مطالعے کا مضمون نمبر 23
والدین! اپنے بچوں کے دل میں یہوواہ کے لیے محبت پیدا کریں
”یہوواہ اپنے خدا سے اپنے سارے دل، اپنی ساری جان اور اپنی ساری عقل سے محبت رکھو۔“—متی 22:37۔
گیت نمبر 134: اولاد خدا کی امانت ہے
مضمون پر ایک نظر *
1-2. جب ہماری زندگی میں کوئی تبدیلی آتی ہے تو ہمارے لیے کچھ آیتوں کی اہمیت کیوں بڑھ جاتی ہے؟
اپنی شادی والے دن دُلہا اور دُلہن شادی کی تقریر کو بہت دھیان سے سنتے ہیں۔ اِس تقریر میں بائبل سے جو اصول بتائے جاتے ہیں، وہ اُنہوں نے پہلے بھی سنے ہوتے ہیں۔ لیکن اُس دن کے بعد سے اُن کے لیے اِن اصولوں کی اہمیت اَور زیادہ بڑھ جاتی ہے۔ ایسا کیوں ہوتا ہے؟ کیونکہ اب میاں بیوی کے طور پر وہ اِن اصولوں پر عمل کریں گے۔
2 ایسا ہی کچھ اُس وقت ہوتا ہے جب ایک میاں بیوی کے بچے ہوتے ہیں۔ شاید اُنہوں نے بچوں کی پرورش کے حوالے سے کئی تقریریں سنی ہوں۔ لیکن اب ماں باپ بننے کے بعد اِن تقریروں میں بتائے گئے اصولوں کی اہمیت اُن کے لیے اَور زیادہ بڑھ جاتی ہے۔ اب اُن کا اپنا بچہ ہے جس کی اُنہیں پرورش کرنی ہے۔ اور یہ ایک بہت بھاری ذمےداری ہے!بےشک جب ہماری زندگی میں کچھ تبدیلیاں آتی ہیں تو بائبل کے کچھ اصول ہمارے لیے اَور زیادہ اہم بن جاتے ہیں۔ اِسی لیے یہوواہ کے بندے اُس کے کلام کو پڑھتے ہیں اور بنیاِسرائیل کے بادشاہوں کی طرح ”ساری عمر“ اِن پر سوچ بچار کرتے ہیں۔—اِست 17:19۔
3. اِس مضمون میں ہم کس بارے میں بات کریں گے؟
3 والدین! آپ کو یہ بہت بڑا اعزاز ملا ہے کہ آپ اپنے بچوں کو یہوواہ کے بارے میں سکھائیں۔ لیکن صرف اِتنا کافی نہیں ہے کہ آپ اُنہیں یہوواہ کے بارے میں معلومات دے دیں۔ آپ کو اپنے بچوں کی مدد کرنی چاہیے کہ وہ یہوواہ سے دل سے محبت کریں۔ آپ یہ کیسے کر سکتے ہیں؟ اِس مضمون میں ہم اِس حوالے سے بائبل سے چار اصولوں پر غور کریں گے۔ (2-تیم 3:16) ہم یہ بھی دیکھیں گے کہ بائبل کے اصولوں پر عمل کرنے سے کچھ ماں باپ کو کیا فائدہ ہوا ہے۔
چار اصول جو ماں باپ کے کام آ سکتے ہیں
4. ایک اصول کیا ہے جو ماں باپ کی مدد کر سکتا ہے کہ وہ اپنے بچوں کے دل میں یہوواہ کے لیے محبت پیدا کریں؟ (یعقوب 1:5)
4 پہلا اصول: یہوواہ سے رہنمائی مانگیں۔ یہوواہ سے دُعا کریں کہ وہ آپ کو دانشمندی دے تاکہ آپ اپنے بچوں کے دل میں اُس کے لیے محبت پیدا کر سکیں۔ (یعقوب 1:5 کو پڑھیں۔) یہوواہ سے زیادہ اچھا مشورہ آپ کو اَور کوئی نہیں دے سکتا۔ ایسا کہنے کی کئی وجوہات ہیں۔ ذرا اِن میں سے دو وجوہات پر غور کریں۔ پہلی وجہ یہ ہے کہ ایک باپ کے طور پر یہوواہ کے پاس سب سے زیادہ تجربہ ہے۔ (زبور 36:9) اور دوسری وجہ یہ ہے کہ وہ جو بھی مشورہ دیتا ہے، اُس پر عمل کرنے کا ہمیشہ اچھا نتیجہ نکلتا ہے۔—یسع 48:17۔
