مطالعے کا مضمون نمبر 23
’یاہ کا شعلہ‘ جلائے رکھیں
”[محبت] کے شعلے آگ کے شعلے ہیں اور [یاہ] کے شعلہ کی مانند۔“—غز 8:6۔
گیت نمبر 131: شادی کا مُقدس بندھن
مضمون پر ایک نظر a
1. بائبل میں سچی محبت کے بارے میں کیا بتایا گیا ہے؟
محبت کے ”شعلے آگ کے شعلے ہیں اور [یاہ] کے شعلہ کی مانند۔ سیلاب عشق کو بجھا نہیں سکتا۔ باڑھ اُس کو ڈبا نہیں سکتی۔“ b (غز 8:6، 7) سچی محبت کو کتنے خوبصورت لفظوں میں بیان کِیا گیا ہے! اِن الفاظ سے میاں بیوی کو اِس بات کا یقین ہو جانا چاہیے کہ اُن کے بیچ سچی محبت ہو سکتی ہے۔
2. میاں بیوی کیا کر سکتے ہیں تاکہ ایک دوسرے کے لیے اُن کی محبت ٹھنڈی نہ پڑے؟
2 اگر میاں بیوی چاہتے ہیں کہ اُن کے بیچ تب تک محبت رہے جب تک وہ زندہ ہیں تو اُنہیں سخت کوشش کرنی ہوگی۔ اِس سلسلے میں ایک مثال پر غور کریں۔ آگ تب تک جلتی رہتی ہے جب تک کوئی اِس میں لکڑیاں ڈالتا رہتا ہے۔ اگر ایسا نہیں کِیا جائے گا تو آگ بجھ جائے گی۔ اِسی طرح میاں بیوی کے بیچ محبت بھی اُسی وقت قائم رہے گی اگر وہ ایک دوسرے کے ساتھ اپنے رشتے کو مضبوط کریں گے۔ کبھی کبھار میاں بیوی کو لگ سکتا ہے کہ اُن کی محبت ٹھنڈی پڑ رہی ہے خاص طور پر اُس وقت جب اُنہیں پیسوں کی تنگی، صحت یا بچوں کی پرورش کے حوالے سے مشکلوں کا سامنا ہو رہا ہو۔ اگر آپ شادیشُدہ ہیں تو آپ اپنی شادیشُدہ زندگی میں ’یاہ کا شعلہ‘ کیسے جلائے رکھ سکتے ہیں؟ اِس مضمون میں ہم تین ایسے طریقوں پر غور کریں گے جن کے ذریعے آپ اپنے رشتے کو مضبوط کر سکتے ہیں اور خوشیوں بھری شادیشُدہ زندگی گزار سکتے ہیں۔ c
یہوواہ کے ساتھ اپنی دوستی مضبوط کرتے رہیں
3. یہوواہ کے ساتھ دوستی مضبوط ہونے کی وجہ سے میاں بیوی کی ایک دوسرے کے لیے محبت کیسے قائم رہتی ہے؟ (واعظ 4:12) (تصویر کو بھی دیکھیں۔)
3 اگر میاں بیوی چاہتے ہیں کہ وہ ’یاہ کا شعلہ‘ جلائے رکھیں تو اُنہیں یہوواہ کے ساتھ اپنی دوستی مضبوط کرنے کے لیے مسلسل کوشش کرنی چاہیے۔ ایسا کرنے سے اُن کا رشتہ کیسے مضبوط ہوگا؟ جب میاں بیوی یہوواہ کے ساتھ اپنی دوستی کی بہت قدر کرتے ہیں تو وہ اُس کے دیے مشوروں پر عمل کرتے ہیں۔ اِس طرح وہ ایسی مشکلوں سے بچ سکتے ہیں یا اُن قابو پا سکتے ہیں جن کی وجہ سے ایک دوسرے کے لیے اُن کی محبت ٹھنڈی پڑ سکتی ہے۔ (واعظ 4:12 کو پڑھیں۔) جن لوگوں کی یہوواہ کے ساتھ مضبوط دوستی ہوتی ہے، وہ اُس کی مثال پر عمل کرنے کی پوری کوشش کرتے ہیں اور اپنے اندر ایسی خوبیاں پیدا کرتے ہیں جیسی یہوواہ میں ہیں جیسے کہ مہربانی، صبر اور معاف کرنے کی خوبی۔ (اِفس 4:32–5:1) جب میاں بیوی ایسی خوبیاں ظاہر کرتے ہیں تو اُن کی آپسی محبت بڑھتی جاتی ہے۔ لینا نام کی بہن کی شادی کو 25 سال سے بھی زیادہ عرصہ ہو گیا ہے۔ اُنہوں نے کہا: ”جس شخص کی یہوواہ کے ساتھ دوستی مضبوط ہوتی ہے، اُس سے محبت اور اُس کی عزت کرنا زیادہ آسان ہوتا ہے۔“
