مطالعے کا مضمون نمبر 22
مطالعہ کرنے سے زیادہ فائدہ حاصل کریں
”آپ معلوم کرتے رہیں کہ کون سی باتیں زیادہ اہم ہیں۔“—فل 1:10۔
گیت نمبر 48: یہوواہ خدا کی رہنمائی پر چلو
مضمون پر ایک نظر *
1. بہت سے بہن بھائی شاید کس وجہ سے مطالعہ کرنا نہ چاہیں؟
اِس آخری زمانے میں رہتے ہوئے ہمیں گزر بسر کرنے کے لیے کافی محنت کرنی پڑتی ہے۔ ہمارے بہت سے بہن بھائیوں کو اپنی اور اپنے گھر والوں کی بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لیے کئی گھنٹے کام کرنا پڑتا ہے۔ بہت سے اَور بہن بھائیوں کو ملازمت پر جانے اور وہاں سے واپس گھر آنے کے لیے کئی کئی گھنٹے سفر کرنا پڑتا ہے۔ دیگر بہن بھائیوں کو اپنا اور اپنے گھر والوں کا پیٹ پالنے کے لیے سخت مشقت کرنی پڑتی ہے۔ ہر دن کے آخر پر ہمارے یہ محنتی بہن بھائی تھک کر چُور ہو جاتے ہیں۔ لہٰذا ہم سمجھ سکتے ہیں کہ دن بھر کی تھکاوٹ کے بعد شاید اِن میں سے زیادہتر کا دل مطالعہ کرنے کو نہ چاہے۔
2. آپ مطالعہ کرنے کے لیے کب وقت نکال سکتے ہیں؟
2 لیکن سچ تو یہ ہے کہ چاہے ہم کتنے ہی مصروف ہوں، ہمیں خدا کے کلام اور تنظیم کی فراہمکردہ مطبوعات کا گہرائی سے مطالعہ کرنے کے لیے وقت ضرور نکالنا چاہیے۔ ایسا کرنا اِتنا اہم کیوں ہے؟ کیونکہ یہوواہ کے ساتھ اپنی دوستی قائم رکھنے اور ہمیشہ کی زندگی حاصل کرنے کا دارومدار اِسی بات پر ہے۔ (1-تیم 4:15) کچھ بہن بھائی ہر دن صبح سویرے اُٹھ کر مطالعہ کرتے ہیں کیونکہ اُس وقت گھر میں خاموشی ہوتی ہے اور رات بھر آرام کرنے اور نیند پوری ہونے کے بعد اُن کا ذہن بالکل تازہ ہوتا ہے۔ بعض بہن بھائیوں نے دن کے آخر پر ایک وقت مختص کِیا ہوتا ہے جب وہ پُرسکون ماحول میں پورے دھیان کے ساتھ روحانی خوراک پر سوچ بچار کر سکتے ہیں۔
3، 4. حال ہی میں ہماری تنظیم نے کون سی تبدیلیاں کی ہیں اور کیوں؟
3 یقیناً آپ اِس بات سے متفق ہوں گے کہ مطالعے کے لیے وقت نکالنا نہایت ضروری ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ ہمیں کس مواد کا مطالعہ کرنا چاہیے؟ شاید آپ کہیں: ”ہمارے پاس پڑھنے کے لیے اِتنا زیادہ مواد ہے کہ تمام مطبوعات کو پڑھنا میرے لیے بہت مشکل ہے۔“ کچھ بہن بھائی تنظیم کے
فراہمکردہ ہر مواد کو دیکھ اور پڑھ سکتے ہیں لیکن بہت سے بہن بھائیوں کو اِن سب کے لیے وقت نکالنا مشکل لگتا ہے۔ گورننگ باڈی اِن بہن بھائیوں کی صورتحال کو سمجھتی ہے۔ اِسی لیے حال ہی میں گورننگ باڈی نے اُس مواد کو کم کرنے کا فیصلہ کِیا ہے جو ہم چھاپتے ہیں یا اپنی ویبسائٹ پر ڈالتے ہیں۔4 مثال کے طور پر اب ہم یہوواہ کے گواہوں کی سالانہ کتاب شائع نہیں کرتے کیونکہ بہت سے حوصلہافزا تجربات ®jw.org اور جےڈبلیو براڈکاسٹنگ کے ماہانہ پروگراموں پر دستیاب ہوتے ہیں۔ اِس کے علاوہ انگریزی میں بھی ”مینارِنگہبانی“ کا عوامی شمارہ اور ”جاگو!“ اب سال میں تین بار شائع کِیا جاتا ہے۔ یہ تبدیلیاں اِس لیے نہیں کی گئی ہیں کہ ہمیں اپنے ذاتی کام کرنے کے لیے زیادہ وقت مل جائے۔ اِن تبدیلیوں کو لانے کا مقصد یہ ہے کہ ہمارے پاس ’زیادہ اہم باتوں‘ پر توجہ دینے کے لیے وقت ہو۔ (فل 1:10) آئیں، دیکھیں کہ آپ زیادہ اہم باتوں کو ترجیح کیسے دے سکتے ہیں اور اپنے ذاتی مطالعے سے بھرپور فائدہ کیسے حاصل کر سکتے ہیں۔
کس مواد کو زیادہ ترجیح دیں؟
5، 6. ہمیں کن مطبوعات کا مطالعہ کرنے کو ترجیح دینی چاہیے؟
5 ذاتی مطالعہ کرنے کے حوالے سے ہمیں کس مواد کو زیادہ ترجیح دینی چاہیے؟ یقیناً ہمیں ہر روز خدا کے کلام کا مطالعہ کرنے میں وقت صرف کرنا چاہیے۔ اِجلاس کے قاعدے میں بائبل سے پڑھنے کے لیے اب پہلے سے کم ابواب دیے جاتے ہیں تاکہ ہمارے پاس پڑھی ہوئی باتوں پر سوچ بچار کرنے اور تحقیق کرنے کے لیے زیادہ وقت ہو۔ ہمارا مقصد صرف آیتوں کو پڑھنا نہیں ہونا چاہیے بلکہ ہمیں اِن میں لکھی باتوں کو اپنے دل میں اُترنے دینا چاہیے تاکہ ہم خدا کے اَور قریب ہو جائیں۔—زبور 19:14۔
6 ہمیں اَور کن چیزوں کا مطالعہ کرنے کو ترجیح دینی چاہیے؟ ہمیں ”مینارِنگہبانی“ کے مطالعے، بائبل کے کلیسیائی مطالعے اور ہفتے کے دوران ہونے والے اِجلاس میں دیے گئے تمام حصوں کی تیاری کرنی چاہیے۔ اِس کے علاوہ ہمیں ہر ”مینارِنگہبانی“ کے عوامی شمارے اور ”جاگو!“ کے شمارے کو بھی پڑھنا چاہیے۔
7. اگر ہم ویبسائٹ اور جےڈبلیو براڈکاسٹنگ پر موجود ہر مواد کو دیکھ یا پڑھ نہیں پاتے تو ہمیں مایوس کیوں نہیں ہونا چاہیے؟
7 شاید آپ کہیں: ”مانا کہ ہم اُوپر بتائی گئی چیزوں کا مطالعہ کر سکتے ہیں لیکن اُس سارے مواد کا کیا جو jw.org اور جےڈبلیو براڈکاسٹنگ پر پیش کِیا جاتا ہے؟“ ذرا اِس مثال پر غور کریں۔ ایک ریسٹورنٹ نے ایک بُوفے میں طرح طرح کے لذیز کھانے فراہم کیے ہیں۔ ظاہری بات ہے کہ ایک گاہک پیش کیے گئے ہر کھانے کو نہیں کھا سکتا بلکہ وہ صرف کچھ ہی ڈشوں کو کھانے کا اِنتخاب کرے گا۔ اِسی طرح اگر آپ ویبسائٹ پر موجود ہر مواد کو دیکھ اور پڑھ نہیں سکتے تو مایوس نہ ہوں۔ جتنا آپ کر سکتے ہیں، اُتنا کریں۔ آئیں، اب دیکھیں کہ مطالعہ کرنے میں کیا کچھ شامل ہے اور ہم مطالعے سے زیادہ سے زیادہ فائدہ کیسے حاصل کر سکتے ہیں۔
مطالعہ محنتطلب کام ہے
8. آپ ”مینارِنگہبانی“ کے مطالعے کی تیاری کیسے کر سکتے ہیں اور ایسا کرنے سے آپ کو کیا فائدہ ہوگا؟
