مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

بزرگو اور خادمو!‏ تیمُتھیُس کی مثال سے سیکھیں

بزرگو اور خادمو!‏ تیمُتھیُس کی مثال سے سیکھیں

پچھلے سال دُنیا بھر میں ہزاروں بھائیوں کو بزرگوں اور خادموں کے طور پر مقرر کِیا گیا۔‏ اگر آپ بھی اُن میں سے ایک ہیں تو یقیناً آپ بہت خوش ہوں گے کہ اب آپ خدا کی خدمت میں زیادہ حصہ لے سکتے ہیں اور بہن بھائیوں کی زیادہ مدد کر سکتے ہیں۔‏

لیکن ہو سکتا ہے کہ آپ اِس حوالے سے تھوڑے پریشان بھی ہوں جو کہ ایسی صورت میں ایک عام بات ہے۔‏ جیسن نامی ایک جوان بزرگ کہتے ہیں:‏ ”‏جب مجھے بزرگ کے طور پر مقرر کِیا گیا تو مَیں تھوڑا گھبرا رہا تھا کہ مَیں اپنی ذمےداریوں کو پورا کر پاؤں گا یا نہیں۔‏“‏ جب موسیٰ اور یرمیاہ کو یہوواہ کی طرف سے نئی ذمےداریاں ملیں تو اُنہیں لگا کہ وہ اِنہیں پورا کرنے کے قابل نہیں ہیں۔‏ (‏خروج 4:‏10؛‏ یرمیاہ 1:‏6‏)‏ اگر آپ کو بھی ایسا لگتا ہے تو آپ اپنے اِعتماد کو بڑھانے اور خدا کی خدمت میں آگے بڑھتے رہنے کے لیے کیا کر سکتے ہیں؟‏ آپ تیمُتھیُس کی مثال پر غور کر سکتے ہیں۔‏—‏اعمال 16:‏1-‏3‏۔‏

تیمُتھیُس کی عمدہ مثال

جب تیمُتھیُس نے پولُس کے ساتھ مشنری کے طور پر خدمت شروع کی تو تب اُن کی عمر غالباً 20 سال کے لگ بھگ تھی۔‏ شروع شروع میں شاید تیمُتھیُس کو بھی یہ لگا ہو کہ وہ اپنی کم‌عمری کی وجہ سے دوسروں کو تعلیم دینے اور نصیحت کرنے کے قابل نہیں ہیں۔‏ (‏1-‏تیمُتھیُس 4:‏11،‏ 12؛‏ 2-‏تیمُتھیُس 1:‏1،‏ 2،‏ 7‏)‏ لیکن تیمُتھیُس،‏ خدا کی خدمت کے حوالے سے اپنی مہارتوں کو نکھارتے رہے۔‏ دس سال بعد پولُس نے فِلپّی کے مسیحیوں کو لکھا:‏ ”‏اگر مالک یسوع کی مرضی ہوئی تو مَیں جلد ہی تیمُتھیُس کو آپ کے پاس بھیجوں گا .‏ .‏ .‏ میرے پاس اُن جیسا کوئی اَور نہیں۔‏“‏—‏فِلپّیوں 2:‏19،‏ 20‏۔‏

آئیں،‏ چھ ایسی وجوہات پر غور کریں جن کی بِنا پر تیمُتھیُس کو بزرگوں کے لیے عمدہ مثال کہا جا سکتا ہے۔‏

1.‏ اُنہیں لوگوں کی فکر تھی۔‏ پولُس نے فِلپّی کے بہن بھائیوں سے کہا کہ تیمُتھیُس ’‏سچے دل سے اُن کی فکر رکھتے‘‏ ہیں۔‏ (‏فِلپّیوں 2:‏20‏)‏ تیمُتھیُس چاہتے تھے کہ بہن بھائی یہوواہ کے قریب رہیں اور وہ اُن کے لیے اپنا وقت اور توانائی قربان کرنے کے لیے تیار رہتے تھے۔‏

ولیم جنہیں بزرگ کے طور پر خدمت کرتے ہوئے 20 سال سے زیادہ عرصہ ہو گیا ہے،‏ کہتے ہیں:‏ ”‏بہن بھائیوں سے پیار کریں۔‏ اِنتظامی کاموں سے زیادہ اِس بات پر دھیان دیں کہ اُنہیں کس حوالے سے مدد کی ضرورت ہے۔‏“‏ ایک ایسے بس ڈرائیور کی طرح نہ بنیں جسے سواریوں کو بس میں بٹھانے سے زیادہ اِس بات کی فکر ہوتی ہے کہ وہ جلدی جلدی بس سٹاپ پر پہنچ جائے۔‏