5. (الف) یہوواہ کی تنظیم ماں باپ کی مدد کیسے کرتی ہے؟ (ب) آپ نے بھائی ابیلیو اور بہن اُولا کی ویڈیو دیکھنے کے بعد اُن سے بچوں کی پرورش کرنے کے بارے میں کیا سیکھا ہے؟
5 یہوواہ اپنے کلام اور اپنی تنظیم کے ذریعے ماں باپ کو ایسی بہت سی معلومات دیتا ہے جن کے ذریعے ماں باپ اپنے بچوں کو یہوواہ سے محبت کرنا سکھا سکتے ہیں۔ (متی 24:45) مثال کے طور پر سلسلہوار مضمون ”گھریلو زندگی کو خوشگوار بنائیں“ میں ماں باپ کو بچوں کی پرورش کرنے کے حوالے سے بہت اچھے مشورے دیے جاتے ہیں۔ یہ سلسلہوار مضمون پہلے ”جاگو!“ رسالے میں شائع ہوتا تھا اور اب یہ ہماری ویبسائٹ پر دستیاب ہے۔ اِس کے علاوہ ویبسائٹ jw.org پر بہت سے ایسے اِنٹرویوز اور ویڈیوز ہیں جن سے ماں باپ یہوواہ کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے اپنے بچوں کی پرورش کر سکتے ہیں۔ *—امثا 2:4-6۔
6. ایک ماں باپ یہوواہ کی تنظیم کی طرف سے ملنے والی رہنمائی کے بارے میں کیسا محسوس کرتے ہیں؟
6 بہت سے ماں باپ نے کہا ہے کہ جس طرح سے یہوواہ اپنی تنظیم کے ذریعے اُن کی مدد کرتا ہے، وہ اُس کے لیے اُس کے بہت شکرگزار ہیں۔ جو نام کے ایک والد نے کہا: ”ہمارے تین بچے ہیں اور اُن سب کے دل میں یہوواہ کے لیے محبت پیدا کرنا آسان نہیں ہے۔ مَیں اور میری بیوی ہمیشہ دُعا میں یہوواہ سے مدد مانگتے ہیں اور ہم نے دیکھا ہے کہ اکثر اُسی صورتحال کے بارے میں کوئی مضمون یا ویڈیو آ جاتی ہے جس سے ہم گزر رہے ہوتے ہیں۔ ہم ہر قدم پر یہوواہ سے رہنمائی مانگتے ہیں۔“ بھائی جو اور اُن کی بیوی نے دیکھا ہے کہ اِن مضامین اور ویڈیوز کے ذریعے اُن کے بچے یہوواہ کے قریب ہوتے جا رہے ہیں۔
7. یہ کیوں ضروری ہے کہ ماں باپ اپنے بچوں کے لیے اچھی مثال بنیں؟ (رومیوں 2:21)
7 دوسرا اصول: اچھی مثال بنیں۔ بچے اپنے ماں باپ کی ہر چیز نوٹ کرتے ہیں اور اکثر وہ وہی کام کرتے ہیں جو وہ اُنہیں کرتے ہوئے دیکھتے ہیں۔ یہ سچ ہے کہ ماں باپ سے غلطیاں ہوتی ہیں۔ (روم 3:23) لیکن پھر بھی ماں باپ کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کے لیے اچھی مثال قائم کرنے کی پوری کوشش کریں۔ (رومیوں 2:21 کو پڑھیں۔) بچوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے ایک والد نے کہا: ”بچے فوم کی طرح ہوتے ہیں جو اپنے اندر ہر چیز کو جذب کر لیتا ہے۔“ اُس نے مزید کہا: ”اگر ہم اُن سے کوئی ایسا کام کرنے کو کہتے ہیں جو ہم خود نہیں کرتے تو وہ ہمیں اِس کا احساس دِلا دیتے ہیں۔“ اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے بچے یہوواہ سے محبت کریں تو ہمیں اپنے کاموں سے یہ ظاہر کرنا چاہیے کہ ہم یہوواہ سے بہت محبت کرتے ہیں۔
8-9. بھائی اینڈریو اور بہن ایما نے جو کہا، اُس سے آپ نے کیا سیکھا ہے؟
