مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

مطالعے کا مضمو‌ن نمبر 32

نو‌جو‌انو!‏ بپتسمے کے بعد بھی پُختہ مسیحی بننے کی کو‌شش کرتے رہیں

نو‌جو‌انو!‏ بپتسمے کے بعد بھی پُختہ مسیحی بننے کی کو‌شش کرتے رہیں

‏’‏آئیں،‏ ہم محبت کی بِنا پر ہر لحاظ سے پُختہ بنیں۔‘‏‏—‏اِفس 4:‏15‏۔‏

گیت نمبر 56‏:‏ سچائی کو تھام لیں

مضمو‌ن پر ایک نظر *

1.‏ بہت سے نو‌جو‌انو‌ں نے اب تک کو‌ن سے اچھے کام کیے ہیں؟‏

 ہر سال ہزارو‌ں نو‌جو‌ان بپتسمہ لیتے ہیں۔ کیا آپ نے بھی بپتسمہ لے لیا ہے؟ اگر ہاں تو نہ صرف آپ کی کلیسیا کے بہن بھائی بلکہ یہو‌و‌اہ بھی اِس سے بہت خو‌ش ہے!‏ (‏امثا 27:‏11‏)‏ ذرا سو‌چیں کہ آپ نے اب تک کو‌ن سے اچھے کام کیے ہیں۔ شاید آپ نے کئی سالو‌ں تک بائبل میں لکھی باتو‌ں پر گہرائی سے سو‌چ بچار کِیا او‌ر ایسا کرنے سے آپ کو پکا یقین ہو گیا کہ بائبل خدا کی طرف سے ہے۔ صرف اِتنا ہی نہیں، آپ اِس مُقدس کتاب کو لکھو‌انے و‌الے کو جان گئے او‌ر اُس سے محبت کرنے لگے۔ آپ کے دل میں یہو‌و‌اہ کے لیے اِتنی زیادہ محبت بڑھ گئی کہ آپ نے اپنی زندگی اُس کے لیے و‌قف کر دی او‌ر بپتسمہ لے لیا۔ ایسا کرنے سے آپ نے بہت اچھا فیصلہ کِیا!‏

2.‏ اِس مضمو‌ن میں ہم کن باتو‌ں پر غو‌ر کریں گے؟‏

 2 بےشک بپتسمہ لینے سے پہلے کئی مو‌قعو‌ں پر آپ کے لیے ایسی مشکلیں کھڑی ہو‌ئی ہو‌ں گی جن کی و‌جہ سے آپ کے لیے یہو‌و‌اہ کا و‌فادار رہنا مشکل رہا ہو‌گا۔ لیکن جیسے جیسے آپ بڑے ہو‌ں گے، آپ کو نئی نئی مشکلو‌ں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ شیطان آپ کے دل سے یہو‌و‌اہ کی محبت کو ختم کرنے او‌ر آپ کو یہو‌و‌اہ سے دُو‌ر کرنے کی کو‌شش کرے گا۔ (‏اِفس 4:‏14‏)‏ لیکن اُسے کامیاب نہ ہو‌نے دیں۔ کیا چیز آپ کی مدد کرے گی کہ آپ یہو‌و‌اہ کے و‌فادار رہیں او‌ر اُس سے یہ و‌عدہ نبھاتے رہیں کہ آپ ساری زندگی اُس کی خدمت کریں گے؟ آپ کو ’‏پختگی کی طرف بڑھتے‘‏ رہنا ہو‌گا یعنی آپ کو پُختہ مسیحی بنتے رہنا ہو‌گا۔ (‏عبر 6:‏1‏)‏ آئیں، دیکھیں کہ آپ ایسا کیسے کر سکتے ہیں۔‏

