مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

مطالعے کا مضمون نمبر 14

کیا آپ خدا کی خدمت کو اچھی طرح سے انجام دے رہے ہیں؟‏

کیا آپ خدا کی خدمت کو اچھی طرح سے انجام دے رہے ہیں؟‏

‏”‏خوش‌خبری سناتے رہیں اور اچھی طرح سے خدا کی خدمت انجام دیتے رہیں۔‏“‏‏—‏2-‏تیم 4:‏5‏۔‏

گیت نمبر 18‏:‏ یہوواہ خدا کی شفقت

مضمون پر ایک نظر *

مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے بعد یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں سے ملاقات کی اور اُنہیں یہ ہدایت دی کہ ”‏جائیں،‏ .‏ .‏ .‏ لوگوں کو شاگرد بنائیں۔‏“‏ (‏پیراگراف نمبر 1 کو دیکھیں۔‏)‏

1.‏ خدا کے تمام بندے کیا سیکھنا چاہتے ہیں اور کیوں؟‏ (‏سرِورق کی تصویر کو دیکھیں۔‏)‏

مسیح یسوع نے اپنے پیروکاروں کو حکم دیا:‏ ”‏جائیں،‏ سب قوموں کے لوگوں کو شاگرد بنائیں۔‏“‏ (‏متی 28:‏19‏)‏ خدا کے تمام وفادار بندے یہ سیکھنا چاہتے ہیں کہ وہ اُس خدمت کو ’‏اچھی طرح سے انجام‘‏ کیسے دے سکتے ہیں جو اُنہیں سونپی گئی ہے۔‏ (‏2-‏تیم 4:‏5‏)‏ وہ جانتے ہیں کہ مُنادی کا کام کسی بھی دوسرے کام سے کہیں زیادہ خاص،‏ فائدہ‌مند اور ضروری ہے۔‏ البتہ کبھی کبھار ہمارے لیے اِس کام میں اُتنا وقت صرف کرنا مشکل ہو سکتا ہے جتنا ہم کرنا چاہتے ہیں۔‏

2.‏ کن مسائل کی وجہ سے ہمارے لیے خدا کی خدمت انجام دینا مشکل ہو سکتا ہے؟‏

2 ہماری زندگی میں ایسے کئی اہم کام ہیں جو ہمارا وقت اور توانائی مانگتے ہیں۔‏ مثال کے طور پر شاید ہمیں اپنی اور اپنے گھر والوں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے دن میں کئی گھنٹے کام کرنا پڑتا ہے یا شاید ہمیں دیگر خاندانی ذمےداریاں نبھانی پڑتی ہیں۔‏ ہو سکتا ہے کہ ہم بیمار ہیں،‏ ڈپریشن کا شکار ہیں یا بڑھتی عمر کے مسائل سے دوچار ہیں۔‏ اِن مشکلات کا سامنا کرتے وقت بھی ہم اپنی خدمت کو اچھی طرح سے انجام کیسے دے سکتے ہیں؟‏

3.‏ ہم متی 13:‏23 میں درج یسوع مسیح کے الفاظ سے کیا نتیجہ اخذ کر سکتے ہیں؟‏

3 اگر ہم اپنے حالات کی وجہ سے یہوواہ کی خدمت میں اُتنا وقت صرف نہیں کر پاتے جتنا ہم کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں دل چھوٹا نہیں کرنا چاہیے۔‏ یسوع مسیح جانتے تھے کہ ہم میں سے ہر ایک مُنادی کے کام میں ایک جتنا پھل نہیں لا سکتا۔‏ ‏(‏متی 13:‏23 کو پڑھیں۔‏)‏ ہم یہوواہ خدا کی خدمت کے حوالے سے جو بھی کام کرتے ہیں،‏ وہ اُس کی بہت قدر کرتا ہے۔‏ (‏عبر 6:‏10-‏12‏)‏ لیکن شاید ہمیں لگے کہ اپنے حالات کے پیشِ‌نظر ہم خدا کی خدمت میں زیادہ کچھ کر سکتے ہیں۔‏ تو پھر آئیں،‏ اِن سوالوں پر غور کریں:‏ ہم اپنی زندگی کو سادہ بنانے اور یہوواہ کی خدمت کو پہلا درجہ دینے کے لیے کیا کر سکتے ہیں؟‏ اور ہم مُنادی اور تعلیم دینے کے کام میں اپنی مہارتوں کو کیسے نکھار سکتے ہیں؟‏ لیکن سب سے پہلے ہم اِس بات پر غور کریں گے کہ اپنی خدمت کو اچھی طرح سے انجام دینے کا مطلب کیا ہے۔‏

