مطالعے کا مضمون نمبر 20
مُنادی میں اپنے جوش کو برقرار رکھیں
”اپنا بیج بو اور . . . اپنا ہاتھ ڈھیلا نہ ہونے دے۔“—واعظ 11:6۔
گیت نمبر 70: پیغام کو قبول کرنے والوں کی تلاش
مضمون پر ایک نظر *
یسوع مسیح کے آسمان پر چلے جانے کے بعد اُن کے شاگرد جوش سے یروشلیم اور دیگر علاقوں میں مُنادی کرتے رہے۔ (پیراگراف نمبر 1 کو دیکھیں۔)
1. (الف) یسوع نے اپنے پیروکاروں کے لیے کیسی مثال قائم کی؟ (ب) کیا یسوع کے پیروکاروں نے اُن کی مثال پر عمل کِیا؟ (سرِورق کی تصویر کو دیکھیں۔)
جب یسوع مسیح زمین پر تھے تو اُنہوں نے مُنادی کرنے میں ہمت نہیں ہاری اور نہ ہی یہ اُمید چھوڑی کہ ایک دن لوگ اُن کے پیغام کو قبول کر لیں گے۔ یسوع چاہتے ہیں کہ اُن کے پیروکاروں بھی ایسی ہی سوچ رکھیں۔ (یوح 4:35، 36) جب یسوع شاگردوں کے ساتھ تھے تو شاگردوں نے بڑے جوش سے مُنادی کی۔ (لُو 10:1، 5-11، 17) لیکن جب یسوع کو گِرفتار کِیا گیا اور مار ڈالا گیا تو شاگردوں کے دل میں مُنادی کرنے کا جوش وقتی طور پر ٹھنڈا پڑ گیا۔ (یوح 16:32) مگر جب یسوع مُردوں میں سے جی اُٹھے تو اُنہوں نے اپنے شاگردوں کی حوصلہافزائی کی کہ وہ مُنادی کو اپنی زندگی میں سب سے زیادہ اہمیت دیں۔ جب یسوع مسیح آسمان پر واپس چلے گئے تو شاگردوں نے اِتنے جوش سے مُنادی کی کہ اُن کے دُشمن یہ اِعتراض کرنے لگے: ”تُم لوگوں نے تو پورے یروشلیم میں اپنی تعلیم پھیلا دی ہے۔“—اعما 5:28۔
2. یہوواہ نے خوشخبری سنانے کے کام پر کیسے برکت ڈالی ہے؟
2 جب پہلی صدی عیسوی کے مسیحیوں نے دوسروں کو بادشاہت کی خوشخبری سنائی تو یسوع نے اِس کام میں اُن کی رہنمائی کی اور یہوواہ کی برکت سے بہت سے لوگوں نے اُن کے پیغام کو قبول کِیا۔ مثال کے طور پر 33ء کی عیدِپنتِکُست پر تقریباً 3000 لوگوں نے بپتسمہ لیا۔ (اعما 2:41) تب سے شاگردوں کی تعداد تیزی سے بڑھتی گئی۔ (اعما 6:7) لیکن یسوع مسیح نے پیشگوئی کی تھی کہ آخری زمانے میں اَور بھی زیادہ لوگ خوشخبری کو قبول کریں گے۔—یوح 14:12؛ اعما 1:8۔
3-4. (الف)بعض بہن بھائیوں کے لیے مُنادی کرنا مشکل کیوں ہو سکتا ہے؟(ب) اِس مضمون میں ہم کن باتوں پر غور کریں گے؟
3 ہم سب مُنادی میں اپنے جوش کو برقرار رکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ بعض ملکوں میں ایسا کرنا بڑا آسان ہوتا ہے۔ کیوں؟ کیونکہ وہاں پر اِتنے زیادہ لوگ بائبل کورس کرنا چاہتے ہیں کہ کچھ لوگوں کو اُس وقت تک اِنتظار کرنا پڑتا ہے جب تک کوئی یہوواہ کا گواہ دستیاب نہیں ہو جاتا۔لیکن کچھ ملکوں میں مبشروں کے لیے مُنادی کرنا خاصہ مشکل ہے کیونکہ اُنہیں زیادہتر لوگ گھروں پر نہیں ملتے۔ اور اگر کچھ لوگ گھروں پر مل بھی جاتے ہیں تو اِن میں سے بہت سوں کو بائبل کے پیغام میں دلچسپی نہیں ہوتی۔
