’وہ تیرے تمام منصوبوں کو کامیابی بخشے‘
”[یہوواہ] میں مسرور رہ اور وہ تیرے دل کی مُرادیں پوری کرے گا۔“—زبور 37:4۔
1. نوجوانوں کو کون سا فیصلہ کرنا پڑتا ہے؟ اور اِس سلسلے میں اُنہیں پریشان ہونے کی ضرورت کیوں نہیں ہے؟ (اِس مضمون کی پہلی تصویر کو دیکھیں۔)
نوجوانو، آپ اِس بات سے اِتفاق کریں گے کہ کوئی بھی سفر شروع کرنے سے پہلے یہ طے کرنا دانشمندی کی بات ہوگی کہ آپ کی منزل کیا ہے۔ زندگی بھی ایک سفر کی طرح ہے اور اِس سفر میں آپ کی منزل کیا ہوگی، یہ فیصلہ کرنے کا صحیح وقت نوجوانی ہے۔ یہ سچ ہے کہ ایسے فیصلے کرنا آسان نہیں ہوتا۔ ہیتھر نامی ایک لڑکی نے کہا: ”یہ فیصلہ کرنا واقعی مشکل ہوتا ہے کہ آپ اپنی زندگی میں آگے چل کر کیا کریں گے۔“ اگر آپ کو بھی ایسا لگتا ہے تو پریشان نہ ہوں بلکہ یہوواہ کے اِن الفاظ کو یاد رکھیں: ”تُو مت ڈر کیونکہ مَیں تیرے ساتھ ہوں۔ ہراساں نہ ہو کیونکہ مَیں تیرا خدا ہوں مَیں تجھے زور بخشوں گا۔ مَیں یقیناً تیری مدد کروں گا۔“—یسعیاہ 41:10۔
2. ہم کیسے جانتے ہیں کہ یہوواہ خدا ہمیں خوش دیکھنا چاہتا ہے؟
2 یہوواہ خدا ہماری حوصلہافزائی کرتا ہے کہ ہم اپنے مستقبل کے حوالے سے سمجھداری سے منصوبے بنائیں۔ (واعظ 12:1؛ متی 6:20) وہ ہمیں خوش دیکھنا چاہتا ہے۔ ہم ایسا اِس لیے کہہ سکتے ہیں کیونکہ جب ہم خدا کی بنائی ہوئی خوبصورت چیزوں کو دیکھتے ہیں، سُریلی آوازوں کو سنتے ہیں اور مزےدار کھانوں کو چکھتے ہیں تو اِس سے ہمیں خوشی ملتی ہے۔ خدا اَور بھی کئی طریقوں سے ہمارا خیال رکھتا ہے۔ وہ ہمیں ہدایت دیتا ہے اور ہمیں زندگی گزارنے کا بہترین طریقہ سکھاتا ہے۔ لیکن جب لوگ یہوواہ خدا کی طرف سے ملنے والی ہدایات کو نہیں مانتے تو اُسے بہت دُکھ ہوتا ہے۔ ایسے لوگوں سے یہوواہ کہتا ہے: ”تُم نے . . . وہ چیز پسند کی جس سے مَیں خوش نہ تھا۔ اِس لئے . . . میرے بندے شادمان ہوں گے پر تُم شرمندہ ہوگے۔ اور میرے بندے دل کی خوشی سے گائیں گے۔“ (یسعیاہ 65:12-14) البتہ جب ہم زندگی میں اچھے فیصلے کرتے ہیں تو اِس سے یہوواہ کے نام کی بڑائی ہوتی ہے۔—امثال 27:11۔
خوشی کا باعث بننے والے منصوبے
3. یہوواہ خدا آپ کو کس طرح کے منصوبے بنانے کا مشورہ دیتا ہے؟
