مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

سادہ زندگی سے ملنے والی خوشی

سادہ زندگی سے ملنے والی خوشی

ڈینئل اور میریم کی شادی ستمبر 2000ء میں ہوئی۔‏ وہ سپین کے شہر بارسیلونا میں پُرآسائش زندگی گزار رہے تھے۔‏ ڈینئل کہتے ہیں:‏ ”‏ہم دونوں اچھی ملازمتوں پر لگے تھے اِس لیے ہم اچھے سے اچھے ہوٹلوں میں کھانا کھاتے تھے،‏ دوسرے ملکوں کی سیر کرتے تھے اور اعلیٰ برانڈ کے کپڑے پہنتے تھے۔‏ اِس کے ساتھ ساتھ ہم باقاعدگی سے مُنادی کے کام میں حصہ بھی لیتے تھے۔‏“‏ لیکن پھر ایک ایسی بات ہوئی جس سے ڈینئل اور میریم کی زندگی بالکل بدل گئی۔‏

ڈینئل نے 2006ء میں ہونے والے اِجتماع پر ایک تقریر سنی جس میں یہ سوال پوچھا گیا:‏ ”‏کیا ہم اُن لوگوں کی بھرپور مدد کر رہے ہیں ”‏جو قتل کے لئے گھسیٹے جاتے ہیں“‏ تاکہ وہ بھی ہمیشہ کی زندگی حاصل کر سکیں؟‏“‏ (‏امثال 24:‏11‏)‏ تقریر میں بتایا گیا کہ ہمیں بائبل کا پیغام سنانے کی ذمےداری بڑی سنجیدگی سے لینی چاہیے کیونکہ یہ لوگوں کی زندگی کا سوال ہے۔‏ (‏اعمال 20:‏​26،‏ 27‏)‏ ڈینئل کہتے ہیں:‏ ”‏مجھے لگا کہ یہوواہ مجھ سے بات کر رہا ہے۔‏“‏ تقریر میں یہ بھی کہا گیا کہ جو لوگ خدا کی خدمت کے سلسلے میں زیادہ کام کرتے ہیں،‏ وہ زیادہ خوش بھی رہتے ہیں۔‏ ڈینئل جانتے تھے کہ یہ بات واقعی سچ ہے کیونکہ میریم پہل‌کار کے طور پر خدمت کر رہی تھیں اور بہت خوش تھیں۔‏

اِس تقریر نے ڈینئل پر اِتنا گہرا اثر ڈالا کہ اُنہوں نے اپنی زندگی میں بہت بڑی تبدیلیاں لائیں۔‏ وہ کم گھنٹے کی ملازمت کرنے لگے اور پہل‌کار کے طور پر خدمت کرنے لگے۔‏ اُنہوں نے ایک ایسے علاقے میں منتقل ہونے کے بارے میں بھی سوچا جہاں مبشروں کی ضرورت تھی کیونکہ وہ جانتے تھے کہ یوں اُنہیں اور میریم کو اَور بھی خوشیاں ملیں گی۔‏

پانامہ میں زندگی

مئی 2007ء میں ڈینئل اور میریم نے اپنی ملازمتیں چھوڑ دیں اور ملک پانامہ منتقل ہو گئے جہاں وہ پہلے بھی ایک بار جا چُکے تھے۔‏ وہ بحیرۂکیریبیئن کے کچھ جزیروں پر مُنادی کرنے لگے جہاں زیادہ‌تر لوگ نگابے قوم سے تعلق رکھتے ہیں۔‏ اُن دونوں نے اندازہ لگایا کہ وہ اپنی جمع‌پونجی پر تقریباً آٹھ مہینے پانامہ میں گزار سکیں گے۔‏

اِن جزیروں پر مُنادی کرنے کے لیے وہ کشتی اور سائیکل اِستعمال کرتے تھے۔‏ اُنہیں وہ واقعہ اچھی طرح یاد ہے جب اُنہوں نے وہاں پہلی بار سائیکل پر سفر کِیا۔‏ اُنہوں نے پہاڑی علاقے میں تقریباً 32 کلومیٹر (‏20 میل)‏ طے کیے۔‏ تپتی دھوپ کی وجہ سے ڈینئل بےہوش ہونے والے تھے۔‏ لیکن اِس علاقے میں وہ جن لوگوں سے ملے،‏ وہ بڑے مہمان‌نواز تھے۔‏ لوگ یہ دیکھ کر بہت خوش تھے کہ ڈینئل اور میریم نے مقامی زبان کے کچھ الفاظ سیکھ لیے ہیں۔‏ دیکھتے ہی دیکھتے وہ دونوں 23 بائبل کورس کرانے لگے۔‏

جب اُن کی جمع‌پونجی ختم ہونے والی تھی تو ڈینئل اور میریم بہت  دُکھی  تھے۔‏ ڈینئل کہتے ہیں:‏ ”‏سپین لوٹنے کے خیال سے ہی ہماری آنکھیں بھر آتی تھیں۔‏ ہم یہ سوچ کر اُداس ہو جاتے تھے کہ ہمیں اُن لوگوں کو چھوڑ کر جانا پڑے گا جنہیں ہم بائبل کورس کرا رہے تھے۔‏“‏ لیکن ایک مہینے بعد اُنہیں خوش‌خبری ملی۔‏ میریم بتاتی ہیں کہ ”‏ہمیں خصوصی پہل‌کاروں کے طور پر مقرر کِیا گیا۔‏ ہم بڑے خوش تھے کہ اب ہم یہاں رہ سکتے تھے۔‏“‏

سب سے بڑی خوشی

ہماری تنظیم میں ہونے والی کچھ تبدیلیوں کی وجہ سے ڈینئل اور میریم 2015ء میں خصوصی پہل‌کاروں کے طور پر خدمت جاری نہیں رکھ سکے۔‏ اِس پر اُنہوں نے کیا کِیا؟‏ اُنہوں نے اُس وعدے پر بھروسا کِیا جو زبور 37:‏5 میں پایا جاتا ہے:‏ ”‏اپنی راہ[‏یہوواہ]‏پر چھوڑ دے اور اُس پر توکل کر۔‏ وہی سب کچھ کرے گا۔‏“‏ اُنہیں پانامہ کے صوبہ ویراگواس میں ملازمت مل گئی اور اب وہ وہاں پہل‌کاروں کے طور پر خدمت کر رہے ہیں۔‏

ڈینئل کہتے ہیں:‏ ”‏یہاں آنے سے پہلے ہم نے سوچا کہ ہمیں سادہ زندگی گزارنا بہت مشکل لگے گا۔‏ لیکن اب ہم سادہ زندگی گزار رہے ہیں اور ہمیں کسی چیز کی کمی نہیں۔‏“‏ اُن کی سب سے بڑی خوشی کیا ہے؟‏ وہ کہتے ہیں:‏ ”‏خاکسار لوگوں کو یہوواہ کے بارے میں سکھانے سے جو خوشی ملتی ہے،‏ اِس کا کوئی مقابلہ نہیں!‏“‏