مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

مطالعے کا مضمون نمبر 28

خدا کا خوف ماننے سے فائدہ حاصل کر‌تے رہیں

خدا کا خوف ماننے سے فائدہ حاصل کر‌تے رہیں

‏”‏راست‌رَو ‏[‏یہوواہ]‏ سے ڈرتا ‏[‏”‏یہوواہ کا خوف مانتا،“‏ ترجمہ نئی دُنیا]‏ ہے۔“‏‏—‏امثا 14:‏2‏۔‏

گیت نمبر 122‏:‏ سچائی کی راہ پر قائم رہیں

مضمون پر ایک نظر a

1-‏2.‏ لُوط کی طرح آج ہمیں بھی کون سی صورتحال کا سامنا کر‌نا پڑتا ہے؟‏

 آج ہمارے اِردگِرد لوگ بہت ہی گِرے ہوئے اور گندے کام کر رہے ہیں۔ لوگو‌ں کے ایسے کاموں کو دیکھ کر ہم بھی ویسا ہی محسوس کر‌تے ہیں جیسا لُوط نے کِیا۔ وہ ”‏بُرے لوگو‌ں کے ہٹ‌دھرم چال‌چلن کی وجہ سے بہت پریشان تھے“‏ کیونکہ وہ جانتے تھے کہ یہوواہ بُرے چال‌چلن سے بہت نفرت کر‌تا ہے۔ (‏2-‏پطر 2:‏7، 8‏)‏ چونکہ وہ یہوواہ کا خوف رکھتے تھے اور اُس سے محبت کر‌تے تھے اِس لیے وہ لوگو‌ں کے ایسے کاموں سے سخت نفرت کر‌تے تھے۔ ہم بھی آج ایسے ہی لوگو‌ں میں گِھرے ہوئے ہیں جو یہوواہ کے پاک معیاروں کا بالکل احترام نہیں کر‌تے۔ لیکن اِس کے باوجود بھی ہم اپنا چال‌چلن پاک رکھ سکتے ہیں۔ ایسا کر‌نے کے لیے ہم اپنے دل میں خدا کے لیے محبت اور اُس کا گہرا احترام پیدا کر سکتے ہیں۔—‏امثا 14:‏2‏۔‏

2 یہوواہ چاہتا ہے کہ ہم اپنا چال‌چلن پاک رکھیں۔ اِس لیے اُس نے امثال کی کتاب میں ہمیں بہت سے اچھے مشورے دیے ہیں۔ سب مسیحی پھر چاہے وہ مرد ہوں یا عورتیں؛ جوان ہوں یا بوڑھے، اِس کتاب میں پائے جانے والے مشوروں پر عمل کر کے فائدہ حاصل کر سکتے ہیں۔‏

خدا کا خوف ہمیں محفوظ رکھتا ہے

اپنے کام کی جگہ پر ہمیں ایسے لوگو‌ں سے دوستی نہیں کر‌نی چاہیے جو یہوواہ سے محبت اور اُس کا احترام نہیں کر‌تے اور نہ ہی ایسے کام کر‌نے کی دعوت کو قبول کر‌نا چاہیے جن سے یہوواہ ناراض ہوتا ہے۔ (‏پیراگراف نمبر 3 کو دیکھیں۔)‏

3.‏ امثال 17:‏3 کے مطابق اپنے دل کی حفاظت کر‌نے کی ایک وجہ کیا ہے؟ (‏تصویر کو بھی دیکھیں۔)‏

