مطالعے کا مضمون نمبر 32
خالق پر اپنے ایمان کو مضبوط کریں
”ایمان اُن حقیقتوں کا ثبوت ہے جو ہم دیکھ نہیں سکتے۔“—عبر 11:1۔
گیت نمبر 11: تخلیق خدا کی دانشمندی ظاہر کرتی ہے
مضمون پر ایک نظر *
1. آپ نے بچپن سے خالق کے بارے میں کیا سیکھا ہے؟
اگر آپ کی پرورش یہوواہ کے گواہوں کے گھرانے میں ہوئی ہے تو آپ نے یقیناً بچپن سے یہوواہ کے بارے میں سیکھا ہوگا۔ آپ نے سیکھا کہ یہوواہ کائنات کا خالق ہے، اُس میں بڑی عمدہ خوبیاں ہیں اور اُس نے اِنسانوں کے لیے بہت ہی شاندار مستقبل کا سوچا ہوا ہے۔—پید 1:1؛ اعما 17:24-27۔
2. کچھ لوگ اُن لوگوں کو کیسا خیال کرتے ہیں جو خالق کے وجود پر ایمان رکھتے ہیں؟
2 مگر بہت سے لوگ یہ نہیں مانتے کہ خدا وجود رکھتا ہے اور اُس نے سب چیزوں کو بنایا ہے۔ اِس کی بجائے وہ اِس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ زندگی خودبخود وجود میں آئی اور پھر آہستہ آہستہ یہ ایک سادہ سے جاندار سے پیچیدہ جانداروں میں بدلنے لگی۔ اِس نظریے کو ماننے والے کچھ لوگ کافی پڑھے لکھے ہیں۔ شاید وہ یہ دعویٰ کریں کہ سائنس نے بائبل کو غلط ثابت کِیا ہے اور جو لوگ خالق کے وجود پر ایمان رکھتے ہیں، وہ جاہل اور بےوقوف ہیں۔
3. اپنے ایمان کو مضبوط رکھنا کیوں ضروری ہے؟
3 کیا اِن پڑھے لکھے لوگوں کی باتوں کی وجہ سے ہمارا ایمان اِس بات پر کھوکھلا ہو جائے گا کہ یہوواہ ہمارا خالق ہے؟ یہ تو اِس بات پر منحصر ہے کہ ہم اِس بات پر ایمان کیوں رکھتے ہیں کہ یہوواہ نے ہی سب چیزوں کو بنایا ہے۔ کیا ہم صرف اِس لیے یہوواہ کو خالق مانتے ہیں کیونکہ ہمیں ایسا سکھایا گیا تھا یا اِس لیے کیونکہ ہم نے خود وقت نکال کر اِس بات کے ثبوتوں پر غور کِیا؟ (1-کُر 3:12-15) چاہے ہم کتنے سالوں سے ہی یہوواہ کے گواہ کیوں نہ ہوں، ہم سب کو اپنے ایمان کو مضبوط کرتے رہنے کی ضرورت ہے۔ یوں ہم ”ایسے فلسفوں اور فضول باتوں کا شکار“ نہیں بنیں گے جو ’اِنسانی روایتوں کے مطابق ہیں‘ اور خدا کے کلام سے ٹکراتی ہیں۔ (کُل 2:8؛ عبر 11:6) اِس مضمون میں ہم اِن تین سوالوں پر غور کریں گے: (1) بہت سے لوگ خالق پر ایمان کیوں نہیں رکھتے؟ (2) آپ اپنے خالق یہوواہ پر اپنا ایمان کیسے بڑھا سکتے ہیں؟ اور (3) آپ اپنے ایمان کو مضبوط کیسے رکھ سکتے ہیں؟
بہت سے لوگ خالق پر ایمان کیوں نہیں رکھتے؟
4. عبرانیوں 11:1 کے مطابق حقیقی ایمان کی بنیاد کیا ہے؟
