مطالعے کا مضمون نمبر 41
آپ کو سچی خوشی مل سکتی ہے
”مبارک [”خوش،“ ترجمہ نئی دُنیا] ہے ہر ایک جو [یہوواہ] سے ڈرتا اور اُس کی راہوں پر چلتا ہے۔“—زبور 128:1۔
گیت نمبر 110: یہوواہ کی خوشی پناہگاہ ہے
مضمون پر ایک نظر *
1. ہم کیوں کہہ سکتے ہیں کہ ”خدا کی رہنمائی“ حاصل کرنے سے ہی ہمیں سچی خوشی مل سکتی ہے؟
سچی خوشی صرف ایک وقتی احساس نہیں ہے بلکہ یہ ایک ایسا احساس ہے جو ساری زندگی ایک شخص کے ساتھ رہتا ہے۔ ہم ایسا کیوں کہہ سکتے ہیں؟ یسوع مسیح نے کہا: ”وہ لوگ خوش رہتے ہیں جن کو احساس ہے کہ اُنہیں خدا کی رہنمائی کی ضرورت ہے۔“ (متی 5:3) یسوع مسیح جانتے تھے کہ یہوواہ نے اِنسانوں میں یہ خواہش ڈالی ہے کہ وہ اُسے جانیں اور اُس کی عبادت کریں۔ اور چونکہ یہوواہ ایک ”خوشدل“ خدا ہے اِس لیے جو لوگ اُس کی عبادت کرتے ہیں، وہ بھی خوش رہ سکتے ہیں۔—1-تیم 1:11۔
2-3. (الف) یسوع مسیح کے مطابق اَور کون لوگ خوش رہ سکتے ہیں؟ (ب) اِس مضمون میں ہم کس بات پر غور کریں گے اور ایسا کرنا ضروری کیوں ہے؟
2 کیا ہم صرف اُسی وقت خوش رہ سکتے ہیں جب ہماری زندگی میں کوئی مشکل یا پریشانی نہ ہو؟ نہیں۔ یسوع مسیح نے ایک اَور بات بھی کہی تھی جسے سُن کر شاید کچھ لوگ بہت حیران ہوئے ہوں۔ اُنہوں نے کہا: ”وہ لوگ خوش رہتے ہیں جو ماتم کرتے ہیں“ پھر چاہے وہ یہ ماتم اپنے گُناہوں کی وجہ سے کر رہے ہوں یا پھر اپنی زندگی میں کسی مشکل کی وجہ سے۔ یسوع مسیح نے یہی بات اُن لوگوں کے لیے بھی کہی ”جن کو نیکی کرنے کی وجہ سے اذیت دی جاتی ہے“ یا جنہیں اُن کا ”شاگرد ہونے کی وجہ سے طعنے دیے جاتے ہیں۔“ (متی 5:4، 10، 11) اِس طرح کی صورتحال میں بھی خوش رہنا بھلا کیسے ممکن ہو سکتا ہے؟
3 یسوع مسیح ہمیں یہ سمجھا رہے تھے کہ سچی خوشی اِس بات پر نہیں ٹکی ہوتی کہ ہماری زندگی میں سب کچھ اچھا چل رہا ہو۔ اِس کی بجائے سچی خوشی خدا کی رہنمائی حاصل کرنے اور اُس کے قریب رہنے سے ملتی ہے۔ (یعقو 4:8) لیکن ہم کس طرح خدا کی رہنمائی حاصل کر سکتے اور اُس کے قریب جا سکتے ہیں؟ اِس مضمون میں ہم تین ایسے طریقوں پر غور کریں گے جن کی مدد سے ہم سچی خوشی حاصل کر سکتے ہیں۔
روحانی کھانا کھائیں
4. سچی خوشی حاصل کرنے کا پہلا طریقہ کیا ہے؟ (زبور 1:1-3)
4 سچی خوشی حاصل کرنے کا پہلا طریقہ: بائبل پڑھیں اور اِس پر سوچ بچار کریں۔ یسوع مسیح نے کہا کہ خدا کا کلام کھانے کی طرح ہے۔ اِنسانوں اور جانوروں دونوں کو ہی زندہ رہنے کے لیے کھانے کی ضرورت ہوتی ہے۔لیکن روحانی کھانا صرف اِنسان ہی کھا سکتے ہیں اور ہمیں اِس کی ضرورت بھی ہے۔ اِسی لیے یسوع مسیح نے کہا تھا: ”اِنسان کو صرف روٹی پر نہیں جینا چاہیے بلکہ ہر اُس بات پر جو یہوواہ کے مُنہ سے نکلتی ہے۔