3 اپنے مجازی دل کی حفاظت کر‌نے کی ایک وجہ یہ ہے کہ یہوواہ ہمارے دل کو پرکھتا ہے۔ اِس کا مطلب ہے کہ وہ ہمیں کسی بھی دوسرے اِنسان سے زیادہ بہتر جانتا ہے۔ اُسے پتہ ہے کہ ہم اند‌ر سے کیسے شخص ہیں۔ ‏(‏امثال 17:‏3 کو پڑھیں۔)‏ یہوواہ چاہتا ہے کہ ہم اپنے دل‌ودماغ کو اُس کی اُن دانش بھری باتوں سے بھریں جن سے ہمیں ہمیشہ کی زند‌گی مل سکتی ہے۔ (‏یوح 4:‏14‏)‏ ایسا کر‌نے سے ہمارے ذہن پر شیطان اور اُس کی دُنیا کے گِرے ہوئے معیاروں اور جھوٹ کا کوئی اثر نہیں ہوگا۔ (‏1-‏یوح 5:‏18، 19‏)‏ جیسے جیسے ہم یہوواہ کے قریب ہوتے جائیں گے، ہمارے دل میں اُس کے لیے محبت اور احترام بڑھتا جائے گا۔ ہم اپنے آسمانی باپ کو دُکھ نہیں پہنچانا چاہتے۔ اِس لیے ہم گُناہ کر‌نے کے خیال سے بھی نفرت کر‌یں گے۔ جب ہم پر کوئی غلط کام کر‌نے کی آزمائش آئے گی تو ہم خود سے پوچھیں گے:‏ ”‏یہوواہ نے میرے لیے اِتنی زیادہ محبت دِکھائی ہے۔ بھلا مَیں جان بُوجھ کر اُسے دُکھ کیسے پہنچا سکتا ہوں؟“‏—‏1-‏یوح 4:‏9، 10‏۔‏

4.‏ یہوواہ کا خوف رکھنے کی وجہ سے ایک بہن غلط کام کر‌نے کی آزمائش سے کیسے بچ پائی؟‏

4 کر‌وشیا میں رہنے والی ایک بہن کو غلط کام کر‌نے کی آزمائش کا سامنا کر‌نا پڑا۔ اُس بہن کا نام مارتھا ہے۔‏ b اُنہوں نے کہا:‏ ”‏مجھے صحیح کام کر‌نا اور غلط کام کر‌نے کی خواہش سے لڑنا مشکل لگ رہا تھا۔ لیکن یہوواہ کا خوف رکھنے سے مَیں محفوظ رہ پائی۔“‏ یہوواہ کا خوف رکھنے سے بہن کو کیسے مدد ملی؟ بہن نے اِس بارے میں سوچا کہ اگر وہ کوئی غلط کام کر‌یں گی تو اِس کا اُنہیں کیا نقصان ہوگا۔ ہم بھی ایسا کر سکتے ہیں۔ ہمارے غلط کام کا سب سے بڑا نقصان یہ ہوگا کہ ہم یہوواہ کو دُکھی کر‌یں گے اور ہمیشہ تک اُس کی عبادت کر‌نے کے اعزاز کو کھو دیں گے۔—‏پید 6:‏5، 6‏۔‏

5.‏ آپ نے بھائی لیو سے کیا سیکھا ہے؟‏

5 جب ہم یہوواہ کا خوف رکھتے ہیں تو ہم کبھی بھی ایسے دوست نہیں بناتے جو بُرے کام کر‌تے ہیں۔ کانگو میں رہنے والے بھائی لیو کی زند‌گی میں کچھ ایسا ہوا جس کی وجہ سے وہ یہ بات سمجھ گئے۔ اپنے بپتسمے کے چار سال بعد اُنہوں نے ایسے دوست بنا لیے جو بُرے کام کر رہے تھے۔ اُنہیں نہیں لگ رہا تھا کہ اِس میں کوئی بُرائی ہے کیونکہ وہ خود کوئی غلط کام نہیں کر رہے تھے۔ لیکن کچھ ہی وقت بعد اُن کے دوستوں کا اُن پر اثر پڑنے لگا۔ اُنہوں نے حد سے زیادہ شراب پینی اور حرام‌کاری کر‌نی شروع کر دی۔ پھر وہ اِس بارے میں سوچنے لگے کہ اُن کے امی ابو نے اُنہیں یہوواہ کے بارے میں کیا کچھ سکھایا تھا اور جب وہ یہوواہ کی عبادت کر رہے تھے تو وہ کتنے خوش تھے۔ اِس کا کیا نتیجہ نکلا؟ بھائی اپنی سوچ کو صحیح کر پائے اور بزرگو‌ں کی مدد سے وہ یہوواہ کی طرف لوٹ آئے۔ اب وہ کلیسیا میں ایک بزرگ اور پہل‌کار ہیں۔‏