8 ماں باپ کئی طریقوں سے اپنے بچوں کو یہوواہ سے محبت کرنا سکھا سکتے ہیں۔ غور کریں کہ اِس سلسلے میں 17 سال کے ایک بھائی نے کیا کہا جس کا نام اینڈریو ہے۔ وہ کہتے ہیں: ”میرے ماں باپ نے مجھے سکھایا ہے کہ دُعا کرنا بہت ضروری ہے۔ اگر مَیں اپنی دُعا کر بھی لیتا تھا تو ابو پھر بھی ہر رات میرے ساتھ مل کر دُعا کرتے تھے۔ امی ابو مجھ سے اور میری بہن سے ہمیشہ کہتے تھے کہ ”آپ جتنی بار چاہیں، یہوواہ سے بات کر سکتے ہیں۔“ اِس وجہ سے دُعا میری زندگی کا بہت اہم حصہ بن گئی۔ اب میرے لیے دُعا کرنا اور یہ محسوس کرنا آسان ہو گیا ہے کہ یہوواہ میرا باپ ہے اور وہ مجھ سے بہت پیار کرتا ہے۔“ والدین! اِس بات کو ہمیشہ یاد رکھیں کہ اگر آپ کے بچے دیکھیں گے کہ آپ یہوواہ سے کتنی محبت کرتے ہیں تو وہ بھی اُس سے محبت کریں گے۔
9 ذرا بہن ایما کی مثال پر بھی غور کریں۔ اُن کے ابو نے اُنہیں، اُن کی بہن اور امی کو چھوڑ دیا۔ اُس وقت اُن کے ابو کے سر پر بہت زیادہ قرضہ تھا جسے بعد میں اُن کی امی کو چُکانا پڑا۔ بہن ایما کہتی ہیں: ”بہت بار ایسا ہوتا تھا کہ امی کے پاس اِتنے پیسے نہیں ہوتے تھے۔ لیکن وہ ہمیشہ اِس بارے میں بات کرتی تھیں کہ یہوواہ کس طرح اپنے بندوں کی ضرورتیں پوری کرتا اور اُن کا خیال رکھتا ہے۔ امی جس طرح سے زندگی گزارتی تھیں، اُس سے پتہ چلتا تھا کہ اُنہیں واقعی اِس بات پر بہت بھروسا ہے۔ وہ جو باتیں ہمیں سکھاتی تھیں، اُن پر خود بھی عمل کرتی تھیں۔“ ماں باپ اِس سے کیا سیکھتے ہیں؟ یہ کہ وہ مشکل حالات میں بھی اپنے بچوں کے لیے اچھی مثال قائم کر سکتے ہیں اور اُنہیں بہت کچھ سکھا سکتے ہیں۔—گل 6:9۔
10. اِسرائیلی ماں باپ کے پاس اپنے بچوں کو یہوواہ کے بارے میں سکھانے کے کون کون سے موقعے ہوتے تھے؟ (اِستثنا 6:6، 7)
10 تیسرا اصول: اپنے بچوں کے ساتھ باقاعدگی سے بات کریں۔ یہوواہ نے بنیاِسرائیل کو حکم دیا کہ وہ اپنے بچوں کو باقاعدگی سے اُس کے بارے میں سکھائیں۔ (اِستثنا 6:6، 7 کو پڑھیں۔) بنیاِسرائیل کے پاس دن کے دوران ایسے بہت سے موقعے ہوتے تھے جب وہ اپنے بچوں سے بات کر سکتے تھے اور اُن کے دل میں یہوواہ کے لیے محبت پیدا کر سکتے تھے۔ مثال کے طور پر ایک چھوٹا اِسرائیلی لڑکا بیج بونے یا فصل کاٹنے میں کئی گھنٹے اپنے ابو کی مدد کرتا تھا۔ اور اُس کی بہن دن میں کئی گھنٹے گھر کا کامکاج کرنے اور سلائی بُنائی کرنے میں اپنی امی کا ہاتھ بٹاتی تھی۔ جب ماں باپ اور بچے مل کر کام کرتے تھے تو وہ بہت سی اہم چیزوں کے بارے میں بات کر سکتے تھے۔ مثال کے طور پر وہ اِس بارے میں بات کر سکتے تھے کہ یہوواہ کتنا اچھا ہے اور وہ سب گھر والوں کی کس طرح سے مدد کر رہا ہے۔
