مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

آج خدا کے بندوں کی پیشوائی کون کر رہا ہے؟‏

آج خدا کے بندوں کی پیشوائی کون کر رہا ہے؟‏

‏”‏اُن کو یاد رکھیں جو آپ کی پیشوائی کر رہے ہیں۔‏“‏‏—‏عبرانیوں 13:‏7‏۔‏

گیت:‏ 43،‏  30

1،‏ 2.‏ جب یسوع مسیح کو آسمان پر اُٹھا لیا گیا تو رسولوں کے دل میں کون سا خیال آیا ہوگا؟‏

یسوع مسیح کے رسول کوہِ‌زیتون پر کھڑے آسمان کو دیکھ رہے تھے۔‏ اُن کا مالک اور دوست ابھی ابھی آسمان پر اُٹھا لیا گیا تھا اور ایک بادل نے اُسے اُن کی نظروں سے چھپا لیا تھا۔‏ (‏اعمال 1:‏9،‏ 10‏)‏ یسوع مسیح نے تقریباً دو سال تک اُنہیں تعلیم دی تھی،‏ اُن کی حوصلہ‌افزائی کی تھی اور اُن کی پیشوائی کی تھی۔‏ لیکن اب وہ اُن کے پاس نہیں تھے۔‏ بِلا‌شُبہ رسولوں نے یہ سوچا ہوگا کہ ”‏اب ہمارا کیا بنے گا؟‏“‏

2 آسمان پر جانے سے پہلے یسوع مسیح نے اپنے پیروکاروں سے کہا:‏ ”‏آپ یروشلیم میں،‏ سارے یہودیہ اور سامریہ میں اور زمین کی اِنتہا تک میرے گواہ ہوں گے۔‏“‏ (‏اعمال 1:‏8‏)‏ لیکن وہ لوگ اِتنا بڑا کام کیسے کر سکتے تھے؟‏ یہ سچ ہے کہ یسوع مسیح نے اپنے پیروکاروں سے وعدہ کِیا تھا کہ اُنہیں جلد ہی پاک روح ملے گی۔‏ (‏اعمال 1:‏5‏)‏ لیکن پھر بھی یہ سوال اُٹھتا تھا کہ اِس کام کو منظم طریقے سے انجام دینے میں اُن کی پیشوائی کون کرے گا؟‏ رسول جانتے تھے کہ یہوواہ خدا نے ماضی میں کچھ آدمیوں کو بنی‌اِسرائیل کی پیشوائی کرنے کی ذمےداری سونپی تھی۔‏ ہو سکتا ہے کہ اُن کے دل میں یہ خیال آیا ہو کہ ‏”‏کیا یہوواہ خدا ایک بار پھر سے اپنے بندوں کے لیے ایک نیا پیشوا مقرر کرے گا؟‏“‏

3.‏ ‏(‏الف)‏ یسوع مسیح کے آسمان پر جانے کے تقریباً دو ہفتے بعد رسولوں نے کیا کِیا؟‏ (‏ب)‏ اِس مضمون میں ہم کن سوالوں پر غور کریں گے؟‏

3 ابھی یسوع مسیح کو آسمان پر گئے دو ہفتے بھی نہیں ہوئے تھے کہ رسولوں نے پاک کلام سے رہنمائی حاصل کر کے اور دُعا مانگ کر متیاہ کو یہوداہ اِسکریوتی کی جگہ رسول کے طور پر مقرر کِیا۔‏ (‏اعمال 1:‏15-‏26‏)‏ اِن رسولوں اور یہوواہ خدا کے نزدیک یہ اِتنا اہم کیوں تھا کہ کسی اَور شخص کو بارہویں رسول کے طور پر چُنا جائے؟‏ * دراصل رسولوں کو بہت سے کام انجام دینے تھے۔‏ یسوع مسیح نے اُن کو کلیسیا میں ایک اہم کردار ادا کرنے کے لیے چُنا تھا۔‏ یہ کون سا کردار تھا؟‏ یہوواہ خدا اور یسوع مسیح نے رسولوں کو یہ کردار نبھانے کے لیے کیسے تیار کِیا تھا؟‏ کیا آج بھی کچھ لوگ ایسا کردار ادا کر رہے ہیں؟‏ ہم اُن بھائیوں کو کس طرح یاد رکھ سکتے ہیں جو ہماری پیشوائی کر رہے ہیں،‏ خاص طور پر ”‏وفادار اور سمجھ‌دار غلا‌م“‏ کو؟‏—‏عبرانیوں 13:‏7؛‏ متی 24:‏45‏۔‏

