مطالعے کا مضمون نمبر 39
جب ہمارا کوئی عزیز یہوواہ کو چھوڑ دیتا ہے
”کتنی بار اُنہوں نے . . . اُسے آزردہ کِیا!“—زبور 78:40۔
گیت نمبر 102: ”کمزوروں کی مدد کریں“
مضمون پر ایک نظر *
1. ایک شخص کو اُس وقت کیسا لگ سکتا ہے جب اُس کے گھر کا کوئی فرد کلیسیا سے خارج ہو جاتا ہے؟
کیا آپ کا کوئی عزیز کلیسیا سے خارج ہو گیا ہے؟ اگر ایسا ہے تو یہ بہت ہی تکلیفدہ بات ہے۔ ذرا ہلڈا نامی بہن کی بات پر غور کریں جنہوں نے کہا: ”جب میری شادی کے 41 سال بعد میرے شوہر فوت ہو گئے تو مَیں ٹوٹ گئی۔ مَیں نے سوچا کہ جو تکلیف مجھے اِس غم سے پہنچی ہے، ویسی کسی اَور غم سے نہیں پہنچ سکتی۔ * لیکن جب میرے بیٹے نے یہوواہ کی کلیسیا اور اپنے بیوی بچوں کو چھوڑ دیا تو یہ تکلیف تو اُس تکلیف سے بھی کہیں زیادہ تھی۔“
2-3. زبور 78:40، 41 کے مطابق جب یہوواہ کا کوئی بندہ اُس سے مُنہ موڑ لیتا ہے تو اُسے کیسا محسوس ہوتا ہے؟
2 ذرا سوچیں کہ یہوواہ کو اُس وقت کتنی تکلیف پہنچی ہوگی جب آسمان پر اُس کے خاندان میں سے کچھ فرشتوں نے اُس سے مُنہ موڑ لیا۔ (یہوداہ 6) اور ذرا اُس تکلیف کا بھی تصور کریں جو اُسے اُس وقت ہوتی ہوگی جب اُس کی چُنی ہوئی قوم بار بار اُس کے خلاف بغاوت کرتی تھی۔ (زبور 78:40، 41 کو پڑھیں۔) یقین مانیں کہ ہمارے آسمانی باپ کو اُس وقت بھی بہت دُکھ ہوتا ہے جب ہمارا کوئی عزیز اُسے چھوڑ دیتا ہے۔ وہ آپ کے دُکھ کو سمجھ سکتا ہے اور آپ کو اِسے برداشت کرنے کی ہمت دے سکتا ہے۔
3 اِس مضمون میں ہم یہ دیکھیں گے کہ ہم اُس وقت یہوواہ سے مدد پانے کے لیے کیا کر سکتے ہیں جب ہمارا کوئی عزیز اُس کی خدمت کرنا چھوڑ دیتا ہے۔ ہم یہ بھی دیکھیں گے کہ کلیسیا کے بہن بھائی اُن بہن بھائیوں کی مدد کیسے کر سکتے ہیں جن کا کوئی رشتےدار کلیسیا سے خارج ہو گیا ہے۔ لیکن آئیں، پہلے اِس بات پر غور کرتے ہیں کہ ہمیں ایسے وقت میں کس طرح کے خیالوں کو اپنے ذہن میں نہیں آنے دینا چاہیے۔
خود کو قصوروار نہ سمجھیں
4. ماں باپ کو اُس وقت کیسا محسوس ہوتا ہے جب اُن کا بچہ یہوواہ سے دُور چلا جاتا ہے؟
4 جب کسی گھرانے میں ایک بچہ یہوواہ خدا سے مُنہ موڑ لیتا ہے تو ماں باپ اکثر یہ سوچتے ہیں کہ اُن کا بچہ اِس لیے یہوواہ سے دُور ہو گیا کیونکہ اُنہوں نے اُس کی اِتنی مدد نہیں کی۔ ذرا اِس حوالے سے لُوک