4.‏ یہوواہ کی خدمت کو اچھی طرح سے انجام دینے کا کیا مطلب ہے؟‏

4 اپنی خدمت کو اچھی طرح سے انجام دینے کا مطلب یہ ہے کہ ہم سے جتنا زیادہ ہو سکتا ہے،‏ ہم مُنادی اور تعلیم دینے کے کام میں حصہ لیں۔‏ لیکن صرف یہ کافی نہیں ہے کہ ہم اِس کام میں زیادہ سے زیادہ وقت صرف کریں۔‏ یہوواہ خدا اِس بات کو بھی اہم خیال کرتا ہے کہ ہم کس نیت سے اُس کی خدمت انجام دے رہے ہیں۔‏ چونکہ ہم یہوواہ خدا اور اپنے پڑوسی سے محبت کرتے ہیں اِس لیے ہم جی جان سے یہوواہ کی خدمت کرتے ہیں۔‏ * (‏مر 12:‏30،‏ 31؛‏ کُل 3:‏23‏)‏ جی جان سے یہوواہ خدا کی خدمت کرنے کا مطلب یہ ہے کہ جہاں تک ہم سے ہو سکتا ہے،‏ ہم اپنی طاقت کو اُس کی خدمت پر نچھاور کریں۔‏ اگر ہم مُنادی کے کام کو ایک اعزاز خیال کریں گے تو ہم زیادہ سے زیادہ لوگوں کو خوش‌خبری سنانے کی کوشش کریں گے۔‏

5،‏ 6.‏ مثال کے ذریعے واضح کریں کہ ایک شخص بہت سی ذمےداریاں نبھانے کے ساتھ ساتھ مُنادی کے کام کو اپنی زندگی میں پہلا درجہ دے سکتا ہے۔‏

5 ذرا ایک ایسے آدمی کا تصور کریں جسے گٹار بجانا بہت اچھا لگتا ہے۔‏ اُسے جب بھی موقع ملتا ہے،‏ وہ شوق سے ایسا کرتا ہے۔‏ پھر اُسے ایک ہوٹل میں ہفتے اور اِتوار کے دن گٹار بجانے کا کام مل جاتا ہے۔‏ لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اِس کام سے وہ اِتنے پیسے نہیں کما پاتا کہ اپنے اخراجات پورے کر سکے۔‏ لہٰذا وہ پیر سے جمعے تک ایک پٹرول پمپ پر کام کرتا ہے۔‏ حالانکہ وہ اپنا زیادہ‌تر وقت پٹرول پمپ پر صرف کرتا ہے لیکن اُس کا دل موسیقی سے جُڑا ہوا ہے۔‏ اُس کی آرزو ہے کہ وہ موسیقی کے اپنے ہنر کو اَور نکھارے اور کُل‌وقتی طور پر موسیقار بن جائے۔‏ مگر فی‌الحال جب بھی اُسے موسیقی بجانے کا موقع ملتا ہے،‏ وہ اِس سے بھرپور فائدہ اُٹھاتا ہے،‏ پھر چاہے وہ تھوڑے سے وقت کے لیے ہی ایسا کرے۔‏

6 اِسی طرح شاید آپ مُنادی کے کام میں اُتنا وقت نہ گزار سکیں جتنا آپ کی خواہش ہے۔‏ لیکن پھر بھی آپ کا دل اِس کام سے جُڑا ہوا ہے۔‏ آپ اِس کام میں اپنی مہارتوں کو نکھارنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ آپ خوش‌خبری کا پیغام لوگوں کے دل تک پہنچا سکیں۔‏ لیکن چونکہ آپ کو اپنی زندگی میں اَور بھی بہت سی ذمےداریاں نبھانی پڑ رہی ہیں اِس لیے شاید آپ سوچیں کہ ”‏مَیں مُنادی کے کام کو اپنی زندگی میں پہلا درجہ کیسے دے سکتا ہوں؟‏“‏

مُنادی کے کام کو زندگی میں پہلا درجہ کیسے دیں؟‏

7،‏ 8.‏ ہم کیسے ظاہر کر سکتے ہیں کہ ہم مُنادی کے کام کے بارے میں یسوع مسیح جیسی سوچ رکھتے ہیں؟‏