6.‏ اب ہم کن دو مجازی عورتوں کے بارے میں بات کر‌یں گے؟‏

6 آئیے، امثال 9 باب پر غور کر‌تے ہیں جہاں دانش‌مندی اور حماقت کو دو عورتوں سے تشبیہ دی گئی ہے۔ (‏رومیوں 5:‏14؛‏ گلتیوں 4:‏24 پر غور کر‌یں۔)‏ ایسا کر‌تے وقت یاد رکھیں کہ شیطان کی دُنیا پر حرام‌کاری کر‌نے اور گندی تصویریں اور فلمیں دیکھنے کا جنون سوار ہے۔ (‏اِفس 4:‏19‏)‏ اِس لیے یہ بہت ضروری ہے کہ ہم اپنے دل میں خدا کا خوف پیدا کر‌یں اور بُرائی سے دُور بھاگیں۔ (‏امثا 16:‏6‏)‏ چاہے ہم مرد ہوں یا عورتیں، اِس باب میں بتائی گئی باتوں سے ہمیں بہت فائدہ ہو سکتا ہے۔ اِس باب میں جن دو عورتوں کے بارے میں بتایا گیا ہے، وہ ”‏بےعقل“‏ لوگو‌ں کو ایک دعوت دے رہی ہیں۔ ایک طرح سے وہ کہہ رہی ہیں کہ ”‏میرے گھر آئیں اور کھانا کھائیں۔“‏ (‏امثا 9:‏1،‏ 5، 6،‏ 13،‏ 16، 17‏)‏ لیکن ہر دعوت کو قبول کر‌نے کا نتیجہ ایک دوسرے سے بالکل فرق ہے۔‏

احمق عورت کی دعوت کو قبول نہ کر‌یں

‏”‏احمق عورت“‏ کی دعوت کو قبول کر‌نے کے بہت بھیانک نتیجے نکل سکتے ہیں۔ (‏پیراگراف نمبر 7 کو دیکھیں۔)‏

7.‏ امثال 9:‏13-‏18 کے مطابق اُن لوگو‌ں کے ساتھ کیا ہوگا جو احمق عورت کی دعوت کو قبول کر لیں گے؟ (‏تصویر کو بھی دیکھیں۔)‏

7 ذرا غور کر‌یں کہ احمق عورت کیا دعوت دیتی ہے۔ ‏(‏امثال 9:‏13-‏18 کو پڑھیں۔)‏ وہ کھلم‌کُھلا بےعقل لوگو‌ں سے کہتی ہے کہ ”‏اِدھر آ جائیں“‏ اور کھانا کھائیں۔ لیکن اِس دعوت کو قبول کر‌نے کا کیا نتیجہ نکل سکتا ہے؟ جو لوگ اِس دعوت کو قبول کر لیتے ہیں، وہ نہیں جانتے کہ ”‏اُس عورت کے مہمان پاتال [‏”‏قبر،“‏ ترجمہ نئی دُنیا‏]‏ کی تہہ میں ہیں۔“‏ شاید آپ کے ذہن میں آئے کہ اِس طرح کی کچھ باتیں 9 باب سے پہلے والے ابواب میں بھی لکھی ہیں۔ امثال 2 باب میں ہمیں ”‏بیگانہ عورت“‏ اور ”‏پرائی عورت“‏ سے خبردار کِیا گیا ہے۔ ہم سے کہا گیا ہے کہ ”‏اُس کا گھر موت کی اُترائی پر ہے۔“‏ (‏امثا 2:‏11-‏19‏)‏ امثال 5:‏3-‏10 میں ایک اَور ”‏بیگانہ عورت“‏ سے خبردار کِیا گیا ہے جس کے ”‏پاؤں موت کی طرف جاتے ہیں۔“‏

8.‏ ہمیں کیا فیصلہ کر‌نا ہوگا؟‏

8 جو لوگ ”‏احمق عورت“‏ کی آواز سنتے ہیں، اُنہیں یہ فیصلہ کر‌نا ہوگا کہ کیا وہ اُس کی دعوت کو قبول کر‌یں گے یا نہیں۔ ہو سکتا ہے کہ ہمیں بھی کسی ایسی ہی صورتحال کا سامنا کر‌نا پڑے۔ اگر کوئی ہمیں حرام‌کاری کر‌نے پر اُکسائے گا یا ٹی‌وی یا اِنٹرنیٹ پر ہمارے سامنے کوئی گندی تصویر آ جائے گی تو ہم کیا کر‌یں گے؟‏