نامی بھائی کی بات پر غور کریں جن کے بیٹے کو کلیسیا سے خارج کر دیا گیا۔ اُنہوں نے کہا: ”مَیں خود کو قصوروار ٹھہراتا تھا۔ مجھے تو اِس وجہ سے بُرے خواب آتے تھے۔ کبھی کبھار تو مَیں رونے لگ جاتا تھا اور میرا دل غم سے بھر جاتا تھا۔“ ذرا بہن الزبتھ کی مثال پر بھی غور کریں جو اِسی طرح کے درد سے گزر رہی تھیں۔ اُنہوں نے کہا: ”مَیں سوچتی تھی کہ مجھ سے کس بات میں کمی رہ گئی۔ مجھے لگا کہ مَیں اپنے بیٹے کے دل میں سچائی کے لیے محبت پیدا کرنے میں ناکام ہو گئی ہوں۔“5. جب ایک شخص یہوواہ سے مُنہ موڑ لیتا ہے تو اِس کا قصوروار کون ہوتا ہے؟
5 ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ یہوواہ خدا نے ہم سب کو اپنی مرضی سے فیصلہ کرنے کی آزادی دی ہے۔ اِس کا مطلب یہ ہے کہ ہم خود اِس بات کا اِنتخاب کر سکتے ہیں کہ ہم یہوواہ کے فرمانبردار رہیں گے یا نہیں۔ کچھ بچوں کی پرورش ایسے گھرانوں میں ہوئی ہے جن میں اُن کے ماں باپ نے اُن کے لیے اچھی مثال قائم نہیں کی۔ مگر اِن بچوں نے یہوواہ کی خدمت کرنے اور اُس کے وفادار رہنے کا فیصلہ کِیا۔ اور کچھ گھرانے ایسے ہوتے ہیں جن میں ماں باپ اپنے بچوں کی پاک کلام کے اصولوں کے مطابق تربیت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ لیکن جب اُن کے بچے بڑے ہو جاتے ہیں تو وہ یہوواہ سے مُنہ موڑ لیتے ہیں۔ لہٰذا ہر شخص خود فیصلہ کرتا ہے کہ وہ یہوواہ کی عبادت کرے گا یا نہیں۔ (یشو 24:15) والدین! اگر آپ کے بچے نے یہوواہ کی خدمت کرنا چھوڑ دی ہے تو یہ نہ سوچیں کہ اِس میں آپ کا قصور ہے۔
6. ایک بچے پر اُس وقت کیا بیتتی ہے جب اُس کے ماں یا باپ میں سے کوئی یہوواہ کو چھوڑ دیتا ہے؟
6 کبھی کبھار ماں یا باپ میں سے کوئی ایک یہوواہ کو، یہاں تک کہ اپنے گھرانے کو بھی چھوڑ دیتا ہے۔ (زبور 27:10) یہ لمحہ بچوں کے لیے بڑا ہی تکلیف بھرا ہوتا ہے کیونکہ وہ اپنے ماں باپ کی عزت کرتے ہیں اور اُن کی طرح بننے کی کوشش کرتے ہیں۔ اِس سلسلے میں ذرا ایسٹر نامی بہن کی مثال پر غور کریں جن کے ابو کلیسیا سے خارج ہو گئے۔ وہ کہتی ہیں: ”مَیں یہ سوچ سوچ کر اکثر رویا کرتی تھی کہ ابو نے اپنی مرضی سے یہوواہ کو چھوڑنے کا فیصلہ کِیا۔ مَیں اُن سے بہت پیار کرتی ہوں۔ اِس لیے جب اُنہیں خارج کر دیا گیا تو مجھے ہر وقت اُن کی فکر ستاتی رہتی تھی۔ مجھے تو پریشانی کے دورے پڑنے لگتے تھے۔“
7. یہوواہ خدا اپنے اُس بندے کے بارے میں کیسا محسوس کرتا ہے جس کے ماں یا باپ میں سے کوئی کلیسیا سے خارج ہو گیا ہے؟
7 اگر آپ کے امی یا ابو میں سے کوئی کلیسیا سے خارج ہو گیا ہے تو ہم آپ کے درد میں شریک ہیں۔ اِس بات کا پکا یقین رکھیں کہ یہوواہ آپ کے درد کو اچھی طرح سے جانتا ہے۔ وہ آپ سے بہت محبت کرتا ہے اور آپ کی وفاداری کی وجہ سے آپ کی بڑی قدر کرتا ہے۔ ہم آپ کے بہن بھائی ہیں اور آپ کے لیے ایسا ہی محسوس کرتے ہیں۔ یہ بات بھی نہ بھولیں کہ آپ کی امی یا ابو نے جو فیصلہ کِیا، اُس میں آپ کا کوئی قصور نہیں تھا۔ جیسا کہ ہم نے پہلے ذکر کِیا، یہوواہ خدا نے ہر اِنسان کو یہ فیصلہ کرنے کی آزادی دی ہے کہ وہ اُس کی عبادت کرے گا یا نہیں۔ ہر بپتسمہیافتہ یہوواہ کے گواہ کو ”اپنی ذمےداری کا بوجھ“ خود اُٹھانا ہوگا۔—گل 6:5۔