7 یسوع مسیح نے اپنی مثال سے ظاہر کِیا کہ مُنادی کے کام کو کیسا خیال کِیا جانا چاہیے۔‏ وہ خدا کی بادشاہت کے بارے میں بات کرنے کو سب سے زیادہ اہمیت دیتے تھے۔‏ (‏یوح 4:‏34،‏ 35‏)‏ اُنہوں نے زیادہ سے زیادہ لوگوں تک بادشاہت کا پیغام پہنچانے کے لیے سینکڑوں میل پیدل سفر کِیا۔‏ چاہے یسوع مسیح کسی کے گھر پر ہوتے یا عوامی جگہوں پر،‏ وہ گواہی دینے کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے تھے۔‏ اُن کی زندگی کا مقصد بس خدا کی خدمت کرنا تھا۔‏

8 یسوع مسیح کی طرح ہم بھی ہر مناسب وقت اور جگہ پر لوگوں کو خوش‌خبری سنانے کی کوشش کرتے ہیں۔‏ ہم مُنادی کے کام میں حصہ لینے کے لیے خوشی سے قربانیاں دینے کو تیار ہیں۔‏ (‏مر 6:‏31-‏34؛‏ 1-‏پطر 2:‏21‏)‏ کچھ بہن بھائیوں کے حالات اُنہیں اِس بات کی اِجازت دیتے ہیں کہ وہ پہل‌کاروں،‏ مددگار پہل‌کاروں یا خصوصی پہل‌کاروں کے طور پر خدمت کریں۔‏ بعض بہن بھائیوں نے کوئی دوسری زبان سیکھی ہے یا وہ ایسے علاقوں میں منتقل ہو گئے ہیں جہاں زیادہ مبشروں کی ضرورت ہے۔‏ لیکن مُنادی کا زیادہ‌تر کام ایسے مبشروں کے ذریعے سرانجام پا رہا ہے جو اِن طریقوں سے تو خدا کی خدمت نہیں کر رہے مگر پورے جی جان سے اِس کام میں حصہ لے رہے ہیں۔‏ چاہے ہم خدا کی خدمت میں زیادہ حصہ لے پائیں یا کم،‏ یہوواہ ہم سے کبھی اِس بات کی توقع نہیں کرتا کہ ہم اپنی طاقت سے بڑھ کر اُس کی خدمت کریں۔‏ ہمارا ”‏خوش‌دل خدا“‏ چاہتا ہے کہ جب ہم دوسروں کو ”‏شان‌دار خوش‌خبری“‏ کے بارے میں بتائیں تو ہم اِس سے خوشی حاصل کریں۔‏—‏1-‏تیم 1:‏11؛‏ اِست 30:‏11‏۔‏

9.‏ ‏(‏الف)‏ جب پولُس کو اپنے اخراجات پورے کرنے کی خاطر کام کرنا پڑا تو اُس وقت بھی وہ مُنادی کے کام کو پہلا درجہ کیسے دے پائے؟‏ (‏ب)‏ اعمال 28:‏16،‏ 30 اور 31 کے مطابق پولُس مُنادی کے کام کو کیسا خیال کرتے تھے؟‏

