مطالعے کا مضمون نمبر 34
یہوواہ کی اچھائی کا تجربہ کریں
”چکھو اور دیکھو کہ یہوواہ کتنا اچھا ہے؛ وہ شخص خوش رہتا ہے جو اُس کے پاس پناہ لیتا ہے۔“—زبور 34:8، ترجمہ نئی دُنیا۔
گیت نمبر 117: نیکی اور اچھائی کی راہ پر چلیں
مضمون پر ایک نظر *
1-2. زبور 34:8 کے مطابق ہم یہوواہ کی اچھائی کا تجربہ کیسے کر سکتے ہیں؟
فرض کریں کہ کوئی شخص آپ کو ایک ایسی چیز کھانے کو دیتا ہے جو آپ نے پہلے کبھی نہیں چکھی۔ یہ چیز کتنی مزےدار ہے، اِس کا تھوڑا بہت اندازہ آپ کو اِن باتوں سے ہو سکتا ہے: یہ دِکھنے میں کیسی لگ رہی ہے، اِس کی خوشبو کیسی ہے، اِس میں کیا کیا چیزیں ڈلی ہیں اور دوسروں کو یہ کھانے میں کیسی لگی۔ لیکن یہ آپ کو کتنی مزے کی لگے گی، اِس کا اندازہ آپ کو تبھی ہوگا جب آپ خود اِسے چکھیں گے۔
2 ہمیں یہوواہ کی اچھائی کا تھوڑا بہت اندازہ اُس وقت ہوتا ہے جب ہم اُس کے کلام اور اِس پر مبنی کتابوں وغیرہ کو پڑھتے ہیں اور دوسروں کو یہ کہتے سنتے ہیں کہ یہوواہ نے اُن کے لیے کیا کچھ کِیا۔ لیکن ہمیں صحیح طور پر یہوواہ کی اچھائی کا اندازہ تب ہوتا ہے جب ہم خود ’دیکھتے ہیں کہ وہ کتنا اچھا ہے۔‘ (زبور 34:8 کو فٹنوٹ سے پڑھیں۔ *) آئیں، ایک طریقے پر غور کریں جس سے ہم اُس کی اچھائی کا تجربہ کر سکتے ہیں۔ فرض کریں کہ آپ کُلوقتی طور پر یہوواہ کی خدمت کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن ایسا کرنے کے لیے آپ کو اپنی زندگی کو سادہ بنانے کی ضرورت ہے۔ شاید ہم نے اکثر یسوع مسیح کے اِس وعدے کے بارے میں پڑھا ہے کہ اگر ہم خدا کی بادشاہت کو اپنی زندگی میں سب سے زیادہ اہمیت دیں گے تو یہوواہ ہماری ضرورتوں کو پورا کرے گا۔ لیکن ہو سکتا ہے کہ ہم نے ذاتی طور پر کبھی اِس بات کا تجربہ نہیں کِیا۔ (متی 6:33) مگر پھر بھی ہم یسوع مسیح کے اِس وعدے پر بھروسا کرتے ہوئے اپنے اخراجات کم کر دیتے ہیں، اپنے کام کے معمول میں ردوبدل کرتے ہیں اور زیادہ سے زیادہ مُنادی کرتے ہیں۔ ایسا کرنے سے ہمیں اِس بات کا تجربہ ہوتا ہے کہ یہوواہ واقعی ہماری ضرورتوں کو پورا کرتا ہے۔ اِس طرح ہم خود اُس کی اچھائی کا تجربہ کرتے ہیں۔
3. زبور 16:1، 2 کو ذہن میں رکھتے ہوئے بتائیں کہ یہوواہ کن کے ساتھ اچھائی کرتا ہے۔
زبور 145:9، اُردو جیو ورشن؛ متی 5:45) مگر جو لوگ اُس سے محبت کرتے ہیں اور پورے دلوجان سے اُس کی خدمت کرتے ہیں، اُن پر تو وہ برکتوں کی بارش برساتا ہے۔ (زبور 16:1، 2 کو پڑھیں۔) آئیں، کچھ ایسی اچھی چیزوں پر غور کریں جو یہوواہ نے ہمیں دی ہیں۔
3 ”[یہوواہ] سب کے ساتھ بھلائی کرتا ہے،“ یہاں تک کہ اُن لوگوں کے ساتھ بھی جو اُسے جانتے تک نہیں۔ (4. یہوواہ اُن لوگوں سے اچھائی کیسے کرتا ہے جو اُس کے قریب جانے لگتے ہیں؟
