مطالعے کا مضمون نمبر 4
ہمیں یسوع مسیح کی موت کی یادگاری تقریب میں کیوں حاضر ہونا چاہیے؟
”میری یاد میں ایسا کِیا کریں۔“—لُو 22:19۔
گیت نمبر 20: ایک بیشقیمت تحفہ
مضمون پر ایک نظر *
1-2. (الف) ہم خاص طور پر کب اپنے اُس عزیز کو یاد کرتے ہیں جو فوت ہو چُکا ہے؟ (ب) اپنی موت سے پہلے یسوع مسیح نے کون سی تقریب رائج کی؟
چاہے ہمارے کسی عزیز کو فوت ہوئے کتنا ہی عرصہ کیوں نہ ہو گیا ہو، ہمیں اُس کی یاد آتی رہتی ہے۔ لیکن وہ ہمیں اُس وقت اَور بھی زیادہ یاد آتا ہے جب ہر سال وہ تاریخ آتی ہے جب وہ فوت ہوا تھا۔
2 ہر سال ہم دُنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کے ساتھ مل کر ایک ایسی ہستی کی موت کی یادگاری تقریب مناتے ہیں جو ہمیں بڑی ہی عزیز ہے۔ یہ ہستی یسوع مسیح ہیں۔ (1-پطر 1:8) ہم یسوع مسیح کی یاد میں اِس لیے جمع ہوتے ہیں کیونکہ اُنہوں نے ہماری خاطر اپنی جان دے دی اور یوں ہمیں گُناہ اور موت سے نجات دِلائی۔ (متی 20:28) دراصل یہ یسوع مسیح کی خواہش ہے کہ اُن کے پیروکار اُن کی موت کو یاد کریں۔ اپنی موت سے پہلے یسوع مسیح نے ایک خاص تقریب رائج کی اور اپنے شاگردوں کو یہ حکم دیا: ”میری یاد میں ایسا کِیا کریں۔“—لُو 22:19۔
3. اِس مضمون میں ہم کن باتوں پر غور کریں گے؟
3 جو لوگ یسوع مسیح کی موت کی یادگاری تقریب پر حاضر ہوتے ہیں، اُن میں سے ایک چھوٹا گروہ آسمان پر ہمیشہ کی زندگی حاصل کرنے کی اُمید رکھتا ہے۔ لیکن لاکھوں لوگ زمین پر ہمیشہ کی زندگی حاصل کرنے کی اُمید رکھتے ہیں۔ اِس مضمون میں ہم دیکھیں گے کہ اِن دونوں گروہوں کے لوگوں میں ہر سال اِس تقریب میں حاضر ہونے کی اِتنی شدید خواہش کیوں ہوتی ہے۔ ہم اِس بات پر بھی غور کریں گے کہ اِس تقریب میں حاضر ہونے سے ہمیں کیا فائدے ہوتے ہیں۔ تو آئیں، پہلے یہ دیکھتے ہیں کہ پاک روح سے مسحشُدہ مسیحی کن باتوں کی وجہ سے مسیح کی موت کی یادگاری تقریب میں حاضر ہوتے ہیں۔
مسحشُدہ مسیحی تقریب میں کیوں حاضر ہوتے ہیں؟
4. مسحشُدہ مسیحی یسوع کی موت کی یادگاری تقریب میں روٹی اور مے میں سے کیوں کھاتے پیتے ہیں؟