“ (متی 4:4) ہمیں اِس بات کا دھیان رکھنا چاہیے کہ ہمارا کوئی بھی دن ایسا نہ گزرے جب ہم روحانی کھانا نہ کھائیں یعنی خدا کا کلام نہ پڑھیں۔ زبور لکھنے والے ایک شخص نے کہا کہ وہ شخص خوش رہتا ہے جو یہوواہ کے قوانین پر عمل کرتا ہے اور دن رات اِنہیں پڑھتا ہے۔—زبور 1:1-3 کو پڑھیں۔
5-6. (الف) ہم خدا کے کلام سے کیا کچھ سیکھ سکتے ہیں؟ (ب) بائبل پڑھنے سے ہمیں کن طریقوں سے فائدہ ہو سکتا ہے؟
5 یہوواہ ہم سے بہت پیار کرتا ہے۔ اِس لیے اُس نے اپنے کلام میں ہمیں ایسی باتیں بتائی ہیں جن کی مدد سے ہم خوشیوں بھری زندگی گزار سکتے ہیں۔ اِس میں ہم سیکھتے ہیں کہ ہماری زندگی کا مقصد کیا ہے؛ ہم خدا کے قریب کیسے جا سکتے ہیں اور اُس سے اپنے گُناہوں کی معافی کیسے حاصل کر سکتے ہیں۔ ہم اُس شاندار اُمید کے بارے میں بھی سیکھتے ہیں جو یہوواہ نے ہمیں مستقبل کے حوالے سے دی ہے۔ (یرم 29:11) جب ہم بائبل پڑھنے سے یہ سچائیاں جان جاتے ہیں تو ہمارا دل خوشی سے بھر جاتا ہے!
6 ہم جانتے ہیں کہ بائبل میں ہمیں روزمرہ زندگی کے حوالے سے بھی بہت اچھے مشورے دیے گئے ہیں۔ اِن مشوروں پر عمل کرنے سے ہمیں خوشی مل سکتی ہے۔ جب بھی کسی پریشانی کی وجہ سے آپ بےحوصلہ ہو جاتے ہیں تو خدا کے کلام کو اَور زیادہ پڑھیں اور اِس پر سوچ بچار کریں۔یسوع مسیح نے کہا تھا کہ وہ لوگ خوش رہتے ہیں جو ’خدا کے کلام کو سنتے اور اُس پر عمل کرتے ہیں۔‘—لُو 11:28۔
7. آپ کیا کر سکتے ہیں تاکہ آپ خدا کے کلام کو پڑھنے سے زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل کریں؟
7 جب آپ خدا کے کلام کو پڑھتے ہیں تو اِسے آرام آرام سے پڑھیں تاکہ آپ کو اِسے پڑھنے میں مزہ آئے۔ اِس سلسلے میں ایک مثال پر غور کریں۔ فرض کریں کہ ایک شخص آپ کا پسندیدہ کھانا بناتا ہے۔ لیکن شاید آپ اِتنے مصروف ہیں یا شاید آپ کا دھیان اِتنا بٹا ہوا ہے کہ آپ بس اِسے جلدی جلدی نگل رہے ہیں۔ مگر بعد میں آپ کو احساس ہوتا ہے کہ کاش آپ نے اِسے آرام آرام سے کھایا ہوتا اور ہر نوالے کا پورا مزہ لیا ہوتا۔ بائبل پڑھتے وقت بھی ایسا ہی ہو سکتا ہے۔ شاید ہم اِسے اِتنی جلدی جلدی پڑھتے ہیں کہ ہم اِس میں بتائے گئے پیغام کا مزہ ہی نہیں لے پاتے۔ اِس لیے بائبل سے بھرپور فائدہ حاصل کرنے کے لیے اِسے آرام آرام سے پڑھیں۔ منظروں کا تصور کریں؛ سوچیں کہ اُس وقت اِردگِرد کیسی آوازیں آ رہی ہوں گی اور جو کچھ آپ پڑھ رہے ہیں، اُس پر سوچ بچار کریں۔ ایسا کرنے سے آپ کی خوشی اَور بڑھ جائے گی۔
8. ”وفادار اور سمجھدار غلام“ اپنی ذمےداری کو کیسے پورا کر رہا ہے؟ (فٹنوٹ کو بھی دیکھیں۔)