4 ہم جب جب یہوواہ کی ہدایتوں پر عمل کرتے ہیں، ہم صاف طور پر یہ دیکھ پاتے ہیں کہ ہمیں واقعی اِس سے کتنا فائدہ ہوا ہے۔ مثال کے طور پر جتنا زیادہ ہم اُس کے بارے میں سیکھتے گئے اور اُس سے محبت کرنے لگے اُتنا زیادہ اُس نے ہماری مدد کی تاکہ ہم ایسی سوچ اور کاموں سے دُور رہ سکیں جو اُسے پسند نہیں۔ (کُل 1:21) اور پھر جب ہم نے اپنی زندگی اُس کے لیے وقف کر کے بپتسمہ لیا تو ہم نے اُس کی اچھائی کا اَور بھی زیادہ تجربہ کِیا کیونکہ اُس نے ہمیں ایک صاف ضمیر اور اپنے ساتھ دوستی کرنے کا موقع دیا۔—1-پطر 3:21۔
5. جب ہم مُنادی کرتے ہیں تو ہمیں یہوواہ کی اچھائی کا تجربہ کیسے ہوتا ہے؟
5 جب ہم مُنادی کرتے ہیں تو ہمیں اکثر یہوواہ کی اچھائی کا تجربہ ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر کیا آپ ایک شرمیلے شخص ہیں؟ اگر ایسا ہے تو آپ اکیلے نہیں ہیں۔ یہوواہ کے اَور بھی بہت سے بندے شرمیلے ہیں۔ یہوواہ کا گواہ بننے سے پہلے شاید آپ نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ آپ کسی اجنبی کے گھر کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے اور اُسے بائبل کا پیغام سنائیں گے۔ لیکن اب آپ باقاعدگی سے ایسا کرتے ہیں۔ اَور تو اَور یہوواہ کی مدد سے اب آپ کو اِس کام میں مزہ بھی آنے لگا ہے۔ آپ نے کئی طریقوں سے یہوواہ کی مدد کو بھی محسوس کِیا ہے۔ اُس نے آپ کی مدد کی تاکہ جب آپ مُنادی کر رہے ہوں اور کوئی شخص آپ کے ساتھ بُرے طریقے سے بات کرے تو آپ پُرسکون رہ سکیں۔ اُس نے اُس وقت آپ کو موقعے کے حساب سے بالکل صحیح آیت یاد دِلائی جب کوئی شخص دلچسپی سے آپ کا پیغام سُن رہا تھا۔ اِس کے علاوہ اُس نے اُس وقت بھی مُنادی کرتے رہنے میں آپ کی مدد کی جب آپ کے علاقے کے لوگ آپ کے پیغام میں دلچسپی نہیں لے رہے تھے۔—یرم 20:7-9۔
6. یہوواہ خدا ہمیں جو تربیت دیتا ہے، اُس سے اُس کی اچھائی کیسے ظاہر ہوتی ہے؟
6 یہوواہ خدا نے ہمیں مُنادی کرنے کی تربیت دینے سے بھی ہمارے ساتھ اچھائی کی۔ (یوح 6:45) ہم مسیحی زندگی اور خدمت کے اِجلاس میں مُنادی کرنے کے حوالے سے مختلف تجاویز پر غور کرتے ہیں اور یہ سیکھتے ہیں کہ ہم دوسروں کو گواہی دیتے وقت اِنہیں کیسے کام میں لا سکتے ہیں۔ شروع شروع میں شاید ہمیں کسی نئے طریقے کو آزمانے میں گھبراہٹ محسوس ہو۔ لیکن جب ہم ایسا کرتے ہیں تو ہم دیکھتے ہیں کہ یہ طریقے ہمارے علاقے کے لوگوں کو گواہی دینے میں بڑے فائدہمند ثابت ہوئے۔ ہمارے اِجلاسوں اور اِجتماعوں پر ہماری یہ حوصلہافزائی بھی کی جاتی ہے کہ ہم مُنادی کرنے کے ایسے طریقے اپنائیں جو شاید ہم نے پہلے کبھی نہیں اپنائے۔ شاید ایسا کرنے میں بھی ہمیں گھبراہٹ محسوس ہو۔ لیکن جب ہم اِن طریقوں کو اپنانے کی پوری کوشش کرتے ہیں تو یہوواہ ہمیں برکت دیتا ہے۔ آئیں، اب کچھ ایسی برکتوں پر غور کریں جو یہوواہ ہمیں اُس وقت دے گا جب ہم اُس پر بھروسا کرتے ہوئے نئے طریقوں سے اُس کی خدمت کرنے کی پوری کوشش کریں گے، پھر چاہے ہمارے حالات جیسے بھی ہوں۔ اِس کے بعد ہم غور کریں گے کہ ہم زیادہ سے زیادہ خدا کی خدمت کرنے کے لیے اپنے منصوبوں کو کیسے پورا کر سکتے ہیں۔