11. ایک موقع کون سا ہے جب ماں باپ کو اپنے بچوں سے بات کرنی چاہیے؟
11 اب پہلے جیسا دَور نہیں رہا۔ بہت سے ملکوں میں ماں باپ اور بچے دن کے دوران ایک دوسرے کے ساتھ زیادہ وقت نہیں گزار پاتے۔ دن کے وقت ماں باپ کام کر رہے ہوتے ہیں اور بچے سکول گئے ہوتے ہیں۔ اِس لیے ماں باپ کو اپنے بچوں کے ساتھ بات کرنے کے لیے ضرور وقت نکالنا چاہیے۔ (اِفس 5:15، 16؛ فل 1:) خاندانی عبادت ایسا کرنے کا ایک بہت اچھا موقع ہوتا ہے۔ الیگزینڈر نام کا ایک نوجوان بھائی کہتا ہے: ”میرے ابو اِس بات کا خیال رکھتے ہیں کہ ہم باقاعدگی سے خاندانی عبادت کریں اور وہ کسی بھی چیز کو اِس بات کی اِجازت نہیں دیتے کہ وہ ہمیں ایسا کرنے سے روکے۔ خاندانی عبادت کے بعد ہم سب ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کرتے ہیں۔“ 10
12. خاندانی عبادت کے دوران گھر کے سربراہ کو کیا بات یاد رکھنی چاہیے؟
12 اگر آپ گھر کے سربراہ ہیں تو آپ کیا کر سکتے ہیں تاکہ آپ کے بچوں کو خاندانی عبادت کرنے میں مزہ آئے؟ آپ خاندانی عبادت کے دوران ہماری نئی کتاب ”اب اور ہمیشہ تک خوشیوں بھری زندگی!“ کو اِستعمال کر سکتے ہیں۔ اِس کتاب کے ذریعے سب گھر والوں کے لیے بات کرنا آسان ہوگا۔ یقیناً آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے بچے کُھل کر اپنے خیالات اور احساسات کا اِظہار کریں۔ اِس لیے خاندانی عبادت کے دوران اُن پر تنقید نہ کریں اور نہ ہی اُنہیں ڈانٹیں۔ اور اگر وہ کچھ ایسا کہہ دیتے ہیں جو بائبل کے اصولوں کے مطابق نہیں ہے تو غصے میں نہ آئیں۔ اِس کی بجائے اِس بات پر خوش ہوں کہ اُنہوں نے کُھل کر آپ کو بتایا کہ وہ کیا سوچتے ہیں اور کیسا محسوس کرتے ہیں۔ اور اُن سے کہیں کہ وہ ایسا کرتے رہیں۔ آپ تبھی اپنے بچوں کی اچھی طرح سے مدد کر پائیں گے جب آپ کو پتہ ہوگا کہ اُن کے دل میں کیا ہے۔
13. اَور کون سے موقعے ہیں جب ماں باپ یہوواہ کے قریب جانے میں اپنے بچوں کی مدد کر سکتے ہیں؟
13 والدین! سارا دن ایسے موقعوں کی تلاش میں رہیں جب آپ یہوواہ کے قریب جانے میں اپنے بچوں کی مدد کر سکتے ہیں۔ اِس بات کا اِنتظار نہ کریں کہ آپ اُنہیں تبھی اپنے آسمانی باپ کے بارے میں سکھائیں گے جب آپ اُنہیں بائبل کورس کرائیں گے۔ لیسا نام کی ایک بہن کہتی ہیں: ”ہمارے اِردگِرد یہوواہ کی بنائی ہوئی جو چیزیں ہیں، ہم اُن کے ذریعے اپنے بچوں کو یہوواہ کے بارے میں سکھاتے ہیں۔ مثال کے طور پر جب ہمارے کتّے کی کچھ حرکتوں کو دیکھ کر بچوں کو ہنستی آتی ہے تو ہم اُنہیں سکھاتے ہیں کہ یہوواہ کو ہنسی مذاق پسند ہے اور وہ چاہتا ہے کہ ہم خوش رہیں۔“
14. یہ کیوں ضروری ہے کہ ماں باپ اچھے دوست چُننے میں اپنے بچوں کی مدد کریں؟ (امثال 13:20)