8 یسوع مسیح نے ”وفادار اور سمجھدار غلام“ کو مقرر کِیا تاکہ وہ ہمیں صحیح وقت پر کھانا دے اور وہ واقعی ہمیں پیٹ بھر روحانی کھانا دے رہا ہے۔ * (متی 24:45) یہ وفادار غلام جو بھی روحانی کھانا تیار کرتا ہے،اُس کا بنیادی جُز خدا کا کلام بائبل ہوتا ہے۔ (1-تھس 2:13) اِس روحانی کھانے سے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ بائبل کے مطابق یہوواہ کی سوچ کیا ہے۔ اِسی لیے ہم ”مینارِنگہبانی“ اور ”جاگو!“ رسالے اور jw.org پر مضامین پڑھتے ہیں۔ ہم ہفتے کے دوران اور ہفتے کے آخر پر ہونے والے اِجلاسوں کی تیاری کرتے ہیں۔ اور اگر ہماری زبان میں جےڈبلیو براڈکاسٹنگ دستیاب ہے تو ہم ہر مہینے اِسے دیکھتے ہیں۔ اگر ہم بائبل کو پڑھتے اور اِس پر سوچ بچار کرتے رہیں گے تو ہم وہ دوسرا کام بھی کر پائیں گے جس سے ہمیں سچی خوشی مل سکتی ہے۔
یہوواہ کے اصولوں کے مطابق زندگی گزاریں
9. سچی خوشی حاصل کرنے کا دوسرا طریقہ کیا ہے؟
9 سچی خوشی حاصل کرنے کا دوسرا طریقہ: یہوواہ کے اصولوں کے مطابق زندگی گزاریں۔ زبور کو لکھنے والے ایک شخص نے کہا: ”مبارک [”خوش،“ ترجمہ نئی دُنیا] ہے ہر ایک جو [یہوواہ] سے ڈرتا اور اُس کی راہوں پر چلتا ہے۔“ (زبور 128:1) یہوواہ سے ڈرنے کا مطلب یہ ہے کہ ہم اُس کا اِتنا زیادہ احترام کریں کہ ہم ہر اُس کام سے دُور بھاگیں جو اُسے ناپسند ہے۔ (امثا 16:6) ہمیں صحیح اور غلط کے حوالے سے یہوواہ کے اصولوں پر چلتے رہنے کی پوری کوشش کرنی چاہیے اور یہ اصول ہمیں اُس کے کلام میں ملتے ہیں۔ (2-کُر 7:1) اگر ہم وہ کام کریں گے جن سے یہوواہ محبت کرتا ہے اور اُن کاموں سے دُور رہیں گے جن سے اُسے نفرت ہے تو ہم خوش رہیں گے۔—زبور 37:27؛ 97:10؛ روم 12:9۔
10. رومیوں 12:2 کے مطابق ہماری کیا ذمےداری ہے؟
10 رومیوں 12:2 کو پڑھیں۔ شاید ایک شخص جانتا ہو کہ یہوواہ کے پاس صحیح اور غلط کے حوالے سے اصول قائم کرنے کا اِختیار ہے۔ لیکن اُسے یہ بھی تسلیم کرنا چاہیے کہ اُسے اِن اصولوں پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ مثال کے طور پر شاید ایک شخص کو یہ پتہ ہو کہ حکومت کو یہ طے کرنے کا اِختیار ہے کہ ہائیوے پر کتنی رفتار سے گاڑی چلائی جانی چاہیے۔ لیکن شاید وہیہ تسلیم کرنے کو تیار نہ ہو کہ اُسے اِسی رفتار کی حد میں رہ کر گاڑی چلانی چاہیے۔ اور وہ طے کی ہوئی رفتار سے زیادہ تیز گاڑی چلاتا ہے۔ ہمیں اپنے کاموں سے ثابت کرنا چاہیے کہ ہمیں اِس بات کا پورا یقین ہے کہ یہوواہ کے معیاروں پر چلنے میں ہی ہماری بھلائی ہے۔ (امثا 12:28) داؤد بھی ایسا ہی محسوس کرتے تھے۔ اُنہوں نے یہوواہ کے بارے میں کہا: ”تُو مجھے زندگی کی راہ دِکھائے گا۔ تیرے حضور میں کامل شادمانی ہے۔ تیرے دہنے ہاتھ میں دائمی خوشی ہے۔“—زبور 16:11۔