4 اگر آپ ایک ایسے علاقے میں رہ رہے ہیں جہاں مُنادی کرنا آسان نہیں ہے تو اِس مضمون میں
بتائی گئی تجاویز آپ کے بہت کام آ سکتی ہیں۔ اِس مضمون میں ہم اِس بات پر غور کریں گے کہ کچھ بہن بھائیوں نے زیادہ سے زیادہ لوگوں تک بائبل کا پیغام پہنچانے کے لیے کیا کِیا۔ ہم یہ بھی دیکھیں گے کہ ہم تب بھی مُنادی میں اپنے جوش کو برقرار کیوں رکھ سکتے ہیں جب لوگ ہمارے پیغام کو قبول نہیں کرتے۔جب لوگ گھروں پر نہ ملیں
5. بہت سے بہن بھائیوں کو مُنادی کرتے وقت کس طرح کے مسئلوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے؟
5 بہت سے بہن بھائیوں کے لیے لوگوں سے اُن کے گھروں پر ملنا بہت مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ کچھ مبشر ایسے علاقوں میں رہتے ہیں جہاں کافی سخت سیکورٹی ہوتی ہے۔ وہاں چوکیدار یا سیکورٹی گارڈ اُس وقت تک کسی کو اندر نہیں جانے دیتے جب تک وہاں رہنے والا کوئی رہائشی اُنہیں اندر آنے کی اِجازت نہیں دے دیتا۔ البتہ کچھ ملکوں میں بہن بھائیوں کے لیے گھر گھر مُنادی کرنا تو آسان ہے لیکن اُنہیں کم ہی لوگ گھروں پر ملتے ہیں۔ اور کچھ بہن بھائی ایسے دُوردراز علاقوں میں رہتے ہیں جہاں لوگوں کی آبادی بہت کم ہے۔ اُنہیں ایک شخص سے ملنے کے لیے کافی لمبا سفر طے کرنا پڑتا ہے اور یہ بھی پتہ نہیں ہوتا کہ وہ اُنہیں گھر پر بھی ملے گا یا نہیں۔ اگر ہم اِس طرح کے علاقوں میں مُنادی کرتے ہیں تو ہمیں ہمت نہیں ہارنی چاہیے۔ ہم اِس طرح کی مشکلوں پر قابو پانے اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو خوشخبری سنانے کے لیے کیا کر سکتے ہیں؟
6. ہم کس لحاظ سے مچھیروں کی طرح ہیں؟
6 یسوع مسیح نے خوشخبری سنانے کے کام کو مچھیروں کے کام سے تشبیہ دی۔ (مر 1:17) کبھی کبھار تو مچھیرے کئی دنوں تک مچھلیوں کے شکار پر نکلے ہوتے ہیں اور تب بھی اُن کے ہاتھ کوئی مچھلی نہیں لگتی۔ مگر وہ ہمت نہیں ہارتے۔ وہ فرق وقت اور جگہ پر مچھلیاں پکڑنے جاتے ہیں اور اِس دوران فرق فرق طریقے آزماتے ہیں۔ ہم مُنادی کرتے وقت بھی کچھ ایسا ہی کر سکتے ہیں۔ اِس سلسلے میں آئیں، کچھ تجاویز پر غور کریں۔
جب آپ ایسے علاقوں میں مُنادی کرتے ہیں جہاں لوگ مشکل سے ہی اپنے گھروں پر ملتے ہیں تو فرق فرق وقت اور جگہ پر اُن سے ملنے کی کوشش کریں اور گواہی دینے کے فرق طریقے اپنائیں۔ (پیراگراف نمبر 7-10 کو دیکھیں۔) *
7. فرق فرق وقت پر مُنادی کرنے کے کیا نتیجے نکلتے ہیں؟