4. یہوواہ نے یوسف اور مریم کو مسیح کے والدین بننے کے لیے کیوں چُنا؟
4 ذرا بائبل سے ایک مثال پر غور کریں۔ جب یہوواہ کو آنے والے مسیح کے لیے والدین چُننے تھے تو اُس نے داؤد کی پوری نسل میں سے یوسف اور مریم کو چُنا۔ لیکن کیوں؟ کیونکہ اُن دونوں کی یہوواہ کے ساتھ مضبوط دوستی تھی اور وہ جانتا تھا کہ وہ اپنی شادیشُدہ زندگی میں بھی اُسے سب سے زیادہ اہمیت دیں گے۔ میاں بیوی! آپ یوسف اور مریم سے کیا سیکھ سکتے ہیں؟
5. شوہر یوسف سے کیا سیکھ سکتے ہیں؟
5 یوسف ایک اچھے شوہر اِس لیے بن پائے کیونکہ وہ یہوواہ کی ہدایتوں پر فوراً عمل کرتے تھے۔ کم سے کم تین موقعوں پر اُنہیں اپنے گھرانے کے حوالے سے یہوواہ کی طرف سے ہدایتیں ملیں۔ ہر بار اُنہوں نے فوراً اِن ہدایتوں پر عمل کِیا، اُس وقت بھی جب اُنہیں بہت بڑی تبدیلیاں کرنی پڑیں۔ (متی 1:20، 24؛ 2:13-15، 19-21) خدا کی طرف سے ملنے والی ہدایتوں پر عمل کرنے کی وجہ سے یوسف مریم کی حفاظت کر پائے، اُن کا ساتھ دے پائے اور اُن کی ضرورتیں پوری کر پائے۔ ذرا سوچیں کہ یوسف کے اِن کاموں کی وجہ سے مریم کے دل میں اُن کے لیے محبت اور عزت کتنی زیادہ بڑھ گئی ہوگی! شوہرو! جب آپ اپنے گھرانے کی دیکھبھال کرنے کے حوالے سے بائبل سے رہنمائی حاصل کرتے ہیں تو آپ یوسف کی مثال پر عمل کر رہے ہوتے ہیں۔ d جب آپ اُس وقت بھی بائبل میں دیے گئے مشوروں پر عمل کریں گے جب آپ کو بہت بڑی تبدیلیاں کرنی پڑیں گی تو آپ ثابت کریں گے کہ آ پ اپنی بیوی سے محبت کرتے ہیں اور آپ کا شادی کا بندھن مضبوط ہو جائے گا۔ وانواٹو میں رہنے والی ایک بہن کی شادی کو 20 سال سے زیادہ عرصہ ہو گیا ہے۔ اُنہوں نے کہا: ”جب میرے شوہر یہوواہ کی رہنمائی حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور اُس کی ہدایتوں پر عمل کرتے ہیں تو میرے دل میں اُن کے لیے عزت اَور زیادہ بڑھ جاتی ہے۔ مَیں محفوظ محسوس کرتی ہوں اور مجھے اُن کے فیصلوں پر پورا بھروسا ہوتا ہے۔“
6. بیویاں مریم سے کیا سیکھ سکتی ہیں؟