8 مطالعہ محض سرسری طور پر پڑھنا یا جوابوں پر نشان لگانا نہیں ہوتا۔ دراصل مطالعہ کرنے کا مطلب پڑھی ہوئی باتوں پر دھیان دینا ہوتا ہے تاکہ ہم اہم باتیں سیکھ سکیں۔ مثال کے طور پر جب آپ ”مینارِنگہبانی“ کے مطالعے کی تیاری کرتے ہیں تو سب سے پہلے ”مضمون پر ایک نظر“ کو پڑھیں۔ اِس کے بعد مضمون کے عنوان، ذیلی سُرخیوں اور دُہرائی کے لیے دیے گئے سوالوں پر غور کریں۔ پھر مضمون کو ٹھہر ٹھہر کر اور دھیان سے پڑھیں۔ ہر پیراگراف کے پہلے جملے پر خاص دھیان دیں کیونکہ اکثر اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پیراگراف میں کیا کچھ بتایا گیا ہے۔ پھر جوںجوں آپ مضمون پڑھتے ہیں، اِس بات پر سوچ بچار کریں کہ پیراگرافوں کا ذیلی عنوانات اور مضمون کے مرکزی موضوع سے کیا تعلق ہے۔ ایسے لفظوں اور نکتوں کو نوٹ کر لیں جن سے آپ واقف نہیں ہیں اور جن کے بارے میں آپ اَور زیادہ تحقیق کرنا چاہتے ہیں۔
9. (الف) ”مینارِنگہبانی“ کے مطالعے کی تیاری کرتے وقت ہمیں اِس میں دی گئی آیتوں پر خاص توجہ کیوں دینی چاہیے اور ہم ایسا کیسے کر سکتے ہیں؟ (ب) یشوع 1:8 کے مطابق ہمیں آیتوں کو پڑھنے کے علاوہ اَور کیا کرنا چاہیے؟
”مینارِنگہبانی“ کے مطالعے کے ذریعے ہم بائبل کا مطالعہ کر رہے ہوتے ہیں۔ لہٰذا اِس میں دی گئی آیتوں پر دھیان دیں، خاص طور پر اُن آیتوں پر جو کلیسیا میں مطالعے کے دوران پڑھی جائیں گی۔ اِس بات پر خاص توجہ دیں کہ آیتوں میں درج اہم الفاظ اور اِصطلاحیں پیراگراف میں دیے گئے خیال کی حمایت کیسے کرتی ہیں۔ اِس کے علاوہ جو آیتیں آپ پڑھتے ہیں، اُن پر خوب سوچ بچار کریں اور دیکھیں کہ آپ اُنہیں اپنی زندگی میں کیسے لاگو کر سکتے ہیں۔—یشوع 1:8 کو پڑھیں۔
910. عبرانیوں 5:14 کو ذہن میں رکھتے ہوئے بتائیں کہ والدین کو خاندانی عبادت کے دوران اپنے بچوں کو مطالعہ اور تحقیق کرنا کیوں سکھانا چاہیے۔
10 اگر آپ والدین ہیں تو بےشک آپ یہ چاہتے ہوں گے کہ آپ کے بچے ہر ہفتے خاندانی عبادت سے لطفاندوز ہوں۔ یہ سچ ہے کہ والدین کو ہمیشہ پہلے سے یہ منصوبہ بنانا چاہیے کہ وہ خاندانی عبادت کے دوران کیا کریں گے۔ لیکن یہ ضروری نہیں کہ وہ ہر ہفتے خاندانی عبادت کو دلچسپ بنانے کے لیے کچھ خاص کریں۔ والدین خاندانی عبادت میں اپنے بچوں کے ساتھ جےڈبلیو براڈکاسٹنگ پر ماہانہ پروگرام دیکھ سکتے ہیں اور کبھی کبھار کسی خاص پراجیکٹ پر کام کر سکتے ہیں جیسے کہ نوح کی کشتی کا ماڈل بنانا۔ لیکن یہ بھی بہت ضروری ہے کہ بچے مطالعہ کرنا سیکھیں۔ مثال کے طور پر اُنہیں یہ سیکھنے کی ضرورت ہے کہ وہ اِجلاسوں کی تیاری کیسے کر سکتے ہیں اور اُن مسئلوں اور سوالوں کے بارے میں تحقیق کیسے کر سکتے ہیں جن کا اُنہیں سکول میں سامنا کرنا پڑتا ہے۔ (عبرانیوں 5:14 کو پڑھیں۔) اگر بچے گھر میں بائبل کے موضوعات کا مطالعہ کریں گے تو اُن کے لیے اِجلاسوں اور اِجتماعوں پر پیش کیے جانے والے ایسے حصوں پر دھیان دینا بھی آسان ہو جائے گا جن میں ویڈیوز نہیں چلائی جاتیں۔ والدین بچوں کی عمر اور صلاحیت کو مدِنظر رکھ کر یہ طے کر سکتے ہیں کہ وہ خاندانی عبادت میں کتنا وقت صرف کریں گے۔
11. یہ کیوں ضروری ہے کہ ہم بائبل کورس کرنے والے لوگوں کو یہ سکھائیں کہ وہ گہرائی سے مطالعہ کیسے کر سکتے ہیں؟
11 جن لوگوں کو ہم بائبل کورس کراتے ہیں، اُنہیں بھی یہ سیکھنے کی ضرورت ہے کہ مطالعہ کیسے کِیا جاتا ہے۔ شروع شروع میں جب وہ بائبل کورس اور اِجلاسوں کی تیاری کرتے وقت جوابوں پر نشان لگاتے ہیں تو ہمیں یہ دیکھ کر خوشی ہوتی ہے۔ لیکن ہمیں اُنہیں یہ بھی سکھانے کی ضرورت ہے کہ وہ گہرائی سے مطالعہ اور تحقیق کیسے کر سکتے ہیں۔ یوں جب اُنہیں کسی مسئلے کا سامنا ہوگا تو وہ فوراً کلیسیا میں دوسروں سے رہنمائی حاصل کرنے کی بجائے ہماری مطبوعات سے تحقیق کر کے خود اپنے مسئلے کا حل ڈھونڈیں گے۔
مطالعہ کرنے کے مقصد کو ذہن میں رکھیں
12. ہم کن باتوں کو ذہن میں رکھ کر مطالعہ کر سکتے ہیں؟
12 اگر آپ مطالعہ کرنے کے شوقین نہیں ہیں تو شاید آپ کو لگے
کہ آپ کبھی بھی مطالعہ کرنے سے لطف نہیں اُٹھا سکیں گے۔ لیکن یقین مانیں، آپ کو ایسا کرنے میں بڑا مزہ آ سکتا ہے۔ شروع شروع میں آپ مطالعہ کرنے میں کم وقت صرف کر سکتے ہیں اور پھر آہستہ آہستہ اِس کا دورانیہ بڑھا سکتے ہیں۔ اِس بات کو ذہن میں رکھیں کہ آپ کس وجہ سے مطالعہ کر رہے ہیں۔ بِلاشُبہ مطالعہ کرنے کا سب سے اہم مقصد یہ ہے کہ ہم یہوواہ کے اَور زیادہ قریب ہو جائیں۔ لیکن ہم اِس مقصد سے بھی بائبل کا مطالعہ کرتے ہیں تاکہ ہم کسی کے سوال کا جواب دے سکیں اور اُن مسئلوں کا حل ڈھونڈ سکیں جن کا ہم سامنا کر رہے ہیں۔13. (الف) ایک نوجوان سکول میں اپنے عقیدوں کا دِفاع کرنے کے لیے کون سے اِقدام اُٹھا سکتا ہے؟ (ب) آپ کُلسّیوں 4:6 میں درج نصیحت پر کیسے عمل کر سکتے ہیں؟
13 کیا آپ نوجوان ہیں اور سکول میں پڑھتے ہیں؟ ہو سکتا ہے کہ آپ کے ہمجماعت اِرتقا کے نظریے کو مانتے ہوں۔ یقیناً آپ کی خواہش ہوگی کہ آپ اُنہیں بتائیں کہ آپ تخلیق کے بارے میں بائبل کی تعلیمات کو کیوں مانتے ہیں۔ لیکن شاید آپ کو ایسا کرنا مشکل لگے۔ تو کیوں نہ اِس بارے میں تحقیق کریں۔ ایسا کرتے وقت آپ کا مقصد یہ ہونا چاہیے کہ (1) آپ اِس بات پر اپنے ایمان کو اَور مضبوط بنائیں کہ خدا سب چیزوں کا خالق ہے اور (2) آپ پاک کلام کی سچائیوں کا دِفاع کرنے کی اپنی صلاحیتوں میں بہتری لائیں۔ (روم 1:20؛ 1-پطر 3:15) سب سے پہلے خود سے پوچھیں کہ ”میرے ہمجماعت کن وجوہات کی بِنا پر اِرتقا کے نظریے کو مانتے ہیں؟“ پھر ہماری مطبوعات میں اِس موضوع پر تحقیق کریں۔ آپ دیکھیں گے کہ اپنے عقیدوں کا دِفاع کرنا اِتنا مشکل نہیں ہے جتنا آپ کو لگ رہا ہے۔ بہت سے لوگ اِرتقا کے نظریے کو محض اِس لیے مانتے ہیں کیونکہ اُنہیں اِس کے بارے میں کسی ایسے شخص نے بتایا ہوتا ہے جس کی وہ بہت عزت کرتے ہیں۔ اگر آپ اِن لوگوں کو محض ایک یا دو ثبوت پیش کریں گے تو ہو سکتا ہے کہ آپ کسی شخص کی مدد کر پائیں جو واقعی سچائی جاننا چاہتا ہے۔—کُلسّیوں 4:6 کو پڑھیں۔
سیکھنے کی خواہش کو بڑھائیں
14-16. (الف) اگر آپ بائبل کی کسی کتاب سے اچھی طرح واقف نہیں ہیں تو آپ کیا کر سکتے ہیں؟ (ب) حوالہشُدہ صحیفوں کی مدد سے ہم عاموس نبی کی کتاب کو اَور اچھی طرح سے کیسے سمجھ سکتے ہیں؟ (بکس ” بائبل کے کرداروں سے واقفیت پیدا کریں“ کو بھی دیکھیں۔)
14 فرض کریں کہ آنے والے اِجلاس میں ایک ایسی نبوّتی کتاب پر غور کِیا جائے گا جو بہت چھوٹی ہے اور جس کے بارے میں آپ اِتنا کچھ نہیں جانتے۔ اِس کتاب میں نبی نے جو باتیں لکھی ہیں، کیوں نہ اِن میں اپنی دلچسپی کو بڑھائیں۔ آپ ایسا کیسے کر سکتے ہیں؟
15 سب سے پہلے خود سے پوچھیں: ”مَیں اِس کتاب کو تحریر کرنے والے نبی کے بارے میں کیا کچھ جانتا ہوں؟ وہ کون تھا؛ کہاں رہتا تھا اور کیا کام کرتا تھا؟“ اُس نبی کا پسمنظر جاننے سے آپ بہتر طور پر سمجھ پائیں گے کہ اُس نے فلاں الفاظ یا مثالیں کیوں اِستعمال کیں۔ اُس کی کتاب کو پڑھتے وقت ایسی اِصطلاحیں ڈھونڈیں جن سے پتہ چلے کہ وہ کیسی شخصیت کا مالک تھا۔
16 اِس کے بعد یہ جاننے کی کوشش کریں کہ وہ کتاب کب لکھی گئی۔ اِس کے لیے آپ انگریزی میں ”کتابِمُقدس—ترجمہ نئی دُنیا“ کے آخر میں ”کتابوں کا چارٹ“ دیکھ سکتے ہیں۔ اِس کے علاوہ آپ ”کتابِمُقدس کی تحقیق کے لیے گائیڈ“ میں ”یہوداہ اور اِسرائیل کے بادشاہ اور نبی“ والے چارٹ پر بھی غور کر سکتے ہیں۔ اگر آپ بائبل کی کسی نبوّتی کتاب کا مطالعہ کر رہے ہیں تو اِن باتوں پر غور کرنا اچھا ہوگا: جب یہ کتاب لکھی گئی تو اُس وقت ملک کے حالات کیسے تھے؟ لوگوں کو کن بُرے کاموں سے خبردار کرنے کے لیے اُس نبی کو اُن کے پاس بھیجا گیا؟ بائبل میں ذکرکردہ اَور کون سے لوگ اُس نبی کے زمانے میں رہ رہے تھے؟ اُس نبی کے زمانے کی صورتحال کو اچھی طرح سمجھنے کے لیے شاید آپ کو بائبل کی دوسری کتابوں پر غور کرنا پڑے۔ مثال کے طور پر یہ سمجھنے کے لیے کہ عاموس نبی کے زمانے میں کیا کچھ ہو رہا تھا، آپ دوسرا سلاطین اور دوسری تواریخ کے کچھ حصوں پر غور کر سکتے ہیں۔ اِس کے علاوہ آپ ہوسیع نبی کی تحریروں کا بھی جائزہ لے سکتے ہیں جو شاید عاموس نبی کے زمانے میں رہتے تھے۔ بائبل کی اِن کتابوں پر نظر ڈالنے سے آپ بہتر طور پر جان جائیں گے کہ عاموس نبی کس طرح کے حالات میں رہ رہے تھے۔—2-سلا 14:25-28؛ 2-توا 26:1-15؛ ہوس 1:1-11؛ عامو 1:1۔