7 فرق فرق وقت پر مُنادی کریں۔ ہمیں ایسے وقت پر لوگوں سے ملنے کے لیے جانا چاہیے جب اُن کے گھر پر ملنے کا اِمکان زیادہ ہو۔ ظاہری بات ہے کہ ایک شخص سارا دن تو گھر سے باہر نہیں رہ سکتا۔ بہت سے بہن بھائی دوپہر اور شام کے وقت مُنادی کرتے ہیں کیونکہ اِس دوران اُنہیں زیادہ لوگ گھروں پر ملتے ہیں۔ اِس کے علاوہ لوگ بھی دوپہر اور شام کے وقت اپنے کامکاج سے فارغ ہو جاتے ہیں اور بات کرنے کو تیار ہوتے ہیں۔ ذرا ایک بزرگ کی تجویز پر بھی غور کریں جن کا نام ڈیوڈ ہے۔ وہ بتاتے ہیں کہ جب وہ ایک علاقے میں مُنادی کر لیتے ہیں تو وہ اور اُن کے ساتھ مُنادی کرنے والا مبشر اُن گھروں پر دوبارہ جاتے ہیں جہاں پہلے اُنہیں کوئی گھر پر نہیں ملا تھا۔ بھائی ڈیوڈ کہتے ہیں: ”مجھے یہ دیکھ کر بڑی حیرانی ہوتی ہے کہ جب ہم دوبارہ اُن گھروں پر جاتے ہیں تو ہمیں بہت سے لوگ ملتے ہیں۔“ *
جب آپ ایسے علاقوں میں مُنادی کرتے ہیں جہاں لوگ مشکل سے ہی اپنے گھروں پر ملتے ہیں تو فرق فرق وقت پر اُن سے ملنے کی کوشش کریں۔ (پیراگراف نمبر 7-8 کو دیکھیں۔)
8. واعظ 11:6 میں درج بات گواہی دینے کے کام پر کیسے لاگو ہوتی ہے؟
8 اگر ہمیں مُنادی کے دوران لوگ گھروں پر نہیں ملتے تو بھی ہمیں ہمت نہیں ہارنی چاہیے۔ یہی حوصلہافزائی اِس مضمون کی مرکزی آیت میں بھی کی گئی ہے۔ (واعظ 11:6 کو پڑھیں۔) بھائی ڈیوڈ نے بھی جن کا پچھلے پیراگراف میں ذکر ہوا ہے، ہمت نہیں ہاری۔ وہ ایک گھر پر بار بار جاتے رہے اور آخرکار ایک دن اُن کی ملاقات وہاں رہنے والے شخص سے ہو گئی۔ وہ شخص بائبل میں کافی دلچسپی رکھتا تھا۔ اُس نے کہا: ”مَیں یہاں آٹھ سال سے رہ رہا ہوں اور مَیں کبھی بھی کسی یہوواہ کے گواہ سے اپنے گھر پر نہیں ملا۔“ بھائی ڈیوڈ کہتے ہیں: ”مَیں نے دیکھا ہے کہ جو لوگ آخرکار ہمیں اپنے گھروں پر مل جاتے ہیں، وہ اکثر ہمارے پیغام کو سننے کو تیار ہوتے ہیں۔“
جب آپ ایسے علاقوں میں مُنادی کرتے ہیں جہاں لوگ مشکل سے ہی اپنے گھروں پر ملتے ہیں تو فرق فرق جگہ پر اُن سے ملنے کی کوشش کریں۔ (پیراگراف نمبر 9 کو دیکھیں۔)
9. کچھ بہن بھائی اُن لوگوں سے ملنے کے لیے کون سا طریقہ اپناتے ہیں جو اپنے گھر پر مشکل سے ہی ملتے ہیں؟
9 فرق فرق جگہوں پر مُنادی کریں۔ کچھ مبشر فرق فرق جگہوں پر مُنادی کرتے ہیں تاکہ وہ اُن لوگوں سے مل سکیں جو اپنے گھر پر مشکل سے ہی ملتے ہیں۔ مثال کے طور پر عوامی جگہوں پر رسالوں اور کتابوں کی ٹرالی کے ذریعے اُن لوگوں کو گواہی دینے کا طریقہ بڑا ہی مؤثر رہا ہے جو ایسے