3 یہوواہ خدا آپ کو کس طرح کے منصوبے بنانے کا مشورہ دیتا ہے؟ یہوواہ خدا نے ہمیں اِس طرح بنایا ہے کہ ہم اُس کے بارے میں جان کر اور اُس کی خدمت کر کے خوشی حاصل کر سکتے ہیں۔ (زبور 128:1؛ متی 5:3) جانور تو صرف کھاتے، پیتے اور بچے پیدا کرتے ہیں۔ لیکن یہوواہ خدا اِنسانوں سے یہ توقع کرتا ہے کہ وہ ایسے منصوبے بنائیں جن سے اُن کی زندگی خوشگوار اور بامقصد ہو جائے۔ ہمارا خالق یہوواہ ’محبت کا بانی‘ اور ”خوشدل خدا“ ہے اور اُس نے اِنسانوں کو ’اپنی صورت پر پیدا کِیا‘ ہے۔ (2-کُرنتھیوں 13:11؛ 1-تیمُتھیُس 1:11؛ پیدایش 1:27) لہٰذا اگر آپ یہوواہ خدا کی مثال پر عمل کریں گے تو آپ خوش رہیں گے۔ بائبل میں لکھا ہے: ”لینے کی نسبت دینے میں زیادہ خوشی ہے۔“ (اعمال 20:35) آپ نے خود بھی دیکھا ہوگا کہ اِس آیت میں لکھے الفاظ واقعی سچ ہیں۔ اِس لیے یہوواہ چاہتا ہے کہ آپ جو بھی منصوبے بنائیں، اُن سے یہ ظاہر ہو کہ آپ یہوواہ سے اور دوسروں سے محبت کرتے ہیں۔—متی 22:36-39 کو پڑھیں۔
4، 5. یسوع مسیح کو کس کام سے خوشی ملی؟
4 یسوع مسیح نے نوجوانوں کے لیے عمدہ مثال قائم کی۔ جب وہ چھوٹے تھے تو وہ بھی دوسرے بچوں کی طرح کھیلتے کودتے تھے۔ جیسے کہ خدا کے کلام میں لکھا ہے، ”ہنسنے کا ایک وقت ہے . . . اور ناچنے کا ایک وقت ہے۔“ (واعظ 3:4) لیکن اِس کے ساتھ ساتھ وہ پاک صحیفوں کا گہرا مطالعہ بھی کرتے تھے جس کی وجہ سے وہ یہوواہ خدا کے قریب ہو گئے۔ جب یسوع 12 سال کے تھے تو ہیکل میں موجود مذہبی اُستاد ”اُن کی عقلمندی اور جوابوں پر دنگ تھے۔“—لُوقا 2:42، 46، 47۔
5 جب یسوع جوان ہوئے تو اُنہوں نے وہی کام کیے جن کا حکم خدا نے اُنہیں دیا تھا۔ اِس سے اُنہیں بہت خوشی ملی۔ مثال کے طور پر خدا چاہتا تھا کہ وہ ’غریبوں کو خوشخبری سنائیں‘ اور ’اندھوں کو بتائیں کہ وہ دوبارہ سے دیکھیں گے۔‘ (لُوقا 4:18) زبور 40:8 سے پتہ چلتا ہے کہ یسوع مسیح اِس کام کے بارے میں کیسا محسوس کرتے تھے۔ اِس میں لکھا ہے: ”اَے میرے خدا! میری خوشی تیری مرضی پوری کرنے میں ہے۔“ دوسروں کو اپنے باپ کے بارے میں سکھانے سے یسوع مسیح کو بہت خوشی ملتی تھی۔ (لُوقا 10:21 کو پڑھیں۔) ایک بار ایک سامری عورت کو گواہی دینے کے بعد اُنہوں نے اپنے شاگردوں سے کہا: ”میرا کھانا یہ ہے کہ مَیں اُس کی مرضی پر چلوں جس نے مجھے بھیجا ہے اور اُس کا کام پورا کروں۔“ (یوحنا 4:31-34) یسوع مسیح اِس لیے خوش رہتے تھے کیونکہ وہ خدا اور دوسروں کے لیے محبت ظاہر کرتے تھے۔ اگر آپ بھی ایسا کریں گے تو آپ بھی خوش رہیں گے۔
6. یہ کیوں اچھا ہوگا کہ آپ دوسرے مسیحیوں کو اپنے منصوبوں کے بارے میں بتائیں؟