یسوع مسیح—‏گورننگ باڈی کے پیشوا

4.‏ یروشلیم میں رہنے والے رسول اور کچھ بزرگ کون سا کردار ادا کرتے تھے؟‏

4 عیدِپنتِکُست 33ء کے موقعے پر رسول کلیسیا کی پیشوائی کرنے لگے۔‏ بائبل میں لکھا ہے کہ اُس موقعے پر ”‏پطرس 11 رسولوں کے ساتھ کھڑے ہوئے“‏ اور لوگوں کی ایک بِھیڑ کو خدا کے کلام سے تعلیم دینے لگے۔‏ (‏اعمال 2:‏14،‏ 15‏)‏ اُس دن بہت سے لوگ مسیحی بن گئے۔‏ یہ نئے مسیحی ”‏رسولوں سے تعلیم پاتے“‏ رہے۔‏ (‏اعمال 2:‏42‏)‏ رسول کلیسیا کے عطیات کو سنبھالتے تھے۔‏ (‏اعمال 4:‏34،‏ 35‏)‏ وہ خدا کے بندوں کے لیے ’‏دُعا کرنے اور اُنہیں خدا کے کلام کی تعلیم دینے میں مشغول رہتے تھے۔‏‘‏ (‏اعمال 6:‏4‏)‏ اِس کے علا‌وہ وہ تجربہ‌کار مسیحیوں کو نئے علا‌قوں میں مُنادی کرنے کے لیے بھی بھیجتے تھے۔‏ (‏اعمال 8:‏14،‏ 15‏)‏ شروع میں تو بس 12 رسول کلیسیا کی پیشوائی کر رہے تھے لیکن بعد میں کچھ اَور مسح‌شُدہ بزرگ بھی اُن کے ساتھ یہ کام کرنے لگے۔‏ یہ لوگ مل کر ایک گورننگ باڈی کے طور پر کلیسیاؤں کو ہدایات دیتے تھے۔‏—‏اعمال 15:‏2‏۔‏

پہلی صدی کے مسیحی جانتے تھے کہ یہوواہ خدا یسوع مسیح کے ذریعے گورننگ باڈی کی رہنمائی کر رہا ہے۔‏

5،‏ 6.‏ ‏(‏الف)‏ پاک روح نے گورننگ باڈی کی مدد کیسے کی؟‏ (‏اِس مضمون کی پہلی تصویر کو دیکھیں۔‏)‏ (‏ب)‏ فرشتوں نے گورننگ باڈی کی مدد کیسے کی؟‏ (‏ج)‏ گورننگ باڈی خدا کے کلام سے رہنمائی کیسے حاصل کرتی تھی؟‏

5 پہلی صدی کے مسیحی جانتے تھے کہ یہوواہ خدا یسوع مسیح کے ذریعے گورننگ باڈی کی رہنمائی کر رہا ہے۔‏ اُن کے پاس اِس کے کیا ثبوت تھے؟‏ پہلا ثبوت یہ تھا کہ پاک روح گورننگ باڈی کی مدد کر رہی تھی۔‏ (‏یوحنا 16:‏13‏)‏ یہ سچ ہے کہ تمام مسح‌شُدہ مسیحیوں کو پاک روح ملی تھی لیکن پاک روح نے خاص طور پر ”‏یروشلیم کے رسولوں اور بزرگوں“‏ کی مدد کی تاکہ وہ نگہبانوں کے طور پر اپنی ذمےداری کو پورا کر سکیں۔‏ مثال کے طور پر 49ء میں گورننگ باڈی نے پاک روح کی مدد سے ختنے کے معاملے میں ایک اہم فیصلہ کِیا اور اِس کی بِنا پر کلیسیاؤں کو ہدایت دی۔‏ کلیسیاؤں نے اِس ہدایت پر عمل کِیا جس کے نتیجے میں وہ ”‏ایمان میں مضبوط ہوتی گئیں اور شاگردوں کی تعداد دن بہ دن بڑھتی گئی۔‏“‏ (‏اعمال 16:‏4،‏ 5‏)‏ گورننگ باڈی نے کلیسیاؤں کو ختنے کے حوالے سے جو خط لکھا تھا،‏ اِس سے پتہ چلتا ہے کہ اِس کے رُکن پاک روح کا پھل ظاہر کرتے تھے جس میں محبت اور ایمان شامل ہیں۔‏—‏اعمال 15:‏11،‏ 25-‏29؛‏ گلتیوں 5:‏22،‏ 23‏۔‏