فلیٹوں میں رہتے ہیں جہاں اندر جانے کی اِجازت نہیں ہے۔ گواہی دینے کے اِس طریقے کو اپنانے سے بہن بھائیوں کو اُن لوگوں سے آمنے سامنے بات کرنے کا موقع ملتا ہے جن سے ویسے اُن کی ملاقات نہیں ہو سکتی۔ بہت سے مبشروں نے دیکھا ہے کہ جب وہ پارکوں، بازاروں یا کاروباری علاقوں میں مُنادی کرتے ہیں تو بہت سے لوگ اُن سے بات کرنے اور ہمارے رسالے یا کتابیں قبول کرنے کو تیار ہوتے ہیں۔ ذرا بھائی فلورن کی بات پر غور کریں جو بولیویا میں حلقے کے نگہبان کے طور پر خدمت کر رہے ہیں۔ وہ کہتے ہیں: ”ہم دوپہر ایک سے تین بجے کے دوران بازاروں اور کاروباری علاقوں میں جاتے ہیں جب دُکاندار کم مصروف ہوتے ہیں۔ عموماً اِس دوران ہماری اُن سے بڑی اچھی باتچیت ہوتی ہے اور کبھی کبھار تو اُن میں سے کچھ کے ساتھ بائبل کورس بھی شروع ہو جاتا ہے۔“جب آپ ایسے علاقوں میں مُنادی کرتے ہیں جہاں لوگ مشکل سے ہی اپنے گھروں پر ملتے ہیں تو اُنہیںگواہی دینے کے لیے فرق طریقے اپنائیں۔ (پیراگراف نمبر 10 کو دیکھیں۔)
10. آپ زیادہ سے زیادہ لوگوں تک بائبل کا پیغام پہنچانے کے لیے اَور کون سے طریقے اپنا سکتے ہیں؟
10 گواہی دینے کا فرق طریقہ اپنائیں۔ فرض کریں کہ آپ نے ایک شخص سے اُس کے گھر پر ملنے کی بار بار کوشش کی ہے اور آپ فرق فرق وقت پر بھی اُس سے ملنے گئے ہیں۔ لیکن آپ کی اُس سے ملاقات نہیں ہو پائی۔ کیا آپ کسی فرق طریقے سے اُس شخص تک بائبل کا پیغام پہنچا سکتے ہیں؟ اِس سلسلے میں کترینا نامی بہن کی بات پر غور کریں جو کہتی ہیں: ”جب مجھے کچھ لوگ اپنے گھر پر بالکل نہیں ملتے تو مَیں اُنہیں خط لکھتی ہوں اور اِس میں یہ بتاتی ہوں کہ مَیں اُن سے مل کر کیا کہنا چاہتی تھی۔“ ہم بہن کترینا کے تجربے سے کیا سیکھتے ہیں؟ ہمیں اپنے علاقے میں ہر شخص تک کسی نہ کسی طریقے سے بائبل کا پیغام پہنچانے کی کوشش ضرور کرنی چاہیے۔
جب لوگ ہمارے پیغام میں دلچسپی نہ لیں
11. کچھ لوگ ہمارے پیغام میں دلچسپی کیوں نہیں لیتے؟
11 کچھ لوگ ہمارے پیغام میں دلچسپی نہیں لیتے کیونکہ اُنہیں لگتا ہے کہ اُنہیں خدا یا اُس کے کلام کی ضرورت نہیں ہے۔ دُنیا میں مصیبتوں اور مسئلوں کو دیکھ کر اُن کا ایمان خدا سے اُٹھ گیا ہے۔ وہ بائبل میں اِس لیے دلچسپی نہیں لیتے کیونکہ وہ دیکھتے ہیں کہ مذہبی رہنما بائبل میں لکھی باتوں
پر عمل کرنے کا دعویٰ تو کرتے ہیں لیکن بہت سے غلط کام کرتے ہیں۔ دیگر لوگ اپنی ملازمت اور خاندان میں مگن ہوتے ہیں یا اپنے مسئلوں مَیں اُلجھے ہوتے ہیں اور اُنہیں نہیں لگتا کہ بائبل میں درج باتیں اُن کے کام آ سکتی ہیں۔ ہم مُنادی میں اُس وقت بھی اپنا جوش برقرار کیسے رکھ سکتے ہیں جب لوگ ہمارے پیغام کی قدر نہیں کرتے؟12. فِلپّیوں 2:4 میں لکھی بات پر عمل کرنے سے ہمیں مُنادی میں کیسے فائدہ ہو سکتا ہے؟
