مطالعے کا مضمون نمبر 4
یہوواہ یادگاری تقریب منانے کی ہماری کوششوں کو کامیاب کرتا ہے
”میری یاد میں ایسا کِیا کریں۔“—لُو 22:19۔
گیت نمبر 19: ایک مُقدس رات
مضمون پر ایک نظر a
1-2. ہم ہر سال مسیح کی موت کی یادگاری تقریب میں کیوں جاتے ہیں؟
تقریباً 2000 سال پہلے یسوع نے ہماری خاطر اپنی زندگی قربان کر دی۔ اِس وجہ سے ہمارے لیے ہمیشہ کی زندگی پانا ممکن ہو گیا۔ اپنی موت سے کچھ دیر پہلے یسوع نے اپنے پیروکاروں کو حکم دیا کہ وہ اُن کی قربانی کو یاد رکھنے کے لیے روٹی اور مے لے کر ایک سادہ سی تقریب منائیں۔—1-کُر 11:23-26۔
2 ہم یسوع کا یہ حکم اِس لیے مانتے ہیں کیونکہ ہم اُن سے بہت پیار کرتے ہیں۔ (یوح 14:15) ہر سال یادگاری تقریب سے پہلے اور بعد والے ہفتوں میں ہم یسوع کی قربانی کے لیے قدر ظاہر کرتے ہیں۔ ایسا کرنے کے لیے ہم دُعا کرتے ہیں اور خاص طور پر اِس بارے میں سوچ بچار کرتے ہیں کہ یسوع کی موت اِنسانوں کے لیے کیا اہمیت رکھتی ہے۔ اِس کے علاوہ ہم بڑھ چڑھ کر مُنادی کرتے ہیں اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو اِس خاص تقریب میں آنے کی دعوت دیتے ہیں۔ ہم نے خود بھی یہ عزم کِیا ہوتا ہے کہ ہم کسی چیز کو یہ اِجازت نہیں دیں گے کہ وہ ہمیں اِس خاص تقریب میں شامل ہونے سے روکے۔
3. اِس مضمون میں ہم کس بات پر غور کریں گے؟
3 اِس مضمون میں ہم تین ایسے طریقوں پر غور کریں گے جن سے صاف نظر آتا ہے کہ یہوواہ کے بندوں نے یسوع کی موت کی یادگاری تقریب منانے کے لیے بڑی سخت کوششیں کیں۔ ہم اِن تین طریقوں پر غور کریں گے: (1) اُنہوں نے دوبارہ سے اُسی طریقے سے یسوع کی موت کی یادگاری منانا شروع کی جو طریقہ یسوع نے بتایا تھا، (2) اُنہوں نے لگن سے دوسروں کو اِس تقریب میں آنے کی دعوت دی اور (3) اُنہوں نے مشکل حالات کے باوجود بھی اِس تقریب کو منانا نہیں چھوڑا۔
پھر سے یسوع کے بتائے طریقے کے مطابق یادگاری تقریب منانا
4. (الف) ہر سال یادگاری تقریب میں بائبل سے کون سی خاص سچائیاں بتائی جاتی ہیں؟ (ب) اِن سچائیوں کے بارے میں جاننا ہمارے لیے اِتنا اہم کیوں ہے؟ (لُوقا 22:19، 20)
4 ہر سال یادگاری تقریب میں ہم بائبل سے ایک تقریر سنتے ہیں جس میں بہت سے سوالوں کے جواب دیے جاتے ہیں۔ ہم یہ سیکھتے ہیں کہ اِنسانوں کو فدیے کی ضرورت کیوں ہے اور کیسے ایک اِنسان کی موت سے کئی لوگوں کے گُناہوں کی قیمت ادا ہو سکتی ہے۔ ہمیں یہ بھی یاد دِلایا جاتا ہے کہ روٹی اور مے کس کی طرف اِشارہ کرتے ہیں اور روٹی اور مے میں سے کون کھا پی سکتے ہیں۔ (لُوقا 22:19، 20 کو پڑھیں۔) ہم اُن برکتوں کے بارے میں بھی سوچتے ہیں جو مستقبل میں اُن لوگوں کو ملیں گی جو زمین پر ہمیشہ کی زندگی پانے کی اُمید رکھتے ہیں۔ (یسع 35:5، 6؛ 65:17، 21-23) اِن سچائیوں کو جاننا ہمارے لیے بہت ضروری ہے۔ کروڑوں لوگ اِن باتوں کے بارے میں نہیں جانتے اور وہ یہ نہیں سمجھتے کہ یسوع کی قربانی ہمارے لیے کتنی خاص ہے۔ اِس کے علاوہ وہ یسوع کی موت کی یادگاری تقریب کو اُس طریقے سے نہیں مناتے جو یسوع نے اپنے پیروکاروں کو سکھایا تھا۔ لیکن ایسا کیوں ہے؟