8. جب تک کلیسیا سے خارج ہو جانے والا شخص یہوواہ کے پاس لوٹ نہیں آتا تب تک اُس کے گھر والے کیا کر سکتے ہیں؟ (بکس ” یہوواہ کے پاس لوٹ آئیں“ کو بھی دیکھیں۔)
8 جب آپ کا کوئی عزیز یہوواہ سے مُنہ موڑ لیتا ہے تو ظاہری بات ہے کہ آپ یہ اُمید رکھنا نہیں چھوڑتے کہ ایک نہ ایک دن وہ یہوواہ کے پاس ضرور لوٹ آئے گا۔ لیکن جب تک ایسا نہیں ہوتا، آپ کیا کر سکتے ہیں؟ آپ اپنے ایمان کو مضبوط رکھنے کی پوری کوشش کر سکتے ہیں۔ ایسا کرنے سے آپ اپنے باقی گھر والوں کے لیے، یہاں تک کہ خارج ہو جانے والے رشتےدار کے لیے بھی اچھی مثال قائم کر رہے ہوں گے۔ اِس کے علاوہ اپنے ایمان کو مضبوط رکھنے سے آپ کو اپنے دُکھ سے نمٹنے کی طاقت بھی ملے گی۔ آئیں، دیکھیں کہ آپ کن طریقوں سے یہوواہ پر اپنے ایمان کو مضبوط رکھ سکتے ہیں۔
آپ اپنے ایمان کو مضبوط رکھنے کے لیے کیا کر سکتے ہیں؟
9. آپ کن طریقوں سے یہوواہ پر اپنے ایمان کو مضبوط رکھ سکتے ہیں؟ (بکس ” کچھ ایسی آیتیں جن سے آپ کو تسلی مل سکتی ہے“ کو بھی دیکھیں۔)
9 اپنے ایمان کو مضبوط رکھنے کے لیے یہوواہ کی عبادت میں مصروف رہیں۔ یہ بہت ضروری ہے کہ آپ اپنے اور اپنے گھر والوں کے ایمان کو مضبوط کرتے رہیں۔ آپ ایسا کیسے کر سکتے ہیں؟ باقاعدگی سے یہوواہ کے کلام کو پڑھیں، اِس پر سوچ بچار کریں اور اِجلاسوں پر جائیں۔ یوں یہوواہ آپ کو طاقت دے گا۔ ذرا جوانہ نامی بہن کی بات پر غور کریں جن کے ابو اور بہن نے یہوواہ کو چھوڑ دیا۔ وہ کہتی ہیں: ”جب مَیں بائبل میں یہوواہ کے بندوں کے بارے میں پڑھتی ہوں جیسے کہ ابیجیل، آستر، ایوب، یوسف اور یسوع کے بارے میں تو میرے دل کو سکون مل جاتا ہے۔ اُن کی مثالوں پر غور کرنے سے میرا دل مثبت باتوں سے بھر جاتا ہے اور میرا درد کم ہو جاتا ہے۔ مجھے ہماری تنظیم کے بنائے گانوں کو سننے سے بھی بڑا حوصلہ ملتا ہے۔“
10. زبور 32:6-8 سے ہمیں اپنی پریشانیوں سے نمٹنے میں مدد کیسے مل سکتی ہے؟
10 یہوواہ کو ہر وہ بات بتائیں جو آپ کو پریشان کر رہی ہے۔ جب آپ دُکھی یا اُداس ہو جاتے ہیں تو یہوواہ سے دُعا کرنا نہ چھوڑیں۔ اپنے شفیق آسمانی باپ سے یہ اِلتجا کرتے رہیں کہ وہ آپ کی مدد کرے تاکہ آپ معاملے کو اُس کی نظر سے دیکھ سکیں اور وہ آپ کو وہ راہ بتائے ’جس پر آپ کو چلنا چاہیے۔‘ (زبور 32:6-8 کو پڑھیں۔) بےشک یہوواہ کو اپنے احساسات بتاتے وقت آپ کے دل میں کافی درد ہو سکتا ہے۔ لیکن اِس بات کا یقین رکھیں کہ وہ آپ کے درد کو اچھی طرح سے سمجھتا ہے۔ وہ آپ سے بےپناہ محبت کرتا ہے اور چاہتا ہے کہ آپ اپنا دل اُس کے سامنے اُنڈیل دیں۔—خر 34:6؛ زبور 62:7، 8۔