یہوواہ پر بھروسا کرنے کی برکتیں
7. جب ہم یہوواہ کی زیادہ سے زیادہ خدمت کرنے کی پوری کوشش کرتے ہیں تو ہمیں کیا برکت ملتی ہے؟
7 ہم یہوواہ کے اَور زیادہ قریب ہو جاتے ہیں۔ ذرا سموئیل * نامی بزرگ کے تجربے پر غور کریں جو اپنی بیوی کے ساتھ مل کر کولمبیا میں یہوواہ کی خدمت کر رہے ہیں۔ وہ دونوں میاں بیوی اپنی مقامی کلیسیا میں پہلکار کے طور پر خدمت کرنے کی وجہ سے بہت خوش تھے۔ لیکن اُن کی خواہش تھی کہ وہ ایک ایسی کلیسیا میں جا کر یہوواہ کی خدمت کریں جہاں مبشروں کی زیادہ ضرورت ہے۔ اپنے اِس منصوبے کو پورا کرنے کے لیے اُنہیں کچھ قربانیاں دینی پڑیں۔ بھائی سموئیل کہتے ہیں: ”ہم نے متی 6:33 میں لکھی یسوع کی ہدایت پر عمل کِیا اور ایسی چیزیں خریدنا چھوڑ دیں جن کی ہمیں ضرورت نہیں تھی۔ ایسا کرنا ہمیں اِتنا مشکل نہیں لگا۔ لیکن جو قدم اُٹھانا ہمیں سب سے زیادہ مشکل لگا، وہ اپنے گھر کو چھوڑنا تھا۔ ہم نے اپنا گھر ویسے ہی بنایا تھا جیسا ہم چاہتے تھے اور ہمارے سر پر اِس کی کوئی قسطیں بھی نہیں تھیں۔“ جب بھائی سموئیل اور اُن کی بیوی نئی کلیسیا میں شفٹ ہو گئے تو اُنہوں نے دیکھا کہ اُنہیں اپنی ضرورتیں پوری کرنے کے لیے اُتنے پیسوں کی ضرورت نہیں پڑتی جتنی پہلے پڑا کرتی تھی۔ بھائی سموئیل کہتے ہیں: ”ہم نے دیکھا کہ یہوواہ نے کیسے قدم قدم پر ہماری رہنمائی کی اور ہماری دُعاؤں کا جواب دیا۔ ہمیں صاف محسوس ہوتا ہے کہ یہوواہ ہم سے بہت خوش ہے اور ہمیں اُس کی محبت کا ایسے ایسے طریقوں سے احساس ہوتا ہے جن کا ہم نے پہلے کبھی تجربہ نہیں کِیا۔“ کیا آپ بھی کسی نہ کسی طریقے سے خدا کی زیادہ خدمت کر سکتے ہیں؟ اگر آپ ایسا کریں گے تو یقین مانیں کہ آپ اُس کے اَور زیادہ قریب ہو جائیں گے اور وہ آپ کی ہر ضرورت کا خیال رکھے گا۔—زبور 18:25۔
8. آپ نے بھائی آئیون اور اُن کی بیوی وکٹوریہ کے تجربے سے کیا سیکھا؟
8 ہمیں یہوواہ کی خدمت کرنے سے خوشی ملتی ہے۔ ذرا آئیون اور وکٹوریہ نامی میاں بیوی کے تجربے پر غور کریں جو کرغزستان میں پہلکاروں کے طور پر خدمت کر رہے ہیں۔ اُنہوں نے اپنی زندگی کو سادہ رکھا تاکہ جب اُنہیں تعمیراتی کام یا کسی بھی اَور طریقے سے یہوواہ کی خدمت کرنے کا موقع ملے تو وہ اِس کے لیے تیار ہوں۔ بھائی آئیون کہتے ہیں: ”ہم یہوواہ کی خدمت میں ملنے والی ہر ذمےداری کو جی جان سے نبھاتے تھے۔ حالانکہ دن کے آخر پر ہم بہت تھک جاتے تھے لیکن ہمیں اِس بات سے دلی سکون اور اِطمینان حاصل ہوتا تھا کہ ہم نے اپنی طاقت یہوواہ کی خدمت کرنے میں لگائی۔ ہمیں اِس بات سے بھی بڑی خوشی ملتی تھی کہ ہم نے اِتنے اچھے دوست بنائے اور ہمیں اِتنے اچھے تجربے ہوئے۔“—مر 10:29، 30۔