6 بہت سے مسیحیوں نے نوجوانی میں ہی پہلکار کے طور پر خدمت شروع کر دی اور اِس سے اُنہیں بہت خوشی ملی۔ تو کیوں نہ آپ کسی ایسے ہی مسیحی سے بات کریں اور اُسے اپنے منصوبوں کے بارے میں بتائیں؟ پاک کلام میں لکھا ہے: ”صلاح کے بغیر اِرادے پورے نہیں ہوتے پر صلاحکاروں کی کثرت سے قیام پاتے ہیں۔“ (امثال 15:22) یہ بہن بھائی آپ کو بتائیں گے کہ پہلکار کے طور پر خدمت کرنے سے آپ کو بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملے گا جو ساری زندگی آپ کے کام آئے گا۔ زمین پر آنے سے پہلے یسوع نے بھی اپنے باپ سے بہت سی باتیں سیکھیں۔ اور پھر زمین پر بھی اپنی خدمت کے دوران اُنہوں نے بہت کچھ سیکھا۔ دوسروں کو بادشاہت کی خوشخبری سنانے اور مشکلات میں بھی یہوواہ کے وفادار رہنے سے اُنہیں بڑی خوشی ملی۔ (یسعیاہ 50:4 کو پڑھیں؛ عبرانیوں 5:8؛ 12:2) آئیں، دیکھیں کہ کُلوقتی خدمت خوشیوں کا باعث کیوں بنتی ہے۔
لوگوں کو شاگرد بنانا—سب سے اہم کام
7. بہت سے نوجوانوں کو شاگرد بنانے کے کام سے خوشی کیوں ملتی ہے؟
7 یسوع مسیح نے ہمیں حکم دیا کہ ہم لوگوں کو ”شاگرد بنائیں“ اور اُن کو پاک کلام کی تعلیم دیں۔ (متی 28:19، 20) اگر آپ کُلوقتی طور پر مُنادی کا کام کرنے کا منصوبہ بنائیں گے تو آپ کی زندگی بامقصد ہو جائے گی اور یہوواہ خدا کی بڑائی ہوگی۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مُنادی کے کام میں آپ کی مہارت اَور نکھرتی جائے گی۔ ٹیموتھی نامی بھائی نے نوجوانی میں ہی پہلکار کے طور پر خدمت کرنی شروع کر دی۔ وہ کہتے ہیں: ”مجھے کُلوقتی خدمت کرنا بڑا اچھا لگتا ہے کیونکہ اِس سے مَیں یہوواہ کے لیے اپنی محبت ظاہر کر سکتا ہوں۔ شروع شروع میں تو مجھے ایسے لوگ نہیں ملے جو بائبل کورس کرنے کے لیے تیار ہوں۔ لیکن پھر مَیں ایک دوسرے علاقے میں منتقل ہو گیا اور ایک مہینے کے اندر اندر مَیں بہت سے لوگوں کو بائبل کورس کرانے لگا۔ اُن میں سے ایک شخص نے تو اِجلاسوں پر بھی آنا شروع کر دیا۔ پھر مَیں غیرشادیشُدہ بھائیوں کے لیے سکول * میں گیا جس کے بعد مجھے ایک نئی جگہ بھیج دیا گیا۔ یہاں مَیں چار لوگوں کو بائبل کورس کرا رہا ہوں۔ مجھے لوگوں کو پاک کلام کی تعلیم دینا بہت اچھا لگتا ہے کیونکہ مَیں دیکھ سکتا ہوں کہ وہ پاک روح کی مدد سے اپنی زندگی میں تبدیلیاں لا رہے ہیں۔“—1-تھسلُنیکیوں 2:19۔
8. کچھ نوجوانوں نے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو گواہی دینے کے لیے کیا کِیا ہے؟