6 مریم کا ایمان اِس بات پر نہیں ٹکا ہوا تھا کہ یوسف کی یہوواہ کے ساتھ کتنی مضبوط دوستی ہے بلکہ اُن کی اپنی یہوواہ کے ساتھ بہت مضبوط دوستی تھی۔ وہ صحیفوں سے اچھی طرح واقف تھیں۔ e (لُو 1:46) وہ سوچ بچار کرنے کے لیے وقت نکالتی تھیں۔ (لُو 2:19، 51) یہوواہ کے ساتھ اِتنی مضبوط دوستی ہونے کی وجہ سے مریم ایک اچھی بیوی بن پائیں۔ آج بھی بہت سی بیویاں وہی کام کرنے کی کوشش کرتی ہیں جو مریم کرتی تھیں۔ مثال کے طور پر اِمیکو نام کی ایک بہن نے کہا: ”جب میری شادی نہیں ہوئی تھی تو یہوواہ کی عبادت کے لیے میرا ایک اپنا شیڈول تھا۔ لیکن شادی کے بعد میرے شوہر ہمارے لیے دُعا کرتے تھے اور خاندانی عبادت میں پیشوائی کرتے تھے۔ مجھے لگنے لگا کہ مَیں نے وہ سب کام اپنے شوہر پر چھوڑ دیے ہیں جن کے ذریعے یہوواہ کے ساتھ میری دوستی مضبوط ہو سکتی ہے۔ مگر پھر مَیں سمجھ گئی کہ یہوواہ کے ساتھ اپنی دوستی مضبوط کرنا میری اپنی ذمےداری ہے۔ اِس لیے اب مَیں اپنے خدا کے ساتھ اکیلے میں بھی کچھ وقت گزارتی ہوں۔ مَیں دُعا کرتی ہوں، بائبل پڑھتی ہوں اور جو کچھ مَیں پڑھتی ہوں، اُس پر سوچ بچار کرتی ہوں۔“ (گل 6:5) بیویو! اگر آپ یہوواہ کے ساتھ اپنی دوستی مضبوط کرتی رہیں گی تو آپ کے شوہر کے پاس آپ کی تعریف کرنے اور آپ سے محبت کرنے کی اَور بھی زیادہ وجوہات ہوں گی۔—امثا 31:30۔
7. میاں بیوی مل کر یہوواہ کی عبادت کرنے کے سلسلے میں یوسف اور مریم سے کیا سیکھ سکتے ہیں؟
7 یوسف اور مریم یہوواہ کے ساتھ دوستی مضبوط کرنے کے لیے مل کر بھی کام کرتے تھے۔ وہ جانتے تھے کہ ایک گھرانے کے طور پر مل کر یہوواہ کی عبادت کرنا کتنا ضروری ہے۔ (لُو 2:22-24، 41؛ 4:16) لیکن جب اُن کے اَور بچے ہو گئے تو اُن کے لیے ایسا کرنا مشکل رہا ہوگا۔ لیکن وہ ایسا کرتے رہے۔ یوسف اور مریم، میاں بیوی کے لیے کتنی زبردست مثال ہیں! اگر یوسف اور مریم کی طرح آپ کے بھی بچے ہیں تو شاید اِجلاسوں میں جانا اور خاندانی عبادت کے لیے وقت نکالنا مشکل ہو سکتا ہے۔ اور میاں بیوی کے طور پر مل کر بائبل پڑھنا اور دُعا کرنا شاید آپ کو اَور بھی زیادہ مشکل لگے۔ لیکن یاد رکھیں کہ جب آپ مل کر یہوواہ کی عبادت کرتے ہیں تو آپ اُس کے اور ایک دوسرے کے اَور قریب ہو جاتے ہیں۔ اِس لیے یہوواہ کی عبادت کو سب سے زیادہ اہمیت دیں۔
8. اگر آپ کی شادیشُدہ زندگی میں مسئلے چل رہے ہیں تو آپ خاندانی عبادت سے اَور زیادہ فائدہ حاصل کرنے کے لیے کیا کر سکتے ہیں؟
8 اگر آپ کی شادیشُدہ زندگی میں مسئلے چل رہے ہیں تو آپ کیا کر سکتے ہیں؟ شاید آپ کو لگے کہ مل کر خاندانی عبادت کرنے سے آپ کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ اگر ایسا ہے تو شروعات میں کسی ایسے موضوع پر بات کریں جو چھوٹا اور دلچسپ ہو اور جس پر بات کرنے کے لیے آپ دونوں متفق ہوں۔ ایسا کرنے سے آپ کا آپسی رشتہ مضبوط ہوگا اور مل کر یہوواہ کی عبادت کرنے کی آپ کی خواہش بڑھے گی۔