4 ہر سال مسحشُدہ مسیحی بڑی شدت سے مسیح کی موت کی یادگاری تقریب کا اِنتظار کرتے ہیں۔ اِس تقریب میں وہ روٹی اور مے میں سے کھاتے پیتے ہیں۔ مگر صرف وہ ہی ایسا کیوں کر سکتے ہیں؟ اِس سوال کے جواب کے لیے غور کریں کہ زمین پر یسوع مسیح کی زندگی کی آخری رات کیا ہوا تھا۔ عیدِفسح کا کھانا کھانے کے بعد یسوع مسیح نے ایک تقریب رائج کی جو عشائےربانی (مالک کی یادگاری تقریب کا کھانا) کے نام سے جانی جاتی ہے۔ اُنہوں نے روٹی اور مے اپنے 11 وفادار رسولوں کو دی اور اُنہیں اِن میں سے کھانے پینے کو کہا۔ اِس موقعے پر یسوع مسیح نے دو عہدوں کی بات کی۔ ایک تو نئے عہد کی اور دوسرا بادشاہت کے عہد کی۔ * (لُو 22:19، 20، 28-30) اِن عہدوں کی وجہ سے 1 لاکھ 44 ہزار اِنسانوں کے لیے آسمان پر بادشاہوں اور کاہنوں کے طور پر خدمت کرنے کی راہ کُھل گئی۔ اِن میں یسوع کے 11 وفادار رسول بھی شامل ہیں۔ (مکا 5:10؛ 14:1) صرف زمین پر موجود مسحشُدہ مسیحی ہی یادگاری تقریب میں روٹی اور مے میں سے کھا پی سکتے ہیں کیونکہ وہ اُن لوگوں میں شامل ہیں جن کے ساتھ یہ دو عہد باندھے گئے ہیں۔
5. مسحشُدہ مسیحیوں کو جو اُمید ملی ہے، اُس کے بارے میں وہ کیا بات جانتے ہیں؟
5 مسحشُدہ مسیحی ایک اَور وجہ سے بھی مسیح کی موت کی یادگاری تقریب میں حاضر ہوتے ہیں۔ اور وہ وجہ یہ ہے کہ اِس تقریب کو منانے سے اُنہیں اپنی اُمید کے بارے میں سوچنے کا موقع ملتا ہے۔ یہوواہ خدا نے اُنہیں بہت ہی شاندار اُمید دی ہے۔ وہ اُمید یہ ہے کہ وہ آسمان پر غیرفانی زندگی حاصل کریں، یسوع مسیح اور باقی مسحشُدہ مسیحیوں کے ساتھ مل کر خدمت کریں اور سب سے بڑھ کر یہوواہ کو دیکھیں! (1-کُر 15:51-53؛ 1-یوح 3:2) مسحشُدہ مسیحی جانتے ہیں کہ اُنہیں آسمان پر یہ اعزاز حاصل کرنے کی دعوت ملی ہے۔ لیکن آسمان پر جانے کے لیے اُنہیں اپنی موت تک خدا کا وفادار رہنا ہوگا۔ (2-تیم 4:7، 8)مسحشُدہ مسیحیوں کو اپنی اُمید پر سوچ بچار کرنے سے بڑی خوشی ملتی ہے۔ (طط 2:13) لیکن یسوع مسیح کی ’اَور بھی بھیڑوں‘ کو بھی اِس تقریب میں حاضر ہونے سے خوشی ملتی ہے۔ (یوح 10:16) آئیں، دیکھیں کہ وہ کن باتوں کی وجہ سے مسیح کی موت کی یادگاری تقریب میں حاضر ہوتی ہیں۔
مسیح کی اَور بھی بھیڑیں تقریب میں کیوں حاضر ہوتی ہیں؟
6. مسیح کی اَور بھی بھیڑیں ہر سال یادگاری تقریب میں کیوں حاضر ہوتی ہیں؟