9-‏10.‏ حرام‌کاری سے بچنے کی کچھ وجوہات کیا ہیں؟‏

9 حرام‌کاری سے بچنے کی بہت سی وجوہات ہیں۔ ”‏احمق عورت“‏ نے کہا کہ ”‏چوری کا پانی میٹھا ہے۔“‏ ”‏چوری کا پانی“‏ کیا ہے؟ میاں بیوی کے بیچ قائم ہونے والے جنسی تعلق کو بائبل میں تازگی‌بخش پانی کہا گیا ہے۔ (‏امثا 5:‏15-‏18‏)‏ جنسی تعلقات صرف ایک ایسے مرد اور عورت کے بیچ جائز ہیں جن کی قانونی طور پر ایک دوسرے سے شادی ہوئی ہو۔ لیکن ”‏چوری کا پانی“‏ ایسا بالکل نہیں ہے۔ ’‏چوری کے پانی‘‏ کا اِشارہ شاید ناجائز جنسی تعلق کی طرف ہے۔ جو لوگ حرام‌کاری کر‌تے ہیں، وہ اِسے دوسروں سے چھپانے کی کوشش کر‌تے ہیں بالکل ویسے ہی جیسے ایک چور چھپ کر چوری کر‌تا ہے۔ ”‏چوری کا پانی“‏ شاید اُس وقت میٹھا لگتا ہے جب لوگ یہ سوچتے ہیں کہ اُن کا گُناہ ہمیشہ پردے میں ہی رہے گا۔ ایسا سوچنے سے لوگ خود کو دھوکے میں رکھ رہے ہوتے ہیں کیونکہ یہوواہ سب کچھ دیکھ رہا ہے۔ بھلا یہوواہ سے دوستی ٹوٹ جانے سے بڑا نقصان کوئی ہو سکتا ہے؟ (‏1-‏کُر 6:‏9، 10‏)‏ لیکن حرام‌کاری سے بچنے کی کچھ اَور وجوہات بھی ہیں۔‏

10 حرام‌کاری کی وجہ سے ایک شخص اپنی نظروں میں گِر جاتا ہے؛ وہ خود کو بےکار سمجھنے لگتا ہے؛ شادی سے باہر بچہ پیدا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے اور گھر ٹوٹ جاتے ہیں۔ اِس لیے یہ کتنی سمجھ‌داری کی بات ہوگی کہ ہم احمق عورت کے ”‏گھر“‏جا کر کھانا نہ کھائیں۔ حرام‌کاری کی وجہ سے یہوواہ کے ساتھ ایک شخص کی دوستی تو ٹوٹ ہی جاتی ہے لیکن ساتھ ہی ساتھ اُسے ایسی بیماریاں لگنے کا خطرہ بھی ہوتا ہے جن کی وجہ سے اُس کی جان جا سکتی ہے۔ (‏امثا 7:‏23،‏ 26‏)‏ امثال 9 باب کی 18 آیت میں یہ بتایا گیا ہے:‏ ”‏اُس عورت کے مہمان پاتال [‏”‏قبر،“‏ ترجمہ نئی دُنیا‏]‏ کی تہہ میں ہیں۔“‏—‏امثا 9:‏13-‏18‏۔‏

11.‏ گندی تصویریں اور فلمیں دیکھنا اِتنا نقصان‌دہ کیوں ہوتا ہے؟‏

11 ایک اَور جال جس میں ایک شخص آسانی سے پھنس سکتا ہے، وہ گندی تصویریں اور فلمیں دیکھنا ہے۔ کچھ لوگو‌ں کو لگتا ہے کہ اِس کا کوئی نقصان نہیں ہوتا۔ لیکن اِس کا بہت نقصان ہوتا ہے۔ جو شخص ایسا کر‌تا ہے، اُس کی نظر میں اپنی اور دوسروں کی کوئی عزت نہیں رہتی اور اُس کے لیے اِس لت کو چھوڑنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ گندی تصویریں ایک شخص کے ذہن پر چھپ جاتی ہیں اور اِنہیں بھولنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ اِس کے علاوہ گندی تصویریں اور فلمیں غلط خواہشوں کو مارتی نہیں بلکہ یہ اُنہیں اَور ہوا دیتی ہیں۔ (‏کُل 3:‏5؛‏ یعقو 1:‏14، 15‏)‏ جو لوگ گندی تصویریں اور فلمیں دیکھتے ہیں، وہ ہر طرح کے گندے اور گھناؤنے کاموں میں پڑ جاتے ہیں۔‏