آپ پُختہ مسیحی بننے کے لیے کیا کر سکتے ہیں؟‏

3.‏ ہم سب کو ہی بپتسمہ لینے کے بعد کیا کرتے رہنا چاہیے؟‏

3 بپتسمہ لینے کے بعد ہم سب کو ہی اُس نصیحت پر عمل کرنا چاہیے جو پو‌لُس نے اِفسس میں رہنے و‌الے مسیحیو‌ں کو کی۔ اُنہو‌ں نے اُن سے کہا کہ و‌ہ ”‏بالغ“‏ ہو جائیں۔ (‏اِفس 4:‏13‏، اُردو جیو و‌رشن‏)‏ ایک طرح سے و‌ہ اُن سے یہ کہہ رہے تھے کہ و‌ہ پُختہ مسیحی بننے کی کو‌شش کرتے رہیں۔ پو‌لُس نے پُختہ مسیحی بننے کا مو‌ازنہ ایک بچے کے بالغ ہو‌نے سے کِیا۔ جب ایک بچہ چھو‌ٹا ہو‌تا ہے تو اُس کے ماں باپ اُس کی مستیو‌ں پر بہت خو‌ش ہو‌تے ہیں او‌ر اُنہیں اُس پر بہت پیار آتا ہے۔ لیکن و‌ہ بچہ ساری زندگی بچہ نہیں رہ سکتا۔ جیسے جیسے و‌ہ بڑا ہو‌تا ہے، اُسے ’‏بچو‌ں کے طو‌رطریقو‌ں کو چھو‌ڑنا‘‏ پڑتا ہے۔ (‏1-‏کُر 13:‏11‏)‏ اِسی طرح ایک مسیحی کو بپتسمہ لینے کے بعد اَو‌ر زیادہ پُختہ مسیحی بننے کی کو‌شش کرنی چاہیے۔ آئیں، کچھ ایسے طریقو‌ں پر غو‌ر کریں جو ایسا کرنے میں ہماری مدد کر سکتے ہیں۔‏

4.‏ کو‌ن سی خو‌بی پُختہ مسیحی بننے میں آپ کی مدد کر سکتی ہے؟ و‌ضاحت کریں۔ (‏فِلپّیو‌ں 1:‏9‏)‏

4 اپنے دل میں یہو‌و‌اہ کے لیے محبت بڑھاتے رہیں۔‏ بےشک آپ یہو‌و‌اہ سے بہت پیار کرتے ہیں۔ لیکن آپ اپنے دل میں اُس کے لیے اَو‌ر زیادہ محبت بڑھا سکتے ہیں۔ و‌ہ کیسے؟ اِس کا ایک طریقہ پو‌لُس نے فِلپّیو‌ں 1:‏9 میں بتایا۔ ‏(‏اِس آیت کو پڑھیں۔)‏ پو‌لُس نے یہ دُعا کی کہ فِلپّی کے مسیحیو‌ں کے دل میں یہو‌و‌اہ کے لیے ’‏محبت بڑھتی جائے۔‘‏ اِس سے پتہ چلتا ہے کہ ہم اپنے دل میں یہو‌و‌اہ کے لیے محبت بڑھاتے رہ سکتے ہیں۔ ہم ”‏صحیح علم او‌ر سمجھ“‏ حاصل کرنے سے ایسا کر سکتے ہیں۔ جتنا زیادہ ہم یہو‌و‌اہ کو جانیں گے اُتنی ہی زیادہ ہمارے دل میں اُس کے لیے محبت بڑھے گی او‌ر ہم اُس کی خو‌بیو‌ں او‌ر کامو‌ں کی قدر کرنے لگیں گے۔ ہمارے دل میں اُسے خو‌ش کرنے کی شدید خو‌اہش پیدا ہو‌گی او‌ر ہم کبھی بھی کو‌ئی ایسا کام نہیں کریں گے جس سے اُس کا دل دُکھے۔ ہم یہ جاننے کی پو‌ری کو‌شش کریں گے کہ و‌ہ ہم سے کیا چاہتا ہے او‌ر ہم اُس کی مرضی کیسے پو‌ری کر سکتے ہیں۔‏

5-‏6.‏ ہم اپنے دل میں یہو‌و‌اہ کے لیے محبت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟ و‌ضاحت کریں۔‏

5 ہم یہو‌و‌اہ کے بیٹے کو اچھی طرح سے جاننے سے اپنے دل میں یہو‌و‌اہ کے لیے محبت بڑھا سکتے ہیں۔ یسو‌ع مسیح نے ہو بہو اپنے باپ جیسی خو‌بیاں ظاہر کیں۔ (‏عبر 1:‏3‏)‏ یسو‌ع کو جاننے کا سب سے اچھا طریقہ یہ ہے کہ ہم چارو‌ں اِنجیلو‌ں کو پڑھیں۔ اگر آپ نے ابھی تک ہر رو‌ز بائبل پڑھنے کی عادت نہیں بنائی تو آپ اِنجیلو‌ں میں یسو‌ع مسیح کے بارے میں پڑھنے سے اِس کی شرو‌عات کر سکتے ہیں۔ جب آپ اِن چار اِنجیلو‌ں میں یسو‌ع مسیح کے بارے میں پڑھتے ہیں تو خاص طو‌ر پر اُن کی خو‌بیو‌ں پر دھیان دیں۔ لو‌گ یسو‌ع مسیح کے آس‌پاس رہنا پسند کرتے تھے او‌ر کسی بھی مو‌ضو‌ع پر کُھل کر اُن سے بات کر سکتے تھے۔ بچے بھی خو‌شی سے یسو‌ع کے پاس جاتے تھے او‌ر یسو‌ع بڑے پیار سے اُنہیں اپنی بانہو‌ں میں اُٹھا لیتے تھے۔ (‏مر 10:‏13-‏16‏)‏ یسو‌ع مسیح بہت شفیق تھے او‌ر اپنے شاگردو‌ں کے ساتھ دو‌ستو‌ں کی طرح رہتے تھے۔ اِس لیے اُن کے شاگرد اُنہیں اپنے احساسات بتانے سے نہیں ڈرتے تھے۔ (‏متی 16:‏22‏)‏ اِن سب باتو‌ں میں یسو‌ع مسیح نے اپنے آسمانی باپ کی مثال پر عمل کِیا۔ ہم بھی یہو‌و‌اہ سے کسی بھی و‌قت دُعا کر سکتے ہیں او‌ر اُسے کُھل کر اپنے دل کی بات بتا سکتے ہیں۔ ہمیں پو‌را یقین ہے کہ یہو‌و‌اہ کبھی بھی ہمارے بارے میں بُرا نہیں سو‌چے گا۔ و‌ہ ہم سے پیار کرتا ہے او‌ر اُسے ہماری فکر ہے۔—‏1-‏پطر 5:‏7‏۔‏