6 دوسرا ثبوت یہ تھا کہ فرشتے گورننگ باڈی کی مدد کر رہے تھے۔‏ مثال کے طور پر اِس سے پہلے کہ کُرنیلیُس نے بپتسمہ لیا،‏ ایک فرشتے نے اُن سے کہا کہ وہ پطرس رسول کو بلوائیں۔‏ جب پطرس رسول نے آ کر کُرنیلیُس اور اُن کے رشتےداروں کو گواہی دی تو اِن لوگوں پر بھی پاک روح نازل ہوئی حالانکہ اِن کا ختنہ نہیں ہوا تھا۔‏ جب رسولوں اور باقی بھائیوں نے یہ سنا تو وہ سمجھ گئے کہ خدا کی مرضی ہے کہ ایسے غیریہودی بھی مسیحی بنیں جن کا ختنہ نہیں ہوا۔‏ (‏اعمال 11:‏13-‏18‏)‏ فرشتے مُنادی کے کام میں بھی مسیحیوں کی مدد کر رہے تھے جو گورننگ باڈی کی نگرانی میں کِیا جا رہا تھا۔‏ (‏اعمال 5:‏19،‏ 20‏)‏ تیسرا ثبوت یہ تھا کہ گورننگ باڈی خدا کے کلام سے رہنمائی حاصل کر رہی تھی۔‏ یہ آدمی صحیفوں کی بِنا پر تعلیمات اور عقیدوں کے سلسلے میں اہم فیصلے کرتے تھے اور کلیسیاؤں کو ہدایتیں دیتے تھے۔‏—‏اعمال 1:‏20-‏22؛‏ 15:‏15-‏20‏۔‏

7.‏ ہم یہ کیوں کہہ سکتے ہیں کہ یسوع مسیح پہلی صدی عیسوی کے مسیحیوں کے پیشوا تھے؟‏

7 حالانکہ گورننگ باڈی کو کلیسیا پر اِختیار دیا گیا تھا لیکن گورننگ باڈی کے رُکن جانتے تھے کہ یسوع مسیح ہی اُن کے پیشوا ہیں۔‏ پولُس رسول نے لکھا کہ مسیح نے ہی ”‏کچھ آدمی رسولوں کے طور پر دیے۔‏“‏ اُنہوں نے یہ بھی لکھا کہ یسوع مسیح ”‏جسم کے سر“‏ یعنی پیشوا ہیں۔‏ (‏اِفسیوں 4:‏11،‏ 15‏)‏ یسوع مسیح کے پیروکار کسی رسول کے نام سے نہیں کہلا‌ئے بلکہ ”‏خدا کی مرضی سے .‏ .‏ .‏ شاگردوں کو مسیحی کہا گیا۔‏“‏ (‏اعمال 11:‏26‏)‏ پولُس رسول جانتے تھے کہ اُس تعلیم پر عمل کرنا اہم تھا جو گورننگ باڈی کلیسیا کو خدا کے کلام سے دے رہی تھی۔‏ لیکن اُنہوں نے مسیحیوں کو یہ یاد رکھنے کو کہا کہ ”‏ہر مرد کا سربراہ مسیح ہے۔‏“‏ اِس کا مطلب تھا کہ یسوع مسیح گورننگ باڈی کے رُکنوں کے بھی سربراہ تھے۔‏ پھر پولُس نے کہا:‏ ”‏مسیح کا سربراہ خدا ہے۔‏“‏ (‏1-‏کُرنتھیوں 11:‏2،‏ 3‏)‏ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہوواہ خدا نے اپنے بیٹے کو کلیسیا کے پیشوا کے طور پر مقرر کِیا تھا۔‏