9 پولُس رسول نے مُنادی کے کام کو اپنی زندگی میں پہلا درجہ دینے کے حوالے سے شان‌دار مثال قائم کی۔‏ جب وہ دوسرے مشنری دورے پر شہر کُرنتھس میں تھے تو اُن کا ہاتھ تنگ ہو گیا اور اُنہیں اپنے اخراجات پورے کرنے کی خاطر کچھ وقت کے لیے خیمے بنانے کا کام کرنا پڑا۔‏ لیکن پولُس نے اِس پیشے کو اپنی زندگی میں سب سے زیادہ اہمیت نہیں دی۔‏ اُنہوں نے یہ کام بس اِس لیے کِیا تاکہ وہ مُنادی کا کام جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ اپنی ضروریات پوری کر سکیں اور کُرنتھس کے بہن بھائیوں پر مالی لحاظ سے بوجھ نہ بنیں۔‏ (‏2-‏کُر 11:‏7‏)‏ حالانکہ پولُس کو کام کرنا پڑا لیکن وہ خدا کی خدمت کو اپنی زندگی میں پہلا درجہ دیتے رہے۔‏ وہ ہر سبت کے دن لوگوں کو مُنادی کِیا کرتے تھے۔‏ جب اُن کے حالات تھوڑے بہتر ہوئے تو وہ مُنادی کے کام پر زیادہ دھیان دینے کے قابل ہوئے۔‏ وہ ’‏گواہی دے کر یہودیوں پر ثابت کرتے تھے کہ یسوع ہی مسیح ہیں۔‏‘‏ (‏اعما 18:‏3-‏5؛‏ 2-‏کُر 11:‏9‏)‏ بعد میں جب پولُس شہر روم میں دو سال کے لیے نظربند تھے تو وہ اُن لوگوں کو گواہی دیتے تھے جو اُن سے ملنے آتے تھے اور خطوں کے ذریعے تعلیم دیتے تھے۔‏ ‏(‏اعمال 28:‏16،‏ 30،‏ 31 کو پڑھیں۔‏)‏ پولُس رسول کا عزم تھا کہ وہ کسی بھی چیز کی وجہ سے اپنا دھیان خدا کی خدمت سے نہیں ہٹنے دیں گے۔‏ اُنہوں نے لکھا:‏ ”‏چونکہ خدا نے .‏ .‏ .‏ ہمیں یہ خدمت سونپی ہے اِس لیے ہم ہمت نہیں ہارتے۔‏“‏ (‏2-‏کُر 4:‏1‏)‏ پولُس کی طرح اگر ہمیں بھی روزی کمانے میں بہت سا وقت صرف کرنا پڑتا ہے تو بھی ہم مُنادی کے کام کو اپنی زندگی میں پہلا درجہ دے سکتے ہیں۔‏

ہم اپنی خدمت کو اچھی طرح سے انجام دینے کے لیے گواہی دینے کے مختلف طریقے اپنا سکتے ہیں۔‏ (‏پیراگراف نمبر 10،‏ 11 کو دیکھیں۔‏)‏

10،‏ 11.‏ ہم خراب صحت کے باوجود بھی اپنی خدمت کو اچھی طرح سے انجام کیسے دے سکتے ہیں؟‏

10 اگر بڑھتی عمر اور گِرتی صحت کی وجہ سے ہمارے لیے گھر گھر مُنادی کرنا مشکل ہے تو ہم گواہی دینے کے دوسرے طریقے اپنا سکتے ہیں۔‏ پہلی صدی عیسوی کے مسیحی گواہی دینے کے ہر موقعے سے پورا فائدہ اُٹھاتے تھے۔‏ اُنہیں جب بھی اور جہاں بھی لوگ ملتے،‏ وہ اُنہیں گواہی دیتے،‏ مثلاً گھر گھر مُنادی کے دوران،‏ عوامی جگہوں پر یا روزمرہ زندگی میں۔‏ (‏اعما 17:‏17؛‏ 20:‏20‏)‏ اگر ہمارے لیے زیادہ دیر تک چلنا پھرنا مشکل ہے تو ہم کسی عوامی جگہ پر بیٹھ سکتے ہیں اور آنے جانے والے لوگوں کو گواہی دے سکتے ہیں۔‏ یا شاید ہم روزمرہ کاموں کے دوران یا پھر خط یا ٹیلیفون کے ذریعے ایسا کر سکتے ہیں۔‏ جو مبشر اپنی صحت یا دیگر مسائل کی وجہ سے گھر گھر مُنادی کے کام میں زیادہ وقت صرف نہیں کر سکتے،‏ وہ اِس پیراگراف میں بتائے گئے طریقے اپنانے سے اِس کام سے خوشی اور اِطمینان حاصل کر سکتے ہیں۔‏