9. ایک بہن نے مشکل حالات کے باوجود یہوواہ کی زیادہ سے زیادہ خدمت کرنے کے لیے کیا کِیا اور اِس کا کیا نتیجہ نکلا؟
9 اگر ہمیں مشکل حالات سے گزرنا پڑ رہا ہے تو بھی ہم یہوواہ کی خدمت سے خوشی حاصل کر سکتے ہیں۔ اِس سلسلے میں ذرا مغربی افریقہ میں رہنے والی عمررسیدہ بہن میرہ کی مثال پر غور کریں جو بیوہ ہیں۔ وہ ایک ڈاکٹر تھیں۔ جب وہ ریٹائر ہوئیں تو اُنہوں نے پہلکار کے طور پر خدمت کرنی شروع کر دی۔ بہن میرہ کو جوڑوں کی تکلیفدہ بیماری ہے اور وہ صرف ایک گھنٹہ ہی گھر گھر مُنادی کر سکتی ہیں۔ لیکن عوامی جگہوں پر وہ زیادہ وقت کے لیے گواہی دے سکتی ہیں۔ اُن کی بہت سی واپسی ملاقاتیں ہیں اور وہ بہت سے لوگوں کو بائبل کورس کراتی ہیں جن میں سے کچھ کو اُنہوں نے پہلی بار فون پر گواہی دی تھی۔ بہن میرہ یہوواہ کی زیادہ سے زیادہ خدمت کیوں کرنا چاہتی ہیں؟ وہ کہتی ہیں: ”میرا دل یہوواہ اور یسوع مسیح کی محبت سے بھرا ہے۔ مَیں ہمیشہ یہوواہ سے یہ دُعا کرتی ہوں کہ وہ میری مدد کرے تاکہ مجھ سے جتنا ہو سکتا ہے، مَیں اُس کی خدمت کر سکوں۔“—متی 22:36، 37۔
10. پہلا پطرس 5:10 کی روشنی میں بتائیں کہ اُن بہن بھائیوں کو کیا برکت ملی جنہوں نے یہوواہ کی اَور بڑھ چڑھ کر خدمت کرنے کی کوشش کی۔
10 ہمیں یہوواہ کی طرف سے اِضافی تربیت ملتی ہے۔ موریشس سے بھائی کینی کی مثال پر غور کریں جو کہ ایک پہلکار ہیں۔ سچائی سیکھنے کے بعد اُنہوں نے یونیورسٹی کی تعلیم چھوڑ دی، بپتسمہ لیا اور کُلوقتی طور پر یہوواہ کی خدمت کرنا شروع کر دی۔ وہ کہتے ہیں: ”مَیں یسعیاہ نبی جیسا جذبہ رکھنا چاہتا تھا جنہوں نے کہا: ”مَیں حاضر ہوں مجھے بھیج۔““ (یسع 6:8) بھائی کینی نے تنظیم کے کئی تعمیراتی کاموں میں حصہ لیا۔ اِس کے علاوہ اُنہوں نے اپنی زبان میں بائبل پر مبنی کتابوں اور رسالوں کا ترجمہ کرنے میں بھی مدد کی۔ وہ کہتے ہیں: ”مَیں نے ایسی تربیت حاصل کی جس کی مدد سے مَیں اپنی ذمےداری کو اچھی طرح سے نبھانے کے قابل ہوا۔“ لیکن اُنہوں نے صرف یہی نہیں سیکھا کہ ایک کام کو کیسے کرنا ہے بلکہ وہ کہتے ہیں: ”مَیں نے یہ بھی سیکھا کہ کون سے کام کرنا میرے بس میں نہیں ہیں۔ مَیں نے ایسی خوبیاں بھی سیکھیں جن کی مدد سے مَیں خدا کا ایک اچھا خادم بن سکوں۔“ (1-پطرس 5:10 کو پڑھیں۔) کیوں نہ اپنے حالات کا جائزہ لیں اور دیکھیں کہ کیا آپ یہوواہ سے اِضافی تربیت حاصل کرنے کے لیے اپنی زندگی میں کچھ ردوبدل کر سکتے ہیں؟