6 مسیح کی اَور بھی بھیڑیں روٹی اور مے میں سے نہیں کھاتی پیتیں۔ لیکن وہ پھر بھی اِس تقریب کو منانے کے لیے جمع ہوتی ہیں۔ 1938ء میں پہلی بار اُن لوگوں کو یادگاری تقریب میں حاضر ہونے کی دعوت دی گئی جو زمین پر ہمیشہ کی زندگی حاصل کرنے کی اُمید رکھتے ہیں۔ اِس حوالے سے 1 مارچ 1938ء کے ”دی واچٹاور“ میں یہ بتایا گیا: ”یہ بالکل مناسب ہوگا کہ [مسیح کی اَور بھی بھیڑیں] اِس تقریب میں حاضر ہوں اور اِس بات پر سوچ بچار کریں کہ یہوواہ اور یسوع مسیح نے کیا کچھ کِیا ہے۔ . . . یہ اُن کے لیے بھی خوشی کا موقع ہے۔“ جس طرح شادی کی تقریب میں جانے سے مہمانوں کو خوشی ملتی ہے اُسی طرح یادگاری تقریب میں حاضر ہونے سے مسیح کی اَور بھی بھیڑوں کو خوشی ملتی ہے۔
7. مسیح کی اَور بھی بھیڑوں کو یادگاری تقریب کی تقریر کا اِنتظار کیوں ہوتا ہے؟
7 مسیح کی اَور بھی بھیڑیں بھی یادگاری تقریب میں اپنی اُمید کے بارے میں سوچ بچار کرتی ہیں۔ اُنہیں اِس تقریب کی تقریر کا بڑا اِنتظار ہوتا ہے۔ کیوں؟ کیونکہ اِس میں زیادہتر اِس بارے میں بات کی جاتی ہے کہ جب یسوع مسیح اور اُن کے ساتھ حکمرانی کرنے والے 1 لاکھ 44 ہزار لوگ ایک ہزار سال تک حکمرانی کریں گے تو اِس دوران وہ خدا کے بندوں کے لیے کیا کچھ کریں گے۔ یہ حکمران اپنے بادشاہ یسوع مسیح کی پیشوائی میں زمین کو فردوس بنانے اور خدا کے بندوں کو ہر طرح کے عیب سے پاک کرنے میں مدد کریں گے۔ جب یادگاری تقریب میں آئے لاکھوں لوگ بائبل میں لکھے وعدوں کا تصور کرتے ہیں تو اُن کا دل خوشی سے بھر جاتا ہے۔ اِن میں سے کچھ وعدوں کا ذکر یسعیاہ 35:5، 6؛ 65:21-23 اور مکاشفہ 21:3، 4 میں کِیا گیا ہے۔ خود کو اور اپنے عزیزوں کو نئی دُنیا میں تصور کرنے سے اُن کی اُمید مضبوط ہو جاتی ہے اور اُن کا یہ عزم اَور پکا ہو جاتا ہے کہ وہ یہوواہ کی عبادت کرنا کبھی نہیں چھوڑیں گے۔—متی 24:13؛ گل 6:9۔
8. مسیح کی اَور بھی بھیڑیں اَور کس وجہ سے مسیح کی موت کی یادگاری تقریب میں حاضر ہوتی ہیں؟
8 مسیح کی اَور بھی بھیڑیں ایک اَور وجہ سے بھی مسیح کی موت کی یادگاری تقریب میں حاضر ہوتی ہیں۔ وہ یہ ثابت کرنا چاہتی ہیں کہ وہ مسحشُدہ مسیحیوں سے محبت کرتی ہیں اور اُن کی حمایت کرتی ہیں۔ پاک کلام میں پہلے سے پیش گوئی کر دی گئی تھی کہ مسحشُدہ مسیحی اور زمین پر ہمیشہ کی زندگی کی اُمید رکھنے والے لوگ ایک دوسرے کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر کام کریں گے۔ وہ کیسے؟ اِس سلسلے میں آئیں، کچھ مثالوں پر غور کریں۔
9. زکریاہ 8:23 میں لکھی پیشگوئی کے مطابق مسیح کی اَور بھی بھیڑیں مسحشُدہ مسیحیوں کے لیے کیسے احساسات رکھتی ہیں؟