11. عبرانیوں 12:11 کے مطابق ہمیں اُس بندوبست پر بھروسا کیوں کرنا چاہیے جو یہوواہ نے گُناہ کرنے والے شخص کی اِصلاح کرنے کے لیے قائم کِیا ہے؟ (بکس ” گُناہگار شخص کو کلیسیا سے خارج کرنا یہوواہ کی محبت کا ثبوت ہے“ کو بھی دیکھیں۔)
11 بزرگوں کے فیصلے کی حمایت کریں۔ یہ کبھی نہ بھولیں کہ یہ یہوواہ کا بندوبست ہے کہ اگر کوئی شخص اپنے گُناہ پر پچھتاتا نہیں ہے تو اُسے کلیسیا سے خارج کِیا جائے۔ یہوواہ کی طرف سے ملنے والی اِصلاح سے سبھی کو فائدہ ہوتا ہے، گُناہ کرنے والے شخص کو بھی اور دوسروں کو بھی۔ (عبرانیوں 12: کو پڑھیں۔) ہو سکتا ہے کہ کلیسیا میں بعض بہن بھائی یہ کہیں کہ بزرگوں نے فلاں شخص کو کلیسیا سے خارج کر کے صحیح فیصلہ نہیں کِیا۔ لیکن یاد رکھیں کہ ایسے لوگ عام طور پر اُس شخص کی خامیوں کا ذکر نہیں کرنا چاہتے۔ چونکہ ہمیں ساری باتوں کا پتہ نہیں ہوتا اِس لیے سمجھداری کی بات یہی ہوگی کہ ہم عدالتی کمیٹی میں شامل بزرگوں پر بھروسا رکھیں جو بڑے دھیان سے بائبل کے اصولوں کو ذہن میں رکھ کر ”[یہوواہ] کی طرف سے عدالت کرتے“ ہیں۔— 112-توا 19:6۔
12. جن بہن بھائیوں نے اِصلاح کے حوالے سے یہوواہ کے بندوبست کی حمایت کی، اُنہیں کون سے اچھے نتیجے دیکھنے کو ملے؟
12 جب بزرگ آپ کے کسی عزیز کو کلیسیا سے خارج کر دیتے ہیں اور آپ اُن کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں تو دراصل آپ اپنے اُس عزیز کی مدد کر رہے ہوتے ہیں کہ وہ یہوواہ کی طرف لوٹ آئے۔ بہن الزبتھ جن کا پہلے بھی ذکر ہوا ہے، کہتی ہیں: ”ہمارے لیے اپنے جوان بیٹے سے ہر طرح کا تعلق توڑ لینا آسان نہیں تھا۔ لیکن جب وہ یہوواہ کی طرف لوٹ آیا تو اُس نے یہ تسلیم کِیا کہ اُسے خارج کرنے کا جو فیصلہ کِیا گیا تھا، وہ بالکل صحیح تھا۔ اُس نے یہ بھی کہا کہ اُس نے اِس سب سے بہت اہم سبق سیکھے۔ مَیں یہ جان گئی ہوں کہ یہوواہ کی طرف سے ملنے والی اِصلاح ہمیشہ درست ہوتی ہے۔“ بہن الزبتھ کے شوہر مارک کہتے ہیں: ”بہت وقت بعد ہمارے بیٹے نے ہمیں بتایا کہ اُس کے دل میں یہوواہ کی طرف لوٹ آنے کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ ہم نے اُس سے ہر طرح کا ناتا توڑ لیا تھا۔ مَیں بہت خوش ہوں کہ یہوواہ نے ہماری مدد کی کہ ہم اُس کے وفادار رہ سکیں۔“
13. آپ اپنے درد سے کیسے نمٹ سکتے ہیں؟