2.‏ اُنہوں نے یہوواہ کی خدمت کو پہلے مقام پر رکھا۔‏ پولُس رسول نے کہا کہ تیمُتھیُس اُن لوگوں جیسے نہیں ہیں جو ”‏اپنے فائدے کا سوچتے ہیں،‏ یسوع مسیح کے فائدے کا نہیں۔‏“‏ (‏فِلپّیوں 2:‏21‏)‏ جب پولُس نے یہ بات لکھی تو وہ روم میں تھے۔‏ اُنہوں نے دیکھا تھا کہ وہاں کے بہن بھائی اپنی زندگیوں میں مگن تھے۔‏ کبھی کبھار تو وہ یہوواہ کی خدمت کرنے کی بجائے اپنے فائدے کو زیادہ اہمیت دے رہے تھے۔‏ لیکن تیمُتھیُس ایسے نہیں تھے۔‏ اُنہیں جیسے ہی خدا کی خدمت میں زیادہ حصہ لینے کا موقع ملا،‏ اُنہوں نے یسعیاہ نبی جیسا جذبہ دِکھایا جنہوں نے خدا سے کہا تھا:‏ ”‏مَیں حاضر ہوں مجھے بھیج۔‏“‏—‏یسعیاہ 6:‏8‏۔‏

آپ کیا کر سکتے ہیں تاکہ آپ اپنی ذاتی ضروریات بھی پوری کر سکیں اور کلیسیا کی ضروریات کو بھی کم اہمیت نہ دینے لگ جائیں؟‏ پہلی بات تو یہ ہے کہ پولُس کی اِس ہدایت پر عمل کریں:‏ ”‏معلوم کرتے رہیں کہ کون سی باتیں زیادہ اہم ہیں۔‏“‏ (‏فِلپّیوں 1:‏10‏)‏ یہوواہ کی خدمت کو پہلے مقام پر رکھیں۔‏ دوسری بات یہ ہے کہ ایسے کاموں سے بچیں جو آپ کا بہت سا وقت اور توانائی کھا جاتے ہیں۔‏ پولُس نے تیمُتھیُس کو نصیحت کی:‏ ”‏جوانی کی خواہشوں سے بھاگیں اور .‏ .‏ .‏ نیکی،‏ ایمان،‏ محبت اور صلح کی جستجو کریں۔‏“‏—‏2-‏تیمُتھیُس 2:‏22‏۔‏

3.‏ اُنہوں نے محنت سے خدا کی خدمت کی۔‏ پولُس نے تیمُتھیُس کے بارے میں بات کرتے وقت کہا:‏ ”‏اُنہوں نے خوش‌خبری پھیلانے میں میرے ساتھ سخت محنت کی ہے،‏ بالکل ویسے ہی جیسے ایک بیٹا اپنے باپ کا ہاتھ بٹاتا ہے۔‏“‏ (‏فِلپّیوں 2:‏22‏)‏ تیمُتھیُس سُست نہیں تھے۔‏ اُنہوں نے پولُس کے ساتھ مل کر محنت سے کام کِیا اور یوں اُن دونوں کی دوستی مضبوط ہو گئی۔‏

آج خدا کی تنظیم میں کرنے کے لیے بہت سے کام ہیں۔‏ یہ کام کرنے سے آپ کو دلی سکون ملے گا اور آپ بہن بھائیوں کے اَور قریب ہو جائیں گے۔‏ لہٰذا ہمیشہ ”‏مالک کی خدمت میں مصروف رہیں۔‏“‏—‏1-‏کُرنتھیوں 15:‏58‏۔‏

4.‏ اُنہوں نے جو سیکھا،‏ اُس پر عمل کِیا۔‏ پولُس نے تیمُتھیُس کو لکھا:‏ ”‏آپ نے میری تعلیم،‏ میرے طرزِزندگی،‏ میرے عزم،‏ میرے ایمان،‏ میرے صبر،‏ میری محبت اور میری ثابت‌قدمی پر غور کِیا ہے۔‏“‏ (‏2-‏تیمُتھیُس 3:‏10‏)‏ تیمُتھیُس نے پولُس سے جو باتیں سیکھیں،‏ اُنہوں نے اُن پر عمل کِیا اور اِس لیے اُنہیں اَور ذمےداریاں دی گئیں۔‏—‏1-‏کُرنتھیوں 4:‏17‏۔‏

کیا آپ کی نظر میں بھی کوئی ایسا تجربہ‌کار بزرگ ہے جس کی مثال پر آپ عمل کر سکتے ہیں اور جو مختلف معاملات میں آپ کو رہنمائی فراہم کر سکتا ہے؟‏ کئی سال سے بزرگ کے طور پر خدمت کرنے والے ٹام کہتے ہیں کہ ایک تجربہ‌کار بزرگ نے اُن کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھایا اور بڑی اچھی طرح سے اُن کی تربیت کی۔‏ ٹام نے کہا:‏ ”‏مَیں نے اکثر اُن سے مشورے لیے اور اُن کے مشوروں پر عمل کِیا۔‏ اِس کا ایک فائدہ یہ ہوا کہ میرا اِعتماد بڑھتا گیا۔‏“‏