11 آپ خراب صحت کے باوجود بھی اپنی خدمت کو اچھی طرح سے انجام دے سکتے ہیں۔‏ ذرا پولُس کی مثال پر دوبارہ غور کریں۔‏ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏جو مجھے طاقت دیتا ہے،‏ اُس کے ذریعے مَیں سب کچھ کر سکتا ہوں۔‏“‏ (‏فل 4:‏13‏)‏ پولُس رسول کو اِس طاقت کی ضرورت اُس وقت پڑی جب وہ اپنے ایک مشنری دورے پر بیمار ہو گئے۔‏ اُنہوں نے گلتیوں کی کلیسیا کے نام خط میں لکھا:‏ ”‏مجھے آپ کو خوش‌خبری سنانے کا پہلا موقع اِس لیے ملا کیونکہ مَیں بیمار تھا۔‏“‏ (‏گل 4:‏13‏)‏ اِسی طرح اپنی خراب صحت کی وجہ سے شاید آپ گھر گھر مُنادی کرنے میں تو اِتنا حصہ نہ لے سکیں لیکن آپ کو خوش‌خبری سنانے کے دوسرے کئی موقعے مل سکتے ہیں۔‏ مثال کے طور پر آپ ڈاکٹروں،‏ نرسوں اور مریضوں کی دیکھ‌بھال کرنے والوں کو خوش‌خبری سنا سکتے ہیں۔‏ اِن میں سے بہت سے لوگ اُس وقت اپنے کام پر ہوتے ہیں جب مبشر گھر گھر مُنادی کے دوران اُن کے گھر جاتے ہیں۔‏

اپنی زندگی کو سادہ کیسے بنائیں؟‏

12.‏ اپنی آنکھ کو ’‏منزل پر ٹکانے‘‏ کا کیا مطلب ہے؟‏

12 یسوع مسیح نے کہا:‏ ”‏اگر آپ کی آنکھ منزل پر ٹکی [‏”‏سادہ،‏“‏ فٹ‌نوٹ]‏ ہے تو آپ کا پورا جسم روشن ہوگا۔‏“‏ (‏متی 6:‏22‏)‏ یسوع مسیح کی اِس بات کا کیا مطلب تھا؟‏ وہ یہ کہہ رہے تھے کہ ہمیں اپنی زندگی کو سادہ رکھنا چاہیے اور اپنا دھیان ایک ہی کام پر رکھنا چاہیے اور اِسے بٹنے نہیں دینا چاہیے۔‏ یسوع مسیح نے خود بھی اِس سلسلے میں بڑی عمدہ مثال قائم کی۔‏ اُنہوں نے اپنی پوری توجہ خدا کی خدمت پر رکھی اور اپنے شاگردوں کو بھی یہی سکھایا کہ وہ خدا کی خدمت کو اپنی زندگی کا مرکز بنائیں۔‏ جب ہم ”‏خدا کی بادشاہت اور اُس کے نیک معیاروں کو اپنی زندگی میں پہلا درجہ دیتے“‏ ہیں تو ہم یسوع مسیح کی مثال پر عمل کرتے ہیں۔‏—‏متی 6:‏33‏۔‏

13.‏ خدا کی خدمت پر پورا دھیان رکھنے کا ایک طریقہ کیا ہے؟‏

13 اپنی خدمت پر پورا دھیان رکھنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ ہم غیرضروری کاموں میں زیادہ وقت صرف نہ کریں۔‏ یوں ہم لوگوں کو یہوواہ کے متعلق سکھانے میں زیادہ وقت صرف کر پائیں گے۔‏ * اِس سلسلے میں خود سے پوچھیں:‏ ”‏کیا مَیں اپنی ملازمت کے گھنٹوں میں کچھ ردوبدل کر سکتا ہوں تاکہ مَیں ہفتے کے دوران مُنادی میں زیادہ وقت صرف کر سکوں؟‏ کیا مَیں ایسے تفریحی کام کم کر سکتا ہوں جو میرا بہت سا وقت کھا لیتے ہیں؟‏“‏

14.‏ ایک شادی‌شُدہ جوڑے نے اپنی توجہ مُنادی کے کام پر رکھنے اور اِس میں زیادہ وقت صرف کرنے کے لیے کون سی تبدیلیاں کیں؟‏

14 ذرا ایلیاس نامی بزرگ اور اُن کی بیوی کے تجربے پر غور کریں۔‏ اُنہوں نے اپنی زندگی میں مُنادی کے کام کو زیادہ اہمیت دینے کا فیصلہ کِیا۔‏ البتہ وہ فوراً پہل‌کار کے طور پر خدمت شروع نہیں کر سکے۔‏ وہ بتاتے ہیں:‏ ”‏ہم نے کچھ چھوٹے چھوٹے اِقدام اُٹھائے جن سے ہم مُنادی کے کام میں زیادہ وقت صرف کرنے کے قابل ہوئے۔‏ مثال کے طور پر ہم نے اپنے اخراجات کو کم کِیا۔‏ ہم نے اِس بات کو بھی محسوس کِیا کہ ہم تفریح میں بہت زیادہ وقت صرف کر رہے ہیں اِس لیے ہم نے اِس وقت کو بھی کم کِیا۔‏ اِس کے علاوہ ہم نے اپنے اپنے باس سے درخواست کی کہ وہ ہمارے کام کے شیڈول میں کچھ ردوبدل کرے۔‏ یہ اِقدام اُٹھانے سے ہم شام کے وقت مُنادی کرنے،‏ زیادہ لوگوں کو بائبل کورس کرانے،‏ یہاں تک کہ ہر مہینے ہفتے اِتوار کے علاوہ بھی ہفتے میں دو بار مُنادی کرنے کے قابل ہوئے۔‏“‏