‏”‏یہ کام اِنسانوں کی طرف سے نہیں ہے“‏

8،‏ 9.‏ بھائی رسل نے کون سا اہم کردار ادا کِیا؟‏

8 سن 1870ء کے بعد بھائی چارلس ٹیز رسل اور اُن کے کچھ دوستوں نے فیصلہ کِیا کہ وہ بائبل کے مطابق خدا کی عبادت کریں گے اور اِس سلسلے میں دوسروں کی بھی مدد کریں گے۔‏ وہ خدا کا پیغام دوسری زبانیں بولنے والے لوگوں تک بھی پہنچانا چاہتے تھے۔‏ اِس لیے 1884ء میں زائنز واچ‌ٹاور ٹریکٹ سوسائٹی کو قائم کِیا گیا اور بھائی رسل اِس کے صدر بنے۔‏ * بھائی رسل نے گہرائی سے بائبل کا مطالعہ کِیا اور دیکھا کہ چرچ کے بہت سے عقیدے بائبل سے میل نہیں کھاتے۔‏ مثال کے طور پر بائبل میں تثلیث کا ذکر نہیں آتا اور اِس میں کہیں بھی یہ نہیں کہا گیا کہ مرنے کے بعد اِنسان کسی نہ کسی روپ میں زندہ رہتا ہے۔‏ بھائی رسل نے بڑی دلیری سے چرچ کے اِن عقیدوں کا پردہ فاش کِیا۔‏ اُنہوں نے بائبل سے یہ بھانپ لیا کہ لوگ مسیح کی آمد کو اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھ سکیں گے اور وہ یہ بھی جان گئے کہ ”‏قوموں کا مقررہ وقت“‏ 1914ء میں پورا ہوگا۔‏ (‏لُوقا 21:‏24‏)‏ بھائی رسل نے اِن سچائیوں کو دوسروں تک پہنچانے کے لیے اپنا وقت،‏ توانائی اور پیسہ خرچ کِیا۔‏ اِن باتوں سے صاف ظاہر ہوا کہ اُس زمانے میں یہوواہ خدا اور یسوع مسیح بھائی رسل کو اپنے بندوں کی پیشوائی کرنے کے لیے اِستعمال کر رہے تھے۔‏

9 بھائی رسل کسی صورت میں اپنی بڑائی نہیں چاہتے تھے۔‏ 1896ء میں اُنہوں نے اپنے اور اپنے ساتھیوں کے بارے میں لکھا:‏ ”‏ہم نہیں چاہتے کہ ہماری تعظیم کی جائے یا ہماری تحریروں کو سراہا جائے۔‏ ہم یہ بھی نہیں چاہتے کہ ہمیں ریورنڈ یا ربّی کہہ کر مخاطب کِیا جائے۔‏ اور ہم یہ بھی نہیں چاہتے کہ کوئی ہمارے نام سے کہلا‌یا جائے۔‏“‏ ایک اَور موقعے پر اُنہوں نے کہا:‏ ”‏یہ کام اِنسانوں کی طرف سے نہیں ہے بلکہ خدا کی طرف سے ہے۔‏“‏

‏”‏وفادار اور سمجھ‌دار غلا‌م“‏ مسح‌شُدہ بھائیوں کا وہ چھوٹا گروہ ہے جسے گورننگ باڈی بھی کہا جاتا ہے۔‏

10.‏ ‏(‏الف)‏ یسوع مسیح نے ”‏وفادار اور سمجھ‌دار غلا‌م“‏ کو کب مقرر کِیا؟‏ (‏ب)‏ یہ کیسے واضح کِیا گیا کہ گورننگ باڈی،‏ واچ‌ٹاور سوسائٹی سے الگ ہے؟‏