ایک دوسرے کے ساتھ وقت گزاریں
9. میاں بیوی کو ایک دوسرے کے ساتھ وقت کیوں گزارنا چاہیے؟
9 شادیشُدہ جوڑو! آپ ایک دوسرے کے ساتھ وقت گزارنے سے بھی اپنی محبت کو قائم رکھ سکتے ہیں۔ جب آپ ایک دوسرے کے ساتھ وقت گزاریں گے تو آپ جان پائیں گے کہ آپ کا جیون ساتھی کیا سوچتا ہے اور کیسا محسوس کرتا ہے۔ (پید 2:24) غور کریں کہ بہن لیلیا اور بھائی رُوسلن کو اُن کی شادی کے کچھ ہی عرصے میں کس بات کا احساس ہوا۔ اُن کی شادی کو 15 سال سے زیادہ عرصہ ہو گیا ہے۔ بہن نے کہا: ”ہمیں احساس ہو گیا کہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ اُتنا وقت نہیں گزار رہے جتنا ہم نے سوچا تھا۔ ہم پورا دن اپنی نوکری، گھر کے کامکاج اور بچوں کی دیکھبھال کرنے میں مصروف رہتے تھے۔ ہم سمجھ گئے کہ اگر ہم ایک دوسرے کے ساتھ وقت نہیں گزاریں گے تو ہم ایک دوسرے سے دُور ہوتے جائیں گے۔“
10. میاں بیوی اِفسیوں 5:15، 16 میں لکھے اصول پر کیسے عمل کر سکتے ہیں؟
10 میاں بیوی کیا کر سکتے ہیں تاکہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ وقت گزار سکیں؟ شاید آپ کو ایک دوسرے کے ساتھ وقت گزارنے کے لیے ایک وقت طے کرنا پڑے۔ (اِفسیوں 5:15، 16 کو پڑھیں۔) نائیجیریا میں رہنے والے اوزوندو نام کے بھائی نے کہا: ”جب مَیں اپنے کاموں کا شیڈول بنا رہا ہوتا ہوں تو مَیں اِس میں وہ وقت بھی شامل کرتا ہوں جو مَیں اور میری بیوی ساتھ گزاریں گے اور مَیں اُس وقت کو بہت اہمیت دیتا ہوں۔“ (فل 1:10) غور کریں کہ مالڈووا میں ایک حلقے کے نگہبان کی بیوی نے کیا کہا۔ اُس کا نام انستاسیا ہے۔ بہن نے بتایا کہ وہ اپنے وقت کا بہترین اِستعمال کیسے کرتی ہیں۔ اُنہوں نے کہا: ”مَیں اپنے ذاتی کام اُس وقت کرنے کی کوشش کرتی ہوں جب میرے شوہر کلیسیا کے کاموں میں مصروف ہوتے ہیں۔ اِس طرح بعد میں ہم ایک دوسرے کے ساتھ وقت گزار پاتے ہیں۔“ لیکن اگر مصروفیت کی وجہ سے آپ کو ایک دوسرے کے لیے وقت نکالنا مشکل لگ رہا ہے تو آپ کیا کر سکتے ہیں؟
11. اکوِلہ اور پرِسکِلّہ مل کر کون سے کام کرتے تھے؟