11. جنوبی کوریا میں رہنے والی بہنوں نے مُنادی کرنے کے لیے کیا کِیا اور اِس کا کیا نتیجہ نکلا؟ (سرِورق کی تصویر کو دیکھیں۔)
11 ایسے بہن بھائی جو بہت سالوں سے یہوواہ کی خدمت کر رہے ہیں، زبور 92:14، 15) کیا آپ بھی زیادہ سے زیادہ یہوواہ کی خدمت کرنا چاہتے ہیں اور یوں اُس کی اچھائی کا اَور زیادہ تجربہ کرنا چاہتے ہیں؟ آئیں، کچھ ایسے طریقوں پر غور کریں جن سے آپ اپنی اِس خواہش کو پورا کر سکتے ہیں۔
اُنہیں بھی اُس تربیت سے بہت فائدہ ہو سکتا ہے جو نئے نئے طریقوں سے یہوواہ کی خدمت کرنے کے حوالے سے دی جاتی ہے۔ کورونا وائرس کی وبا کے دوران جنوبی کوریا کی ایک کلیسیا کے بزرگوں نے ہماری برانچ کو ایک خط میں لکھا: ”کچھ ایسے بہن بھائی جو پہلے یہ سوچا کرتے تھے کہ وہ اپنی صحت کی وجہ سے مُنادی نہیں کر سکتے،اب وہ ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ایسا کر رہے ہیں۔ تین بہنیں جن کی عمر 80 سال سے اُوپر ہے، اُنہوں نے کمپیوٹر کو اِستعمال کرنا سیکھا ہے اور اب تو وہ تقریباً ہر دن ہی مُنادی کرتی ہیں۔“ (آپ یہوواہ کی اَور زیادہ خدمت کیسے کر سکتے ہیں؟
12. یہوواہ خدا نے اُن لوگوں سے کیا وعدہ کِیا ہے جو اُس پر بھروسا کرتے ہیں؟
12 یہوواہ پر بھروسا کریں۔ یہوواہ خدا نے یہ وعدہ کِیا ہے کہ اگر ہم اُس پر بھروسا کریں گے اور پورے جی جان سے اُس کی خدمت کریں گے تو وہ ہم پر برکتوں کی بارش برسائے گا۔ (ملا 3:10) کولمبیا میں رہنے والی ایک بہن جن کا نام فیبلا ہے، اُنہوں نے دیکھا کہ یہوواہ نے اُن کے ساتھ اپنا یہ وعدہ کیسے پورا کِیا ہے۔ جب اُنہوں نے بپتسمہ لیا تو وہ فوراً ہی پہلکار کے طور پر خدمت کرنا چاہتی تھیں۔ لیکن اپنے گھرانے کی ضروریات پوری کرنے کی خاطر اپنے شوہر کے ساتھ ساتھ وہ بھی نوکری کرتی تھیں جسے وہ چھوڑ نہیں سکتی تھیں۔ لیکن جب نوکری سے ریٹائر ہونے کا وقت آیا تو اُنہوں نے بڑی شدت سے یہوواہ سے دُعا کی۔ وہ کہتی ہیں: ”عام طور پر لوگوں کو اُس وقت کا کافی اِنتظار کرنا پڑتا ہے جب اُنہیں پینشن ملنا شروع ہوتی ہے۔لیکن مجھے ریٹائر ہونے کے ایک مہینے بعد ہی پینشن ملنا شروع ہو گئی۔ یہ کسی معجزے سے کم نہیں تھا!“ پھر دو مہینے بعد وہ پہلکار بن گئیں۔ اب اُن کی عمر 70 سال سے اُوپر ہے اور اُنہیں پہلکار کے طور پر خدمت کرتے ہوئے 20 سال سے زیادہ عرصہ ہو گیا ہے۔ اِس عرصے کے دوران اُنہوں نے آٹھ لوگوں کی بپتسمہ لینے میں مدد کی۔ وہ کہتی ہیں: ”کبھی کبھار مجھے لگتا ہے کہ اب مجھ میں اِتنی طاقت نہیں رہی۔ لیکن یہوواہ خدا ہر دن میری مدد کرتا ہے تاکہ مَیں پہلکار کے طور پر اُس کی خدمت کرتی رہوں۔“
13-14. کن مثالوں پر غور کرنے سے ہمیں یہوواہ پر بھروسا رکھنے میں مدد ملے گی اور ہم اُس کی زیادہ سے زیادہ خدمت کرنے کے قابل ہوں گے؟