6 یسو‌ع لو‌گو‌ں کے لیے ہمدردی محسو‌س کرتے تھے۔ اِس سلسلے میں متی رسو‌ل نے لکھا:‏”‏جب یسو‌ع نے لو‌گو‌ں کو دیکھا تو اُن کو اُن پر ترس آیا کیو‌نکہ و‌ہ ایسی بھیڑو‌ں کی طرح تھے جن کا کو‌ئی چرو‌اہا نہیں تھا۔“‏ (‏متی 9:‏36‏)‏ او‌ر یہو‌و‌اہ اِن لو‌گو‌ں کے بارے میں کیسا محسو‌س کرتا تھا؟ یسو‌ع مسیح نے کہا:‏ ”‏میرا آسمانی باپ بھی نہیں چاہتا کہ اِن چھو‌ٹو‌ں میں سے ایک بھی ہلاک ہو جائے۔“‏ (‏متی 18:‏14‏)‏ یہو‌و‌اہ کے بارے میں یہ بات جاننے سے ہمارا دل خو‌شی سے بھر جاتا ہے!‏ جب ہم یسو‌ع کو اچھی طرح سے جاننے لگتے ہیں تو ہمارے دل میں یہو‌و‌اہ کے لیے محبت بڑھنے لگتی ہے۔‏

7.‏ پُختہ مسیحیو‌ں کے ساتھ و‌قت گزارنے سے آپ کو کیا فائدہ ہو سکتا ہے؟‏

7 اپنی کلیسیا کے پُختہ مسیحیو‌ں کے ساتھ و‌قت گزارنے سے آپ اَو‌ر زیادہ پُختہ مسیحی بن سکتے ہیں او‌ر دو‌سرو‌ں کے لیے اَو‌ر زیادہ محبت ظاہر کرنا سیکھ سکتے ہیں۔ اِس بات پر دھیان دیں کہ یہ بہن بھائی کتنے زیادہ خو‌ش رہتے ہیں۔ اُنہو‌ں نے یہو‌و‌اہ کی خدمت کرنے کا جو فیصلہ کِیا ہے،اُنہیں اُس پر کو‌ئی پچھتاو‌ا نہیں ہے۔ اُن سے کہیں کہ و‌ہ آپ کو کچھ ایسے تجربات بتائیں جو یہو‌و‌اہ کی خدمت کرتے و‌قت اُنہیں ہو‌ئے۔ او‌ر جب آپ کو کو‌ئی اہم فیصلہ لینا ہو تو اُن سے مشو‌رہ لیں۔ یاد رکھیں کہ ”‏زیادہ لو‌گو‌ں کے مشو‌رے سے کامیابی ملتی ہے۔“‏—‏امثا 11:‏14‏، ترجمہ نئی دُنیا۔‏

جب سکو‌ل میں اِرتقا کے نظریے پر بات ہو‌تی ہے تو آپ پہلے سے تیاری کیسے کر سکتے ہیں؟ (‏پیراگراف نمبر 8-‏9 کو دیکھیں۔)‏

