے ایسا ہی کِیا۔‏ اُن کی کلاس میں مختلف مذاہب کے بارے میں بات‌چیت ہو رہی تھی۔‏ لُوقا نے دیکھا کہ اُن کی سکول کی کتاب میں یہوواہ کے گواہوں کے متعلق کچھ ایسی باتیں لکھی ہیں جو درست نہیں ہیں۔‏ وہ اپنے ہم‌جماعتوں کو بتانا چاہتے تھے کہ کتاب میں لکھی باتیں غلط کیوں ہیں۔‏ حالانکہ لُوقا اِس حوالے سے کافی گھبرا رہے تھے پھر بھی اُنہوں نے اپنی ٹیچر سے اِجازت مانگی اور اُن کی ٹیچر نے اُنہیں اِجازت دے دی۔‏ لُوقا نے نہ صرف اپنے عقیدے کی وضاحت کی بلکہ پوری کلاس کو ہماری ویب‌سائٹ بھی دِکھائی۔‏ ٹیچر نے سارے طالبِ‌علموں کو یہ ہوم ورک دیا کہ وہ ویڈیو ‏”‏لڑے بغیر بدمعاش بچوں کو ہرائیں‏“‏ دیکھ کر آئیں۔‏ ذرا سوچیں کہ سکول میں دوسروں کو یہوواہ خدا کے بارے میں بتا کر لُوقا کو کتنی خوشی ہوئی ہوگی!‏

13.‏ جب لوگ ہمارے پیغام کے لیے اچھا ردِعمل نہیں دِکھاتے تو ہمیں ہمت کیوں نہیں ہارنی چاہیے؟‏

13 جب لوگ ہمارے پیغام کے لیے اچھا ردِعمل نہیں دِکھاتے تو بےحوصلہ نہ ہوں بلکہ خدا کی خدمت کے حوالے سے اپنے منصوبوں کو پورا کرنے کی کوشش کرتے رہیں۔‏ (‏2-‏تیمُتھیُس 4:‏2‏)‏ اِس سلسلے میں کیتھرینا نامی بہن کی مثال پر غور کریں۔‏ جب وہ 17 سال کی تھیں تو اُنہوں نے یہ منصوبہ بنایا کہ وہ اپنے ساتھ کام کرنے والے ہر شخص کو گواہی دیں گی۔‏ اُن میں سے ایک آدمی نے کئی بار اُن کی بےعزتی کی۔‏ لیکن کیتھرینا بےحوصلہ نہیں ہوئیں۔‏ اُن کے اچھے رویے کو دیکھ کر اُن کے ساتھ کام کرنے والا ایک دوسرا شخص جس کا نام ہانز تھا،‏ بڑا متاثر ہوا۔‏ ہانز نے ہماری مطبوعات پڑھنی شروع کر دیں،‏ بائبل کورس کِیا اور بپتسمہ لے لیا۔‏ چونکہ کیتھرینا اُس وقت تک وہاں سے جا چُکی تھیں اِس لیے اُنہیں اِن سب باتوں کا علم نہیں تھا۔‏ لیکن 13 سال کے بعد ایک مرتبہ جب وہ اپنے خاندان کے ساتھ اِجلاس میں بیٹھی تھیں تو وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئیں کہ اُن کی کلیسیا میں ہانز مہمان مقرر کے طور پر تقریر کرنے آئے تھے۔‏ کیتھرینا بہت خوش تھیں کہ وہ اپنے منصوبے کو پورا کرنے کی کوشش کرتی رہیں اور ہمت نہیں ہاریں۔‏

اپنا پورا دھیان اپنے منصوبوں پر رکھیں

14،‏ 15.‏ ‏(‏الف)‏ جب آپ کو اپنے ہم‌عمروں کے دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو آپ کو اپنا دھیان کس چیز پر رکھنا چاہیے؟‏ (‏ب)‏ جب دوسرے آپ کو اپنے رنگ میں رنگنے کی کوشش کرتے ہیں تو آپ اُن کے دباؤ کا مقابلہ کیسے کر سکتے ہیں؟‏