10 بھائی رسل کی موت کے تین سال بعد یعنی 1919ء میں یسوع مسیح نے ”‏وفادار اور سمجھ‌دار غلا‌م“‏ کو مقرر کِیا تاکہ وہ اُن کے پیروکاروں کو ”‏صحیح وقت پر کھانا دے۔‏“‏ (‏متی 24:‏45‏)‏ اُس وقت مسح‌شُدہ بھائیوں کا ایک چھوٹا گروہ نیو یارک میں ہمارے مرکزی دفتر میں مسیح کے پیروکاروں کو روحانی کھانا فراہم کرنے لگا۔‏ 1940ء کے بعد اِس گروہ کو گورننگ باڈی کہا جانے لگا۔‏ عموماً اِس کے رُکن واچ‌ٹاور بائبل اینڈ ٹریکٹ سوسائٹی کے ڈائریکٹر بھی تھے۔‏ لیکن 1971ء میں اِس بات کو واضح کِیا گیا کہ گورننگ باڈی،‏ واچ‌ٹاور سوسائٹی سے الگ ہے۔‏ واچ‌ٹاور سوسائٹی کو قانون کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے قائم کِیا گیا تھا جبکہ گورننگ باڈی روحانی معاملوں میں مسیح کے پیروکاروں کی پیشوائی کرتی ہے۔‏ اُس وقت سے ایسے مسح‌شُدہ بھائی بھی گورننگ باڈی کے رُکن بن سکتے ہیں جو واچ‌ٹاور سوسائٹی کے ڈائریکٹر نہیں ہیں۔‏ آج‌کل یسوع مسیح کی ’‏اَور بھی بھیڑوں‘‏ میں سے کچھ تجربہ‌کار بھائی بھی واچ‌ٹاور سوسائٹی اور ہماری تنظیم کے دیگر اِداروں کے ڈائریکٹر ہیں۔‏ یوں گورننگ باڈی خدا کے بندوں کو بائبل سے تعلیم اور ہدایتیں دینے پر پوری توجہ دے سکتی ہے۔‏ (‏یوحنا 10:‏16؛‏ اعمال 6:‏4‏)‏ پھر 15 جولائی 2013ء کے ‏”‏مینارِنگہبانی“‏ میں واضح کِیا گیا کہ ”‏وفادار اور سمجھ‌دار غلا‌م‏“‏ مسح‌شُدہ بھائیوں کا وہ چھوٹا گروہ ہے جسے گورننگ باڈی بھی کہا جاتا ہے۔‏

گورننگ باڈی،‏ 1950ء کے دہے میں

11.‏ گورننگ باڈی فیصلے کیسے کرتی ہے؟‏

11 گورننگ باڈی کے رُکن ہر ہفتے اِکٹھے ہوتے ہیں اور گروہ کے طور پر مل کر اہم معاملوں کے بارے میں فیصلہ کرتے ہیں۔‏ وہ آپس میں صلا‌ح مشورہ کرتے ہیں اور یوں متحد ہو کر فیصلے کرتے ہیں۔‏ (‏امثال 20:‏18‏)‏ گورننگ باڈی کا کوئی رُکن دوسرے رُکنوں سے زیادہ اہم نہیں۔‏ اِس لیے ہر رُکن باری باری ایک سال کے لیے گورننگ باڈی کے اِجلا‌سوں کی صدارت کرتا ہے۔‏ (‏1-‏پطرس 5:‏1‏)‏ اِسی طرح گورننگ باڈی کی چھ کمیٹیوں میں شامل بھائی بھی باری باری صدارت کے فرائض انجام دیتے ہیں۔‏ گورننگ باڈی کا کوئی رُکن خود کو اپنے بھائیوں کا پیشوا نہیں سمجھتا۔‏ یہ رُکن جانتے ہیں کہ اِنفرادی طور پر وہ ’‏مالک کے گھر کے غلا‌موں‘‏ میں شامل ہیں۔‏ اِس حیثیت سے اُنہیں بھی وفادار غلا‌م کی طرف سے روحانی کھانا ملتا ہے اور اُنہیں بھی وفادار غلا‌م کی ہدایتوں پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔‏

وفادار غلا‌م کو 1919ء میں مقرر کِیا گیا اور تب سے وہ خدا کے بندوں کو روحانی کھانا فراہم کر رہا ہے۔‏ (‏پیراگراف 10،‏ 11 کو دیکھیں۔‏)‏