4 کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ ایمان رکھنے کا مطلب یہ ہے کہ ایک شخص آنکھیں بند کر کے کسی چیز کا یقین کر لے۔ لیکن بائبل کے مطابق ایسا ایمان حقیقی ایمان نہیں ہوتا۔ (عبرانیوں 11:1 کو پڑھیں۔) بائبل میں بتایا گیا ہے کہ ایمان ثبوتوں کی بنیاد پر ٹکا ہوتا ہے۔ بھلے ہی ہم یہوواہ خدا، یسوع مسیح اور خدا کی بادشاہت کو اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھ سکتے لیکن ہمارے پاس اِس بات کے ثبوت ہیں کہ یہ سب حقیقی ہیں۔ (عبر 11:3) ایک سائنسدان نے جو کہ یہوواہ کا گواہ ہے، ایمان کے بارے میں کہا: ”ہمارا ایمان اندھا نہیں ہے جو سائنسی حقائق کو نظرانداز کر دے۔“
5. بہت سے لوگ یہ کیوں نہیں مانتے کہ خدا نے سب چیزوں کو بنایا ہے؟
5 شاید ہم سوچیں: ”بہت سے لوگ یہ کیوں نہیں مانتے کہ خدا نے سب چیزوں کو بنایا ہے حالانکہ اِس بات کے کئی ثبوت موجود ہیں؟“ اِس کی وجہ یہ ہے کہ کچھ لوگوں نے خود کبھی ثبوتوں پر غور نہیں کِیا۔ رابرٹ نامی یہوواہ کے ایک گواہ کہتے ہیں: ”مجھے سکول میں کبھی تخلیق کے بارے میں تعلیم نہیں دی گئی۔ اِس لیے مَیں نے سوچا کہ یہ سچ نہیں ہے۔ مجھے تو اِس بارے میں تب پتہ چلا جب مَیں تقریباً 20 سال کا تھا۔ اُس وقت یہوواہ کے گواہوں سے میری باتچیت ہوئی جنہوں نے مجھے بائبل سے ایسی دلیلیں دیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ خدا نے سب چیزوں کو بنایا ہے۔“ *—بکس ” والدین کے لیے ایک اہم پیغام“ کو دیکھیں۔
6. کچھ لوگ یہ کیوں سوچتے ہیں کہ کوئی خدا نہیں؟
6 کچھ لوگ اِس لیے خالق کے وجود کو نہیں مانتے کیونکہ وہ کہتے ہیں کہ وہ صرف اُن چیزوں پر یقین رکھتے ہیں جنہیں وہ اپنی آنکھوں سے دیکھ سکتے ہیں۔ لیکن دیکھا جائے تو وہ ایسی چیزوں پر یقین رکھتے ہیں جو نظر نہیں آتیں، مثلاً کششِثقل۔ اُن کے پاس اِس بات کے ثبوت ہیں کہ عبر 11:1) اِن ثبوتوں پر خود سے غور کرنے میں وقت اور طاقت لگتی ہے اور بہت سے لوگ ایسا کرنے میں سُستی کرتے ہیں۔ جو شخص خود اُن ثبوتوں کا جائزہ نہیں لیتا، وہ یہ سوچنے لگتا ہے کہ کوئی خدا نہیں ہے۔
کششِثقل ہوتی ہے۔ بائبل میں جس طرح کے ایمان کی بات کی گئی ہے، اُس میں ’حقیقتوں کے ثبوت‘ شامل ہیں ”جو ہم دیکھ نہیں سکتے۔“ (7. کیا سب پڑھے لکھے لوگ خالق کے وجود سے اِنکار کرتے ہیں؟ وضاحت کریں۔