8 کچھ نوجوانوں نے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو گواہی دینے کے لیے کوئی نئی زبان سیکھی ہے۔ ذرا جیکب کی مثال پر غور کریں جن کا تعلق شمالی امریکہ سے ہے۔ وہ کہتے ہیں: ”جب مَیں سات سال کا تھا تو میرے بہت سے ہمجماعتوں کا تعلق ملک ویتنام سے تھا۔ مَیں اُنہیں یہوواہ کے بارے میں بتانا چاہتا تھا۔ اِس لیے مَیں نے اُن کی زبان سیکھنے کا منصوبہ بنایا۔ اِس سلسلے میں مَیں اکثر ”مینارِنگہبانی“ کے ویتنامی اور انگریزی شماروں کا موازنہ کِیا کرتا تھا۔ مَیں نے ویتنامی زبان والی ایک قریبی کلیسیا میں کچھ دوست بھی بنائے۔ جب مَیں 18 سال کا ہوا تو مَیں نے پہلکار کے طور پر خدمت کرنی شروع کر دی۔ پھر مجھے غیرشادیشُدہ بھائیوں کے لیے سکول میں بلایا گیا۔ اِس سکول میں جانے سے مجھے بہت فائدہ ہوا ہے کیونکہ اب مَیں ویتنامی زبان والے جس گروپ میں پہلکار کے طور پر خدمت کر رہا ہوں، اُس میں مَیں اکیلا بزرگ ہوں۔ بہت سے ویتنامی لوگ یہ دیکھ کر حیران رہ جاتے ہیں کہ مَیں اُن کی زبان بول سکتا ہوں۔ وہ مجھے اپنے گھر کے اندر بلاتے ہیں اور اکثر بائبل کورس کرنے کے لیے تیار ہو جاتے ہیں۔ اُن میں سے کچھ نے تو بپتسمہ بھی لے لیا ہے۔“—اعمال 2:7، 8 پر غور کریں۔
9. شاگرد بنانے کا کام کرنے سے ہم کیا کچھ سیکھ سکتے ہیں؟
9 شاگرد بنانے کا کام کرنے سے آپ کو بہت کچھ سیکھنے کا موقع مل سکتا ہے۔ مثال کے طور پر آپ محنت سے کام کرنا اور دوسروں کے ساتھ زیادہ اِعتماد اور موقعے کی مناسبت سے بات کرنا سیکھ جاتے ہیں۔ (امثال 21:5؛ 2-تیمُتھیُس 2:24) شاگرد بنانے کا کام خاص طور پر اِس لیے خوشی کا باعث ہوتا ہے کیونکہ آپ کو بائبل سے اپنے عقیدوں کو ثابت کرنا آ جاتا ہے۔ اِس کے علاوہ آپ یہوواہ کے ساتھ کام کرنا بھی سیکھ جاتے ہیں۔—1-کُرنتھیوں 3:9۔
10. اگر آپ کے علاقے میں کم ہی لوگ بائبل کورس کرنا چاہتے ہیں تو پھر بھی آپ شاگرد بنانے کے کام سے خوشی کیوں حاصل کر سکتے ہیں؟
واعظ 11:6۔
10 اگر آپ کے علاقے کے لوگ پاک کلام کے پیغام میں زیادہ دلچسپی نہیں لیتے تو پھر بھی آپ شاگرد بنانے کے کام سے خوشی حاصل کر سکتے ہیں۔ لوگوں کو شاگرد بنانے کے لیے پوری کلیسیا ایک ٹیم کے طور پر کام کرتی ہے۔ حالانکہ شاید صرف ایک بھائی یا بہن کو ہی کوئی ایسا شخص ملے جو بائبل کورس کرنے کے بعد بپتسمہ لے لیکن پھر بھی ہم سب اِس سے خوش ہو سکتے ہیں کیونکہ ہم سب ایسے لوگوں کی تلاش میں حصہ لیتے ہیں۔ ذرا برینڈن کی مثال پر غور کریں۔ اُنہوں نے نو سال تک ایک ایسے علاقے میں پہلکار کے طور پر خدمت کی جہاں چند ہی لوگ بائبل کورس کرنے کو تیار ہوئے۔ برینڈن نے کہا: ”مجھے لوگوں کو بادشاہت کی خوشخبری سنانا بہت پسند ہے کیونکہ اِس کام کو کرنے کا حکم ہمیں یہوواہ خدا نے دیا ہے۔ مَیں نے اپنی پڑھائی ختم کرنے کے بعد پہلکار کے طور پر خدمت کرنی شروع کر دی۔ جب مَیں اپنی کلیسیا میں نوجوان بھائیوں کی حوصلہافزائی کرتا ہوں اور یہ دیکھتا ہوں کہ وہ خدا کی خدمت میں آگے بڑھ رہے ہیں تو مجھے بہت خوشی ہوتی ہے۔ غیرشادیشُدہ بھائیوں کے لیے سکول میں جانے کے بعد مجھے ایک نئی جگہ پہلکار کے طور پر خدمت کرنے کے لیے بھیج دیا گیا۔ یہ سچ ہے کہ جن لوگوں کو مَیں نے بائبل کورس کرایا، اُن میں سے کسی نے بھی بپتسمہ نہیں لیا لیکن دوسرے بہن بھائیوں کو ایسے لوگ ملے جنہوں نے بائبل کورس کرنے کے بعد بپتسمہ لیا۔ مجھے اِس بات کی خوشی ہے کہ مَیں نے شاگرد بنانے کے کام میں بھرپور حصہ لینے کا منصوبہ بنایا تھا۔“—فرق فرق طریقوں سے خدا کی خدمت کرنے کے موقعے
11. کئی نوجوان کس طریقے سے یہوواہ کی خدمت کر رہے ہیں؟
11 یہوواہ خدا کی خدمت کرنے کے بہت سے طریقے ہیں۔ مثال کے طور پر کئی نوجوان ہماری تنظیم کے تعمیراتی کاموں میں حصہ لیتے ہیں۔ دن بہدن نئے کنگڈم ہالوں کی ضرورت بڑھتی جا رہی ہے۔ اِن کی تعمیر میں حصہ لینے سے آپ نہ صرف یہوواہ کی بڑائی کریں گے بلکہ خوشی بھی حاصل کریں گے۔ ایسے موقعوں پر آپ کو بہن بھائیوں کے ساتھ کام کرنا اچھا لگے گا۔ اِس کے علاوہ آپ کو بہت کچھ سیکھنے کا موقع بھی ملے گا جیسے کہ حفاظتی تدابیر کا خیال رکھنا اور کام کی نگرانی کرنے والے بھائیوں کے ساتھ تعاون کرنا۔
12. پہلکار کے طور پر خدمت کرنے سے آپ کو اَور کون سے موقعے مل سکتے ہیں؟
12 کیوِن نامی بھائی نے کہا: ”بچپن سے ہی میری یہ خواہش تھی کہ مَیں بڑا ہو کر کُلوقتی خدمت کروں۔ جب مَیں 19 سال کا ہوا تو مَیں نے پہلکار کے طور پر خدمت کرنی شروع کر دی۔ اپنے خرچے پورے کرنے کے لیے مَیں ایک بھائی کے ساتھ پارٹ ٹائم کام کرنے لگا جو تعمیرومرمت کا کام کرتا تھا۔ مَیں نے چھتیں بنانا اور کھڑکیاں اور دروازے لگانا سیکھا۔ اِس کے بعد مَیں نے دو سال تک ایک اِمدادی ٹیم کے ساتھ کام کِیا جو قدرتی آفتوں سے متاثرہ بہن بھائیوں کے لیے کنگڈم ہال اور گھر تعمیر کرتی تھی۔ جب مجھے پتہ چلا کہ جنوبی افریقہ میں تعمیراتی کام کے لیے بہن بھائیوں کی ضرورت ہے تو مَیں نے وہاں جانے کے لیے درخواست دی اور پھر مجھے وہاں بلایا گیا۔ یہاں ہم کچھ ہفتوں میں ایک کنگڈم ہال بناتے ہیں اور پھر دوسری جگہ کنگڈم ہال بنانے چلے جاتے ہیں۔ میری تعمیراتی ٹیم میرے لیے ایک خاندان کی طرح ہے۔ ہم سب اِکٹھے رہتے ہیں، مل کر بائبل کا مطالعہ کرتے ہیں اور مل کر کام کرتے ہیں۔ مجھے ہر ہفتے مقامی بہن بھائیوں کے ساتھ مُنادی کرنا بھی بہت اچھا لگتا ہے۔ مَیں نے چھوٹی عمر میں جو منصوبے بنائے تھے، اُن کی وجہ سے مجھے ایسی خوشیاں ملی ہیں جن کی مَیں نے توقع بھی نہیں کی تھی۔“
13. بہت سے نوجوانوں کو بیتایل میں خدمت کر کے خوشی کیوں ملتی ہے؟
13 کچھ بہن بھائی جو پہلے پہلکار تھے، اب بیتایل میں خدمت کر رہے ہیں۔ بیتایل میں خدمت کرنا بھی خوشی کا باعث ہوتا ہے کیونکہ وہاں جو کچھ کِیا جاتا ہے، یہوواہ کے لیے کِیا جاتا ہے۔ بیتایل میں کام کرنے والے بہن بھائی کلیسیاؤں کو روحانی خوراک مہیا کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ بھائی ڈسٹن نے کہا: ”مَیں نے نو سال کی عمر میں ہی یہ اِرادہ کر لیا تھا کہ مَیں بڑا ہو کر کُلوقتی خدمت کروں گا۔ اور جوں ہی مَیں نے اپنی پڑھائی ختم کی، مَیں پہلکار بن گیا۔ ڈیڑھ سال کے بعد مجھے بیتایل بلایا گیا جہاں مجھے چھپائی کی مشینیں چلانا اور پھر کمپیوٹر پروگرام بنانا سکھایا گیا۔ یہاں مجھے مُنادی کے عالمگیر کام کے بارے میں تازہ تازہ رپورٹیں سننے کا موقع ملتا ہے۔ مجھے بیتایل میں خدمت کرنا بہت اچھا لگتا ہے کیونکہ یہاں ہم جو کچھ بھی کرتے ہیں، اُس کے ذریعے لوگوں کو یہوواہ کے قریب آنے میں مدد ملتی ہے۔“
آپ کیسے منصوبے بنائیں گے؟
14. آپ خود کو کُلوقتی خدمت کے لیے کیسے تیار کر سکتے ہیں؟
14 آپ خود کو کُلوقتی خدمت کے لیے کیسے تیار کر سکتے ہیں؟ آپ تبھی خدا کی خدمت میں کامیاب ہو سکیں گے جب آپ مسیح جیسی خوبیاں پیدا کریں گے۔ لہٰذا باقاعدگی سے خدا کے کلام کو پڑھیں، اِس پر سوچ بچار کریں اور اِجلاسوں پر اپنے ایمان کا اِظہار کریں۔ اگر ابھی آپ سکول میں پڑھتے ہیں تو مُنادی کرنے کی اپنی مہارتوں کو نکھارنے کی کوشش کریں۔ لوگوں کی رائے میں دلچسپی لینا سیکھیں۔ اِس زبور 110:3 کو پڑھیں؛ اعمال 6:1-3) پولُس رسول نے تیمُتھیُس کو اپنے ساتھ مشنری کے طور پر خدمت کرنے کی دعوت دی کیونکہ اُن کی کلیسیا کے بھائی اُن کی ”بہت تعریف کرتے تھے۔“—اعمال 16:1-5۔