11-12. (الف) جب ہم پریشان یا بےحوصلہ ہوتے ہیں تو ہمیں کس بات سے خبردار رہنا چاہیے؟ (ب) تفریح کا اِنتخاب کرتے وقت فِلپّیوں 4:8 میں لکھی بات ہمارے کام کیسے آ سکتی ہے؟
11 جب ہم پریشان یا بےحوصلہ ہوتے ہیں تو شاید ہمیں لگے کہ ہمیں کوئی ایسا کام کرنے کی ضرورت ہے جس سے ہمارا دھیان اپنی پریشانی یا مایوسی سے ہٹ جائے۔ ایسا کرنے میں کوئی بُرائی نہیں ہے۔ لیکن ہمیں خبردار رہنا چاہیے کہ ہم کوئی بھی ایسا کام نہ کریں جس سے یہوواہ کو نفرت ہے۔—اِفس 5:10-12، 15-17۔
12 فِلپّی کے مسیحیوں کے نام اپنے خط میں پولُس نے اُن کا حوصلہ بڑھایا کہ وہ ’اُن باتوں پر دھیان دیتے رہیں جو سچی ہیں، جو پاک ہیں، جو محبت کی ترغیب دیتی ہیں اور جو اچھی ہیں۔‘ (فِلپّیوں 4:8 کو پڑھیں۔) حالانکہ پولُس تفریح کے موضوع پر بات نہیں کر رہے تھے لیکن اُنہوں نے جو کچھ لکھا، اُس سے ہمیں تفریح کا اِنتخاب کرتے وقت بہت فائدہ ہو سکتا ہے۔ جب آپ اِس آیت میں پڑھتے ہیں کہ جو باتیں سچی ہیں، جو باتیں پاک ہیں اور جو باتیں اچھی ہیں تو لفظ ”باتوں“ کی جگہ ”گانے،“ ”فلمیں،“ ”کتابیں“ اور ”ویڈیو گیمز“ لگائیں۔ جب آپ ایسا کریں گے تو آپ یہ جان پائیں گے کہ کون سے گانے، فلمیں، کتابیں اور ویڈیو گیمز یہوواہ کی نظر میں صحیح ہیں اور کون سے نہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہم اپنی زندگی یہوواہ کے اعلیٰ اصولوں کے مطابق گزاریں۔ (زبور 119:1-3) ایسا کرنے سے ہم صاف ضمیر کے ساتھ وہ تیسرا کام کر پائیں گے جس سے ہمیں سچی خوشی ملے گی۔—اعما 23:1۔
یہوواہ کی عبادت کو سب سے زیادہ اہمیت دیں
13. سچی خوشی حاصل کرنے کا تیسرا طریقہ کیا ہے؟ (یوحنا 4:23، 24)
13 سچی خوشی حاصل کرنے کا تیسرا طریقہ: یہوواہ کی عبادت کو اپنی زندگی میں سب سے زیادہ اہمیت دیں۔ یہوواہ نے ہمیں بنایا ہے اِس لیے وہ ہماری عبادت کا حقدار ہے۔ (مکا 4:11؛ 14:6، 7) لہٰذا ہماری زندگی میں سب سے زیادہ اہم بات یہ ہونی چاہیے کہ ہم یہوواہ کی اُسی طرح سے عبادت کریں جس طرح سے وہ چاہتا ہے یعنی ”روح اور سچائی سے۔“ (یوحنا 4:23، 24 کو پڑھیں۔) ہم چاہتے ہیں کہ جب ہم یہوواہ کی عبادت کریں تو اُس کی پاک روح ہماری رہنمائی کرے تاکہ ہماری عبادت اُن سچائیوں کے مطابق ہو جو اُس کے کلام میں پائی جاتی ہیں۔ اگر ہم کسی ایسے ملک میں رہتے ہیں جہاں ہمارے کام پر پابندی لگی ہوئی ہے تو بھی ہمیں یہوواہ کی عبادت کو اپنی زندگی میں سب سے اہم مقام دینا چاہیے۔ ابھی ہمارے 100 سے زیادہ بہن بھائی صرف اِس وجہ سے قید میں ہیں کیونکہ وہ یہوواہ کے گواہ ہیں۔ لیکن اِس مشکل وقت میں بھی ہمارے یہ بہن بھائی یہوواہ سے دُعا کرنے، اُس کے کلام کو پڑھنے اور دوسروں کو یہوواہ اور اُس کی بادشاہت کے بارے میں بتانے کی پوری کوشش کرتے ہیں! جب ہماری بےعزتی کی جاتی ہے یا ہمیں اذیت دی جاتی ہے تو ہم اِس بات سے خوش ہو سکتے ہیں کہ یہوواہ ہمارے ساتھ ہے اور وہ ہمیں برکت دے گا۔—یعقو 1:12؛ 1-پطر 4:14۔
ایک جیتی جاگتی مثال
14. تاجکستان میں رہنے والے ایک بھائی کے ساتھ کیا ہوا اور کیوں؟
14 آج ہمارے کچھ بہن بھائی اِس بات کی جیتی جاگتی مثال ہیں کہ چاہے ہمارے حالات کتنے ہی مشکل کیوں نہ ہوں، ہم اُن تین طریقوں پر عمل کرنے سے سچی خوشی حاصل کر سکتے ہیں جن پر ہم بات کر چُکے ہیں۔ ذرا تاجکستان میں رہنے والے بھائی جوویڈن بوبوہونوو کی مثال پر غور کریں جن کی عمر 19 سال ہے۔ اُنہیں اِس لیے جیل میں ڈال دیا گیا کیونکہ اُنہوں نے فوج میں بھرتی ہونے سے اِنکار کر دیا تھا۔ 4 اکتوبر 2019ء کو اُنہیں اُن کے گھر سے اُٹھا لیا گیا اور اُنہیں جیل میں ڈال دیا گیا اور اُن کے ساتھ مُجرموں جیسا سلوک کِیا گیا۔ اِس نااِنصافی کا کئی ملکوں کی خبروں میں بھی ذکر ہوا۔ خبروں میں یہ بتایا گیا کہ بھائی جوویڈن کو بہت مارا پیٹا گیا تاکہ وہ فوجی حلف اُٹھائیں اور وردی پہنیں۔ اِس کے بعد عدالت نے اُنہیں مُجرم قرار دیا اور اُنہیں بیگار کیمپ بھیج دیا گیا۔ وہ تب تک وہاں رہے جب تک ملک کے صدر نے اُنہیں معاف نہیں کر دیا اور اُن کی رِہائی کا حکم نہیں دیا۔ مشکل کی اِس گھڑی میں بھائی جوویڈن نے اپنی خوشی کیسے برقرار رکھی اور وہ یہوواہ کے وفادار کیسے رہ پائے؟ اُنہوں نے اپنا دھیان اِس بات پر رکھا کہ اُنہیں یہوواہ کے قریب رہنے کی ضرورت ہے۔
15. بھائی جوویڈن کو قید میں بھی روحانی کھانا کیسے ملتا رہا؟
15 قید میں ہونے کے باوجود بھائی جوویڈن روحانی کھانا کھاتے رہے حالانکہ اُن کے پاس نہ تو بائبل تھی اور نہ ہی تنظیم کی کوئی کتاب وغیرہ۔ تو پھر وہ روحانی کھانا کیسے کھاتے رہے؟ مقامی بہن بھائی جس بیگ میں اُنہیں کھانے کی چیزیں بھیجتے تھے، اُس پر وہ روزانہ کی آیت لکھ دیتے تھے۔ اِس طرح بھائی جوویڈن بائبل پڑھ پائے اور ہر دن اِس پر سوچ بچار کر پائے۔ قید سے رِہا ہونے کے بعد اُنہوں نے اُن بہن بھائیوں کو جو ابھی تک کسی سخت مشکل سے نہیں گزرے، یہ مشورہ دیا: ”یہ بہت ضروری ہے کہ آپ اپنی آزادی کا پورا فائدہ اُٹھائیں اور بائبل اور ہماری تنظیم کی کتابوں کو پڑھنے سے یہوواہ کے بارے میں اپنے علم کو بڑھائیں۔“
16. بھائی جوویڈن نے اپنا دھیان کن باتوں پر رکھا؟