14 چوتھا اصول: اچھے دوست چُننے میں اپنے بچوں کی مدد کریں۔ خدا کے کلام میں صاف بتایا گیا ہے کہ ہمارے دوستوں کا ہم پر یا تو اچھا اثر پڑ سکتا ہے یا پھر بُرا۔ (امثال 13:20 کو پڑھیں۔) والدین! کیا آپ اپنے بچوں کے دوستوں کو جانتے ہیں؟ کیا آپ اُن سے ملے ہیں؟ کیا آپ نے اُن کے ساتھ وقت گزارا ہے؟ آپ اپنے بچوں کی مدد کیسے کر سکتے ہیں تاکہ وہ ایسے لوگوں سے دوستی کریں جو یہوواہ سے محبت کرتے ہیں؟ (1-کُر 15:33) آپ اپنے گھر پر ایسے بہن بھائیوں کو بلا سکتے ہیں جن کی یہوواہ کے ساتھ بہت اچھی دوستی ہے اور اُن کے ساتھ مل کر فرق فرق کام کر سکتے ہیں۔—زبور 119:63۔
15. ماں باپ کیا کر سکتے ہیں تاکہ اُن کے بچے اچھے لوگوں سے دوستی کریں؟
15 ذرا بھائی ٹونی کی مثال پر غور کریں۔ وہ بتاتے ہیں کہ اُنہوں نے اور اُن کی بیوی نے اپنے بچوں کی مدد کیسے کی تاکہ وہ اچھے لوگوں سے دوستی کریں۔ وہ کہتے ہیں: ”کئی سالوں میں مَیں نے اور میری بیوی نے فرق فرق عمروں کے بہن بھائیوں کو اپنے گھر پر بلایا ہے۔ ہم اُن کے ساتھ کھانا کھاتے ہیں اور خاندانی عبادت کرتے ہیں۔ اِس طرح ہم ایسے بہن بھائیوں کو جان پائے ہیں جو یہوواہ سے بہت پیار کرتے ہیں اور اُس کی خدمت کر کے بہت خوش ہیں۔ ہمارے گھر پر حلقے کے نگہبان، مشنری اور کئی اَور بہن بھائی آ کر ٹھہرے۔ اُن کے تجربے، جوش اور قربانی کے جذبے کو دیکھ کر ہمارے بچوں پر بہت گہرا اثر ہوا اور وہ یہوواہ کے قریب ہو گئے۔“ والدین! عزم کریں کہ آپ اپنے بچوں کی مدد کریں گے تاکہ وہ اچھے دوست بنائیں۔
اُمید کا دامن نہ چھوڑیں
16. اگر ایک بچہ کہتا ہے کہ وہ یہوواہ کی عبادت نہیں کرنا چاہتا تو ماں باپ کیا کر سکتے ہیں؟
16 ہو سکتا ہے کہ آپ کی لاکھ کوششوں کے باوجود بھی آپ کا بچہ یہوواہ کی عبادت نہ کرنا چاہے۔ ایسی صورت میں آپ کیا کر سکتے ہیں؟ یہ نہ سوچیں کہ آپ نے اپنے بچے کی اچھی پرورش نہیں کی۔ یہوواہ نے آپ کے ساتھ ساتھ آپ کے بچوں کو بھی یہ فیصلہ کرنے کی آزادی دی ہے کہ وہ اُس کی عبادت کریں گے یا نہیں۔ اگر آپ کے بچے نے یہوواہ کو چھوڑنے کا فیصلہ کِیا ہے تو یہ اُمید نہ چھوڑیں کہ ایک دن وہ اُس کے پاس لوٹ آئے گا۔ بچھڑے ہوئے بیٹے کی مثال کو یاد رکھیں۔ (لُو 15:11-19، 22-24) وہ سیدھی راہ سے ہٹ گیا تھا۔ لیکن آخر میں وہ اپنے باپ کے پاس لوٹ آیا تھا۔ شاید کچھ لوگ کہیں: ”یہ تو بس کہانی تھی۔ کیا اصل زندگی میں بھی ایسا ہو سکتا ہے؟“ جی بالکل۔ ایسا ہی کچھ ایلی نام کے بھائی کے ساتھ ہوا تھا۔
17. آپ کو بھائی ایلی کی مثال سے کیا حوصلہ ملا ہے؟