کے لیے احترام سے اُن کی رائے پوچھیں اور پھر دھیان سے اُن کی بات سنیں۔ اِس کے علاوہ آپ کلیسیا میں بھی مختلف کام کر سکتے ہیں جیسے کہ کنگڈم ہال کی صفائی اور مرمت۔ یہوواہ خدا اُن لوگوں کو اپنی خدمت کے لیے اِستعمال کرنا چاہتا ہے جو فروتن ہیں اور خوشی سے خود کو پیش کرتے ہیں۔ (15. آپ کیا کر سکتے ہیں تاکہ آپ کُلوقتی خدمت کرتے وقت اپنا خرچہ پورا کر سکیں؟
15 بہت سے کُلوقتی خادموں کو ملازمت کرنی پڑتی ہے۔ (اعمال 18:2، 3) شاید آپ کوئی کورس کر سکتے ہیں تاکہ آپ پارٹ ٹائم نوکری کر سکیں۔ اپنے حلقے کے نگہبان اور دوسرے پہلکاروں کو اپنے منصوبوں کے بارے میں بتائیں اور اُن سے مشورہ لیں۔ پھر بائبل میں لکھی اِس بات پر عمل کریں: ”اپنے سب کام [یہوواہ] پر چھوڑ دے تو تیرے اِرادے قائم رہیں گے۔“—امثال 16:3؛ 20:18۔
16. کُلوقتی خدمت کرنے سے آپ مستقبل میں مختلف ذمےداریاں اُٹھانے کے قابل کیسے بن سکتے ہیں؟
16 آپ اِس بات پر پکا یقین رکھ سکتے ہیں کہ یہوواہ چاہتا ہے کہ آپ ”مستقبل کے لیے ایک اچھی بنیاد ڈالیں۔“ (1-تیمُتھیُس 6:18، 19 کو پڑھیں۔) کُلوقتی خدمت کے دوران آپ کو دوسرے کُلوقتی خادموں کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملے گا اور یوں آپ کو پُختہ مسیحی بننے میں مدد ملے گی۔ بہت سے بہن بھائیوں نے دیکھا ہے کہ نوجوانی میں کُلوقتی خدمت کرنے سے وہ بعد میں اپنی شادیشُدہ زندگی کو خوشگوار بنا پائے۔ جو مسیحی شادی سے پہلے پہلکار کے طور پر خدمت کر رہے ہوتے ہیں، اکثر وہ شادی کے بعد بھی اپنے جیون ساتھی کے ساتھ یہ خدمت جاری رکھتے ہیں۔—رومیوں 16:3، 4۔
17، 18. منصوبے بناتے وقت آپ کے دل کی آرزو کیا ہونی چاہیے؟
17 زبور 20:4 میں یہوواہ خدا کے بارے میں لکھا ہے: ”وہ تیرے دل کی آرزو پوری کرے، تیرے تمام منصوبوں کو کامیابی بخشے۔“ (اُردو جیو ورشن) لہٰذا اِس بات پر خوب سوچ بچار کریں کہ آپ اپنی زندگی میں کیا کرنا چاہتے ہیں۔ اِس بات پر بھی غور کریں کہ یہوواہ ہمارے زمانے میں کیا کر رہا ہے اور آپ اُس کے کام میں کیسے حصہ لے سکتے ہیں۔ پھر ایسے منصوبے بنائیں جن سے یہوواہ خدا خوش ہو۔
18 پورے دل سے یہوواہ کی خدمت کرنے سے آپ کو خوشی ملے گی کیونکہ اِس سے یہوواہ کی بڑائی ہوگی۔ زبورنویس کی اِس بات کو یاد رکھیں: ”[یہوواہ] میں مسرور رہ اور وہ تیرے دل کی مُرادیں پوری کرے گا۔“—زبور 37:4۔
^ پیراگراف 7 اب اِس سکول کی جگہ بادشاہت کے مُنادوں کے لیے سکول نے لے لی ہے۔