11 میاں بیوی اکوِلہ اور پرِسکِلّہ سے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔ پہلی صدی عیسوی کے مسیحی اُن کی بہت عزت کرتے تھے۔ (روم 16:3، 4) بائبل میں اُن کی شادی کے بارے میں زیادہ کچھ تو نہیں بتایا گیا لیکن اِس میں یہ ضرور بتایا گیا ہے کہ وہ مل کر اپنا کاروبار چلاتے، مُنادی کرتے اور دوسروں کی مدد کرتے تھے۔ (اعما 18:2، 3، 24-26) اصل میں بائبل میں ہر بار اکوِلہ اور پرِسکِلّہ کا ذکر ساتھ ساتھ ہی ہوا ہے۔
12. میاں بیوی کیا کر سکتے ہیں تاکہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ اَور زیادہ وقت گزار سکیں؟ (تصویر کو بھی دیکھیں۔)
12 میاں بیوی اکوِلہ اور پرِسکِلّہ کی مثال پر کیسے عمل کر سکتے ہیں؟ ذرا اُن کاموں کے بارے میں سوچیں جو آپ کو اور آپ کے جیون ساتھی کو کرنے ہوتے ہیں۔ کیا آپ یہ کام الگ الگ کرنے کی بجائے مل کر کر سکتے ہیں؟ مثال کے طور پر اکوِلہ اور پرِسکِلّہ مل کر مُنادی کرتے تھے۔ کیا آپ اکثر ایسا کرتے ہیں؟ اکوِلہ اور پرِسکِلّہ مل کر اپنا کاروبار چلاتے تھے۔ شاید آپ اور آپ کا جیون ساتھی ایک جگہ نوکری تو نہ کرتے ہوں لیکن کیا آپ گھر کے کامکاج مل کے کر سکتے ہیں؟ (واعظ 4:9) جب آپ ایک ٹیم کی طرح مل کر کوئی کام کرتے ہیں تو آپ کے پاس ایک دوسرے کے ساتھ بات کرنے کا زیادہ موقع ہوتا ہے۔ بھائی رابرٹ اور بہن لنڈا کی شادی کو 50 سال سے بھی زیادہ عرصہ ہو گیا ہے۔ بھائی رابرٹ نے کہا: ”سچ کہوں تو ہمیں گھومنے پھرنے یا تفریح کرنے کا زیادہ موقع نہیں ملتا۔ لیکن جب مَیں برتن دھوتا ہوں اور میری بیوی اِنہیں خشک کرتی ہیں یا جب مَیں اپنے باغیچے میں کام کر رہا ہوتا ہوں اور وہ میری مدد کرتی ہیں تو مجھے بہت اچھا لگتا ہے۔ مل کر کام کرنے سے ہم ایک دوسرے کے اَور قریب آ گئے ہیں اور ہماری محبت بڑھتی جا رہی ہے۔“
13. میاں بیوی کو کیا کرنا چاہیے تاکہ وہ سچ میں ایک دوسرے کے قریب ہو جائیں؟
13 یاد رکھیں کہ ایک دوسرے کے اِردگِرد رہنے کا ہمیشہ یہ مطلب نہیں ہوتا کہ آپ واقعی ایک دوسرے کے قریب ہیں۔ برازیل میں رہنے والی ایک شادیشُدہ بہن نے کہا: ”آجکل زندگی اِتنی مصروف ہے کہ ہمیں یہ لگنے لگتا ہے کہ ایک چھت کے نیچے رہنے کا مطلب یہ ہے کہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ وقت گزار رہے ہیں۔ لیکن مَیں سمجھ گئی ہوں کہ آپ کو ایک دوسرے کے آسپاس رہنے سے بھی زیادہ کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ اِس میں یہ شامل ہے کہ مَیں اپنے جیون ساتھی کو وہ توجہ دوں جس کی اُسے ضرورت ہے۔“ ذرا غور کریں کہ بھائی برونو اور اُن کی بیوی ٹیز ایک دوسرے کو پوری توجہ کیسے دیتے ہیں۔ بھائی برونو نے کہا: ”جب ہم اپنے کاموں سے فارغ ہو جاتے ہیں تو ہم اپنے فون دُور رکھ دیتے ہیں تاکہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ وقت گزار سکیں۔“