9 زکریاہ 8:23 کو پڑھیں۔ اِس پیشگوئی میں بڑی خوبصورت مثال کے ذریعے بتایا گیا ہے کہ مسیح کی اَور بھی بھیڑیں اپنے مسحشُدہ بہن بھائیوں کے لیے کیسے احساسات رکھتی ہیں۔ اِصطلاح ”ایک یہودی“ سے مُراد مسحشُدہ مسیحی ہیں۔ (روم 2:28، 29) اور ”مختلف اہلِلغت میں سے دس آدمی“ سے مُراد مسیح کی اَور بھی بھیڑیں ہیں۔ اِن لوگوں نے مسحشُدہ مسیحیوں کا ’دامن پکڑا‘ ہوا ہے یعنی اُنہیں اُن سے بہت لگاؤ ہے اور وہ اُن کے ساتھ مل کر یہوواہ کی عبادت کرتے ہیں۔ اِسی لیے یادگاری تقریب میں حاضر ہونے سے مسیح کی اَور بھی بھیڑیں مسحشُدہ مسیحیوں کے لیے اپنی محبت ظاہر کرتی ہیں۔
10. حِزقیایل 37:15-19، 24، 25 میں لکھی پیشگوئی کے مطابق یہوواہ نے کیا کِیا ہے؟
10 حِزقیایل 37:15-19، 24، 25 کو پڑھیں۔ اِس پیشگوئی کے مطابق یہوواہ نے مسحشُدہ مسیحیوں کو اور یسوع کی اَور بھی بھیڑوں کو ایک اٹوٹ بندھن میں جوڑ دیا ہے۔ اِس پیشگوئی میں دو چھڑیوں کا ذکر کِیا گیا ہے۔ جو لوگ آسمان پر ہمیشہ کی زندگی پانے کی اُمید رکھتے ہیں، وہ ”یہوداہ کی چھڑی“ ہیں (یہ وہ قبیلہ تھا جس سے یہوواہ نے اِسرائیل کے بادشاہوں کو چُنا تھا)۔ اور جو لوگ زمین پر ہمیشہ کی زندگی پانے کی اُمید رکھتے ہیں، وہ ”اؔفرائیم کی چھڑی“ ہیں۔ * یہوواہ نے اِن دو گروہوں کو آپس میں جوڑ دیا ہے تاکہ وہ ”ایک ہی چھڑی“ بن جائیں۔ اِس کا مطلب ہے کہ وہ اپنے بادشاہ یسوع مسیح کی سربراہی میں ایک ہو کر یہوواہ کی خدمت کرتے ہیں۔ ہر سال مسحشُدہ مسیحی اور یسوع کی اَور بھی بھیڑیں یادگاری تقریب میں حاضر ہوتی ہے۔ وہ الگ الگ گروہوں کے طور پر نہیں بلکہ ’ایک چرواہے‘ کے تحت ”ایک گلّہ بن“ کر یہ تقریب مناتی ہیں۔—یوح 10:16۔
11. متی 25:31-36، 40 میں جن ”بھیڑوں“ کا ذکر کِیا گیا ہے، وہ خاص طور پر کس طرح سے مسیح کے بھائیوں کی حمایت کرتی ہیں؟
11 متی 25:31-36، 40 کو پڑھیں۔ اِس مثال میں جن ”بھیڑوں“ کا ذکر ہوا ہے، وہ آخری زمانے میں رہنے والے اُن نیک لوگوں کی طرف اِشارہ کرتی ہیں جو زمین پر ہمیشہ کی زندگی پانے کی اُمید رکھتے ہیں یعنی مسیح کی اَور بھی بھیڑیں۔ وہ بڑی وفاداری سے زمین پر موجود یسوع کے بھائیوں کی حمایت کر رہی ہیں۔ وہ خاص طور پر ایک بہت بڑے کام میں اُن کا ساتھ دینے سے اُن کی حمایت کر رہی ہیں۔ یہ کام پوری دُنیا میں بادشاہت کی خوشخبری سنانا اور لوگوں کو مسیح کا شاگرد بنانا ہے۔—متی 24:14؛ 28:19، 20۔
