مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

یہوواہ خدا کو ”‏آپ کی فکر ہے“‏

یہوواہ خدا کو ”‏آپ کی فکر ہے“‏

آپ کیوں یقین رکھ سکتے ہیں کہ یہوواہ خدا کو واقعی آپ کی فکر ہے؟‏ اِس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ بائبل میں لکھا ہے:‏ ”‏اپنی ساری پریشانیاں اُس پر ڈال دیں کیونکہ اُس کو آپ کی فکر ہے۔‏“‏ (‏1-‏پطر 5:‏7‏)‏ لیکن اِس بات کا کیا ثبوت ہے کہ یہوواہ خدا کو آپ کا خیال ہے؟‏

وہ ہماری ضروریات پوری کرتا ہے

یہوواہ خدا کی طرح .‏ .‏ .‏ شفیق اور فراخ‌دل ہوں۔‏

یہوواہ خدا میں ایسی خوبیاں ہیں جو اچھے  دوستوں  میں  پائی  جاتی  ہیں۔‏ آپ اپنے دوستوں سے ضرور یہ توقع رکھیں گے کہ وہ آپ کے ساتھ پیار سے پیش آئیں اور فراخ‌دل ہوں۔‏ یہوواہ خدا بہت ہی شفیق اور فراخ‌دل ہے۔‏ مثال کے طور پر ”‏وہ اچھے اور بُرے لوگوں پر سورج چمکا‌تا ہے اور نیکوں اور بدوں دونوں پر بارش برساتا ہے۔‏“‏ (‏متی 5:‏45‏)‏ مگر سورج چمکا‌نے اور بارش برسانے سے یہوواہ کی فراخ‌دلی کیسے ظاہر ہوتی ہے؟‏ اِن کے ذریعے وہ اِنسانوں کو ’‏خوراک سے سیر کرتا ہے اور اُن کے دلوں کو خوشی سے بھر دیتا ہے۔‏‘‏ (‏اعما 14:‏17‏)‏ بِلا‌شُبہ یہوواہ خدا ہمیں کثرت سے  خوراک مہیا کرتا ہے۔‏ وہ چاہتا ہے کہ ہم اچھے اچھے کھانوں سے لطف‌اندوز ہوں۔‏ جب آپ کوئی اچھا کھانا کھاتے ہیں تو کیا آپ کا دل خوش نہیں ہوتا؟‏

مگر آج‌کل اِتنے لوگوں کو بھوکے پیٹ  کیوں  سونا  پڑتا  ہے؟‏  اکثر اِس کے پیچھے لالچی حکمرانوں کا ہاتھ ہے۔‏ اُن کا دھیان عوام کی بھلا‌ئی کی بجائے اِختیار حاصل کرنے اور منافع کمانے پر رہتا ہے۔‏ لیکن جلد ہی یہوواہ خدا اِنسانی حکومتوں کو ہٹا دے گا۔‏ پھر اُس کا بیٹا زمین پر حکومت کرے گا اور کسی کو بھوکے پیٹ نہیں سونا پڑے گا۔‏ لیکن جب تک وہ وقت نہیں آتا،‏ یہوواہ خدا اپنے وفادار خادموں کی بنیادی ضروریات پوری کرتا رہے گا۔‏ (‏زبور 37:‏25‏)‏ کیا یہ اِس بات کا ثبوت نہیں کہ یہوواہ خدا کو آپ کی فکر ہے؟‏

وہ ہمارے لیے وقت نکا‌لتا ہے

یہوواہ خدا کی طرح .‏ .‏ .‏ دوسروں کے لیے وقت نکا‌لیں۔‏

ایک اچھا دوست آپ کے لیے وقت نکا‌لتا ہے۔‏ آپ اُس کے ساتھ گھنٹوں تک بات‌چیت کر سکتے ہیں۔‏ اگر آپ کو کوئی پریشانی ہے تو آپ اپنا دل ہلکا کر سکتے ہیں اور وہ بڑے دھیان سے آپ کی بات سنتا ہے۔‏ کیا یہوواہ خدا بھی آپ کی باتوں کو دھیان سے سنتا ہے؟‏ جی بالکل۔‏ وہ ہماری دُعاؤں کو سنتا ہے۔‏ اِسی لیے تو بائبل میں کہا گیا ہے کہ ”‏دُعا کرنے میں لگے رہیں“‏ اور ”‏ہر وقت دُعا کریں۔‏“‏—‏روم 12:‏12؛‏ 1-‏تھس 5:‏17‏۔‏

یہوواہ خدا آپ کی دُعاؤں کو سننے کے لیے کتنا وقت  نکا‌لنے  کو  تیار ہے؟‏ ذرا دیکھیں کہ اُس وقت کیا ہوا جب یسوع مسیح اپنے رسولوں کو چُننے والے تھے۔‏ بائبل میں لکھا ہے کہ وہ ”‏ساری رات خدا سے دُعا کرتے رہے۔‏“‏ (‏لُو 6:‏12‏)‏ اُس دُعا میں یسوع مسیح نے اپنے بہت سے شاگردوں کا ذکر کِیا ہوگا،‏ اُن کی خوبیوں اور خامیوں پر بات کی ہوگی اور اپنے باپ سے رہنمائی مانگی ہوگی۔‏ جب دن چڑھا تو یسوع مسیح کے ذہن میں کوئی شک نہیں  تھا کہ اُنہوں نے اُنہی آدمیوں کو رسول کے طور پر چُنا ہے جو اِس ذمےداری کے سب سے لائق ہیں۔‏ بائبل میں یہوواہ خدا کو ’‏دُعا کا سننے والا‘‏ کہا گیا ہے۔‏ وہ اُن سب کی سنتا ہے جو سچے دل سے دُعا کرتے ہیں۔‏ (‏زبور 65:‏2‏)‏ ایک شخص چاہے کتنے ہی گھنٹے کسی معاملے کے بارے میں دُعا کرے،‏ یہوواہ خدا اُس کی بات سننے کے لیے ضرور وقت نکا‌لے گا۔‏