14. اگر میاں بیوی کو ایک دوسرے کے ساتھ وقت گزارنا اِتنا اچھا نہیں لگتا تو وہ کیا کر سکتے ہیں؟
14 اگر آپ کو اور آپ کے جیون ساتھی کو ایک دوسرے کے ساتھ وقت گزارنا اِتنا اچھا نہیں لگتا تو آپ کیا کر سکتے ہیں؟ شاید آپ کو فرق فرق کام کرنا پسند ہو یا شاید آپ ایک دوسرے کی کسی بات کی وجہ سے چڑ جاتے ہوں۔ ایسی صورت میں آپ کیا کر سکتے ہیں؟ ذرا آگ کی اُس مثال پر غور کریں جس کا ہم نے مضمون کے شروع میں ذکر کِیا تھا۔ آگ ایک دم سے تیز نہیں ہو جاتی بلکہ آپ کو اِس میں آہستہ آہستہ لکڑی کے بڑے بڑے ٹکڑے ڈالنے پڑتے ہیں۔ اِسی طرح آپ شروعات میں ہر دن ایک دوسرے کے ساتھ تھوڑی دیر کے لیے وقت گزار سکتے ہیں۔ اِس بات کا خیال رکھیں کہ اِس دوران آپ کوئی ایسا کام کریں جو آپ دونوں کو پسند ہو نہ کہ کوئی ایسا کام جس کی وجہ سے آپ دونوں کے بیچ بحث چھڑ جائے۔ (یعقو 3:18) اِس طرح کے چھوٹے چھوٹے قدم اُٹھانے سے آپ دیکھ پائیں گے کہ آپ کی محبت پھر سے بڑھنے لگی ہے۔
ایک دوسرے کی عزت کریں
15. اگر میاں بیوی ایک دوسرے کے لیے اپنی محبت کو قائم رکھنا چاہتے ہیں تو ایک دوسرے کی عزت کرنا کیوں ضروری ہے؟
15 شادیشُدہ زندگی میں ایک دوسرے کی عزت کرنا بہت ضروری ہے۔ یہ اُس ہوا کی طرح ہے جس کی وجہ سے آگ جلتی رہتی ہے۔ اگر آگ کو ہوا نہیں دی جائے گی تو یہ بجھ جائے گی۔ اِسی طرح اگر آپ ایک دوسرے کی عزت نہیں کریں گے تو آپ کی محبت ٹھنڈی پڑنے لگے گی۔ لیکن جو میاں بیوی ایک دوسرے کی عزت کرنے کی پوری کوشش کرتے ہیں، وہ ایک دوسرے کے لیے اپنی محبت کو قائم رکھ رہے ہوتے ہیں۔ یاد رکھیں کہ یہ ضروری نہیں ہے کہ آپ کو لگتا ہو کہ آپ اپنے جیون ساتھی کی عزت کرتے ہیں۔ ضروری یہ ہے کہ آپ کے جیون ساتھی کو محسوس ہو کہ آپ اُس کی عزت کرتے ہیں۔ بہن پینی اور بھائی ایرٹ کی شادی کو 25 سال سے بھی زیادہ عرصہ ہو گیا ہے۔ بہن نے کہا: ”ایک دوسرے کی عزت کرنے کی وجہ سے ہمارے گھر کا ماحول بہت اچھا رہتا ہے۔ ہم کُھل کر ایک دوسرے سے اپنی رائے کا اِظہار کر پاتے ہیں کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ ہم ایک دوسرے کی رائے کا احترام کرتے ہیں۔“ تو پھر آپ کیا کر سکتے ہیں تاکہ آپ کے جیون ساتھی کو یہ محسوس ہو کہ آپ سچ میں اُس کی عزت کرتے ہیں؟ آئیے، ابراہام اور سارہ کی مثال پر غور کریں۔
16. شوہر ابراہام سے کیا سیکھ سکتے ہیں؟ (1-پطرس 3:7) (تصویر کو بھی دیکھیں۔)