12-13. یسوع کی اَور بھی بھیڑیں اَور کن طریقوں سے مسیح کے بھائیوں کی حمایت کرتی ہیں؟
12 ہر سال مسیح کی اَور بھی بھیڑیں مسحشُدہ مسیحیوں کے ساتھ مل کر اُس مہم میں حصہ لیتی ہیں جو یادگاری تقریب سے پہلے والے ہفتوں میں چلائی جاتی ہے۔ (بکس ” کیا آپ یادگاری تقریب کے دنوں کی پہلے سے تیاری کر رہے ہیں؟“ کو دیکھیں۔) وہ اِس بات کا بھی خاص خیال رکھتی ہیں کہ اِس تقریب سے پہلے سارے اِنتظامات ہو چُکے ہوں پھر چاہے اُن کی کلیسیا میں کوئی مسحشُدہ مسیحی ہو یا نہ ہو۔ مسیح کی اَور بھی بھیڑیں بڑی خوشی سے اِن طریقوں سے مسیح کے بھائیوں کی حمایت کرتی ہیں۔ یہ بھیڑیں جانتی ہیں کہ وہ مسحشُدہ مسیحیوں کے لیے جو کچھ بھی کرتی ہیں، یسوع مسیح کی نظر میں یہ ایسا ہے جیسے وہ یہ سب کچھ اُن کے لیے کر رہی ہوں۔—متی 25:37-40۔
13 چاہے ہم آسمان پر ہمیشہ کی زندگی کی اُمید رکھتے ہوں یا زمین پر، ہم سب اَور کن باتوں کی وجہ سے یادگاری تقریب میں حاضر ہوتے ہیں؟
ہم سب کو یادگاری تقریب میں کیوں جانا چاہیے؟
14. یہوواہ خدا اور یسوع مسیح نے ہمارے لیے محبت کیسے ظاہر کی ہے؟
14 ہم یہوواہ اور یسوع مسیح کی محبت کے لیے اُن کے بڑے شکرگزار ہیں۔ یہوواہ خدا نے کئی طریقوں سے ہمارے لیے محبت ظاہر کی ہے۔ لیکن اُس کی محبت کا سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ اُس نے اپنے پیارے بیٹے کو ہماری خاطر اذیت اور موت سہنے کے لیے زمین پر بھیجا۔ (یوح 3:16) یسوع مسیح نے بھی ہماری خاطر اپنی جان قربان کر دینے سے ہمارے لیے بہت زیادہ محبت ظاہر کی۔ (یوح 15:13) ہم اُس محبت کا قرض کبھی نہیں چُکا سکتے جو یہوواہ اور یسوع نے ہمارے لیے ظاہر کی۔ لیکن ہم اُن کی محبت کے لیے شکرگزاری ضرور ظاہر کر سکتے ہیں۔ وہ کیسے؟ ہم اپنی زندگی اِس طرح سے گزار سکتے ہیں کہ یہ ثابت ہو کہ ہم یہوواہ اور یسوع کے بہت احسانمند ہیں۔ (کُل 3:15) لہٰذا ہمیں یادگاری تقریب میں اِس لیے جانا چاہیے تاکہ ہم یہوواہ اور یسوع کی محبت پر سوچ بچار کر سکیں اور اُن کے لیے اپنی محبت ظاہر کر سکیں۔
15. مسحشُدہ مسیحی اور یسوع کی اَور بھی بھیڑیں فدیے کی اِتنی قدر کیوں کرتی ہیں؟