مُنادی کرنے اور تعلیم دینے کے کام میں اپنی مہارتوں کو کیسے نکھاریں؟‏

ہم زندگی اور خدمت والے اِجلاس میں بتائی گئی باتوں پر عمل کرنے سے مُنادی اور تعلیم دینے کے کام میں اپنی مہارتوں کو نکھار سکتے ہیں۔‏ (‏پیراگراف نمبر 15،‏ 16 کو دیکھیں۔‏)‏ *

15،‏ 16.‏ پہلا تیمُتھیُس 4:‏13،‏ 15 کو ذہن میں رکھتے ہوئے بتائیں کہ ہم مُنادی کے کام میں اپنی مہارتوں کو نکھارنے کے لیے کیا کر سکتے ہیں۔‏ (‏بکس ”‏ خدا کی خدمت کو اچھی طرح سے انجام دینے کے لیے کچھ مشورے‏“‏ کو بھی دیکھیں۔‏)‏

15 اپنی خدمت کو اچھی طرح سے انجام دینے کا ایک اَور طریقہ یہ ہے کہ ہم مُنادی کے کام میں اپنی مہارتوں کو نکھارتے رہیں۔‏ بعض پیشے ایسے ہوتے ہیں جن میں لوگوں کو اپنے علم اور ہنر کو نکھارنے کے لیے مسلسل تربیت لینی پڑتی ہے۔‏ بادشاہت کے مُنادوں کے طور پر یہی بات ہمارے بارے میں بھی کہی جا سکتی ہے۔‏ ہمیں بھی مُنادی کے کام میں اپنی مہارتوں کو نکھارنے کے لیے مسلسل تربیت حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔‏—‏امثا 1:‏5؛‏ 1-‏تیمُتھیُس 4:‏13،‏ 15 کو پڑھیں۔‏

16 لیکن ہم اِس کام کو اَور مؤثر طریقے سے انجام دینا کیسے جاری رکھ سکتے ہیں؟‏ ایسا کرنے کے لیے ہمیں اُن ہدایات کو پوری توجہ سے سننا چاہیے جو ہمیں ہر ہفتے زندگی اور خدمت والے اِجلاس کے دوران دی جاتی ہیں۔‏ اِس اِجلاس میں بڑے شان‌دار طریقے سے ہماری تربیت کی جاتی ہے جس کے ذریعے ہم مُنادی کے کام میں اپنی مہارتوں کو نکھار سکتے ہیں۔‏ مثال کے طور پر جب اِجلاس کا میزبان حصہ پیش کرنے والے بہن بھائیوں کو مشورہ دیتا ہے تو ہم بھی ایسی باتیں سیکھ سکتے ہیں جو اَور اچھی طرح سے مُنادی کرنے میں ہمارے کام آ سکتی ہیں۔‏ ہم میزبان کے بتائے ہوئے مشورے پر اُس وقت عمل کر سکتے ہیں جب ہم اگلی بار کسی کو بادشاہت کا پیغام سناتے ہیں۔‏ اِس کے علاوہ ہم اپنے مُنادی کے گروپ کے نگہبان سے بھی مدد حاصل کر سکتے ہیں۔‏ ہم اُس کے ساتھ یا پھر کسی تجربہ‌کار مبشر،‏ پہل‌کار یا حلقے کے نگہبان کے ساتھ مُنادی کر سکتے ہیں۔‏ ہم تعلیم دینے کے اوزاروں کو جتنی اچھی طرح اِستعمال کرنا سیکھیں گے،‏ ہمیں مُنادی اور تعلیم دینے کے کام میں اُتنا زیادہ مزہ آئے گا۔‏