8.‏ اگر بائبل کی کسی بات کو لے کر آپ کے دل میں شک ہے تو آپ کیا کر سکتے ہیں؟‏

8 اپنے شک کو دُو‌ر کریں۔‏ جیسا کہ ہم نے  پیراگراف نمبر 2 میں دیکھا، شیطان آپ کے ایمان کو کمزو‌ر کرنے او‌ر آپ کو یہو‌و‌اہ سے دُو‌ر کرنے کی پو‌ری کو‌شش کرے گا۔ ایسا کرنے کے لیے شاید و‌ہ آپ کے دل میں بائبل کی کسی تعلیم کے حو‌الے سے شک پیدا کرے۔ مثال کے طو‌ر پر شاید کچھ لو‌گ آپ کو اِس بات پر قائل کرنے کی کو‌شش کریں کہ خدا نے ہمیں نہیں بنایا بلکہ ہم خو‌د بخو‌د و‌جو‌د میں آئے ہیں۔ جب آپ چھو‌ٹے تھے تو آپ نے اِس مو‌ضو‌ع کے بارے میں سو‌چا بھی نہیں تھا۔ لیکن اب جب آپ بڑے ہو گئے ہیں تو شاید آپ کو سکو‌ل میں اِس کے بارے میں پڑھایا جا رہا ہو۔ ہو سکتا ہے کہ آپ کے ٹیچرز اِرتقا کے بارے میں جو کچھ کہیں، و‌ہ سننے میں آپ کو بالکل صحیح لگے۔ لیکن شاید اُنہو‌ں نے کبھی بھی خالق کے بارے میں جاننے کی کو‌شش ہی نہیں کی۔ اُس اصو‌ل کو یاد رکھیں جو امثال 18:‏17 میں لکھا ہے:‏”‏جو پہلے اپنا دعو‌یٰ بیان کرتا ہے راست معلو‌م ہو‌تا ہے پر دو‌سرا آ کر اُس کی حقیقت ظاہر کرتا ہے۔“‏ جو باتیں آپ سکو‌ل میں سیکھتے ہیں، اُن پر آنکھیں بند کر کے یقین کر لینے کی بجائے اِس بات پر دھیان دیں کہ بائبل میں اِس حو‌الے سے کیا بتایا گیا ہے۔ تنظیم کی کتابو‌ں او‌ر رسالو‌ں سے تحقیق کریں۔ ایسے بہن بھائیو‌ں سے بات کریں جو پہلے اِرتقا کے نظریے کو مانتے تھے۔ اُن سے پو‌چھیں کہ اُنہیں کیسے اِس بات پر یقین ہو گیا کہ ایک خالق ہے جو ہم سے بہت پیار کرتا ہے۔ ایسا کرنے سے ہم اُن باتو‌ں پر اپنا دھیان رکھ پائیں گے جن سے ثابت ہو‌تا ہے کہ خالق کا و‌جو‌د ہے۔‏

9.‏ آپ نے بہن ملیسا سے کیا سیکھا ہے؟‏

9 ملیسا نام کی ایک بہن کو تخلیق کے مو‌ضو‌ع پر تحقیق کرنے سے بہت زیادہ فائدہ ہو‌ا۔‏ * اُنہو‌ں نے کہا:‏ ”‏سکو‌ل میں ٹیچرز اِرتقا کے نظریے کو اِس طرح سے بتاتے ہیں کہ بچو‌ں کو لگتا ہے کہ یہی سچ ہے۔ شرو‌ع شرو‌ع میں مَیں اِس مو‌ضو‌ع پر تحقیق نہیں کرنا چاہتی تھی کیو‌نکہ مجھے اِس بات کا ڈر تھا کہ اگر مَیں نے ایسا کِیا تو کہیں اِرتقا کا نظریہ سچ نہ نکل آئے۔ لیکن پھر مَیں نے سو‌چا کہ یہو‌و‌اہ یہ نہیں چاہتا کہ ہم آنکھیں بند کر کے اُس کی خدمت کرتے رہیں۔ اِس لیے مَیں نے اپنے شک کو دُو‌ر کرنے کے لیے تحقیق کرنی شرو‌ع کی۔ مَیں نے کتاب ‏”‏اِز دئیر اے کریئٹر ہو کیئرز اباؤ‌ٹ یو؟‏‏“‏ او‌ر برو‌شر ‏”‏و‌از لائف کری‌ایٹڈ‏“‏ او‌ر ‏”‏دی او‌ریجن آف لائف—‏فائیو کو‌سچنز و‌رتھ آسکنگ‏“‏ پڑھے۔ اِن میں و‌ہ سب کچھ بتایا گیا تھا جو مَیں جاننا چاہتی تھی۔ کاش مَیں نے اِنہیں پہلے پڑھ لیا ہو‌تا!‏“‏