‏”‏وفادار اور سمجھ‌دار غلا‌م اصل میں کون ہے؟‏“‏

12.‏ اب ہم کن سوالوں پر غور کریں گے؟‏

12 گورننگ باڈی پر وحی نازل نہیں ہوتی۔‏ اُس سے بھی بائبل کی وضاحت کرتے وقت یا تنظیم کو ہدایت دیتے وقت غلطیاں ہو سکتی ہیں۔‏ مثال کے طور پر کتاب ‏”‏یہوواہ کے گواہوں کے لئے مطالعے کے حوالے“‏ میں حصہ ”‏ہمارے عقیدوں کے بارے میں نئی وضاحتیں“‏ میں ایسے عقیدوں کی فہرست پائی جاتی ہے جن کی وضاحت بدل دی گئی ہے۔‏ یسوع مسیح نے یہ نہیں کہا تھا کہ وفادار غلا‌م سے روحانی کھانا فراہم کرتے وقت غلطیاں نہیں ہوں گی۔‏ تو پھر ہم کیسے جان سکتے ہیں کہ ”‏وفادار اور سمجھ‌دار غلا‌م اصل میں کون ہے؟‏“‏ (‏متی 24:‏45‏)‏ اِس بات کا کیا ثبوت ہے کہ گورننگ باڈی ہی ”‏وفادار اور سمجھ‌دار غلا‌م“‏ ہے؟‏ آئیں،‏ اِس سلسلے میں اُنہی تین ثبوتوں پر غور کریں جن سے ظاہر ہو گیا کہ یہوواہ خدا پہلی صدی کی گورننگ باڈی کی رہنمائی کر رہا تھا۔‏

13.‏ ہمارے زمانے میں پاک روح نے گورننگ باڈی کی مدد کیسے کی؟‏

13 پاک روح گورننگ باڈی کی مدد کرتی ہے۔‏ پاک روح کی مدد سے گورننگ باڈی بائبل کی ایسی تعلیمات بھی سمجھ گئی ہے جنہیں پہلے کبھی نہیں سمجھا گیا تھا۔‏ ذرا نئی وضاحتوں کی اُس فہرست کی مثال لیں جس کا پچھلے پیراگراف میں ذکر کِیا گیا تھا۔‏ کوئی اِنسان اپنی عقل کے بل‌بوتے پر ’‏خدا کی اِن گہری باتوں‘‏ کو نہیں سمجھ سکتا۔‏ ‏(‏1-‏کُرنتھیوں 2:‏10 کو پڑھیں۔‏)‏ گورننگ باڈی پولُس رسول جیسے احساسات رکھتی ہے جنہوں نے لکھا:‏ ”‏یہ باتیں ہم دوسروں کو بتاتے بھی ہیں۔‏ لیکن ہم ایسے الفاظ اِستعمال نہیں کرتے جو اِنسانی دانش‌مندی کے مطابق ہیں بلکہ ہم ایسے الفاظ اِستعمال کرتے ہیں جو خدا کی روح نے ہمیں سکھائے ہیں۔‏“‏ (‏1-‏کُرنتھیوں 2:‏13‏)‏ ذرا سوچیں،‏ سینکڑوں سالوں تک دُنیا میں روحانی تاریکی چھائی رہی مگر 1919ء سے بائبل کی تعلیم اِتنی واضح ہو گئی جتنی کہ پہلے کبھی نہ تھی۔‏ کیا یہ اِس بات کا ثبوت نہیں کہ خدا اپنی پاک روح کے ذریعے گورننگ باڈی کی مدد کر رہا ہے؟‏

14.‏ مکا‌شفہ 14:‏6،‏ 7 کے مطابق فرشتے خدا کے بندوں کی کیسے مدد کر رہے ہیں؟‏

14 فرشتے گورننگ باڈی کی مدد کرتے ہیں۔‏ گورننگ باڈی کے کندھوں پر یہ بھاری ذمےداری ہے کہ وہ مُنادی کے کام کی نگرانی کریں جو دُنیا بھر میں کِیا جا رہا ہے اور جس میں 80 لاکھ سے زیادہ مبشر حصہ لے رہے ہیں۔‏ مُنادی کے کام میں اِتنی ترقی کیوں ہوئی ہے؟‏ اِس کی ایک وجہ یہ ہے کہ فرشتے اِس کام میں ہمارا ساتھ دے رہے ہیں۔‏ ‏(‏مکا‌شفہ 14:‏6،‏ 7 کو پڑھیں۔‏)‏ اِس لیے اکثر ایسا ہوتا ہے کہ مُنادی کے کام میں مبشروں کی ملا‌قات ایسے لوگوں سے ہوتی ہے جنہوں نے ابھی ابھی خدا سے مدد کی اِلتجا کی ہے۔‏ * حیرت کی بات ہے کہ شاگرد بنانے کا کام اُن علا‌قوں میں بھی ترقی کر رہا ہے جہاں ہماری سخت مخالفت کی جاتی ہے۔‏ یہ بھی فرشتوں ہی کی مدد سے ممکن ہے۔‏