13 اُن دوستوں سے بات کریں جو آپ کے احساسات کو سمجھ سکتے ہیں۔ اُن بہن بھائیوں کے ساتھ وقت گزاریں جو روحانی لحاظ سے پُختہ ہیں۔ وہ آپ کی مدد کر سکتے ہیں تاکہ آپ ہمت نہ ہاریں۔ (امثا 12:25؛ 17:17) بہن جوانہ جن کا پہلے بھی ذکر ہوا ہے، کہتی ہیں: ”مَیں بہت تنہا محسوس کرتی تھی۔ لیکن جب مَیں نے اپنے اُن دوستوں سے بات کی جن پر مَیں بھروسا کرتی تھی تو مجھے اپنے درد سے نمٹنے کی طاقت ملی۔“ لیکن اگر کلیسیا میں کوئی بہن یا بھائی آپ سے کوئی ایسی بات کہہ دیتا ہے جس سے آپ کا درد کم ہونے کی بجائے بڑھ جاتا ہے تو آپ کیا کر سکتے ہیں؟
14. ہمیں ’ایک دوسرے کی برداشت کرنے اور دل سے ایک دوسرے کو معاف‘ کرتے رہنے کی ضرورت کیوں ہے؟
14 اپنے بہن بھائیوں کے ساتھ صبر سے پیش آئیں۔ ہم ہر بھائی یا بہن سے یہ توقع نہیں کر سکتے کہ وہ ہمیشہ صحیح بات ہی کہے۔ (یعقو 3:2) ہم سب عیبدار ہیں۔ اِس لیے ہمیں اُس وقت حیران نہیں ہونا چاہیے جب کوئی انجانے میں دل دُکھانے والی بات کر دیتا ہے یا جب کسی کو یہ سمجھ نہیں آتا کہ وہ ہم سے کیا کہے۔ پولُس رسول کی اِس نصیحت کو یاد رکھیں: ”اگر آپ کو ایک دوسرے سے شکایت بھی ہو تو ایک دوسرے کی برداشت کریں اور دل سے ایک دوسرے کو معاف کریں۔“ (کُل 3:13) ایک بہن جس کا ایک رشتےدار کلیسیا سے خارج ہو گیا، کہتی ہے: ”جب کچھ بہن بھائیوں نے انجانے میں مجھ سے ایسی باتیں کہیں جن سے میرا دل دُکھا تو یہوواہ کی مدد سے مَیں اُنہیں معاف کر پائی۔“ آئیں، دیکھیں کہ کلیسیا کے بہن بھائی خارج ہو جانے والے شخص کے گھر والوں کی مدد کیسے کر سکتے ہیں۔
کلیسیا کے بہن بھائی کیسے مدد کر سکتے ہیں؟
15. ہم اُس گھرانے کی مدد کیسے کر سکتے ہیں جس کا کوئی فرد حال ہی میں کلیسیا سے خارج ہوا ہے؟
15 اُن بہن بھائیوں کے ساتھ محبت اور اپنائیت سے پیش آئیں جن کا کوئی عزیز کلیسیا سے خارج ہو گیا ہے۔ ایک بہن جن کا نام میریم ہے، بتاتی ہیں کہ جب اُن کے بھائی کو کلیسیا سے خارج کر دیا گیا تو وہ اِجلاسوں پر
جانے سے کتنا گھبرانے لگیں۔ وہ کہتی ہیں: ”مجھے اِس بات کا ڈر تھا کہ لوگ کیا کہیں گے۔ لیکن وہاں میرے ایسے بہت سے دوست تھے جنہوں نے میرے دُکھ کو بانٹا اور مجھے یہ محسوس نہیں ہونے دیا کہ وہ میرے خارجشُدہ بھائی سے ناراض ہیں۔ مَیں اُن کی بڑی شکرگزار ہوں کہ اُنہوں نے دُکھ کی گھڑی میں مجھے اکیلا نہیں چھوڑا۔“ ذرا ایک اَور بہن کی بات پر بھی غور کریں جس نے کہا: ”جب ہمارا بیٹا کلیسیا سے خارج ہوا تو ہمارے دوست ہمیں تسلی دینے کے لیے آئے۔ حالانکہ اُن میں سے کچھ نے ہم سے کہا کہ اُنہیں یہ سمجھ نہیں آ رہا کہ وہ ہم سے کیا کہیں مگر اُن میں سے کچھ میرے ساتھ روئے اور کچھ نے مجھے خط لکھے۔ اِس سب سے مجھے بڑی تسلی ملی۔“16. کلیسیا اُن بہن بھائیوں کی مدد کیسے کر سکتی ہے جن کے عزیز خارج ہو گئے ہیں؟