7 کچھ سائنسدان ثبوتوں پر غور کرنے سے قائل ہو گئے کہ خدا نے کائنات میں ہر چیز بنائی ہے۔ * بھائی رابرٹ جن کا پہلے بھی ذکر ہوا ہے، شاید اُن کی طرح کچھ لوگوں نے محض اِس لیے یہ سوچ لیا کہ خالق نہیں ہے کیونکہ اُنہوں نے کبھی یونیورسٹی میں اِس بارے میں نہیں سیکھا۔ لیکن بہت سے سائنسدانوں نے یہوواہ خدا کے بارے میں سیکھا ہے اور وہ اُس سے محبت کرنے لگے ہیں۔ اِن سائنسدانوں کی طرح ہمیں بھی خدا پر اپنے ایمان کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے پھر چاہے ہمارا تعلیمی پسمنظر کچھ بھی ہو۔ ہمارے لیے یہ کام کوئی اَور نہیں کر سکتا۔
آپ خالق پر اپنا ایمان کیسے بڑھا سکتے ہیں؟
8-9. (الف) اب ہم کس سوال پر غور کریں گے؟ (ب) اگر آپ اپنے اِردگِرد کی دُنیا کا جائزہ لیں گے تو اِس سے آپ کو کیا فائدہ ہوگا؟
8 آپ خالق پر اپنا ایمان کیسے بڑھا سکتے ہیں؟ آئیں، اِس سلسلے میں چار طریقوں پر غور کریں۔
9 اپنے اِردگِرد کی دُنیا کا جائزہ لیں۔ آپ خالق پر اپنے ایمان کو مضبوط کرنے کے لیے جانوروں، پودوں اور ستاروں پر غور کر سکتے ہیں۔ (زبور 19:1؛ یسع 40:26) جتنا زیادہ آپ اِن چیزوں کا مطالعہ کریں گے اُتنا ہی زیادہ آپ اِس بات پر قائل ہو جائیں گے کہ یہوواہ نے ہی سب چیزوں کو بنایا ہے۔ ہماری کتابوں اور رسالوں میں اکثر ایسے مضامین آتے ہیں جن میں خدا کی بنائی ہوئی چیزوں کے بارے میں کافی معلومات دی جاتی ہے۔ اگر آپ کو اِن مضامین کو سمجھنا تھوڑا مشکل لگتا ہے تو بھی اِنہیں ضرور پڑھیں۔ آپ جتنا زیادہ اِن سے سیکھ سکتے ہیں، سیکھیں۔ اِس کے علاوہ ہماری ویبسائٹ jw.org پر علاقائی اِجتماع پر دِکھائی جانے والی اُن ویڈیوز کو دوبارہ دیکھنا نہ بھولیں جو خدا کی بنائی ہوئی چیزوں کے بارے میں ہیں۔
10. مثال دے کر بتائیں کہ تخلیق سے کیسے ظاہر ہوتا ہے کہ اِسے کسی نے بنایا ہے۔ (رومیوں 1:20)
10 جب آپ تخلیق پر غور کرتے ہیں تو اِس بات پر دھیان دیں کہ اِن سے ہمارے خالق کے بارے میں کیا پتہ چلتا ہے۔ (رومیوں 1:20 کو پڑھیں۔) مثال کے طور پر سورج سے ملنے والی گرمی اور روشنی زمین پر زندگی کو برقرار رکھنے کے لیے بہت ضروری ہیں۔ لیکن اُس سے کچھ شعاعیں ایسی نکلتی ہیں جو اِنسانوں کے لیے خطرناک ہو سکتی ہیں۔ لیکن ہم اُن شعاعوں سے محفوظ رہتے ہیں۔ کیسے؟ ہماری زمین کے اِردگِرد ایک ایسی گیس کی تہہ ہے جو ہمیں اِن خطرناک شعاعوں سے محفوظ رکھتی ہے۔ جب یہ خطرناک شعاعیں شدت پکڑتی ہیں تو یہ گیس بھی بڑھنے لگتی ہے۔ کیا آپ اِس بات سے اِتفاق نہیں کریں گے کہ اِن سب کو ایک ایسی ہستی نے بنایا ہے جو بہت ہی دانشمند اور محبت کرنے والی ہے؟