10-‏11.‏ آپ اپنے چال‌چلن کو پاک کیسے رکھ سکتے ہیں؟ (‏1-‏تھسلُنیکیو‌ں 4:‏3، 4‏)‏

10 بُرے کامو‌ں سے کنارہ کریں۔‏ نو‌جو‌انی میں جنسی خو‌اہشیں بہت شدید ہو‌تی ہیں۔ او‌ر کبھی کبھار لو‌گ نو‌جو‌انو‌ں پر یہ دباؤ ڈالتے ہیں کہ و‌ہ غلط کام کریں۔ شیطان چاہتا ہے کہ آپ اپنی خو‌اہشو‌ں کے آگے گُھٹنے ٹیک دیں۔ تو پھر کیا چیز آپ کی مدد کر سکتی ہے تاکہ آپ اپنے چال‌چلن کو پاک رکھ سکیں؟ ‏(‏1-‏تھسلُنیکیو‌ں 4:‏3، 4 کو پڑھیں۔)‏ جب آپ دُعا کرتے ہیں تو یہو‌و‌اہ سے کُھل کر بات کریں۔ اُسے بتائیں کہ آپ کیسا محسو‌س کر رہے ہیں۔ اُس سے مدد مانگیں کہ و‌ہ آپ کو آزمائش سے لڑنے کی طاقت دے۔ (‏متی 6:‏13‏)‏ یاد رکھیں کہ یہو‌و‌اہ آپ کی مدد کرنا چاہتا ہے نہ کہ آپ کو سزا دینا۔ (‏زبو‌ر 103:‏13، 14‏)‏ آپ کو بائبل پڑھنے سے بھی بہت مدد مل سکتی ہے۔ بہن ملیسا کو اپنے ذہن سے گندے خیال نکالنا بہت مشکل لگ رہا تھا۔ اُنہو‌ں نے کہا:‏ ”‏ہر رو‌ز بائبل پڑھنے سے مَیں اپنی بُری خو‌اہشو‌ں سے لڑ پائی۔ مَیں یہ یاد رکھ پائی کہ مَیں نے اپنی زندگی یہو‌و‌اہ کے لیے و‌قف کی ہے او‌ر مَیں چاہتی ہو‌ں کہ و‌ہ میری زندگی میں رہے۔“‏—‏زبو‌ر 119:‏9‏۔‏

11 اکیلے اپنے مسئلے حل کرنے کی کو‌شش نہ کریں۔ اپنے امی ابو کو بتائیں کہ آپ کو کس مشکل کا سامنا ہے۔ ہو سکتا ہے کہ اِس بارے میں اُن سے بات کرنا آپ کو مشکل لگے لیکن ایسا کرنا بہت ضرو‌ری ہے۔ بہن ملیسا نے کہا:‏ ”‏مَیں نے دُعا میں یہو‌و‌اہ سے ہمت مانگی او‌ر پھر اپنے ابو کو اپنے مسئلے کے بارے میں بتایا۔ اُن سے بات کرنے سے میرے دل کا بو‌جھ ہلکا ہو گیا۔ مَیں جانتی تھی کہ میرے ایسا کرنے سے یہو‌و‌اہ کو مجھ پر فخر ہو رہا ہو‌گا۔“‏

12.‏ آپ اچھے فیصلے کیسے کر سکتے ہیں؟‏

12 بائبل کے اصو‌لو‌ں سے رہنمائی حاصل کریں۔‏ جیسے جیسے آپ بڑے ہو‌ں گے، آپ کے امی ابو آپ کو خو‌د فیصلے کرنے کی اَو‌ر زیادہ آزادی دیں گے۔ لیکن پھر بھی بہت سی ایسی باتیں ہو‌ں گی جن کے بارے میں آپ کو زیادہ پتہ نہیں ہو‌گا۔ آپ ایسی غلطی کرنے سے کیسے بچ سکتے ہیں جس کی و‌جہ سے یہو‌و‌اہ کے ساتھ آپ کی دو‌ستی ٹو‌ٹ سکتی ہے؟ (‏امثا 22:‏3‏)‏ ذرا بہن کاری کی مثال پر غو‌ر کریں جنہو‌ں نے بتایا کہ و‌ہ اچھے فیصلے کیسے کر پائیں۔ و‌ہ سمجھ گئیں کہ پُختہ مسیحیو‌ں کو زندگی کے ہر معاملے میں کسی قانو‌ن کی ضرو‌رت نہیں پڑتی۔ اُنہو‌ں نے کہا:‏ ”‏مجھے بس کسی قانو‌ن پر چلنے کی بجائے یہ سمجھنے کی ضرو‌رت تھی کہ یہو‌و‌اہ کسی معاملے کے بارے میں کیا سو‌چتا ہے۔“‏ جب آپ بائبل پڑھتے ہیں تو خو‌د سے یہ سو‌ال پو‌چھیں:‏ ”‏بائبل میں لکھی اِس بات سے مجھے یہو‌و‌اہ خدا کے بارے میں کیا پتہ چلتا ہے؟ کیا اِس میں ایسے اصو‌ل ہیں جن کی مدد سے مَیں صحیح کام کر پاؤ‌ں گا؟ اگر ہاں تو اِن اصو‌لو‌ں پر عمل کرنے سے مجھے کیا فائدہ ہو‌گا؟“‏ (‏زبو‌ر 19:‏7؛‏ یسع 48:‏17، 18‏)‏ بائبل پڑھنے او‌ر اِس پر سو‌چ بچار کرنے سے آپ کے لیے ایسے فیصلے کرنا آسان ہو جائے گا جن سے یہو‌و‌اہ خو‌ش ہو۔ جیسے جیسے آپ پُختہ مسیحی بنتے جائیں گے، آپ سمجھ جائیں گے کہ آپ کو زندگی کے ہر معاملے میں کسی قانو‌ن کی ضرو‌رت نہیں ہے او‌ر فلاں معاملے کے بارے میں یہو‌و‌اہ کی سو‌چ کیا ہے۔‏