16 ابراہام ہمیشہ سارہ کی عزت کرتے تھے۔ وہ اُن کی بات سنتے تھے اور اُن کے احساسات کا خیال رکھتے تھے۔ ایک موقعے پر سارہ بہت پریشان تھیں اور اُنہوں نے ابراہام کو اپنے احساسات بتائے، یہاں تک کہ اُنہوں نے اپنی مشکل کا ذمےدار ابراہام کو ٹھہرایا۔ کیا ابراہام غصے میں آ گئے اور سارہ کو بُرا بھلا کہنے لگے؟ جی نہیں۔ وہ جانتے تھے کہ سارہ ہمیشہ اُن کی تابع رہتی ہیں اور اُن کا ساتھ دیتی ہیں۔ اِس لیے ابراہام نے سارہ کی بات سنی اور اُن کا مسئلہ حل کرنے کی کوشش کی۔ (پید 16:5، 6) اِس سے ہم کیا سیکھتے ہیں؟ شوہرو! آپ کے پاس اپنے گھرانے کے لیے فیصلے لینے کا اِختیار ہے۔ (1-کُر 11:3) لیکن بہت اچھا ہوگا کہ آپ کوئی فیصلہ لینے سے پہلے اپنی بیوی کی رائے بھی لیں خاص طور پر اُس وقت جب اِس کا اثر اُس پر بھی ہو۔ (1-کُر 13:4، 5) کبھی کبھار شاید آپ کی بیوی بہت پریشان ہو اور وہ آپ کو اپنے احساسات بتانا چاہے۔ کیا آپ اُس کی بات دھیان سے سننے سے اُس کے لیے عزت ظاہر کر سکتے ہیں؟ (1-پطرس 3:7 کو پڑھیں۔) بہن اینجلا اور بھائی دمیتری کی شادی کو تقریباً 30 سال ہو چُکے ہیں۔ بہن نے بتایا کہ اُن کے شوہر اُن کے لیے عزت کیسے دِکھاتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا: ”جب مَیں پریشان ہوتی ہوں یا بات کرنا چاہ رہی ہوتی ہوں تو دمیتری ہمیشہ میری بات سنتے ہیں۔ وہ اُس وقت بھی میرے ساتھ بہت صبر سے پیش آتے ہیں جب مَیں بہت جذباتی ہو رہی ہوتی ہوں۔“
17. بیویاں سارہ سے کیا سیکھ سکتی ہیں؟ (1-پطرس 3:5، 6)
17 سارہ نے ابراہام کے فیصلوں میں اُن کا ساتھ دینے سے اُن کے لیے عزت دِکھائی۔ (پید 12:5) ایک موقعے پر اچانک اُن کے ہاں کچھ مہمان آ گئے اور ابراہام اُن کی مہماننوازی کرنا چاہ رہے تھے۔ اِس لیے اُنہوں نے سارہ سے کہا کہ وہ باقی سب کام چھوڑ کر تھوڑی زیادہ روٹیاں بنائیں۔ (پید 18:6) سارہ نے فوراً وہ کام کِیا جو ابراہام نے اُن سے کہا اور اُن کے فیصلے میں اُن کا ساتھ دیا۔ بیویو! اپنے شوہر کے فیصلوں میں اُس کا ساتھ دینے سے آپ سارہ کی مثال پر عمل کر سکتی ہیں۔ جب آپ ایسا کریں گی تو آپ اپنے شادی کے بندھن کو مضبوط کر رہی ہوں گی۔ (1-پطرس 3:5، 6 کو پڑھیں۔) بھائی دمیتری نے بتایا کہ اُن کی بیوی اُن کے لیے عزت کیسے دِکھاتی ہے۔ اُنہوں نے کہا: ”وہ اُس وقت بھی میرے فیصلوں میں میرا ساتھ دیتی ہیں جب ہماری رائے ایک دوسرے سے فرق ہوتی ہے۔ اگر میرے فیصلے کا اچھا نتیجہ نہیں نکلتا تو وہ مجھ پر اِلزام لگانا نہیں شروع کر دیتیں۔“ سچ میں، کسی ایسے شخص سے محبت کرنا کتنا آسان ہوتا ہے جو آپ کی عزت کرتا ہو!