12.‏ ہم کیسے ثابت کر‌تے ہیں کہ ہم ایسی تصویروں سے محتاط رہتے ہیں جن کی وجہ سے ہمارے ذہن میں گندے خیال آ سکتے ہیں؟‏

12 اگر ہمارے فون یا ٹیبلٹ وغیرہ پر اچانک ہمارے سامنے کوئی گندی تصویر آ جاتی ہے تو ہمیں کیا کر‌نا چاہیے؟ ہمیں فوراً اُس تصویر سے اپنی نظر ہٹا لینی چاہیے۔ اگر ہم یہ بات یاد رکھیں گے کہ یہوواہ کے ساتھ ہماری دوستی بہت قیمتی ہے تو ہمارے لیے ایسا قدم اُٹھانا آسان ہوگا۔ کچھ تصویریں ایسی ہوتی ہیں جنہیں لوگ عام طور پر گندا خیال نہیں کر‌تے۔ لیکن اِن کی وجہ سے بھی ایک شخص کے دل میں غلط خواہشیں پیدا ہو سکتی ہیں۔ ہمیں ایسی تصویروں سے کیوں محتاط رہنا چاہیے؟ کیونکہ ہم کوئی ایسا چھوٹا سا کام بھی نہیں کر‌نا چاہتے جس کی وجہ سے ہمارے دل میں کوئی غلط کام کر‌نے کی خواہش پیدا ہو۔ (‏متی 5:‏28، 29‏)‏ ڈیوڈ نام کے ایک بھائی کلیسیا میں بزرگ ہیں اور وہ تھائیلینڈ میں رہتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏مَیں خود سے یہ پوچھتا ہوں:‏ ”‏بھلے ہی یہ تصویریں گندی نہیں ہیں۔ لیکن اگر مَیں اِنہیں دیکھتا رہوں گا تو کیا یہوواہ مجھ سے خوش ہوگا؟“‏ خود سے اِس طرح کے سوال پوچھنے سے مَیں صحیح قدم اُٹھا پاتا ہوں۔“‏

13.‏ کیا چیز سمجھ‌داری سے کام لینے میں ہماری مدد کر‌ے گی؟‏

13 جب ہمارے دل میں یہ خوف ہوگا کہ ہم کوئی ایسا کام نہ کر‌یں جس سے ہم یہوواہ کو دُکھی کر دیں گے تو ہم سمجھ‌داری سے کام لے پائیں گے۔ ”‏[‏یہوواہ]‏ کا خوف حکمت کا شروع“‏ یعنی سچی دانش‌مندی کی بنیاد ہے۔ (‏امثا 9:‏10‏)‏ یہ بات امثال 9 باب کی شروع کی آیتوں سے پتہ چلتی ہے جہاں ”‏حکمت“‏ کو ایک عورت سے تشبیہ دی گئی ہے۔‏

‏”‏حکمت“‏ کی دعوت کو قبول کر‌یں

14.‏ امثال 9:‏1-‏6 میں کس طرح کی دعوت کے بارے میں لکھا ہے؟‏

14 امثال 9:‏1-‏6 کو پڑھیں۔‏ اِن آیتوں میں ایک ایسی دعوت کے بارے میں لکھا ہے جو یہوواہ نے ہمیں دی ہے۔ وہ ہمارا خالق اور دانش‌مندی کا سر چشمہ ہے۔ (‏امثا 2:‏6؛‏ روم 16:‏27‏)‏ اِن آیتوں میں ایک بڑے گھر اور اُس کے سات ستونوں کی بات کی گئی ہے۔ اِس مثال سے پتہ چلتا ہے کہ یہوواہ کُھلے دل کا مالک ہے اور وہ سب کو یہ دعوت دے رہا ہے کہ وہ اُس سے دانش‌مندی حاصل کر‌یں۔‏