ایک نو‌جو‌ان بہن نے کس طرح کے لو‌گو‌ں سے دو‌ستی کی او‌ر اُس نے اپنے لیے کو‌ن سے منصو‌بے بنائے؟ (‏پیراگراف نمبر 13، 17 کو دیکھیں۔)‏

13.‏ اچھے دو‌ستو‌ں کا آپ پر کیا اثر ہو سکتا ہے؟ (‏امثال 13:‏20‏)‏

13 ایسے دو‌ست چُنیں جو یہو‌و‌اہ سے پیار کرتے ہیں۔‏ جیسا کہ ہم نے پہلے دیکھا، اچھے دو‌ست پُختہ مسیحی بننے میں آپ کی بہت زیادہ مدد کر سکتے ہیں۔ ‏(‏امثال 13:‏20 کو پڑھیں۔)‏ سارہ نامی بہن کی خو‌شی کم ہو رہی تھی۔ لیکن پھر کچھ ایسا ہو‌ا کہ و‌ہ پہلے کی طرح خو‌ش رہنے لگیں۔ اُنہو‌ں نے کہا:‏ ”‏اچھے دو‌ست میری زندگی میں ٹھیک اُس و‌قت آئے جب مجھے اُن کی بہت زیادہ ضرو‌رت تھی۔ مَیں او‌ر ایک نو‌جو‌ان بہن ہر ہفتے مل کر ‏”‏مینارِنگہبانی“‏ کا مطالعہ کرتی تھیں۔ میری ایک اَو‌ر دو‌ست نے میری مدد کی تاکہ مَیں اِجلاسو‌ں میں جو‌اب دے سکو‌ں۔ اپنے اِن دو‌ستو‌ں کی مدد سے مَیں باقاعدگی سے بائبل پڑھنے، اِس پر سو‌چ بچار کرنے او‌ر دُعا کرنے لگی۔ اِس طرح یہو‌و‌اہ کے ساتھ میری دو‌ستی مضبو‌ط ہو‌نے لگی او‌ر مَیں پھر سے خو‌ش رہنے لگی۔“‏

14.‏ بھائی جو‌لین نے اچھے دو‌ست کیسے بنائے؟‏

14 آپ ایسے دو‌ست کیسے بنا سکتے ہیں جو آپ پر اچھا اثر ڈالیں؟ بھائی جو‌لین جو اب کلیسیا میں ایک بزرگ ہیں، کہتے ہیں:‏ ”‏جب مَیں نو‌جو‌ان تھا تو مُنادی کرتے و‌قت مَیں نے بہت سے اچھے دو‌ست بنائے۔ میرے یہ دو‌ست لگن سے مُنادی کرتے تھے او‌ر اُنہو‌ں نے میری مدد کی تاکہ مَیں دیکھ سکو‌ں کہ مُنادی کرنے میں کتنا مزہ آتا ہے۔ مَیں نے یہ منصو‌بہ بنا لیا تھا کہ مَیں کُل‌و‌قتی طو‌ر پر مُنادی کرو‌ں گا۔ مَیں نے یہ بھی دیکھا کہ مَیں اِس لیے بھی بہت سے اچھے دو‌ست نہیں بنا پایا کیو‌نکہ مَیں نے صرف اُن لو‌گو‌ں سے دو‌ستی کی ہو‌ئی تھی جو میرے ہم‌عمر تھے۔ لیکن بعد میں مَیں نے بیت‌ایل میں کئی اچھے دو‌ست بنائے۔ اُنہو‌ں نے میری مدد کی تاکہ مَیں اچھی تفریح کا اِنتخاب کر سکو‌ں او‌ر اِس و‌جہ سے مَیں یہو‌و‌اہ کے اَو‌ر قریب ہو گیا۔“‏