5. جب زیادہتر رسول فوت ہو گئے تو لوگوں نے یادگاری تقریب کس طرح منانا شروع کردی؟
5 جب یسوع کے زیادہتر رسول فوت ہو گئے تو اِس کے کچھ وقت بعد ہی جھوٹے مسیحی کلیسیا میں شامل ہو گئے۔ (متی 13:24-27، 37-39) وہ ’سچائی کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے لگے تاکہ شاگردوں کو اپنے پیچھے لگا لیں۔‘ (اعما 20:29، 30) جھوٹے مسیحیوں نے پاک کلام کی اِس تعلیم کو بھی ”توڑ مروڑ“ کر پیش کرنا شروع کر دیا کہ مسیح ”ایک ہی بار بہت سے لوگوں کے گُناہوں کے لیے قربان ہوا۔“ یہ جھوٹے مسیحی یہ تعلیم دینے لگے کہ مسیح ایک ہی بار سب کے لیے قربان نہیں ہوا بلکہ یہ قربانی بار بار دی جانی چاہیے۔ (عبر 9:27، 28) آجکل بہت سے لوگ اِس جھوٹی تعلیم کو مانتے ہیں۔ وہ ہر ہفتے، کبھی کبھار تو ہر روز اپنے چرچ میں جمع ہو کر یسوع کی قربانی کی یادگاری مناتے ہیں۔ اِس تقریب کو کیتھولک مذہب میں ”پاک ماس کی قربانی“ کہا جاتا ہے۔ b دوسرے مسیحی فرقے بھی کبھی کبھار اِس تقریب کو مناتے ہیں۔ لیکن وہ یہ نہیں جانتے کہ یسوع کی قربانی ہمارے لیے کیا اہمیت رکھتی ہے۔ کچھ لوگ شاید یہ سوچیں: ”کیا یسوع کی قربانی سے واقعی مجھے میرے گُناہوں کی معافی مل سکتی ہے؟“ وہ ایسا کیوں سوچتے ہیں؟ وہ ایسا اِس لیے سوچتے ہیں کیونکہ اُن پر ایسے لوگوں کا اثر ہے جو یہ مانتے ہیں کہ یسوع کی قربانی سے ہمیں ہمارے گُناہوں کی معافی نہیں مل سکتی۔ لیکن یسوع کے پیروکاروں نے لوگوں کی یہ سمجھنے میں مدد کی ہے کہ یسوع کی قربانی ہمارے لیے کیا اہمیت رکھتی ہے اور اُن کی موت کی یادگاری منانے کا صحیح طریقہ کیا ہے۔
6. 1872ء تک بائبل سٹوڈنٹس کیا بات سمجھ گئے تھے؟
6 اُنیسویں صدی کے آخر میں کچھ بائبل سٹوڈنٹس نے بھائی چارلس ٹیز رسل کے ساتھ مل کر بائبل کا گہرائی سے مطالعہ شروع کِیا۔ وہ یہ جاننا چاہتے تھے کہ یسوع کی قربانی کی کیا اہمیت ہے اور ہمیں اُن کی یادگاری تقریب کیسے منانی چاہیے۔ 1872ء تک وہ یہ بات سمجھ گئے کہ یسوع نے سب اِنسانوں کے گُناہوں کی معافی کے لیے اپنی جان قربان کی تھی۔ تحقیق کرنے کے بعد اُنہوں نے جو کچھ سیکھا، اُنہوں نے وہ صرف اپنے تک نہیں رکھا۔ اِس کی بجائے اُنہوں نے کتابوں، اخباروں اور رسالوں کے ذریعے یہ سب باتیں دوسروں کو بھی بتائیں۔ اِس کے کچھ وقت بعد وہ بھی پہلی صدی کے مسیحیوں کی طرح سال میں ایک بار جمع ہو کر مسیح کی موت کی یادگاری تقریب منانے لگے۔
7. بائبل سٹوڈنٹس نے جو تحقیق کی، اُس سے ہمیں آج کیسے فائدہ ہو رہا ہے؟