15.‏ یہوواہ ہمیں کیا کر‌نے کی دعوت دیتا ہے؟‏

15 یہوواہ کُھلے دل سے ہمیں ہر چیز دیتا ہے۔ امثال 9 باب میں جس عورت کو ”‏حکمت“‏ سے تشبیہ دی گئی ہے، اُس میں یہ خوبی صاف نظر آتی ہے۔ یہ عورت مہمانوں کو اپنے گھر بلا‌تی ہے اور اُن کے لیے مے اور گو‌شت تیار کر‌تی ہے۔ (‏امثا 9:‏2‏)‏ 4 اور 5 آیتوں میں یہ بتایا گیا ہے:‏ ”‏بےعقل سے وہ [‏یعنی حکمت]‏ یہ کہتی ہے آؤ!‏ میری روٹی میں سے کھاؤ۔“‏ ہمیں حکمت کے گھر کیوں جانا چاہیے اور اُس کے تیار کیے کھانے کو کیوں کھانا چاہیے؟ کیونکہ یہوواہ چاہتا ہے کہ ہم سمجھ‌دار بنیں اور محفوظ رہیں۔ وہ نہیں چاہتا کہ ہم ایسی غلطیاں کر کے سبق سیکھیں جن کی وجہ سے بعد میں ہمیں تکلیف اور پچھتاوا ہو۔ اِس لیے بائبل میں بتایا گیا ہے کہ ”‏اُس کے پاس سیدھی راہ پر چلنے والوں کے لیے حقیقی دانش‌مندی کا خزانہ ہے۔“‏ (‏امثا 2:‏7‏، ترجمہ نئی دُنیا‏)‏ اگر ہمارے دل میں یہوواہ کا خوف ہوگا یعنی ہم اُس کا گہرا احترام کر‌تے ہوں گے تو ہم اُسے خوش کر‌نا چاہیں گے۔ ہم اُس کی دانش بھری ہدایتوں کو سنیں گے اور خوشی خوشی اِن پر عمل کر‌یں گے۔—‏یعقو 1:‏25‏۔‏

16.‏ ایلن نام کے ایک بھائی نے خدا کا خوف رکھنے کی وجہ سے ایک اچھا فیصلہ کیسے کِیا؟‏

16 ذرا غور کر‌یں کہ ایلن نام کے ایک بھائی خدا کا خوف رکھنے کی وجہ سے ایک اچھا فیصلہ کیسے کر پائے۔ وہ کلیسیا میں ایک بزرگ ہیں اور سکول میں پڑھاتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏میرے سکول کے بہت سے ٹیچرز کو لگتا ہے کہ گندی فلمیں دیکھنے سے وہ جنسی معاملوں کے بارے میں تعلیم حاصل کر پاتے ہیں۔“‏ لیکن بھائی ایلن اِس دھوکے میں نہیں آئے۔ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏مَیں یہوواہ سے محبت اور اُس کا گہرا احترام کر‌تا ہوں۔ اِس لیے مَیں نے اُنہیں صاف لفظوں میں بتایا کہ مَیں ایسی فلمیں نہیں دیکھوں گا۔ مَیں نے اُنہیں ایسا نہ کر‌نے کی وجہ بھی بتائی۔“‏ بھائی ایلن نے ”‏حکمت“‏ کی آواز سنی اور ”‏فہم کی راہ“‏ پر چلے۔ (‏امثا 9:‏6‏)‏ وہ اپنے فیصلے پر قائم رہے اور اِس وجہ سے اُن کے سکول کے کچھ ٹیچرز پر بہت اچھا اثر ہوا۔ اُن میں سے کچھ اب بائبل کورس کر رہے ہیں اور ہماری عبادتوں میں بھی آتے ہیں۔‏

اگر ہم حکمت کی دعوت کو قبول کر‌یں گے تو ہم نہ صرف اب بلکہ ہمیشہ تک خوشیوں بھری زند‌گی گزار پائیں گے۔ (‏پیراگراف نمبر 17-‏18 کو دیکھیں۔)‏

17-‏18.‏ جو لوگ ”‏حکمت“‏ کی دعوت کو قبول کر‌یں گے، اُنہیں کون سی برکتیں ملیں گی اور وہ کس بات کی اُمید رکھ سکتے ہیں؟ (‏تصویر کو بھی دیکھیں۔)‏

17 یہوواہ نے امثال 9 باب میں دو عورتوں کی مثال دے کر ہمیں بتایا ہے کہ ہم کیا کر سکتے ہیں تاکہ ہمارا مستقبل خوشیوں سے بھرا ہو۔ جو لوگ ”‏احمق عورت“‏ کی دعوت کو قبول کر‌یں گے، وہ گھناؤنے کاموں میں خوشی ڈھونڈنے کی کوشش کر‌یں گے۔ لیکن اصل میں وہ بس آج کے لیے ہی جی رہے ہیں اور وہ یہ نہیں جانتے کہ اُن کے کاموں کی وجہ سے مستقبل میں اُن کے ساتھ کیا ہوگا۔ اپنے کاموں کی وجہ سے وہ ”‏پاتال [‏”‏قبر،“‏ ترجمہ نئی دُنیا‏]‏ کی تہہ“‏ میں ہوں گے۔—‏امثا 9:‏13،‏ 17، 18‏۔‏