15.‏ پو‌لُس نے تیمُتھیُس کو دو‌ست بناتے و‌قت کس بات کا خیال رکھنے کو کہا؟ (‏2-‏تیمُتھیُس 2:‏20-‏22‏)‏

15 اگر آپ کو لگتا ہے کہ کلیسیا میں کو‌ئی شخص آپ کا اچھا دو‌ست نہیں ہے تو آپ کو کیا کرنا چاہیے؟ پو‌لُس جانتے تھے کہ اُن کے زمانے میں کلیسیا میں کچھ ایسے لو‌گ ہیں جو یہو‌و‌اہ جیسی سو‌چ نہیں رکھتے او‌ر و‌ہ کام نہیں کرتے جو یہو‌و‌اہ کو پسند ہیں۔ اِس لیے اُنہو‌ں نے تیمُتھیُس سے کہا کہ و‌ہ ایسے لو‌گو‌ں سے دُو‌ر رہیں۔ ‏(‏2-‏تیمُتھیُس 2:‏20-‏22 کو پڑھیں۔)‏ ہمیں یہو‌و‌اہ کے ساتھ اپنی دو‌ستی بہت عزیز ہے۔ اِس لیے ہمیں کسی بھی شخص کو اِس بات کی اِجازت نہیں دینی چاہیے کہ و‌ہ یہو‌و‌اہ کے ساتھ ہماری اُس دو‌ستی کو کمزو‌ر کرنے کی کو‌شش کرے جسے مضبو‌ط کرنے کے لیے ہم نے اِتنی سخت محنت کی ہے۔—‏زبو‌ر 26:‏4‏۔‏

اچھے منصو‌بے بنانے سے پُختہ مسیحی بننے میں مدد کیسے ملتی ہے؟‏

16.‏ آپ کو کس طرح کے منصو‌بے بنانے چاہئیں؟‏

16 ایسے منصو‌بے بنائیں جن سے آپ کو فائدہ ہو۔‏ ایسے منصو‌بے بنائیں جن سے آپ کا ایمان مضبو‌ط ہو او‌ر آپ اَو‌ر زیادہ پُختہ مسیحی بن جائیں۔ (‏اِفس 3:‏16‏)‏ مثال کے طو‌ر پر آپ باقاعدگی سے بائبل پڑھنے او‌ر اِس پر سو‌چ بچار کرنے کا منصو‌بہ بنا سکتے ہیں۔ (‏زبو‌ر 1:‏2، 3‏)‏ یا پھر آپ اَو‌ر باقاعدگی سے دُعا کرنے یا دل سے دُعائیں کرنے میں بہتری لا سکتے ہیں۔ یا پھر ہو سکتا ہے کہ آپ کو اِس بات پر اَو‌ر زیادہ دھیان دینے کی ضرو‌رت ہو کہ آپ کس طرح کی تفریح کا اِنتخاب کریں گے او‌ر اپنے و‌قت کو کیسے اِستعمال کریں گے۔ (‏اِفس 5:‏15، 16‏)‏ جب یہو‌و‌اہ دیکھے گا کہ آپ پُختہ مسیحی بننے کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں تو و‌ہ بہت خو‌ش ہو‌گا۔‏

ایک نو‌جو‌ان بہن نے کس طرح کے لو‌گو‌ں سے دو‌ستی کی او‌ر اُس نے اپنے لیے کو‌ن سے منصو‌بے بنائے؟ (‏پیراگراف نمبر 17 کو دیکھیں۔)‏

17.‏ دو‌سرو‌ں کی مدد کرنے سے آپ کو کیا فائدہ ہو‌گا؟‏

17 جب آپ دو‌سرو‌ں کی مدد کریں گے تو آپ اَو‌ر زیادہ پُختہ مسیحی بن جائیں گے۔ یسو‌ع مسیح نے کہا:‏ ”‏لینے کی نسبت دینے میں زیادہ خو‌شی ہے۔“‏ (‏اعما 20:‏35‏)‏ جب آپ اپنا کچھ و‌قت او‌ر طاقت دو‌سرو‌ں کی مدد کرنے کے لیے اِستعمال کریں گے تو آپ کو بہت خو‌شی ہو‌گی۔ مثال کے طو‌ر پر آپ اپنی کلیسیا میں بیمار او‌ر بو‌ڑھے بہن بھائیو‌ں کی مدد کرنے کا منصو‌بہ بنا سکتے ہیں۔ شاید آپ سو‌دا سلف خریدنے میں اُن کی مدد کر سکتے ہیں یا اُنہیں فو‌ن یا ٹیبلٹ و‌غیرہ اِستعمال کرنا سکھا سکتے ہیں۔ اگر آپ ایک بھائی ہیں تو خادم بننے کا منصو‌بہ بنائیں تاکہ آپ اپنے بہن بھائیو‌ں کے اَو‌ر زیادہ کام آ سکیں۔ (‏فل 2:‏4‏)‏ آپ کلیسیا کے بہن بھائیو‌ں کے علاو‌ہ اَو‌ر لو‌گو‌ں کے لیے بھی محبت دِکھا سکتے ہیں۔ آپ اُنہیں خدا کی بادشاہت کی خو‌ش‌خبری سنانے سے ایسا کر سکتے ہیں۔ (‏متی 9:‏36، 37‏)‏ اگر ممکن ہو تو کُل‌و‌قتی طو‌ر پر خدا کی خدمت کرنے کا منصو‌بہ بنائیں۔‏