11. آپ کو ایسی معلومات کہاں سے مل سکتی ہیں جن سے آپ کا ایمان اِس بات پر مضبوط ہو سکتا ہے کہ خالق نے ہی سب چیزوں کو بنایا ہے؟ (بکس ” تنظیم کی طرف سے کچھ ایسی سہولتیں جن سے ہمارا ایمان مضبوط ہو سکتا ہے“ کو دیکھیں۔)
11 آپ کو ”یہوواہ کے گواہوں کی آنلائن لائبریری“ اور ویبسائٹ jw.org پر بہت سی ایسی معلومات مل سکتی ہیں جن سے اِس بات پر آپ کا ایمان مضبوط ہو سکتا ہے کہ خالق نے ہی سب چیزوں کو بنایا ہے۔ آپ اپنے ایمان کو مضبوط کرنے کے لیے ہماری ویبسائٹ پر حصہ ”کیا یہ خالق کی کاریگری ہے؟“ کو دیکھ سکتے ہیں جس میں مضمون اور ویڈیوز ہیں۔ اِن میں جانوروں اور کائنات میں موجود دوسری چیزوں کے بارے میں بہت ہی حیرتانگیز باتیں بتائی گئی ہیں۔ اِن میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سائنسدان کیسے اِن چیزوں کی نقل کر کے نئی نئی چیزیں بنا رہے ہیں۔
12. بائبل کا مطالعہ کرتے وقت ہمیں کن باتوں پر غور کرنا چاہیے؟
12 بائبل کا مطالعہ کریں۔ جس سائنسدان کا پہلے ذکر ہوا ہے، شروع شروع میں وہ یہ نہیں مانتا تھا کہ خدا نے کائنات کو بنایا ہے۔ لیکن بعد میں وہ اِس بات پر یقین کرنے لگا۔ اُس نے کہا: ”مَیں خالق پر ایمان صرف سائنس کا مطالعہ کرنے کی وجہ سے نہیں لایا بلکہ اِس لیے بھی لایا کیونکہ مَیں نے بائبل کا گہرائی سے مطالعہ کِیا۔“ اگر آپ پہلے سے ہی بائبل کا صحیح علم رکھتے ہیں تو بھی آپ کو خالق پر اپنے ایمان کو مضبوط کرنے کے لیے اُس کے کلام کا مطالعہ کرتے رہنا چاہیے۔ (یشو 1:8؛ زبور 119:97) مثال کے طور پر اِس بات پر غور کریں کہ بائبل میں اُن باتوں کی کتنی اچھی طرح سے وضاحت کی گئی ہے جو بہت صدیاں پہلے ہوئیں۔ اِس بارے میں بھی سوچیں کہ بائبل میں کی گئی پیشگوئیاں کتنی سچی ثابت ہوئی ہیں اور بائبل کو لکھنے والے آدمیوں کی باتیں ایک دوسرے سے کتنی میل کھاتی ہیں۔ یوں اِس بات پر آپ کا ایمان مضبوط ہو سکتا ہے کہ ہمیں بہت ہی شفیق اور دانشمند خالق نے بنایا ہے اور اُس نے بائبل کو اپنی پاک روح سے لکھوایا ہے۔ *—2-تیم 3:14؛ 2-پطر 1:21۔
13. ایک مثال دیں جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پاک کلام میں پائے جانے والے اصول بہت فائدہمند ثابت ہوتے ہیں۔