17.‏ اپنی خدمت کو اچھی طرح سے انجام دینے سے آپ کو کیا فائدہ ہوگا؟‏

17 یہ ہمارے لیے بڑے اعزاز کی بات ہے کہ یہوواہ نے ہمیں اپنے ساتھ کام کرنے کا موقع دیا ہے۔‏ (‏1-‏کُر 3:‏9‏)‏ اگر ”‏آپ معلوم کرتے رہیں [‏گے]‏ کہ کون سی باتیں زیادہ اہم ہیں“‏ اور اپنا پورا دھیان خدا کی خدمت پر رکھیں گے تو آپ ”‏خوشی سے [‏یہوواہ]‏ کی عبادت“‏ کر پائیں گے۔‏ (‏فل 1:‏10؛‏ زبور 100:‏2‏)‏ خدا کے خادموں کے طور پر آپ اِس بات پر پکا یقین رکھ سکتے ہیں کہ بھلے آپ کو کسی بھی مشکل کا سامنا ہو،‏ یہوواہ آپ کو طاقت دے سکتا ہے تاکہ آپ اُس کی خدمت کو اچھی طرح سے انجام دے سکیں۔‏ (‏2-‏کُر 4:‏1،‏ 7؛‏ 6:‏4‏)‏ چاہے آپ کے حالات آپ کو مُنادی کے کام میں کم حصہ لینے کی اِجازت دیں یا زیادہ،‏ اگر آپ جی جان سے یہوواہ کی خدمت کریں گے تو آپ ”‏اپنے کاموں کی وجہ سے خوش“‏ ہو سکیں گے۔‏ (‏گل 6:‏4‏)‏ اگر آپ اپنی خدمت کو اچھی طرح سے انجام دیں گے تو آپ یہوواہ خدا اور اِنسانوں کے لیے محبت ظاہر کریں گے۔‏ ”‏اِس طرح آپ خود کو اور اُن لوگوں کو بچا لیں گے جو آپ کی بات سنتے ہیں۔‏“‏—‏1-‏تیم 4:‏16‏۔‏

گیت نمبر 47‏:‏ بادشاہت کی خوش‌خبری سناؤ

^ پیراگراف 5 یسوع مسیح نے ہمیں بادشاہت کی خوش‌خبری سنانے اور شاگرد بنانے کا حکم دیا ہے۔‏ اِس مضمون میں ہم غور کریں گے کہ ہم اُس وقت بھی اچھی طرح سے خدا کی خدمت کیسے انجام دے سکتے ہیں جب ہمیں مسئلوں کا سامنا ہوتا ہے۔‏ ہم یہ بھی سیکھیں گے کہ ہم مُنادی کے کام کو اَور مؤثر طریقے سے کیسے کر سکتے ہیں اور اِس کام سے اَور زیادہ خوشی کیسے حاصل کر سکتے ہیں۔‏

^ پیراگراف 4 اِصطلاح کی وضاحت:‏ یہوواہ کی خدمت میں نہ صرف مُنادی اور تعلیم دینے کے مختلف پہلو شامل ہیں بلکہ اِس میں عبادت‌گاہوں اور برانچ کے دفتروں کی تعمیر اور مرمت کا کام اور آفت سے متاثرہ علاقوں میں بہن بھائیوں کی مدد کرنا بھی شامل ہے۔‏—‏2-‏کُر 5:‏18،‏ 19؛‏ 8:‏4‏۔‏

^ پیراگراف 13 اِس حوالے سے اُن سات اِقدام پر غور کریں جن کا ذکر ‏”‏مینارِنگہبانی،‏“‏ جولائی 2016ء کے صفحہ 10 پر بکس ”‏اپنے طرزِزندگی کو سادہ بنانے کے لیے کچھ اِقدام‏“‏ میں کِیا گیا ہے۔‏

^ پیراگراف 62 تصویر کی وضاحت‏:‏ ایک بہن زندگی اور خدمت والے اِجلاس کے دوران واپسی ملاقات کا منظر پیش کر رہی ہے۔‏ منظر کے بعد بہن اُن نکات کو اپنی ‏”‏تعلیم اور تلاوت‏“‏ والی کتاب میں نوٹ کر رہی ہے جو اِجلاس کا میزبان مشورہ دیتے ہوئے بتا رہا ہے۔‏ پھر ہفتے اور اِتوار کے دن وہ مُنادی میں اُن باتوں کو کام میں لا رہی ہے جو اُس نے اِجلاس میں سیکھی تھیں۔‏