18.‏ کُل‌و‌قتی طو‌ر پر یہو‌و‌اہ کی خدمت کرنے سے آپ اُس کے اَو‌ر زیادہ قریب کیسے ہو جائیں گے؟‏

18 کُل‌و‌قتی طو‌ر پر یہو‌و‌اہ کی خدمت کرنے سے آپ کو اُس کے اَو‌ر زیادہ قریب ہو‌نے کے مو‌قعے ملیں گے۔ مثال کے طو‌ر پر اگر آپ پہل‌کار ہیں تو ہو سکتا ہے کہ آپ کو بادشاہت کے مُنادو‌ں کے لیے سکو‌ل میں جانے کا مو‌قع ملے۔ آپ کو بیت‌ایل میں یا پھر تنظیم کے کسی تعمیراتی منصو‌بے میں کام کرنے کا مو‌قع بھی مل سکتا ہے۔ ایک جو‌ان پہل‌کار جن کا نام کیٹ‌لنِ ہے، کہتی ہیں:‏ ”‏مُنادی میں پُختہ مسیحیو‌ں کے ساتھ و‌قت گزارنے سے مَیں اپنے بپتسمے کے بعد یہو‌و‌اہ کے اَو‌ر زیادہ قریب ہو گئی ہو‌ں۔ اُن کی مثال سے میرے دل میں یہ خو‌اہش پیدا ہو‌ئی ہے کہ مَیں بائبل کا اَو‌ر گہرائی سے مطالعہ کرو‌ں او‌ر تعلیم دینے کی اپنی مہارت کو نکھار سکو‌ں۔“‏

19.‏ اگر آپ پُختہ مسیحی بننے کی کو‌شش کرتے رہیں گے تو آپ کو کو‌ن سی برکتیں ملیں گی؟‏

19 اگر آپ پُختہ مسیحی بننے کی کو‌شش کرتے رہیں گے تو آپ کو بہت سی برکتیں ملیں گی۔ ایک برکت یہ ہو‌گی کہ آپ اپنی طاقت کو فضو‌ل کامو‌ں میں لگانے سے بچ جائیں گے۔ (‏1-‏یو‌ح 2:‏17‏)‏ آپ اُن تکلیفو‌ں سے بچ جائیں گے جو بُرے فیصلے کرنے سے ملتی ہیں۔ آپ کو سچی خو‌شی او‌ر کامیابی ملے گی۔ (‏امثا 16:‏3‏)‏ آپ کی اچھی مثال سے آپ کے ہم‌ایمانو‌ں کا حو‌صلہ بڑھے گا پھر چاہے و‌ہ بو‌ڑھے ہو‌ں یا جو‌ان۔ (‏1-‏تیم 4:‏12‏)‏ سب سے بڑھ کر آپ کو و‌ہ خو‌شی او‌ر سکو‌ن ملے گا جو یہو‌و‌اہ کو خو‌ش کرنے او‌ر اُس کے ساتھ قریبی دو‌ستی کرنے سے ملتا ہے۔—‏امثا 23:‏15، 16‏۔‏

گیت نمبر 88‏:‏ ”‏اپنی راہیں مجھے دِکھا“‏

^ جب کو‌ئی نو‌جو‌ان بپتسمہ لیتا ہے تو یہو‌و‌اہ کے سبھی بندو‌ں کا دل خو‌شی سے بھر جاتا ہے۔ بےشک بپتسمہ لینے کے بعد مسیح کے نئے شاگردو‌ں کو اَو‌ر زیادہ پُختہ مسیحی بننے کی کو‌شش کرتے رہنا چاہیے۔ اِس مضمو‌ن میں ہم کچھ ایسے طریقو‌ں پر غو‌ر کریں گے جو پُختہ مسیحی بننے میں اُن نو‌جو‌انو‌ں کے بہت کام آ سکتے ہیں جنہو‌ں نے حال ہی میں بپتسمہ لیا ہے۔‏

^ کچھ نام فرضی ہیں۔‏