چھوٹی چھوٹی تفصیلات پر بھی دھیان دیں
17، 18. بائبل کا مطالعہ کرنے میں اُس وقت اَور بھی زیادہ مزہ کیوں آتا ہے جب ہم ایسی معلومات پر تحقیق کرتے ہیں جو شاید معمولی لگیں؟ پیراگراف سے یا پھر خود کوئی مثال دے کر بتائیں۔
17 بائبل کو پڑھتے وقت اچھا ہوگا کہ آپ کے اندر تجسّس ہو۔ مثال کے طور پر فرض کریں کہ آپ زکریاہ 12 باب میں مسیح کی موت کے بارے میں پیشگوئی پڑھتے ہیں۔ (زک 12:10) جب آپ 12 آیت پر پہنچتے ہیں تو آپ پڑھتے ہیں کہ ”ناتنؔ کا گھرانا“ مسیح کی موت پر ماتم کرے گا۔ اِس معلومات کو سرسری طور پر پڑھنے کی بجائے ذرا رُک کر سوچیں اور خود سے پوچھیں: ”مسیح کا ناتن کے گھرانے سے کیا تعلق ہے؟“ کیوں نہ اِس حوالے سے زیادہ معلومات حاصل کرنے کے لیے تحقیق کریں۔ ایسا کرنے سے آپ کو پتہ چلے گا کہ 2-سموئیل 5:13، 14 کے مطابق ناتن، داؤد کے بیٹوں میں سے ایک تھے۔ اِس کے علاوہ لُوقا 3:23، 31 سے ظاہر ہوتا ہے کہ مریم کے نسبنامے کے حساب سے یسوع، ناتن کی اولاد میں سے تھے۔ یہ معلومات جاننے سے آپ کی دلچسپی اَور زیادہ بڑھے گی۔ آپ یہ تو جانتے ہیں کہ یسوع مسیح کے بارے میں یہ پیشگوئی کی گئی تھی کہ وہ داؤد کی نسل سے آئیں گے۔ (متی 22:42) لیکن داؤد کے 20 سے زیادہ بیٹے تھے۔ کیا یہ حیرت کی بات نہیں کہ زکریاہ نے اِن میں سے خاص طور پر ناتن کے گھرانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ مسیح کی موت پر ماتم کرے گا؟
18 ذرا ایک اَور مثال پر بھی غور کریں جو لُوقا کے پہلے باب میں درج ہے۔ اِس باب میں ہم پڑھتے ہیں کہ جبرائیل، مریم سے ملنے گئے اور اُنہیں اُس بچے کے بارے میں ایک حیرتانگیز بات بتائی جسے مریم نے جنم دینا تھا۔ جبرائیل نے کہا: ”وہ عظیم ہوگا اور خدا تعالیٰ کا بیٹا کہلائے گا اور یہوواہ خدا اُسے اُس کے باپ داؤد کا تخت دے گا۔ وہ یعقوب کے گھرانے پر ہمیشہ تک بادشاہ کے طور پر حکمرانی کرے گا۔“ (لُو 1:32، 33) شاید ہمارا دھیان فوراً جبرائیل کی اِس بات پر جائے کہ یسوع مسیح ’خدا تعالیٰ کے بیٹے‘ کہلائیں گے۔ لیکن غور کریں کہ جبرائیل نے یہ پیشگوئی بھی کی تھی کہ یسوع ”بادشاہ کے طور پر حکمرانی“ کریں گے۔ لہٰذا ہم خود سے پوچھ سکتے ہیں کہ ”جب جبرائیل نے مریم سے یہ بات کہی ہوگی تو مریم کے ذہن میں کون سے سوال کھڑے ہوئے ہوں گے؟ کیا اُنہوں نے یہ سوچا ہوگا کہ یسوع، بادشاہ ہیرودیس یا پھر اُس کے کسی جانشین کی جگہ اِسرائیل پر حکومت کریں گے؟“ اگر یسوع مسیح بادشاہ بنتے تو بادشاہ کی ماں ہونے کے ناتے مریم کا عہدہ ملکہ کا ہوتا اور اُن کے گھر والے شاہی محل میں رہتے۔ لیکن بائبل میں کہیں بھی یہ نہیں بتایا گیا کہ مریم نے جبرائیل سے ایسی کوئی بات کی یا اُنہوں نے کبھی خدا کی بادشاہت میں اُونچا رُتبہ حاصل کرنے کی خواہش ظاہر کی جس طرح یسوع مسیح کے دو رسولوں نے کی تھی۔ (متی 20:20-23) اِس طرح کی تفصیلات پر غور کرنے سے ہمیں اِس بات کا اَور پکا یقین ہو جاتا ہے کہ مریم ایک بہت ہی خاکسار عورت تھیں۔
19، 20. جیسا کہ یعقوب 1:22-25 اور 4:8 میں بتایا گیا ہے، ہمیں کن مقاصد کو ذہن میں رکھ کر مطالعہ کرنا چاہیے؟
19 ہمیں اِس بات کو ہمیشہ یاد رکھنا چاہیے کہ خدا کے کلام اور اُس کی تنظیم کی مطبوعات کا مطالعہ کرنے کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ ہم یہوواہ خدا کے اَور زیادہ قریب ہو جائیں۔ ہمیں اِس لیے بھی مطالعہ کرنا چاہیے تاکہ ہم جان سکیں کہ ہم کس طرح کے اِنسان ہیں اور یہوواہ کو خوش کرنے کے لیے ہمیں اپنے اندر کون سی تبدیلیاں لانے کی ضرورت ہے۔ (یعقوب 1:22-25؛ 4:8 کو پڑھیں۔) لہٰذا ہر بار مطالعہ کرنے سے پہلے ہمیں یہوواہ خدا سے اُس کی پاک روح کے لیے درخواست کرنی چاہیے۔ ہمیں اُس سے مِنت کرنی چاہیے کہ وہ مواد سے بھرپور فائدہ اُٹھانے میں ہماری مدد کرے اور ہمارے ذہنوں کو کھولے تاکہ ہم دیکھ سکیں کہ ہمیں کن حلقوں میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔
20 دُعا ہے کہ ہم سب خدا کے اُس وفادار بندے کی طرح ہوں جس کے بارے میں زبورنویس نے کہا تھا: ”[یہوواہ] کی شریعت میں اُس کی خوشنودی ہے اور اُسی کی شریعت پر دن رات اُس کا دھیان رہتا ہے۔ . . . سو جو کچھ وہ کرے بارور ہوگا۔“—زبور 1:2، 3۔
گیت نمبر 11: یہوواہ کا دل شاد کرو
^ پیراگراف 5 یہوواہ خدا نے ہمیں دیکھنے، پڑھنے اور مطالعہ کرنے کے لیے بہت سا مواد فراہم کِیا ہے۔ اِس مضمون کی مدد سے آپ دیکھ پائیں گے کہ کس مواد کا مطالعہ کرنا زیادہ اہم ہے۔ اِس میں ایسے مشورے بھی دیے گئے ہیں جو ذاتی مطالعے سے بھرپور فائدہ حاصل کرنے میں آپ کے کام آ سکتے ہیں۔
^ پیراگراف 61 تصویر کی وضاحت: والدین اپنے بچوں کو سکھا رہے ہیں کہ وہ ”مینارِنگہبانی“ کے مطالعے کی تیاری کیسے کر سکتے ہیں۔
^ پیراگراف 63 تصویر کی وضاحت: ایک بھائی عاموس نبی کی زندگی پر تحقیق کر رہا ہے۔ پیچھے دی گئی تصویروں میں دِکھایا گیا ہے کہ بھائی بائبل پڑھتے اور اِس پر سوچ بچار کرتے وقت کن باتوں کا تصور کر رہا ہے۔