14 ابھی تک اِس مضمون میں آپ کی حوصلہ‌افزائی کی گئی ہے کہ آپ نوجوانی میں یہوواہ کو خوش کرنے کو سب سے زیادہ اہمیت دیں اور اُس کی خدمت کے حوالے سے منصوبے بنائیں۔‏ لیکن آپ کے کئی ہم‌عمر بس زندگی کا مزہ لوٹنا چاہتے ہیں۔‏ اور غالباً وہ آپ کو بھی اپنے ساتھ ملانے کی کوشش کرتے ہیں۔‏ آپ کو کبھی نہ کبھی اُن پر یہ ثابت کرنا ہوگا کہ آپ کے نزدیک اپنے منصوبوں کو پورا کرنا کتنا اہم ہے۔‏ دوسروں کے دباؤ میں آ کر اپنا دھیان اپنے منصوبوں سے ہٹنے نہ دیں۔‏ فرض کریں کہ اگر آپ اُس بس اڈے پر ہوتے جس کا مضمون کے شروع میں ذکر کِیا گیا ہے تو کیا آپ صرف یہ دیکھ کر کسی بس میں چڑھ جاتے کہ اُس میں موجود لوگ خوب مزے کر رہے ہیں۔‏ بِلاشُبہ آپ ایسا نہیں کرتے۔‏

15 جب دوسرے آپ کو اپنے رنگ میں رنگنے کی کوشش کرتے ہیں تو آپ اُن کے دباؤ کا مقابلہ کیسے کر سکتے ہیں؟‏ ایسی صورتحال سے بچنے کی کوشش کریں جن میں آپ کے لیے اپنے ایمان پر قائم رہنا مشکل ہو سکتا ہے۔‏ (‏امثال 22:‏3‏)‏ یاد رکھیں کہ غلط کام کرنے کے نتائج کتنے بُرے ہو سکتے ہیں۔‏ (‏گلتیوں 6:‏7‏)‏ اِس کے علاوہ یہ تسلیم کریں کہ آپ کو رہنمائی کی ضرورت ہے۔‏ جب آپ کے والدین اور کلیسیا کے تجربہ‌کار بہن بھائی آپ کو کوئی مشورہ دیتے ہیں تو خاکساری سے اُن کے مشورے کو قبول کریں۔‏‏—‏1-‏پطرس 5:‏5،‏ 6 کو پڑھیں۔‏

16.‏ ایک مثال کے ذریعے بتائیں کہ خاکساری ظاہر کرنے کے کیا فائدے ہوتے ہیں۔‏

16 کرسٹوف نامی بھائی نے خاکساری سے اچھے مشوروں کو قبول کِیا۔‏ اپنے بپتسمے کے کچھ عرصے بعد وہ ورزش کے لیے باقاعدگی سے جم جانے لگے۔‏ وہاں کچھ نوجوانوں نے اُنہیں اپنی سپورٹس ٹیم میں شامل ہونے کی دعوت دی۔‏ کرسٹوف نے اِس سلسلے میں ایک بزرگ سے بات کی۔‏ بزرگ نے اُن سے کہا کہ وہ اِس بات پر غور کریں کہ وہاں جانے کے بعض نقصان کیا ہو سکتے ہیں جیسے کہ اُن میں مقابلہ‌بازی کی روح پیدا ہو سکتی ہے۔‏ بہرحال کرسٹوف نے اُس سپورٹس ٹیم میں شامل ہونے کا فیصلہ کِیا۔‏ لیکن کچھ عرصے بعد اُنہوں نے دیکھا کہ وہ کھیل پُرتشدد،‏ یہاں تک کہ خطرناک تھا۔‏ کرسٹوف نے دوبارہ بزرگوں سے بات کی اور اُنہوں نے بائبل سے اُنہیں کچھ مشورے دیے۔‏ کرسٹوف کہتے ہیں:‏ ”‏یہوواہ خدا نے مجھے بزرگوں کے ذریعے اچھے مشورے دیے۔‏ حالانکہ مجھے اِن مشوروں کو قبول کرنے میں کچھ وقت لگا لیکن مَیں نے اِن پر عمل کِیا۔‏“‏ کیا آپ خاکساری سے اچھے مشوروں کو قبول کرتے ہیں؟‏

17،‏ 18.‏ ‏(‏الف)‏ یہوواہ خدا نوجوانوں کے سلسلے میں کیا چاہتا ہے؟‏ (‏ب)‏ نوجوان کیا کر سکتے ہیں تاکہ اُنہیں آگے چل کر اپنے فیصلوں پر پچھتانا نہ پڑے؟‏ ایک مثال دیں۔‏