15 ہم فدیے کی بہت قدر کرتے ہیں۔ (متی 20:28) مسحشُدہ مسیحی فدیے کو بہت بیشقیمت خیال کرتے ہیں کیونکہ اِس کی وجہ سے اُنہیں ایک شاندار اُمید ملی۔ چونکہ وہ یسوع کی قربانی پر ایمان رکھتے ہیں اِس لیے یہوواہ نے اُنہیں نیک قرار دیا ہے اور اُنہیں گود لے لیا ہے۔ (روم 5:1؛ 8:15-17، 23) مسیح کی اَور بھی بھیڑیں بھی فدیے کی بہت قدر کرتی ہیں۔ چونکہ وہ بھی یسوع کی قربانی پر ایمان رکھتی ہیں اِس لیے وہ ضمیر صاف رکھ سکتی ہیں، یہوواہ کی عبادت کر سکتی ہیں اور ’بڑی مصیبت سے نکلنے‘ کی اُمید رکھ سکتی ہیں۔ (مکا 7:13-15) ایک طریقہ جس کے ذریعے مسحشُدہ مسیحی اور یسوع کی اَور بھی بھیڑیں فدیے کے لیے قدر ظاہر کر سکتی ہیں، وہ یہ ہے کہ وہ ہر سال یادگاری تقریب میں حاضر ہوں۔
16. یادگاری تقریب میں جانے کی ایک اَور وجہ کیا ہے؟
16 یادگاری تقریب میں جانے کی ایک اَور وجہ یہ ہے کہ ہم یسوع مسیح کا حکم ماننا چاہتے ہیں۔ چاہے ہم آسمان پر ہمیشہ کی زندگی پانے کی اُمید رکھتے ہوں یا زمین پر، ہم سب یسوع مسیح کے اُس حکم پر عمل کرنا چاہتے ہیں جو اُنہوں نے یادگاری تقریب رائج کرتے ہوئے دیا۔ اُنہوں نے کہا: ”میری یاد میں ایسا کِیا کریں۔“—1-کُر 11:23، 24۔
یادگاری تقریب میں جانے سے ہم سب کو کیا فائدے ہوتے ہیں؟
17. یادگاری تقریب کے ذریعے ہم یہوواہ کے اَور قریب کیوں ہو جاتے ہیں؟
17 ہم یہوواہ کے اَور قریب ہو جاتے ہیں۔ (یعقو 4:8) جیسا کہ ہم نے اِس مضمون میں سیکھا، یادگاری تقریب کے ذریعے ہمیں اپنی اُمید اور اِس بارے میں سوچ بچار کرنے کا موقع ملتا ہے کہ یہوواہ نے ہمارے لیے کتنی زیادہ محبت ظاہر کی۔ (یرم 29:11؛ 1-یوح 4:8-10) جب ہم مستقبل کے حوالے سے اپنی اُمید اور خدا کی اٹوٹ محبت پر غور کرتے ہیں تو ہمارے دل میں اُس کے لیے محبت اَور بڑھ جاتی ہے اور اُس کے ساتھ ہماری دوستی اَور مضبوط ہو جاتی ہے۔—روم 8:38، 39۔
18. یسوع مسیح کی مثال پر غور کرنے سے ہمارے دل میں کیا کرنے کی خواہش پیدا ہوتی ہے؟
18 ہمارے دل میں یسوع مسیح کی مثال پر عمل کرنے کی خواہش پیدا ہوتی ہے۔ (1-پطر 2:21) یادگاری تقریب والے دنوں میں ہم بائبل سے اُن واقعات پر غور کرتے ہیں جو زمین پر یسوع مسیح کی زندگی کے آخری ہفتے میں پیش آئے اور جو اُن کی موت اور مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے بارے میں ہیں۔ پھر یادگاری تقریب کی شام ہمیں ایک تقریر کے ذریعے یہ یاد دِلایا جاتا ہے کہ یسوع مسیح نے ہمارے لیے کتنی محبت ظاہر کی۔ (اِفس 5:2؛ 1-یوح 3:16) جب ہم اِس بارے میں پڑھتے اور سوچ بچار کرتے ہیں کہ یسوع مسیح نے خود کو دوسروں کے لیے قربان کرنے کی کتنی شاندار مثال قائم کی تو ہمارے دل میں یہ خواہش بڑھتی ہے کہ ہم بھی ’اُسی طرح چلتے رہیں جس طرح یسوع چلتے تھے۔‘—1-یوح 2:6۔