7 کئی سال پہلے اِن بائبل سٹوڈنٹس نے جو تحقیق کی، اُس سے ہمیں آج بھی فائدہ ہو رہا ہے۔ کیسے؟ یہوواہ نے ہمارے ذہن کو کھولا ہے تاکہ ہم مسیح کی قربانی کی اہمیت کو سمجھ جائیں اور یہ بھی سمجھ جائیں کہ اِس کے ذریعے سب اِنسانوں کو کیا فائدے ہوں گے۔ (1-یوح 2:1، 2) ہم نے یہ بھی سیکھا ہے کہ بائبل میں اُن اِنسانوں کے لیے دو اُمیدوں کے بارے میں بتایا گیا ہے جن سے یہوواہ خوش ہے۔ پہلی اُمید آسمان پر ہمیشہ کی زندگی ہے جو صرف کچھ لوگوں کو ملے گی اور دوسری اُمید زمین پر ہمیشہ کی زندگی ہے جو لاکھوں لوگوں کو ملے گی۔ جب ہم اِس بات پر غور کرتے ہیں کہ یہوواہ ہم سے کتنا پیار کرتا ہے اور یسوع کی قربانی سے ہمیں ذاتی طور پر کتنا فائدہ ہوتا ہے تو ہم یہوواہ کے اَور قریب ہو جاتے ہیں۔ (1-پطر 3: 18؛ 1-یوح 4:9) اِس لیے اُن بائبل سٹوڈنٹس کی طرح ہم بھی دوسروں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ مل کر اُس طریقے سے یادگاری تقریب منائیں جو یسوع نے اپنے پیروکاروں کو سکھایا تھا۔
دوسروں کو یادگاری تقریب میں آنے کی دعوت دینا
آپ کیا کر سکتے ہیں تاکہ آپ یادگاری تقریب کے دعوتنامے دینے کی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے سکیں؟ (پیراگراف نمبر 8-10 کو دیکھیں۔) d
8. یہوواہ کے بندوں نے دوسروں کو یادگاری تقریب میں آنے کی دعوت دینے کے لیے کیا کچھ کِیا ہے؟ (تصویر کو دیکھیں۔)
8 یہوواہ کے بندے کئی سالوں سے دوسروں کو یادگاری تقریب میں آنے کی دعوت دے رہے ہیں۔ 1881ء کے مینارِنگہبانی میں یہ اِعلان کِیا گیا کہ بہن بھائی یادگاری تقریب منانے کے لیے امریکہ کی ریاست پینسلوانیا کے شہر ایلیگنی میں ایک بھائی کے گھر پر جمع ہوں۔ بعد میں ہر کلیسیا اِس تقریب کو منانے لگی۔ مارچ 1940ء میں مبشروں سے یہ کہا گیا کہ اگر اُن کے علاقے کے کسی شخص نے پاک کلام کے پیغام میں دلچسپی ظاہر کی تھی تو وہ اُسے اِس تقریب میں آنے کی دعوت دے سکتے ہیں۔ 1960ء میں پہلی بار بیتایل نے کلیسیاؤں کو چھپے ہوئے دعوتنامے دیے۔ تب سے لے کر اب تک کروڑوں دعوتنامے دیے جا چُکے ہیں۔ ہم دوسروں کو یادگاری تقریب میں بُلانے کے لیے اِتنی محنت کیوں کرتے ہیں اور اِتنا وقت کیوں لگاتے ہیں؟
9-10. ہم دوسروں کو یادگاری تقریب میں آنے کی دعوت دینے کے لیے جو کوششیں کرتے ہیں، اُن سے کن کو فائدہ ہوتا ہے؟ (یوحنا 3:16)
9 ہم دوسروں کو یادگاری تقریب میں آنے کی دعوت اِس لیے بھی دیتے ہیں کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ جو لوگ پہلی بار اِس تقریب میں آئیں، وہ یہ جان جائیں کہ یہوواہ اور یسوع نے ہمارے لیے کیا کچھ کِیا ہے۔ (یوحنا 3:16 کو پڑھیں۔) ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ وہ اِس تقریب میں جو کچھ دیکھتے یا سنتے ہیں، اُس سے اُن کے دل میں یہ خواہش پیدا ہو کہ وہ یہوواہ کے بارے میں اَور سیکھیں اور ہمارے ساتھ مل کر اُس کی عبادت کرنا شروع کر دیں۔ لیکن اِس سے اَور بھی لوگوں کو فائدہ ہوتا ہے۔