وہ معاف کرنے کو تیار رہتا ہے

یہوواہ خدا کی طرح .‏ .‏ .‏ معاف کرنے کو تیار رہیں۔‏

معاف کرنا آسان نہیں ہوتا،‏ یہاں تک کہ کبھی کبھار اچھے دوستوں کو بھی ایک دوسرے کی غلطیاں معاف کرنا آسان نہیں لگتا۔‏ بہت سی پُرانی دوستیاں بھی اِسی وجہ سے ٹوٹ جاتی ہیں۔‏ لیکن یہوواہ خدا معاف کرنے کو تیار رہتا ہے۔‏ پاک کلام میں لکھا ہے کہ وہ تائب لوگوں کو ”‏کثرت سے معاف“‏ کرتا ہے۔‏ (‏یسع 55:‏6،‏ 7‏)‏ وہ ہمیں دل کھول کر معاف کیوں کرتا ہے؟‏

اِس کی وجہ یہ ہے کہ وہ ہم سے بےپناہ محبت کرتا ہے۔‏ اُسے دُنیا سے اِتنی محبت ہے کہ اُس نے اپنا بیٹا قربان کر دیا تاکہ اِنسان گُناہ اور اِس کے نقصان‌دہ اثرات سے نجات حاصل کر سکیں۔‏ (‏یوح 3:‏16‏)‏ یہوواہ خدا اپنے بندوں کے گُناہ فدیے کی بِنا پر معاف کرتا ہے۔‏ یوحنا رسول نے لکھا:‏ ”‏اگر ہم اپنے گُناہوں کا اِعتراف کرتے ہیں تو وہ ہمارے گُناہوں کو معاف کرتا ہے .‏ .‏ .‏ کیونکہ وہ وفادار اور نیک ہے۔‏“‏ (‏1-‏یوح 1:‏9‏)‏ چونکہ یہوواہ خدا ہمیں بار بار معاف کرتا ہے اِس لیے اُس کے ساتھ ہماری دوستی قائم رہتی ہے۔‏ کیا یہ جان کر آپ کا دل شکرگزاری سے نہیں بھر جاتا؟‏

وہ مشکل گھڑی میں ہماری مدد کرتا ہے

یہوواہ خدا کی طرح .‏ .‏ .‏ مشکل گھڑی میں دوسروں کی مدد کریں۔‏

ایک اچھا دوست مشکل گھڑی میں آپ کی مدد کرتا ہے۔‏ کیا یہوواہ خدا بھی ایسا کرتا ہے؟‏ اُس کے کلام میں لکھا ہے:‏ ”‏اگر [‏خدا کا کوئی بندہ]‏ گِر بھی جائے تو پڑا نہ رہے گا کیونکہ [‏یہوواہ]‏ اُسے اپنے ہاتھ سے سنبھالتا ہے۔‏“‏ (‏زبور 37:‏24‏)‏ یہوواہ اپنے بندوں کو مختلف طریقوں سے ”‏سنبھالتا“‏ ہے۔‏ اِس بات کا تجربہ ایک لڑکی کو ہوا جو بحیرۂکیریبیئن کے ایک جزیرے پر رہتی ہے۔‏

یہ لڑکی قومی پرچم کو سلا‌می نہیں دیتی تھی اور اِس وجہ سے اُس کے ہم‌جماعت اُسے تنگ کرتے تھے۔‏ اُس نے یہوواہ خدا سے مدد مانگی اور فیصلہ کِیا کہ اب وہ چپ نہیں رہے گی۔‏ جب اُسے کلاس کے سامنے اپنی پسند کے ایک موضوع پر بات کرنے کو کہا گیا تو اُس نے جھنڈے کو سلا‌می دینے پر بات کی۔‏ اُس نے کلاس کو کتاب پاک کلام کی سچی کہانیاں دِکھائی اور اُنہیں بتایا کہ سدرک،‏ میسک اور عبدنجو کی کہانی سے اُس نے کون سا سبق سیکھا ہے۔‏ اُس نے کہا:‏ ”‏یہوواہ نے اِن تینوں کی حفاظت کی کیونکہ اُنہوں نے سونے کے بُت کی پرستش نہیں کی۔‏“‏ پھر اُس نے کلاس کو بتایا کہ وہ اِس کتاب کی ایک ایک کاپی لے سکتے ہیں۔‏ اِس پر اُس کے ہم‌جماعتوں میں سے 11 نے کتاب لی۔‏ یہ لڑکی بہت خوش تھی کیونکہ یہوواہ خدا نے اُسے اِتنے حساس موضوع کے بارے میں گواہی دینے کے لیے دلیری اور دانش‌مندی دی تھی۔‏

اگر کبھی آپ کو لگے کہ یہوواہ خدا کو آپ کی فکر نہیں ہے تو زبور 34:‏17-‏19؛‏ 55:‏22 اور 145:‏18،‏ 19 جیسی آیتوں پر غور کریں۔‏ ایسے گواہوں سے بھی بات کریں جو بہت عرصے سے یہوواہ خدا کی خدمت کر رہے ہیں اور اُن سے پوچھیں کہ اُس نے اُنہیں کیسے سنبھالا۔‏ مشکل گھڑی میں کُھل کر یہوواہ خدا کو اپنی پریشانیوں کے بارے میں بتائیں۔‏ پھر آپ کو جلد ہی اندازہ ہو جائے گا کہ یہوواہ خدا کو آپ کی کتنی فکر ہے۔‏