15.‏ گورننگ باڈی مسیحی مذاہب کے پیشواؤں سے کیسے فرق ہے؟‏ مثال دے کر بتائیں۔‏

15 گورننگ باڈی پاک کلام سے رہنمائی حاصل کرتی ہے۔‏ (‏یوحنا 17:‏17 کو پڑھیں۔‏)‏ غور کریں کہ 1973ء میں کیا ہوا۔‏ 1 جون کے ‏”‏دی واچ‌ٹاور“‏ میں ایک مضمون تھا جس میں یہ سوال اُٹھایا گیا:‏ ”‏کیا ایسے لوگ بپتسمہ لینے کے لائق ہیں جنہوں نے تمباکونوشی کی عادت کو ترک نہیں کِیا ہے؟‏“‏ اِس سوال کا جواب یوں دیا گیا:‏ ”‏پاک صحیفوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایسے لوگ بپتسمہ لینے کے لائق نہیں ہیں۔‏“‏ اِس کے بعد کچھ صحیفوں کے حوالے دیے گئے اور اِس بات کی وضاحت کی گئی کہ ایک ایسے شخص کو کلیسیا سے خارج کیوں کِیا جانا چاہیے جو تمباکونوشی کو چھوڑنے سے اِنکا‌ر کرتا ہے۔‏ (‏1-‏کُرنتھیوں 5:‏7؛‏ 2-‏کُرنتھیوں 7:‏1‏)‏ پھر اِس میں لکھا تھا:‏ ”‏اِس معیار کا مقصد کسی پر سختی کرنا نہیں۔‏ یہ تو خدا کا معیار ہے جو اُس نے اپنے کلام میں ظاہر کِیا ہے۔‏“‏ ذرا سوچیں،‏ کیا کوئی اَور مذہبی تنظیم ہر معاملے میں خدا کے کلام کے مطابق چلنے کو تیار ہے،‏ اُس صورت میں بھی جب یہ اُس کے رُکنوں کے لیے مشکل کھڑی کرے؟‏ امریکہ میں مذاہب کے متعلق ایک کتاب میں لکھا ہے:‏ ”‏مسیحی مذاہب کے پیشوا اپنے رُکنوں کو خوش کرنے اور سماج میں مقبول رہنے کی خاطر بار بار اپنے عقیدوں میں تبدیلیاں لاتے ہیں۔‏“‏ لیکن گورننگ باڈی ہوا کا رُخ دیکھ کر اپنی تعلیمات میں تبدیلیاں نہیں لاتی۔‏ اِس کی بجائے اِس کے رُکن خدا کے کلام سے رہنمائی حاصل کرتے ہیں۔‏ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہوواہ ہی اپنے بندوں کی رہنمائی کر رہا ہے۔‏

‏”‏اُن کو یاد رکھیں جو آپ کی پیشوائی کر رہے ہیں“‏

16.‏ گورننگ باڈی کو یاد رکھنے کا ایک طریقہ کیا ہے؟‏

16 عبرانیوں 13:‏7 کو پڑھیں۔‏ ہم اُن بھائیوں کو کیسے یاد رکھ سکتے ہیں جو ہماری پیشوائی کر رہے ہیں؟‏ ایک طریقہ یہ ہے کہ ہم گورننگ باڈی کے لیے دُعا کریں۔‏ (‏اِفسیوں 6:‏18‏)‏ اُن کے کندھوں پر بہت ساری ذمےداریاں ہیں۔‏ مثال کے طور پر وہ روحانی کھانا فراہم کرتے ہیں،‏ مُنادی کے کام کی نگرانی کرتے ہیں اور یہ فیصلہ کرتے ہیں کہ اُن عطیات کو کیسے اِستعمال کِیا جائے جو ہماری تنظیم کو ملتے ہیں۔‏ اِن بھائیوں کو واقعی ہماری دُعاؤں کی ضرورت ہے!‏

17،‏ 18.‏ ‏(‏الف)‏ ہم گورننگ باڈی کی ہدایتوں پر کیسے عمل کر سکتے ہیں؟‏ (‏ب)‏ ہم مُنادی کے کام میں حصہ لینے سے گورننگ باڈی اور یسوع مسیح کا ساتھ کیوں دیتے ہیں؟‏