12 لوگوں کی بھلائی میں دلچسپی لیں۔ بہت سے لوگوں نے شروع شروع میں ہمارے پیغام کو قبول نہیں کِیا۔ لیکن جب اُنہوں نے دیکھا کہ ایک مبشر اُن کی بھلائی میں کتنی دلچسپی رکھتا ہے تو اُنہوں نے ہمارے پیغام کو قبول کر لیا۔ (فِلپّیوں 2:4 کو پڑھیں۔) مثال کے طور پر بھائی ڈیوڈ جن کا پہلے بھی ذکر ہوا ہے، کہتے ہیں: ”جب کوئی ہم سے یہ کہتا ہے کہ اُسے بائبل اور ہماری کتابوں اور رسالوں میں کوئی دلچسپی نہیں ہے تو ہم اِنہیں اپنے بیگ میں واپس رکھ دیتے ہیں اور اُس سے کہتے ہیں: ”اگر آپ بُرا نہ منائیں تو کیا مَیں آپ سے پوچھ سکتا ہوں کہ آپ بائبل کے بارے میں ایسا کیوں محسوس کرتے ہیں؟““ لوگ یہ فوراً جان جاتے ہیں کہ ایک شخص کو اُن کی کتنی فکر ہے۔ شاید وہ یہ تو بھول جائیں کہ ہم نے اُن سے کیا کہا تھا لیکن اُنہیں یہ یاد رہ جاتا ہے کہ ہم سے بات کر کے اُنہیں کیسا لگا تھا۔ اگر ایک شخص ہمیں بولنے کا موقع تک نہیں دیتا تو بھی ہم اپنے رویے اور چہرے کے تاثرات سے اُس پر یہ ظاہر کر سکتے ہیں کہ ہمیں اُس کی فکر ہے۔
13. ہم اپنے پیغام کو ہر شخص کی صورتحال کے مطابق کیسے ڈھال سکتے ہیں؟
13 جب ہم اپنے پیغام کو مُنادی میں ملنے والے شخص کی صورتحال کے مطابق ڈھالتے ہیں تو ہم یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ہمیں اُس کی بھلائی میں دلچسپی ہے۔ مثال کے طور پر ہم یہ دیکھ سکتے ہیں کہ جس شخص کو ہم گواہی دے رہے ہیں، کیا اُس کے گھر میں بچے ہیں؟ والدین کو اِس بات میں دلچسپی ہو سکتی ہے کہ بائبل میں بچوں کی پرورش کرنے اور گھریلو زندگی کو خوشگوار بنانے کے حوالے سے کیا مشورے دیے گئے ہیں۔ یا پھر ہم یہ دیکھ سکتے ہیں کہ جس گھر میں ہم گواہی دینے کے لیے جا رہے ہیں، کیا وہاں کافی تالے لگے ہوئے ہیں؟ ایسے گھروں میں رہنے والے لوگوں سے ہم بڑھتے ہوئے جُرم کے بارے میں بات کر سکتے ہیں اور اُنہیں بائبل سے دِکھا سکتے ہیں کہ اِسے کیسے ختم کر دیا جائے گا۔ اِس طرح کی باتوں کو سُن کر صاحبِخانہ کو کافی حوصلہ مل سکتا ہے۔ مُنادی کے دوران آپ جب بھی کسی شخص سے ملتے ہیں تو اُس کی یہ سمجھنے میں مدد کریں گے کہ بائبل میں پائی جانے والی ہدایتوں پر عمل کرنے سے اُسے کیسے فائدہ ہو سکتا ہے۔ بہن کترینا جن کا پہلے بھی ذکر ہوا ہے، کہتی ہیں: ”مَیں ہمیشہ خود کو یہ یاد دِلاتی ہوں کہ بائبل کی تعلیمات سے میری زندگی کتنی بہتر ہوئی ہے۔“ اِس وجہ سے بہن کترینا پورے یقین سے لوگوں کو بائبل میں درج باتیں بتاتی ہیں۔ اور لوگ یہ صاف طور پر دیکھ سکتے ہیں کہ بہن کترینا اُنہیں بائبل سے جو باتیں بتا رہی ہیں، اُن پر وہ کتنا پکا ایمان رکھتی ہیں۔
14. امثال 27:17 کے مطابق مُنادی کرتے وقت مبشر ایک دوسرے کی مدد کیسے کر سکتے ہیں؟
