قارئین کے سوال
پولُس رسول کی اِس بات کا کیا مطلب تھا: ”مَیں ایک ایسے بچے کی طرح بن گیا جو وقت سے پہلے پیدا ہوا ہو“؟ (1-کُرنتھیوں 15:8)
پہلا کُرنتھیوں 15:8 میں پولُس رسول نے کہا: ”سب سے آخر میں وہ مجھے دِکھائی دیا اور یوں مَیں ایک ایسے بچے کی طرح بن گیا جو وقت سے پہلے پیدا ہوا ہو۔“ ماضی میں ہم نے اِس آیت کی یہ وضاحت کی تھی کہ پولُس شاید اُس واقعے کی بات کر رہے تھے جب اُنہوں نے ایک رُویا میں آسمان پر یسوع کو دیکھا۔ یہ ایسے تھا جیسے وہ وقت سے پہلے پیدا ہوئے ہوں یا اُنہیں روحانی جسم کے ساتھ آسمان پر زندہ کِیا گیا ہو حالانکہ ایسا تو کئی صدیوں بعد ہونا شروع ہوا تھا۔ لیکن اِس آیت پر اَور زیادہ تحقیق کرنے کے بعد ہمیں لگتا ہے کہ ہمیں اِس وضاحت میں تھوڑی بہت تبدیلی کرنے کی ضرورت ہے۔
سچ ہے کہ پولُس اُس واقعے کی بات کر رہے تھے جب وہ مسیحی بنے۔ لیکن جب اُنہوں نے کہا کہ ”مَیں ایک ایسے بچے کی طرح بن گیا جو وقت سے پہلے پیدا ہوا ہو“ تو اِس بات کا کیا مطلب تھا؟ اِس کے کئی مطلب ہو سکتے ہیں۔
وہ اچانک اور بہت ہی حیرانکُن طریقے سے مسیحی بنے۔ وقت سے پہلے پیدائش اکثر اچانک ہوتی ہے۔ جب ساؤل (جو بعد میں پولُس کے نام سے کہلانے لگے) مسیحیوں کو اذیت دینے کے لیے دمشق جا رہے تھے تو اُن کے وہموگمان میں بھی نہیں تھا کہ وہ ایک رُویا میں یسوع کو دیکھیں گے جو مُردوں میں سے جی اُٹھے تھے۔ پولُس کا مسیحی بننا نہ صرف اُن کے لیے بہت بڑی حیرانی کی بات تھی بلکہ اُن مسیحیوں کے لیے بھی جنہیں وہ اُس شہر میں اذیت دینے جا رہے تھے۔ اِس کے علاوہ اِس واقعے کی وجہ سے وقتی طور پر اُن کی بینائی چلی گئی۔—اعما 9:1-9، 17-19۔
وہ ایسے وقت پر مسیحی بنے جب کسی کو اِس کی توقع بھی نہیں تھی۔ 1-کُرنتھیوں 15:8 میں جس یونانی اِصطلاح کا ترجمہ ”وقت سے پہلے پیدا“ کِیا گیا ہے، اُس کا ترجمہ ”غلط وقت پر پیدا“ بھی کِیا جا سکتا ہے۔ بائبل کے ایک ترجمے میں یہ آیت اِس طرح لکھی ہے: ”یہ ایسے تھا جیسے مَیں اُس وقت پیدا ہوا جب کسی کو اِس کی توقع بھی نہیں تھی۔“ (”دی یروشلیم بائبل“) جب پولُس مسیحی بنے تو اُس وقت یسوع مسیح آسمان پر واپس جا چُکے تھے۔ جن لوگوں کا پولُس نے پچھلی آیتوں میں ذکر کِیا، اُن کے برعکس اُنہوں نے یسوع کو اُن کے جی اُٹھنے کے بعد آسمان پر جانے سے پہلے نہیں دیکھا تھا۔ (1-کُر 15:4-8) لیکن یسوع مسیح نے پھر بھی پولُس کو اُنہیں دیکھنے کا موقع دیا حالانکہ ایسے لگ رہا تھا جیسے یہ ”غلط وقت پر“ ہوا ہے۔
وہ بڑی خاکساری سے اپنے بارے میں بات کر رہے تھے۔ کچھ عالموں کا کہنا ہے کہ اِس آیت میں پولُس نے جو الفاظ اِستعمال کیے، اُن سے لگتا ہے کہ وہ خود پر بہت تنقید کر رہے ہیں۔ اگر ایسا تھا تو اِس کا مطلب ہے کہ پولُس تسلیم کر رہے تھے کہ وہ اُس اعزاز کے لائق نہیں ہیں جو اُنہیں دیا گیا ہے۔ دراصل اُنہوں نے تو کہا: ”میرا مرتبہ تمام رسولوں میں سب سے چھوٹا ہے اور مَیں اِس لائق نہیں کہ مجھے رسول کہا جائے کیونکہ مَیں خدا کی کلیسیا کو اذیت پہنچاتا تھا۔ لیکن خدا کی عظیم رحمت کی بِنا پر مجھے رسول کا مرتبہ ملا۔“—1-کُر 15:9، 10۔
تو اِن باتوں پر غور کرنے سے لگتا ہے کہ 1-کُرنتھیوں 15:8 میں پولُس نے جو کہا، اُس کا اِشارہ شاید اِن باتوں کی طرف ہو سکتا ہے: یسوع اچانک اور بڑے حیرانکُن طریقے سے اُن پر ظاہر ہوئے؛ پولُس ایسے وقت پر مسیحی بنے جب کسی کو اِس کی توقع بھی نہیں تھی یا شاید وہ خود کو اِتنی شاندار رُویا دیکھنے کے لائق نہیں سمجھ رہے تھے۔ چاہے پولُس نے کسی بھی وجہ سے وہ بات کہی ہو، وہ واقعہ اُن کے لیے بہت ہی خاص تھا۔ اِس سے اُن پر ثابت ہو گیا تھا کہ یسوع زندہ ہو گئے ہیں۔ یہی وجہ تھی کہ دوسروں کو یسوع کے جی اُٹھنے کے بارے میں گواہی دیتے وقت وہ اکثر اِس شاندار واقعے کا ذکر بھی کرتے تھے۔—اعما 22:6-11؛ 26:13-18۔