13 اُن لوگوں سے سیکھیں جنہوں نے یہوواہ پر بھروسا کِیا۔ بائبل ایسے لوگوں کی مثالوں سے بھری ہوئی ہے جنہوں نے یہوواہ کی خدمت کرنے کے لیے جیتوڑ کوشش کی۔ کئی بار تو یہوواہ کے اِن بندوں کو تبھی برکت ملی جب اُنہوں نے کچھ ایسے کام کیے جن سے ظاہر ہوا کہ وہ یہوواہ پر بھروسا کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر یہوواہ نے ابراہام کو اُسی وقت برکت دی جب اُنہوں نے اپنا گھر چھوڑ دیا حالانکہ وہ یہ جانتے بھی نہیں تھے کہ ”وہ کہاں جا رہے ہیں۔“ (عبر 11:8) یعقوب کو بھی اُسی وقت ایک خاص برکت ملی جب اُنہوں نے ایک فرشتے کے ساتھ کُشتی لڑی۔ (پید 32:24-30) اور جب بنیاِسرائیل ملک کنعان میں داخل ہونے والے تھے تو وہ تب ہی ایسا کر پائے جب کاہنوں نے دریائےاُردن کے تیز بہتے پانی میں قدم رکھے۔—یشو 3:14-16۔
14 آپ جدید زمانے میں رہنے والے خدا کے بندوں سے بھی بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔ اُنہوں نے بھی یہوواہ پر بھروسا کِیا اور اُس کی زیادہ سے زیادہ خدمت کرنے کی جیتوڑ کوشش کی۔ مثال کے طور پر پیٹن نامی بھائی اور اُن بیوی ڈیانا کو اُن بہن بھائیوں کے تجربے پڑھنا بہت اچھا لگتا ہے جنہوں نے یہوواہ کی بڑھ چڑھ کر خدمت کرنے کا منصوبہ بنایا جیسے کہ وہ تجربے جو سلسلہوار مضامین ”اُنہوں نے اپنے آپ کو خوشی سے پیش کِیا“ * میں آتے ہیں۔ بھائی پیٹن کہتے ہیں: ”جب ہم اِن بہن بھائیوں کے تجربے پڑھتے ہیں تو ہمیں ایسا لگتا ہے جیسے ہم کسی کو مزےدار کھانا کھاتے ہوئے دیکھ رہے ہوں۔ جتنا زیادہ ہم اُنہیں دیکھتے جاتے ہیں اُتنا ہی زیادہ ہم میں یہ شوق پیدا ہوتا ہے کہ ہم بھی ’چکھ کر دیکھیں کہ یہوواہ کتنا اچھا ہے۔‘ “ آخرکار بھائی پیٹن اور بہن ڈیانا اُس جگہ یہوواہ کی خدمت کرنے چلے گئے جہاں مبشروں کی زیادہ ضرورت تھی۔ کیا آپ نے بھی یہ سلسلہوار مضامین پڑھے ہیں؟ اِس طرح کے مضامین کی مدد سے آپ ایسے طریقوں کو دیکھ پائیں گے جن سے آپ یہوواہ کی اَور زیادہ خدمت کر سکیں گے۔
15. اچھے لوگوں کے ساتھ وقت گزارنے سے ہماری مدد کیسے ہو سکتی ہے؟
15 اچھے دوستوں کا اِنتخاب کریں۔ ہمارے لیے ایک نئے کھانے کو چکھنا اُس وقت زیادہ آسان ہو جاتا ہے جب ہم ایسے لوگوں کے ساتھ ہوتے ہیں جو اُس کھانے کو بڑا شوق سے کھاتے ہیں۔ اِسی طرح اگر ہم ایسے لوگوں کے ساتھ وقت گزارتے ہیں جو اپنی زندگی میں یہوواہ کو سب سے زیادہ اہمیت دیتے ہیں تو ہمیں ایسے طریقے دیکھنے کا موقع ملتا ہے جن سے ہم یہوواہ کی زیادہ سے زیادہ خدمت کر سکیں۔ ایسا ہی کچھ کینٹ اور ویرونیکا نامی میاں بیوی کے ساتھ ہوا۔ بھائی کینٹ کہتے ہیں: ”ہم نے دیکھا کہ جب ہم نے ایسے بہن بھائیوں کے ساتھ وقت گزارا جو یہوواہ کی بادشاہت کو اپنی زندگی میں سب سے زیادہ اہمیت دیتے ہیں تو ہم میں نئے نئے طریقوں سے یہوواہ کی خدمت کرنے کا اِعتماد پیدا ہوا۔“ اب بھائی کینٹ اور بہن ویرونیکا سربیا میں خصوصی پہلکار ہیں۔