14 دوسرے بہن بھائیوں سے مدد لیں۔ پہلی صدی عیسوی میں پولُس رسول نے تیمُتھیُس کو مُنادی کرنے اور تعلیم دینے کے بہت سے طریقے 1-کُر 4:17) تیمُتھیُس کی طرح ہمیں بھی کلیسیا میں تجربہکار بہن بھائیوں سے بہت کچھ سیکھنے کو مل سکتا ہے۔ (امثال 27:17 کو پڑھیں۔) اِس سلسلے میں ذرا شون نامی بھائی کی مثال پر غور کریں۔ بھائی شون نے کچھ عرصے کے لیے ایک ایسے علاقے میں مُنادی کی جہاں لوگوں کی آبادی بہت کم تھی اور لوگوں کے گھر ایک دوسرے سے کافی دُور تھے۔ اِس علاقے میں رہنے والے زیادہتر لوگ اپنے مذہب سے مطمئن تھے۔ ایسے لوگوں کے بیچ مُنادی کرتے وقت بھائی شون نے اپنے جوش کو کیسے برقرار رکھا؟ وہ کہتے ہیں: ”جب بھی ممکن ہوتا تھا مَیں کسی اَور بہن یا بھائی کے ساتھ مل کر مُنادی کرتا تھا۔ ایک گھر سے دوسرے گھر تک جاتے وقت ہمارے پاس کافی وقت ہوتا تھا۔ اِس لیے اِس دوران ہم ایک دوسرے کی مدد کِیا کرتے تھے کہ ہم تعلیم دینے کی اپنی مہارتوں کو کیسے نکھار سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر ہم اِس بارے میں باتچیت کرتے تھے کہ صاحبِخانہ نے ہم سے جو کچھ کہا تھا، اُس پر ہم نے اُسے کیا جواب دیا تھا۔ پھر ہم اِس بات پر غور کرتے تھے کہ اگلی بار جب صاحبِخانہ ہم سے ایسی ہی بات کرے گا تو ہم اُسے کیا جواب دے سکتے ہیں۔“
سکھائے اور اُن کی یہ حوصلہافزائی کی کہ وہ اِن طریقوں کو اِستعمال کر کے دوسروں کی بھی مدد کریں۔ (15. مُنادی کرنے سے پہلے دُعا کرنا اِتنا ضروری کیوں ہے؟
15 دُعا میں یہوواہ سے مدد مانگیں۔ آپ جب بھی مُنادی کرنے کے لیے جاتے ہیں تو یہوواہ سے مدد کی درخواست کریں۔ اُس کی پاک روح کی مدد کے بغیر ہم میں سے کوئی بھی کچھ نہیں کر سکتا۔ (زبور 127:1؛ لُو 11:13) دُعا کرتے وقت یہوواہ کو بتائیں کہ آپ کو کن کن باتوں میں اُس کی مدد کی ضرورت ہے۔ مثال کے طور پر اُس سے درخواست کریں کہ وہ مُنادی کے دوران اُن لوگوں سے ملنے میں آپ کی رہنمائی کرے جو اُس کے بارے میں سیکھنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ اِس کے بعد اپنی دُعا کے مطابق عمل کرتے ہوئے اُن تمام لوگوں کو گواہی دینے کی کوشش کریں جن سے آپ کو بات کرنے کا موقع ملتا ہے۔
16. جوش سے مُنادی کرنے کے لیے بائبل کا مطالعہ کرنا اِتنا ضروری کیوں ہے؟
16 بائبل کا مطالعہ کرنے کے لیے وقت نکالیں۔ خدا کے کلام میں لکھا ہے: ”جان جائیں کہ خدا کی اچھی اور پسندیدہ اور کامل مرضی کیا ہے۔“ (روم 12:2) جتنا زیادہ ہمیں اِس بات پر یقین ہوگا کہ ہم خدا کے بارے میں سچائی جانتے ہیں اُتنا ہی زیادہ ہم یقین سے مُنادی میں ملنے والے لوگوں سے بات کر سکیں گے۔ بہن کترینا جن کا پہلے بھی ذکر ہوا ہے، کہتی ہیں: ”کچھ وقت پہلے مجھے یہ احساس ہوا کہ مجھے بائبل کی کچھ بنیادی تعلیمات پر اپنے ایمان کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ اِس لیے مَیں نے گہرائی سے اِن باتوں کا مطالعہ کِیا کہ خدا وجود رکھتا ہے، بائبل واقعی خدا کا کلام ہے اور آج خدا اپنی تنظیم کے ذریعے ہماری رہنمائی کر رہا ہے۔“ بہن کترینا نے بتایا کہ بائبل کا مطالعہ کرنے سے اُن کا ایمان اَور مضبوط ہوا اور اُنہیں مُنادی کرنے سے اَور زیادہ خوشی ملنے لگی۔
ہمیں مُنادی میں اپنے جوش کو برقرار کیوں رکھنا چاہیے؟
17. یسوع مسیح نے مُنادی میں اپنے جوش کو برقرار کیوں رکھا؟
17 یسوع مسیح اُس وقت بھی جوش سے مُنادی کیوں کرتے رہے جب کچھ لوگوں نے اُن کے پیغام کو رد کر دیا؟ اِس لیے کیونکہ وہ جانتے تھے کہ لوگوں کو سچائی جاننے کی اشد ضرورت ہے اور وہ چاہتے تھے کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو بادشاہت کا پیغام سننے کا موقع ملے۔ وہ یہ بھی جانتے تھے کہ کچھ لوگ جو شروع شروع میں اُن کے پیغام کو نہیں سنیں گے، بعد میں اِسے قبول کر لیں گے۔ اِس کی ایک مثال تو اُن کے اپنے گھر والے ہی تھے۔ یسوع مسیح نے ساڑھے تین سال زمین پر خدمت کی۔ لیکن اِس دوران اُن کا ایک بھی بھائی اُن کا شاگرد نہیں بنا۔ (یوح 7:5) لیکن جب یسوع مُردوں میں سے زندہ ہوئے تو وہ اُن پر ایمان لے آئے۔—اعما 1:14۔
18. ہمیں مُنادی کرنے میں ہمت کیوں نہیں ہارنی چاہیے؟
18 ہم یہ تو نہیں جانتے کہ جن لوگوں کو ہم بائبل کی سچائیاں بتاتے ہیں، اُن میں سے کون اِنہیں آخرکار قبول کر لے گا۔ کچھ لوگ ہمارے پیغام کو قبول کرنے میں زیادہ وقت لیتے ہیں۔ اور جو لوگ ہمارے پیغام کو نہیں سننا چاہتے، اُنہیں بھی ہمارے اچھے چالچلن اور رویے کو دیکھ کر یہوواہ کی بڑائی کرنے کی ترغیب مل سکتی ہے۔—1-پطر 2:12۔
19. ہم 1-کُرنتھیوں 3:6، 7 سے مُنادی کے حوالے سے کیا بات سیکھتے ہیں؟
19 ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ ہم پودا تو لگا سکتے ہیں اور اِسے پانی بھی دے سکتے ہیں لیکن اِسے بڑھانے والا خدا ہے۔ (1-کُرنتھیوں 3:6، 7 کو پڑھیں۔) ذرا ایتھیوپیا میں رہنے والے ایک بھائی کی مثال پر غور کریں جن کا نام گیٹاہون ہے۔ وہ کہتے ہیں: ”20 سال سے زیادہ عرصے تک مَیں ایک ایسے علاقے میں رہ رہا تھا جہاں بہت ہی کم مُنادی ہوتی تھی اور صرف مَیں ہی وہاں اکیلا گواہ تھا۔ لیکن اب وہاں 14 مبشر ہیں جن میں سے 13 بپتسمہیافتہ ہیں۔ اِن میں میری بیوی اور تین بچے بھی شامل ہیں۔ ہمارے اِجلاسوں پر اوسطاً 32 لوگ آتے ہیں۔“ بھائی گیٹاہون اِس بات پر بہت خوش ہیں کہ وہ تب تک صبر سے لوگوں کو خوشخبری سناتے رہے جب تک یہوواہ سچائی سے محبت کرنے والے لوگوں کو اپنی تنظیم کی طرف نہیں لے آیا۔—یوح 6:44۔