16 اُن بہن بھائیوں کی مدد کرتے رہیں جن کے گھر کا کوئی فرد خارج ہو گیا ہے۔ اُنہیں آپ کی مدد اور محبت کی پہلے سے زیادہ ضرورت ہے۔ (عبر 10:24، 25) کبھی کبھار ایسے بہن بھائیوں کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ کلیسیا میں کچھ بہن بھائی اب اُن سے باتچیت نہیں کرتے اور اُن سے ایسے پیش آتے ہیں جیسے اُنہیں بھی خارج کر دیا گیا ہو۔ ہمیں اِن بہن بھائیوں کو ایسا بالکل محسوس نہیں ہونے دینا چاہیے۔ اُن جوان بہن بھائیوں کو خاص طور پر داد اور حوصلے کی ضرورت ہوتی ہے جن کے والدین نے سچائی سے مُنہ پھیر لیا ہے۔ ذرا بہن ماریہ کی بات پر غور کریں جن کے شوہر کو کلیسیا سے خارج کر دیا گیا اور جو اُنہیں اور اپنے بچوں کو چھوڑ کر چلا گیا۔ وہ کہتی ہیں: ”میرے کچھ دوست میرے گھر آئے اور ہمارے لیے کھانا بنایا اور میری مدد کی تاکہ مَیں اپنے بچوں کے ساتھ بائبل کا مطالعہ کر سکوں۔ اُنہوں نے میرے درد کو محسوس کِیا اور میرے ساتھ روئے۔ وہ اُس وقت میرے حق میں بولے جب دوسرے میرے بارے میں جھوٹی باتیں پھیلا رہے تھے۔ اُنہوں نے واقعی میرا بہت حوصلہ بڑھایا۔“—روم 12:13، 15۔
17. بزرگ اُن بہن بھائیوں کو تسلی کیسے دے سکتے ہیں جو پریشان ہیں؟
17 بزرگو! آپ کو جب بھی موقع ملے، اُن بہن بھائیوں کی مدد کریں جو اپنے عزیز کے خارج ہو جانے کے بعد بھی وفاداری سے یہوواہ کی خدمت کر رہے ہیں۔ آپ کو یہ خاص ذمےداری سونپی گئی ہے کہ آپ اپنے اِن بہن بھائیوں کو تسلی دیں۔ (1-تھس 5:14) اُن کا حوصلہ بڑھانے کے لیے اِجلاس شروع ہونے سے پہلے اور ختم ہونے کے بعد خود جا کر اُن سے بات کریں۔ اُن کے گھر پر اُن سے ملنے جائیں اور اُن کے ساتھ مل کر دُعا کریں۔ اُن کے ساتھ مُنادی کریں یا اُنہیں کبھی کبھار اپنے ساتھ خاندانی عبادت کرنے کو کہیں۔ شفیق چرواہوں کے طور پر بزرگوں کو یہوواہ کی دُکھی بھیڑوں کے لیے ہمدردی اور محبت ظاہر کرنی چاہیے اور اُنہیں توجہ دینی چاہیے۔—1-تھس 2:7، 8۔
اُمید کا دامن نہ چھوڑیں اور یہوواہ پر بھروسا کرتے رہیں
18. دوسرا پطرس 3:9 کے مطابق یہوواہ اُن لوگوں سے کیا چاہتا ہے جنہوں نے اُسے چھوڑ دیا ہے؟
