قارئین کے سوال
کیا صرف گلتیوں 5:22، 23 میں درج خوبیاں ہی روح کے پھل کا حصہ ہیں؟
اِن آیتوں میں اُن نو خوبیوں کا ذکر ہے جو مسیحیوں کو اپنے اندر پیدا کرنی چاہئیں۔ اِن میں لکھا ہے: ”روح کا پھل یہ ہے: محبت، خوشی، اِطمینان، تحمل، مہربانی، اچھائی، ایمان، نرممزاجی اور ضبطِنفس۔“ لیکن ہمیں یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ صرف یہ نو خوبیاں ہی روح کے پھل کا حصہ ہیں یعنی خدا کی پاک روح صرف اِن خوبیوں کو ہی پیدا کرنے میں ہماری مدد کرتی ہے۔
ہم یہ کیوں کہہ سکتے ہیں؟ غور کریں کہ پولُس رسول نے روح کے پھل کا ذکر کرنے سے پہلے لکھا: ”اب جسم کے کام صاف ظاہر ہیں اور وہ یہ ہیں: حرامکاری، ناپاکی، ہٹدھرم چالچلن، بُتپرستی، جادوٹونا، دُشمنی، لڑائی جھگڑا، رنجش، غصے کے دورے، بحثوتکرار، اِختلافات، فرقہسازی، حسد، نشہبازی، غیرمہذب دعوتیں اور اِن جیسے اَور کام۔“ (گل 5:19-21) لہٰذا پولُس ’جسم کے کاموں‘ میں اَور چیزوں کا بھی ذکر کر سکتے تھے جیسے کہ اُن چیزوں کا جو کُلسّیوں 3:5 میں درج ہیں۔ اِسی طرح نو خوبیوں کا ذکر کرنے کے بعد اُنہوں نے کہا: ”ایسے کاموں کی کوئی شریعت مخالف نہیں۔“ (گل 5:23، اُردو ریوائزڈ ورشن) لہٰذا اِن آیتوں میں پولُس اُن تمام خوبیوں کا ذکر نہیں کر رہے تھے جو ہم پاک روح کی مدد سے پیدا کر سکتے ہیں۔
اِس بات کو سمجھنے کے لیے ذرا روح کے پھل کا موازنہ اُن خوبیوں سے کریں جو ”روشنی“ سے پیدا ہوتی ہیں۔ اِن خوبیوں کے بارے میں پولُس نے لکھا: ”روشنی سے ہر طرح کی اچھائی، نیکی اور سچائی نکلتی ہے۔“ (اِفس 5:8، 9) لہٰذا ہم دیکھ سکتے ہیں کہ ”اچھائی، نیکی اور سچائی“ نہ صرف ”روشنی“ سے پیدا ہوتی ہیں بلکہ یہ ’روح کے پھل‘ کا بھی حصہ ہیں۔
اِسی طرح پولُس نے تیمُتھیُس کو نصیحت کی کہ وہ ”نیکی، خدا کی بندگی، ایمان، محبت، ثابتقدمی اور نرممزاجی کی جستجو کریں۔“ (1-تیم 6:11) یقیناً یہ چھ کی چھ خوبیاں بہت شاندار ہیں۔ لیکن اِن میں سے صرف تین (ایمان، محبت اور نرممزاجی) کو ’روح کے پھل‘ کے حصوں کے طور پر بیان کِیا گیا ہے۔ مگر باقی تینوں خوبیوں یعنی نیکی، خدا کی بندگی اور ثابتقدمی کو پیدا کرنے کے لیے بھی تیمُتھیُس کو خدا کی پاک روح کی ضرورت تھی۔—کُلسّیوں 3:12؛ 2-پطرس 1:5-7 پر غور کریں۔
لہٰذا گلتیوں 5:22، 23 میں اُن تمام خوبیوں کا ذکر نہیں کِیا گیا جو مسیحیوں کو اپنے اندر پیدا کرنی چاہئیں۔ خدا کی پاک روح کی مدد سے ہم اُن نو خوبیوں کو اپنے اندر پیدا کر سکتے ہیں جو ’روح کے پھل‘ کا حصہ ہیں۔ لیکن ہمیں اپنے اندر کچھ اَور بھی خوبیاں پیدا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہم پُختہ مسیحی بن سکیں اور ”اُس نئی شخصیت کو پہن لیں جو خدا کی مرضی کے مطابق ڈھالی گئی ہے اور حقیقی نیکی اور وفاداری پر مبنی ہے۔“—اِفس 4:24۔