10 ہم اُن لوگوں کو بھی اِس تقریب میں آنے کی دعوت دیتے ہیں جنہوں نے یہوواہ کی عبادت کرنی چھوڑ دی ہے۔ ہم ایسا اِس لیے کرتے ہیں تاکہ ہم اُنہیں یاد دِلا سکیں کہ یہوواہ اب بھی اُن سے پیار کرتا ہے۔ اِن میں سے زیادہتر لوگ اِس تقریب میں آتے ہیں اور ہمیں اُنہیں دیکھ کر بہت خوشی ہوتی ہے۔ یادگاری تقریب میں آنے سے اُنہیں یہ یاد آتا ہے کہ جب وہ یہوواہ کی عبادت کر رہے تھے تو وہ کتنے خوش تھے۔ ذرا بہن مونیکا کی مثال پر غور کریں۔ c کورونا کی وبا کے دوران اُنہوں نے پھر سے مُنادی کرنی شروع کردی۔ 2021ء کی یادگاری تقریب میں آنے کے بعد اُنہوں نے کہا: ”یہ یادگاری تقریب میرے لیے بہت خاص تھی۔ 20 سال میں پہلی بار مَیں نے لوگوں میں مُنادی کی اور اُنہیں اِس تقریب میں آنے کی دعوت دی۔ مَیں نے بڑی لگن سے دوسروں کو یادگاری تقریب میں آنے کی دعوت دی کیونکہ یہوواہ اور یسوع نے میرے لیے جو کچھ کِیا ہے، مَیں اُس کے لیے اُن کی بہت شکرگزار ہوں۔“ (زبور 103:1-4) چاہے لوگ یادگاری تقریب میں آنے کی دعوت کو قبول کریں یا نہ کریں، ہم لگن سے دوسروں کو اِس تقریب میں آنے کی دعوت دیتے رہتے ہیں کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ یہوواہ ہماری کوششوں کی بہت قدر کرتا ہے۔
11. ہم نے دوسروں کو یادگاری تقریب میں آنے کی دعوت دینے کے لیے جو کوششیں کیں، یہوواہ نے اُن میں ہمیں کامیابی کیسے عطا کی؟ (حجی 2:7)
11 ہم نے دوسروں کو یادگاری تقریب میں آنے کی دعوت دینے کے لیے جو کوششیں کیں، یہوواہ نے اُن میں ہمیں کامیابی عطا کی۔ کورونا کی وجہ سے لگی پابندیوں کے باوجود بھی 2021ء میں یادگاری تقریب میں 2 کروڑ 13 لاکھ 67 ہزار 603 لوگ شامل ہوئے۔ یہ تعداد پوری دُنیا میں یہوواہ کے گواہوں کی تعداد سے تقریباً ڈھائی گُنا زیادہ تھی! یہوواہ اِس بات پر دھیان نہیں دیتا کہ اِس تقریب میں کتنے زیادہ لوگ آئے ہیں بلکہ وہ اِس تقریب میں آنے والے ہر شخص پر دھیان دیتا ہے۔ (لُو 15:7؛ 1-تیم 2:3، 4) ہم اِس بات کا پورا یقین رکھ سکتے ہیں کہ جب ہم اِس تقریب میں آنے کے لیے دوسروں کو دعوت دیتے ہیں تو یہوواہ ایسے لوگوں کو ڈھونڈنے میں ہماری مدد کرتا ہے جو دل سے اُس کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں۔—حجی 2:7 کو پڑھیں۔
مشکل حالات کے باوجود بھی یادگاری تقریب منانا
یہوواہ یادگاری تقریب منانے کی ہماری کوششوں کو کامیاب کرتا ہے۔ (پیراگراف نمبر 12 کو دیکھیں۔) e
12. کن حالات کی وجہ سے ہمارے لیے یادگاری تقریب منانا مشکل ہو سکتا ہے؟ (تصویر کو دیکھیں۔)
12 یسوع نے پہلے سے بتا دیا تھا کہ آخری زمانے میں ہمیں بہت سی مشکلوں کا سامنا کرنا پڑے گا جیسے کہ گھر والوں کی طرف سے مخالفت، اذیت، جنگوں، وباؤں اور دوسری مصیبتوں کا۔ (متی 10:36؛ مر 13:9؛ لُو 21:10، 11) کبھی کبھار ایسے حالات کی وجہ سے ہمارے لیے یادگاری تقریب منانا مشکل ہو سکتا ہے۔ ہمارے بہن بھائیوں نے اِن مشکلوں کے باوجود بھی یادگاری تقریب کیسے منائی ہے اور یہوواہ نے اِس سلسلے میں اُن کی مدد کیسے کی ہے؟