13 پاک کلام کا مطالعہ کرتے وقت غور کریں کہ اِس میں دیے گئے مشورے کتنے فائدہمند ہیں۔ مثال کے طور پر اِس میں صدیوں پہلے خبردار کِیا گیا کہ پیسے سے پیار کرنا خطرناک ہو سکتا ہے اور یہ ”شدید درد“ کا باعث بن سکتا ہے۔ (1-تیم 6:9، 10؛ امثا 28:20؛ متی 6:24) کیا اِس آگاہی پر عمل کرنا آج بھی فائدہمند ہو سکتا ہے؟ ایک کتاب جس میں آج کے زمانے کے لوگوں کے رویوں پر بات کی گئی ہے، یہ بتایا گیا ہے: ”دیکھا گیا ہے کہ جو لوگ یہ مانتے ہیں کہ پیسہ زندگی میں سب سے زیادہ اہم ہوتا ہے، وہ کم ہی خوش رہتے ہیں اور دوسروں کی نسبت زیادہ ڈپریشن کا شکار ہوتے ہیں۔ یہاں تک کہ وہ لوگ جو زیادہ پیسے کی صرف خواہش رکھتے ہیں، وہ بھی خوش نہیں رہتے اور اُنہیں صحت کے مسئلے رہتے ہیں۔“ واقعی بائبل میں پیسے سے پیار نہ کرنے کے حوالے سے جو نصیحت کی گئی ہے، وہ بہت ہی فائدہمند ہے۔کیا آپ بائبل میں دیے گئے کچھ اَور اصولوں کے بارے میں سوچ سکتے ہیں جو آپ کے لیے بڑے فائدہمند رہے؟ جتنا زیادہ ہم بائبل میں درج باتوں کی قدر کرتے ہیں اُتنا ہی زیادہ ہم اپنے خالق کی دانشمندی پر بھروسا کرنے لگتے ہیں۔ (یعقو 1:5) یوں ہماری زندگی خوشیوں سے بھر جاتی ہے۔—یسع 48:17، 18۔
14. بائبل کا مطالعہ کرنے سے آپ کو یہوواہ کے بارے میں کیا پتہ چلے گا؟
14 بائبل کا مطالعہ اِس مقصد سے کریں کہ آپ یہوواہ کو اَور اچھی طرح سے جاننا چاہتے ہیں۔ (یوح 17:3) یوں آپ کو پتہ چلے گا کہ یہوواہ کس طرح کی ہستی کا مالک ہے اور اُس میں کون کون سی خوبیاں ہیں۔ یہ وہی خوبیاں ہیں جو اُس کی بنائی ہوئی چیزوں سے بھی صاف نظر آتی ہیں۔ اِن خوبیوں کے بارے میں سیکھنے سے آپ کو پکا یقین ہو جائے گا کہ یہوواہ خدا ایک حقیقی ہستی ہے۔ (خر 34:6، 7؛ زبور 145:8، 9) جیسے جیسے آپ یہوواہ کو جاننے لگیں گے، اُس پر آپ کا ایمان مضبوط ہوتا جائے گا، آپ اُس سے اَور زیادہ پیار کرنے لگیں گے اور اُس کے ساتھ آپ کی دوستی اَور گہری ہو جائے گی۔
15. آپ کو اپنے ایمان کے بارے میں دوسروں کو بتانے سے کیا فائدہ ہوگا؟
15 جو کچھ آپ یہوواہ کے بارے میں جانتے ہیں، اُسے دوسروں کو بھی بتائیں۔ ایسا کرنے سے آپ کا اپنا ایمان بھی مضبوط ہوگا۔ لیکن اگر کوئی شخص آپ سے خالق کے وجود کے بارے میں کوئی ایسا سوال کرتا ہے جس کا جواب آپ کو نہیں پتہ تو آپ کیا کریں گے؟ ہماری کسی کتاب یا رسالے میں اُس سوال کا جواب حاصل کرنے کی کوشش کریں اور پھر اِسے اُس شخص کو بتائیں۔ (1-پطر 3:15) آپ کسی تجربہکار بہن یا بھائی سے بھی مدد لے سکتے ہیں۔ چاہے وہ شخص بائبل کے جوابوں کو نہ بھی مانے لیکن آپ کو تحقیق کرنے سے فائدہ ضرور ہوگا۔ آپ کا ایمان اَور زیادہ مضبوط ہو جائے گا اور یوں آپ دُنیا کے دانشمندوں اور پڑھے لکھے لوگوں کی باتوں میں نہیں آئیں گے جو یہ کہتے ہیں کہ خالق کا کوئی وجود نہیں ہے۔