17 گورننگ باڈی کو یاد رکھنے کا ایک اَور طریقہ یہ ہے کہ ہم اُس کی ہدایتوں پر عمل کریں۔‏ ہم یہ کیسے کر سکتے ہیں؟‏ گورننگ باڈی مطبوعات،‏ اِجلا‌سوں اور اِجتماعوں کے ذریعے ہمیں ہدایات دیتی ہے۔‏ وہ حلقے کے نگہبان مقرر کرتی ہے جو کلیسیا میں بزرگوں کو مقرر کرتے ہیں۔‏ جب حلقے کے نگہبان اور کلیسیا کے بزرگ گورننگ باڈی کی ہدایتوں پر پوری طرح سے عمل کرتے ہیں تو وہ گورننگ باڈی کو یاد رکھتے ہیں۔‏ ہم سب کو اُن آدمیوں کے فرمانبردار ہونا چاہیے جن کے ذریعے یسوع مسیح اپنے پیروکاروں کی پیشوائی کر رہے ہیں۔‏ یوں ہم اپنے پیشوا یسوع مسیح کے لیے احترام ظاہر کرتے ہیں۔‏—‏عبرانیوں 13:‏17‏۔‏

18 ہم لگن سے مُنادی کا کام کرنے سے بھی گورننگ باڈی کو یاد رکھ سکتے ہیں۔‏ عبرانیوں 13:‏7 میں مسیحیوں کو نصیحت کی گئی ہے کہ وہ ”‏اُن جیسا ایمان پیدا کریں“‏ جو اُن کی پیشوائی کر رہے ہیں۔‏ گورننگ باڈی نے ایمان کی عمدہ مثال قائم کی ہے کیونکہ وہ بڑے جوش‌وجذبے سے خوش‌خبری کو فروغ دے رہی ہے۔‏ کیا آپ اِس اہم کام میں اُس کا ساتھ دے رہے ہیں؟‏ پھر آپ اُس وقت بہت ہی خوش ہوں گے جب آپ کے پیشوا یسوع مسیح آپ سے کہیں گے:‏ ”‏جب بھی آپ نے میرے اِن چھوٹے بھائیوں میں سے کسی کے لیے ایسا کِیا تو میرے لیے کِیا۔‏“‏—‏متی 25:‏34-‏40‏۔‏

19.‏ آپ نے اپنے پیشوا یسوع مسیح کی رہنمائی پر چلنے کا عزم کیوں کِیا ہے؟‏

19 آسمان پر جانے کے بعد بھی یسوع مسیح اپنے پیروکاروں کا ساتھ دیتے رہے۔‏ (‏متی 28:‏20‏)‏ جب وہ زمین پر تھے تو اُنہیں اپنے پیروکاروں کی پیشوائی کرنے میں پاک روح،‏ فرشتوں اور خدا کے کلام سے بڑی مدد ملی تھی۔‏ اِس لیے وہ آج اِن ہی باتوں کے ذریعے وفادار غلا‌م کی مدد کرتے ہیں۔‏ گورننگ باڈی کے رُکن ”‏ہر جگہ میمنے کے پیچھے پیچھے جاتے ہیں۔‏“‏ (‏مکا‌شفہ 14:‏4‏)‏ لہٰذا جب ہم گورننگ باڈی کی ہدایتوں پر عمل کرتے ہیں تو اصل میں ہم اپنے پیشوا یسوع مسیح کی رہنمائی پر چل رہے ہوتے ہیں۔‏ یسوع مسیح کی پیشوائی میں ہمیں وہ چیز ملے گی جو کوئی اِنسانی پیشوا ہمیں نہیں دِلا سکتا،‏ یعنی ہمیشہ کی زندگی۔‏—‏مکا‌شفہ 7:‏14-‏17‏۔‏

^ پیراگراف 3 لگتا ہے کہ یہوواہ خدا چاہتا تھا کہ 12 رسول نئے یروشلیم کے ”‏12 بنیادی پتھر“‏ ہوں۔‏ (‏مکا‌شفہ 21:‏14‏)‏ لہٰذا جب یہ رسول موت تک خدا کے وفادار رہے تو اُن کی موت کے بعد کسی اَور کو اُن کی جگہ رسول بنانے کی ضرورت نہیں تھی۔‏

^ پیراگراف 8 سن 1955ء میں اِس اِدارے کا نام بائبل اینڈ ٹریکٹ سوسائٹی آف پینسلوانیا میں بدل دیا گیا۔‏