19. ہم خدا کی محبت میں قائم کیسے رہ سکتے ہیں؟
19 ہمارا یہ عزم اَور مضبوط ہوتا ہے کہ ہم خدا کی محبت میں قائم رہیں گے۔ (یہوداہ 20، 21) جب ہم خدا کی بات ماننے، اُس کے نام کو پاک ثابت کرنے اور اُسے خوش کرنے کی پوری کوشش کرتے ہیں تو ہم اُس کی محبت میں قائم رہتے ہیں۔ (امثا 27:11؛ متی 6:9؛ 1-یوح 5:3) یادگاری تقریب میں جانے سے ہمارا یہ عزم اَور مضبوط ہو جاتا ہے کہ ہم اپنی زندگی اِس طرح سے گزاریں گے کہ یہ ثابت ہو کہ ہم یہوواہ کی محبت میں ہمیشہ تک قائم رہنا چاہتے ہیں۔
20. ہمارے پاس یادگاری تقریب میں حاضر ہونے کی کون سی وجوہات ہیں؟
20 چاہے ہم آسمان پر ہمیشہ کی زندگی حاصل کرنے کی اُمید رکھتے ہوں یا زمین پر، ہمارے پاس یادگاری تقریب میں حاضر ہونے کی بہت سی وجوہات ہیں۔ ہر سال جب ہم اِس تقریب کو منانے کے لیے جمع ہوتے ہیں تو ہم یسوع مسیح کی موت کو یاد کرتے ہیں جن سے ہم بہت پیار کرتے ہیں۔ سب سے بڑھ کر ہم اُس عظیم محبت کو یاد کرتے ہیں جو یہوواہ نے اپنے بیٹے کو قربان کرنے سے ہمارے لیے ظاہر کی۔ اِس سال یادگاری تقریب جمعہ، 15 اپریل 2022ء کی شام کو ہوگی۔ ہم یہوواہ اور یسوع مسیح سے بہت محبت کرتے ہیں۔ اِس لیے ہمارے لیے یسوع مسیح کی موت کی یادگاری تقریب میں حاضر ہونے سے زیادہ ضروری اَور کچھ نہیں ہوتا۔
گیت نمبر 16: خدا کے مسحشُدہ بادشاہ کی ستائش ہو!
^ چاہے ہم آسمان پر ہمیشہ کی زندگی حاصل کرنے کی اُمید رکھتے ہوں یا زمین پر فردوس میں، ہم ہر سال مسیح کی موت کی یادگاری تقریب میں حاضر ہونے کا شدت سے اِنتظار کرتے ہیں۔ اِس مضمون میں ہم پاک کلام سے دیکھیں گے کہ ہمیں کن باتوں کی وجہ سے اِس تقریب میں حاضر ہونا چاہیے اور ایسا کرنے سے ہمیں کیا فائدے ہوتے ہیں۔
^ نئے عہد اور بادشاہت کے عہد کے بارے میں مزید جاننے کے لیے ”مینارِنگہبانی،“ 15 اکتوبر 2014ء میں صفحہ نمبر 15-17 پر مضمون ”تُم ”کاہنوں کی ایک مملکت“ ہو گے“ کو دیکھیں۔
^ حِزقیایل 37 باب میں دو چھڑیوں والی پیشگوئی کے بارے میں مزید جاننے کے لیے جولائی 2016ء کے ”مینارِنگہبانی“ میں ”قارئین کے سوال“ کو دیکھیں۔