18 یہوواہ ”نہیں چاہتا کہ کوئی بھی شخص ہلاک ہو بلکہ وہ چاہتا ہے کہ سب لوگ توبہ کریں۔“ (2-پطرس 3:9 کو پڑھیں۔) بھلے ہی ایک شخص نے سنگین گُناہ کِیا ہو، یہوواہ پھر بھی اُس کی زندگی کو قیمتی خیال کرتا ہے۔ یاد رکھیں کہ اُس نے اپنے پیارے بیٹے کی جان قربان کر کے سب گُناہگاروں کے لیے ایک بہت بھاری قیمت چُکائی ہے۔ یہوواہ بڑی محبت سے اُن لوگوں کو اپنے پاس واپس لانے کی کوشش کرتا ہے جنہوں نے اُس سے مُنہ موڑ لیا ہے۔ اُسے اُمید ہے کہ وہ اُس کے پاس لوٹ آئیں گے۔ یہ بات ہمیں یسوع مسیح کی اُس مثال سے پتہ چلتی ہے جو اُنہوں نے ایک بچھڑے ہوئے بیٹے کے بارے میں دی تھی۔ (لُو 15:11-32) بہت سے خارجشُدہ لوگ اپنے شفیق آسمانی باپ کے پاس لوٹ آئے ہیں۔ اور کلیسیا نے بانہیں کھول کر اُن کا اِستقبال کِیا ہے۔ بہن الزبتھ جن کا پہلے بھی ذکر ہوا ہے، اُنہوں نے تب ایسی ہی خوشی کا تجربہ کِیا جب اُن کا بیٹا بحال ہو گیا۔ اُس وقت کو یاد کرتے ہوئے وہ کہتی ہیں: ”مَیں اُن بہن بھائیوں کی دل سے شکرگزار ہوں جنہوں نے ہمارا حوصلہ بڑھایا کہ ہم اُمید کا دامن نہ چھوڑیں۔“
19. ہمیں یہوواہ پر بھروسا کرنا کیوں نہیں چھوڑنا چاہیے؟
19 ہم یہوواہ خدا پر ہمیشہ بھروسا رکھ سکتے ہیں۔ وہ ہمیں کبھی بھی کوئی ایسی ہدایت نہیں دے گا جس سے ہمیں نقصان ہو۔ وہ بہت ہی فراخدل اور رحمدل باپ ہے جو اُن لوگوں سے گہری محبت کرتا ہے جو اُس سے پیار کرتے اور اُس کی عبادت کرتے ہیں۔ اِس بات کا پکا یقین رکھیں کہ یہوواہ تکلیف کی گھڑی میں آپ کو کبھی نہیں چھوڑے گا۔ (عبر 13:5، 6) ذرا ایک بار پھر بھائی مارک کی بات پر غور کریں جن کا پہلے بھی ذکر ہوا۔ وہ کہتے ہیں: ”یہوواہ نے کبھی ہمیں نہیں چھوڑا۔ جب ہم مشکلوں سے گزرے تو اُس نے ہمیشہ ہماری مدد کی۔“ یہوواہ ہمیشہ آپ کو وہ قوت دے گا ’جو اِنسانی قوت سے بڑھ کر ہے۔‘ (2-کُر 4:7) بےشک ہم اُس وقت بھی یہوواہ کے وفادار رہ سکتے ہیں جب ہمارا کوئی عزیز اُس سے مُنہ موڑ لیتا ہے۔
گیت نمبر 44: دُکھی بندے کی فریاد
^ پیراگراف 5 ہمارے لیے وہ لمحہ بہت ہی تکلیف بھرا ہوتا ہے جب ہمارا کوئی عزیز یہوواہ سے مُنہ موڑ لیتا ہے۔ اِس مضمون میں ہم دیکھیں گے کہ جب ایسا ہوتا ہے تو ہمارا آسمانی باپ کیسا محسوس کرتا ہے۔ ہم یہ بھی سیکھیں گے کہ خارج ہونے والے شخص کے گھر کے باقی افراد دُکھ کی اِس گھڑی میں تسلی کیسے حاصل کر سکتے ہیں اور اپنے ایمان کو کیسے مضبوط رکھ سکتے ہیں۔ ہم اِس بات پر بھی غور کریں گے کہ کلیسیا کے بہن بھائی ایسے گھرانے کو تسلی اور سہارا کیسے دے سکتے ہیں۔
^ پیراگراف 1 اِس مضمون میں کچھ فرضی نام اِستعمال کیے گئے ہیں۔
^ پیراگراف 79 تصویر کی وضاحت: جب ایک بھائی نے اپنے گھرانے اور یہوواہ کو چھوڑ دیا تو اُس کی بیوی اور بچوں کو تکلیف سے گزرنا پڑا۔
^ پیراگراف 81 تصویر کی وضاحت: دو بزرگ اُس بہن اور اُس کے بچوں کا حوصلہ بڑھانے کے لیے اُن سے ملنے آئے ہیں۔