16. لُوقا 12:16-21 میں لکھی مثال کے مطابق ہمیں قربانیاں دینے کو کیوں تیار ہونا چاہیے؟
16 یہوواہ کے لیے قربانیاں دیں۔ یہوواہ یہ نہیں چاہتا کہ ہم اُسے خوش کرنے کے لیے اپنا سب کچھ قربان کر دیں۔ (واعظ 5:19، 20) اگر ہم صرف قربانیاں دینے کے ڈر کی وجہ سے بڑھ چڑھ کر یہوواہ کی خدمت نہیں کرتے تو ہم یسوع مسیح کی مثال میں بتائے گئے آدمی جیسی غلطی کر رہے ہوں گے جس نے آرامدہ زندگی پانے کے لیے اِتنی محنت کی کہ وہ یہوواہ کو ہی بھول گیا۔ (لُوقا 12:16-21 کو پڑھیں۔) ذرا فرانس میں رہنے والے ایک بھائی کی مثال پر غور کریں جس کا نام کرستیان ہے۔ وہ کہتے ہیں: ”مَیں یہوواہ اور اپنے گھر والوں کو زیادہ وقت نہیں دے رہا تھا۔“ اُنہوں نے اور اُن کی بیوی نے پہلکار بننے کا فیصلہ کِیا۔ لیکن ایسا کرنے کے لیے اُنہیں اپنی نوکریاں چھوڑنے کی ضرورت تھی۔ اپنے اخراجات پورے کرنے کے لیے اُنہوں نے صفائی کا کام شروع کِیا اور تھوڑے میں گزارہ کرنا سیکھ لیا۔ کیا اُنہیں یہ قربانی دینے کا فائدہ ہوا؟ بھائی کرستیان کہتے ہیں: ”اب ہمیں مُنادی کرنے میں مزہ آنے لگا ہے اور ہمیں یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوتی ہے کہ جن لوگوں کو ہم بائبل کورس کرا رہے ہیں یا جن کے ساتھ واپسی ملاقاتیں کرتے ہیں، وہ یہوواہ کے بارے میں سیکھ رہے ہیں۔“
17. ہمارے لیے نئے نئے طریقوں سے مُنادی کرنا کیوں مشکل ہو سکتا ہے؟
17 نئے نئے طریقوں سے مُنادی کرنے کو تیار رہیں۔ (اعما 17:16، 17؛ 20:20، 21) اِس حوالے سے ذرا امریکہ میں رہنے والی بہن کی مثال پر غور کریں جس کا نام شرلی ہے۔ اُنہیں کورونا وائرس کی وبا کے دوران مُنادی کرنے کے اپنے طریقے میں تبدیلی لانی پڑی۔ شروع شروع میں وہ فون کے ذریعے گواہی دینے سے ہچکچا رہی تھیں۔ لیکن جب حلقے کے دورے کے دوران اُنہوں نے ایسا کرنے کی تربیت حاصل کی تو وہ باقاعدگی سے اِس طرح سے مُنادی کرنے لگیں۔ بہن شرلی کہتی ہیں: ”شروع شروع میں مجھے ایسا کرنے سے ڈر لگ رہا تھا۔ لیکن اب مجھے اِس طرح سے گواہی دینے میں بڑا مزہ آتا ہے۔ جتنا زیادہ ہمیں اب لوگوں سے بات کرنے کا موقع ملتا ہے اُتنا گھر گھر مُنادی کرنے سے نہیں ملتا تھا۔“
18. اگر ہمیں ایسے مسئلوں کا سامنا ہوتا ہے جن کی وجہ سے ہمارے لیے یہوواہ کی زیادہ سے زیادہ خدمت کرنا مشکل ہو سکتا ہے تو کیا چیز ہماری مدد کر سکتی ہے؟