13. جب بھائی آرٹم جیل میں تھے اور وہ یادگاری تقریب منانا چاہتے تھے تو یہوواہ نے اُن کی مدد کیسے کی تاکہ اُن کا عزم کمزور نہ پڑے؟
13 قید۔ ہمارے جو بہن بھائی اپنے ایمان کی وجہ سے جیل میں ہیں، وہ بھی یسوع کی موت کی یادگاری تقریب منانے کی پوری کوشش کرتے ہیں۔ اِس سلسلے میں ذرا بھائی آرٹم کی مثال پر غور کریں جو ایک ایسے کمرے میں قید تھے جو 14 فٹ لمبا اور 13 فٹ چوڑا تھا۔ جب 2020ء کی یادگاری تقریب آنے والی تھی تو وہ اُس وقت اِسی کمرے میں قید تھے اور اُس وقت اُن کے ساتھ پانچ اَور قیدی بھی تھے۔ بھائی آرٹم کے پاس اُس وقت جو بھی چیزیں تھیں، اُنہوں نے اُسے روٹی اور مے کے طور پر اِستعمال کِیا اور سوچا کہ وہ اپنے لیے یادگاری تقریب کی تقریر خود کریں گے۔ لیکن اُن کے ساتھ جیل میں جو قیدی تھے، وہ سگریٹ پیتے تھے اور بہت گندی زبان اِستعمال کرتے تھے۔ بھائی آرٹم نے کیا کِیا؟ بھائی آرٹم نے اُن سے پوچھا کہ کیا وہ صرف ایک گھنٹے کے لیے گندی زبان اِستعمال کرنا اور سگریٹ پینا بند کر سکتے ہیں؟ بھائی آرٹم کو اِس بات پر بڑی حیرانی ہوئی کہ وہ قیدی اُن کی بات مان گئے اور جب بھائی یادگاری تقریب منا رہے تھے تو اُنہوں نے نہ تو سگریٹ پی اور نہ ہی گندی زبان اِستعمال کی۔ بھائی آرٹم نے کہا: ”مَیں نے اُن سے پوچھا تھا کہ کیا وہ یادگاری تقریب کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں۔“ اُس وقت تو اُنہوں نے بھائی سے کہا کہ وہ اِس تقریب کے بارے میں کچھ نہیں جاننا چاہتے۔ لیکن جب بھائی یہ تقریب منا رہے تھے تو اُنہیں دیکھ کر اور اُن کی تقریر سُن کر اُن کے ذہن میں بہت سے سوال آئے اور اُنہوں نے بھائی سے اِن کے جواب پوچھے۔
14. کورونا کی وبا کے دوران بھی یہوواہ کے بندوں نے یادگاری تقریب منانے کے لیے کیا کوششیں کیں؟
14 کورونا کی وبا۔ اِس وبا کی وجہ سے یہوواہ کے بندے ایک جگہ جمع ہو کر یادگاری تقریب نہیں منا سکتے تھے۔ لیکن یہ وبا بھی اُنہیں یادگاری تقریب منانے سے نہیں روک سکی۔ جن کلیسیاؤں کے پاس اِنٹرنیٹ کی سہولت تھی، اُنہوں نے یادگاری تقریب ویڈیو کال کے ذریعے منائی۔ لیکن اُن لاکھوں بہن بھائیوں کے لیے کیا بندوبست کِیا گیا جن کے پاس اِنٹرنیٹ کی سہولت نہیں تھی؟ کچھ ملکوں میں یہ بندوبست بنایا گیا کہ یادگاری تقریب کی تقریر کو ٹیوی یا ریڈیو پر نشر کِیا جائے۔ اِس کے علاوہ برانچوں نے یادگاری تقریب کی تقریر کو 500 سے بھی زیادہ زبانوں میں ریکارڈ کِیا تاکہ وہ بہن بھائی بھی یادگاری تقریب منا سکیں جو بہت دُوردراز علاقوں میں رہتے ہیں۔ اور ہمارے بھائیوں نے یہ ریکارڈنگز اِن علاقوں میں رہنے والے بہن بھائیوں تک پہنچائیں۔
15. آپ نے سُو نام کی بائبل کورس کرنے والی عورت سے کیا سیکھا ہے؟