18. جب میاں بیوی اپنی محبت کو قائم رکھنے کے لیے مل کر کوشش کرتے ہیں تو اِس سے اُنہیں کیا فائدہ ہوتا ہے؟
18 شیطان اُس محبت کو ختم کرنا چاہتا ہے جو میاں بیوی میں ہونی چاہیے۔ وہ جانتا ہے کہ اگر میاں بیوی کی ایک دوسرے کے لیے محبت ختم ہو جائے گی تو وہ یہوواہ سے بھی دُور ہونا شروع ہو جائیں گے۔ لیکن سچی محبت کبھی ختم نہیں ہو سکتی! دُعا ہے کہ آپ کی شادی میں ویسی ہی محبت رہے جیسی غزلُالغزلات کی کتاب میں بتائی گئی ہے۔ عزم کریں کہ آپ اپنی شادیشُدہ زندگی میں یہوواہ کو سب سے زیادہ اہمیت دیں گے، ایک دوسرے کے ساتھ وقت گزاریں گے، ایک دوسرے کی عزت کریں گے اور ایک دوسرے کے جذبات اور ضرورتوں کا خیال رکھیں گے۔ ایسا کرنے سے آپ دونوں کی محبت ایک آگ کی طرح جلتی رہے گی اور آپ کی شادی سے یہوواہ کی بڑائی ہوگی جو کہ سچی محبت کا سر چشمہ ہے۔
گیت نمبر 132: اب ہم ایک ہو گئے ہیں
a شادی کا بندھن یہوواہ کی طرف سے اِنسانوں کے لیے ایک تحفہ ہے۔ اِس رشتے میں میاں بیوی ایک دوسرے کے لیے گہری محبت دِکھا سکتے ہیں۔ لیکن کبھی کبھار یہ محبت ٹھنڈی پڑ جاتی ہے۔ اگر آپ شادیشُدہ ہیں تو یہ مضمون آپ کی مدد کرے گا کہ ایک دوسرے کے لیے آپ کی محبت قائم رہے اور آپ کی شادیشُدہ زندگی خوشیوں سے بھر جائے۔
b سچی محبت کبھی بدلتی نہیں ہے اور ہمیشہ قائم رہتی ہے۔ اِس محبت کو ’یاہ کا شعلہ‘ کہا گیا ہے کیونکہ اِس کا سر چشمہ یہوواہ ہے۔
c اگر آپ کا جیون ساتھی یہوواہ کا گواہ نہیں ہے تو تب آپ بھی اِن مشوروں پر عمل کر کے اُس کے ساتھ اپنا رشتہ مضبوط کر سکتے ہیں۔—1-کُر 7:12-14؛ 1-پطر 3:1، 2۔
d مثال کے طور پر اُن فائدہمند مشوروں پر غور کریں جو jw.org اور ”جے ڈبلیو لائبریری“ میں حصہ ”گھریلو زندگی کو خوشگوار بنائیں“ میں دیے گئے ہیں۔
e ”مینارِنگہبانی،“ فروری 2016ء، صفحہ نمبر 17، پیراگراف نمبر 17 کو دیکھیں۔