18 منصوبہ بنائیں اور اِسے پورا کرنے کی کوشش کریں۔ جب ہمیں مشکلوں کا سامنا ہوتا ہے تو ہم دُعا میں یہوواہ سے مدد مانگتے ہیں اور اِس بات پر سوچ بچار کرتے ہیں کہ ہم اِن سے کیسے نمٹ سکتے ہیں۔ (امثا 3:21) ذرا سونیا نامی بہن کی بات پر غور کریں جو یورپ میں رومنی زبان والے گروپ میں ایک پہلکار ہیں۔ وہ کہتی ہیں: ”مَیں جب بھی کوئی منصوبہ بناتی ہوں تو مَیں اِسے کاغذ پر لکھ لیتی ہوں اور کسی ایسی جگہ پر رکھتی ہوں جہاں مَیں اِسے آسانی سے دیکھ سکوں۔ مَیں نے اپنی میز پر ایک تصویر رکھی ہے جس میں دو راستے ہیں جو فرق سمت کی طرف جاتے ہیں۔ جب مجھے کوئی فیصلہ کرنا ہوتا ہے تو مَیں اِس تصویر کو دیکھتی ہوں اور یہ سوچتی ہوں کہ مَیں جو فیصلہ کروں گی، وہ مجھے کس سمت لے جائے گا۔“ بہن سونیا مشکلوں کے باوجود اپنی سوچ کو مثبت رکھنے کی کوشش کرتی ہیں۔ وہ کہتی ہیں: ”جب بھی مجھے کسی نئی صورتحال کا سامنا ہوتا ہے تو مَیں یہ سوچتی ہوں کہ یا تو مَیں اِس صورتحال کو ایک دیوار کی طرح خیال کروں جو میرے منصوبے کی بیچ کھڑی ہو گئی ہے یا پھر مَیں اِسے ایک پُل سمجھوں جس کے ذریعے مَیں اپنے منصوبے کو پورا کر سکتی ہوں۔“
19. ہمارا کیا عزم ہونا چاہیے؟
19 یہوواہ خدا ہمیں مختلف طریقوں سے برکتیں دیتا ہے۔ جب ہم جی جان سے اُس کی بڑائی کرتے ہیں تو ہم یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ہم اِن برکتوں کی کتنی قدر کرتے ہیں۔ (عبر 13:15) اگر ہم فرق فرق طریقوں سے یہوواہ کی خدمت میں حصہ لیں گے تو یہوواہ ہمیں اَور زیادہ برکتیں دے گا۔ آئیں، ہر روز ایسی باتوں پر غور کریں جن کے ذریعے ہم یہوواہ کی اچھائی کا تجربہ کر سکتے ہیں۔ یوں ہم یسوع مسیح کی مثال پر عمل کر رہے ہوں گے جنہوں نے کہا: ”میرا کھانا یہ ہے کہ مَیں اُس کی مرضی پر چلوں جس نے مجھے بھیجا ہے اور اُس کا کام پورا کروں۔“—یوح 4:34۔
گیت نمبر 80: آزما کر دیکھو کہ یہوواہ کتنا مہربان ہے
^ پیراگراف 5 یہوواہ خدا اچھائی کا سرچشمہ ہے۔ وہ ہر ایک کو اچھی چیزیں دیتا ہے، یہاں تک کہ بُرے لوگوں کو بھی۔ مگر اپنے بندوں کو اچھی چیزیں دے کر تو اُسے اَور بھی زیادہ خوشی ملتی ہے۔ اِس مضمون میں ہم دیکھیں گے کہ یہوواہ اپنے بندوں کو اچھی چیزیں کیسے دیتا ہے۔ ہم اِس بات پر بھی غور کریں گے کہ جو بہن بھائی اَور بڑھ چڑھ کر یہوواہ کی خدمت کرنے کی کوشش کرتے ہیں، وہ کن خاص طریقوں سے اُس کی اچھائی کا تجربہ کرتے ہیں۔
^ پیراگراف 2 زبور 34:8 (ترجمہ نئی دُنیا): ”چکھو اور دیکھو کہ یہوواہ کتنا اچھا ہے؛ وہ شخص خوش رہتا ہے جو اُس کے پاس پناہ لیتا ہے۔“
^ پیراگراف 7 کچھ نام فرضی ہیں۔
^ پیراگراف 14 یہ سلسلہ وار مضامین پہلے ”مینارِنگہبانی“ میں شائع ہوتے تھے۔ لیکن اب یہ ویبسائٹ jw.org پر آتے ہیں۔ مضامین کے اِس سلسلے کو دیکھنے کے لیے حصہ ”ہمارے بارے میں“ کے تحت ”یہوواہ کے گواہوں کی ذاتی زندگی سے تجربات“ میں ”یہوواہ کی خدمت میں اپنے منصوبے پورے کرنا“ پر جائیں۔