5.‏ وہ اپنی تربیت کرتے رہے۔‏ پولُس نے تیمُتھیُس کو نصیحت کی:‏ ”‏خدا کی بندگی کرنے کا عزم کریں اور اِس سلسلے میں اپنی تربیت کریں۔‏“‏ (‏1-‏تیمُتھیُس 4:‏7‏)‏ حالانکہ ایک کھلاڑی کا کوچ اُس کی تربیت کرتا ہے لیکن اُسے خود بھی اپنی تربیت کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔‏ پولُس نے تیمُتھیُس کو یہ ہدایت دی:‏ ”‏نصیحت کرنے،‏ تعلیم دینے اور صحیفوں کی تلاوت کرنے میں لگے رہیں۔‏ .‏ .‏ .‏ اِن باتوں پر سوچ بچار کریں،‏ اِن میں مگن رہیں تاکہ سب لوگ دیکھ سکیں کہ آپ پختگی حاصل کر رہے ہیں۔‏“‏—‏1-‏تیمُتھیُس 4:‏13-‏15‏۔‏

آپ کو بھی اپنی صلاحیتوں میں بہتری لاتے رہنا چاہیے۔‏ اِس لیے دھیان سے خدا کے کلام کا مطالعہ کریں اور تنظیم کی طرف سے ملنے والی نئی ہدایات سے باخبر رہیں۔‏ حد سے زیادہ پُراعتماد نہ بنیں۔‏ یہ نہ سوچیں کہ آپ کے پاس بڑا تجربہ ہے اِس لیے آپ کسی بھی صورتحال میں تحقیق کیے بغیر ہی اچھے فیصلے کر سکتے ہیں۔‏ تیمُتھیُس کی طرح ”‏اپنی شخصیت اور اُس تعلیم پر دھیان دیں جو آپ دوسروں کو دیتے ہیں۔‏“‏—‏1-‏تیمُتھیُس 4:‏16‏۔‏

6.‏ وہ یہوواہ کی روح کی رہنمائی میں چلے۔‏ تیمُتھیُس کو خدا کی خدمت کرنے کا جو اعزاز ملا تھا،‏ اُس کے بارے میں بات کرتے وقت پولُس نے تیمُتھیُس سے کہا:‏ ”‏اُس پاک روح کی مدد سے جو ہم میں بسی ہے،‏ اِس اچھی امانت کی حفاظت کریں۔‏“‏ (‏2-‏تیمُتھیُس 1:‏14‏)‏ اپنی ذمےداریوں کو اچھی طرح نبھانے کے لیے تیمُتھیُس کو خدا کی پاک روح کی رہنمائی میں چلتے رہنے کی ضرورت تھی۔‏

ڈونلڈ نامی بھائی جنہیں بزرگ کے طور پر خدمت کرتے ہوئے کئی سال ہو چُکے ہیں،‏ کہتے ہیں:‏ ”‏بزرگوں اور خادموں کو خدا کے ساتھ اپنی دوستی کی قدر کرنی چاہیے۔‏ جو ایسا کرتے ہیں وہ ”‏طاقت پر طاقت پاتے“‏ جاتے ہیں۔‏ اگر وہ خدا کی پاک روح کے لیے دُعا کرتے ہیں اور اپنے اندر اِس کا پھل پیدا کرتے ہیں تو وہ بہن بھائیوں کے لیے بڑی نعمت ثابت ہوتے ہیں۔‏“‏—‏زبور 84:‏7؛‏ 1-‏پطرس 4:‏11‏۔‏

اپنے اعزاز کی قدر کریں

یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ آپ اور آپ کی طرح دیگر نئے خادم اور بزرگ خدا کی خدمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔‏ جیسن جن کا ذکر مضمون کے شروع میں کِیا گیا ہے،‏ کہتے ہیں:‏ ”‏بزرگ کے طور پر خدمت کرتے وقت مَیں نے بہت کچھ سیکھا ہے اور میرا اِعتماد بڑھا ہے۔‏ اب مجھے اِس خدمت کو کرنے میں بڑا مزہ آتا ہے اور مَیں اِسے ایک شان‌دار اعزاز خیال کرتا ہوں۔‏“‏

کیا آپ تیمُتھیُس کی طرح خدا کی خدمت میں آگے بڑھتے رہیں گے؟‏ اگر آپ ایسا کریں گے تو آپ بھی بہن بھائیوں کے لیے بڑی برکت ثابت ہوں گے۔‏