20. ہم سب کس لحاظ سے ایک ایسی ٹیم کی طرح ہیں جو مشکل میں پھنسے لوگوں کی جان بچاتی ہے؟
20 یہوواہ خدا تمام اِنسانوں کی زندگی کو بیشقیمت خیال کرتا ہے۔ اُس نے ہمیں یہ اعزاز دیا ہے کہ دُنیا کا خاتمہ آنے سے پہلے ہم اُس کے بیٹے کے ساتھ مل کر تمام قوموں کے لوگوں کو جمع کرنے کا کام کریں۔ (حج 2:7) خوشخبری سنانا ایک ایسا کام ہے جس سے لوگوں کی زندگی بچ سکتی ہے۔ ہم سب اِس کام کو کرنے میں ایک اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ ہم سب ایک طرح سے ایک ایسی ٹیم کی طرح ہیں جسے کان میں پھنسے لوگوں کو بچانے کے لیے بھیجا جاتا ہے۔ حالانکہ اِس ٹیم میں شامل کچھ ہی افراد چند لوگوں کو بچا لیتے ہیں لیکن اُس ٹیم کے سبھی لوگ اُس اہم کام میں حصہ لے رہے ہوتے ہیں۔ ہم یہ تو نہیں جانتے کہ شیطان کی دُنیا میں ابھی اَور کتنے لوگوں کو بچانا باقی ہے لیکن یہوواہ ہم میں سے کسی کو بھی ایسا کرنے کے لیے اِستعمال کر سکتا ہے۔ ذرا بولیویا میں رہنے والے بھائی اندریاس کی بات پر غور کریں جنہوں نے کہا: ”میری نظر میں تو جب ایک شخص سچائی سیکھتا ہے اور بپتسمہ لیتا ہے تو یہ دراصل پوری کلیسیا کی محنت کا نتیجہ ہوتا ہے۔“ آئیں، ہم سب مُنادی کرنے میں اپنے جوش کو کبھی ٹھنڈا نہ پڑنے دیں۔ اگر ہم ایسا کریں گے تو یہوواہ ہمیں برکت دے گا اور ہمیں خوشخبری سنانے کے کام سے بےپناہ خوشی ملے گی۔
گیت نمبر 66: بادشاہت کی خوشخبری سنائیں
^ پیراگراف 5 ہم اُس وقت بھی مُنادی میں اپنے جوش کو کیسے برقرار رکھ سکتے ہیں جب بہت سے لوگ یا تو ہمیں اپنے گھروں پر نہیں ملتے یا پھر ہمارے پیغام کو سننا نہیں چاہتے۔ اِس مضمون میں ہمیں کچھ ایسی تجاویز دی گئی ہیں جن کی مدد سے ہم بغیر ہمت ہارے لوگوں کو مُنادی کرتے رہنے کے قابل ہوں گے۔
^ پیراگراف 7 اِس مضمون میں مُنادی کرنے کے حوالے سے جو تجاویز دی گئی ہیں، اُن پر عمل کرتے وقت مبشروں کو شہریوں کی معلومات کی حفاظت کے قوانین کو ذہن میں رکھنا چاہیے۔
^ پیراگراف 60 تصویر کی وضاحت: (اُوپر سے نیچے کی طرف): ایک میاں بیوی ایک ایسے علاقے میں مُنادی کر رہے ہیں جہاں کم ہی لوگ اپنے گھر پر ملتے ہیں۔ پہلے گھر میں رہنے والا شخص نوکری پر ہے۔ دوسرے گھر میں رہنے والی عورت کلینک پر ہے اور تیسرے گھر میں رہنے والی عورت دُکان میں خریداری کر رہی ہے۔ وہ میاں بیوی، پہلے گھر میں رہنے والے شخص کو گواہی دینے کے لیے شام کے وقت اُس سے ملنے گئے ہیں۔ وہ دوسرے گھر میں رہنے والی عورت کو اُس کے کلینک کے پاس ایک عوامی جگہ پر گواہی دے رہے ہیں۔ وہ تیسرے گھر میں رہنے والی عورت کو فون کے ذریعے گواہی دے رہے ہیں۔