17 بائبل کہتی ہے:‏ ”‏اَے جوان تُو اپنی جوانی میں خوش ہو اور اُس کے ایّام میں اپنا جی بہلا۔‏“‏ (‏واعظ 11:‏9‏)‏ یہوواہ خدا چاہتا ہے کہ آپ اپنی جوانی میں خوش رہیں۔‏ اِس مضمون میں آپ نے خوش رہنے کا ایک طریقہ سیکھا ہے۔‏ وہ طریقہ یہ ہے کہ آپ اُن منصوبوں سے اپنا دھیان ہٹنے نہ دیں جو آپ نے خدا کی خدمت کے حوالے سے بنائے ہیں۔‏ اِس کے علاوہ زندگی کے ہر حلقے میں فیصلے کرتے وقت یہوواہ کی رہنمائی پر چلیں۔‏ آپ جتنی جلدی ایسا کریں گے اُتنی جلدی آپ کو اِس بات کے ثبوت ملیں گے کہ یہوواہ آپ کی رہنمائی اور حفاظت کرتا ہے اور آپ کو برکتیں دیتا ہے۔‏ اُس نے اپنے کلام میں جو ہدایات دی ہیں،‏ اُن پر دھیان دیں اور اِس نصیحت پر عمل کریں:‏ ”‏اپنی جوانی کے دنوں میں اپنے خالق کو یاد کر۔‏“‏—‏واعظ 12:‏1‏۔‏

18 نوجوانی کا دَور بہت جلدی گزر جاتا ہے۔‏ افسوس کی بات ہے کہ بہت سے لوگ اِس بات پر پچھتاتے ہیں کہ اُنہوں نے نوجوانی میں یا تو غلط منصوبے بنائے تھے یا منصوبے بنائے ہی نہیں تھے۔‏ لیکن اگر آپ خدا کی خدمت کے حوالے سے اپنے منصوبوں سے اپنا دھیان ہٹنے نہیں دیں گے تو آپ آگے چل کر اچھے فیصلے کر پائیں گے اور خوش اور مطمئن رہیں گے۔‏ مریانا نامی بہن نے ایسا ہی کِیا تھا۔‏ جب وہ نوجوان تھیں تو وہ بڑی باصلاحیت کھلاڑی تھیں۔‏ اُنہیں موسمِ‌سرما میں منعقد ہونے والے اولمپک کھیلوں میں حصہ لینے کی دعوت دی گئی۔‏ لیکن اُنہوں نے کُل‌وقتی خدمت کرنے کا فیصلہ کِیا۔‏ آج 30 سال سے زیادہ عرصہ گزرنے کے بعد بھی وہ کُل‌وقتی خادمہ ہیں اور اپنے شوہر کے ساتھ مل کر یہ خدمت کر رہی ہیں۔‏ وہ کہتی ہیں کہ جو لوگ شہرت،‏ عزت،‏ دولت اور اِختیار حاصل کرنا چاہتے ہیں،‏ اُنہیں کبھی حقیقی خوشی نہیں ملتی۔‏ وہ یہ بھی کہتی ہیں کہ زندگی میں سب سے اچھا منصوبہ یہ ہے کہ ہم یہوواہ خدا کی خدمت کریں اور اُسے جاننے میں دوسروں کی مدد کریں۔‏

19.‏ ہمیں نوجوانی میں اپنا پورا دھیان خدا کی خدمت کے حوالے سے اپنے منصوبوں پر کیوں رکھنا چاہیے؟‏

19 آپ نوجوان واقعی قابلِ‌تعریف ہیں کیونکہ آپ مشکلات کے باوجود اپنی زندگی میں سب سے زیادہ اہمیت یہوواہ خدا کو دے رہے ہیں۔‏ آپ خدا کی خدمت کے حوالے سے منصوبے بناتے ہیں اور مُنادی کے کام کو بہت اہم خیال کرتے ہیں۔‏ اِس کے علاوہ آپ دُنیا اور اُس کی چیزوں کی وجہ سے اپنا دھیان اُن منصوبوں سے ہٹنے نہیں دیتے جو آپ خدا کی خدمت کے حوالے سے بناتے ہیں۔‏ آپ اِس بات کا یقین رکھ سکتے ہیں کہ آپ کی محنت رائیگاں نہیں جائے گی۔‏ آپ کے مسیحی بہن بھائی آپ سے بہت پیار کرتے ہیں اور ہمیشہ آپ کا ساتھ دینے کو تیار ہیں۔‏ لہٰذا نوجوانو!‏ ’‏اپنے سب کام یہوواہ پر چھوڑ دیں تو آپ کے اِرادے قائم رہیں گے۔‏‘‏