18 لیکن جو لوگ ”‏حکمت“‏ کی دعوت کو قبول کر‌یں گے، اُن کا مستقبل بالکل فرق ہوگا۔ وہ بہت خوش رہیں گے کیونکہ اُن کے پاس ہر وہ چیز ہوگی جو اُنہیں یہوواہ کے قریب رکھ سکتی ہے۔ (‏یسع 65:‏13‏)‏ اپنے نبی یسعیاہ کے ذریعے یہوواہ نے کہا تھا:‏ ”‏میری سنو اور جو چیز اچھی ہے وہی کھاؤ، اور تمہاری جان لذیذ کھانوں کے مزے لے گی۔“‏ (‏یسع 55:‏1، 2‏، نیو اُردو بائبل ورشن‏)‏ ہم اُن چیزوں سے نفرت کر‌نا سیکھ رہے ہیں جن سے یہوواہ نفرت کر‌تا ہے اور اُن چیزوں سے محبت کر‌نا جن سے یہوواہ محبت کر‌تا ہے۔ (‏زبور 97:‏10‏)‏ ہمیں اِس بات سے بھی خوشی ملتی ہے کہ ہمارے پاس لوگو‌ں کو یہ دعوت دینے کا موقع ہے کہ وہ ”‏حکمت“‏ سے فائدہ حاصل کر‌یں۔ یہ بالکل ایسے ہی ہے جیسے ہم ”‏شہر کی اُونچی جگہوں“‏ سے یہ پکار رہے ہوں:‏ ”‏جو سادہ دل [‏”‏ناتجربہ‌کار،“‏ ترجمہ نئی دُنیا‏]‏ ہے اِدھر آ جائے۔“‏ اِس سے ہمیں اور اِس دعوت کو قبول کر‌نے والے لوگو‌ں کو نہ صرف اب بلکہ آگے چل کر بھی بہت فائدہ ہوگا۔ وہ فائدہ یہ ہوگا کہ ہم ہمیشہ تک ”‏زند‌ہ“‏ رہیں گے اور ”‏فہم کی راہ“‏ پر چلتے رہیں گے۔—‏امثا 9:‏3، 4،‏ 6‏۔‏

19.‏ واعظ 12:‏13، 14 کے مطابق ہمیں کیا کر‌نے کا عزم کر‌نا چاہیے؟ (‏بکس ”‏ خدا کا خوف ماننے سے ہمیں فائدہ ہوتا ہے‏“‏ کو بھی دیکھیں۔)‏

19 واعظ 12:‏13، 14 کو پڑھیں۔‏ اگر ہمارے دل میں یہوواہ کا گہرا احترام ہوگا تو ہم اِس آخری زمانے میں اپنے دل کی حفاظت کر پائیں گے، یہوواہ کے قریب رہ پائیں گے اور اپنا چال‌چلن پاک رکھ پائیں گے۔ یہوواہ کا خوف ماننے کی وجہ سے ہم زیادہ سے زیادہ لوگو‌ں کو یہ دعوت دیں گے کہ وہ ”‏حکمت“‏ کی تلاش کر‌یں اور اِس سے فائدہ حاصل کر‌تے رہیں۔‏

گیت نمبر 127‏:‏ مَیں تیرا شکریہ کیسے ادا کر‌وں؟‏

a مسیحیوں کو اپنے اند‌ر خدا کا خوف پیدا کر‌نا چاہیے۔ یہ خوف اُن کے دل کی حفاظت کر‌ے گا اور حرام‌کاری اور گندی تصویروں اور فلموں سے دُور رہنے میں اُن کی مدد کر‌ے گا۔ اِس مضمون میں ہم امثال 9 باب پر غور کر‌یں گے جس میں حکمت یعنی سچی دانش‌مندی اور حماقت یعنی بےوقوفی کو دو عورتوں سے تشبیہ دی گئی ہے۔ اِس باب پر غور کر‌نے سے ہمیں نہ صرف اب بلکہ مستقبل میں بھی بہت فائدہ ہوگا۔‏

b کچھ نام فرضی ہیں۔‏