16 بھائی جوویڈن یہوواہ کے اصولوں کے مطابق چلتے رہے۔ اپنا دھیان بُری خواہشوں پر رکھنے اور بُرے کاموں میں پڑنے کی بجائے اُنہوں نے یہوواہ اور اُس کے معیاروں پر اپنا دھیان رکھا۔ یہوواہ کی شاندار تخلیق پر غور کرنے سے اُن پر بہت گہرا اثر ہوا۔ ہر صبح وہ پرندوں کی خوبصورت آوازیں سُن کر اُٹھتے تھے اور رات کو وہ چاند اور ستاروں سے بھرا آسمان دیکھتے تھے۔ اُنہوں نے کہا: ”یہوواہ کی اِن نعمتوں سے مَیں خوش ہو جاتا تھا اور میرا حوصلہ بڑھتا تھا۔“ جب ہم یہوواہ کی دی ہوئی روحانی اور جسمانی نعمتوں کے لیے شکرگزار ہوتے ہیں تو ہمارا دل خوشی سے بھر جاتا ہے اور یہ خوشی یہوواہ کا وفادار رہنے میں ہماری مدد کرتی ہے۔
17. جو شخص بھائی جوویڈن جیسی صورتحال سے گزر رہا ہے، اُس پر 1-پطرس 1:6، 7 میں لکھی بات کیسے لاگو ہوتی ہے؟
17 بھائی جوویڈن نے یہوواہ کی عبادت کو سب سے اہم مقام دیا۔ وہ جانتے تھے کہ یہوواہ کا وفادار رہنا کتنا ضروری ہے۔ یسوع مسیح نے کہا تھا: ”صرف یہوواہ اپنے خدا کی پرستش کرو اور صرف اُسی کی عبادت کرو۔“ (لُو 4:8) فوجی کمانڈرز اور دوسرے فوجی چاہتے تھے کہ بھائی جوویڈن اپنے مذہب سے ناتا توڑ لیں۔ لیکن ہمارے بھائی نے ایسا نہیں کِیا۔ وہ ہر دن اور رات یہوواہ سے مدد مانگتے تھے کہ وہ ہمت نہ ہاریں اور اپنے ایمان سے نہ پھریں۔ اِتنی زیادہ نااِنصافی سہنے کے باوجود وہ اپنے عزم پر ڈٹے رہے۔ بھائی جوویڈن اِس بات سے بہت خوش ہیں کہ اُن کا ایمان پرکھا گیا کیونکہ اب یہ پہلے سے بھی کہیں زیادہ مضبوط ہو گیا ہے۔—1-پطرس 1:6، 7 کو پڑھیں۔
18. ہم اپنی خوشی کو برقرار کیسے رکھ سکتے ہیں؟
18 یہوواہ خدا جانتا ہے کہ سچی خوشی حاصل کرنے کے لیے ہمیں کن چیزوں کی ضرورت ہے۔ اگر آپ اُن تین طریقوں پر عمل کریں گے جن سے آپ کو سچی خوشی مل سکتی ہے تو آپ مشکلوں میں بھی خوش رہ پائیں گے۔ اِس طرح آپ بھی یہ بات کہہ پائیں گے: ”مبارک [”خوش،“ ترجمہ نئی دُنیا]ہے وہ قوم جس کا خدا [یہوواہ] ہے۔“—زبور 144:15۔
گیت نمبر 89: یہوواہ کی بات سنیں
^ بہت سے لوگوں کو اِس لیے سچی خوشی نہیں ملتی کیونکہ وہ اِسے پیسے، شہرت اور رُتبے میں تلاش کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ لیکن جب یسوع مسیح زمین پر تھے تو اُنہوں نے لوگوں کو بتایا کہ وہ سچی خوشی کیسے حاصل کر سکتے ہیں۔ اِس مضمون میں ہم تین ایسے طریقوں پر غور کریں گے جن کے ذریعے ہم سچی خوشی حاصل کر سکتے ہیں۔
^ ”مینارِنگہبانی،“ 15 اگست 2014ء میں مضمون ”کیا آپ کو وقت پر روحانی خوراک مل رہی ہے؟“ کو دیکھیں۔
^ تصویر کی وضاحت: ایک حقیقی واقعے پر مبنی منظر دِکھایا جا رہا ہے۔ ایک بھائی کو گِرفتار کر کے عدالت میں پیش کِیا جا رہا ہے۔