آپ اپنے ایمان کو مضبوط کیسے رکھ سکتے ہیں؟
16. اگر ہم اپنے ایمان کو اَور زیادہ مضبوط کرنے کی کوشش نہیں کرتے تو اِس کا کیا نتیجہ نکل سکتا ہے؟
16 چاہے ہم کئی سالوں سے یہوواہ کی خدمت کیوں نہ کر رہے ہوں، ہمیں اُس پر اپنے ایمان کو مضبوط کرتے رہنا چاہیے۔ کیوں؟ کیونکہ اگر ہم محتاط نہیں رہیں گے تو ہمارا ایمان کمزور پڑ سکتا ہے۔ یاد رکھیں کہ ایمان ”اُن حقیقتوں کا ثبوت ہے جو ہم دیکھ نہیں سکتے۔“ اور جو چیزیں ہم دیکھ نہیں سکتے، اُنہیں ہم بڑی آسانی سے بھول سکتے ہیں۔ اِسی لیے پولُس نے ایمان کی کمی کو ایسا گُناہ کہا جو ”ہمیں آسانی سے اُلجھا لیتا ہے۔“ (عبر 12:1) ہم اِس پھندے سے کیسے بچ سکتے ہیں؟—2-تھس 1:3۔
17. کون سی چیز ہمارے ایمان کو مضبوط رکھنے میں ہماری مدد کر سکتی ہے؟
17 سب سے پہلے یہوواہ سے پاک روح مانگیں اور ایسا اکثر کریں۔ گل 5:22، 23) ہم خالق کی پاک روح کے بغیر اُس پر اپنے ایمان کو مضبوط نہیں کر سکتے۔ اگر ہم یہوواہ سے اُس کی پاک روح مانگتے رہیں گے تو وہ ہمیں اِسے ضرور دے گا۔ (لُو 11:13) ہم اُس سے خاص طور پر یہ دُعا کر سکتے ہیں کہ وہ ’ہمیں اَور ایمان دے۔‘—لُو 17:5۔
یہ کیوں ضروری ہے؟ کیونکہ ایمان روح کے پھل کا ایک پہلو ہے۔ (18. زبور 1:2، 3 کے مطابق آج ہمارے پاس کون سا تحفہ ہے؟
18 اِس کے علاوہ باقاعدگی سے خدا کے کلام کا مطالعہ کریں۔ (زبور 1:2، 3 کو پڑھیں۔) جب زبور 1 کو لکھا گیا تو صرف کچھ اِسرائیلیوں کے پاس خدا کی شریعت کی مکمل نقل تھی۔ لیکن یہ بادشاہوں اور کاہنوں کے پاس موجود تھی۔ خدا نے یہ حکم دیا تھا کہ ہر سات سال بعد ’مرد، عورتیں، بچے اور مسافر جمع ہوں تاکہ وہ [شریعت کو] سنیں اور سیکھیں۔‘ (اِست 31:10-12) یسوع مسیح کے زمانے میں صحیفوں کی نقلیں صرف کچھ ہی یہودیوں کے پاس تھیں جبکہ زیادہتر نقلیں اُن کی عبادتگاہوں میں موجود تھیں۔ مگر آج زیادہتر لوگوں کے پاس خدا کا مکمل کلام یا اِس کے کچھ حصے ہیں۔ یہ کتنا بڑا تحفہ ہے! ہم کیسے ظاہر کر سکتے ہیں کہ ہم اِس تحفے کی قدر کرتے ہیں؟
19. ہمیں اپنے ایمان کو مضبوط رکھنے کے لیے کیا کرنے کی ضرورت ہے؟
19 ہم باقاعدگی سے خدا کے کلام کو پڑھنے سے یہ ظاہر کر سکتے ہیں کہ ہم اِس تحفے کی قدر کرتے ہیں۔ ہمیں یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ جب ہمارے پاس پاک کلام کا مطالعہ کرنے کا وقت ہوگا تو ہم تب ایسا کر لیں گے۔ اگر ہم باقاعدگی سے خدا کے کلام کا مطالعہ کریں گے تو ہم اپنے ایمان کو مضبوط رکھ پائیں گے۔