17 بھائی ایلی نے اپنے امی ابو کے بارے میں کہا: ”اُنہوں نے میرے دل میں یہوواہ خدا اور اُس کے کلام بائبل کے لیے محبت پیدا کرنے کی پوری کوشش کی۔ لیکن جب مَیں تھوڑا جوان ہوا تو مَیں سیدھی راہ سے بھٹکنے لگا۔“ بھائی ایلی نے چھپ کر بُرے کام کرنے شروع کر دیے۔ بھائی ایلی کے امی ابو نے بڑے پیار اور صبر سے اُن کی مدد کرنے کی کوشش کی۔ مگر اُنہوں نے اُن کی ایک نہ سنی۔ لیکن جب بھائی ایلی اپنے ماں باپ سے الگ ایک گھر میں رہنے لگے تو وہ بہت سے بُرے کاموں میں پڑ گئے۔ مگر کبھی کبھار وہ اپنے دوست کے ساتھ بائبل کے بارے میں باتچیت کرتے تھے۔ بھائی ایلی بتاتے ہیں: ”جتنا زیادہ مَیں اپنے دوست کو یہوواہ کے بارے میں بتانے لگا اُتنا ہی زیادہ مَیں یہوواہ کے بارے میں سوچنے لگا۔ آہستہ آہستہ میرے دل میں پاک کلام کی سچائیوں کے وہ بیج بڑھنے شروع ہو گئے جنہیں بونے کی میرے امی ابو نے بڑی کوشش کی تھی۔“ پھر ایک وقت آیا جب بھائی ایلی یہوواہ کے پاس لوٹ آئے۔ * ذرا سوچیں کہ جب بھائی ایلی یہوواہ کی طرف لوٹ آئے تو اُن کے امی ابو کو یہ سوچ کر کتنی خوشی ہوئی ہوگی کہ اُنہوں نے بچپن سے ہی بھائی ایلی کے دل میں یہوواہ کے لیے محبت پیدا کرنے کی کوشش کی۔—2-تیم 3:14، 15۔
18. جو ماں باپ اپنے بچوں کے دل میں یہوواہ کے لیے محبت پیدا کرنے کی سخت کوشش کرتے ہیں، آپ اُن کے بارے میں کیسا محسوس کرتے ہیں؟
18 والدین! یہوواہ نے آپ کو یہ شاندار اعزاز دیا ہے کہ آپ اُس کے بندوں کی ایک نئی نسل کی پرورش کریں۔ (زبور 78:4-6) یہ کوئی آسان کام نہیں ہے۔ آپ اپنے بچوں کی مدد کرنے کے لیے جو سخت محنت کر رہے ہیں، اُس کے لیے ہم آپ کو شاباش دیتے ہیں۔ اگر آپ اپنے بچوں کے دل میں یہوواہ کے لیے محبت پیدا کرنے کی کوشش کرتے رہیں گے اور یہوواہ کی طرف سے اُن کی تربیت اور رہنمائی کرتے رہیں گے تو اِس بات کا یقین رکھیں کہ آپ کا آسمانی باپ آپ سے بہت خوش ہوگا۔—اِفس 6:4۔
گیت نمبر 135: نوجوانوں سے یہوواہ کی گزارش
^ یہوواہ کی عبادت کرنے والے لوگ اپنے بچوں سے بہت پیار کرتے ہیں۔ وہ اُن کی ضرورتیں پوری کرنے اور اُنہیں خوش رکھنے کے لیے سخت محنت کرتے ہیں۔ لیکن یہ ماں باپ سب سے ضروری کام یہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے بچوں کے دل میں یہوواہ کے لیے محبت پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اِس مضمون میں ہم بائبل سے چار ایسے اصولوں پر بات کریں گے جو اِس اہم کام کو کرنے میں ماں باپ کی مدد کر سکتے ہیں۔
^ ویبسائٹ jw.org پر ویڈیو ”یہوواہ نے ہمیں اپنے بچوں کی پرورش کرنی سکھائی“ کو دیکھیں۔
^ مزید جاننے کے لیے مضمون ”پاک کلام کی تعلیم زندگی سنوارتی ہے—”مجھے یہوواہ کی طرف لوٹنے کی ضرورت تھی““ کو دیکھیں۔ اِسے پڑھنے کے لیے jw.org پر تلاش کے خانے میں عنوان کو لکھیں اور پھر تلاش کا بٹن دبائیں۔
^ تصویر کی وضاحت: ایک باپ اپنے بیٹے اور اُس کے دوست کے ساتھ باسکٹ بال کھیل رہا ہے تاکہ وہ اپنے بیٹے کے دوست کو جان سکے۔