قارئین کے سوال
جو شخص الیملک کا زیادہ قریبی رشتےدار تھا، اُس نے یہ کیوں کہا کہ رُوت سے شادی کرنے سے اُس کی اپنی میراث ”خراب“ ہو جائے گی؟ (رُوت 4:1، 6)
پُرانے زمانے میں جب کوئی شادیشُدہ مرد بےاولاد مر جاتا تھا تو کچھ اِس طرح کے سوال کھڑے ہوتے تھے: اُس شخص کی جائیداد کا کیا ہوگا؟ کیا اُس کا نام ہمیشہ کے لیے مٹ جائے گا؟ موسیٰ کی شریعت میں اِس حوالے سے کچھ باتیں بتائی گئی تھیں۔
اگر کوئی شخص مر جاتا تھا یا غربت کے ہاتھوں مجبور ہو کر اپنی زمین بیچ دیتا تھا تو اُس کا بھائی یا قریبی رشتےدار اُس کی زمین کو خرید کر چھڑا سکتا تھا۔ اِس طرح وہ زمین خاندان میں ہی رہتی تھی۔—احبا 25:23-28؛ گن 27:8-11۔
جب کوئی شخص مر جاتا تھا تو اُس کا نام مٹنے سے بچانے کے لیے اُس شخص کا بھائی اُس کی بیوہ سے شادی کرتا تھا۔ رُوت کے معاملے میں بھی ایسا ہی تھا۔ جب کوئی شخص اپنے بھائی کی بیوہ سے شادی کرتا تھا اور اُس کا بیٹا ہوتا تھا تو وہ بیٹا اُس کے بھائی کے نام سے کہلاتا تھا اور اُس کی جائیداد کا وارث ہوتا تھا۔ اِس بندوبست کے ذریعے اُس عورت کی دیکھبھال بھی ہو جاتی تھی جس کا شوہر مر جاتا تھا۔—اِست 25:5-7؛ متی 22:23-28۔
اب نعومی کی بات کرتے ہیں۔ اُن کی شادی الیملک نام کے ایک شخص سے ہوئی۔ جب الیملک اور اُن کے دونوں بیٹے فوت ہو گئے تو اُن کے گھر میں کوئی بھی ایسا شخص نہیں بچا جو نعومی کی ضرورتیں پوری کر سکے۔ (رُوت 1:1-5) جب نعومی یہوداہ میں تھیں تو اُنہوں نے اپنی بہو رُوت سے کہا کہ وہ بوعز سے بات کریں تاکہ وہ رُوت سے شادی کریں اور اُن کی خاندانی زمین کو چھڑائیں کیونکہ بوعز الیملک کے قریبی رشتےدار تھے۔ (رُوت 2:1، 19، 20؛ 3:1-4) لیکن بوعز کو پتہ چلا کہ الیملک کا ایک اَور رشتےدار ہے جو اُن سے بھی زیادہ قریبی ہے اور وہ بوعز سے پہلے الیملک کی زمین چھڑانے کا حق رکھتا ہے۔—رُوت 3:9، 12، 13۔
شروع شروع میں وہ قریبی رشتےدار ایسا کرنے کے لیے تیار تھا۔ (رُوت 4:1-4) وہ جانتا تھا کہ زمین کو خریدنے میں تھوڑا خرچہ ہوگا لیکن وہ یہ بھی جانتا تھا کہ نعومی اولاد پیدا کرنے کی عمر سے گزر چُکی ہیں اِس لیے اُن کا کوئی بیٹا نہیں ہو سکتا جو الیملک کی زمین کا وارث ہو۔ اِس طرح چھڑائی گئی زمین اُس شخص کی وراثت میں شامل ہو جانی تھی۔ اُسے یہ بہت اچھا سودا لگ رہا تھا۔
لیکن جب اُس شخص کو پتہ چلا کہ اُسے اصل میں رُوت سے شادی کرنی ہوگی تو اُس نے اپنا اِرادہ بدل لیا۔ اُس نے کہا: ”مَیں اپنے لئے اُسے چھڑا نہیں سکتا تا نہ ہو کہ مَیں اپنی میراث خراب کر دوں۔“ (رُوت 4:5، 6) اُس شخص نے اپنا اِرادہ کیوں بدلا؟
اگر وہ شخص یا کوئی اَور رُوت سے شادی کرتا اور اُن کا بیٹا ہوتا تو وہ بیٹا الیملک کی زمین کا وارث ہوتا۔ تو پھر اُس شخص نے یہ کیوں کہا کہ رُوت سے شادی کرنے سے وہ اپنی میراث ”خراب“ کر دے گا؟ بائبل میں اِس حوالے سے کچھ نہیں بتایا گیا لیکن اِس کی کچھ وجوہات یہ ہو سکتی ہیں:
پہلی وجہ شاید یہ تھی کہ وہ زمین خریدنے کے لیے جو خرچہ کرتا وہ اُس کے کسی کام نہ آتا کیونکہ الیملک کی زمین اُس لڑکے کو ملتی جو رُوت سے پیدا ہوتا۔
دوسری وجہ شاید یہ تھی کہ اُس پر نعومی اور رُوت کی ضرورتیں پوری کرنے کی ذمےداری آ جاتی۔
تیسری وجہ شاید یہ تھی کہ اگر اُس شخص کے پہلے سے بھی بچے ہوتے تو رُوت سے پیدا ہونے والے بچے پہلے سے موجود اُس کے بچوں کے ساتھ وراثت میں حصےدار ہوتے۔
چوتھی وجہ شاید یہ تھی کہ اگر اُس شخص کا اپنا کوئی بچہ نہ ہوتا تو رُوت سے پیدا ہونے والا لڑکا الیملک کی وراثت کا بھی وارث ہوتا اور اُس کی وراثت کا بھی۔ اِس طرح اُس کی وراثت ایک ایسے بچے کی ہوتی جو الیملک کے نام سے کہلاتا نہ کہ اُس کے نام سے۔ اِس لیے اُس شخص نے بوعز کو جو اُس کے بعد الیملک کا سب سے قریبی رشتےدار تھا، یہ حق دیا کہ وہ رُوت سے شادی کریں اور الیملک کی زمین کو چھڑائیں۔ بوعز نے ایسا کِیا تاکہ الیملک کا نام اُن کی ”میراث میں قائم“ ہو سکے۔—رُوت 4:10۔
اُس شخص کو زیادہ فکر اِس بات کی تھی کہ اُس کا نام اور اُس کی وراثت قائم رہے۔ ایسا کرنے سے اُس نے بڑی خودغرضی دِکھائی۔ لیکن اُس کا نام قائم رہنے کی بجائے تاریخ سے بالکل مٹ گیا۔ اُس نے وہ خاص اعزاز بھی کھو دیا جو بوعز کو ملا۔ بوعز کا ذکر اُن لوگوں میں ہوتا ہے جن کی نسل سے یسوع مسیح آئے۔ اُس شخص نے نعومی اور رُوت کی مدد نہ کر کہ جو خودغرضی دِکھائی، اُس کے لیے اُسے کتنی بھاری قیمت چُکانی پڑی!—متی 1:5؛ لُو 3:23، 32۔