20. ہمیں کیا کرنے کا عزم کرنا چاہیے؟
20 اِس دُنیا کے ”دانشمند اور ذہین لوگوں“ کے برعکس ہمارا ایمان خدا کے کلام میں پائے جانے والے ثبوتوں پر ٹکا ہے۔ (متی 11:25، 26) پاک کلام کا مطالعہ کرنے سے ہمیں پتہ چلا ہے کہ دُنیا کے حالات کیوں اِتنے بگڑتے جا رہے ہیں اور یہوواہ اِس حوالے سے کیا کرے گا۔ لہٰذا آئیں، یہ عزم کریں کہ ہم اپنے ایمان کو مضبوط کرتے رہیں گے اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کی مدد کریں گے تاکہ وہ خالق پر ایمان لے آئیں۔ (1-تیم 2:3، 4) آئیں، اُس وقت کے منتظر رہیں جب زمین پر سب لوگ وہ بات کہیں گے جو مکاشفہ 4:11 میں لکھی ہے: ”اَے یہوواہ، ہمارے خدا، تُو عظمت اور عزت اور طاقت کے لائق ہے کیونکہ تُو نے سب چیزیں بنائی ہیں۔“
گیت نمبر 2: یہوواہ تیرا نام ہے
^ پیراگراف 5 بائبل میں صاف صاف بتایا گیا ہے کہ یہوواہ خدا نے کائنات کی ہر چیز کو بنایا ہے۔ لیکن بہت سے لوگ اِس بات پر یقین نہیں رکھتے۔ وہ یہ مانتے ہیں کہ زندگی خودبخود وجود میں آئی۔ کیا اِن لوگوں کے دعوے ہمارے ایمان کو کھوکھلا کر سکتے ہیں؟ ہرگز نہیں۔ مگر یہ صرف اُسی صورت میں ہوگا جب ہم خدا اور اُس کے کلام پر اپنے ایمان کو مضبوط کرنے کی پوری کوشش کرتے رہیں گے۔ اِس مضمون میں بتایا جائے گا کہ ہم ایسا کیسے کر سکتے ہیں۔
^ پیراگراف 5 بہت سے سکولوں میں تو ٹیچرز یہ تعلیم تک نہیں دیتے کہ شاید خدا نے سب چیزوں کو بنایا ہو۔ اُنہیں لگتا ہے کہ اگر وہ ایسا کہیں گے تو وہ بچوں کو مجبور کر رہے ہوں گے کہ وہ خدا کے وجود پر یقین رکھیں۔
^ پیراگراف 7 اِن میں سے کچھ پڑھے لکھے لوگوں کے تبصرے ”یہوواہ کے گواہوں کے لئے مطالعے کے حوالے“ میں موضوع ”سائنس اور ٹیکنالوجی“ کے تحت ذیلی سُرخی ”اِنٹرویوز“ میں دیے گئے ہیں۔ کچھ اِنٹرویوز پنجابی (شاہ مکھیُ) میں ہماری ویبسائٹ پر دستیاب ہیں۔ اِس کے لیے حصہ ”لائبریری“ کے تحت ”ویڈیوز“ پھر ”اِنٹرویو تے تجربے“ میں ”زندگی دی شروعات بارے نظریے“ کو دیکھیں۔
^ پیراگراف 12 اِس سلسلے میں ویبسائٹ jw.org پر حصہ ”پاک کلام کی تعلیمات“ کے تحت ”پاک کلام سے متعلق سوالوجواب“ میں ”بائبل“ میں مضمون ”کیا بائبل میں درج سائنسی معلومات درست ہیں؟“ کو دیکھیں اور ”مینارِنگہبانی،“ 1 جنوری 2008ء میں مضمون ”کیا خدا کے کلام کی پیشینگوئیاں پوری ہوتی ہیں؟“ کو دیکھیں۔