قارئین کے سوال
2-سموئیل 21:7-9 میں لکھا ہے کہ داؤد نے ’مفیبوست کو بچا رکھا۔‘ لیکن آگے یہ کیوں لکھا ہے کہ اُنہوں نے مفیبوست کو جبعونیوں کے حوالے کر دیا تاکہ وہ اُنہیں قتل کر دیں؟
شاید اِن آیتوں کو پڑھ کر کچھ لوگوں کے ذہن میں یہ سوال آئے۔ لیکن اِن آیتوں میں دو فرق آدمیوں کا ذکر ہے اور اُن دونوں کا نام مفیبوست تھا۔ اِن آیتوں پر غور کرنے سے ہم کچھ خاص سبق سیکھتے ہیں۔
اِسرائیل کے بادشاہ ساؤل کے سات بیٹے اور دو بیٹیاں تھیں۔ اُن کے سب سے بڑے بیٹے کا نام یونتن تھا۔ بعد میں ساؤل کی حرم رِصفہ سے اُن کا ایک بیٹا پیدا ہوا جس کا نام اُنہوں نے مفیبوست رکھا۔ دلچسپی کی بات ہے کہ یونتن کے بیٹے کا نام بھی مفیبوست تھا۔ اِس طرح ساؤل کے بیٹے اور پوتے دونوں کا نام مفیبوست تھا۔
بادشاہ ساؤل اُن جبعونیوں سے نفرت کرنے لگے جو بنیاِسرائیل کے ساتھ ہی رہتے تھے اور اُنہوں نے اُن سب کو قتل کرنے کی کوشش کی۔ لگتا ہے کہ وہ کئی جبعونیوں کو قتل کرنے میں کامیاب بھی ہو گئے۔ لیکن یہ سراسر غلط تھا۔ مگر کیوں؟ کیونکہ یشوع کے زمانے میں بنیاِسرائیل کے سرداروں نے جبعونیوں کے ساتھ امن کا عہد باندھا تھا۔—یشو 9:3-27۔
یہ عہد بادشاہ ساؤل کے زمانے میں بھی قائم تھا۔ لیکن ساؤل نے اِس عہد کے خلاف جاتے ہوئے جبعونیوں کا نامونشان مٹانے کی کوشش کی۔ اِس لیے یہوواہ نے ساؤل اور اُن کے گھرانے کو جبعونیوں کے قتل کا مُجرم ٹھہرایا۔ (2-سمو 21:1) پھر داؤد بادشاہ بنے۔ جو جبعونی بچ گئے تھے، اُنہوں نے آ کر داؤد کو بتایا کہ اُن کے ساتھ کتنی زیادتی ہوئی تھی۔ داؤد نے اُن سے پوچھا کہ ساؤل کے ظلم کا کفارہ کیسے دیا جائے تاکہ یہوواہ اُن کے ملک کو برکت دے۔ جبعونیوں نے پیسے مانگنے کی بجائے ساؤل کے سات بیٹے مانگے تاکہ وہ اُنہیں قتل کر دیں۔ (گن 35:30، 31) داؤد نے اُن کی بات مان لی۔—2-سمو 21:2-6۔
اُس وقت تک ساؤل اور یونتن جنگ میں مارے جا چُکے تھے۔ لیکن یونتن کے بیٹے مفیبوست زندہ تھے۔ مفیبوست بچپن میں ایک حادثے میں معذور ہو گئے تھے اور وہ جبعونیوں کے قتل میں اپنے دادا کے ساتھ شامل نہیں تھے۔ داؤد نے یونتن کے ساتھ دوستی کا عہد باندھا تھا اور یونتن کی اولاد کو اِس عہد کا بہت فائدہ ہوا۔ (1-سمو 18:1؛ 20:42) بائبل میں لکھا ہے: ”بادشاہ [داؤد]نے مفیبوؔست بِنیونتنؔ بِنساؔؤل کو [یہوواہ] کی قسم کے سبب سے جو اُن کے یعنی داؔؤد اور ساؔؤل کے بیٹے یونتنؔ کے درمیان ہوئی تھی بچا رکھا۔“—2-سمو 21:7۔
داؤد نے جبعونیوں کی درخواست مان لی۔ اور ساؤل کے دو بیٹوں اور پانچ پوتوں کو اُن کے حوالے کر دیا۔ اِن میں ساؤل کے بیٹے مفیبوست بھی شامل تھے۔ (2-سمو 21:8، 9) اِس طرح ملک اِسرائیل سے خون کا قرض اُتر گیا۔
اِس واقعے سے ایک خاص بات پتہ چلتی ہے۔ یہوواہ نے حکم دیا تھا کہ ”باپ کے بدلے بیٹے [نہ] مارے جائیں۔“ (اِست 24:16) اگر ساؤل کے دو بیٹے اور پانچ پوتے بےگُناہ ہوتے تو یہوواہ کبھی بھی اُن کے قتل کی اِجازت نہ دیتا۔ خدا نے حکم دیا تھا کہ ہر ”ایک اپنے ہی گُناہ کے سبب سے مارا جائے۔“ ایسا لگتا ہے کہ ساؤل کے جو دو بیٹے اور پانچ پوتے مارے گئے، اُنہوں نے جبعونیوں کا نامونشان مٹانے میں ساؤل کا ساتھ دیا تھا۔ اِس طرح اُن ساتوں کو اُن کے کیے کی سزا ملی۔
اِس واقعے سے پتہ چلتا ہے کہ کوئی بھی شخص اپنے غلط کاموں کا یہ جواز پیش نہیں کر سکتا کہ وہ تو بس ہدایتوں کو مان رہا تھا۔ پاک کلام میں لکھا کہ ”اپنے پاؤں کے راستہ کو ہموار بنا اور تیری سب راہیں قائم رہیں۔“—امثا 4:24-27؛ اِفس 5:15۔