15 گھر والوں کی طرف سے مخالفت۔ کچھ لوگوں کے لیے یادگاری تقریب منانے میں سب سے بڑی رُکاوٹ یہ ہوتی ہے کہ اُن کے گھر والے اُن کی مخالفت کرتے ہیں۔ اِس سلسلے میں بائبل کورس کرنے والی ایک عورت کی مثال پر غور کریں جس کا نام سُو ہے۔ 2021ء میں یادگاری تقریب سے ایک دن پہلے سُو نے اُنہیں بائبل کورس کرانے والی بہن کو بتایا کہ اُن کے گھر والے اُن کی بہت مخالفت کر رہے ہیں اِس لیے وہ یادگاری تقریب نہیں منا پائیں گی۔ سُو کو بائبل کورس کرانے والی بہن نے اُن کے ساتھ مل کر لُوقا 22:44 پڑھی اور اُنہیں بتایا کہ جب ہمیں مشکلوں کا سامنا ہوتا ہے تو یسوع کی طرح ہمیں دُعا کرنی چاہیے اور پھر باقی سب یہوواہ پر چھوڑ دینا چاہیے۔ اگلے دن سُو نے روٹی اور مے کا بندوبست کِیا اور jw.org پر یادگاری والے دن کے لیے صبح کی عبادت کو دیکھا۔ یادگاری تقریب والے دن وہ اپنے کمرے میں گئیں اور اپنے فون سے تقریر کو سنا۔ بعد میں سُو نے بائبل کورس کرانے والی بہن کو لکھا: ”آپ نے کل میری بہت ہمت بڑھائی تھی۔ مَیں نے یادگاری تقریب منانے کے لیے اپنی طرف سے پوری کوشش کی اور یہوواہ نے میری بہت مدد کی۔ مَیں آپ کو بتا نہیں سکتی کہ مَیں کتنی خوش ہوں اور مَیں یہوواہ کی بہت شکرگزار ہوں۔“ کیا آپ کو لگتا ہے کہ اگر آپ کو بھی ایسی مشکل کا سامنا ہوگا تو یہوواہ آپ کی بھی مدد کرے گا؟
16. ہم اِس بات کا یقین کیوں رکھ سکتے ہیں کہ جب ہم یادگاری تقریب منانے کی پوری کوشش کرتے ہیں تو یہوواہ ہمیں برکت دیتا ہے؟ (رومیوں 8:31، 32)
16 جب ہم یسوع کی موت کی یادگاری تقریب منانے کی پوری کوشش کرتے ہیں تو یہوواہ اِس کی بہت قدر کرتا ہے۔ جب ہم ثابت کرتے ہیں کہ ہم اُن کاموں کے لیے یہوواہ کے شکرگزار ہیں جو اُس نے ہمارے لیے کیے ہیں تو ہم اِس بات کا یقین رکھ سکتے ہیں کہ وہ ہمیں برکتیں دے گا۔ (رومیوں 8:31، 32 کو پڑھیں۔) آئیے، ہم عزم کریں کہ ہم اِس سال بھی یادگاری تقریب منائیں گے اور یادگاری تقریب سے پہلے اور بعد والے ہفتوں میں اَور بڑھ چڑھ کر یہوواہ کی خدمت کریں گے۔
گیت نمبر 18: فدیے کے لیے شکرگزار
a منگل، 4 اپریل 2023ء کو پوری دُنیا میں لاکھوں لوگ مسیح کی موت کی یادگاری تقریب منائیں گے۔ بہت سے لوگ پہلی بار اِس تقریب میں آئیں گے۔ اِس تقریب میں کچھ ایسے لوگ بھی آئیں گے جنہوں نے یہوواہ کی عبادت کرنی چھوڑ دی تھی اور وہ کئی سالوں سے اِس تقریب میں نہیں آئے تھے۔ کچھ لوگوں کو ایسی صورتحال کا سامنا ہوگا جس کی وجہ سے اُن کے لیے اِس تقریب میں آنا بہت مشکل ہوگا۔ لیکن وہ پھر بھی اِس تقریب میں آئیں گے۔ چاہے آپ کے حالات جیسے بھی ہوں، آپ اِس بات کا یقین رکھ سکتے ہیں کہ آپ اِس تقریب میں آنے کے لیے جو کوششیں کریں گے؛ یہوواہ اُن سے بہت خوش ہوگا۔
b لوگ یہ مانتے ہیں کہ تقریب کے دوران روٹی اور مے یسوع کے حقیقی بدن اور خون میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔ وہ یہ سوچتے ہیں کہ جب بھی کوئی شخص اِس رسم کو کرتا ہے تو یسوع کا بدن اور خون قربان ہوتا ہے۔
c کچھ نام فرضی ہیں۔