جب گھڑیاں نہیں ہوتی تھیں
اگر آپ کو یہ جاننا ہو کہ وقت کیا ہوا ہے تو آپ کیا کریں گے؟ بےشک آپ گھڑی کی طرف دیکھیں گے۔ فرض کریں کہ دوپہر کا وقت ہے اور گھڑی پر گھنٹوں والی سوئی 1 پر ہے اور منٹوں والی سوئی 6 پر۔ اگر آپ کا کوئی دوست آپ سے وقت پوچھے گا تو آپ اُسے کیا بتائیں گے؟
کچھ علاقوں میں لوگ کہیں گے کہ 1 بج کر 30 منٹ ہوئے ہیں جبکہ کچھ علاقوں کے لوگوں کا جواب ہوگا کہ 30:13 ہوئے ہیں۔ بعض علاقوں میں لوگ کہیں گے کہ ڈیڑھ بجا ہے جبکہ بعض میں یہ کہا جائے گا کہ 2 بجنے میں 30 منٹ ہیں۔
جس دَور میں بائبل لکھی گئی، تب یہ کیسے بتایا جاتا تھا کہ وقت کیا ہوا ہے؟ اِس کے بھی فرق فرق طریقے تھے۔ عبرانی صحیفوں میں ہمیں دن کے مختلف اوقات، مثلاً ”صبح،“ ”دوپہر“ اور ”شام“ کا ذکر ملتا ہے۔ (پیدایش 8:11؛ 19:27؛ 43:16؛ 1-سلاطین 18:26) لیکن بائبل میں کہیں کہیں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ فلاں واقعہ صبح، دوپہر، شام یا رات کے کس حصے میں ہوا تھا۔
اُس زمانے میں چوکیدار رکھنے کا رواج عام تھا اور خاص طور پر رات کے وقت چوکیداروں سے رکھوالی کروائی جاتی تھی۔ بنیاِسرائیل نے رات کے وقت کو تین حصوں میں تقسیم کِیا ہوا تھا جنہیں ”پہر“ کہا جاتا تھا۔ (زبور 63:6) مثال کے طور پر قضاۃ 7:19 میں رات کے ”بیچ کے پہر“ کا ذکر ہوا ہے۔ یسوع مسیح کے زمانے تک یہودیوں نے رات کو چار پہروں میں تقسیم کر لیا تھا جیسے یونانیوں اور رومیوں نے کِیا ہوا تھا۔
اناجیل میں کئی بار رات کے اِن چاروں پہروں کا ذکر ملتا ہے۔ مثال کے طور پر یسوع ”رات کے چوتھے پہر“ پانی پر چل کر اُس کشتی کی طرف گئے جس پر اُن کے شاگرد سوار تھے۔ (متی 14:25) اِس کے علاوہ یسوع نے ایک مثال دیتے ہوئے کہا: ”یاد رکھیں کہ اگر گھر کے مالک کو پتہ ہوتا کہ چور کس پہر آئے گا تو وہ جاگتا رہتا اور چور کو گھر میں گھسنے نہ دیتا۔“—متی 24:43۔
یسوع مسیح نے اپنے پیروکاروں کو ایک نصیحت کی جس میں اُنہوں نے رات کے چاروں پہروں کا ذکر کِیا۔ اُنہوں نے کہا: ”چوکس رہیں کیونکہ آپ نہیں جانتے کہ گھر کا مالک کب آئے گا: شام کو، آدھی رات کو، پَو پھٹتے وقت یا پھر صبح سویرے۔“ (مرقس 13:35، فٹنوٹ) چار پہروں میں سے پہلا پہر ”شام“ کے وقت ہوتا تھا یعنی سورج غروب ہونے سے لے کر تقریباً رات 9 بجے تک۔ دوسرا پہر یعنی ”آدھی رات“ کا پہر تقریباً رات 9 بجے سے لے کر آدھی رات تک ہوتا تھا۔ تیسرا پہر ’پَو پھٹنے‘ کا وقت کہلاتا تھا جو کہ آدھی رات سے شروع ہو کر صبح کے تقریباً 3 بجے ختم ہوتا تھا۔ یہ وہ پہر تھا جس میں ’مُرغا بانگ‘ دیتا تھا۔ جس رات یسوع کو پکڑوایا گیا، اُس رات بھی مُرغے نے غالباً اِسی پہر بانگ دی تھی۔ (مرقس 14:72) چوتھا پہر ”صبح سویرے“ یعنی رات کے تقریباً 3 بجے سے لے کر سورج نکلنے تک ہوتا تھا۔
اِس سے پتہ چلتا ہے کہ اگرچہ قدیم زمانے میں لوگوں کے پاس گھڑیاں نہیں ہوتی تھیں تو بھی اُنہوں نے وقت کا اندازہ لگانے کے لیے ایک نظام بنایا ہوا تھا۔